Guru Granth Sahib Translation Project

Guru Granth Sahib Urdu Page 1139

Page 1139

ਅਹੰਬੁਧਿ ਦੁਰਮਤਿ ਹੈ ਮੈਲੀ ਬਿਨੁ ਗੁਰ ਭਵਜਲਿ ਫੇਰਾ ॥੩॥ تكبر سے بھری ہوئی عقل ناپاک ہو جاتی ہے، اور بغیر گرو کے انسان دنیاوی سمندر میں بھٹکتا رہتا ہے۔ 3۔
ਹੋਮ ਜਗ ਜਪ ਤਪ ਸਭਿ ਸੰਜਮ ਤਟਿ ਤੀਰਥਿ ਨਹੀ ਪਾਇਆ ॥ بون، یگیہ، ذکر، مراقبہ، ضبط نفس اور تیرتھ یاترا کرنے سے رب حاصل نہیں ہوتا۔
ਮਿਟਿਆ ਆਪੁ ਪਏ ਸਰਣਾਈ ਗੁਰਮੁਖਿ ਨਾਨਕ ਜਗਤੁ ਤਰਾਇਆ ॥੪॥੧॥੧੪॥ نانک کہتے ہیں کہ جو شخص اپنی خودی کو مٹا کر گرو کی پناہ میں آ جاتا ہے، وہ دنیاوی بھنور سے نجات حاصل کر لیتا ہے۔ 4۔ 1۔ 14۔
ਭੈਰਉ ਮਹਲਾ ੫ ॥ بھیرو محلہ 5۔
ਬਨ ਮਹਿ ਪੇਖਿਓ ਤ੍ਰਿਣ ਮਹਿ ਪੇਖਿਓ ਗ੍ਰਿਹਿ ਪੇਖਿਓ ਉਦਾਸਾਏ ॥ میں نے جنگل میں گھاس میں اور گھر میں ہر جگہ اسے تلاش کیا،
ਦੰਡਧਾਰ ਜਟਧਾਰੈ ਪੇਖਿਓ ਵਰਤ ਨੇਮ ਤੀਰਥਾਏ ॥੧॥ میں نے جٹادھاری جوگیوں، وراتوں اور تیرتھوں میں اسے ڈھونڈا۔ 1۔
ਸੰਤਸੰਗਿ ਪੇਖਿਓ ਮਨ ਮਾਏਂ ॥ مگر جب میں نے سنتوں کی صحبت اختیار کی تو میں نے اسے اپنے ہی من میں پایا۔
ਊਭ ਪਇਆਲ ਸਰਬ ਮਹਿ ਪੂਰਨ ਰਸਿ ਮੰਗਲ ਗੁਣ ਗਾਏ ॥੧॥ ਰਹਾਉ ॥ رب ہر جگہ موجود ہے، آسمان اور زمین میں بھی اور اس کی حمد و ثنا ہر جگہ گائی جا رہی ہے۔ 1۔ وقفہ۔
ਜੋਗ ਭੇਖ ਸੰਨਿਆਸੈ ਪੇਖਿਓ ਜਤਿ ਜੰਗਮ ਕਾਪੜਾਏ ॥ میں نے جوگیوں، سنیاسیوں، برہما چاریوں اور مختلف گروہوں میں اسے تلاش کیا۔
ਤਪੀ ਤਪੀਸੁਰ ਮੁਨਿ ਮਹਿ ਪੇਖਿਓ ਨਟ ਨਾਟਿਕ ਨਿਰਤਾਏ ॥੨॥ میں نے تپسویوں، منیوں، ناٹک اور نرتیہ میں اسے ڈھونڈا۔ (2)
ਚਹੁ ਮਹਿ ਪੇਖਿਓ ਖਟ ਮਹਿ ਪੇਖਿਓ ਦਸ ਅਸਟੀ ਸਿੰਮ੍ਰਿਤਾਏ ॥ چار ویدوں، چھ شاستروں اور اٹھارہ پرانوں میں تلاش کیا۔
ਸਭ ਮਿਲਿ ਏਕੋ ਏਕੁ ਵਖਾਨਹਿ ਤਉ ਕਿਸ ਤੇ ਕਹਉ ਦੁਰਾਏ ॥੩॥ لیکن سب نے یہی کہا کہ وہ ایک ہی ہے، تو پھر وہ کسی سے دور کہاں جاسکتا ہے۔ 3۔
ਅਗਹ ਅਗਹ ਬੇਅੰਤ ਸੁਆਮੀ ਨਹ ਕੀਮ ਕੀਮ ਕੀਮਾਏ ॥ رب ناقابل فہم، ناقابل رسائی، پوشیدہ ، بے حد و حساب بے، اس کی قیمت کا اندازہ نہیں لگایا جاسکتا۔
ਜਨ ਨਾਨਕ ਤਿਨ ਕੈ ਬਲਿ ਬਲਿ ਜਾਈਐ ਜਿਹ ਘਟਿ ਪਰਗਟੀਆਏ ॥੪॥੨॥੧੫॥ نانک کہتے ہیں کہ میں اس پر قربان جاتا ہوں، جس کے دل میں رب ظاہر ہو جاتا ہے۔ 4۔ 2۔
ਭੈਰਉ ਮਹਲਾ ੫ ॥ بھیرو محلہ 5۔
ਨਿਕਟਿ ਬੁਝੈ ਸੋ ਬੁਰਾ ਕਿਉ ਕਰੈ ॥ جو رب کو اپنے قریب سمجھتا ہے، وہ کسی کا برا نہیں کر سکتا۔
ਬਿਖੁ ਸੰਚੈ ਨਿਤ ਡਰਤਾ ਫਿਰੈ ॥ مگر جو شخص گناہوں کا زہر اکٹھا کرتا ہے، وہ ہمیشہ خوف میں مبتلا رہتا ہے۔
ਹੈ ਨਿਕਟੇ ਅਰੁ ਭੇਦੁ ਨ ਪਾਇਆ ॥ رب ہر وقت قریب ہے، لیکن لوگ اس کی حقیقت کو نہیں جانتے،
ਬਿਨੁ ਸਤਿਗੁਰ ਸਭ ਮੋਹੀ ਮਾਇਆ ॥੧॥ بغیر سچے گرو کے سب لوگ مایا میں الجھے رہتے ہیں۔ 1۔
ਨੇੜੈ ਨੇੜੈ ਸਭੁ ਕੋ ਕਹੈ ॥ ہر کوئی کہتا ہے کہ رب نزدیک ہے،
ਗੁਰਮੁਖਿ ਭੇਦੁ ਵਿਰਲਾ ਕੋ ਲਹੈ ॥੧॥ ਰਹਾਉ ॥ مگر کوئی کم ہی ایسا ہوتا ہے جو گرو کے وسیلے سے اس کی حقیقت کو جانتا ہے۔ 1۔ وقفہ۔
ਨਿਕਟਿ ਨ ਦੇਖੈ ਪਰ ਗ੍ਰਿਹਿ ਜਾਇ ॥ جو رب کو قریب نہیں سمجھتا، وہ دوسروں کے گھروں میں بھٹکتا رہتا ہے۔
ਦਰਬੁ ਹਿਰੈ ਮਿਥਿਆ ਕਰਿ ਖਾਇ ॥ وہ دوسروں کی دولت لوٹتا ہے، اور جھوٹ کو اپنی زندگی کا اصول بنا لیتا ہے۔
ਪਈ ਠਗਉਰੀ ਹਰਿ ਸੰਗਿ ਨ ਜਾਨਿਆ ॥ مایا کے فریب میں آکر وہ رب کے قریب ہونے کا احساس نہیں کر پاتا اور
ਬਾਝੁ ਗੁਰੂ ਹੈ ਭਰਮਿ ਭੁਲਾਨਿਆ ॥੨॥ اور بغیر گرو کے وہ ہمیشہ بھٹکتا رہتا ہے۔ 2۔
ਨਿਕਟਿ ਨ ਜਾਨੈ ਬੋਲੈ ਕੂੜੁ ॥ جو رب کو اپنے قریب نہیں سمجھتا، وہ جھوٹ بولتا ہے،
ਮਾਇਆ ਮੋਹਿ ਮੂਠਾ ਹੈ ਮੂੜੁ ॥ وہ مایا کے لالچ میں پھنس کر اپنی حقیقت کو بھول جاتا ہے۔
ਅੰਤਰਿ ਵਸਤੁ ਦਿਸੰਤਰਿ ਜਾਇ ॥ رب تو انسان کے دل میں ہی بسا ہوا ہے، مگر وہ اسے دور دور تلاش کرتا ہے۔
ਬਾਝੁ ਗੁਰੂ ਹੈ ਭਰਮਿ ਭੁਲਾਇ ॥੩॥ بغیر گرو کے وہ ہمیشہ وہم و گمراہی میں مبتلا رہتا ہے۔ 3۔
ਜਿਸੁ ਮਸਤਕਿ ਕਰਮੁ ਲਿਖਿਆ ਲਿਲਾਟ ॥ جس کے مقدر میں کرم لکھا ہوتا ہے، وہی سچے گرو کی خدمت کرتا ہے،
ਸਤਿਗੁਰੁ ਸੇਵੇ ਖੁਲ੍ਹ੍ਹੇ ਕਪਾਟ ॥ اور گرو کی خدمت سے اس کے دل کے دروازے کھل جاتے ہیں۔
ਅੰਤਰਿ ਬਾਹਰਿ ਨਿਕਟੇ ਸੋਇ ॥ اندر اور باہر ہر جگہ رب ہی بسا ہوا ہے۔
ਜਨ ਨਾਨਕ ਆਵੈ ਨ ਜਾਵੈ ਕੋਇ ॥੪॥੩॥੧੬॥ اے نانک! وہ کہیں آتا جاتا نہیں۔ 4۔ 3۔ 16۔
ਭੈਰਉ ਮਹਲਾ ੫ ॥ بھیرو محلہ 5۔
ਜਿਸੁ ਤੂ ਰਾਖਹਿ ਤਿਸੁ ਕਉਨੁ ਮਾਰੈ ॥ اے رب! جسے تو بچانا چاہے، اسے کون مار سکتا ہے ؟
ਸਭ ਤੁਝ ਹੀ ਅੰਤਰਿ ਸਗਲ ਸੰਸਾਰੈ ॥ ساری دنیا تیرے ہی حکم کے تابع ہے۔
ਕੋਟਿ ਉਪਾਵ ਚਿਤਵਤ ਹੈ ਪ੍ਰਾਣੀ ॥ انسان لاکھوں تدبیریں سوچتا رہتا ہے،
ਸੋ ਹੋਵੈ ਜਿ ਕਰੈ ਚੋਜ ਵਿਡਾਣੀ ॥੧॥ مگر ہوتا وہی ہے، جو رب کرتا ہے۔ 1۔
ਰਾਖਹੁ ਰਾਖਹੁ ਕਿਰਪਾ ਧਾਰਿ ॥ اے رب! کرم فرما کر میری حفاظت کر،
ਤੇਰੀ ਸਰਣਿ ਤੇਰੈ ਦਰਵਾਰਿ ॥੧॥ ਰਹਾਉ ॥ ہم تیرے دربار میں تیری پناہ میں آئے ہیں۔ 1 وقفہ۔
ਜਿਨਿ ਸੇਵਿਆ ਨਿਰਭਉ ਸੁਖਦਾਤਾ ॥ جو شخص رب کی عبادت کرتا ہے، وہ بے خوف اور سکون دینے والا بن جاتا ہے،
ਤਿਨਿ ਭਉ ਦੂਰਿ ਕੀਆ ਏਕੁ ਪਰਾਤਾ ॥ اس کا ہر خوف ختم ہو جاتا ہے اور وہ صرف ایک ہی رب کو پہچان لیتا ہے۔
ਜੋ ਤੂ ਕਰਹਿ ਸੋਈ ਫੁਨਿ ਹੋਇ ॥ اے برہما! رب جو کرتا ہے، وہی ہوتا ہے،
ਮਾਰੈ ਨ ਰਾਖੈ ਦੂਜਾ ਕੋਇ ॥੨॥ مارنے اور بچانے والا بھی وہی ہے، کوئی دوسرا اس کا شریک نہیں۔ 2۔
ਕਿਆ ਤੂ ਸੋਚਹਿ ਮਾਣਸ ਬਾਣਿ ॥ اے انسان تو کیوں فالتو کی فکریں کرتا ہے ؟
ਅੰਤਰਜਾਮੀ ਪੁਰਖੁ ਸੁਜਾਣੁ ॥ رب سب کچھ جاننے والا اور حکمت والا ہے۔
ਏਕ ਟੇਕ ਏਕੋ ਆਧਾਰੁ ॥ وہی ایک ہمارا سہارا اور واحد امید ہے۔
ਸਭ ਕਿਛੁ ਜਾਣੈ ਸਿਰਜਣਹਾਰੁ ॥੩॥ وہی سب کو پیدا کرنے والا اور سب کے بھید جاننے والا ہے۔ 3۔
ਜਿਸੁ ਊਪਰਿ ਨਦਰਿ ਕਰੇ ਕਰਤਾਰੁ ॥ جس پر رب مہربان ہوتا ہے۔


© 2025 SGGS ONLINE
error: Content is protected !!
Scroll to Top