Guru Granth Sahib Translation Project

Guru Granth Sahib Urdu Page 1038

Page 1038

ਸਾਮ ਵੇਦੁ ਰਿਗੁ ਜੁਜਰੁ ਅਥਰਬਣੁ ॥ سامی وید، رگ وید، یجروید اور اتھروید
ਬ੍ਰਹਮੇ ਮੁਖਿ ਮਾਇਆ ਹੈ ਤ੍ਰੈ ਗੁਣ ॥ برہما کے منہ سے نکلی ہوئی مایا تین صفات والی ہے
ਤਾ ਕੀ ਕੀਮਤਿ ਕਹਿ ਨ ਸਕੈ ਕੋ ਤਿਉ ਬੋਲੇ ਜਿਉ ਬੋਲਾਇਦਾ ॥੯॥ اس کی حقیقت کوئی بھی بیان نہیں کر سکتا، انسان وہی بولتا ہے جیسا رب اسے بلواتا ہے۔9۔
ਸੁੰਨਹੁ ਸਪਤ ਪਾਤਾਲ ਉਪਾਏ ॥ سکوت سے ہی سات پاتال پیدا کیے گئے،
ਸੁੰਨਹੁ ਭਵਣ ਰਖੇ ਲਿਵ ਲਾਏ ॥ سکوت میں ہی تمام دنیا کو قائم رکھا اور سبھی رب کی یاد میں مگن ہیں
ਆਪੇ ਕਾਰਣੁ ਕੀਆ ਅਪਰੰਪਰਿ ਸਭੁ ਤੇਰੋ ਕੀਆ ਕਮਾਇਦਾ ॥੧੦॥ اے رب! تو نے خود ہی یہ دنیا پھیلائی ہے، تمام مخلوق وہی کرتی ہے جو تُو اسے کرنے کے لیے کہتا ہے۔ 10۔
ਰਜ ਤਮ ਸਤ ਕਲ ਤੇਰੀ ਛਾਇਆ ॥ رجو گن، تمو گن اور ستوگن کی طاقت تیرا ہی سایہ ہے۔
ਜਨਮ ਮਰਣ ਹਉਮੈ ਦੁਖੁ ਪਾਇਆ ॥ تو نے انسان میں فخر و غرور کی مصیبت ڈالا ہوا ہے، جو پیدائش و موت کا سبب ہے۔
ਜਿਸ ਨੋ ਕ੍ਰਿਪਾ ਕਰੇ ਹਰਿ ਗੁਰਮੁਖਿ ਗੁਣਿ ਚਉਥੈ ਮੁਕਤਿ ਕਰਾਇਦਾ ॥੧੧॥ جس پر رب کی مہربانی ہو، وہی گرو کے ذریعے چوتھے درجے کی صفت حاصل کر کے نجات پا لیتا ہے۔ 11۔
ਸੁੰਨਹੁ ਉਪਜੇ ਦਸ ਅਵਤਾਰਾ ॥ سکوت سے ہی دس اوتار پیدا کیے گئے،
ਸ੍ਰਿਸਟਿ ਉਪਾਇ ਕੀਆ ਪਾਸਾਰਾ ॥ دنیا کو پیدا کر کے اس کا پھیلاؤ کر دیا۔
ਦੇਵ ਦਾਨਵ ਗਣ ਗੰਧਰਬ ਸਾਜੇ ਸਭਿ ਲਿਖਿਆ ਕਰਮ ਕਮਾਇਦਾ ॥੧੨॥ اس نے دیو، راکھشس، گن اور گندھرو پیدا کیے گئے، ہر کوئی اپنے نصیب کے مطابق عمل کرتا ہے۔ 12۔
ਗੁਰਮੁਖਿ ਸਮਝੈ ਰੋਗੁ ਨ ਹੋਈ ॥ جو گرو کے وسیلے سے حقیقت کو سمجھ لیتا ہے، اسے کسی بھی بیماری کا سامنا نہیں ہوتا۔
ਇਹ ਗੁਰ ਕੀ ਪਉੜੀ ਜਾਣੈ ਜਨੁ ਕੋਈ ॥ کوئی نادر ہی گرو کی راہ کو سمجھ سکتا ہے۔
ਜੁਗਹ ਜੁਗੰਤਰਿ ਮੁਕਤਿ ਪਰਾਇਣ ਸੋ ਮੁਕਤਿ ਭਇਆ ਪਤਿ ਪਾਇਦਾ ॥੧੩॥ یہی راستہ ازل سے لے کر ہمیشہ تک نجات کا وسیلہ ہے، جو اس راستے پر چلا وہی نجات پا کر عزت حاصل کرتا ہے۔ 13۔
ਪੰਚ ਤਤੁ ਸੁੰਨਹੁ ਪਰਗਾਸਾ ॥ سکوت سے ہی پانچ عناصر ظاہر ہوئے اور
ਦੇਹ ਸੰਜੋਗੀ ਕਰਮ ਅਭਿਆਸਾ ॥ یہ جسم انہی عناصر کے ملاپ سے بنی ہے اور ان میں عمل کی طاقت رکھی گئی ہے۔
ਬੁਰਾ ਭਲਾ ਦੁਇ ਮਸਤਕਿ ਲੀਖੇ ਪਾਪੁ ਪੁੰਨੁ ਬੀਜਾਇਦਾ ॥੧੪॥ اچھے اور برے دونوں قسم کے اعمال تقدیر میں لکھے ہوئے ہیں اور انسان نیکی اور برائی بوتا ہے۔
ਊਤਮ ਸਤਿਗੁਰ ਪੁਰਖ ਨਿਰਾਲੇ ॥ سچا گرو برتر اور نرالا ہے۔
ਸਬਦਿ ਰਤੇ ਹਰਿ ਰਸਿ ਮਤਵਾਲੇ ॥ جو گرو کے کلام میں رنگا جاتا ہے، وہ رب کے عشق میں مست ہو جاتا ہے۔
ਰਿਧਿ ਬੁਧਿ ਸਿਧਿ ਗਿਆਨੁ ਗੁਰੂ ਤੇ ਪਾਈਐ ਪੂਰੈ ਭਾਗਿ ਮਿਲਾਇਦਾ ॥੧੫॥ ردھیاں، سدھیاں، عقل و علم گرو سے ہی حاصل ہوتے ہیں، اور قسمت والے ہی اسے پاتے ہیں۔ 15۔
ਇਸੁ ਮਨ ਮਾਇਆ ਕਉ ਨੇਹੁ ਘਨੇਰਾ ॥ یہ دل مایا کے ساتھ گہری محبت رکھتا ہے۔
ਕੋਈ ਬੂਝਹੁ ਗਿਆਨੀ ਕਰਹੁ ਨਿਬੇਰਾ ॥ اگر کوئی عقلمند انسان اسے سمجھے تو اس کا مسئلہ حل ہو سکتا ہے۔
ਆਸਾ ਮਨਸਾ ਹਉਮੈ ਸਹਸਾ ਨਰੁ ਲੋਭੀ ਕੂੜੁ ਕਮਾਇਦਾ ॥੧੬॥ لالچی انسان جھوٹ میں مبتلا ہوتا ہے، وہ امید، خواہش، غرور اور شک کے مرض میں مبتلا رہتا ہے۔ 16۔
ਸਤਿਗੁਰ ਤੇ ਪਾਏ ਵੀਚਾਰਾ ॥ جو شخص سچے گرو سے سچائی کا فہم حاصل کر لیتا ہے۔
ਸੁੰਨ ਸਮਾਧਿ ਸਚੇ ਘਰ ਬਾਰਾ ॥ وہ خاموشی اور دھیان کے ذریعے حقیقی رب کے مقام میں جگہ پا لیتا ہے۔
ਨਾਨਕ ਨਿਰਮਲ ਨਾਦੁ ਸਬਦ ਧੁਨਿ ਸਚੁ ਰਾਮੈ ਨਾਮਿ ਸਮਾਇਦਾ ॥੧੭॥੫॥੧੭॥ اے نانک! پھر اس کے دل میں پاکیزہ کلام کی آواز گونجتی ہے اور وہ سچے رب کے نام میں محو ہو جاتا ہے۔ 17۔ 5۔ 17۔
ਮਾਰੂ ਮਹਲਾ ੧ ॥ مارو محلہ 1۔
ਜਹ ਦੇਖਾ ਤਹ ਦੀਨ ਦਇਆਲਾ ॥ جہاں بھی دیکھوں، وہاں رب کی رحمت نظر آتی ہے۔
ਆਇ ਨ ਜਾਈ ਪ੍ਰਭੁ ਕਿਰਪਾਲਾ ॥ وہ مہربان رب نہ آتا ہے، نہ جاتا ہے۔
ਜੀਆ ਅੰਦਰਿ ਜੁਗਤਿ ਸਮਾਈ ਰਹਿਓ ਨਿਰਾਲਮੁ ਰਾਇਆ ॥੧॥ تمام مخلوقات میں زندگی کا راز پوشیدہ ہے، لیکن رب سب سے الگ اور بے نیاز ہے۔ 1۔
ਜਗੁ ਤਿਸ ਕੀ ਛਾਇਆ ਜਿਸੁ ਬਾਪੁ ਨ ਮਾਇਆ ॥ یہ دنیا رب کے کرم کی چھایا ہے، جس کا کوئی باپ یا ماں نہیں،
ਨਾ ਤਿਸੁ ਭੈਣ ਨ ਭਰਾਉ ਕਮਾਇਆ ॥ نہ اس کی بہن ہے، نہ اس کا کوئی بھائی ہے۔
ਨਾ ਤਿਸੁ ਓਪਤਿ ਖਪਤਿ ਕੁਲ ਜਾਤੀ ਓਹੁ ਅਜਰਾਵਰੁ ਮਨਿ ਭਾਇਆ ॥੨॥ نہ اس کی کوئی پیدائش ہے، نہ موت، نہ کوئی ذات اور نہ کوئی نسل، وہ ابدی اور لازوال رب ہی سب کو محبوب ہے۔ 2۔
ਤੂ ਅਕਾਲ ਪੁਰਖੁ ਨਾਹੀ ਸਿਰਿ ਕਾਲਾ ॥ اے رب! تُو ازلی ہے، تجھ پر وقت کا کوئی اثر نہیں۔
ਤੂ ਪੁਰਖੁ ਅਲੇਖ ਅਗੰਮ ਨਿਰਾਲਾ ॥ تُو وہ برتر ذات ہے جسے کوئی حساب کتاب باندھ نہیں سکتا، تُو سب کی پہنچ سے باہر اور سب سے منفرد ہے۔
ਸਤ ਸੰਤੋਖਿ ਸਬਦਿ ਅਤਿ ਸੀਤਲੁ ਸਹਜ ਭਾਇ ਲਿਵ ਲਾਇਆ ॥੩॥ جس نے اخلاص اور محبت سے تیرا دھیان کیا، گرو کے کلام کے ذریعے اس کے دل میں سچ، صبر اور سکون آگیا ہے۔ 3۔
ਤ੍ਰੈ ਵਰਤਾਇ ਚਉਥੈ ਘਰਿ ਵਾਸਾ ॥ اس دنیا میں تین گنوں کا پھیلاؤ کرکے، تُو چوتھی حالت میں سکون سے رہتا ہے،
ਕਾਲ ਬਿਕਾਲ ਕੀਏ ਇਕ ਗ੍ਰਾਸਾ ॥ تُو نے موت اور رب کے خلاف طاقت کو ایک ہی نوالہ بنادیا۔
ਨਿਰਮਲ ਜੋਤਿ ਸਰਬ ਜਗਜੀਵਨੁ ਗੁਰਿ ਅਨਹਦ ਸਬਦਿ ਦਿਖਾਇਆ ॥੪॥ اے دنیا کے رب! تیری پاکیزہ روشنی سب میں موجود ہے، گرو نے روحانی کلام کے ذریعے تیرا جلوہ دکھا دیا ہے۔ 4۔
ਊਤਮ ਜਨ ਸੰਤ ਭਲੇ ਹਰਿ ਪਿਆਰੇ ॥ اے پیارے رب! تیرے بندے بہت اعلیٰ اور نیک ہوتے ہیں۔
ਹਰਿ ਰਸ ਮਾਤੇ ਪਾਰਿ ਉਤਾਰੇ ॥ وہ ہری کے پیار میں ڈوب کر نجات کو حاصل کر لیتے ہیں۔
ਨਾਨਕ ਰੇਣ ਸੰਤ ਜਨ ਸੰਗਤਿ ਹਰਿ ਗੁਰ ਪਰਸਾਦੀ ਪਾਇਆ ॥੫॥ نانک تو ان سنت حضرات کی خاک بن چکا ہے، گرو کی مہربانی سے ان کی صحبت میں رب کو پالیا ہے۔ 5۔
ਤੂ ਅੰਤਰਜਾਮੀ ਜੀਅ ਸਭਿ ਤੇਰੇ ॥ تُو سب کے دل کی بات جاننے والا ہے، سبھی جاندار تیری ہی تخلیق ہے۔


© 2025 SGGS ONLINE
error: Content is protected !!
Scroll to Top