Page 1199
ਸਾਰਗ ਮਹਲਾ ੪ ॥
سارنگ محلہ 4۔
ਹਰਿ ਹਰਿ ਅੰਮ੍ਰਿਤ ਨਾਮੁ ਦੇਹੁ ਪਿਆਰੇ ॥
اے پیارے رب! مجھے اپنا امرت نام عطا کر۔
ਜਿਨ ਊਪਰਿ ਗੁਰਮੁਖਿ ਮਨੁ ਮਾਨਿਆ ਤਿਨ ਕੇ ਕਾਜ ਸਵਾਰੇ ॥੧॥ ਰਹਾਉ ॥
جن لوگوں نے گرو کے حکم کو مانا، ان کے سبھی کام سنور گئے۔ 1۔ وقفہ۔
ਜੋ ਜਨ ਦੀਨ ਭਏ ਗੁਰ ਆਗੈ ਤਿਨ ਕੇ ਦੂਖ ਨਿਵਾਰੇ ॥
جو لوگ عاجزی کے ساتھ گرو کے در پر آئے، رب نے ان کے سبھی دکھوں کو مٹا دیا ہے۔
ਅਨਦਿਨੁ ਭਗਤਿ ਕਰਹਿ ਗੁਰ ਆਗੈ ਗੁਰ ਕੈ ਸਬਦਿ ਸਵਾਰੇ ॥੧॥
وہ ہر روز گرو کے سامنے عبادت کرتے ہیں اور گرو کے کلام کے ذریعے اپنی زندگی سنوار لیتے ہیں۔ 1۔
ਹਿਰਦੈ ਨਾਮੁ ਅੰਮ੍ਰਿਤ ਰਸੁ ਰਸਨਾ ਰਸੁ ਗਾਵਹਿ ਰਸੁ ਬੀਚਾਰੇ ॥
جن کے دل میں رب کے امرت نام کا رس ہے، وہ اپنی زبان سے ہر وقت اس کا ذکر کرتے ہیں اور اس پر غور کرتے ہیں۔
ਗੁਰ ਪਰਸਾਦਿ ਅੰਮ੍ਰਿਤ ਰਸੁ ਚੀਨ੍ਹ੍ਹਿਆ ਓਇ ਪਾਵਹਿ ਮੋਖ ਦੁਆਰੇ ॥੨॥
جو گرو کی رحمت سے اس امرت نام کی حقیقت کو سمجھ لیتے ہیں انہیں نجات کا دروازہ مل جاتا ہے۔ 2۔
ਸਤਿਗੁਰੁ ਪੁਰਖੁ ਅਚਲੁ ਅਚਲਾ ਮਤਿ ਜਿਸੁ ਦ੍ਰਿੜਤਾ ਨਾਮੁ ਅਧਾਰੇ ॥
سچا گرو ایک لازوال ہستی ہے اور اس کی تعلیمات بھی ہمیشہ قائم رہنے والی ہیں۔
ਤਿਸੁ ਆਗੈ ਜੀਉ ਦੇਵਉ ਅਪੁਨਾ ਹਉ ਸਤਿਗੁਰ ਕੈ ਬਲਿਹਾਰੇ ॥੩॥
میں اس گرو پر قربان جاؤں اور اپنی جان و دل اس کے چرنوں میں نچھاور کردوں۔ 3۔
ਮਨਮੁਖ ਭ੍ਰਮਿ ਦੂਜੈ ਭਾਇ ਲਾਗੇ ਅੰਤਰਿ ਅਗਿਆਨ ਗੁਬਾਰੇ ॥
جو لوگ اپنی مرضی سے چلتے ہیں، وہ ہمیشہ بھٹکتے رہتے ہیں اور ان کے دل میں اندھیرا رہتا ہے۔
ਸਤਿਗੁਰੁ ਦਾਤਾ ਨਦਰਿ ਨ ਆਵੈ ਨਾ ਉਰਵਾਰਿ ਨ ਪਾਰੇ ॥੪॥
ایسے لوگوں کے لیے سچا گرو کبھی نظر نہیں آتا، اور نہ ہی وہ دنیا اور آخرت میں کامیاب ہوتے ہیں۔ 4۔
ਸਰਬੇ ਘਟਿ ਘਟਿ ਰਵਿਆ ਸੁਆਮੀ ਸਰਬ ਕਲਾ ਕਲ ਧਾਰੇ ॥
رب ہر دل میں بسا ہوا ہے اور اس نے ساری کائنات کو سنبھال رکھا ہے۔
ਨਾਨਕੁ ਦਾਸਨਿ ਦਾਸੁ ਕਹਤ ਹੈ ਕਰਿ ਕਿਰਪਾ ਲੇਹੁ ਉਬਾਰੇ ॥੫॥੩॥
نانک کہتے ہیں کہ میں خود کو رب کے بندوں کا بھی بندہ سمجھتا ہوں اور دعا کرتا ہوں کہ رب مجھ پر کرم کرے اور مجھے سنوار دے۔ 5۔ 3۔
ਸਾਰਗ ਮਹਲਾ ੪ ॥
سارنگ محلہ 4۔
ਗੋਬਿਦ ਕੀ ਐਸੀ ਕਾਰ ਕਮਾਇ ॥
رب کی مخلوقات میں عجیب رنگ اور شان ہے۔
ਜੋ ਕਿਛੁ ਕਰੇ ਸੁ ਸਤਿ ਕਰਿ ਮਾਨਹੁ ਗੁਰਮੁਖਿ ਨਾਮਿ ਰਹਹੁ ਲਿਵ ਲਾਇ ॥੧॥ ਰਹਾਉ ॥
جو کچھ بھی وہ کرتا ہے، اسے سچ مان لو اور گرو کی راہ پر چلتے ہوئے اس کے نام میں محو ہوجاؤ۔ 1۔ وقفہ۔
ਗੋਬਿਦ ਪ੍ਰੀਤਿ ਲਗੀ ਅਤਿ ਮੀਠੀ ਅਵਰ ਵਿਸਰਿ ਸਭ ਜਾਇ ॥
رب کے ساتھ محبت بہت ہی میٹھی ہے، اور جب یہ محبت دل میں آ جاتی ہے، تو باقی سب کچھ بھول جاتا ہے۔
ਅਨਦਿਨੁ ਰਹਸੁ ਭਇਆ ਮਨੁ ਮਾਨਿਆ ਜੋਤੀ ਜੋਤਿ ਮਿਲਾਇ ॥੧॥
اب میرے دل میں دن رات خوشی رہتی ہے اور میری روح رب کے نور میں جذب ہو چکی ہے۔ 1۔
ਜਬ ਗੁਣ ਗਾਇ ਤਬ ਹੀ ਮਨੁ ਤ੍ਰਿਪਤੈ ਸਾਂਤਿ ਵਸੈ ਮਨਿ ਆਇ ॥
جب میں رب کی عظمت کو بیان کرتا ہوں تبھی میرا دل تسلی پاتا ہے اور اس میں سکون بسنے لگتا ہے۔
ਗੁਰ ਕਿਰਪਾਲ ਭਏ ਤਬ ਪਾਇਆ ਹਰਿ ਚਰਣੀ ਚਿਤੁ ਲਾਇ ॥੨॥
جب گرو مہربان ہوتا ہے، تبھی رب کے چرنوں میں من لگتا ہے، اور انسان نجات کی طرف بڑھتا ہے۔ 2۔
ਮਤਿ ਪ੍ਰਗਾਸ ਭਈ ਹਰਿ ਧਿਆਇਆ ਗਿਆਨਿ ਤਤਿ ਲਿਵ ਲਾਇ ॥
جب رب کا دھیان کیا جاتا ہے، تو ذہن کی روشنی بڑھتی ہے اور علم کی روشنی میں سکون اور سچائی کی لگن پیدا ہوتی ہے۔
ਅੰਤਰਿ ਜੋਤਿ ਪ੍ਰਗਟੀ ਮਨੁ ਮਾਨਿਆ ਹਰਿ ਸਹਜਿ ਸਮਾਧਿ ਲਗਾਇ ॥੩॥
جب رب کی روشنی اندر جگمگاتی ہے، تو انسان کا من تسلی پا کر رب کی ذات میں محو ہو جاتا ہے۔ 3۔
ਹਿਰਦੈ ਕਪਟੁ ਨਿਤ ਕਪਟੁ ਕਮਾਵਹਿ ਮੁਖਹੁ ਹਰਿ ਹਰਿ ਸੁਣਾਇ ॥
جس کے دل میں منافقت ہو، وہ ہمیشہ دھوکہ دیتا ہے چاہے اس کا ظاہر کچھ بھی کہے، اندر کا حال کچھ اور ہوتا ہے۔
ਅੰਤਰਿ ਲੋਭੁ ਮਹਾ ਗੁਬਾਰਾ ਤੁਹ ਕੂਟੈ ਦੁਖ ਖਾਇ ॥੪॥
اندر کا لالچ اور اندھیرا ہی انسان کو دکھی بناتا ہے، اور وہ بے مقصد کاموں میں اپنی زندگی گزار دیتا ہے۔ 4۔
ਜਬ ਸੁਪ੍ਰਸੰਨ ਭਏ ਪ੍ਰਭ ਮੇਰੇ ਗੁਰਮੁਖਿ ਪਰਚਾ ਲਾਇ ॥
جب رب مہربان ہو جائے، تب ہی انسان کو سچ کی پہچان ہوتی ہے، اور وہ گرو کے ذریعے حقیقت کو جان لیتا ہے۔
ਨਾਨਕ ਨਾਮ ਨਿਰੰਜਨੁ ਪਾਇਆ ਨਾਮੁ ਜਪਤ ਸੁਖੁ ਪਾਇ ॥੫॥੪॥
نانک کہتے ہیں کہ جو رب کے پاک نام کا جاپ کرتا ہے، وہی اصل میں حقیقی سکون حاصل کرتا ہے۔ 5۔ 4۔
ਸਾਰਗ ਮਹਲਾ ੪ ॥
سارنگ محلہ 4۔
ਮੇਰਾ ਮਨੁ ਰਾਮ ਨਾਮਿ ਮਨੁ ਮਾਨੀ ॥
میرا دل رب کے نام میں محو ہو چکا ہے۔
ਮੇਰੈ ਹੀਅਰੈ ਸਤਿਗੁਰਿ ਪ੍ਰੀਤਿ ਲਗਾਈ ਮਨਿ ਹਰਿ ਹਰਿ ਕਥਾ ਸੁਖਾਨੀ ॥੧॥ ਰਹਾਉ ॥
سچی گرو نے میرے دل میں ایسی محبت پیدا کی کہ اب رب کی باتیں ہی میرے لیے سب سے زیادہ خوشی کا ذریعہ ہیں۔ 1۔ وقفہ۔
ਦੀਨ ਦਇਆਲ ਹੋਵਹੁ ਜਨ ਊਪਰਿ ਜਨ ਦੇਵਹੁ ਅਕਥ ਕਹਾਨੀ ॥
اے رب! تو غریبوں پر مہربان ہے اپنے بندوں پر رحم کر اور اپنی بے مثال حقیقت کو مجھ پر ظاہر کر۔
ਸੰਤ ਜਨਾ ਮਿਲਿ ਹਰਿ ਰਸੁ ਪਾਇਆ ਹਰਿ ਮਨਿ ਤਨਿ ਮੀਠ ਲਗਾਨੀ ॥੧॥
جب میں رب کے نیک بندوں کی صحبت میں آیا، تو مجھے اس کے نام کا امرت ملا اور اب میرا دل و جان اس میں مگن ہو گیا ہے۔ 1۔
ਹਰਿ ਕੈ ਰੰਗਿ ਰਤੇ ਬੈਰਾਗੀ ਜਿਨ੍ਹ੍ਹ ਗੁਰਮਤਿ ਨਾਮੁ ਪਛਾਨੀ ॥
جو لوگ رب کے رنگ میں رنگے جاتے ہیں وہی حقیقی فقیر ہیں کیونکہ انہوں نے گرو کی رہنمائی میں رب کے نام کی حقیقت کو پہچان لیا ہے۔
ਪੁਰਖੈ ਪੁਰਖੁ ਮਿਲਿਆ ਸੁਖੁ ਪਾਇਆ ਸਭ ਚੂਕੀ ਆਵਣ ਜਾਨੀ ॥੨॥
جس نے رب کو پہچان لیا، وہ حقیقت میں سکون پا گیا اور اس کی پیدائش اور موت کا سلسلہ ختم ہوگیا ہے۔ 2۔
ਨੈਣੀ ਬਿਰਹੁ ਦੇਖਾ ਪ੍ਰਭ ਸੁਆਮੀ ਰਸਨਾ ਨਾਮੁ ਵਖਾਨੀ ॥
میری صکو رب کے دیدار کی تڑپ ہے اور میری زبان رب کے پاک نام کی تسبیح کرتی ہے۔