Page 575
ਹਰਿ ਧਾਰਹੁ ਹਰਿ ਧਾਰਹੁ ਕਿਰਪਾ ਕਰਿ ਕਿਰਪਾ ਲੇਹੁ ਉਬਾਰੇ ਰਾਮ ॥ ਹਮ ਪਾਪੀ ਹਮ ਪਾਪੀ ਨਿਰਗੁਣ ਦੀਨ ਤੁਮ੍ਹ੍ਹਾਰੇ ਰਾਮ ॥
॥ ہرِ دھارہُ ہرِ دھارہُ کِرپا کرِ کِرپا لیہُ اُبارے رام
॥ ہم پاپیِ ہم پاپیِ نِرگُنھ دیِن تُم٘ہ٘ہارے رام
ترجمہ:اے خدا ۔ کرم وعنایت فرما مہربانی کر بد عملوں اور برائیوں سے بچاؤ ۔ ہم گناہگار ہیں، بے وصف اور لاچار مجبور ہیں۔ مگر آخر تیرے ہیں ۔
ਹਮ ਪਾਪੀ ਨਿਰਗੁਣ ਦੀਨ ਤੁਮ੍ਹ੍ਹਾਰੇ ਹਰਿ ਦੈਆਲ ਸਰਣਾਇਆ ॥ ਤੂ ਦੁਖ ਭੰਜਨੁ ਸਰਬ ਸੁਖਦਾਤਾ ਹਮ ਪਾਥਰ ਤਰੇ ਤਰਾਇਆ ॥
॥ ہم پاپیِ نِرگُنھ دیِن تُم٘ہ٘ہارے ہرِ دیَیال سرنھائِیا
॥ توُ دُکھ بھنّجنُ سرب سُکھداتا ہم پاتھر ترے ترائِیا
ترجمہ:ہم گناہگار ہیں، بے وصف اور لاچار مجبور ہیں۔ مگر اے مہربان خدا آخر تیرے زیر سایہ ہیں۔تو عذاب دکھ درد مٹآنے والا ہر طرح کے آرام و آسائش پہنچانے والا ہے جب کہ ہم پتھر کی مانند سخت جان سخت دل اور بیرحم تیری رحمت عنایت کرنے پر کامیاب ہونے والے ۔
ਸਤਿਗੁਰ ਭੇਟਿ ਰਾਮ ਰਸੁ ਪਾਇਆ ਜਨ ਨਾਨਕ ਨਾਮਿ ਉਧਾਰੇ ॥ ਹਰਿ ਧਾਰਹੁ ਹਰਿ ਧਾਰਹੁ ਕਿਰਪਾ ਕਰਿ ਕਿਰਪਾ ਲੇਹੁ ਉਬਾਰੇ ਰਾਮ ॥੪॥੪॥
॥ ستِگُر بھیٹِ رام رسُ پائِیا جن نانک نامِ اُدھارے
॥4॥4॥ ہرِ دھارہُ ہرِ دھارہُ کِرپا کرِ کِرپا لیہُ اُبارے رام
لفظی معنی:دھارہو کر پا۔ مہربانی اپناؤ۔ لیہو ابارے ۔ بچا لو ۔ نرگن ۔ بے وصف ۔ دین ۔ غریب ۔ ناتواں ۔ ہر دیال ۔ رحمان الرحیم ۔ سر نائیا۔ پناہ دینے کی توفیق رکھنے والا۔ دکھ بھنجن ۔ عذاب مٹانے والا ۔ سرب سکھداتا۔ ہر طرح کے آرام و آسائش پہنچانے والا۔ پاتھر ۔ پتھر کی مانند۔ سخت جان ۔ سخت دل ۔ ترے ترائیا۔ تیرے تارے ہوئے ترے ۔ مراد تیرے وجہ اور کرم و عنایت سے کامیاب ہوئے ۔ ستگر بھیٹ ۔ سچے مرشد کے ملاپ سے ۔ رام رس۔ الہٰی لطف الہٰی لذت۔ نام ادھارے نام یعنی سچ و حقیقت سے کامیابی پائی ۔
ترجمہ:جنہوں نے سچے مرشد کے میلاپ سے الہٰی لطف کا مزہ چکھا، اے خادم نانک انہیں الہٰی نام نے بدیوں اور برائیوں سے بچائیا۔ خدا اپنی مہربانیوں سے بد عملوں اور برائیوں سے بچاؤ۔
ਵਡਹੰਸੁ ਮਹਲਾ ੪ ਘੋੜੀਆ ੴ ਸਤਿਗੁਰ ਪ੍ਰਸਾਦਿ ॥ਦੇਹ ਤੇਜਣਿ ਜੀ ਰਾਮਿ ਉਪਾਈਆ ਰਾਮ ॥ ਧੰਨੁ ਮਾਣਸ ਜਨਮੁ ਪੁੰਨਿ ਪਾਈਆ ਰਾਮ ॥
4 ۄڈہنّسُ مہلا گھوڑیِیا
॥ ੴ ستِگُر پ٘رسادِ
॥ دیہ تیجنھِ جیِ رامِ اُپائیِیا رام
॥ دھنّنُ مانھس جنمُ پُنّنِ پائیِیا رام
ترجمہ:یہ گھوڑی جیسا انسانی جسم خدا نے پیدا کیا ہے ۔ بہت سے ثواب سے انسانی زندگی ملتی ہے۔
ਮਾਣਸ ਜਨਮੁ ਵਡ ਪੁੰਨੇ ਪਾਇਆ ਦੇਹ ਸੁ ਕੰਚਨ ਚੰਗੜੀਆ ॥ ਗੁਰਮੁਖਿ ਰੰਗੁ ਚਲੂਲਾ ਪਾਵੈ ਹਰਿ ਹਰਿ ਹਰਿ ਨਵ ਰੰਗੜੀਆ ॥
॥ مانھس جنمُ ۄڈ پُنّنے پائِیا دیہ سُ کنّچن چنّگڑیِیا
॥ گُرمُکھِ رنّگُ چلوُلا پاۄےَ ہرِ ہرِ ہرِ نۄ رنّگڑیِیا
ترجمہ:اچھے سونے کی مانند قیمتی جسم بھاری ثوابوں سے ملتا ہے ۔ جو مرشد کی رہنمائی کے ذریعے خدا کی گہری محبت میں مبتلا ہو ،وہ الہیٰ نام کو یاد کرنے سے دوبارہ روحانی طور پر زندہ ہو جاتا ہے۔
ਏਹ ਦੇਹ ਸੁ ਬਾਂਕੀ ਜਿਤੁ ਹਰਿ ਜਾਪੀ ਹਰਿ ਹਰਿ ਨਾਮਿ ਸੁਹਾਵੀਆ ॥ ਵਡਭਾਗੀ ਪਾਈ ਨਾਮੁ ਸਖਾਈ ਜਨ ਨਾਨਕ ਰਾਮਿ ਉਪਾਈਆ ॥੧॥
॥ ایہ دیہ سُ باںکیِ جِتُ ہرِ جاپیِ ہرِ ہرِ نامِ سُہاۄیِیا
॥1॥ ۄڈبھاگیِ پائیِ نامُ سکھائیِ جن نانک رامِ اُپائیِیا
لفظی معنی:ویہہ۔ جسم ۔ سیجن۔ گھوڑی ۔ اپائیا۔ پیدا کیا ۔ سانس جنم۔ انسانی زندگی ۔ وڈپنے ۔ بھاری ثواب کی وجہ سے ۔ دیہہ سو کنچن چنگڑیا۔ جسم جو اھے قیمتی سونے کی امنند ہے ۔ گورمکھ ۔ مرشد کے زریعے ۔ رنگ چلولا ۔ چوں لالہ ۔ فارسی کا لفظ ہے جو پوست کے پودے پر آتا ہے ۔ لالہ کی مانند شوخ رنگ ۔ ہر نو ۔ الہٰی نیئے رنگ ۔ رنگڑیا ۔ رنگ ہوگیا ۔ متاثر ہوا۔ بانکی ۔ نخرے ولای ۔ ٹیرھے ۔ انداز ولای ۔ خوبصورت ۔ جت ہر جاپی ۔ جس سے الہٰیع بادت وریاض کروں۔ ہر ہر نام سہاویا ۔ الہٰی نام سے خوبصورت ہوگئی ۔ نام سکھائیا۔ نام جو ساتھی و دوست ہے ۔ ناک رام اپائیا ۔ اے نانک خدا نے پیدا کی ہے ۔
ترجمہ:ایسا ناز و ادا والا جسم جس سے الہٰی نام کی ریاض و عبادت کی جا سکتی ہے ۔ الہٰی ریاض و عبادت سے خوبصورت ہوجاتی ہے ۔ اے خادم نانک بلند قسمت سےا نسان نے یہ جسم حاصل کیا ہے جس سے الہٰی عبادت ہو سکتی ہے اور الہٰی نام جسکا دوست اور امداد ہوجاتا ہے اس جسم کو خدا نے پیدا کیاہے ۔
ਦੇਹ ਪਾਵਉ ਜੀਨੁ ਬੁਝਿ ਚੰਗਾ ਰਾਮ ॥ ਚੜਿ ਲੰਘਾ ਜੀ ਬਿਖਮੁ ਭੁਇਅੰਗਾ ਰਾਮ ॥
॥ دیہ پاۄءُ جیِنُ بُجھِ چنّگا رام
॥ چڑِ لنّگھا جیِ بِکھمُ بھُئِئنّگا رام
ترجمہ:میں نیکیوں کو سمجھ کر نیک خیالات کی زین یا کاٹھی اپنے اس جسم پر ڈالتا ہوں جسے میں ایک گھوڑی سے تشبیح دیتا ہوں۔ اس جسمانی گھوڑی پر نیک خیالات کی زین ڈال کر اس دنیاوی زندگی خوفناک گہرے سمندر کو جو نہایت دشوار گذار ہے عبور کرتا ہے ۔
ਬਿਖਮੁ ਭੁਇਅੰਗਾ ਅਨਤ ਤਰੰਗਾ ਗੁਰਮੁਖਿ ਪਾਰਿ ਲੰਘਾਏ ॥ ਹਰਿ ਬੋਹਿਥਿ ਚੜਿ ਵਡਭਾਗੀ ਲੰਘੈ ਗੁਰੁ ਖੇਵਟੁ ਸਬਦਿ ਤਰਾਏ ॥
॥ بِکھمُ بھُئِئنّگا انت ترنّگا گُرمُکھِ پارِ لنّگھاۓ
॥ ہرِ بوہِتھِ چڑِ ۄڈبھاگیِ لنّگھےَ گُرُ کھیۄٹُ سبدِ تراۓ
ترجمہ:جس میں بیشمار لہریں اٹھتی ہیں مدو جزو ر آتے ہیں مرشد اسے عبور کراتا ہے۔ خدا ایک جہاز ہے، بلند قسمت سے مرشد جو ایک ملاح ہے اپنے کلام واعظ پندو نصائح کی برکت سے اس سے پار کراتا ہے مراد زندگی کامیاب بناتا ہے۔
ਅਨਦਿਨੁ ਹਰਿ ਰੰਗਿ ਹਰਿ ਗੁਣ ਗਾਵੈ ਹਰਿ ਰੰਗੀ ਹਰਿ ਰੰਗਾ ॥ ਜਨ ਨਾਨਕ ਨਿਰਬਾਣ ਪਦੁ ਪਾਇਆ ਹਰਿ ਉਤਮੁ ਹਰਿ ਪਦੁ ਚੰਗਾ ॥੨॥
॥ اندِنُ ہرِ رنّگِ ہرِ گُنھ گاۄےَ ہرِ رنّگیِ ہرِ رنّگا
॥2॥ جن نانک نِربانھ پدُ پائِیا ہرِ اُتمُ ہرِ پدُ چنّگا
لفظی معنی:ویہہ پاوؤ رین ۔ جسم جو ایک گھوری کی مانند ہے ۔ اس کے لئے رہن یا کاتھی نیک خیال اچھی سمجھ ہے ۔ مراد برے خیالات کو نیک سمجھ اور خیالات کے زیر رکھا جائے ۔ چڑھ لنگھا ۔ اس جسم پو سوار ہوکر۔ وکھم بھونگا ۔ دشوار گذار دنیاوی سمندر۔ انت ترنگا ۔ جس میں بیشمار لہریں اور مدو جزو اٹھتے ہیں ۔ گورمکھ پار لنگائے ۔ مرشد کے زریعے عبور ہو سکتا ہے ۔ مراد زندگی کامیاب بنائی جا سکتی ہے ۔ ہر بوہتھ ۔ خدا جہاز ہے ۔ وڈبھاگی لنگھے ۔ بلدن قسمت سے پار ہوتا ے ۔ گر کھوٹ۔ مرشد ملاح۔ سبد ترائے ۔ کلام ۔ سبق ۔ پندو نصائح سے عبور کرتا ہے ۔ا ندن ۔ ہر روز۔ ہر رنگ ۔ الہٰی پریم پیار۔ ہر گن گاوے ۔ الہٰی حمدوثناہ کرے ۔ صفت صلاح کیجئے ۔ ہر رنگی ۔ الہٰی پریم ۔ ہر رنگا ۔ خدا اسے متاثر کر دے ۔ نربان ۔ بلا عادات ۔ وہ حالت جس میں کسی قسم کی عاوت کے زیر نہ ہوا ۔ بلا خواہش ۔
ترجمہ:جو روز و شب الہٰی پیار میں محو ومجذوب ہوکر الہٰی حمدوثناہ کرتا رہتا ہے، اے نانک۔وہ الہیٰ نام کے رنگ میں رنگ جاتا ہے اور اس سے انسان کو سچا پاک بلند رتبہ روحانی درجہحاصل کر لیتا ہے جہاں انسان پر خواہشات اثر انداز نہیں ہو سکتیں۔
ਕੜੀਆਲੁ ਮੁਖੇ ਗੁਰਿ ਗਿਆਨੁ ਦ੍ਰਿੜਾਇਆ ਰਾਮ ॥ ਤਨਿ ਪ੍ਰੇਮੁ ਹਰਿ ਚਾਬਕੁ ਲਾਇਆ ਰਾਮ ॥
॥ کڑیِیالُ مُکھے گُرِ گِیانُ د٘رِڑائِیا رام
॥ تنِ پ٘ریمُ ہرِ چابکُ لائِیا رام
ترجمہ:جس انسان کے ذہن میں مرشد نے اخلاقی یا ذہنی زندگی گذارنے کا سلیقہ و طریقہ مکمل طور پر پختہ کر دیا یہ سمجھو کہ اس نے اپنی جسمانی گھوڑی کے منہ میں سخت لگام ڈال دیا۔ان کے دل میں الہٰی پریم پیار پیدا ہوتا ہے، یہ پیار اس جسمانی گھوڑی کے لئے ایک چابک مارنا ہے اس سے نفس قابو رہتا ہے ۔
ਤਨਿ ਪ੍ਰੇਮੁ ਹਰਿ ਹਰਿ ਲਾਇ ਚਾਬਕੁ ਮਨੁ ਜਿਣੈ ਗੁਰਮੁਖਿ ਜੀਤਿਆ ॥ ਅਘੜੋ ਘੜਾਵੈ ਸਬਦੁ ਪਾਵੈ ਅਪਿਉ ਹਰਿ ਰਸੁ ਪੀਤਿਆ ॥
॥ تنِ پ٘ریمُ ہرِ ہرِ لاءِ چابکُ منُ جِنھےَ گُرمُکھِ جیِتِیا
॥ اگھڑو گھڑاۄےَ سبدُ پاۄےَ اپِءُ ہرِ رسُ پیِتِیا
ترجمہ:دل میں الہٰی نام کا پیارا پیدا ہونا جسمانی گھوڑی کو چابک مارنا ہے ۔ مگر اس نفس پر فتح مرشد کے ذریعے ہی حاصل ہو سکتی ہے ۔ اس طرح ایسا شخص غیر تربیت یافتہ ذہن کو الہی کلام سے تربیت دیتا ہے اور خدا کے نام کا روحانی زندگی عنایت کرنے والا آب حیات پیتا ہے۔
ਸੁਣਿ ਸ੍ਰਵਣ ਬਾਣੀ ਗੁਰਿ ਵਖਾਣੀ ਹਰਿ ਰੰਗੁ ਤੁਰੀ ਚੜਾਇਆ ॥ ਮਹਾ ਮਾਰਗੁ ਪੰਥੁ ਬਿਖੜਾ ਜਨ ਨਾਨਕ ਪਾਰਿ ਲੰਘਾਇਆ ॥੩॥
॥ سُنھِ س٘رۄنھ بانھیِ گُرِ ۄکھانھیِ ہرِ رنّگُ تُریِ چڑائِیا
॥3॥ مہا مارگُ پنّتھُ بِکھڑا جن نانک پارِ لنّگھائِیا
لفظی معنی:کڑیال مکھے گر گیان۔ جسمانی گھوڑی کے منہ میں مرشد نے علم کا فولادی لگام ۔ درڑائیا ۔ پختہ طورپر ڈالا ہے ۔ تن ۔ جسم۔ بدن۔ چابک ۔ چانٹا۔ ڈنڈا۔ پریم پیار۔ من جس نے ۔ دل پر فتح۔ گورمکھ جیتیا ۔ مرشد نے فتح پائی ۔ اگھڑو گھڑاوے ۔ نادرست کو درست کرے ۔ سبد پاوے ۔ سبق حاصل کرے ۔ اپیو ۔ انمرت۔ آب حیات ۔ ہر رس۔ الہٰی لطف ۔ ضائقہ ۔ سن سبد ن بانی ۔ کانوں سے کلام سنکر ۔ گر وکھانی ۔ مرشد نے بیان کی ۔ ہر رنگ ۔ الہٰی پریم ۔ تی ۔ گھوڑی ۔ مارگ۔ راستہ ۔ وکھڑا۔ دشوار گذار۔
ترجمہ:تو مرشد کلام و واعظ مرشد کو غور و خوض سے سنکر سمجھ کر الہٰی پیار پیدا کر ہوتا ہے۔ تب سمجھو کہ انسان اسی جسمانی گھوڑی کا سوار ہو گیا اور روحانی واخلاقی فتح حاصل کر لی اور نفس پر قابو پالیا ۔ اے نانک۔ انسانی زندگی گذارنے کا راستہ نہایت دشوار گذار ہے مرشد کے بتائے ہوئے صراط مستقیم پر چل کر ہی طے ہو سکتا ہے اور منزل مقصود حاصل ہو سکتا ہے ۔
ਘੋੜੀ ਤੇਜਣਿ ਦੇਹ ਰਾਮਿ ਉਪਾਈਆ ਰਾਮ ॥ ਜਿਤੁ ਹਰਿ ਪ੍ਰਭੁ ਜਾਪੈ ਸਾ ਧਨੁ ਧੰਨੁ ਤੁਖਾਈਆ ਰਾਮ ॥
॥ گھوڑیِ تیجنھِ دیہ رامِ اُپائیِیا رام
॥ جِتُ ہرِ پ٘ربھُ جاپےَ سا دھنُ دھنّنُ تُکھائیِیا رام
ترجمہ:یہ انسانی جسم خدا نے پیدا کیا ہے جو ایک گھوڑی کی مانند ہے۔ جس گھوڑی (انسانی جسم) کے ذریعے انسان الہٰی عبادت وریاضت کرتا ہے وہ قابل ستائش ہے۔
ਜਿਤੁ ਹਰਿ ਪ੍ਰਭੁ ਜਾਪੈ ਸਾ ਧੰਨੁ ਸਾਬਾਸੈ ਧੁਰਿ ਪਾਇਆ ਕਿਰਤੁ ਜੁੜੰਦਾ ॥ ਚੜਿ ਦੇਹੜਿ ਘੋੜੀ ਬਿਖਮੁ ਲਘਾਏ ਮਿਲੁ ਗੁਰਮੁਖਿ ਪਰਮਾਨੰਦਾ ॥
॥ جِتُ ہرِ پ٘ربھُ جاپےَ سا دھنّنُ ساباسےَ دھُرِ پائِیا کِرتُ جُڑنّدا
॥ چڑِ دیہڑِ گھوڑیِ بِکھمُ لگھاۓ مِلُ گُرمُکھِ پرماننّدا
ترجمہ:جس گھوڑی (انسانی جسم) کے ذریعے انسان الہٰی عبادت وریاضت کرتا ہے وہ قابل ستائش ہےاور بارگاہ الہٰی سے اس کے اعمالنامے میں اس کے کئے ہوئے اعمال روشن ہو جاتے ہیں ۔ اس گھوڑی (انسانی جسم) پر سوار ہوکر اس دشوار گذار زندگی کے سفر کو طے کرکے مرشد کی تعلیمات پر عمل کرتے ہوئے مکمل سکون کے آقا سے میلاپ ہو سکتا ہے ۔
ਹਰਿ ਹਰਿ ਕਾਜੁ ਰਚਾਇਆ ਪੂਰੈ ਮਿਲਿ ਸੰਤ ਜਨਾ ਜੰਞ ਆਈ ॥ ਜਨ ਨਾਨਕ ਹਰਿ ਵਰੁ ਪਾਇਆ ਮੰਗਲੁ ਮਿਲਿ ਸੰਤ ਜਨਾ ਵਾਧਾਈ ॥੪॥੧॥੫॥
॥ ہرِ ہرِ کاجُ رچائِیا پوُرےَ مِلِ سنّت جنا جنّجنْ آئیِ
॥4॥1॥6॥ جن نانک ہرِ ۄرُ پائِیا منّگلُ مِلِ سنّت جنا ۄادھائیِ
لفظی معنی:تیجن۔ گھوڑی ۔ دیہہ ۔ جسم۔ تکھائیا ۔ گھوڑی ۔ دھر ۔ منزل مقصود پر ۔ خدا کی طرف سے ۔ جاپے ۔ ریاض۔ عبادت ۔ کرٹ ۔ کیئے ہوئے اعمال۔ کرت جڑندا۔ اعمال کا مجموعا۔ وکھم ۔ دشوار۔ دیہڑ گھوڑی ۔ جسمانی گھوڑی ۔ پر مانند۔ مکمل سکون کا ملاک ۔ کاج ۔ کام ۔ ہر ور ۔ الہٰی لاڑ۔ خاوند۔ جنج ۔ بارات ۔ منگل ۔ خوشی ۔ وادھائی ۔ خوشی کی مبارکباد۔
ترجمہ:کامل خدا نے ایسی دلہن (روح) کو اپنے ساتھ ملانے کا اہتمام کیا ہے اور ایسا لگتا ہے کہ اس کی شادی کی تقریب مقدس مجلس کے ساتھ دلہن (روح) کے دل کے گھر پہنچی ہے۔
ਵਡਹੰਸੁ ਮਹਲਾ ੪ ॥ ਦੇਹ ਤੇਜਨੜੀ ਹਰਿ ਨਵ ਰੰਗੀਆ ਰਾਮ ॥ ਗੁਰ ਗਿਆਨੁ ਗੁਰੂ ਹਰਿ ਮੰਗੀਆ ਰਾਮ ॥
॥4॥ ۄڈہنّسُ مہلا
॥ دیہ تیجنڑیِ ہرِ نۄ رنّگیِیا رام
॥ گُر گِیانُ گُروُ ہرِ منّگیِیا رام
ترجمہ:یہ جسم ایک خوبصورت گھوڑی کی طرح ہے ، جو خدا کی ہمیشہ تازہ محبت سے متاثر رہتا ہے۔یہ مرشد سے الہی علم کی درخواست کرتا رہتا ہے۔