Page 577
ਕਹੁ ਨਾਨਕ ਤਿਸੁ ਜਨ ਬਲਿਹਾਰੀ ਤੇਰਾ ਦਾਨੁ ਸਭਨੀ ਹੈ ਲੀਤਾ ॥੨॥
॥2॥ کہُ نانک تِسُ جن بلِہاریِ تیرا دانُ سبھنیِ ہےَ لیِتا
لفظی معنی:سجن۔ دوست۔ میڈڑے ۔ میرے ۔ میتا رام ۔ دوست خدا۔ گر منتر۔ سبد ۔ سبق و واعظ مرشد کا کلام مرشد۔ سچ صدیوی حقیقت ۔ منگل گائیا۔ خوشی کے گیت گائے ۔ اسیا ۔ اندیشہ ۔ خوف۔ چوکے ۔ مٹے ۔ کتیہہ نہ جائیا۔ کہیں نہیں جاتا۔ صدیوی ۔ لافناہ ۔ سنگ ۔ ساتھ ۔ بیسا۔ بستا ہےپربھ جی بھانا۔ الہٰی رضا میں۔ سچا مانا۔ سچا وار۔ عزت۔ سہجے ۔ پر سکون حالات ۔ تس جن ۔ اس شص۔
ترجمہ:نانک کہتے ہیں کہ اے خدا میں قربان ہوں اس الہٰی خادم پر جس سے تیرے نام کی نعمت سب پاتے ہیں ۔
ਤਉ ਭਾਣਾ ਤਾਂ ਤ੍ਰਿਪਤਿ ਅਘਾਏ ਰਾਮ ॥ ਮਨੁ ਥੀਆ ਠੰਢਾ ਸਭ ਤ੍ਰਿਸਨ ਬੁਝਾਏ ਰਾਮ ॥
॥ تءُ بھانھا تاں ت٘رِپتِ اگھاۓ رام
॥ منُ تھیِیا ٹھنّڈھا سبھ ت٘رِسن بُجھاۓ رام
ترجمہ:اے خدا اگر تو چاہے تیری رضا ہو تو خواہشات کی بھوک مٹ جاتی ہے اور انسان کی کوئی خواہش باقی نہیں رہتی مکمل طور پر سیر ہوجاتا ہے ۔د ل سکون و ٹھنڈک محسوس کرتا ہے اور دنیاوی دولت کی پیاس ختم ہوجاتی ہے۔
ਮਨੁ ਥੀਆ ਠੰਢਾ ਚੂਕੀ ਡੰਝਾ ਪਾਇਆ ਬਹੁਤੁ ਖਜਾਨਾ ॥ ਸਿਖ ਸੇਵਕ ਸਭਿ ਭੁੰਚਣ ਲਗੇ ਹੰਉ ਸਤਗੁਰ ਕੈ ਕੁਰਬਾਨਾ ॥
॥ منُ تھیِیا ٹھنّڈھا چوُکیِ ڈنّجھا پائِیا بہُتُ کھجانا
॥ سِکھ سیۄک سبھِ بھُنّچنھ لگے ہنّءُ ستگُر کےَ کُربانا
ترجمہ:د ل سکون و ٹھنڈک محسوس کرتا ہے اور بھٹکن ختم ہوجاتی ہے اور بیشمار خزانے حاصل ہوجاتے ہیں ۔ مرید و خدمتگار اسے استعمال کرتے ہیں۔ قربان ہوں اس مرشد پر ۔
ਨਿਰਭਉ ਭਏ ਖਸਮ ਰੰਗਿ ਰਾਤੇ ਜਮ ਕੀ ਤ੍ਰਾਸ ਬੁਝਾਏ ॥ ਨਾਨਕ ਦਾਸੁ ਸਦਾ ਸੰਗਿ ਸੇਵਕੁ ਤੇਰੀ ਭਗਤਿ ਕਰੰਉ ਲਿਵ ਲਾਏ ॥੩॥
॥ نِربھءُ بھۓ کھسم رنّگِ راتے جم کیِ ت٘راس بُجھاۓ
॥3॥ نانک داسُ سدا سنّگِ سیۄکُ تیریِ بھگتِ کرنّءُ لِۄ لاۓ
لفظی معنی:تو بھانا۔ اگر تیرا پیار ہوجاوں۔ اگر تجھے اچھا لگوں۔ تیری رضا ہو۔ تر پت ۔ من کی پیاس بجھے ۔ اگھائے ۔ کوئی خواہش باقی نہ رہے ہر طرح سے سیر ہوجاوں۔ من تھیاٹھنڈا۔ دل ٹھنڈک محسوس ہوا ۔ مراد خواہشات کی تپش و جلن بجھے ۔د ل سکون پائے ۔ ترشن بجھائے ۔ کوئی خواہش باقی نہ رہے ۔ ڈنجھا ۔ بھٹکن ۔ چوکی ۔ ختم ہوئی ۔ بھنچن لگے ۔ صرف کرنے لگے ۔ لطف اتھانے لگے ۔ ہوں۔ میں۔ نربھو ھیئے ۔ بیخوف ہوئے ۔ خصم سنگ راتے ۔ اپنے مالک کے پریم میں محو ومجذوب ہوئے ۔ت راس۔ خوف۔ سیکو ۔ خادم خدمتگار۔ سدا سنگ ۔ ہمیشہ ساتھ ۔ بھگت ۔ رپیم سے عبادت وریاضت ۔ لولائے ۔ محو ومجذوب ہوکر ۔
ترجمہ:وہ ببیخوف ہوجاتے ہیں اور خدا کی محبت محو و مجذوب ہوکر ان کا موت کا خوف مٹ جاتا ہے ۔نانک کہتے ہیں کہ اے خدا رحم کر کہ میں ہمیشہ مرشد کا مرید بن کر اس کی صحبت میں رہوں اور تیرے پریم میں محو ومجذوب ہوکر تجھے یاد کروں ریاض و عبات کروں۔
ਪੂਰੀ ਆਸਾ ਜੀ ਮਨਸਾ ਮੇਰੇ ਰਾਮ ॥ ਮੋਹਿ ਨਿਰਗੁਣ ਜੀਉ ਸਭਿ ਗੁਣ ਤੇਰੇ ਰਾਮ ॥
॥ پوُریِ آسا جیِ منسا میرے رام
॥ موہِ نِرگُنھ جیِءُ سبھِ گُنھ تیرے رام
ترجمہ:اے خدا میری امیدیں ا ور ارادے بر آور ہوئے ۔ میں بالکل بے وصف ہوں تو سب وصفوں کا والی ہے۔
ਸਭਿ ਗੁਣ ਤੇਰੇ ਠਾਕੁਰ ਮੇਰੇ ਕਿਤੁ ਮੁਖਿ ਤੁਧੁ ਸਾਲਾਹੀ ॥ ਗੁਣੁ ਅਵਗੁਣੁ ਮੇਰਾ ਕਿਛੁ ਨ ਬੀਚਾਰਿਆ ਬਖਸਿ ਲੀਆ ਖਿਨ ਮਾਹੀ ॥
॥ سبھِ گُنھ تیرے ٹھاکُر میرے کِتُ مُکھِ تُدھُ سالاہیِ
॥ گُنھُ اۄگُنھُ میرا کِچھُ ن بیِچارِیا بکھسِ لیِیا کھِن ماہیِ
ترجمہ:اے خدا تو سب وصفوں کا مالک میرے آقا کس زبان سے تیری ستائش کروں ۔ اے خدا تو نے میرے وصفوں اور بے وصفوں کا خیال نہ کرکے ایک پل میں ہی بخش دیا مجھے۔
ਨਉ ਨਿਧਿ ਪਾਈ ਵਜੀ ਵਾਧਾਈ ਵਾਜੇ ਅਨਹਦ ਤੂਰੇ ॥ ਕਹੁ ਨਾਨਕ ਮੈ ਵਰੁ ਘਰਿ ਪਾਇਆ ਮੇਰੇ ਲਾਥੇ ਜੀ ਸਗਲ ਵਿਸੂਰੇ ॥੪॥੧॥
॥ نءُ نِدھِ پائیِ ۄجیِ ۄادھائیِ ۄاجے انہد توُرے
॥4॥1॥ کہُ نانک مےَ ۄرُ گھرِ پائِیا میرے لاتھے جیِ سگل ۄِسوُرے
لفظی معنی:آسا۔ امید ۔ منسا۔ ارادے ۔ نرگن ۔ بے اوصاف۔ وصفوں سے کالی ۔ کت مکھ ۔ کس منہ ۔ کس زبان سے ۔ اوگن ۔ بد اوصاف۔ وچاریا ۔ خیال کیا ۔ سمجھیا۔ کھن۔ فورا ۔ جھٹ پٹ۔ در گھر پائیا۔ خدا اپنے دل میں ہی پالیا۔ سگل و سورے ۔ تمام فکر
ترجمہ:لہذا تیری کرم وعنایت سے گویا دنیاوی دولت کے نو خزانے میسئر ہوئے ۔ میرے دل میں روحانی سکون کی لرہیں اُٹھیں اور لگاتار روحانی لطف آنے لگا۔ نانک جی کہتے ہیں کہ میرا اپنے ذہن و قلب میں ہی خدا سے میلاپ ہو گیا اور میرے تمام فکر مٹ گئے ۔
ਸਲੋਕੁ ॥ ਕਿਆ ਸੁਣੇਦੋ ਕੂੜੁ ਵੰਞਨਿ ਪਵਣ ਝੁਲਾਰਿਆ ॥ ਨਾਨਕ ਸੁਣੀਅਰ ਤੇ ਪਰਵਾਣੁ ਜੋ ਸੁਣੇਦੇ ਸਚੁ ਧਣੀ ॥੧॥
॥ سلوکُ
॥ کِیا سُنھیدو کوُڑُ ۄنّجنْنِ پۄنھ جھُلارِیا
॥1॥ نانک سُنھیِئر تے پرۄانھُ جو سُنھیدے سچُ دھنھیِ
لفظی معنی:کوڑ ونجنن ۔ جھوٹی نعمتوں ۔ پون جھلاریا ۔ ہوا کے جھونکوں سنیئرتے پروان۔ وہی کان ہوتے ہیں منظور ۔ جو سنیدے سچ دھنی ۔ جو سچے آقا کو سنتے ہیں۔
ترجمہ:اے انسانں جھوٹی دنیاوی نعمتوں کی بابت کیا سنتے ہو ۔ جو ہوائی جھونکوں کے ساتھ ہی چلی جاتی ہے اڑجاتی ہیں۔ سننا اور وہی کان قبول اور منظور ہوتے ہیں بارگاہ خدا میں جو سچے آقا خداوند کریم کی صفت صلاح سنتے ہیں۔
ਛੰਤੁ ॥ ਤਿਨ ਘੋਲਿ ਘੁਮਾਈ ਜਿਨ ਪ੍ਰਭੁ ਸ੍ਰਵਣੀ ਸੁਣਿਆ ਰਾਮ ॥ ਸੇ ਸਹਜਿ ਸੁਹੇਲੇ ਜਿਨ ਹਰਿ ਹਰਿ ਰਸਨਾ ਭਣਿਆ ਰਾਮ ॥
॥ چھنّت
॥ تِن گھولِ گھُمائیِ جِن پ٘ربھُ س٘رۄنھیِ سُنھِیا رام
॥ سے سہجِ سُہیلے جِن ہرِ ہرِ رسنا بھنھِیا رام
ترجمہ:میں قربان ہوں ان اشخاص پر جنہوں نے الہٰی حمدوثناہ اپنے کانوں سے سنی ۔ وہ روحانی مستقل مزاجی میں آرام و آسائش پاتےہیں جو زبان سے خدا کی عبادت و ریاضتیا حمدوثناہ کرتے ہیں ۔
ਸੇ ਸਹਜਿ ਸੁਹੇਲੇ ਗੁਣਹ ਅਮੋਲੇ ਜਗਤ ਉਧਾਰਣ ਆਏ ॥ ਭੈ ਬੋਹਿਥ ਸਾਗਰ ਪ੍ਰਭ ਚਰਣਾ ਕੇਤੇ ਪਾਰਿ ਲਘਾਏ ॥
॥ سے سہجِ سُہیلے گُنھہ امولے جگت اُدھارنھ آۓ
॥ بھےَ بوہِتھ ساگر پ٘ربھ چرنھا کیتے پارِ لگھاۓ
ترجمہ:وہ مستقل مزاجی میں روحانی سکون میں رہتے ہیں۔ وہ بیش قیمت اوصافت والے ہیں۔ وہ اس دنیا میں اصلاح کے لیئے آئے ہیں، وہ انہیں خدا کے نام کو یاد کرنے کی ترغیب دے کر ، وہ بے شمار لوگوں کی مدد کرتے ہیں کہ وہ خوفناک دنیاوی سمندر کو عبور کریں۔
ਜਿਨ ਕੰਉ ਕ੍ਰਿਪਾ ਕਰੀ ਮੇਰੈ ਠਾਕੁਰਿ ਤਿਨ ਕਾ ਲੇਖਾ ਨ ਗਣਿਆ ॥ ਕਹੁ ਨਾਨਕ ਤਿਸੁ ਘੋਲਿ ਘੁਮਾਈ ਜਿਨਿ ਪ੍ਰਭੁ ਸ੍ਰਵਣੀ ਸੁਣਿਆ ॥੧॥
॥ جِن کنّءُ ک٘رِپا کریِ میرےَ ٹھاکُرِ تِن کا لیکھا ن گنھِیا
॥1॥ کہُ نانک تِسُ گھولِ گھُمائیِ جِنِ پ٘ربھُ س٘رۄنھیِ سُنھِیا
لفظی معنی:تن گھول گھمائی ۔ قربان جاؤں ان پر ۔ سرونی ۔ کانوں سے ۔ سے ۔ وہ ۔ سہج سہیلے ۔ قدرتی طور پر آرام و سکون ملا۔ رسنا ۔ زبان سے ۔ بھنیا۔ بیان کیا۔ گنیہہ املوے ۔ بیش قیمت اوصاف جگت ادھارن ۔ جہاں کے بچاو اور کامیاب بنانے کے لئے ۔ بھے بہوتھ ساگر پربھ چرنا۔ پائے الہٰی خوفناک زندگی کے سمندر کورپا ر کرنے کے جہا زمیں ۔ کیتے کتنے ہی ۔
ترجمہ:جن پر خدا کی کرم وعنایت ہوتی ہے ان کے اعمال کا حساب نہیں ہوتا۔ نانک جی کہتے ہیں کہ قربان ہوں ان پر جنہوں نےا لہٰی صفت صلاح کانوں سے سنی ہے۔
ਸਲੋਕੁ ॥ ਲੋਇਣ ਲੋਈ ਡਿਠ ਪਿਆਸ ਨ ਬੁਝੈ ਮੂ ਘਣੀ ॥ ਨਾਨਕ ਸੇ ਅਖੜੀਆਂ ਬਿਅੰਨਿ ਜਿਨੀ ਡਿਸੰਦੋ ਮਾ ਪਿਰੀ ॥੧॥
॥ سلوکُ
॥ لوئِنھ لوئیِ ڈِٹھ پِیاس ن بُجھےَ موُ گھنھیِ
॥1॥ نانک سے اکھڑیِیا بِئنّنِ جِنیِ ڈِسنّدو ما پِریِ
لفظی معنی:لوئن ۔ آنکھوں سے۔ لوئی ۔ نور۔ روشنی ۔ پیاس ۔ وگھنی ۔ مجھے دیدار کی نہایت پیاس ہے ۔ سے ۔ وہ ۔ اکھڑیاں۔ آنکھیں۔ بیئن۔ دیگراور۔ ڈسندو۔ دھائی دیتا ہے ۔ صاپریمیرا پیار (1)
ترجمہ:میں نے اپنی آنکھوں سے خداوند کا نور دیکھا ، لیکن اُس کے دیدار کی میری خواہش ختم نہیں ہوئی۔ اے نانک۔ وہ آنکھیں دوسری ہے جن سے میرے پیارے خدا کا دیدار ہوتا ہے ۔
ਛੰਤੁ ॥ ਜਿਨੀ ਹਰਿ ਪ੍ਰਭੁ ਡਿਠਾ ਤਿਨ ਕੁਰਬਾਣੇ ਰਾਮ ॥ ਸੇ ਸਾਚੀ ਦਰਗਹ ਭਾਣੇ ਰਾਮ ॥
॥ چھنّتُ
॥ جِنیِ ہرِ پ٘ربھُ ڈِٹھا تِن کُربانھے رام
॥ سے ساچیِ درگہ بھانھے رام
ترجمہ:قربان ہوں ان پر جنہوں نے خدا کا دیدار کیا ہے ۔ ایسے انسان بارگا خدا میں پیار پاتے ہیں۔
ਠਾਕੁਰਿ ਮਾਨੇ ਸੇ ਪਰਧਾਨੇ ਹਰਿ ਸੇਤੀ ਰੰਗਿ ਰਾਤੇ ॥ ਹਰਿ ਰਸਹਿ ਅਘਾਏ ਸਹਜਿ ਸਮਾਏ ਘਟਿ ਘਟਿ ਰਮਈਆ ਜਾਤੇ ॥
॥ ٹھاکُرِ مانے سے پردھانے ہرِ سیتیِ رنّگِ راتے
॥ ہرِ رسہِ اگھاۓ سہجِ سماۓ گھٹِ گھٹِ رمئیِیا جاتے
ترجمہ:جنہیں عزت حشمت خدا سے ملتی ہے وہی ہر جگہ عزت اور مقبولیت پاتے ہیں۔ وہ خدا کے پریم پیار میں محو ومجذوب رہتے ہیں ۔وہ الہٰی لطف سے دنیاوی لذتوں سے سیر ہوجاتے ہیں اور روحانی سکون میں محو و مجذوب رہتے ہیں اور انہیں ہر دل میں خدا بستا دکائی دیتا ہے ۔
ਸੇਈ ਸਜਣ ਸੰਤ ਸੇ ਸੁਖੀਏ ਠਾਕੁਰ ਅਪਣੇ ਭਾਣੇ ॥ ਕਹੁ ਨਾਨਕ ਜਿਨ ਹਰਿ ਪ੍ਰਭੁ ਡਿਠਾ ਤਿਨ ਕੈ ਸਦ ਕੁਰਬਾਣੇ ॥੨॥
॥ سیئیِ سجنھ سنّت سے سُکھیِۓ ٹھاکُر اپنھے بھانھے
॥2॥ کہُ نانک جِن ہرِ پ٘ربھُ ڈِٹھا تِن کےَ سد کُربانھے
لفظی معنی:درگیہہ بھائے ۔ قبول یا منظور خدا ہوئے ۔ نہیں۔ ٹھاکر مانے ۔ جنہیں خدا توقیر و عزت عنایت کرتا ہے سے پردھانے وہ ہی بلند وقار و حشمت ہیں۔ ہر سیتی رنگ راتے ۔ وہ الہٰی پریم میں محو ہیں۔ الہٰی لطف سے ہیں سیر وہ اور روحانیس کون ۔ ہر رسیہہ اگھائے ۔ گھٹ گھٹ رمیئہ جاتے ۔ ہر جا دیدار خدا کرتے ہیں۔ سیئی ۔ وہی ۔ سجن ۔ سنت ۔ دوست ۔ خدا رسیدہ پاکدامن ۔ وہی ۔ آرام و آسائش پانے ۔ ٹھاکر ۔ اپنے بھانے ۔ جوہیں پیارے خدا۔
ترجمہ:وہی حقیقی خدا رسیدہ پاکدامن سنت اور دوست ہیں اور آرام و آسائش پاتے ہیں اور خدا کو پیارے لگتے ہیں۔ نانک جی کہتے ہیں کہ جنہوں نے دیدار خدا پالیا قربان ہوں ان پر ۔
ਸਲੋਕੁ ॥ ਦੇਹ ਅੰਧਾਰੀ ਅੰਧ ਸੁੰਞੀ ਨਾਮ ਵਿਹੂਣੀਆ ॥ ਨਾਨਕ ਸਫਲ ਜਨੰਮੁ ਜੈ ਘਟਿ ਵੁਠਾ ਸਚੁ ਧਣੀ ॥੧॥
॥ سلوکُ
॥ دیہ انّدھاریِ انّدھ سُنّجنْیِ نام ۄِہوُنھیِیا
॥1॥ نانک سپھل جننّمُ جےَ گھٹِ ۄُٹھا سچُ دھنھیِ
لفظی معنی:دیہہ ۔ جسم ۔ اندھاری اندھ ۔ اندھیر کے غبار میں اندھی مراد نادانی اور غفلت مینا دھی ۔ سنجھی ۔ ویران ۔ نام وہانیا۔نام کے بگیر ۔ سپھل۔ کامیاب ۔ برادر۔ بے گھت ۔ اگر لدمیں وٹھا ۔ بیٹھا ۔ سچ دھنی سچا آقا (1)
ترجمہ:الہٰی نام کے بغیر انسانی جسم دنیاوی دولت کے اندھیرے میں اندھا رہتا ہے ۔ اے نانک زندگی اور جنم تبھی کامیاب ہے اگر سچا مالک دل میں بس جائے۔
ਛੰਤੁ ॥ ਤਿਨ ਖੰਨੀਐ ਵੰਞਾਂ ਜਿਨ ਮੇਰਾ ਹਰਿ ਪ੍ਰਭੁ ਡੀਠਾ ਰਾਮ ॥ ਜਨ ਚਾਖਿ ਅਘਾਣੇ ਹਰਿ ਹਰਿ ਅੰਮ੍ਰਿਤੁ ਮੀਠਾ ਰਾਮ ॥
॥ چھنّتُ
॥ تِن کھنّنیِئےَ ۄنّجنْاں جِن میرا ہرِ پ٘ربھُ ڈیِٹھا رام
॥ جن چاکھِ اگھانھے ہرِ ہرِ انّم٘رِتُ میِٹھا رام
ترجمہ:میں ان انسانوں پر ٹکڑے ٹکڑے ہوکر قربان ہوجاؤں جنہوں نے خدا کا دیدار کیا ہے ۔ وہ انسان الہٰی نام کا لطف لیکر جو آب حیات ہے سیر ہوجاتے ہیں اور انہیں یہ میٹھا اور پیارا لگتا ہے۔
ਹਰਿ ਮਨਹਿ ਮੀਠਾ ਪ੍ਰਭੂ ਤੂਠਾ ਅਮਿਉ ਵੂਠਾ ਸੁਖ ਭਏ ॥ ਦੁਖ ਨਾਸ ਭਰਮ ਬਿਨਾਸ ਤਨ ਤੇ ਜਪਿ ਜਗਦੀਸ ਈਸਹ ਜੈ ਜਏ ॥
॥ ہرِ منہِ میِٹھا پ٘ربھوُ توُٹھا امِءُ ۄوُٹھا سُکھ بھۓ
॥ دُکھ ناس بھرم بِناس تن تے جپِ جگدیِس ایِسہ جےَ جۓ
ترجمہ:ان کو خدا پیارا لگتا ہے اور خدا ان پر خوش ہوتا ہے اور الہٰی نام جو زندگی کے لئے آب حیات ہے ان کے دل میں بس جاتا ہے اور انہیں دنیا کے تمام آرام و آسائش مہیا ہوجاتے ہیں۔ دو جہانوں کے مالک خدا کی کرکے انکے جسمانی دکھ اور وہم گمان اور بھٹکن مٹ جاتی ہے۔
ਮੋਹ ਰਹਤ ਬਿਕਾਰ ਥਾਕੇ ਪੰਚ ਤੇ ਸੰਗੁ ਤੂਟਾ ॥
॥ موہ رہت بِکار تھاکے پنّچ تے سنّگُ توُٹا
ترجمہ:اور دنیاوی دولت کی محبت اور پانچوں بد احساسات سے ان کا ساتھ ختم ہوجاتا ہے۔