Page 576
ਗਿਆਨ ਮੰਗੀ ਹਰਿ ਕਥਾ ਚੰਗੀ ਹਰਿ ਨਾਮੁ ਗਤਿ ਮਿਤਿ ਜਾਣੀਆ ॥ ਸਭੁ ਜਨਮੁ ਸਫਲਿਉ ਕੀਆ ਕਰਤੈ ਹਰਿ ਰਾਮ ਨਾਮਿ ਵਖਾਣੀਆ ॥
॥ گِیان منّگیِ ہرِ کتھا چنّگیِ ہرِ نامُ گتِ مِتِ جانھیِیا
॥ سبھُ جنمُ سپھلِءُ کیِیا کرتےَ ہرِ رام نامِ ۄکھانھیِیا
ترجمہ:یہ خدا کی حمد گاتی رہتی ہے ، اس کے نام پر غور کرتی ہے اور اسے اور اس کی عظمت کو سمجھنے کی کوشش کرتی ہے۔خالق خدا نے اس کی پوری زندگی کو نتیجہ خیز قرار دیا ہے کیونکہ یہ خدا کی یاد میں محو و مجذوب رہتا ہے اور اس کے نام کی حمد و ثناہ کرتا رہتا ہے۔
ਹਰਿ ਰਾਮ ਨਾਮੁ ਸਲਾਹਿ ਹਰਿ ਪ੍ਰਭ ਹਰਿ ਭਗਤਿ ਹਰਿ ਜਨ ਮੰਗੀਆ ॥ ਜਨੁ ਕਹੈ ਨਾਨਕੁ ਸੁਣਹੁ ਸੰਤਹੁ ਹਰਿ ਭਗਤਿ ਗੋਵਿੰਦ ਚੰਗੀਆ ॥੧॥
॥ ہرِ رام نامُ سلاہِ ہرِ پ٘ربھ ہرِ بھگتِ ہرِ جن منّگیِیا
॥1॥ جنُ کہےَ نانکُ سُنھہُ سنّتہُ ہرِ بھگتِ گوۄِنّد چنّگیِیا
لفظی معنی:دیہہ تیجڑی ۔ یہ انسانی جسم گھوڑی ہے ۔ نور نگیا ۔ نئے انداز والی ۔ گر گیان ۔ع لم مرشد ۔ سبق مرشد۔ کتھا ۔ کہانی ۔ بیان ۔ ہر نام۔ الہٰی سچ و حقیقت۔ گت ۔ حالت۔ مت ۔ اندازہ ۔ وکھانیئے ۔ بیان کرنسے ۔ نام صلاح۔ نام کے وصف کی صفت صلاح۔ ہر بھگت۔ الہٰی عبادت و ریاضت۔
ترجمہ:خدا کے عقیدت مند ہمیشہ الہیٰ نام کی حمد و ثناہ کرتے رہتے ہیں اور خدا کی عقیدت کے تحفے کی درخواست کرتے رہتے ہیں۔عقیدت مند نانک کہتے ہیں: “سنو ، اے سنتوں ، خدا کو یاد کرنا شاندار ہے۔
ਦੇਹ ਕੰਚਨ ਜੀਨੁ ਸੁਵਿਨਾ ਰਾਮ ॥ ਜੜਿ ਹਰਿ ਹਰਿ ਨਾਮੁ ਰਤੰਨਾ ਰਾਮ ॥
॥ دیہ کنّچن جیِنُ سُۄِنا رام
॥ جڑِ ہرِ ہرِ نامُ رتنّنا رام
ترجمہ:وہ انسانی جسم جو خدا کے نام کو یاد کرتا ہے وہ سنہری زین سے مزین ایک نوجوان گھوڑی کی طرح ہے ،جو خدا کے نام کے زیورات سے جڑا ہوا ہے۔
ਜੜਿ ਨਾਮ ਰਤਨੁ ਗੋਵਿੰਦ ਪਾਇਆ ਹਰਿ ਮਿਲੇ ਹਰਿ ਗੁਣ ਸੁਖ ਘਣੇ ॥ ਗੁਰ ਸਬਦੁ ਪਾਇਆ ਹਰਿ ਨਾਮੁ ਧਿਆਇਆ ਵਡਭਾਗੀ ਹਰਿ ਰੰਗ ਹਰਿ ਬਣੇ ॥
॥ جڑِ نام رتنُ گوۄِنّد پائِیا ہرِ مِلے ہرِ گُنھ سُکھ گھنھے
॥ گُر سبدُ پائِیا ہرِ نامُ دھِیائِیا ۄڈبھاگیِ ہرِ رنّگ ہرِ بنھے
ترجمہ:وہ شخص جس نے خدا کے نام کے زیورات سے جڑ کر مرشد کے لفظ کا زین لگایا ، خدا کو پہچان لیا اور اسے ہر طرح کی راحتوں سے نوازا گیا۔جس کو مرشد کے کلام سے نوازا گیا ہے اور اس نے خدا کے نام کو یاد کرنا شروع کیا ہے ، وہ خوش قسمت ہو گیا ہے اور خدا کی محبت سے سرشار ہو گیا ہے۔
ਹਰਿ ਮਿਲੇ ਸੁਆਮੀ ਅੰਤਰਜਾਮੀ ਹਰਿ ਨਵਤਨ ਹਰਿ ਨਵ ਰੰਗੀਆ ॥ ਨਾਨਕੁ ਵਖਾਣੈ ਨਾਮੁ ਜਾਣੈ ਹਰਿ ਨਾਮੁ ਹਰਿ ਪ੍ਰਭ ਮੰਗੀਆ ॥੨॥
॥ ہرِ مِلے سُیامیِ انّترجامیِ ہرِ نۄتن ہرِ نۄ رنّگیِیا
॥2॥ نانکُ ۄکھانھےَ نامُ جانھےَ ہرِ نامُ ہرِ پ٘ربھ منّگیِیا
لفظی معنی:دیہہ کنچن ۔ سونے جیسا جسم۔ زین کاٹھی ۔ ہر ہر نام رتنا ۔ الہٰی قیمتی ہیرے جیسا نام ۔ گووند۔ خدا۔ ہر گن سکھ گھنے ۔ الہٰی اوصاف اور بھاری آرام و آسائش ۔ گر سبد۔ کلام مرشد۔ نام دھیائیا ۔ الہٰی نام کی ریاض کی یاد کیا ۔ وڈبھاگی ۔ بلند قسمت سے۔ہر رنگالہٰی پریم ۔ انتر جامی۔ اندرونی راز جاننے والے ۔ نوتن ۔ نوجوان نور نگیا ۔ نیئے پریم پیار والا۔ وکھانےبیان کرتا ہے۔
ترجمہ:اس طرح وہ اندرونی راز جاننے والے عالم کے مالک خدا ساتھ مل جاتا ہے جو ہمیشہ تازہ ، جوان اور مافوق الفطرت ہوتا ہے۔اے نانک ، اس طرح وہ خدا کے نام کے ساتھ گہرا اتحاد بناتا ॥2॥ ہے اور وہ ہر وقت نام مانگتا ہے۔
ਕੜੀਆਲੁ ਮੁਖੇ ਗੁਰਿ ਅੰਕਸੁ ਪਾਇਆ ਰਾਮ ॥ ਮਨੁ ਮੈਗਲੁ ਗੁਰ ਸਬਦਿ ਵਸਿ ਆਇਆ ਰਾਮ ॥
॥ کڑیِیالُ مُکھے گُرِ انّکسُ پائِیا رام
॥ منُ میَگلُ گُر سبدِ ۄسِ آئِیا رام
ترجمہ:مرشد نے اس کے منہ میں مرشد کے کلام کی لگام ڈال کر جسم کی گھوڑی کو قابو میں کیا ہے ،اور اس کا ہاتھی نما دماغ مرشد کے کلام کی برکت سے قابو میں آیا ہے۔
ਮਨੁ ਵਸਗਤਿ ਆਇਆ ਪਰਮ ਪਦੁ ਪਾਇਆ ਸਾ ਧਨ ਕੰਤਿ ਪਿਆਰੀ ॥ ਅੰਤਰਿ ਪ੍ਰੇਮੁ ਲਗਾ ਹਰਿ ਸੇਤੀ ਘਰਿ ਸੋਹੈ ਹਰਿ ਪ੍ਰਭ ਨਾਰੀ ॥
॥ منُ ۄسگتِ آئِیا پرم پدُ پائِیا سا دھن کنّتِ پِیاریِ
॥ انّترِ پ٘ریمُ لگا ہرِ سیتیِ گھرِ سوہےَ ہرِ پ٘ربھ ناریِ
ترجمہ:دلہن (روح) ، جس کا ذہن قابو میں آ گیا ہے ، کو اعلیٰ روحانی رتبہ حاصل ہوتا ہے ، اور وہ اپنے شریک حیات (خدا) کی پیاری بن جاتی ہے۔اس دلہن (روح) کے ذہن میں خدا کی محبت پیدا ہو گئی ہے اور اس طرح وہ خدا کی حضوری میں خوبصورت نظر آتی ہے۔
ਹਰਿ ਰੰਗਿ ਰਾਤੀ ਸਹਜੇ ਮਾਤੀ ਹਰਿ ਪ੍ਰਭੁ ਹਰਿ ਹਰਿ ਪਾਇਆ ॥ ਨਾਨਕ ਜਨੁ ਹਰਿ ਦਾਸੁ ਕਹਤੁ ਹੈ ਵਡਭਾਗੀ ਹਰਿ ਹਰਿ ਧਿਆਇਆ ॥੩॥
॥ ہرِ رنّگِ راتیِ سہجے ماتیِ ہرِ پ٘ربھُ ہرِ ہرِ پائِیا
॥3॥ نانک جنُ ہرِ داسُ کہتُ ہےَ ۄڈبھاگیِ ہرِ ہرِ دھِیائِیا
لفظی معنی:کڑیا ل مکھے ۔ منہ میں سخت لگام ۔ من میگل ۔ من مست ہاتھی ۔ انکس ہاتھی کو چلانے کے لئے ٹیک لوہے کا تیر ۔ وسگت ۔ قابو۔ پرم پد۔ بلند رتبہ ۔ سادھن۔ مرید۔ انتر۔دلمیں۔ ہر سیتی ۔ خدا سے ۔ گھر سوہے ۔ دل سہاونا۔ ہر پربھ ۔ خدا کی وجہس ے ۔ ہر داس۔ الہٰی خادم ۔
ترجمہ:دلہن (روح) جو خدا کی محبت سے سرشار ہے ، روحانی مستقل مزاجی کی حالت میں ضم رہتی ہے اور اسے خدا کے ساتھ اتحاد کی برکت ملتی ہے۔لہذا ، عقیدت مند نانک کہتے ہیں “صرف ॥3॥ بہت خوش قسمت لوگ خدا کے نام کو یاد کرتے ہیں۔
ਦੇਹ ਘੋੜੀ ਜੀ ਜਿਤੁ ਹਰਿ ਪਾਇਆ ਰਾਮ ॥ ਮਿਲਿ ਸਤਿਗੁਰ ਜੀ ਮੰਗਲੁ ਗਾਇਆ ਰਾਮ ॥
॥ دیہ گھوڑیِ جیِ جِتُ ہرِ پائِیا رام
॥ مِلِ ستِگُر جیِ منّگلُ گائِیا رام
ترجمہ:اے میرے دوستو ، وہ گھوڑی (انسانی جسم) جسے خدا کے ساتھ ملنے کی برکت ملی ہے ،مرشد سے ملنے کے بعد خدا کی تعریف میں خوشی کے گیت گاتے رہتے ہیں۔
ਹਰਿ ਗਾਇ ਮੰਗਲੁ ਰਾਮ ਨਾਮਾ ਹਰਿ ਸੇਵ ਸੇਵਕ ਸੇਵਕੀ ॥ ਪ੍ਰਭ ਜਾਇ ਪਾਵੈ ਰੰਗ ਮਹਲੀ ਹਰਿ ਰੰਗੁ ਮਾਣੈ ਰੰਗ ਕੀ ॥
ہرِ گاءِ منّگلُ رام ناما ہرِ سیۄ سیۄک سیۄکیِ ॥
پ٘ربھ جاءِ پاۄےَ رنّگ مہلیِ ہرِ رنّگُ مانھےَ رنّگ کیِ ॥
ترجمہ:جو بھی خدا کی حمد گاتا ہے اور حقیقی عقیدت کے ساتھ خدا کے نام کو یاد کرتا ہے ،خدا کی خوشگوارحضوری میں پہنچتا ہے اورخدا کے اتحاد اور اس کے فضل سےلطف اندوز ہوتا ہے۔
ਗੁਣ ਰਾਮ ਗਾਏ ਮਨਿ ਸੁਭਾਏ ਹਰਿ ਗੁਰਮਤੀ ਮਨਿ ਧਿਆਇਆ ॥ ਜਨ ਨਾਨਕ ਹਰਿ ਕਿਰਪਾ ਧਾਰੀ ਦੇਹ ਘੋੜੀ ਚੜਿ ਹਰਿ ਪਾਇਆ ॥੪॥੨॥੬॥
گُنھ رام گاۓ منِ سُبھاۓ ہرِ گُرمتیِ منِ دھِیائِیا ॥
॥4॥2॥6॥ جن نانک ہرِ کِرپا دھاریِ دیہ گھوڑیِ چڑِ ہرِ پائِیا
لفظی معنی:سنگل ۔ خوشی کے گیت ۔ شادیانہ نغمے ۔ ہر سو ۔ الہٰی خدمت ۔ سیوک سیوکی ۔ خادم کی خدمت ۔ خدمتانہ رور یا طریقہ سے ۔ رنگ محلی ۔ پریم بھرے ٹھکانے ۔ ہر رنگ مانے ۔ الہٰی پریم کا لطف لے ۔ رنگ کی ۔ پریم کا ۔ گن رام گائے ۔ا لہٰی صفت صلاح کرے ۔ من سبھائے ۔ دلسپند ۔ گرمتی سبق مرشد۔
ترجمہ:ایک شخص جو محبت کی عقیدت کے ساتھ خدا کی حمد گاتا ہے اور مرشد کی تعلیمات کے مطابق زندگی گزار کر خدا کو یاد کرتا ہے ،اے عقیدت مند نانک ، خدا اس پر رحم کرتا ہے اور ॥4॥2॥6॥ وہ اپنی گھوڑی (جسم) پر سوار ہو کر خدا کو پہچانتا ہے۔
ਰਾਗੁ ਵਡਹੰਸੁ ਮਹਲਾ ੫ ਛੰਤ ਘਰੁ ੪ ੴ ਸਤਿਗੁਰ ਪ੍ਰਸਾਦਿ ॥ ਗੁਰ ਮਿਲਿ ਲਧਾ ਜੀ ਰਾਮੁ ਪਿਆਰਾ ਰਾਮ ॥ ਇਹੁ ਤਨੁ ਮਨੁ ਦਿਤੜਾ ਵਾਰੋ ਵਾਰਾ ਰਾਮ ॥
راگُ ۄڈہنّسُ مہلا 6 چھنّت گھرُ 4
॥ ੴ ستِگُر پ٘رسادِ
॥ گُر مِلِ لدھا جیِ رامُ پِیارا رام
॥ اِہُ تنُ منُ دِتڑا ۄارو ۄارا رام
ترجمہ:اے میرے دوستو ، وہ مرشد سے میلاپ کے بعد اپنے محبوب خدا کو پہچانتا ہے ،لہذا ، وہ شخص اپنا ذہن اور جسم مرشد کو قربانی کے طور پر پیش کرتا ہے ،
ਤਨੁ ਮਨੁ ਦਿਤਾ ਭਵਜਲੁ ਜਿਤਾ ਚੂਕੀ ਕਾਂਣਿ ਜਮਾਣੀ ॥ ਅਸਥਿਰੁ ਥੀਆ ਅੰਮ੍ਰਿਤੁ ਪੀਆ ਰਹਿਆ ਆਵਣ ਜਾਣੀ ॥
تنُ منُ دِتا بھۄجلُ جِتا چوُکیِ کاںنھِ جمانھیِ ॥
استھِرُ تھیِیا انّم٘رِتُ پیِیا رہِیا آۄنھ جانھیِ ॥
ترجمہ:اور اپنے جسم اور دماغ کو مرشد کے حوالے کر دیتا ہے ، خوفناک دنیاوی سمندر کو عبور کرتا ہے اور اس کا موت کا خوف ختم ہو جاتا ہے ،اور وہ خدا کا روحانی زندگی دینے والے آب حیات پینے سے پرسکون ہو جاتا ہے اور اس کی پیدائش اور موت کا چکر ختم ہو جاتا ہے۔
ਸੋ ਘਰੁ ਲਧਾ ਸਹਜਿ ਸਮਧਾ ਹਰਿ ਕਾ ਨਾਮੁ ਅਧਾਰਾ ॥ ਕਹੁ ਨਾਨਕ ਸੁਖਿ ਮਾਣੇ ਰਲੀਆਂ ਗੁਰ ਪੂਰੇ ਕੰਉ ਨਮਸਕਾਰਾ ॥੧॥
سو گھرُ لدھا سہجِ سمدھا ہرِ کا نامُ ادھارا ॥
॥1॥ کہُ نانک سُکھِ مانھے رلیِیا گُر پوُرے کنّءُ نمسکارا
لفظی معنی:لدھا ۔ ملا۔ وتڑا ۔ دیا ۔ وار و وار۔ قربان کی ۔ بھوجل۔ خوفناک سمندر۔ جتا ۔ فتح کیا۔ چوکی کان جسمانی ۔ محتاجی ختم ہوئی ۔ استھ ۔ مستقل ۔ تھیا۔ ہوا۔ انمرت۔ آبحیات۔ آون جانی ۔ آواگون ۔ تناسخ۔ رہیا۔ مٹا۔ سہج ۔ روحانی سکون ۔ سمدھا۔ محو ومجذوب۔ ادھار۔ آسرا۔ سکھ ۔ آرام و آسائش ۔ رلیاں۔ خوشیاں۔
ترجمہ:اسے خدا کے ساتھ میلاپ کی برکت حاصل کرتا ہے جہاں وہ مستقل مزاجی کے حالت میں داخل ہوتا ہے اور خدا کا نام اس کا سہارا بن جاتا ہے۔نانک کا کہنا ہے کہ وہ شخص جو کامل ॥1॥ مرشد کے سامنے جھکتا ہے ،وہ امن اور روحانی سکون سے لطف اندوز ہوتا ہے۔
ਸੁਣਿ ਸਜਣ ਜੀ ਮੈਡੜੇ ਮੀਤਾ ਰਾਮ ॥ ਗੁਰਿ ਮੰਤ੍ਰੁ ਸਬਦੁ ਸਚੁ ਦੀਤਾ ਰਾਮ ॥
॥ سُنھِ سجنھ جیِ میَڈڑے میِتا رام
॥ گُرِ منّت٘رُ سبدُ سچُ دیِتا رام
ترجمہ:اے میرے پیارے ساتھی اور دوست ، سنومرشد نے ابدی خدا کے سچے کلام کا منتر دیا ہے ،
ਸਚੁ ਸਬਦੁ ਧਿਆਇਆ ਮੰਗਲੁ ਗਾਇਆ ਚੂਕੇ ਮਨਹੁ ਅਦੇਸਾ ॥ ਸੋ ਪ੍ਰਭੁ ਪਾਇਆ ਕਤਹਿ ਨ ਜਾਇਆ ਸਦਾ ਸਦਾ ਸੰਗਿ ਬੈਸਾ ॥
॥ سچُ سبدُ دھِیائِیا منّگلُ گائِیا چوُکے منہُ ادیسا
॥ سو پ٘ربھُ پائِیا کتہِ ن جائِیا سدا سدا سنّگِ بیَسا
ترجمہ:جو ابدی خدا کے قابل تعریف کلام پر غور کرتا ہے اور اس کی حمد و ثناہ گاتا ہے ، اس شخص کی پریشانیاں مکمل طور پر دور ہو جاتی ہیں۔اس طرح اسے خدا کے ساتھ ملنے کی برکت ملتی ہے اور وہ گمراہ ہونے کے بجائے خدا کی یاد میں محو و مجذوب رہتا ہے۔
ਪ੍ਰਭ ਜੀ ਭਾਣਾ ਸਚਾ ਮਾਣਾ ਪ੍ਰਭਿ ਹਰਿ ਧਨੁ ਸਹਜੇ ਦੀਤਾ ॥
॥ پ٘ربھ جیِ بھانھا سچا مانھا پ٘ربھِ ہرِ دھنُ سہجے دیِتا
ترجمہ:وہ شخص خدا سے محبت کرتا ہے ، اسے حقیقی خدا کا اس کو فخر رہتا ہے اور خدا اس کے دل میں اپنا نام بساتا ہے، جس سے وہ روحانی مستقل مزاجی کی حالت میں رہتا ہے۔