Guru Granth Sahib Translation Project

Urdu Classical Page 1254

Page 1254

ਰਾਗੁ ਮਲਾਰ ਚਉਪਦੇ ਮਹਲਾ ੧ ਘਰੁ ੧ ੴ ਸਤਿ ਨਾਮੁ ਕਰਤਾ ਪੁਰਖੁ ਨਿਰਭਉ ਨਿਰਵੈਰੁ ਅਕਾਲ ਮੂਰਤਿ ਅਜੂਨੀ ਸੈਭੰ ਗੁਰ ਪ੍ਰਸਾਦਿ ॥ ਖਾਣਾ ਪੀਣਾ ਹਸਣਾ ਸਉਣਾ ਵਿਸਰਿ ਗਇਆ ਹੈ ਮਰਣਾ ॥ ਖਸਮੁ ਵਿਸਾਰਿ ਖੁਆਰੀ ਕੀਨੀ ਧ੍ਰਿਗੁ ਜੀਵਣੁ ਨਹੀ ਰਹਣਾ ॥੧॥
راگُ ملار چئُپدے مہلا 1 گھرُ 1
॥ ੴ ستِنامُ کرتا پُرکھُ نِربھءُ نِرۄیَرُ اکال موُرتِ اجوُنیِ سیَبھنّ گُرپ٘رسادِ
॥ کھانھا پیِنھا ہسنھا سئُنھا ۄِسرِ گئِیا ہےَ مرنھا
॥1॥ کھسمُ ۄِسارِ کھُیاریِ کیِنیِ دھ٘رِگُ جیِۄنھُ نہیِ رہنھا
لفظی معنی:خوآری ۔ ذلالت ۔ دھرگ۔ لعنت (1)
ترجمہ:کھانے پینے، ہنسنے اور سونے جیسی دنیاوی لذتوں میں مگن رہنے سے انسان موت کو بالکل بھول جاتا ہے۔کوئی بھی اس دنیا میں ہمیشہ کے لیے نہیں رہتا۔ آقا خدا کو بھول کر فضول بھٹکتاہے ॥1॥ اور اس کی زندگی ملعون بن جاتی ہے۔

ਪ੍ਰਾਣੀ ਏਕੋ ਨਾਮੁ ਧਿਆਵਹੁ ॥ ਅਪਨੀ ਪਤਿ ਸੇਤੀ ਘਰਿ ਜਾਵਹੁ ॥੧॥ ਰਹਾਉ ॥
॥ پ٘رانھیِ ایکو نامُ دھِیاۄہُ
॥1॥ رہاءُ ॥ اپنیِ پتِ سیتیِ گھرِ جاۄہُ
لفظی معنی:پرانی ۔ اے انسان ۔ نام دھیاوہو۔ الہٰینام ست سچ حق وحقیقت میں دھیان لگاو۔ پت ۔ سیتی ۔ باعزت ۔ رہاؤ۔
॥1॥ ترجمہ:اے بشر، خدا کے نام کو پیار سے یاد کر،اور عزت کے ساتھ اپنے الہی گھر پہنچیں۔ توقف

ਤੁਧਨੋ ਸੇਵਹਿ ਤੁਝੁ ਕਿਆ ਦੇਵਹਿ ਮਾਂਗਹਿ ਲੇਵਹਿ ਰਹਹਿ ਨਹੀ ॥ ਤੂ ਦਾਤਾ ਜੀਆ ਸਭਨਾ ਕਾ ਜੀਆ ਅੰਦਰਿ ਜੀਉ ਤੁਹੀ ॥੨॥
॥ تُدھنو سیۄہِ تُجھُ کِیا دیۄہِ ماںگہِ لیۄہِ رہہِ نہیِ
॥2॥ توُ داتا جیِیا سبھنا کا جیِیا انّدرِ جیِءُ تُہیِ
لفظی معنی:سیویہہ ۔ خدمت کیجائے ۔ دیویہہ۔ دوگے ۔ داتا۔ رازق۔ رزو دینے والا۔ جیئہ اندر۔ جانداروں میں ۔ جیؤ تو ہی ۔ تیری ہی روح ہے (2)
ترجمہ:اے خدا جو تجھے یاد کرتے ہیں وہ تجھے کیا دے سکتے ہیں بلکہ وہ تجھ سے بھیک مانگتے اور تحفے وصول کرتے ہیں اور وہ تجھ سے چیزیں مانگنے سے باز نہیں آتے۔اے خدا! آپ تمام ॥2॥ مخلوقات کے لیے نعمتیں دینے والے ہیں اور آپ تمام جانداروں کے اندر حیات ہیں۔

ਗੁਰਮੁਖਿ ਧਿਆਵਹਿ ਸਿ ਅੰਮ੍ਰਿਤੁ ਪਾਵਹਿ ਸੇਈ ਸੂਚੇ ਹੋਹੀ ॥ ਅਹਿਨਿਸਿ ਨਾਮੁ ਜਪਹੁ ਰੇ ਪ੍ਰਾਣੀ ਮੈਲੇ ਹਛੇ ਹੋਹੀ ॥੩॥
॥ گُرمُکھِ دھِیاۄہِ سِ انّم٘رِتُ پاۄہِ سیئیِ سوُچے ہوہیِ
॥3॥ اہِنِسِ نامُ جپہُ رے پ٘رانھیِ میَلے ہچھے ہوہیِ
لفظی معنی:گورمکھ ۔ مرید مرشد ہوکر۔ انمرت۔ آب حیات۔ روحانی واخلاقی زندگی۔ سیئی ۔ وہی ۔ سوپے ۔ پاک۔ اہنس ۔ روز و شب۔ دن رات ۔ میلے ۔ پیچھے ہو ہی ۔ ناپاک۔ پاک ہو جاتے ہیں (3)
ترجمہ:وہ لوگ جو گرو کی تعلیمات پر عمل کرتے ہیں اور پیار سے خدا کو یاد کرتے ہیں، وہ نام کا امرت حاصل کرتے ہیں اور پاکیزہ ہوجاتے ہیں۔اے انسانو، خداکے نام کو ہمیشہ یاد کرو اور ایسا کرنے سے گناہ گار بھی نیک ہو جاتے ہیں۔

ਜੇਹੀ ਰੁਤਿ ਕਾਇਆ ਸੁਖੁ ਤੇਹਾ ਤੇਹੋ ਜੇਹੀ ਦੇਹੀ ॥ ਨਾਨਕ ਰੁਤਿ ਸੁਹਾਵੀ ਸਾਈ ਬਿਨੁ ਨਾਵੈ ਰੁਤਿ ਕੇਹੀ ॥੪॥੧॥
॥ جیہیِ رُتِ کائِیا سُکھُ تیہا تیہو جیہیِ دیہیِ
॥4॥1॥ نانک رُتِ سُہاۄیِ سائیِ بِنُ ناۄےَ رُتِ کیہیِ
لفظی معنی:رت ۔ موسم۔ کائیا۔ جسم ۔ نیہوجی ۔ ویسی ۔ عیہی ۔ جسم۔ رت سہاوی ۔ موسم اچھا ہے ۔ سائی ۔ وہی ۔ بن ناوے بغیر نام سچ و حقیقت ۔ کہی ۔ کونسی۔
ترجمہ:جیسا کہ موسم ہے، جسم اس کے مطابق آرام یا تکلیف میں ہے اور بالآخر جسم اس موسم کو اپناتا ہے۔اے نانک، وہ موسم ہی خوشگوار ہے جس میں خدا کا نام یاد آتا ہے اور نام کےبغیرکوئی ॥4॥1॥ موسم اس کے دل کے سکون کے لیے کام نہیں آتا۔

ਮਲਾਰ ਮਹਲਾ ੧ ॥ ਕਰਉ ਬਿਨਉ ਗੁਰ ਅਪਨੇ ਪ੍ਰੀਤਮ ਹਰਿ ਵਰੁ ਆਣਿ ਮਿਲਾਵੈ ॥ ਸੁਣਿ ਘਨ ਘੋਰ ਸੀਤਲੁ ਮਨੁ ਮੋਰਾ ਲਾਲ ਰਤੀ ਗੁਣ ਗਾਵੈ ॥੧॥
॥1॥ ملار مہلا
॥ کرءُ بِنءُ گُر اپنے پ٘ریِتم ہرِ ۄرُ آنھِ مِلاۄےَ
॥1॥ سُنھِ گھن گھور سیِتلُ منُ مورا لال رتیِ گُنھ گاۄےَ
لفظی معنی:کرو۔ کرتا ہوں۔ شو ۔ عرض ۔ گذارش ۔ پریتم ۔ پارے ۔ ہر ور ۔ مالک عالم۔ گھنگھور۔ بادلوں کی گرج ۔ سیتل۔ ٹھنڈا۔ لال۔ رتی ۔ سرخرو (1)۔
ترجمہ:میں اپنے پیارے گرو سے دعا کرتا ہوں کہ وہ مجھے میرے شوہر خدا سے ملا دے۔(جس طرح بادلوں کی گرج سن کر مور ناچنے لگتا ہے) اسی طرح گرو کے کلام کو سن کر میرا دماغ پرسکون ہو جاتا ہے اور میری زبان خدا کی محبت سے لبریز ہو کر اس کی حمد کرتی ہے۔

ਬਰਸੁ ਘਨਾ ਮੇਰਾ ਮਨੁ ਭੀਨਾ ॥ ਅੰਮ੍ਰਿਤ ਬੂੰਦ ਸੁਹਾਨੀ ਹੀਅਰੈ ਗੁਰਿ ਮੋਹੀ ਮਨੁ ਹਰਿ ਰਸਿ ਲੀਨਾ ॥੧॥ ਰਹਾਉ ॥
॥ برسُ گھنا میرا منُ بھیِنا
॥1॥ رہاءُ ॥ انّم٘رِت بوُنّد سُہانیِ ہیِئرےَ گُرِ موہیِ منُ ہرِ رسِ لیِنا
لفظی معنی:برس گھنا۔ زیادہ برس۔ من بھینا۔ تاکہ میرا دل متاثر ہو جائے ۔ انمرت بوند۔ آب حیات کا قطرہ۔ ہیرے ۔ دلمیں۔ گرموہی من۔ مرشد نے دل کو محبت میں گرفتار کر لیا۔ ہر رس لینا الہٰی لطف لیا۔ رہاؤ۔
ترجمہ:اے میرے گرو، الہی کلام کی بارش برساؤ، تاکہ میرا دماغ خدا کی محبت میں بھیگ جائے۔گرو نے مجھے موہ لیا ہے، میرا ذہن خدا کے نام کے امرت میں ڈوبا ہوا ہے۔ نام کے امرت کا ایک ॥1॥ قطرہ میرے دل کو خوش کرتا ہے۔ توقف

ਸਹਜਿ ਸੁਖੀ ਵਰ ਕਾਮਣਿ ਪਿਆਰੀ ਜਿਸੁ ਗੁਰ ਬਚਨੀ ਮਨੁ ਮਾਨਿਆ ॥ ਹਰਿ ਵਰਿ ਨਾਰਿ ਭਈ ਸੋਹਾਗਣਿ ਮਨਿ ਤਨਿ ਪ੍ਰੇਮੁ ਸੁਖਾਨਿਆ ॥੨॥
॥ سہجِ سُکھیِ ۄر کامنھِ پِیاریِ جِسُ گُر بچنیِ منُ مانِیا
॥2॥ ہرِ ۄرِ نارِ بھئیِ سوہاگنھِ منِ تنِ پ٘ریمُ سُکھانِیا
لفظی معنی:سہج سکھی۔ روحانی و ذہنی سکون ۔ درکامن پیار ۔ محبوب خدا۔ گرچنی ۔ کلام مرشد۔ من مائیا ۔ دل نے بھروسا کیا۔ ایمان لائیا۔ سوہاگن۔ خدا پرست۔ من تن پریم سکھایا۔ دل و جان پیار کا آرام و آسائش پائیا (2)
ترجمہ:جس کا دماغ گرو کے کلام سے مطمئن ہو جاتا ہے، آقا خدا کا یہ محبوب روحانی سکون کی حالت میں اندرونی سکون سے لطف اندوز ہوتا ہے۔خدا کو اپنا آقا تسلیم کرتے ہوئے، وہ ایک خوش ॥2॥ قسمت دلہن (انسانی روح) بن جاتی ہے اور خدا کی محبت اس کے دماغ اور جسم میں آسمانی سکون پیدا کرتی ہے۔

ਅਵਗਣ ਤਿਆਗਿ ਭਈ ਬੈਰਾਗਨਿ ਅਸਥਿਰੁ ਵਰੁ ਸੋਹਾਗੁ ਹਰੀ ॥ ਸੋਗੁ ਵਿਜੋਗੁ ਤਿਸੁ ਕਦੇ ਨ ਵਿਆਪੈ ਹਰਿ ਪ੍ਰਭਿ ਅਪਣੀ ਕਿਰਪਾ ਕਰੀ ॥੩॥
॥ اۄگنھ تِیاگِ بھئیِ بیَراگنِ استھِرُ ۄرُ سوہاگُ ہریِ
॥3॥ سوگُ ۄِجوگُ تِسُ کدے ن ۄِیاپےَ ہرِ پ٘ربھِ اپنھیِ کِرپا کریِ
لفظی معنی:اوگن ۔ بد اوصاف ۔ تیاگ ۔ چھوڈ ۔ بیراگن ۔ محبوب۔ پریمی ۔ استھر۔ مستقل ۔ صدیوی ۔ سوہاگ۔ خاوند۔ مالک ۔ آقا۔ بری خدا۔ سوگ وجوگ۔ غمگینی اور جدائی ۔ ویاپے ۔ پیدا نہیں ہوتا۔ کرپا۔ مہربانی (3)
ترجمہ:اپنی برائیوں کو چھوڑ کر، وہ دنیاوی دولت اور طاقت کی محبت سے الگ ہو جاتی ہے، اور ابدی خدا ہمیشہ کے لیے اس کا مالک بن جاتا ہے۔اسے خدا کی طرف سے کوئی غم یا جدائی کبھی ॥3॥نہیں پہنچتی، کیونکہ خدا نے اس پر رحم کیا ہے۔

ਆਵਣ ਜਾਣੁ ਨਹੀ ਮਨੁ ਨਿਹਚਲੁ ਪੂਰੇ ਗੁਰ ਕੀ ਓਟ ਗਹੀ ॥ ਨਾਨਕ ਰਾਮ ਨਾਮੁ ਜਪਿ ਗੁਰਮੁਖਿ ਧਨੁ ਸੋਹਾਗਣਿ ਸਚੁ ਸਹੀ ॥੪॥੨॥
॥ آۄنھ جانھُ نہیِ منُ نِہچلُ پوُرے گُر کیِ اوٹ گہیِ
॥4॥2॥ نانک رام نامُ جپِ گُرمُکھِ دھنُ سوہاگنھِ سچُ سہیِ
لفظی معنی:آون جان۔ پس و پیش ۔ آواگون۔ تناسخ۔ نہچل۔ مستقل مزاج۔ اوٹ۔ آسرا۔ دھن سوہاگن۔ شاباش خدا پرست۔ سچ صحب۔ خدا ہی ٹھیک اور درست ہے۔
ترجمہ:جس نے کامل گرو کی پناہ لی ہے، اس کا دماغ برائیوں کے خلاف مستحکم ہو جاتا ہے اور اس کی پیدائش اور موت کا چکر ختم ہو جاتا ہے۔اے نانک، صرف وہی انسان خدا کا حقیقی مجسم ॥4॥2॥ہے جو گرو کی تعلیمات پر عمل کرتا ہے اور خدا کو یاد کرکے خوش نصیب ہوتا ہے۔

ਮਲਾਰ ਮਹਲਾ ੧ ॥ ਸਾਚੀ ਸੁਰਤਿ ਨਾਮਿ ਨਹੀ ਤ੍ਰਿਪਤੇ ਹਉਮੈ ਕਰਤ ਗਵਾਇਆ ॥
॥1॥ ملار مہلا
॥ ساچیِ سُرتِ نامِ نہیِ ت٘رِپتے ہئُمےَ کرت گۄائِیا
ترجمہ:جن کا دماغ روحانی طور پر مستحکم نہیں ہوا اور خدا کے نام سے مطمئن نہیں ہوا، انہوں نے اپنی انسانی زندگی تکبر میں برباد کردی۔

© 2017 SGGS ONLINE
error: Content is protected !!
Scroll to Top