Page 1255
ਪਰ ਧਨ ਪਰ ਨਾਰੀ ਰਤੁ ਨਿੰਦਾ ਬਿਖੁ ਖਾਈ ਦੁਖੁ ਪਾਇਆ ॥
॥ پر دھن پر ناریِ رتُ نِنّدا بِکھُ کھائیِ دُکھُ پائِیا
ترجمہ:ان کا دماغ دوسروں کے مال اور عورتوں میں مگن رہتا ہے، وہ دوسروں کی بدگوئی کے زہر میں بھی مگن رہتے ہیں اور مصائب برداشت کرتے ہیں۔
ਸਬਦੁ ਚੀਨਿ ਭੈ ਕਪਟ ਨ ਛੂਟੇ ਮਨਿ ਮੁਖਿ ਮਾਇਆ ਮਾਇਆ ॥ ਅਜਗਰਿ ਭਾਰਿ ਲਦੇ ਅਤਿ ਭਾਰੀ ਮਰਿ ਜਨਮੇ ਜਨਮੁ ਗਵਾਇਆ ॥੧॥
॥ سبدُ چیِنِ بھےَ کپٹ ن چھوُٹے منِ مُکھِ مائِیا مائِیا
॥1॥ اجگرِ بھارِ لدے اتِ بھاریِ مرِ جنمے جنمُ گۄائِیا
لفظی معنی:ساچی ۔ سرت۔ پاک خیال۔ نام۔ الہٰی نام۔ ست ۔ سچ ۔ حق وحقیقت۔ تر پتے ۔ مشغول۔ ہونمے ۔ خودی ۔ پردھن۔ بیگانہ ۔ سرمایہ۔ پرناری ۔ غیر عورت ۔ رت۔ محبو ۔ نندا۔ بد گوئی۔ وکھ زہر۔ سبد چین۔ کلام پہچان کر ۔ بھے ۔ خوف۔ کپٹ ۔ جھگرا۔ من ۔ دل ۔ مکھ ۔ زبان پر۔ اجگر ۔ بھاری بوجھ کے نیچے (1)
ترجمہ:گرو کے کلام پر غور کرنے سے، انہوں نے دنیاوی خوف اور دھوکہ دہی سے نجات حاصل نہیں کی، کیونکہ وہ صرف مایا (مادیت) کے بارے میں سوچتے اور باتیں کرتے ہیں۔گناہوںکےانتہائی ॥1॥ بھاری بوجھ سے دبے ہوئے، انہوں نے اپنی انسانی زندگی برباد کی اور پیدائش اور موت کے چکر میں پڑے رہے۔
ਮਨਿ ਭਾਵੈ ਸਬਦੁ ਸੁਹਾਇਆ ॥ ਭ੍ਰਮਿ ਭ੍ਰਮਿ ਜੋਨਿ ਭੇਖ ਬਹੁ ਕੀਨ੍ਹ੍ਹੇ ਗੁਰਿ ਰਾਖੇ ਸਚੁ ਪਾਇਆ ॥੧॥ ਰਹਾਉ ॥
॥ منِ بھاۄےَ سبدُ سُہائِیا
॥1॥ رہاءُ ॥ بھ٘رمِ بھ٘رمِ جونِ بھیکھ بہُ کیِن٘ہ٘ہے گُرِ راکھے سچُ پائِیا
لفظی معنی:من بھاوے ۔ من چاہتا ہےسبد ۔ کلام ۔ سہائیا۔ سوہنا۔ بھرم بھرم۔ بھٹک بھٹک کر ۔ بھیکھ ۔ دکھاوے گر راکھے مرشد نے حفاظت کی ۔ سچ پائیا۔ صدیوی سچ ۔ خدا سے ملاپ ہوا۔ رہاؤ۔
ترجمہ:جن کو گرو کا خدا کی تعریف کا کلام پیارا لگتا ہے، ان کی زندگی سنور جاتی ہے۔وہ لوگ جو رسومات میں ملوث ہیں، تناسخ کے ذریعے بھٹکتے ہیں، لیکن جن کو گرو بچاتا ہے، وہ ابدیخداکا ॥1॥ ادراک کرتے ہیں۔توقف
ਤੀਰਥਿ ਤੇਜੁ ਨਿਵਾਰਿ ਨ ਨ੍ਹ੍ਹਾਤੇ ਹਰਿ ਕਾ ਨਾਮੁ ਨ ਭਾਇਆ ॥ ਰਤਨ ਪਦਾਰਥੁ ਪਰਹਰਿ ਤਿਆਗਿਆ ਜਤ ਕੋ ਤਤ ਹੀ ਆਇਆ ॥
॥ ترِتھِ تیجُ نِۄارِ ن ن٘ہ٘ہاتے ہرِ کا نامُ ن بھائِیا
॥ رتن پدارتھُ پرہرِ تِیاگِیا جت کو تت ہیِ آئِیا
ترجمہ:خدا کا نام ان لوگوں کو پیارا نہیں لگا جنہوں نے اپنے اندر موجود مقدس مزار پر غسل نہیں کیا اور اپنے تکبر کو ختم نہیں کیا۔انہوں نے خدا کے جواہر جیسے انمول نام کو چھوڑ دیا اور تناسخ کے چکر میں چلے گئے جہاں سے وہ نکلے تھے۔
ਬਿਸਟਾ ਕੀਟ ਭਏ ਉਤ ਹੀ ਤੇ ਉਤ ਹੀ ਮਾਹਿ ਸਮਾਇਆ ॥ ਅਧਿਕ ਸੁਆਦ ਰੋਗ ਅਧਿਕਾਈ ਬਿਨੁ ਗੁਰ ਸਹਜੁ ਨ ਪਾਇਆ ॥੨॥
॥ بِسٹا کیِٹ بھۓ اُت ہیِ تے اُت ہیِ ماہِ سمائِیا
॥2॥ ادھِک سُیاد روگ ادھِکائیِ بِنُ گُر سہجُ ن پائِیا
لفظی معنی:تیرتھ ۔ زیارت گاہ ۔ تسبیج نوار۔ غصہ دور کرکے ۔ بھائیا۔ اچھا لگا۔ رتن پدارتھ۔ قیمتی نعمت۔ پرہر تیارگیا۔ چھوڑیا۔ جت۔ جس طرح۔ تت۔ اسی طرح ۔ بسٹا۔ گندگی ۔ کیٹ ۔ کڑا۔ دھک سوآد۔ زیاد لطف ۔ روگ ادھکائی ۔ بیماری زیادہ ۔ سہج ۔ سکون (2)
ترجمہ:جس طرح گندگی کے کیڑے گندگی میں جنم لیتے ہیں اور غلاظت میں ہی حلاک ہو جاتے ہیں۔وہ جتنی زیادہ دنیاوی لذتوں میں مبتلا ہوتے ہیں، اتنے ہی مختلف مصائب میں مبتلا ہوتے ہیں۔ ॥2॥ گرو کے بغیر کبھی کسی نے الہی علم حاصل نہیں کیا ہے۔
ਸੇਵਾ ਸੁਰਤਿ ਰਹਸਿ ਗੁਣ ਗਾਵਾ ਗੁਰਮੁਖਿ ਗਿਆਨੁ ਬੀਚਾਰਾ ॥ ਖੋਜੀ ਉਪਜੈ ਬਾਦੀ ਬਿਨਸੈ ਹਉ ਬਲਿ ਬਲਿ ਗੁਰ ਕਰਤਾਰਾ ॥
॥ سیۄا سُرتِ رہسِ گُنھ گاۄا گُرمُکھِ گِیانُ بیِچارا
॥ کھوجیِ اُپجےَ بادیِ بِنسےَ ہءُ بلِ بلِ گُر کرتارا
ترجمہ:میں اپنے ذہن کو عبادت پر مرکوز کرنا چاہتا ہوں اور جوش سے خدا کی تعریفیں گانا چاہتا ہوں، اور گرو کی تعلیمات کے ذریعے الہی حکمت پر غور کرنا چاہتا ہوں۔اے میرے الہی گرو، میں آپ پر صدقہ جاتا ہوں؛ جو تجھے پہچاننے کا راستہ تلاش کرتا ہے، روحانی طور پر تروتازہ ہوتا ہے اور جو تنازعات میں پڑ جاتا ہے، روحانی طور پر فنا ہو جاتا ہے۔
ਹਮ ਨੀਚ ਹਤੇ ਹੀਣਮਤਿ ਝੂਠੇ ਤੂ ਸਬਦਿ ਸਵਾਰਣਹਾਰਾ ॥ ਆਤਮ ਚੀਨਿ ਤਹਾ ਤੂ ਤਾਰਣ ਸਚੁ ਤਾਰੇ ਤਾਰਣਹਾਰਾ ॥੩॥
॥ ہم نیِچ ہدتے ہیِنھمتِ جھوُٹھے توُ سبدِ سۄارنھہارا
॥3॥ آتم چیِنِ تہا توُ تارنھ سچُ تارے تارنھہارا
لفظی معنی:سیوا۔ خدمت۔ سرت ۔ باہوش۔ رہیں۔ خوش ہوکر۔ کھوجی ۔ تلاش کرنیوالا۔ اپجے ۔ پاتا ہے بادی ۔ جھگڑا لو۔ دنسے مٹ جاتا ہے ۔ گر اے مرشد۔ کرتار ۔ اے کارساز خدا۔ آتم چین ۔ روح پہچان۔ نیج۔ کمینے ۔ ہین مت ۔ بے عقل ۔ سچ تارے تار نہارا۔ خدا کامیاب بناتا ہے جو کامیاب بنانے کی توفیق رکھتا ہے (3)
ترجمہ:اے خدا، ہم کم عقل لوگ ہیں اور جھوٹ میں مگن ہیں لیکن آپ گرو کے الہی کلام کے ذریعے ہماری زندگی کو مزین کرنے کے قابل ہیں۔اے خدا، نجات دہندہ، جہاں بھی خود شناسی ہے، آپ ॥3॥ وہاں موجود ہیں جو ہمیں برائیوں کے عالمی سمندر میں تیرنے میں مدد کریں۔
ਬੈਸਿ ਸੁਥਾਨਿ ਕਹਾਂ ਗੁਣ ਤੇਰੇ ਕਿਆ ਕਿਆ ਕਥਉ ਅਪਾਰਾ ॥ ਅਲਖੁ ਨ ਲਖੀਐ ਅਗਮੁ ਅਜੋਨੀ ਤੂੰ ਨਾਥਾਂ ਨਾਥਣਹਾਰਾ ॥
॥ بیَسِ سُتھانِ کہاں گُنھ تیرے کِیا کِیا کتھءُ اپارا
॥ الکھُ ن لکھیِئےَ اگمُ اجونیِ توُنّ ناتھاں ناتھنھہارا
ترجمہ:اے خدا رحم فرما کہ میں پاک لوگوں کی صحبت میں بیٹھ کر تیری حمد کرتا رہوں لیکن تو بے پناہ ہے تیری کون سی خوبیاں بیان کروں۔اے ناقابل فہم، ناقابل رسائی خدا! آپ کو سمجھا نہیں جا سکتا، آپ تناسخ سے پرے ہیں اور مالکوں کا مالک آپ کے قابو میں ہے۔
ਕਿਸੁ ਪਹਿ ਦੇਖਿ ਕਹਉ ਤੂ ਕੈਸਾ ਸਭਿ ਜਾਚਕ ਤੂ ਦਾਤਾਰਾ ॥ ਭਗਤਿਹੀਣੁ ਨਾਨਕੁ ਦਰਿ ਦੇਖਹੁ ਇਕੁ ਨਾਮੁ ਮਿਲੈ ਉਰਿ ਧਾਰਾ ॥੪॥੩॥
॥ کِسُ پہِ دیکھِ کہءُ توُ کیَسا سبھِ جاچک توُ داتارا
॥4॥3॥ بھگتِہیِنھُ نانکُ درِ دیکھہُ اِکُ نامُ مِلےَ اُرِ دھارا
لفظی معنی:بیس سوتھا۔ اس جگہ پر بیٹھ کر ۔ گن تیرے ۔ تیرے اوصاف۔ کتھو ۔ کہوں ۔ اپارا۔ جو بیشمار نہیں۔ سے میرا ۔ ناتھاں۔ مالکوں۔ نا ھنہارا۔ مالکوں کو قابو کرنیوالا۔ جاچک ۔ سنگتے ۔ داتارا۔ دینے والا۔ بھگت ہین۔ الہٰی محبت تو ۔ خالی ۔ دردیکھہہ۔ راستہ نکتا ہے ۔ نام ملے ۔ ست سچ۔ حق و حقیقت حاصل ۔ اردھار۔ دل میں بساؤں۔
ترجمہ:تیری تخلیق کو دیکھ کر سوچتا ہوں کہ میں کس کے پاس جا کر کہوں کہ تو ایسا ہے۔ کیونکہ سب مانگنے والے ہیں اور آپ ہی ان کو دینے والے ہیں۔عبادت سے خالی، نانک تیرے دروازے ॥4॥3॥ پر آیا ہے: اے خدا، اپنی مہربان نظر عطا فرما، تاکہ میں تیرا نام حاصل کروں اور اسے اپنے دل میں بسائے رکھوں۔
ਮਲਾਰ ਮਹਲਾ ੧ ॥ ਜਿਨਿ ਧਨ ਪਿਰ ਕਾ ਸਾਦੁ ਨ ਜਾਨਿਆ ਸਾ ਬਿਲਖ ਬਦਨ ਕੁਮਲਾਨੀ ॥ ਭਈ ਨਿਰਾਸੀ ਕਰਮ ਕੀ ਫਾਸੀ ਬਿਨੁ ਗੁਰ ਭਰਮਿ ਭੁਲਾਨੀ ॥੧॥
ملار مہلا ॥1॥
॥ جِنِ دھن پِر کا سادُ ن جانِیا سا بِلکھ بدن کُملانیِ
॥1॥ بھئیِ نِراسیِ کرم کیِ پھاسیِ بِنُ گُر بھرمِ بھُلانیِ
لفظی معنی:جن۔ جسنے ۔ دھن۔ عورت۔ پر ۔ خاون۔ساد۔ لطف۔ جانیا۔ سمجھیا۔ سابلکھ۔ پریشان حال۔ بند کملائی ۔ مر جھائیا ہوا جسم۔ نراسی ۔ نا اُمید۔ کرم کی پھاسی ۔ اعمالوں کے پھندے میں گرفتار ۔ بن گر بھرم بھلانی ۔بغیر مرشد وہم و گمان میں گمراہ (1)
ترجمہ:جس عورت (انسانی روح) نے شوہر خدا کے ساتھ میلاپ کی لذت کا احساس نہیں کیا، وہ روتی ہے اور اس کا چہرہ غم سے مرجھا جاتا ہے۔اپنے کرتوتوں کے پھندے میں جکڑےہوئے،وہناامیدی ॥1॥ کی حالت میں رہتی ہے اور گرو کی تعلیمات کے بغیر وہ شکوک و شبہات میں گم رہتی ہے۔
ਬਰਸੁ ਘਨਾ ਮੇਰਾ ਪਿਰੁ ਘਰਿ ਆਇਆ ॥ ਬਲਿ ਜਾਵਾਂ ਗੁਰ ਅਪਨੇ ਪ੍ਰੀਤਮ ਜਿਨਿ ਹਰਿ ਪ੍ਰਭੁ ਆਣਿ ਮਿਲਾਇਆ ॥੧॥ ਰਹਾਉ ॥
॥ برسُ گھنا میرا پِرُ گھرِ آئِیا
॥1॥ رہاءُ ॥ بلِ جاۄاں گُر اپنے پ٘ریِتم جِنِ ہرِ پ٘ربھُ آنھِ مِلائِیا
لفظی معنی:برس گھنا۔ اے بادل زیادہ برس۔ میرا پر ۔ میرا خاوند۔ گھر آئیا ۔ دل مین بسا۔ بل ۔ قربان۔ پریتم پیارے ۔ ہر برھ ۔ ملائیا ۔ رہاؤ۔
॥1॥ ترجمہ:اے گرو، الہٰی کلام نازل فرما کیونکہ میرے آقا خدا نے میرے دل میں ظہور کیا ہے۔میں اپنے گرو پر صدقہ جاتا ہوں، جس نے مجھے خدا سے میلایا ہے۔توقف
ਨਉਤਨ ਪ੍ਰੀਤਿ ਸਦਾ ਠਾਕੁਰ ਸਿਉ ਅਨਦਿਨੁ ਭਗਤਿ ਸੁਹਾਵੀ ॥ ਮੁਕਤਿ ਭਏ ਗੁਰਿ ਦਰਸੁ ਦਿਖਾਇਆ ਜੁਗਿ ਜੁਗਿ ਭਗਤਿ ਸੁਭਾਵੀ ॥੨॥
॥ نئُتن پ٘ریِتِ سدا ٹھاکُر سِءُ اندِنُ بھگتِ سُہاۄیِ
॥2॥ مُکتِ بھۓ گُر درسُ دِکھائِیا جُگِ جُگِ بھگتِ سُبھاۄیِ
لفظی معنی:نو تن ۔ پریت۔ الہٰی پیار ہر وقت ۔ نیا۔ اندن ۔ ہر روز۔ سہاوی ۔ سوہنی ۔ مکتب بھیئے ۔ آزاد ہوئے ۔ درس دکھائیا۔ دیدار کرائیا۔ سبھاوی۔ شہرت والی (2)
ترجمہ:جو لوگ ہمیشہ آقا خدا کی خوشنودی والی عبادت کرتے ہیں، ان کی اس کے ساتھ محبت ہمیشہ تازہ رہتی ہے۔جنہوں نے گرو کے ذریعے خدا کا تصور کیا، وہ دنیاوی بندھنوں سے آزاد ہو گئے ॥2॥ اور عقیدت پرستانہ عبادت نے ہر دؤر میں انہیں عزت بخشی۔
ਹਮ ਥਾਰੇ ਤ੍ਰਿਭਵਣ ਜਗੁ ਤੁਮਰਾ ਤੂ ਮੇਰਾ ਹਉ ਤੇਰਾ ॥ ਸਤਿਗੁਰਿ ਮਿਲਿਐ ਨਿਰੰਜਨੁ ਪਾਇਆ ਬਹੁਰਿ ਨ ਭਵਜਲਿ ਫੇਰਾ ॥੩॥
॥ ہم تھارے ت٘رِبھۄنھ جگُ تُمرا توُ میرا ہءُ تیرا
॥3॥ ستِگُرِ مِلِئےَ نِرنّجنُ پائِیا بہُرِ ن بھۄجلِ پھیرا
لفظی معنی:تھارے ۔ تیرے ۔ ترھبون۔ تینوں عالموں میں۔ نرنجن۔ پاک ۔ بیداغ۔ ۔ بہور۔ دوبارہ۔ بھوجل۔ بھیرا۔ اس زندگی کے بے مثال طوفانی سمندر میں (3)
ترجمہ:اے خدا، ہم تیرے ہیں، ساری کائنات تیری ہے۔ آپ میرے مالک ہیں اور میں آپ کا بندہ ہوں۔اگر کوئی سچے گرو سے ملتا ہے، تب ہی اسے پاک خدا کا ادراک ہوتا ہے اور وہ پھر کبھیبرائیوں ॥3॥ کے سمندر میں نہیں جاتا۔
ਅਪੁਨੇ ਪਿਰ ਹਰਿ ਦੇਖਿ ਵਿਗਾਸੀ ਤਉ ਧਨ ਸਾਚੁ ਸੀਗਾਰੋ ॥ ਅਕੁਲ ਨਿਰੰਜਨ ਸਿਉ ਸਚਿ ਸਾਚੀ ਗੁਰਮਤਿ ਨਾਮੁ ਅਧਾਰੋ ॥੪॥
॥ اپُنے پِر ہرِ دیکھِ ۄِگاسیِ تءُ دھن ساچُ سیِگارو
॥4॥ اکُل نِرنّجن سِءُ سچِ ساچیِ گُرمتِ نامُ ادھارو
لفظی معنی:پرہر۔ خدا خاوند۔ وگاسی ۔ خوش ہوئی ۔تو دھن۔ تب۔ عورت ۔ ساچ۔ سیگارو ۔ حقیقی سجاوٹ۔ اکل نرنجن۔ بے ذات پاک ۔ خدا۔ سچ ساچی ۔ صدیوی سچی۔ گرمت۔ سبق مرشد۔ نام ادھارو۔ الہٰی نام ست۔ سچ حق وحقیقت کا اسرا۔ (4)
ترجمہ:وہ دلہن (انسانی روح) صحیح معنوں میں اسی وقت آراستہ سمجھی جاتی ہے جب وہ اپنے شوہر خدا کے دیدار کو دیکھ کر خوشی محسوس کرتی ہے۔گرو کی تعلیمات پر عمل کرتے ہوئے، جب ॥4॥ خدا کا نام اس کی زندگی کا سہارا بن جاتا ہے، تو وہ اس پاکیزہ خدا کے ساتھ ایک ہو جاتی ہے جس کا کوئی نسب نہیں ہوتا
ਮੁਕਤਿ ਭਈ ਬੰਧਨ ਗੁਰਿ ਖੋਲ੍ਹ੍ਹੇ ਸਬਦਿ ਸੁਰਤਿ ਪਤਿ ਪਾਈ ॥ ਨਾਨਕ ਰਾਮ ਨਾਮੁ ਰਿਦ ਅੰਤਰਿ ਗੁਰਮੁਖਿ ਮੇਲਿ ਮਿਲਾਈ ॥੫॥੪॥
॥ مُکتِ بھئیِ بنّدھن گُرِ کھول٘ہ٘ہے سبدِ سُرتِ پتِ پائیِ
॥5॥4॥ نانک رام نامُ رِد انّترِ گُرمُکھِ میلِ مِلائیِ
لفظی معنی:مکت بھئی ۔ آزادی ہوئی۔ بندھن۔ غلامی ۔ گر گھوے ۔ مرشد نے مٹائی۔ سبد۔ کلام۔ سرت ۔ عقل و ہوش۔ پت۔ عزت۔ رام نام ردانتر۔ الہٰی نام سچ حق وحقیقت دل میں بسا۔ گورمکھ میل ملائی۔ مرید مرشد نے ملاپ کرائیا۔
ترجمہ:وہ دلہن (انسانی روح) جس کے دنیاوی بندھن گرو نے کھول دیے ہیں، وہ آزاد ہو گئی ہے اور وہ اپنا دماغ گرو کے کلام پر مرکوز کر کے عزت پاتی ہے۔اے نانک! خدا کا نام ہمیشہ اسکے ॥5॥4॥ دل میں رہتا ہے اور وہ گرو کی تعلیمات پر عمل کرتے ہوئے خدا کے ساتھ متحد ہے۔
ਮਹਲਾ ੧ ਮਲਾਰ ॥ ਪਰ ਦਾਰਾ ਪਰ ਧਨੁ ਪਰ ਲੋਭਾ ਹਉਮੈ ਬਿਖੈ ਬਿਕਾਰ ॥ ਦੁਸਟ ਭਾਉ ਤਜਿ ਨਿੰਦ ਪਰਾਈ ਕਾਮੁ ਕ੍ਰੋਧੁ ਚੰਡਾਰ ॥੧॥
॥ مہلا 1 ملار
॥ پر دارا پر دھنُ پر لوبھا ہئُمےَ بِکھےَ بِکار
॥1॥ دُسٹ بھاءُ تجِ نِنّد پرائیِ کامُ ک٘رودھُ چنّڈار
لفظی معنی:پردارا۔ دوسروں کی عورت۔ پر دھن۔ دوسروں کا سرمایہ ۔ پر لوبھا۔ دوسروں کا لالچ۔ ہونمے ۔ خودی ۔ وکھے ۔ بدکاریاں۔ دشٹ بھاؤ۔ بری نیت۔ تج ۔ چھوڑ کر نیند پرائی ۔ دوسروں کی بد گوئی ۔ کام ۔ شہوت۔ کرؤدھ ۔ غصہ ۔ چنڈار۔ بدقماش (1)
ترجمہ:جو گرو کے کلام کو دل میں بسا لیتا ہے، دوسرے کی عورت کی خواہش، دولت، لالچ، انا، مایا (مادیت) اور برے مشاغل کو چھوڑ دیتا ہے،
॥1॥ برے رجحانات، دوسروں کی غیبت، اور ہوس اور غصے کے شیطان کو چھوڑ دیتا ہے۔
ਮਹਲ ਮਹਿ ਬੈਠੇ ਅਗਮ ਅਪਾਰ ॥ ਭੀਤਰਿ ਅੰਮ੍ਰਿਤੁ ਸੋਈ ਜਨੁ ਪਾਵੈ ਜਿਸੁ ਗੁਰ ਕਾ ਸਬਦੁ ਰਤਨੁ ਆਚਾਰ ॥੧॥ ਰਹਾਉ ॥
॥ مہل مہِ بیَٹھے اگم اپار
॥1॥ رہاءُ ॥ بھیِترِ انّم٘رِتُ سوئیِ جنُ پاۄےَ جِسُ گُر کا سبدُ رتنُ آچار
لفظی معنی:محل یہاں سے مراد انسانی جسم۔ اگم۔ ۔ انسانی رسائی سے بعید۔ اپار۔ نہایت وسیع ۔ بھیتر۔ اندر ۔ ذہن میں ۔ انمرت ۔ آب حیات۔ سبد ر تن آچار۔ جو اپنا اخلاق مطابق کلام کے بناتا ہے۔ رہاؤ۔
ترجمہ:ناقابل فہم اور لامحدود خدا ہر دل میں بسا ہوا ہے،لیکن صرف وہی شخص اپنے اندر نام کے امرت کو محسوس کرتا ہے، جس کا روز مرہ کا طرز عمل گرو کے اعلیٰ کلام کے مطابق ہوتاہے۔ ॥1॥ توقف