Page 79
ਹਰਿ ਕਪੜੋ ਹਰਿ ਸੋਭਾ ਦੇਵਹੁ ਜਿਤੁ ਸਵਰੈ ਮੇਰਾ ਕਾਜੋ ॥ ਹਰਿ ਹਰਿ ਭਗਤੀ ਕਾਜੁ ਸੁਹੇਲਾ ਗੁਰਿ ਸਤਿਗੁਰਿ ਦਾਨੁ ਦਿਵਾਇਆ ॥ ਖੰਡਿ ਵਰਭੰਡਿ ਹਰਿ ਸੋਭਾ ਹੋਈ ਇਹੁ ਦਾਨੁ ਨ ਰਲੈ ਰਲਾਇਆ ॥ ਹੋਰਿ ਮਨਮੁਖ ਦਾਜੁ ਜਿ ਰਖਿ ਦਿਖਾਲਹਿ ਸੁ ਕੂੜੁ ਅਹੰਕਾਰੁ ਕਚੁ ਪਾਜੋ ॥ ਹਰਿ ਪ੍ਰਭ ਮੇਰੇ ਬਾਬੁਲਾ ਹਰਿ ਦੇਵਹੁ ਦਾਨੁ ਮੈ ਦਾਜੋ ॥੪॥
॥ہرِ کپڑو ہرِ سوبھا دیۄہُ جِتُ سۄرےَ میرا کاجو
॥ہرِ ہرِ بھگتیِ کاجُ سُہیلا گُرِ ستِگُرِ دانُ دِۄائِیا
॥کھنّڈِ ۄربھنّڈِ ہرِ سوبھا ہوئیِ اِہُ دانُ ن رلےَ رلائِیا
॥ہورِ منمُکھ داجُ جِ رکھِ دِکھالہِ سُ کوُڑُ اہنّکارُ کچُ پاجو
॥੪॥ہرِ پ٘ربھ میرے بابُلا ہرِ دیۄہُ دانُ مےَ داجو
لَفِظی معنی:کاج۔ کام۔ سوہیلا۔نیک ۔ اچھا ۔کھنڈ ۔دیش ۔ برہمنڈ۔ عالَم ۔ کچ پاجو۔خام اور محض دِکھا وا ہے
ترجُمہ:اے پِتا خُدا مُجھے الہٰی نام عطا فرما ۔ یہ میرے لیئے ایسا ہے جیسے شادی والی لڑکی کےلیئے دہیزکا دان ۔ الہٰی نام کے ہی کپڑے دیجئے جِس سے تمام کام سنوار جائیں ۔ الہیی عِبادت الہٰی رِیاض نیک کام ہے جو مُرشِد اور سچا مُرشِد نے یہ دان دلواتا ہے ۔ دیس اور عالَم میں شہُرت مِلتی ہے ۔ یہ ایک ایسا خیرات دان ہے ۔ کہ اِسکے برابر کوئی دُوسرا دان نہیں ہے ۔ اگر کوئی دُوسرا اِنسان جو اپنے من کا مُرید ہے ۔ اُسکے برابر رھ کر دِکِھِلاتا ہے وہ جھوُٹا ہے ۔ تکبر ہے ۔اورصرف دِکھاوا اور پاکھنڈ ہے ۔ اے میرے باپ خُدا مُجھے اپنا نام بطور عطیہ دان دکیججئے ۔
ਹਰਿ ਰਾਮ ਰਾਮ ਮੇਰੇ ਬਾਬੋਲਾ ਪਿਰ ਮਿਲਿ ਧਨ ਵੇਲ ਵਧੰਦੀ ॥ ਹਰਿ ਜੁਗਹ ਜੁਗੋ ਜੁਗ ਜੁਗਹ ਜੁਗੋ ਸਦ ਪੀੜੀ ਗੁਰੂ ਚਲੰਦੀ ॥ ਜੁਗਿ ਜੁਗਿ ਪੀੜੀ ਚਲੈ ਸਤਿਗੁਰ ਕੀ ਜਿਨੀ ਗੁਰਮੁਖਿ ਨਾਮੁ ਧਿਆਇਆ ॥ ਹਰਿ ਪੁਰਖੁ ਨ ਕਬ ਹੀ ਬਿਨਸੈ ਜਾਵੈ ਨਿਤ ਦੇਵੈ ਚੜੈ ਸਵਾਇਆ ॥ ਨਾਨਕ ਸੰਤ ਸੰਤ ਹਰਿ ਏਕੋ ਜਪਿ ਹਰਿ ਹਰਿ ਨਾਮੁ ਸੋਹੰਦੀ ॥ ਹਰਿ ਰਾਮ ਰਾਮ ਮੇਰੇ ਬਾਬੁਲਾ ਪਿਰ ਮਿਲਿ ਧਨ ਵੇਲ ਵਧੰਦੀ ॥੫॥੧॥
॥ہرِ رام رام میرے بابولا پِر مِلِ دھن ۄیل ۄدھنّدیِ
॥ہرِ جُگہ جُگو جُگ جُگہ جُگو سد پیِڑیِ گُروُ چلنّدیِ
॥جُگِ جُگِ پیِڑیِ چلےَ ستِگُر کیِ جِنیِ گُرمُکھِ نامُ دھِیائِیا
॥ہرِ پُرکھُ ن کب ہیِ بِنسےَ جاۄےَ نِت دیۄےَ چڑےَ سۄائِیا
॥نانک سنّت سنّت ہرِ ایکو جپِ ہرِ ہرِ نامُ سوہنّدیِ
॥੫॥੧॥ہرِ رام رام میرے بابُلا پِر مِلِ دھن ۄیل ۄدھنّدیِ
لَفِظی معنی:ہرام۔اے خُدا ۔اے رام ۔ رام میرے بابولا ۔اے میرے پِتا رام ۔ خاوند اور عورت کے میلاپ سے اِنسانی سمجاج میں اِضافہ ہوتا ہے ۔ اِنسانی آبادی میں اِضافہ ہوتا ہے ۔ جگھو جگ ۔ہر ایک زَمانہ میں ۔ہمیشہ ۔ گُرمُکھ ۔ مُرشِد کے وسیلے سے ۔ چڑھے کوایا ۔روز افزوں ۔ سوہندی ۔اچھی لَگِتی ہے ۔
ترجُمہ:اِس چھنت میں گرو صاحِب نے ایک دُنیاوی شادی کی تبیح دیکر سَجھایا گیا ہے کہِ اِنسان خُداوند کریم سے تبھی میلاپ ہو سکتا ہے جیسے ایک عورت کا اپنے خاوند سے رِشِتہ ہے اور وہ رِشِتہ اگر دونوں ہم آہنگی اور وصِفوں کی بِنا پر کامیاب ہوتا ہے ۔ اول سبق مُرشِد پر عمل پیرا ہوکر خُودی کو یکسر مِٹادے ۔ توقیر و غیرت کو اِس راہ میں حائل نہ ہونےدے ۔ جِس سے رُوحانی عِلم کا چِراغ روشن ہوتا ہے ۔ تَب جِس کی اِس جُستجو ہے ۔ اُسکے اپنے اندر یعنی ذِہن سے ہی مِلجاتا ہے اور اُسکا لُطُف سے اِنسان سرشار ہو جاتا ہے ۔ اور اِنسان اور خُدا میں یکسوئی ہو جاتی ہے۔ اُس دُنیا میں رہتے ہُوئے جِن اِنسانوں نے خِدِمت و صُحبَت و قُربت سے استفادہ حاصل کرکے ہر دو عالم مین شُہرت و حشمت حاصل کرتے ہیں ۔ اے میرے پِتا خُدا کے میلاپ سے ہی اِنسان زاد کا پھیلاؤ سالہا سال اور بہُت پہلے سے چلا آرہا ہے ۔ اور اُسکی اولاد چلی آتی ہے جِنہوں نے مُرشِد کے ذریعے الہٰی نام کی عِبادت وریاضت کی وہ مُرشِد کی رُوحانی اولاد ہے ۔ خُدالافناہ ہے ۔ وہ ہمیشہ نعمتیں عِنایت کرتا ہے ۔ اے نانِک خُدا اور الہٰی پریمی یکسو ہیں ۔ الہٰی عِبادت وریاضت سے اِنسانی زِندگی نیک اور خوبصُورت ہو جاتی ہے ۔ اور اُس راستے پر گامزن ہو جاتے ہیں۔
ਸਿਰੀਰਾਗੁ ਮਹਲਾ ੫ ਛੰਤ ੴ ਸਤਿਗੁਰ ਪ੍ਰਸਾਦਿ ॥ ਮਨ ਪਿਆਰਿਆ ਜੀਉ ਮਿਤ੍ਰਾ ਗੋਬਿੰਦ ਨਾਮੁ ਸਮਾਲੇ ॥ ਮਨ ਪਿਆਰਿਆ ਜੀ ਮਿਤ੍ਰਾ ਹਰਿ ਨਿਬਹੈ ਤੇਰੈ ਨਾਲੇ ॥ ਸੰਗਿ ਸਹਾਈ ਹਰਿ ਨਾਮੁ ਧਿਆਈ ਬਿਰਥਾ ਕੋਇ ਨ ਜਾਏ ॥ ਮਨ ਚਿੰਦੇ ਸੇਈ ਫਲ ਪਾਵਹਿ ਚਰਣ ਕਮਲ ਚਿਤੁ ਲਾਏ ॥ ਜਲਿ ਥਲਿ ਪੂਰਿ ਰਹਿਆ ਬਨਵਾਰੀ ਘਟਿ ਘਟਿ ਨਦਰਿ ਨਿਹਾਲੇ ॥ ਨਾਨਕੁ ਸਿਖ ਦੇਇ ਮਨ ਪ੍ਰੀਤਮ ਸਾਧਸੰਗਿ ਭ੍ਰਮੁ ਜਾਲੇ ॥੧॥
چھنّت੫ سِریِراگُ مہلا
॥ ستِگُر پ٘رسادِ ੴ
॥من پِیارِیا جیِءُ مِت٘را گوبِنّد نامُ سمالے
॥من پِیارِیا جیِ مِت٘را ہرِ نِبہےَ تیرےَ نالے
॥سنّگِ سہائیِ ہرِ نامُ دھِیائیِ بِرتھا کوءِ ن جاۓ
॥من چِنّدے سیئیِ پھل پاۄہِ چرنھ کمل چِتُ لاۓ
॥جلِ تھلِ پوُرِ رہِیا بنۄاریِ گھٹِ گھٹِ ندرِ نِہالے
॥੧॥نانکُ سِکھ دےءِ من پ٘ریِتم سادھسنّگِ بھ٘رمُ جالے
لَفِظی معنی:سمالے۔چپتے کر۔یاد کر۔ دِلمیں بسا ۔ ہر تہے ۔ساتھ دیتا ہے خُدا ۔ برتھا۔ بیفائدہ ۔ من چندے ۔دِلی خُواہِشات کے مُطابق ۔ بنواری ۔خُدا ۔ نہالے ۔نِگاہ شِفقت ۔ سُکھ ۔ سبق ۔پند و آموز ۔
ترجُمہ:اے میرے پیارے دوست دِل الہٰی نام سچ حق وحقیقت دِل میں بسا اے میرے پیارے دوست دِل خُدا تیرا ساتھ دیگا ۔ ساتھی و مددگار ہوگا ۔ اُسکا ریاض کر یہ بیفائدہ نہ ہوگا ۔ اِسے دِلی خُواہِشات کے مُطابِق پھل مِلتا ہے جو خُدا سے پریم کرتا ہے ۔ خُدا ہر جگہ موجُود ہے اور ہر دِل میں بستا ہے اور نِگاہ شفِقَت ہے اُسکی ۔ اے نانِک اِس دِل کو سبق دے کر پاکدامن پارساؤں کی صُحبت و قُربت مین تمام شک و شہبات مِٹا دے۔
ਮਨ ਪਿਆਰਿਆ ਜੀ ਮਿਤ੍ਰਾ ਹਰਿ ਬਿਨੁ ਝੂਠੁ ਪਸਾਰੇ ॥ ਮਨ ਪਿਆਰਿਆ ਜੀਉ ਮਿਤ੍ਰਾ ਬਿਖੁ ਸਾਗਰੁ ਸੰਸਾਰੇ ॥ ਚਰਣ ਕਮਲ ਕਰਿ ਬੋਹਿਥੁ ਕਰਤੇ ਸਹਸਾ ਦੂਖੁ ਨ ਬਿਆਪੈ ॥ ਗੁਰੁ ਪੂਰਾ ਭੇਟੈ ਵਡਭਾਗੀ ਆਠ ਪਹਰ ਪ੍ਰਭੁ ਜਾਪੈ ॥ ਆਦਿ ਜੁਗਾਦੀ ਸੇਵਕ ਸੁਆਮੀ ਭਗਤਾ ਨਾਮੁ ਅਧਾਰੇ ॥ ਨਾਨਕੁ ਸਿਖ ਦੇਇ ਮਨ ਪ੍ਰੀਤਮ ਬਿਨੁ ਹਰਿ ਝੂਠ ਪਸਾਰੇ ॥੨॥
॥من پِیارِیا جیِ مِت٘را ہرِ بِنُ جھوُٹھُ پسارے
॥من پِیارِیا جیِءُ مِت٘را بِکھُ ساگرُ سنّسارے
॥چرنھ کمل کرِ بوہِتھُ کرتے سہسا دوُکھُ ن بِیاپےَ
॥گُرُ پوُرا بھیٹےَ ۄڈبھاگیِ آٹھ پہر پ٘ربھُ جاپےَ
॥آدِ جُگادیِ سیۄک سُیامیِ بھگتا نامُ ادھارے
॥੨॥نانکُ سِکھ دےءِ من پ٘ریِتم بِنُ ہرِ جھوُٹھ پسارے
لَفِظی معنی:دُکھ۔زیر۔بوہتھ۔جہاز ۔ سہسا ۔فِکر ۔تشویش۔او۔روز ازَل سے پہلے ۔ اھارے ۔آسرا ۔
ترجُمہ:اے میرے پیار ے دوست دِل خُدا کے بغیر یہ تمام عالَمی پھیلاؤ جھُوٹا ہے ۔ اے پیارے دوست دِل یہ عالَم زہر کا سمُندر ہے ۔ اے اِنسان پائے الہیی کو جہاز بناؤ تاکہ تُجھے عِذاب و تشویش نہ رہے ۔ جِس بُلند قِسمت سے کامِل مُرشد سے میلاپ سے ہر وقت الہٰی ریِاض کرؤ ۔ روز ازل اور مابعد کے دور زماں میں الہٰی نام سچ ۔حق و حقیقت ہی الہیی پریمیوں کو سہارا ہے ۔ اے پیارے دِل نانک کا سبق ہے کہ صُحبت خُدا رسیدہ پاکدامن پارساؤں کی صُحبَت و قُربَت میں رہ کر اپنی بھٹکن دُور کر۔(2)
ਮਨ ਪਿਆਰਿਆ ਜੀਉ ਮਿਤ੍ਰਾ ਹਰਿ ਲਦੇ ਖੇਪ ਸਵਲੀ ॥ ਮਨ ਪਿਆਰਿਆ ਜੀਉ ਮਿਤ੍ਰਾ ਹਰਿ ਦਰੁ ਨਿਹਚਲੁ ਮਲੀ ॥ ਹਰਿ ਦਰੁ ਸੇਵੇ ਅਲਖ ਅਭੇਵੇ ਨਿਹਚਲੁ ਆਸਣੁ ਪਾਇਆ ॥ ਤਹ ਜਨਮ ਨ ਮਰਣੁ ਨ ਆਵਣ ਜਾਣਾ ਸੰਸਾ ਦੂਖੁ ਮਿਟਾਇਆ ॥ ਚਿਤ੍ਰ ਗੁਪਤ ਕਾ ਕਾਗਦੁ ਫਾਰਿਆ ਜਮਦੂਤਾ ਕਛੂ ਨ ਚਲੀ ॥ ਨਾਨਕੁ ਸਿਖ ਦੇਇ ਮਨ ਪ੍ਰੀਤਮ ਹਰਿ ਲਦੇ ਖੇਪ ਸਵਲੀ ॥੩॥
॥من پِیارِیا جیِءُ مِت٘را ہرِ لدے کھیپ سۄلیِ
॥من پِیارِیا جیِءُ مِت٘را ہرِ درُ نِہچلُ ملیِ
॥ہرِ درُ سیۄے الکھ ابھیۄے نِہچلُ آسنھُ پائِیا
॥تہ جنم ن مرنھُ ن آۄنھ جانھا سنّسا دوُکھُ مِٹائِیا
॥چِت٘ر گُپت کا کاگدُ پھارِیا جمدوُتا کچھوُ ن چلیِ
॥੩॥نانکُ سِکھ دےءِ من پ٘ریِتم ہرِ لدے کھیپ سۄلیِ
لَفِظی معنی:کھیپ۔ سودے کا پنڈل ۔ سولی۔مُنافع بخشِ ۔ الکہہ۔ عداد و شُمار سے باہرِ ۔ ابھیوے ۔راز ۔پوشیدہ راز ۔نِہِچل مُستقِل ۔ تیہہ۔وہاں ۔ چیتر ۔جاسُوسی ۔منشی خُدا ۔ محاسُب اِعمالات اِنسانی کی عدالت عالیہ ۔ اِلہٰی ۔ حِساب مِٹا دیا۔کیچو نہ چلی ۔کوئی پیش نہ گئی ۔
ترجُمہ:اے میرے پیارے دوست دِل اِلہٰی نام کامنافع بخش سودا اُٹھائے ۔ اے میرے پیارے دِل اِلہٰی در پر قائم ہو جا یہی در قائم دائم ہے ۔ اور مستقل ہے ۔ اِس الہٰی در کی خِدِمت کیجئے جو اعداد و شُمار سے بالا تر پوشیدہ راز اور مُستَقِل ٹھکانہ ہے ۔ نہ اُسے تناسخ میں پڑناپڑتا ہے تمام عذاب اور فِکر و تشویش مَت جاتے ہیں ۔ اور محتسب اِعمالات کے کاعذات اور حِساب ختم ہوجاتا ہے ۔ اور فَرِشِتہ موت اُسکا کُچھ وِگاڑ نہیں سکتا ۔ اے نانک میرے پیارے دِل کو یہ سبق دیجئے کہ الہٰی نام کی مُنافع بخِش سودے کی (کھیپ) بھار اِکِھٹا کرُوں ۔
ਮਨ ਪਿਆਰਿਆ ਜੀਉ ਮਿਤ੍ਰਾ ਕਰਿ ਸੰਤਾ ਸੰਗਿ ਨਿਵਾਸੋ ॥ ਮਨ ਪਿਆਰਿਆ ਜੀਉ ਮਿਤ੍ਰਾ ਹਰਿ ਨਾਮੁ ਜਪਤ ਪਰਗਾਸੋ ॥ ਸਿਮਰਿ ਸੁਆਮੀ ਸੁਖਹ ਗਾਮੀ ਇਛ ਸਗਲੀ ਪੁੰਨੀਆ ॥
॥من پِیارِیا جیِءُ مِت٘را کرِ سنّتا سنّگِ نِۄاسو
॥من پِیارِیا جیِءُ مِت٘را ہرِ نامُ جپت پرگاسو
॥سِمرِ سُیامیِ سُکھہ گامیِ اِچھ سگلیِ پُنّنیِیا