Guru Granth Sahib Translation Project

Guru Granth Sahib Urdu Page 856

Page 856

ਜਰਾ ਜੀਵਨ ਜੋਬਨੁ ਗਇਆ ਕਿਛੁ ਕੀਆ ਨ ਨੀਕਾ ॥ میرے روز شباب کی عمر گزر گئی ہے اور بڑھاپا آگیا ہے؛ لیکن میں نے کوئی بھی نیک کام نہیں کیا۔
ਇਹੁ ਜੀਅਰਾ ਨਿਰਮੋਲਕੋ ਕਉਡੀ ਲਗਿ ਮੀਕਾ ॥੩॥ یہ قیمتی زندگی خواہشات میں مبتلا ہوکر کوڑیوں کے برابر ہوگئی ہے۔ 3۔
ਕਹੁ ਕਬੀਰ ਮੇਰੇ ਮਾਧਵਾ ਤੂ ਸਰਬ ਬਿਆਪੀ ॥ کبیر جی کہتے ہیں کہ اے میرے مادھو! جو ہر جگہ موجود ہے۔
ਤੁਮ ਸਮਸਰਿ ਨਾਹੀ ਦਇਆਲੁ ਮੋਹਿ ਸਮਸਰਿ ਪਾਪੀ ॥੪॥੩॥ تیری طرح دوسرا کوئی مہربان نہیں ہے اور میری طرح دوسرا کوئی گنہ گار نہیں ہے۔ 4۔ 3۔
ਬਿਲਾਵਲੁ ॥ بلاولو۔
ਨਿਤ ਉਠਿ ਕੋਰੀ ਗਾਗਰਿ ਆਨੈ ਲੀਪਤ ਜੀਉ ਗਇਓ ॥ (کبیر جی کی والدہ کہتی ہے کہ) یہ بنکر ہر صبح بیدار ہوکر خالی جگ میں پانی بھر کر لاتا ہے اور لیپتے لیپتے اس کی زندگی بھی گزرگئی ہے۔
ਤਾਨਾ ਬਾਨਾ ਕਛੂ ਨ ਸੂਝੈ ਹਰਿ ਹਰਿ ਰਸਿ ਲਪਟਿਓ ॥੧॥ اسے تانا بانا کچھ نہیں آتا اور یہ ہر وقت ہری نام کے رس میں ہی مگن رہتا ہے۔ 1۔
ਹਮਾਰੇ ਕੁਲ ਕਉਨੇ ਰਾਮੁ ਕਹਿਓ ॥ ہمارے خاندان میں کس شخص نے رام کے نام کا ذکر کیا ہے۔
ਜਬ ਕੀ ਮਾਲਾ ਲਈ ਨਿਪੂਤੇ ਤਬ ਤੇ ਸੁਖੁ ਨ ਭਇਓ ॥੧॥ ਰਹਾਉ ॥ جب سے اس نالائق نے مالا لیا ہے، اس وقت سے ہمیں کوئی خوشی نصیب نہیں ہوئی۔ 1۔ وقفہ۔
ਸੁਨਹੁ ਜਿਠਾਨੀ ਸੁਨਹੁ ਦਿਰਾਨੀ ਅਚਰਜੁ ਏਕੁ ਭਇਓ ॥ اے بھابی! ذرا سنیں؛ اے دیو رانی! تم بھی سنو؛ ایک حیرت انگیز واقعہ پیش آیا ہے۔
ਸਾਤ ਸੂਤ ਇਨਿ ਮੁਡੀਂਏ ਖੋਏ ਇਹੁ ਮੁਡੀਆ ਕਿਉ ਨ ਮੁਇਓ ॥੨॥ اس لڑکے نے ہمارا سوت کا کام ہی بگاڑ دیا ہے، یہ لڑکا مر کیوں نہیں گیا؟ 2۔
ਸਰਬ ਸੁਖਾ ਕਾ ਏਕੁ ਹਰਿ ਸੁਆਮੀ ਸੋ ਗੁਰਿ ਨਾਮੁ ਦਇਓ ॥ (کبیر جی اپنے والدہ کا جواب دیتے ہیں کہ) ایک رب ہی میرا مالک ہے اور وہ تمام خوشیاں عطا کرنے والا ہے، میرے گرو نے مجھے اسی کا نام عطا کیا ہے۔
ਸੰਤ ਪ੍ਰਹਲਾਦ ਕੀ ਪੈਜ ਜਿਨਿ ਰਾਖੀ ਹਰਨਾਖਸੁ ਨਖ ਬਿਦਰਿਓ ॥੩॥ اسی نے بھگت پرہلاد کی عزت رکھی تھی اور اور شریر ہیرنیکشپو راکشس کو ناخنوں سے پھاڑ کر مار ڈالا تھا۔ 3۔
ਘਰ ਕੇ ਦੇਵ ਪਿਤਰ ਕੀ ਛੋਡੀ ਗੁਰ ਕੋ ਸਬਦੁ ਲਇਓ ॥ اب میں نے اپنے گھر کے دیوتاؤں اور باپ دادا کی بندگی چھوڑدی ہے اور گرو کا کلام لے لیا ہے۔
ਕਹਤ ਕਬੀਰੁ ਸਗਲ ਪਾਪ ਖੰਡਨੁ ਸੰਤਹ ਲੈ ਉਧਰਿਓ ॥੪॥੪॥ کبیر جی کہتے ہیں کہ ایک وہی تمام گناہوں کی مذمت کرنے والا ہے اور سنت حضرات نے اسے اپنا کر نجات حاصل کرلی ہے۔ 4۔ 4۔
ਬਿਲਾਵਲੁ ॥ بلاولو۔
ਕੋਊ ਹਰਿ ਸਮਾਨਿ ਨਹੀ ਰਾਜਾ ॥ ہری جیسا کوئی بادشاہ نہیں ہے۔
ਏ ਭੂਪਤਿ ਸਭ ਦਿਵਸ ਚਾਰਿ ਕੇ ਝੂਠੇ ਕਰਤ ਦਿਵਾਜਾ ॥੧॥ ਰਹਾਉ ॥ کائنات کے یہ سارے بادشاہ چار ہی دنوں کے لیے ہیں اور یوں ہی اپنی بادشاہت کا جھوٹا دکھاوا کرتے ہیں۔ 1 ۔ وقفہ۔
ਤੇਰੋ ਜਨੁ ਹੋਇ ਸੋਇ ਕਤ ਡੋਲੈ ਤੀਨਿ ਭਵਨ ਪਰ ਛਾਜਾ ॥ اے رب! اگر کوئی تیرا غلام ہوگا، تو وہ کیوں ڈگمگائے گا؟ وہ تو تینوں جہانوں پر اپنا حکم چلاتا ہے۔
ਹਾਥੁ ਪਸਾਰਿ ਸਕੈ ਕੋ ਜਨ ਕਉ ਬੋਲਿ ਸਕੈ ਨ ਅੰਦਾਜਾ ॥੧॥ کوئی بھی تیرے خادم پر اپنا ہاتھ نہیں اٹھا سکتا اور تم لوگوں کی طاقت کا کوئی اندازہ نہیں لگا سکتا۔ 1۔
ਚੇਤਿ ਅਚੇਤ ਮੂੜ ਮਨ ਮੇਰੇ ਬਾਜੇ ਅਨਹਦ ਬਾਜਾ ॥ اے نادان اور بے علم دل! واہے گرو کو یاد کرو؛ تاکہ تیرے اندر قلبی آواز کی ساز بجنے لگے۔
ਕਹਿ ਕਬੀਰ ਸੰਸਾ ਭ੍ਰਮੁ ਚੂਕੋ ਧ੍ਰੂ ਪ੍ਰਹਿਲਾਦ ਨਿਵਾਜਾ ॥੨॥੫॥ کبیر جی کہتے ہیں کہ میرا شک و شبہ دور ہو گیا ہے رب نے مجھے بھگت دھرو اور بھگت پرہلاد کی طرح عزت دی ہے۔ 2۔ 5۔
ਬਿਲਾਵਲੁ ॥ بلاولو۔
ਰਾਖਿ ਲੇਹੁ ਹਮ ਤੇ ਬਿਗਰੀ ॥ اے رب! مجھے بچالے، مجھ سے بہت بڑی بھول ہوگئی ہے۔
ਸੀਲੁ ਧਰਮੁ ਜਪੁ ਭਗਤਿ ਨ ਕੀਨੀ ਹਉ ਅਭਿਮਾਨ ਟੇਢ ਪਗਰੀ ॥੧॥ ਰਹਾਉ ॥ نہ ہی نیک کام کیا، نہ ہی مذہب پر عمل کیا، نہ ذکر کیا اور نہ ہی بندگی کی؛ بلکہ غرور میں غلط راہ پر ہی چلتا رہا۔ 1۔ وقفہ۔
ਅਮਰ ਜਾਨਿ ਸੰਚੀ ਇਹ ਕਾਇਆ ਇਹ ਮਿਥਿਆ ਕਾਚੀ ਗਗਰੀ ॥ اپنے اس جسم کو ابدی مان کر اس کی پرورش کرتا رہا ل؛ لیکن یہ یہ کچی مٹی کی طرح جھوٹی ہی نکلی۔
ਜਿਨਹਿ ਨਿਵਾਜਿ ਸਾਜਿ ਹਮ ਕੀਏ ਤਿਸਹਿ ਬਿਸਾਰਿ ਅਵਰ ਲਗਰੀ ॥੧॥ جس رب نے مجھے حسین پیدا کیا ہے، میں اسے ہی بھلا کر دنیا کی محبت میں لگا رہا۔ 1۔
ਸੰਧਿਕ ਤੋਹਿ ਸਾਧ ਨਹੀ ਕਹੀਅਉ ਸਰਨਿ ਪਰੇ ਤੁਮਰੀ ਪਗਰੀ ॥ اے مالک! میں تیرا چور ہوں اور تیرا سادھو نہیں کہلاسکتا، میں تیرے قدموں کی پناہ میں آگیا ہوں۔
ਕਹਿ ਕਬੀਰ ਇਹ ਬਿਨਤੀ ਸੁਨੀਅਹੁ ਮਤ ਘਾਲਹੁ ਜਮ ਕੀ ਖਬਰੀ ॥੨॥੬॥ کبیر جی کہتے ہیں کہ اے رب جی! میری یہ التجا سماعت فرمائیں؛ مجھے یمراج کی کوئی بھی خبر مت دینا۔ 2۔ 6۔
ਬਿਲਾਵਲੁ ॥ بلاولو۔
ਦਰਮਾਦੇ ਠਾਢੇ ਦਰਬਾਰਿ ॥ اے رب! میں بہت مجبور ہوکر تیرے دربار میں آیا ہوں۔
ਤੁਝ ਬਿਨੁ ਸੁਰਤਿ ਕਰੈ ਕੋ ਮੇਰੀ ਦਰਸਨੁ ਦੀਜੈ ਖੋਲਿ੍ਹ੍ਹ ਕਿਵਾਰ ॥੧॥ ਰਹਾਉ ॥ تیرے علاوہ میری کون نگہبانی کرسکتا ہے، دروازہ کھول کر مجھے دیدار کرائیے۔ 1۔ وقفہ۔
ਤੁਮ ਧਨ ਧਨੀ ਉਦਾਰ ਤਿਆਗੀ ਸ੍ਰਵਨਨ੍ਹ੍ਹ ਸੁਨੀਅਤੁ ਸੁਜਸੁ ਤੁਮ੍ਹ੍ਹਾਰ ॥ تو بہت سرمایہ دار، آزاد خیال اور قربانی دینے والا ہے اور میں اپنے کانوں سے تیری شان ہی سنتا رہتا ہوں۔
ਮਾਗਉ ਕਾਹਿ ਰੰਕ ਸਭ ਦੇਖਉ ਤੁਮ੍ਹ੍ਹ ਹੀ ਤੇ ਮੇਰੋ ਨਿਸਤਾਰੁ ॥੧॥ میں تجھ سے کیا عطیہ مانگوں؟ میں سبھی کو فقیر دیکھتا ہوں اور میری تجھ سے ہی حفاظت ہونے والی ہے۔ 1۔
ਜੈਦੇਉ ਨਾਮਾ ਬਿਪ ਸੁਦਾਮਾ ਤਿਨ ਕਉ ਕ੍ਰਿਪਾ ਭਈ ਹੈ ਅਪਾਰ ॥ جے دیو، نام دیو اور سداما برہمن پر جیسے ان معتقدین پر تیرا بے پناہ کرم ہوا ہے۔
ਕਹਿ ਕਬੀਰ ਤੁਮ ਸੰਮ੍ਰਥ ਦਾਤੇ ਚਾਰਿ ਪਦਾਰਥ ਦੇਤ ਨ ਬਾਰ ॥੨॥੭॥ کبیر جی کہتے ہیں کہ اے داتا! تو قادر مطلق ہے اور تجھے انسانوں کو مذہب، ارتھ، کام اور نجات کی چیزیں عطا کرنے میں ذرا بھی تاخیر نہیں ہوتی۔ 2۔ 7۔
ਬਿਲਾਵਲੁ ॥ بلاولو۔
ਡੰਡਾ ਮੁੰਦ੍ਰਾ ਖਿੰਥਾ ਆਧਾਰੀ ॥ یوگی ہاتھ میں ڈنڈا، کانوں میں چھلا، کفنی پہن کر، پہلو میں تھیلا لٹکاکر
ਭ੍ਰਮ ਕੈ ਭਾਇ ਭਵੈ ਭੇਖਧਾਰੀ ॥੧॥ مکار بن کر شبہ کی حالت میں ہی بھٹکتا رہتا ہے۔ 1۔


© 2017 SGGS ONLINE
error: Content is protected !!
Scroll to Top