Guru Granth Sahib Translation Project

Guru Granth Sahib Urdu Page 642

Page 642

ਮਨ ਕਾਮਨਾ ਤੀਰਥ ਜਾਇ ਬਸਿਓ ਸਿਰਿ ਕਰਵਤ ਧਰਾਏ ॥ وہ اپنی آرزو کے لیے زیارت گاہ پر بھی سکونت اختیار کرتا ہے؛ حتی کہ اپنے سر کو آرے کے نیچے رکھ دیتا ہے۔
ਮਨ ਕੀ ਮੈਲੁ ਨ ਉਤਰੈ ਇਹ ਬਿਧਿ ਜੇ ਲਖ ਜਤਨ ਕਰਾਏ ॥੩॥ خواہ وہ اس ترکیب سے لاکھوں ہی طریقہ استعمال کرلے، اس کے باوجود اس کے دل کی گندگی دور نہیں ہوتی۔ 3۔
ਕਨਿਕ ਕਾਮਿਨੀ ਹੈਵਰ ਗੈਵਰ ਬਹੁ ਬਿਧਿ ਦਾਨੁ ਦਾਤਾਰਾ ॥ انسان سخی بن کر متعدد طریقوں کی خیرات کرتا ہے، مثلاً: سونا، کنیا (جہیز)، قیمتی ہاتھی، گھوڑے بخششِ دیتا ہے۔
ਅੰਨ ਬਸਤ੍ਰ ਭੂਮਿ ਬਹੁ ਅਰਪੇ ਨਹ ਮਿਲੀਐ ਹਰਿ ਦੁਆਰਾ ॥੪॥ وہ کھانا، کپڑا اور بہت ساری زمین دیتا ہے؛ لیکن اس کے باوجود اسے رب کا در نہیں ملتا۔ 4۔
ਪੂਜਾ ਅਰਚਾ ਬੰਦਨ ਡੰਡਉਤ ਖਟੁ ਕਰਮਾ ਰਤੁ ਰਹਤਾ ॥ وہ عبادت، سجدہ، شٹ کرم میں مگن رہتا ہے؛ لیکن پھر بھی
ਹਉ ਹਉ ਕਰਤ ਬੰਧਨ ਮਹਿ ਪਰਿਆ ਨਹ ਮਿਲੀਐ ਇਹ ਜੁਗਤਾ ॥੫॥ بہت غرور کرتا ہوا بندھنوں میں ہی مبتلا رہتا ہے، اسے ان تراکیب سے بھی رب حاصل نہیں ہوتا۔ 5۔
ਜੋਗ ਸਿਧ ਆਸਣ ਚਉਰਾਸੀਹ ਏ ਭੀ ਕਰਿ ਕਰਿ ਰਹਿਆ ॥ زاہدوں اور سدھوں کے 84 نشستوں کے باوجود بھی یہ انسان ہار جاتا ہے،
ਵਡੀ ਆਰਜਾ ਫਿਰਿ ਫਿਰਿ ਜਨਮੈ ਹਰਿ ਸਿਉ ਸੰਗੁ ਨ ਗਹਿਆ ॥੬॥ خواہ وہ لمبی عمر ہی حاصل کرلے؛ لیکن اس کے باوجود غیر متشکل رب سے ملاقات نہ ہونے کے سبب بار بار پیدا ہوکر بھٹکتا ہی رہتا ہے۔ 6۔
ਰਾਜ ਲੀਲਾ ਰਾਜਨ ਕੀ ਰਚਨਾ ਕਰਿਆ ਹੁਕਮੁ ਅਫਾਰਾ ॥ انسان بادشاہ بن کر حکمرانی کرتا ہے اور بڑی شان و شوکت بناکر لوگوں پر حکومت کرتا ہے،
ਸੇਜ ਸੋਹਨੀ ਚੰਦਨੁ ਚੋਆ ਨਰਕ ਘੋਰ ਕਾ ਦੁਆਰਾ ॥੭॥ جسم پر چندن اور عطر لگاکر خوبصورت بستر پر لذت اندوز ہوتا ہے؛ لیکن یہ ساری لذتیں اسے دوزخ ہی کی طرف ڈھکیلتی ہے۔ 7۔
ਹਰਿ ਕੀਰਤਿ ਸਾਧਸੰਗਤਿ ਹੈ ਸਿਰਿ ਕਰਮਨ ਕੈ ਕਰਮਾ ॥ تمام کاموں میں سب سے بہتر کام نیکوکاروں کی صحبت میں شامل ہوکر ہری کی تعریف و توصیف کرنی ہے۔
ਕਹੁ ਨਾਨਕ ਤਿਸੁ ਭਇਓ ਪਰਾਪਤਿ ਜਿਸੁ ਪੁਰਬ ਲਿਖੇ ਕਾ ਲਹਨਾ ॥੮॥ نانک کا بیان ہے کہ نیکوکاروں کی صحبت اسے ہی حاصل ہوتی ہے، جس کی تقدیر میں پچھلی زندگی کے اعمال کے مطابق ایسا لکھا ہوتا ہے۔ 8۔
ਤੇਰੋ ਸੇਵਕੁ ਇਹ ਰੰਗਿ ਮਾਤਾ ॥ اے رب! تیرا خادم تو اس رنگ میں ہی مگن ہے۔
ਭਇਓ ਕ੍ਰਿਪਾਲੁ ਦੀਨ ਦੁਖ ਭੰਜਨੁ ਹਰਿ ਹਰਿ ਕੀਰਤਨਿ ਇਹੁ ਮਨੁ ਰਾਤਾ ॥ ਰਹਾਉ ਦੂਜਾ ॥੧॥੩॥ غریبوں کی پریشانی دور کرنے والا رب مجھ پر مہربان ہوگیا ہے، جس کے سبب اب یہ دل اسی کی جہری ذکر میں مصروف رہتا ہے۔ وقفہ دوم ۔ 1۔ 3۔
ਰਾਗੁ ਸੋਰਠਿ ਵਾਰ ਮਹਲੇ ੪ ਕੀ راگو سورٹھی وار محلہ 4 کی
ੴ ਸਤਿਗੁਰ ਪ੍ਰਸਾਦਿ ॥ رب ایک ہے، جسے سچے گرو کے کرم سے حاصل کیا جاسکتا ہے۔
ਸਲੋਕੁ ਮਃ ੧ ॥ شلوک محلہ 1۔
ਸੋਰਠਿ ਸਦਾ ਸੁਹਾਵਣੀ ਜੇ ਸਚਾ ਮਨਿ ਹੋਇ ॥ اگر سچائی (رب) دل میں بس جائے، تو سورٹھی راگ ہمیشہ خوش گوار ہے۔
ਦੰਦੀ ਮੈਲੁ ਨ ਕਤੁ ਮਨਿ ਜੀਭੈ ਸਚਾ ਸੋਇ ॥ اس کے دانتوں پر کسی برائی کی میل نہ ہو، دل میں نفرت نہ ہو اور زبان سچائی کے گیت گاتی رہے۔
ਸਸੁਰੈ ਪੇਈਐ ਭੈ ਵਸੀ ਸਤਿਗੁਰੁ ਸੇਵਿ ਨਿਸੰਗ ॥ وہ دنیا و آخرت دونوں میں خوف رب کے ساتھ رہتی ہو اور بے خوف ہوکر اپنے صادق گرو کی خدمت کرتی رہے۔
ਪਰਹਰਿ ਕਪੜੁ ਜੇ ਪਿਰ ਮਿਲੈ ਖੁਸੀ ਰਾਵੈ ਪਿਰੁ ਸੰਗਿ ॥ جب وہ دنیوی زیبائش چھوڑ کر اپنے محبوب کے پاس جاتی ہے، تو وہ اپنے محبوب کے ساتھ بخوشی لطف اندوز ہوتی ہے۔
ਸਦਾ ਸੀਗਾਰੀ ਨਾਉ ਮਨਿ ਕਦੇ ਨ ਮੈਲੁ ਪਤੰਗੁ ॥ وہ ہمیشہ اپنے دل میں نام کے ساتھ مزین رہتی ہے اور اس میں کبھی میل نہیں ہوتی۔
ਦੇਵਰ ਜੇਠ ਮੁਏ ਦੁਖਿ ਸਸੂ ਕਾ ਡਰੁ ਕਿਸੁ ॥ جب اس کے دیور اور جیٹھ (شہوانی خرابی) سے اداس ہوکر فوت ہوگئے ہیں، تو اب ساس (مایا) سے کس بات کا خوف؟
ਜੇ ਪਿਰ ਭਾਵੈ ਨਾਨਕਾ ਕਰਮ ਮਣੀ ਸਭੁ ਸਚੁ ॥੧॥ اے نانک! اگر روح اپنے محبوب رب کو پسند آجائے، تو اس کی پیشانی پر قسمت کا جوہر چمک اٹھتا ہے اور پھر اسے سب سچا ہی نظر آتا ہے۔
ਮਃ ੪ ॥ محلہ 4۔
ਸੋਰਠਿ ਤਾਮਿ ਸੁਹਾਵਣੀ ਜਾ ਹਰਿ ਨਾਮੁ ਢੰਢੋਲੇ ॥ سورٹھی راگنی اسی وقت حسین لگتی ہے؛ جب کہ اس کے ذریعے روح ہری کے نام کی تلاش کرے۔
ਗੁਰ ਪੁਰਖੁ ਮਨਾਵੈ ਆਪਣਾ ਗੁਰਮਤੀ ਹਰਿ ਹਰਿ ਬੋਲੇ ॥ وہ اپنے گرو کو خوش کرے اور گرو کی تعلیمات کے ذریعے رب کے نام کا ذکر کرتی رہے۔
ਹਰਿ ਪ੍ਰੇਮਿ ਕਸਾਈ ਦਿਨਸੁ ਰਾਤਿ ਹਰਿ ਰਤੀ ਹਰਿ ਰੰਗਿ ਚੋਲੇ ॥ وہ دن رات رب کی محبت میں مگن رہتی ہے اور اس کے جسم کی پوشاک ہری کی محبت میں جذب ہوجاتی ہے۔
ਹਰਿ ਜੈਸਾ ਪੁਰਖੁ ਨ ਲਭਈ ਸਭੁ ਦੇਖਿਆ ਜਗਤੁ ਮੈ ਟੋਲੇ ॥ میں نے ساری کائنات تلاش کرکے دیکھ لیا ہے؛ لیکن مجھے رب جیسی کوئی دوسری کوئی ہستی نظر نہیں آئی۔
ਗੁਰਿ ਸਤਿਗੁਰਿ ਨਾਮੁ ਦ੍ਰਿੜਾਇਆ ਮਨੁ ਅਨਤ ਨ ਕਾਹੂ ਡੋਲੇ ॥ گرو نے میرے دل میں رب کا نام جمادیا ہے، جس سے میرا دل کہیں اور نہیں ڈگمگاتا۔
ਜਨੁ ਨਾਨਕੁ ਹਰਿ ਕਾ ਦਾਸੁ ਹੈ ਗੁਰ ਸਤਿਗੁਰ ਕੇ ਗੋਲ ਗੋਲੇ ॥੨॥ نانک تو رب کا غلام ہے اور گرو صادق گرو کے خادموں کا خادم ہے۔ 2۔
ਪਉੜੀ ॥ پؤڑی۔
ਤੂ ਆਪੇ ਸਿਸਟਿ ਕਰਤਾ ਸਿਰਜਣਹਾਰਿਆ ॥ اے خالق رب! تو خود ہی اس کائنات کا خالق ہے۔
ਤੁਧੁ ਆਪੇ ਖੇਲੁ ਰਚਾਇ ਤੁਧੁ ਆਪਿ ਸਵਾਰਿਆ ॥ تو نے خود ہی یہ کائنات نما کھیل اور خود ہی اسے خوبصورت بنایا ہے۔
ਦਾਤਾ ਕਰਤਾ ਆਪਿ ਆਪਿ ਭੋਗਣਹਾਰਿਆ ॥ تو خود ہی عطا کرنے والا اور انجام دینے والا ہے اور خود ہی لطف حاصل کرنے والا ہے۔
ਸਭੁ ਤੇਰਾ ਸਬਦੁ ਵਰਤੈ ਉਪਾਵਣਹਾਰਿਆ ॥ اے کائنات کو پیدا کرنے والے! تیرا حکم ہمہ گیر ہے۔
ਹਉ ਗੁਰਮੁਖਿ ਸਦਾ ਸਲਾਹੀ ਗੁਰ ਕਉ ਵਾਰਿਆ ॥੧॥ میں اپنے گرو پر جسم و جان سے قربان ہوں، جس گرو کے ذریعے سے میں ہمیشہ ہی تیری حمد و ثنا کرتا رہتا ہوں۔ 1۔


© 2017 SGGS ONLINE
error: Content is protected !!
Scroll to Top