Guru Granth Sahib Translation Project

Guru Granth Sahib Urdu Page 1169

Page 1169

ਜਾਮਿ ਨ ਭੀਜੈ ਸਾਚ ਨਾਇ ॥੧॥ ਰਹਾਉ ॥ جب تک صادق رب کے نام میں مگن نہیں ہوتے۔ 1۔ وقفہ۔
ਦਸ ਅਠ ਲੀਖੇ ਹੋਵਹਿ ਪਾਸਿ ॥ اگر اٹھارہ پران لکھ کر پاس رکھ لیا جائے،
ਚਾਰੇ ਬੇਦ ਮੁਖਾਗਰ ਪਾਠਿ ॥ چاروں ویدوں کا متن زبانی حفظ ہو،
ਪੁਰਬੀ ਨਾਵੈ ਵਰਨਾਂ ਕੀ ਦਾਤਿ ॥ مختلف مذہبی تہواروں پر غسل اور مختلف ذاتوں کے لوگوں کو صدقہ و خیرات کیا ہو۔
ਵਰਤ ਨੇਮ ਕਰੇ ਦਿਨ ਰਾਤਿ ॥੨॥ دن رات ورت اور ضبط نفس کیا ہو۔ 2۔
ਕਾਜੀ ਮੁਲਾਂ ਹੋਵਹਿ ਸੇਖ ॥ بیشک کوئی قاضی، ملا، شیخ بن جائے،
ਜੋਗੀ ਜੰਗਮ ਭਗਵੇ ਭੇਖ ॥ کوئی یوگی بن کر بھگوا لباس اختیار کر لیتا ہے۔
ਕੋ ਗਿਰਹੀ ਕਰਮਾ ਕੀ ਸੰਧਿ ॥ کوئی گھر بیٹھا اپنے اعمال کا حساب کرتا ہے،
ਬਿਨੁ ਬੂਝੇ ਸਭ ਖੜੀਅਸਿ ਬੰਧਿ ॥੩॥ مگر جب تک انسان رب کے نام کی اہمیت سے ناواقف رہتا ہے، تمام لوگوں کو مجرموں کی طرح باندھ کر پیش کیا جاتا ہے۔ 3۔
ਜੇਤੇ ਜੀਅ ਲਿਖੀ ਸਿਰਿ ਕਾਰ ॥ دنیا میں جتنے بھی انسان ہیں، ان کی تقدیر لکھی ہوئی ہے۔
ਕਰਣੀ ਉਪਰਿ ਹੋਵਗਿ ਸਾਰ ॥ ان کے کیے ہوئے اعمال کے مطابق ہی رب کے دربار میں فیصلہ ہوگا۔
ਹੁਕਮੁ ਕਰਹਿ ਮੂਰਖ ਗਾਵਾਰ ॥ نادان لوگ دنیاوی طاقتوں کو ہی سب کچھ سمجھ لیتے ہیں،
ਨਾਨਕ ਸਾਚੇ ਕੇ ਸਿਫਤਿ ਭੰਡਾਰ ॥੪॥੩॥ مگر نانک کہتے ہیں کہ صادق رب کی تعریف کے خزانے بھرے ہوئے ہیں۔ 4۔ 3۔
ਬਸੰਤੁ ਮਹਲਾ ੩ ਤੀਜਾ ॥ بسنتو محلہ 3 تیجا۔
ਬਸਤ੍ਰ ਉਤਾਰਿ ਦਿਗੰਬਰੁ ਹੋਗੁ ॥ اگر کوئی اپنے کپڑے اتار کر ننگا سادھو بن جائے،
ਜਟਾਧਾਰਿ ਕਿਆ ਕਮਾਵੈ ਜੋਗੁ ॥ اگر جوگی بن کر بڑی بڑی جٹائیں رکھ لی جائے،
ਮਨੁ ਨਿਰਮਲੁ ਨਹੀ ਦਸਵੈ ਦੁਆਰ ॥ پھر بھی اگر اس کا دل پاک نہ ہو، تو دسویں دروازے پر دھیان لگانے کا کوئی فائدہ نہیں۔
ਭ੍ਰਮਿ ਭ੍ਰਮਿ ਆਵੈ ਮੂੜ੍ਹ੍ਹਾ ਵਾਰੋ ਵਾਰ ॥੧॥ نادان انسان ان شبہات میں پڑکر بار بار دنیا میں آتا رہتا ہے۔ 1۔
ਏਕੁ ਧਿਆਵਹੁ ਮੂੜ੍ਹ੍ਹ ਮਨਾ ॥ اے دل ناداں! صرف ربہی کا دھیان کرو۔
ਪਾਰਿ ਉਤਰਿ ਜਾਹਿ ਇਕ ਖਿਨਾਂ ॥੧॥ ਰਹਾਉ ॥ ایک لمحے میں نجات مل جائے گی۔ 1۔ وقفہ۔
ਸਿਮ੍ਰਿਤਿ ਸਾਸਤ੍ਰ ਕਰਹਿ ਵਖਿਆਣ ॥ پنڈت سمرتیوں اور شاستروں کی تشریح کرتے ہیں۔
ਨਾਦੀ ਬੇਦੀ ਪੜ੍ਹ੍ਹਹਿ ਪੁਰਾਣ ॥ کوئی ناد بجاتا ہے، کچھ وید پڑھتے ہیں، کچھ پرانوں کا مطالعہ کرتے ہیں،
ਪਾਖੰਡ ਦ੍ਰਿਸਟਿ ਮਨਿ ਕਪਟੁ ਕਮਾਹਿ ॥ لیکن کسی کی نظر منافقت سے بھری ہوتی ہے اور کوئی دل میں فریب کرتا ہے،
ਤਿਨ ਕੈ ਰਮਈਆ ਨੇੜਿ ਨਾਹਿ ॥੨॥ رب ایسے لوگوں کے پاس بالکل نہیں اتا۔ 2۔
ਜੇ ਕੋ ਐਸਾ ਸੰਜਮੀ ਹੋਇ ॥ اگر کوئی ایسا خود پر قابو رکھنے والا شخص ہو تو
ਕ੍ਰਿਆ ਵਿਸੇਖ ਪੂਜਾ ਕਰੇਇ ॥ کوئی مخصوص عمل کرتا ہے، ہر روز پوجا پاٹ ہی کرتا ہو،
ਅੰਤਰਿ ਲੋਭੁ ਮਨੁ ਬਿਖਿਆ ਮਾਹਿ ॥ اگر اس کا دل لالچ سے بھرا ہوا ہے اور دل میں برائی ہے تو۔
ਓਇ ਨਿਰੰਜਨੁ ਕੈਸੇ ਪਾਹਿ ॥੩॥ پھر ایسا شخص مالک رب کو کیسے پا سکتا ہے۔ 3۔
ਕੀਤਾ ਹੋਆ ਕਰੇ ਕਿਆ ਹੋਇ ॥ جس سے رب نے بنایا ہے ،اس کے کرنے سے کیا ہوسکتا ہے۔
ਜਿਸ ਨੋ ਆਪਿ ਚਲਾਏ ਸੋਇ ॥ جسے رب خود اپنی رضا سے چلا رہا ہے (دراصل انسان مجبور ہے، رب ہی اس سے سب کچھ کروا رہا ہے۔)
ਨਦਰਿ ਕਰੇ ਤਾਂ ਭਰਮੁ ਚੁਕਾਏ ॥ اگر وہ نظر کرم کرے تو شبہات کا خاتمہ کردیتا ہے۔
ਹੁਕਮੈ ਬੂਝੈ ਤਾਂ ਸਾਚਾ ਪਾਏ ॥੪॥ اگر انسان اس کے حکم کو سمجھ لے، تو وہ رب کو پا لیتا ہے۔ 4۔
ਜਿਸੁ ਜੀਉ ਅੰਤਰੁ ਮੈਲਾ ਹੋਇ ॥ جس شخص کا دل گندا ہوتا ہے۔
ਤੀਰਥ ਭਵੈ ਦਿਸੰਤਰ ਲੋਇ ॥ چاہے وہ ہزاروں میل دور کا سفر کرلے، کوئی فائدہ نہیں ہے۔
ਨਾਨਕ ਮਿਲੀਐ ਸਤਿਗੁਰ ਸੰਗ ॥ گلو نانک صاحب کی رائے ہے کہ گرو سے ملاقات ہوجائے تو
ਤਉ ਭਵਜਲ ਕੇ ਤੂਟਸਿ ਬੰਧ ॥੫॥੪॥ (رب کو پا کر) دنیاوی سمندر کے تمام بندر ٹوٹ جاتے ہیں۔ 5۔ 4۔
ਬਸੰਤੁ ਮਹਲਾ ੧ ॥ بسنت محلہ 1۔
ਸਗਲ ਭਵਨ ਤੇਰੀ ਮਾਇਆ ਮੋਹ ॥ اے کائنات کے پالنہار! تمام مقامات پر تیری موہ مایا پھیلی ہوئی ہے۔
ਮੈ ਅਵਰੁ ਨ ਦੀਸੈ ਸਰਬ ਤੋਹ ॥ لیکن مجھے تیرے علاوہ کوئی نظر نہیں آتا، ہر ایک میں تو ہی ہے۔
ਤੂ ਸੁਰਿ ਨਾਥਾ ਦੇਵਾ ਦੇਵ ॥ تُو ہی دیوتاؤں کا مالک ہے اور ہر چیز کا بنانے والا ہے۔
ਹਰਿ ਨਾਮੁ ਮਿਲੈ ਗੁਰ ਚਰਨ ਸੇਵ ॥੧॥ گرو کے چرنوں کی خدمت سے، ہی رب کے نام کی دولت حاصل ہوتی ہے۔ 1
ਮੇਰੇ ਸੁੰਦਰ ਗਹਿਰ ਗੰਭੀਰ ਲਾਲ ॥ اے میرے خوبصورت، گہرا اور سنجیدہ!
ਗੁਰਮੁਖਿ ਰਾਮ ਨਾਮ ਗੁਨ ਗਾਏ ਤੂ ਅਪਰੰਪਰੁ ਸਰਬ ਪਾਲ ॥੧॥ ਰਹਾਉ ॥ گرور نے زبان سے رام نام کا ہی حمد گایا ہے، تو بے انتہا ہے، پوری کائنات کا پالنہار ہے۔ 1۔ وقفہ۔
ਬਿਨੁ ਸਾਧ ਨ ਪਾਈਐ ਹਰਿ ਕਾ ਸੰਗੁ ॥ سادھو عظیم ہستی کے بغیر رب کا ساتھ حاصل نہیں ہوسکتا۔
ਬਿਨੁ ਗੁਰ ਮੈਲ ਮਲੀਨ ਅੰਗੁ ॥ گرو کے بغیر برائیوں کی غلاظت سے جسم کا ہر حصہ میلا رہتا ہے۔
ਬਿਨੁ ਹਰਿ ਨਾਮ ਨ ਸੁਧੁ ਹੋਇ ॥ ہری نام کے ذکر کے بغیر یہ پاک نہیں ہوتا۔
ਗੁਰ ਸਬਦਿ ਸਲਾਹੇ ਸਾਚੁ ਸੋਇ ॥੨॥ گرو کی تعلیمات کے ذریعے ہی رب کی تعریف میں لگ کر انسان سچائی حاصل کرتا ہے۔ 2۔
ਜਾ ਕਉ ਤੂ ਰਾਖਹਿ ਰਖਨਹਾਰ ॥ اے محافظ اعلی! جس کی تو حفاظت کرتا ہے،
ਸਤਿਗੁਰੂ ਮਿਲਾਵਹਿ ਕਰਹਿ ਸਾਰ ॥ صادق گرو سے ملاقات کروا کر اس کی حفاظت کرتا ہے۔
ਬਿਖੁ ਹਉਮੈ ਮਮਤਾ ਪਰਹਰਾਇ ॥ اس کا غرور نما زہر، ممتا اور
ਸਭਿ ਦੂਖ ਬਿਨਾਸੇ ਰਾਮ ਰਾਇ ॥੩॥ تو تمام پریشانیوں کا خاتمہ کردیتا ہے۔ 3۔
ਊਤਮ ਗਤਿ ਮਿਤਿ ਹਰਿ ਗੁਨ ਸਰੀਰ ॥ جس کے اندر رب کی خوبیاں سمائی ہوتی ہیں، اس کی روحانی حالت اعلیٰ ہو جاتی ہے۔
ਗੁਰਮਤਿ ਪ੍ਰਗਟੇ ਰਾਮ ਨਾਮ ਹੀਰ ॥ گرو کی تعلیم سے رام نام کا ہیرا انسان کے اندر چمکتا ہے۔
ਲਿਵ ਲਾਗੀ ਨਾਮਿ ਤਜਿ ਦੂਜਾ ਭਾਉ ॥ دوہرے پن کو چھوڑ کر اس کا دل نام کے ذکر میں مصروف رہتا ہے۔
ਜਨ ਨਾਨਕ ਹਰਿ ਗੁਰੁ ਗੁਰ ਮਿਲਾਉ ॥੪॥੫॥ نانک کی رب سے التجا ہے کہ گرو سے ملاقات کرودیجیے ؛ کیونکہ گروہی رب سے ملانے کا ذریعہ ہے۔ 4۔ 5۔
ਬਸੰਤੁ ਮਹਲਾ ੧ ॥ بسنت محلہ 1۔
ਮੇਰੀ ਸਖੀ ਸਹੇਲੀ ਸੁਨਹੁ ਭਾਇ ॥ اے میری سہیلیو! میری بات غور سے سنو،
ਮੇਰਾ ਪਿਰੁ ਰੀਸਾਲੂ ਸੰਗਿ ਸਾਇ ॥ میرا محبوب رب ہر وقت میرے ساتھ ہے۔
ਓਹੁ ਅਲਖੁ ਨ ਲਖੀਐ ਕਹਹੁ ਕਾਇ ॥ وہ پوشیدہ ہے، اسے آنکھوں سے نہیں دیکھا جا سکتا، تو بتاؤ، اس سے ملاقات کیسے ہو؟


© 2025 SGGS ONLINE
error: Content is protected !!
Scroll to Top