Guru Granth Sahib Translation Project

Guru Granth Sahib Urdu Page 857

Page 857

ਆਸਨੁ ਪਵਨ ਦੂਰਿ ਕਰਿ ਬਵਰੇ ॥ اے باؤلے زاہد! مشق زہد کی نشست گاہ اور پرانایام کی ریاضت چھوڑ دے۔
ਛੋਡਿ ਕਪਟੁ ਨਿਤ ਹਰਿ ਭਜੁ ਬਵਰੇ ॥੧॥ ਰਹਾਉ ॥ اے مجنوں! یہ فریب چھوڑ کر ہر روز واہے گرو کا جہری ذکر کرو۔ 1۔ وقفہ۔
ਜਿਹ ਤੂ ਜਾਚਹਿ ਸੋ ਤ੍ਰਿਭਵਨ ਭੋਗੀ ॥ تو جس دولت کا طلب گار بنا پھرتا ہے، اس میں تو تینوں جہانوں کے لوگ ملوث ہیں۔
ਕਹਿ ਕਬੀਰ ਕੇਸੌ ਜਗਿ ਜੋਗੀ ॥੨॥੮॥ کبیر جی کہتے ہیں کہ اس کائنات میں محض ایک رب ہی سچا زاہد ہے۔ 2۔ 8۔
ਬਿਲਾਵਲੁ ॥ بلاولو۔
ਇਨ੍ਹ੍ਹਿ ਮਾਇਆ ਜਗਦੀਸ ਗੁਸਾਈ ਤੁਮ੍ਹ੍ਹਰੇ ਚਰਨ ਬਿਸਾਰੇ ॥ اے رب! اس دولت کی ہوس میں مبتلا ہوکر انسانوں نے تیرا در ہی بھلادیا ہے۔
ਕਿੰਚਤ ਪ੍ਰੀਤਿ ਨ ਉਪਜੈ ਜਨ ਕਉ ਜਨ ਕਹਾ ਕਰਹਿ ਬੇਚਾਰੇ ॥੧॥ ਰਹਾਉ ॥ اب لوگوں کو تمہارے لیے ذرہ برابر بھی محبت نہیں۔ وہ کمزور نادار کیا کرسکتا ہے؟۔ 1۔ وقفہ۔
ਧ੍ਰਿਗੁ ਤਨੁ ਧ੍ਰਿਗੁ ਧਨੁ ਧ੍ਰਿਗੁ ਇਹ ਮਾਇਆ ਧ੍ਰਿਗੁ ਧ੍ਰਿਗੁ ਮਤਿ ਬੁਧਿ ਫੰਨੀ ॥ یہ جسم، مال و دولت، نیز فریبی انسان کی عقل و ذہانت سب قابل مذمت ہے۔
ਇਸ ਮਾਇਆ ਕਉ ਦ੍ਰਿੜੁ ਕਰਿ ਰਾਖਹੁ ਬਾਂਧੇ ਆਪ ਬਚੰਨੀ ॥੧॥ اس دولت کو اچھی طرح اپنے قابو میں رکھو جس میں خود ہی انسان حکم رب کے مطابق جکڑا ہوا ہے۔ 1۔
ਕਿਆ ਖੇਤੀ ਕਿਆ ਲੇਵਾ ਦੇਈ ਪਰਪੰਚ ਝੂਠੁ ਗੁਮਾਨਾ ॥ کیا کھیتی باڑی، کیا لین دین یعنی تجارت؟ تمام رجحانی قیاس غلط ہے۔
ਕਹਿ ਕਬੀਰ ਤੇ ਅੰਤਿ ਬਿਗੂਤੇ ਆਇਆ ਕਾਲੁ ਨਿਦਾਨਾ ॥੨॥੯॥ کبیر جی کہتے ہیں کہ جب آخری وقت میں موت آئی، تو انسان بہت خوار ہوا ہے۔ 2۔ 6۔
ਬਿਲਾਵਲੁ ॥ بلاولو ۔
ਸਰੀਰ ਸਰੋਵਰ ਭੀਤਰੇ ਆਛੈ ਕਮਲ ਅਨੂਪ ॥ جسم نما جھیل میں ہی برہمن جیسا انمول پھول کھلا ہوا ہے۔
ਪਰਮ ਜੋਤਿ ਪੁਰਖੋਤਮੋ ਜਾ ਕੈ ਰੇਖ ਨ ਰੂਪ ॥੧॥ وہ اعلی نور، عظیم ہستی ہے، جو شکل و جسامت سے پاک ہے۔ 1۔
ਰੇ ਮਨ ਹਰਿ ਭਜੁ ਭ੍ਰਮੁ ਤਜਹੁ ਜਗਜੀਵਨ ਰਾਮ ॥੧॥ ਰਹਾਉ ॥ اے دل! شبہ کو مٹاکر واہے گرو کا جہری ذکر کرو، ایک رب ہی پوری کائنات کی حیات ہے۔ 1۔ وقفہ۔
ਆਵਤ ਕਛੂ ਨ ਦੀਸਈ ਨਹ ਦੀਸੈ ਜਾਤ ॥ یہ روح نہ جسم میں آتی ہوئی نظر آتی ہے اور نہ ہی جسم سے نکلتے ہوئے نظر آتی ہے۔
ਜਹ ਉਪਜੈ ਬਿਨਸੈ ਤਹੀ ਜੈਸੇ ਪੁਰਿਵਨ ਪਾਤ ॥੨॥ پورین کے پتوں کی طرح یہ روح جس رب سے وجود میں آئی تھی، اسی میں ضم ہو جاتی ہے۔ 2۔
ਮਿਥਿਆ ਕਰਿ ਮਾਇਆ ਤਜੀ ਸੁਖ ਸਹਜ ਬੀਚਾਰਿ ॥ جس نے مایا کو فریبی سمجھ کر ترک کردیا ہے، اس نے سمجھ بوجھ کر حقیقی خوشی پالی ہے۔
ਕਹਿ ਕਬੀਰ ਸੇਵਾ ਕਰਹੁ ਮਨ ਮੰਝਿ ਮੁਰਾਰਿ ॥੩॥੧੦॥ کبیر جی کہتے ہیں کہ دل میں پوری ایمان داری سے رب کا ذکر کرو۔ 3۔ 10۔
ਬਿਲਾਵਲੁ ॥ بلاولو۔
ਜਨਮ ਮਰਨ ਕਾ ਭ੍ਰਮੁ ਗਇਆ ਗੋਬਿਦ ਲਿਵ ਲਾਗੀ ॥ جب سے گوبند سے دل لگا ہے، میری پیدائش و موت کا شبہ دور ہوگیا ہے۔
ਜੀਵਤ ਸੁੰਨਿ ਸਮਾਨਿਆ ਗੁਰ ਸਾਖੀ ਜਾਗੀ ॥੧॥ ਰਹਾਉ ॥ گرو کی تعلیمات سے بیدار ہوگیا ہوں اور جیتے جی ہی مراقبے کی اعلیٰ حالت میں سمایا رہتا ہوں۔ 1۔ وقفہ۔
ਕਾਸੀ ਤੇ ਧੁਨਿ ਊਪਜੈ ਧੁਨਿ ਕਾਸੀ ਜਾਈ ॥ جو آواز کانسی مگرمچھ سے پیدا ہوتی ہے، وہ دوبارہ اسی میں سما جاتی ہے۔
ਕਾਸੀ ਫੂਟੀ ਪੰਡਿਤਾ ਧੁਨਿ ਕਹਾਂ ਸਮਾਈ ॥੧॥ اے پنڈت! جب کانسی کا مگرمچھ پھٹ گیا، تو آواز کہاں سماگئی؟۔ 1۔
ਤ੍ਰਿਕੁਟੀ ਸੰਧਿ ਮੈ ਪੇਖਿਆ ਘਟ ਹੂ ਘਟ ਜਾਗੀ ॥ جب میں نے اڑھا، پنگلا اور سشمنا نلیوں کے ساتھ تری کوٹی دیکھا، تو میرے جسم میں ہی نور روح جاگ اٹھی۔
ਐਸੀ ਬੁਧਿ ਸਮਾਚਰੀ ਘਟ ਮਾਹਿ ਤਿਆਗੀ ॥੨॥ میرے اندر ایسی ذہانت پیدا ہوگئی کہ میرا دل میرے جسم میں بستا ہوا ہی تارک الدنیا ہوگیا ہے۔ 2۔
ਆਪੁ ਆਪ ਤੇ ਜਾਨਿਆ ਤੇਜ ਤੇਜੁ ਸਮਾਨਾ ॥ میں نے اپنی ذات کا خود ہی ادراک کرلیا ہے، میرا نور اعلیٰ نور میں ضم ہوگیا ہے۔
ਕਹੁ ਕਬੀਰ ਅਬ ਜਾਨਿਆ ਗੋਬਿਦ ਮਨੁ ਮਾਨਾ ॥੩॥੧੧॥ کبیر جی کہتے ہیں کہ اب میں واقف ہوگیا ہوں اور میرا دل گووند سے راضی ہوگیا ہے۔ 3۔ 11۔
ਬਿਲਾਵਲੁ ॥ بلاولو۔
ਚਰਨ ਕਮਲ ਜਾ ਕੈ ਰਿਦੈ ਬਸਹਿ ਸੋ ਜਨੁ ਕਿਉ ਡੋਲੈ ਦੇਵ ॥ اے دیو! جس کے دل میں تیرا کنول قدم بستا ہے، ایسا شخص کیسے مشغول ہوسکتا ہے؟
ਮਾਨੌ ਸਭ ਸੁਖ ਨਉ ਨਿਧਿ ਤਾ ਕੈ ਸਹਜਿ ਸਹਜਿ ਜਸੁ ਬੋਲੈ ਦੇਵ ॥ ਰਹਾਉ ॥ گویا اس کے دل میں زندگی کی تمام خوشیاں اور نونیدھیاں بس گئی ہیں، وہ بآسانی ہی تیری شان گاتا رہتا ہے۔ وقفہ۔
ਤਬ ਇਹ ਮਤਿ ਜਉ ਸਭ ਮਹਿ ਪੇਖੈ ਕੁਟਿਲ ਗਾਂਠਿ ਜਬ ਖੋਲੈ ਦੇਵ ॥ اے دیو! جب انسان اپنے دل سے بے رحمی کی گرہ کھول دیتا ہے، تو اس کی عقل اتنی پاکیزہ ہوجاتی ہے کہ اسے ہر شئی میں رب ہی نظر آتا ہے۔
ਬਾਰੰ ਬਾਰ ਮਾਇਆ ਤੇ ਅਟਕੈ ਲੈ ਨਰਜਾ ਮਨੁ ਤੋਲੈ ਦੇਵ ॥੧॥ وہ مسلسل اپنے ذہن کو مایا کی طرف سے متنبہ کرتا ہے اور عقل نما ترازو سے دل کو تولتا رہتا ہے یعنی خوبیوں اور خامیوں کو پرکھتا رہتا ہے۔ 1۔
ਜਹ ਉਹੁ ਜਾਇ ਤਹੀ ਸੁਖੁ ਪਾਵੈ ਮਾਇਆ ਤਾਸੁ ਨ ਝੋਲੈ ਦੇਵ ॥ پھر وہ جہاں بھی جائے گا، اسے وہیں خوشی حاصل ہوگی اور مایا اسے مصروف نہیں کرے گی۔
ਕਹਿ ਕਬੀਰ ਮੇਰਾ ਮਨੁ ਮਾਨਿਆ ਰਾਮ ਪ੍ਰੀਤਿ ਕੀਓ ਲੈ ਦੇਵ ॥੨॥੧੨॥ کبیر جی کہتے ہیں کہ جب سے رام سے محبت ہوگئی ہے، میرا مسرور ہوگیا ہے۔ 2۔ 12۔
ਬਿਲਾਵਲੁ ਬਾਣੀ ਭਗਤ ਨਾਮਦੇਵ ਜੀ ਕੀ بلاولو وانی بھگت نام دیو جی کی
ੴ ਸਤਿਗੁਰ ਪ੍ਰਸਾਦਿ ॥ رب وہی ایک ہے، جس کا حصول صادق گرو کے فضل سے ممکن ہے۔
ਸਫਲ ਜਨਮੁ ਮੋ ਕਉ ਗੁਰ ਕੀਨਾ ॥ گرو نے میری پیدائش کامیاب کردی ہے۔


© 2017 SGGS ONLINE
error: Content is protected !!
Scroll to Top