Page 80
ਪੁਰਬੇ ਕਮਾਏ ਸ੍ਰੀਰੰਗ ਪਾਏ ਹਰਿ ਮਿਲੇ ਚਿਰੀ ਵਿਛੁੰਨਿਆ ॥ ਅੰਤਰਿ ਬਾਹਰਿ ਸਰਬਤਿ ਰਵਿਆ ਮਨਿ ਉਪਜਿਆ ਬਿਸੁਆਸੋ ॥ ਨਾਨਕੁ ਸਿਖ ਦੇਇ ਮਨ ਪ੍ਰੀਤਮ ਕਰਿ ਸੰਤਾ ਸੰਗਿ ਨਿਵਾਸੋ ॥੪॥
॥پُربے کماۓ س٘ریِرنّگ پاۓ ہرِ مِلے چِریِ ۄِچھُنّنِیا
॥انّترِ باہرِ سربتِ رۄِیا منِ اُپجِیا بِسُیاسو
॥੪॥نانکُ سِکھ دےءِ من پ٘ریِتم کرِ سنّتا سنّگِ نِۄاسو
لَفِظی معنی:سنتاسنگ ۔ صُحبت پاکدامن خُدارسیدہ ۔پارساؤں ۔پرگاسو۔ روشنی ۔ نِواسو۔ٹِھکانہ ۔ سمر۔ یاد کرنا ۔ چھ ۔خُواہِش ۔ سگلی۔ ساری ۔ پنیاں۔پوری ہوتی ہے ۔ پربھے کمائے پہِلے کیے اِعمال ۔ سریرنگ خُدا ۔ چری و چھونیا۔ دیرینہ جُدا ہوئے ۔ سِریت ۔ ہر جگہ ۔سب کے لیئے ۔ بسوآسو ۔یقین۔ بھروسہ ۔اِعتماد
ترجُمہ:اے میرے پیارے دوست من پاکدامن پارساؤں خُدا رسیدگان کی صُحبَت و قُربت اِخِتیارکر ۔ اے میرے پیارے دوست دِل الہٰی کی رِیاض سے رُوحانی رونی مِلتی ہے ۔ آقا کو یاد کر جو سُکھ اور آرام دینے والا ہے ۔ اور تمام خُواہِشات ببوریاں کرنیوالا ہے ۔ پہلے کئے ہُوئے اِعمال کے صدقہ دیرینہ جُدا ہُوئے خُدا سے میلاپ ہوجاتا ہے ۔ خُدا ہر جگہ بستا ہے یہ یقین مُجھے ہو گیا ۔ اے پیار دِل نانِک یہ سبق دیتا ہے کہ پارساؤں پاکدامنوں اور مُریدان مُرشِد کی صُحبت و قُربت اِخِتیار کر ۔
ਮਨ ਪਿਆਰਿਆ ਜੀਉ ਮਿਤ੍ਰਾ ਹਰਿ ਪ੍ਰੇਮ ਭਗਤਿ ਮਨੁ ਲੀਨਾ ॥ ਮਨ ਪਿਆਰਿਆ ਜੀਉ ਮਿਤ੍ਰਾ ਹਰਿ ਜਲ ਮਿਲਿ ਜੀਵੇ ਮੀਨਾ ॥ ਹਰਿ ਪੀ ਆਘਾਨੇ ਅੰਮ੍ਰਿਤ ਬਾਨੇ ਸ੍ਰਬ ਸੁਖਾ ਮਨ ਵੁਠੇ ॥ ਸ੍ਰੀਧਰ ਪਾਏ ਮੰਗਲ ਗਾਏ ਇਛ ਪੁੰਨੀ ਸਤਿਗੁਰ ਤੁਠੇ ॥ ਲੜਿ ਲੀਨੇ ਲਾਏ ਨਉ ਨਿਧਿ ਪਾਏ ਨਾਉ ਸਰਬਸੁ ਠਾਕੁਰਿ ਦੀਨਾ ॥ ਨਾਨਕ ਸਿਖ ਸੰਤ ਸਮਝਾਈ ਹਰਿ ਪ੍ਰੇਮ ਭਗਤਿ ਮਨੁ ਲੀਨਾ ॥੫॥੧॥੨॥
॥من پِیارِیا جیِءُ مِت٘را ہرِ پ٘ریم بھگتِ منُ لیِنا
॥من پِیارِیا جیِءُ مِت٘را ہرِ جل مِلِ جیِۄے میِنا
॥ہرِ پیِ آگھانے انّم٘رِت بانے س٘رب سُکھا من ۄُٹھے
॥س٘ریِدھر پاۓ منّگل گاۓ اِچھ پُنّنیِ ستِگُر تُٹھے
॥لڑِ لیِنے لاۓ نءُ نِدھِ پاۓ ناءُ سربسُ ٹھاکُرِ دیِنا
॥੫॥੧॥੨॥ نانک سِکھ سنّت سمجھائیِ ہرِ پ٘ریم بھگتِ منُ لیِنا
لَفِظی معنی:ہزپریم بَھگَت ۔ من لینا۔ الہٰی پریم پیار اور عِبادت و رِیاضت میں میرا دِل مشغُول و سور ہے ۔مینا ۔مچھلی ۔ آگھانے ۔ سیر ہو گئے ۔ مُکَمل طور پر سیر ہونا ۔ انمِرت بانے ۔ انمِرت آب حَیات ۔ بانے ۔بول۔بانی ۔ آبِ حیات جیساکلام ۔ وٹھے ۔ بستے ۔ سریدھر ۔ خُدا پر ماتما ۔ منگل ۔ خُوشی ۔ کے گیت ۔ رِچِھ۔ خُواہِش ۔ نونِدھ ۔ نوخزانے ۔ سر بس۔ سب کُچھ ۔ سُکھ ۔سَبَق
ترجُمہ:اے میرے پیارے دوست دِل الہٰی پریم اور الہٰی عِبادت دِل میں سا ۔ جیسے اے پیارے دِل خُدا سے ایسا پیار کر جیسا مَچِھلی کا پانی سے ہے ۔خُدا کا آب حیات کلام دِل میں بسانے سے تمام سُکھ اور اِنسان کی دُنیاوی خُواہِشات کا پِیار مِٹ جاتی ہے ۔ خُدا سے میلاپ ہو جاتا ہے ۔ اور الہٰی حمد وثناہ کرتا ہے ۔ اُسکی تمام خُواہِشات پوری ہوجاتی ہیں ۔ اے نانِک جِسے خُدا رسیدہ (سنت) نے سبق د دیا اُسکا من الہٰی عِشق میں اور پریم میں سر مَست ہوجاتا ہے ۔ اٗسے خُدا تعالٰی اپنے دامن لگا لیتا ہے ۔ یہ سمجھو اُسنے سارے عالَم کی دولت پالی ۔
ਸਿਰੀਰਾਗ ਕੇ ਛੰਤ ਮਹਲਾ ੫ ੴ ਸਤਿਗੁਰ ਪ੍ਰਸਾਦਿ ॥ ਡਖਣਾ ॥ ਹਠ ਮਝਾਹੂ ਮਾ ਪਿਰੀ ਪਸੇ ਕਿਉ ਦੀਦਾਰ ॥ ਸੰਤ ਸਰਣਾਈ ਲਭਣੇ ਨਾਨਕ ਪ੍ਰਾਣ ਅਧਾਰ ॥੧॥ ਛੰਤੁ ॥ ਚਰਨ ਕਮਲ ਸਿਉ ਪ੍ਰੀਤਿ ਰੀਤਿ ਸੰਤਨ ਮਨਿ ਆਵਏ ਜੀਉ ॥ ਦੁਤੀਆ ਭਾਉ ਬਿਪਰੀਤਿ ਅਨੀਤਿ ਦਾਸਾ ਨਹ ਭਾਵਏ ਜੀਉ ॥ ਦਾਸਾ ਨਹ ਭਾਵਏ ਬਿਨੁ ਦਰਸਾਵਏ ਇਕ ਖਿਨੁ ਧੀਰਜੁ ਕਿਉ ਕਰੈ ॥ ਨਾਮ ਬਿਹੂਨਾ ਤਨੁ ਮਨੁ ਹੀਨਾ ਜਲ ਬਿਨੁ ਮਛੁਲੀ ਜਿਉ ਮਰੈ ॥ ਮਿਲੁ ਮੇਰੇ ਪਿਆਰੇ ਪ੍ਰਾਨ ਅਧਾਰੇ ਗੁਣ ਸਾਧਸੰਗਿ ਮਿਲਿ ਗਾਵਏ ॥ ਨਾਨਕ ਕੇ ਸੁਆਮੀ ਧਾਰਿ ਅਨੁਗ੍ਰਹੁ ਮਨਿ ਤਨਿ ਅੰਕਿ ਸਮਾਵਏ ॥੧॥
੫ سِریِراگ کے چھنّت مہلا
॥ستِگُر پ٘رسادِ ੴ
॥ڈکھنھا॥ہٹھ مجھاہوُ ما پِریِ پسے کِءُ دیِدار
॥੧॥سنّت سرنھائیِ لبھنھے نانک پ٘رانھ ادھارچھنّتُ
॥چرن کمل سِءُ پ٘ریِتِ ریِتِ سنّتن منِ آۄۓ جیِءُ
॥دُتیِیا بھاءُ بِپریِتِ انیِتِ داسا نہ بھاۄۓ جیِءُ
॥داسا نہ بھاۄۓ بِنُ درساۄۓ اِک کھِنُ دھیِرجُ کِءُ کرےَ
॥نام بِہوُنا تنُ منُ ہیِنا جل بِنُ مچھُلیِ جِءُ مرےَ
॥مِلُ میرے پِیارے پ٘ران ادھارے گُنھ سادھسنّگِ مِلِ گاۄۓ
॥੧॥نانک کے سُیامیِ دھارِ انُگ٘رہُ منِ تنِ انّکِ سماۄۓ
لَفِظی معنی:ڈکھنا۔ ڈکھنی زبان ۔ ہٹھ مجاہو۔ ہر دِل میں ۔ ماپری۔ میرے خُدا ۔ پران ادھار ۔ زِندَگی کے سہارے ۔ پسے کیسے ۔ (چھنت) سیو نالِ۔ ریت ۔شروع ۔ رَسَم ۔ رواج ۔ سُنن من۔ سنتوں کے دِل میں ۔ آوئے آتی ہے بستی ہے ۔ دتیا بھاؤ ۔ دُؤیش۔امتیاز ۔ بپرت ۔غلط برٹاؤ ۔ اُلٹی رَسم ۔ انیت بے اِنصافی ۔ بھاوئے ۔ پَسند کرنا ۔ درساوئے دیدار پہونا ۔ بغیر ۔ ہینا کمزور ۔ انگر یہہ ۔کرپا۔ مہِربانی ۔ آتک ۔گود۔ سماوئے ۔بسائے ۔
ترجُمہ:اے میرے پیارے خُدامُجھے میرے دِل میں تیرا دیدار کیسے پاؤں ۔ اے نانِک زِندگی کِس سہارے خُداپناہ و صُحبت قُربَت پاکدامن پا رساؤں خُدا رسیدگان سے دِیدار ہوگا ہے ۔(چھنت) اِلہٰی پائے مُقَدس و مُبارک سے عِشِق و مُحبَت رکھنے کی رسم ورواج سنتوں کے دِل میں ہی بستی ہے ۔ دوئی دؤیش نااِنصافی اور غلط برتاؤانہیں پسند نہیں ۔ دیدار الہٰی کے بغیر خامان الہٰی کو کوئی زِندگی کا دوسرا پہلو انہیں اچھا نہیں لگِتا ۔ ایک پل بھر کے لیئے بھی اُنکی تسلی و تشفی نہیں ہوتی ۔جیسے پانی کے بغیر مچھلی مَر جاتی ہے ۔ ایسے ہی الہٰی نام سچ ۔حق وحقیقت کے بغیر نحیف وکمزور اور بے سہارا ہو جاتا ہے ۔ اور رُوحانی موت ہوگئی لگتی ہے ۔ اے میرے پیارے خُدا میرے زِندگی کے سہارے مِل تاکہ تیری پاکدامن پارساؤں کی صُحبت و قُربت میں حمد وثناہ کریں ۔ اے نانِک کے آقا کرم و عِنایت فرماتا کہ میں دِل و جان سے تیری گود میں سمایا رہُوں ۔
ਡਖਣਾ ॥ ਸੋਹੰਦੜੋ ਹਭ ਠਾਇ ਕੋਇ ਨ ਦਿਸੈ ਡੂਜੜੋ ॥ ਖੁਲ੍ਹ੍ਹੜੇ ਕਪਾਟ ਨਾਨਕ ਸਤਿਗੁਰ ਭੇਟਤੇ ॥੧॥ ਛੰਤੁ ॥ ਤੇਰੇ ਬਚਨ ਅਨੂਪ ਅਪਾਰ ਸੰਤਨ ਆਧਾਰ ਬਾਣੀ ਬੀਚਾਰੀਐ ਜੀਉ ॥ ਸਿਮਰਤ ਸਾਸ ਗਿਰਾਸ ਪੂਰਨ ਬਿਸੁਆਸ ਕਿਉ ਮਨਹੁ ਬਿਸਾਰੀਐ ਜੀਉ ॥ ਕਿਉ ਮਨਹੁ ਬੇਸਾਰੀਐ ਨਿਮਖ ਨਹੀ ਟਾਰੀਐ ਗੁਣਵੰਤ ਪ੍ਰਾਨ ਹਮਾਰੇ ॥ ਮਨ ਬਾਂਛਤ ਫਲ ਦੇਤ ਹੈ ਸੁਆਮੀ ਜੀਅ ਕੀ ਬਿਰਥਾ ਸਾਰੇ ॥ ਅਨਾਥ ਕੇ ਨਾਥੇ ਸ੍ਰਬ ਕੈ ਸਾਥੇ ਜਪਿ ਜੂਐ ਜਨਮੁ ਨ ਹਾਰੀਐ ॥ ਨਾਨਕ ਕੀ ਬੇਨੰਤੀ ਪ੍ਰਭ ਪਹਿ ਕ੍ਰਿਪਾ ਕਰਿ ਭਵਜਲੁ ਤਾਰੀਐ ॥੨॥
॥ڈکھنھا॥سوہنّدڑو ہبھ ٹھاءِ کوءِ ن دِسےَ ڈوُجڑو
॥੧॥کھُل٘ہ٘ہڑے کپاٹ نانک ستِگُر بھیٹتے
॥چھنّتُ॥تیرے بچن انوُپ اپار سنّتن آدھار بانھیِ بیِچاریِئےَ جیِءُ
॥سِمرت ساس گِراس پوُرن بِسُیاس کِءُ منہُ بِساریِئےَ جیِءُ
॥کِءُ منہُ بیساریِئےَ نِمکھ نہیِ ٹاریِئےَ گُنھۄنّت پ٘ران ہمارے
॥من باںچھت پھل دیت ہےَ سُیامیِ جیِء کیِ بِرتھا سارے
॥اناتھ کے ناتھے س٘رب کےَ ساتھے جپِ جوُئےَ جنمُ ن ہاریِئےَ
॥੨॥نانک کیِ بیننّتیِ پ٘ربھ پہِ ک٘رِپا کرِ بھۄجلُ تاریِئےَ
لَفِظی معنی:ہب ٹھائے ۔ ہرجگہ ۔ ڈوجڑو۔ دُوسرا ۔ کپاٹ ۔ دروازہ ۔ ستگُر ۔سچا مُرشِد ۔ بھٹتے ۔میلاپ سے ۔ (چھنت) کو نوپ ۔ انکھے بندے بے نطیر ۔ بیشال ۔جِسکی مِثال نہ دی جاسکے ۔ اپار ۔ بیشُمار ۔سنن آدھارسنتوں کا سہارا ۔ وچاریئے ۔ خیال آرائی کرنا ۔ سمجہنا ۔ ساس ہر سان ۔ گِراس ۔ہرلقمہ ۔ بسیاس ۔یقین ۔بھروس۔اِعتماد ۔ منہو ۔دِل سے ۔وساریئے ۔بھلایئے ۔ ِنمَکھ ۔آنکھ جھپکنے کے وقفے کے لیئے ۔ تاریئے ۔مِلتوی کرنا ۔ہٹانا ۔ گنونت ۔ باوصف۔ وصف والے ۔ برتھا ۔درد ۔بیفائدہ ۔ سارے سنبھالے ۔ خبرگیری ۔ بھوجل خوفِناک سمُندر ۔ تاریئے ۔ عبور کرنا
ترجُمہ:الہٰی نور ہر جگہ اپنا نوُر بکھیرتادکھائی دیتا ہے ۔ کوئی دُوسرا ایسا دِکھائی نہین دیتا اے نانِک سچے مُرشِد کے میلاپ سے ذہن کے کپاٹ کُھلتے ہیں سمجھ آتی ہے اے خُدا تیرا کلام بینظیر۔لامِثال ہے جوخُدا رسیدگان کے لیئے سہارا ہیں ۔ کامِل و واثق یقین اور بھروسے سے یاد کرؤ ۔ دِل سے یکسوں بھلایا جائے ۔ دِل سے آنکھ کے جھپکنے کے وقفے کے لیئے کیوں کِنارہ کشی کی جائے ۔ اوجھل کیا جائے ۔ وہ وصفوں کا مالِک ہماری زِندگی کا سہارا ہے ۔ اوردلی خُواہِشات کے مُطابق پھل دیتا ہے اور ہر ایک کی خبر گیری کرتا ہے ۔ وہ بے مالِکو کا مالِک اور سب کا ساتھی ہے اُسکے رِیاض کرؤ اور زِندَگی بیکار جوئے میں نہ ہاڑونانِک خُدا سے دُعا گو ہے کہ از کرم و عِنایت اُس دُنیاوی سمُندر عبور کراؤ ۔(2)
ਡਖਣਾ ॥ ਧੂੜੀ ਮਜਨੁ ਸਾਧ ਖੇ ਸਾਈ ਥੀਏ ਕ੍ਰਿਪਾਲ ॥ ਲਧੇ ਹਭੇ ਥੋਕੜੇ ਨਾਨਕ ਹਰਿ ਧਨੁ ਮਾਲ ॥੧॥ ਛੰਤੁ ॥ ਸੁੰਦਰ ਸੁਆਮੀ ਧਾਮ ਭਗਤਹ ਬਿਸ੍ਰਾਮ ਆਸਾ ਲਗਿ ਜੀਵਤੇ ਜੀਉ ॥ ਮਨਿ ਤਨੇ ਗਲਤਾਨ ਸਿਮਰਤ ਪ੍ਰਭ ਨਾਮ ਹਰਿ ਅੰਮ੍ਰਿਤੁ ਪੀਵਤੇ ਜੀਉ ॥
॥ڈکھنھا॥دھوُڑیِ مجنُ سادھ کھے سائیِ تھیِۓ ک٘رِپال
॥੧॥لدھے ہبھے تھوکڑے نانک ہرِ دھنُ مال
॥چھنّتُ
॥سُنّدر سُیامیِ دھام بھگتہ بِس٘رام آسا لگِ جیِۄتے جیِءُ
॥منِ تنے گلتان سِمرت پ٘ربھ نام ہرِ انّم٘رِتُ پیِۄتے جیِءُ