Guru Granth Sahib Translation Project

Guru Granth Sahib Urdu Page 770

Page 770

ਨਿਹਚਲੁ ਰਾਜੁ ਸਦਾ ਹਰਿ ਕੇਰਾ ਤਿਸੁ ਬਿਨੁ ਅਵਰੁ ਨ ਕੋਈ ਰਾਮ ॥ رب کی حکمرانی ہمیشہ اٹل ہے اور اس کے سوا دوسرا کوئی نہیں ہے۔
ਤਿਸੁ ਬਿਨੁ ਅਵਰੁ ਨ ਕੋਈ ਸਦਾ ਸਚੁ ਸੋਈ ਗੁਰਮੁਖਿ ਏਕੋ ਜਾਣਿਆ ॥ اس کے علاوہ کوئی دوسرا قادر مطلق نہیں، صرف وہی ہمیشہ صادق ہے اور عورت ذات نے گرو کے ذریعے سے ایک رب کا ہی ادراک کیا ہے۔
ਧਨ ਪਿਰ ਮੇਲਾਵਾ ਹੋਆ ਗੁਰਮਤੀ ਮਨੁ ਮਾਨਿਆ ॥ جب گرو کی تعلیم کے ذریعے عورت کا دل خوش ہوا، تب ہی اس کا مالک شوہر سے ملاپ ہوا ہے۔
ਸਤਿਗੁਰੁ ਮਿਲਿਆ ਤਾ ਹਰਿ ਪਾਇਆ ਬਿਨੁ ਹਰਿ ਨਾਵੈ ਮੁਕਤਿ ਨ ਹੋਈ ॥ جب اسے صادق گرو مل گیا، تب ہی اس نے رب کو پایا ہے اور نام رب کے بغیر انسان کو نجات نہیں ملتی۔
ਨਾਨਕ ਕਾਮਣਿ ਕੰਤੈ ਰਾਵੇ ਮਨਿ ਮਾਨਿਐ ਸੁਖੁ ਹੋਈ ॥੧॥ اے نانک! جب عورت ذات رب سے لطف اندوز ہوتی ہے، تب ہی اس کا دل خوش ہوتا ہے اور اسے سکون حاصل ہوتا ہے۔ 1۔
ਸਤਿਗੁਰੁ ਸੇਵਿ ਧਨ ਬਾਲੜੀਏ ਹਰਿ ਵਰੁ ਪਾਵਹਿ ਸੋਈ ਰਾਮ ॥ اے نوجوان خاتون! صادق گرو کی خدمت کرنے سے تجھے ہری جیسا شوہر مل جائے گا۔
ਸਦਾ ਹੋਵਹਿ ਸੋਹਾਗਣੀ ਫਿਰਿ ਮੈਲਾ ਵੇਸੁ ਨ ਹੋਈ ਰਾਮ ॥ تو ہمیشہ صاحب خاوند رہے گی اور تیرا لباس کبھی گندا نہیں ہوگا۔
ਫਿਰਿ ਮੈਲਾ ਵੇਸੁ ਨ ਹੋਈ ਗੁਰਮੁਖਿ ਬੂਝੈ ਕੋਈ ਹਉਮੈ ਮਾਰਿ ਪਛਾਣਿਆ ॥ تیرا لباس کبھی گندا نہیں ہوگا؛ لیکن کوئی نادر خاتون گرو کے ذریعے سے اس حقیقت کو سمجھتی ہے۔ عورت نے اپنا غرور مٹا کر اپنے مالک شوہر کو پہچان لیا ہے۔
ਕਰਣੀ ਕਾਰ ਕਮਾਵੈ ਸਬਦਿ ਸਮਾਵੈ ਅੰਤਰਿ ਏਕੋ ਜਾਣਿਆ ॥ وہ نیک عمل کرتی ہے، کلام میں خوب مگن رہتی ہے اور اس نے اپنے دل میں ایک رب کا ہی ادراک کیا ہے۔
ਗੁਰਮੁਖਿ ਪ੍ਰਭੁ ਰਾਵੇ ਦਿਨੁ ਰਾਤੀ ਆਪਣਾ ਸਾਚੀ ਸੋਭਾ ਹੋਈ ॥ وہ گرومکھ بن کر دن رات رب کا ذکر کرتی رہتی ہے اور اس کی حقیقی شان بن گئی ہے۔
ਨਾਨਕ ਕਾਮਣਿ ਪਿਰੁ ਰਾਵੇ ਆਪਣਾ ਰਵਿ ਰਹਿਆ ਪ੍ਰਭੁ ਸੋਈ ॥੨॥ اے نانک! حسین عورت اپنے مالک شوہر سے لطف اندوز ہوتی ہے اور وہ رب ہمہ گیر ہے۔ 2۔
ਗੁਰ ਕੀ ਕਾਰ ਕਰੇ ਧਨ ਬਾਲੜੀਏ ਹਰਿ ਵਰੁ ਦੇਇ ਮਿਲਾਏ ਰਾਮ ॥ اے نادان عورت! اگر تو عقیدت کے ساتھ گرو کی خدمت کرے گی، تو وہ تجھے ہری جیسے شوہر سے ملادے گا۔
ਹਰਿ ਕੈ ਰੰਗਿ ਰਤੀ ਹੈ ਕਾਮਣਿ ਮਿਲਿ ਪ੍ਰੀਤਮ ਸੁਖੁ ਪਾਏ ਰਾਮ ॥ وہ ہری کے رنگ میں ہی مگن ہے اور اپنے محبوب کو مل کر سکون حاصل کرتی ہے۔
ਮਿਲਿ ਪ੍ਰੀਤਮ ਸੁਖੁ ਪਾਏ ਸਚਿ ਸਮਾਏ ਸਚੁ ਵਰਤੈ ਸਭ ਥਾਈ ॥ وہ اپنے محبوب سے مل کر سکون محسوس کرتی ہے اور صدق میں شامل ہوتی ہے۔ صادق رب ہرجگہ موجود ہے۔
ਸਚਾ ਸੀਗਾਰੁ ਕਰੇ ਦਿਨੁ ਰਾਤੀ ਕਾਮਣਿ ਸਚਿ ਸਮਾਈ ॥ خوب صورت عورت سچائی میں مگن رہتی ہے اور دن رات صدق کی ہی زیب و زینت کرتی رہتی ہے۔
ਹਰਿ ਸੁਖਦਾਤਾ ਸਬਦਿ ਪਛਾਤਾ ਕਾਮਣਿ ਲਇਆ ਕੰਠਿ ਲਾਏ ॥ وہ کلام کے ذریعے خوشی عطا کرنے والے ہری کو پہچان لیتی ہے، پھر وہ اسے اپنے گلے سے لگا لیتی ہے۔
ਨਾਨਕ ਮਹਲੀ ਮਹਲੁ ਪਛਾਣੈ ਗੁਰਮਤੀ ਹਰਿ ਪਾਏ ॥੩॥ اے نانک! عورت اپنے مالک شوہر کو پہچان لیتی ہے اور گرو کی تعلیم کے ذریعے ہری کو حاصل کرلیتی ہے۔ 3۔
ਸਾ ਧਨ ਬਾਲੀ ਧੁਰਿ ਮੇਲੀ ਮੇਰੈ ਪ੍ਰਭਿ ਆਪਿ ਮਿਲਾਈ ਰਾਮ ॥ عورت کو ابتدا سے ہی رب سے ملاقات کی قسمت لے کر آئی ہے اور اسے میرے رب نے خود ہی اپنے ساتھ ملالیا ہے۔
ਗੁਰਮਤੀ ਘਟਿ ਚਾਨਣੁ ਹੋਆ ਪ੍ਰਭੁ ਰਵਿ ਰਹਿਆ ਸਭ ਥਾਈ ਰਾਮ ॥ گرو کی تعلیم کے ذریعے اس کے دل میں منور ہوگیا ہے کہ رب ہمہ گیر ہے۔
ਪ੍ਰਭੁ ਰਵਿ ਰਹਿਆ ਸਭ ਥਾਈ ਮੰਨਿ ਵਸਾਈ ਪੂਰਬਿ ਲਿਖਿਆ ਪਾਇਆ ॥ رب ہر جگہ بسا ہوا ہے اور اسے عورت ذات نے اپنے دل میں بسا لیا ہے، جو اس کی تقدیر میں لکھا ہے، وہی اس نے پالیا ہے۔
ਸੇਜ ਸੁਖਾਲੀ ਮੇਰੇ ਪ੍ਰਭ ਭਾਣੀ ਸਚੁ ਸੀਗਾਰੁ ਬਣਾਇਆ ॥ اس نے سچائی کو اپنی زیب و زینت بنایا ہے اور اس کا دل نما بستر میرے رب کو پسند آیا ہے۔
ਕਾਮਣਿ ਨਿਰਮਲ ਹਉਮੈ ਮਲੁ ਖੋਈ ਗੁਰਮਤਿ ਸਚਿ ਸਮਾਈ ॥ حسین عورت اپنے دل سے غرور کی گندگی مٹا کر پاکیزہ ہو گئی ہے اور گرو کی رائے کے مطابق وہ سچائی میں سما گئی ہے۔
ਨਾਨਕ ਆਪਿ ਮਿਲਾਈ ਕਰਤੈ ਨਾਮੁ ਨਵੈ ਨਿਧਿ ਪਾਈ ॥੪॥੩॥੪॥ اے نانک! رب نے خود ہی اسے اپنے ساتھ ملا لیا ہے اور اسے نونیدھیوں والا نام حاصل ہو گیا ہے۔ 4۔ 3۔ 4۔
ਸੂਹੀ ਮਹਲਾ ੩ ॥ سوہی محلہ 3۔
ਹਰਿ ਹਰੇ ਹਰਿ ਗੁਣ ਗਾਵਹੁ ਹਰਿ ਗੁਰਮੁਖੇ ਪਾਏ ਰਾਮ ॥ اے بھائی! ہری-ہری کا ورد کرو، ہری کی حمد و ثنا کرو اور گرومکھ بن کر ہری کو حاصل کرلو۔
ਅਨਦਿਨੋ ਸਬਦਿ ਰਵਹੁ ਅਨਹਦ ਸਬਦ ਵਜਾਏ ਰਾਮ ॥ دن رات کلام میں مگن رہو اور قلبی کلام بجاتے رہو۔
ਅਨਹਦ ਸਬਦ ਵਜਾਏ ਹਰਿ ਜੀਉ ਘਰਿ ਆਏ ਹਰਿ ਗੁਣ ਗਾਵਹੁ ਨਾਰੀ ॥ جو انسان قلبی کلام بجاتا ہے، ہری اس کے دل نما گھر میں بس جاتا ہے۔ اے نیکوکاروں کی صحبت یافتہ خاتون! ہری کی تعریف و توصیف کرتے رہو۔
ਅਨਦਿਨੁ ਭਗਤਿ ਕਰਹਿ ਗੁਰ ਆਗੈ ਸਾ ਧਨ ਕੰਤ ਪਿਆਰੀ ॥ جو دن رات گرو کے در پیش پرستش کرتی ہے، وہ خاتون اپنے مالک رب کو بہت ہی محبوب لگتی ہے۔
ਗੁਰ ਕਾ ਸਬਦੁ ਵਸਿਆ ਘਟ ਅੰਤਰਿ ਸੇ ਜਨ ਸਬਦਿ ਸੁਹਾਏ ॥ جن کے دل میں گرو کا کلام بس گیا ہے، وہ گرو کے کلام کے ذریعے خوب صورت بن گیا ہے۔
ਨਾਨਕ ਤਿਨ ਘਰਿ ਸਦ ਹੀ ਸੋਹਿਲਾ ਹਰਿ ਕਰਿ ਕਿਰਪਾ ਘਰਿ ਆਏ ॥੧॥ اے نانک! جن کے دل نما گھر میں ہری اپنے کرم سے بس جاتا ہے، ان کے گھر میں ہمیشہ برکت بنی رہتی ہے۔ 1۔
ਭਗਤਾ ਮਨਿ ਆਨੰਦੁ ਭਇਆ ਹਰਿ ਨਾਮਿ ਰਹੇ ਲਿਵ ਲਾਏ ਰਾਮ ॥ ہری کے نام میں دل لگائے رکھنے سے پرستاروں کے دل میں قلبی آواز پیدا ہوگئی ہے۔
ਗੁਰਮੁਖੇ ਮਨੁ ਨਿਰਮਲੁ ਹੋਆ ਨਿਰਮਲ ਹਰਿ ਗੁਣ ਗਾਏ ਰਾਮ ॥ گرو کے ذریعے سے ان کا دل پاکیزہ ہوگیا ہے اور انہوں نے ہری کی پاکیزہ تعریف و توصیف ہی کی ہے۔
ਨਿਰਮਲ ਗੁਣ ਗਾਏ ਨਾਮੁ ਮੰਨਿ ਵਸਾਏ ਹਰਿ ਕੀ ਅੰਮ੍ਰਿਤ ਬਾਣੀ ॥ انہوں نے ہری کا پاکیزہ حمد گایا ہے، نام اپنے دل میں بسا لیا ہے اور ہری کی بات مثل امرت ہے۔
ਜਿਨ੍ਹ੍ਹ ਮਨਿ ਵਸਿਆ ਸੇਈ ਜਨ ਨਿਸਤਰੇ ਘਟਿ ਘਟਿ ਸਬਦਿ ਸਮਾਣੀ ॥ جن کے دل میں ہری کا نام بس گیا ہے، وہ دنیوی سمندر سے نجات پاگیا ہے۔ ہری کی امرت گفتگو کلام کے ذریعے ہر ایک دل میں اتر جاتی ہے۔


© 2017 SGGS ONLINE
error: Content is protected !!
Scroll to Top