Page 1170
ਗੁਰਿ ਸੰਗਿ ਦਿਖਾਇਓ ਰਾਮ ਰਾਇ ॥੧॥
اگر گرو کی صحبت مل جائے، تو وہ رب کا دیدار کروا دیتا ہے۔ 1۔
ਮਿਲੁ ਸਖੀ ਸਹੇਲੀ ਹਰਿ ਗੁਨ ਬਨੇ ॥
اے سہیلیو! آؤ، ہم مل کر رب کی حمد و ثناء کریں۔
ਹਰਿ ਪ੍ਰਭ ਸੰਗਿ ਖੇਲਹਿ ਵਰ ਕਾਮਨਿ ਗੁਰਮੁਖਿ ਖੋਜਤ ਮਨ ਮਨੇ ॥੧॥ ਰਹਾਉ ॥
حسین خاتون مالک کے ساتھ مل کر لطف اندوز ہوتی ہے اور گرو کے ذریعے اسے پا کر اس کا دل خوش ہو جاتا ہے۔ 1۔ وقفہ۔
ਮਨਮੁਖੀ ਦੁਹਾਗਣਿ ਨਾਹਿ ਭੇਉ ॥
نفس پرست، بد قسمت خاتون جو یہ راز معلوم نہیں کہ
ਓਹੁ ਘਟਿ ਘਟਿ ਰਾਵੈ ਸਰਬ ਪ੍ਰੇਉ ॥
رب ہر دل میں بسا ہوا ہے، وہ سب کا پیارا ہے۔
ਗੁਰਮੁਖਿ ਥਿਰੁ ਚੀਨੈ ਸੰਗਿ ਦੇਉ ॥
جو گرو کے راستے پر چلتی ہیں، وہ جان لیتی ہیں کہ رب ہمیشہ ان کے ساتھ ہے۔
ਗੁਰਿ ਨਾਮੁ ਦ੍ਰਿੜਾਇਆ ਜਪੁ ਜਪੇਉ ॥੨॥
گرو انہیں رب کے نام میں مضبوطی عطا کرتا ہے،اور وہ رب کے نام کا جاپ کرتی ہیں۔ 2۔
ਬਿਨੁ ਗੁਰ ਭਗਤਿ ਨ ਭਾਉ ਹੋਇ ॥
گرو کے بغیر بھگتی اور رب سے محبت ممکن نہیں،
ਬਿਨੁ ਗੁਰ ਸੰਤ ਨ ਸੰਗੁ ਦੇਇ ॥
گرو کے بغیر سنتوں کی سنگت بھی حاصل نہیں ہو سکتی۔
ਬਿਨੁ ਗੁਰ ਅੰਧੁਲੇ ਧੰਧੁ ਰੋਇ ॥
گرو کے بغیر اندھا انسان دنیاوی دھندوں میں الجھا رہتا ہے،
ਮਨੁ ਗੁਰਮੁਖਿ ਨਿਰਮਲੁ ਮਲੁ ਸਬਦਿ ਖੋਇ ॥੩॥
گرو کی پناہ میں آنے سے دل پاکیزہ ہو جاتا ہے اور گرو کی تعلیم برائیوں کی گندگی صاف کردیتی ہے۔ 3۔
ਗੁਰਿ ਮਨੁ ਮਾਰਿਓ ਕਰਿ ਸੰਜੋਗੁ ॥
اتفاق پیدا کرکے دل کو مار دیتا ہے۔
ਅਹਿਨਿਸਿ ਰਾਵੇ ਭਗਤਿ ਜੋਗੁ ॥
اس کے بعد دل دن رات رب کی بندگی میں مصروف رہتا ہے۔
ਗੁਰ ਸੰਤ ਸਭਾ ਦੁਖੁ ਮਿਟੈ ਰੋਗੁ ॥ ਜਨ ਨਾਨਕ ਹਰਿ ਵਰੁ ਸਹਜ ਜੋਗੁ ॥੪॥੬॥
برو سے منسلک رہنے سے تمام بیماریوں کا خاتمہ ہوجاتا ہے۔ گرو نانک کا خیال ہے کہ رب سے مل کر سکون کی حالت حاصل ہوجاتی ہے۔ 4۔ 6۔
ਬਸੰਤੁ ਮਹਲਾ ੧ ॥
بسنت محلہ 1۔
ਆਪੇ ਕੁਦਰਤਿ ਕਰੇ ਸਾਜਿ ॥
رب ہی پوری کائنات کا خالق ہے۔
ਸਚੁ ਆਪਿ ਨਿਬੇੜੇ ਰਾਜੁ ਰਾਜਿ ॥
وہ خود ہی اپنے حکم سے کیے گئے اعمال کی بنیاد پر انسانوں کا فیصلہ کرتا ہے۔
ਗੁਰਮਤਿ ਊਤਮ ਸੰਗਿ ਸਾਥਿ ॥
گرو کی تعلیمات سے اعلی رب ساتھ ہی محسوس ہوتا ہے اور
ਹਰਿ ਨਾਮੁ ਰਸਾਇਣੁ ਸਹਜਿ ਆਥਿ ॥੧॥
باسانی ہی ہری نام کی دولت حاصل ہو جاتی ہے۔ 1۔
ਮਤ ਬਿਸਰਸਿ ਰੇ ਮਨ ਰਾਮ ਬੋਲਿ ॥
اے دل! رام نام کا جہری ذکرو، بھول مت جانا۔
ਅਪਰੰਪਰੁ ਅਗਮ ਅਗੋਚਰੁ ਗੁਰਮੁਖਿ ਹਰਿ ਆਪਿ ਤੁਲਾਏ ਅਤੁਲੁ ਤੋਲਿ ॥੧॥ ਰਹਾਉ ॥
وہ لامحدود ہے، دلی بات سے بالاتر ہے اور وہ خود ہی گرو سے اپنی شان بیان کرواتا ہے۔ 1۔ وقفہ۔
ਗੁਰ ਚਰਨ ਸਰੇਵਹਿ ਗੁਰਸਿਖ ਤੋਰ ॥
گرو کے شاگرد گرو کے قدموں کی عبادت و بندگی کرتے ہیں۔
ਗੁਰ ਸੇਵ ਤਰੇ ਤਜਿ ਮੇਰ ਤੋਰ ॥
وہ گرو کی خدمت کے ذریعے احساس کبر کو مٹا کر دنیاوی سمندر سے نجات پا جاتے ہیں۔
ਨਰ ਨਿੰਦਕ ਲੋਭੀ ਮਨਿ ਕਠੋਰ ॥
مذمت کرنے والے لوگ ہمیشہ لالچ کرتے ہیں اور ان کا دل بھی بہت سخت ہوتا ہے۔
ਗੁਰ ਸੇਵ ਨ ਭਾਈ ਸਿ ਚੋਰ ਚੋਰ ॥੨॥
انہیں گرو کی خدمت اچھی نہیں لگتی، دراصل وہ سب سے بڑے چور ہیں۔ 2۔
ਗੁਰੁ ਤੁਠਾ ਬਖਸੇ ਭਗਤਿ ਭਾਉ ॥
اگر گرو خوش ہوجائے، تو وہ محبت و عقیدت بخشش کردیتا ہے۔
ਗੁਰਿ ਤੁਠੈ ਪਾਈਐ ਹਰਿ ਮਹਲਿ ਠਾਉ ॥
گرو کی فرحت سے ہی رب کا گھر حاصل ہوتا ہے۔
ਪਰਹਰਿ ਨਿੰਦਾ ਹਰਿ ਭਗਤਿ ਜਾਗੁ ॥
وہ مذمت چھوڑ کر رکھ کی بندگی میں بیدار رہتا ہے۔
ਹਰਿ ਭਗਤਿ ਸੁਹਾਵੀ ਕਰਮਿ ਭਾਗੁ ॥੩॥
بڑی قسمت سے رب کی بندگی حسین لگتی ہے۔ 3۔
ਗੁਰੁ ਮੇਲਿ ਮਿਲਾਵੈ ਕਰੇ ਦਾਤਿ ॥
جس کی گرو سے ملاقات ہو جاتی ہے، وہ اسے نام کے ذکر کا تحفہ عطا کرتا ہے۔
ਗੁਰਸਿਖ ਪਿਆਰੇ ਦਿਨਸੁ ਰਾਤਿ ॥
گرو کے پیارے شاگرد دن رات ہری کے قدموں میں مگن رہتے ہیں۔
ਫਲੁ ਨਾਮੁ ਪਰਾਪਤਿ ਗੁਰੁ ਤੁਸਿ ਦੇਇ ॥
گرو جس سرور کے گھر میں آتا ہے، اسے نتیجے کی شکل میں نام ہی حاصل ہوتا ہے اور
ਕਹੁ ਨਾਨਕ ਪਾਵਹਿ ਵਿਰਲੇ ਕੇਇ ॥੪॥੭॥
گرو نانک کا خیال ہے کہ کوئی نایاب شخص ہی نام حاصل کرتا ہے۔ 4۔ 7
ਬਸੰਤੁ ਮਹਲਾ ੩ ਇਕ ਤੁਕਾ ॥
بسنت محلہ 3 اک تکا
ਸਾਹਿਬ ਭਾਵੈ ਸੇਵਕੁ ਸੇਵਾ ਕਰੈ ॥
مالک کی مرضی سے خادم خدمت کرتا ہے۔
ਜੀਵਤੁ ਮਰੈ ਸਭਿ ਕੁਲ ਉਧਰੈ ॥੧॥
وہ کائنات میں حرص و ہوس سے علاحدہ رہ کر تمام خاندانوں کی نجات کا ذریعہ بنتا ہے۔ 1۔
ਤੇਰੀ ਭਗਤਿ ਨ ਛੋਡਉ ਕਿਆ ਕੋ ਹਸੈ ॥
اے مالک! بے شک مجھ پر کوئی ہنستا رہے مگر تیری بندگی نہیں چھوڑ سکتا۔
ਸਾਚੁ ਨਾਮੁ ਮੇਰੈ ਹਿਰਦੈ ਵਸੈ ॥੧॥ ਰਹਾਉ ॥
میرے دل میں تیرا بدی نام بس گیا ہے۔ 1۔ وقفہ۔
ਜੈਸੇ ਮਾਇਆ ਮੋਹਿ ਪ੍ਰਾਣੀ ਗਲਤੁ ਰਹੈ ॥
جس طرح لوگ حرص و ہوس میں مگن رہتے ہیں۔
ਤੈਸੇ ਸੰਤ ਜਨ ਰਾਮ ਨਾਮ ਰਵਤ ਰਹੈ ॥੨॥
اسی طرح پرستار رب کے جہری ذکر میں مگن رہتے ہیں۔ 2۔
ਮੈ ਮੂਰਖ ਮੁਗਧ ਊਪਰਿ ਕਰਹੁ ਦਇਆ ॥
اے بے حد مہربان! مجھ نا سمجھ پر کرم فرما۔
ਤਉ ਸਰਣਾਗਤਿ ਰਹਉ ਪਇਆ ॥੩॥
میں ہمیشہ تیری پناہ میں پڑا رہوں۔ 3۔
ਕਹਤੁ ਨਾਨਕੁ ਸੰਸਾਰ ਕੇ ਨਿਹਫਲ ਕਾਮਾ ॥
امانت کہتے ہیں کہ دنیاوی کام کاج فضول ہے اور
ਗੁਰ ਪ੍ਰਸਾਦਿ ਕੋ ਪਾਵੈ ਅੰਮ੍ਰਿਤ ਨਾਮਾ ॥੪॥੮॥
گرو کے فضل سے ہی کوئی ہری نام امرت حاصل کرتا ہے۔ 4۔ 8۔
ਮਹਲਾ ੧ ਬਸੰਤੁ ਹਿੰਡੋਲ ਘਰੁ ੨
محلہ 1 بسنت ہنڈول گھرو 2
ੴ ਸਤਿਗੁਰ ਪ੍ਰਸਾਦਿ ॥
رب وہی ایک ہے، جس کا حصول صادق گرو کے فضل سے ممکن ہے۔
ਸਾਲ ਗ੍ਰਾਮ ਬਿਪ ਪੂਜਿ ਮਨਾਵਹੁ ਸੁਕ੍ਰਿਤੁ ਤੁਲਸੀ ਮਾਲਾ ॥
اے برہما! تم شال گرام کی عبادت کرتے ہیں، اسے مناتے ہو، نیک فالی کے لیے تلسی کی مالا پھیرتے ہو۔
ਰਾਮ ਨਾਮੁ ਜਪਿ ਬੇੜਾ ਬਾਂਧਹੁ ਦਇਆ ਕਰਹੁ ਦਇਆਲਾ ॥੧॥
روم نام کا ذکر کرو اس دنیاوی سمندر پار کرنے کے لیے جہاز کے طور پر تیار کرو اور یہی سچی عبادت کرو کہ بے حد مہمان رب! ہم پر کرم فرما۔