Guru Granth Sahib Translation Project

Guru Granth Sahib Urdu Page 569

Page 569

ਨਾਨਕ ਸਬਦਿ ਮਿਲੈ ਭਉ ਭੰਜਨੁ ਹਰਿ ਰਾਵੈ ਮਸਤਕਿ ਭਾਗੋ ॥੩॥ اے نانک! خوف کا خاتمہ کرنے والا ہری کلام کے ذریعے ہی ملتا ہے اور اور روح لکھی ہوئی تقدیر کے مطابق ہی اس سے لطف اندوز ہوتی ہے۔ 3۔
ਖੇਤੀ ਵਣਜੁ ਸਭੁ ਹੁਕਮੁ ਹੈ ਹੁਕਮੇ ਮੰਨਿ ਵਡਿਆਈ ਰਾਮ ॥ واہے گرو کے حکم کی تعمیل کرنا اعلیٰ کھیتی اور بہترین سوداگری ہے، حکم قبول کرنے سے عزت ملتی ہے۔
ਗੁਰਮਤੀ ਹੁਕਮੁ ਬੂਝੀਐ ਹੁਕਮੇ ਮੇਲਿ ਮਿਲਾਈ ਰਾਮ ॥ گرو کی تعلیم سے ہی رب کے احکامات کو سمجھا جاتا ہے اور اس کے حکم کے ذریعے ہی رب سے وصل ممکن ہے۔
ਹੁਕਮਿ ਮਿਲਾਈ ਸਹਜਿ ਸਮਾਈ ਗੁਰ ਕਾ ਸਬਦੁ ਅਪਾਰਾ ॥ رب کے حکم سے ہی انسان بآسانی اس میں ضم ہوجاتا ہے۔ گرو کا کلام لامحدود ہے؛ (کیوں کہ)"
ਸਚੀ ਵਡਿਆਈ ਗੁਰ ਤੇ ਪਾਈ ਸਚੁ ਸਵਾਰਣਹਾਰਾ ॥ گرو کے ذریعے ہی سچی بڑائی حاصل ہوتی ہے اور انسان صدق سے آراستہ ہوجاتا ہے۔
ਭਉ ਭੰਜਨੁ ਪਾਇਆ ਆਪੁ ਗਵਾਇਆ ਗੁਰਮੁਖਿ ਮੇਲਿ ਮਿਲਾਈ ॥ انسان اپنا غرور مٹاکر خوف کا خاتمہ کرنے والے رب کو حاصل کرلیتا ہے اور گرو کے ذریعے سے ہی اس کا وصل ہوتا ہے۔
ਕਹੁ ਨਾਨਕ ਨਾਮੁ ਨਿਰੰਜਨੁ ਅਗਮੁ ਅਗੋਚਰੁ ਹੁਕਮੇ ਰਹਿਆ ਸਮਾਈ ॥੪॥੨॥ نانک کا بیان ہے کہ رب کا پاکیزہ نام ناقابل رسائی اور پوشیدہ ہے اور یہ اس کے حکم میں ہی سما رہا ہے۔ 4۔ 2۔
ਵਡਹੰਸੁ ਮਹਲਾ ੩ ॥ وڈہنسو محلہ 3۔
ਮਨ ਮੇਰਿਆ ਤੂ ਸਦਾ ਸਚੁ ਸਮਾਲਿ ਜੀਉ ॥ اے میرے دل! تو ہمیشہ ہی صادق رب کو اپنے دل میں بسا کر رکھ ۔
ਆਪਣੈ ਘਰਿ ਤੂ ਸੁਖਿ ਵਸਹਿ ਪੋਹਿ ਨ ਸਕੈ ਜਮਕਾਲੁ ਜੀਉ ॥ اس طرح اپنے دل نما گھر میں خوشی سے دخول کرے گا اور یمدوت تجھے مس نہیں کرسکے گا۔
ਕਾਲੁ ਜਾਲੁ ਜਮੁ ਜੋਹਿ ਨ ਸਾਕੈ ਸਾਚੈ ਸਬਦਿ ਲਿਵ ਲਾਏ ॥ سچے کلام میں دل لگانے سے موت نما جال اور یمدوت انسان کو پریشان نہیں کرسکتا۔
ਸਦਾ ਸਚਿ ਰਤਾ ਮਨੁ ਨਿਰਮਲੁ ਆਵਣੁ ਜਾਣੁ ਰਹਾਏ ॥ صدق نام میں مگن ہونے والا دل ہمیشہ پاکیزہ ہے اور پیدائش و موت کے چکر سے آزاد ہوجاتا ہے۔
ਦੂਜੈ ਭਾਇ ਭਰਮਿ ਵਿਗੁਤੀ ਮਨਮੁਖਿ ਮੋਹੀ ਜਮਕਾਲਿ ॥ نفس پرست دنیا دوہرے پن اور شبہ میں مبتلا ہو کر فنا ہو رہی ہے اور اسے یمدوت نے لبھا لیا ہے۔
ਕਹੈ ਨਾਨਕੁ ਸੁਣਿ ਮਨ ਮੇਰੇ ਤੂ ਸਦਾ ਸਚੁ ਸਮਾਲਿ ॥੧॥ نانک کا بیان ہے کہ اے میرے دل! بغور سنو، تم ہمیشہ صادق رب کی پرستش کرو۔ 1۔
ਮਨ ਮੇਰਿਆ ਅੰਤਰਿ ਤੇਰੈ ਨਿਧਾਨੁ ਹੈ ਬਾਹਰਿ ਵਸਤੁ ਨ ਭਾਲਿ ॥ اے میرے دل! تیرے اندر رب کے نام کا خزانہ ہے؛ اس لیے تو انمول شئی کو باہر تلاش نہ کر۔
ਜੋ ਭਾਵੈ ਸੋ ਭੁੰਚਿ ਤੂ ਗੁਰਮੁਖਿ ਨਦਰਿ ਨਿਹਾਲਿ ॥ جو کچھ رب کو پسند ہے، اسے بخوشی قبول کرو اور گرومکھ بن کر اس کی نعمتوں کا شکر ادا کرو۔
ਗੁਰਮੁਖਿ ਨਦਰਿ ਨਿਹਾਲਿ ਮਨ ਮੇਰੇ ਅੰਤਰਿ ਹਰਿ ਨਾਮੁ ਸਖਾਈ ॥ اے میرے دل! گرومکھ بنو اور نظر کرم سے سر بلند ہوجاؤ؛ کیونکہ تیرا مددگار ہری کا نام تیرے باطن ہی میں ہے۔
ਮਨਮੁਖ ਅੰਧੁਲੇ ਗਿਆਨ ਵਿਹੂਣੇ ਦੂਜੈ ਭਾਇ ਖੁਆਈ ॥ نفس پرست لوگ حرص و ہوس میں نابینا اور علم سے خالی ہے اور دوہرے پن نے انہیں فنا کردیا ہے۔
ਬਿਨੁ ਨਾਵੈ ਕੋ ਛੂਟੈ ਨਾਹੀ ਸਭ ਬਾਧੀ ਜਮਕਾਲਿ ॥ واہے گرو کے نام کے بغیر کسی کو بھی نجات نہیں مل سکتی، یمدوت نے ساری کائنات کو جکڑا ہوا ہے۔
ਨਾਨਕ ਅੰਤਰਿ ਤੇਰੈ ਨਿਧਾਨੁ ਹੈ ਤੂ ਬਾਹਰਿ ਵਸਤੁ ਨ ਭਾਲਿ ॥੨॥ نانک کا بیان ہے کہ تیرے اندر رب کے نام کا خزانہ ہے؛ اس لیے تو اس انمول شئی کو باہر تلاش نہ کر۔ 2۔
ਮਨ ਮੇਰਿਆ ਜਨਮੁ ਪਦਾਰਥੁ ਪਾਇ ਕੈ ਇਕਿ ਸਚਿ ਲਗੇ ਵਾਪਾਰਾ ॥ اے میرے دل! کچھ لوگ انسانی پیدائش کے انمول مادے کو حاصل کرکے صدق نام کی سوداگری میں سرگرم ہیں۔
ਸਤਿਗੁਰੁ ਸੇਵਨਿ ਆਪਣਾ ਅੰਤਰਿ ਸਬਦੁ ਅਪਾਰਾ ॥ وہ اپنے ساتھی گروہ کی خدمت کرتے ہیں اور ان کے اندر بے پناہ کلام موجود ہے۔
ਅੰਤਰਿ ਸਬਦੁ ਅਪਾਰਾ ਹਰਿ ਨਾਮੁ ਪਿਆਰਾ ਨਾਮੇ ਨਉ ਨਿਧਿ ਪਾਈ ॥ ان کے اندر بے پناہ کلام ہے، ہری رب کا نام انہیں محبوب لگتا ہے اور نام کے سبب وہ نونیدھیاں حاصل کرلیتا ہے۔
ਮਨਮੁਖ ਮਾਇਆ ਮੋਹ ਵਿਆਪੇ ਦੂਖਿ ਸੰਤਾਪੇ ਦੂਜੈ ਪਤਿ ਗਵਾਈ ॥ نفس پرست انسان تو دولت کی ہوس میں ہی مگن ہیں، وہ اس سے وہ پریشان ہوتے ہیں اور شبہ میں پھنس کر اپنا وقار کھودیتے ہیں۔
ਹਉਮੈ ਮਾਰਿ ਸਚਿ ਸਬਦਿ ਸਮਾਣੇ ਸਚਿ ਰਤੇ ਅਧਿਕਾਈ ॥ جو اپنے غرور کو مٹا کر سچے کلام میں مگن ہوتا ہے، وہ زیادہ تر صدق میں ہی سما جاتا ہے۔
ਨਾਨਕ ਮਾਣਸ ਜਨਮੁ ਦੁਲੰਭੁ ਹੈ ਸਤਿਗੁਰਿ ਬੂਝ ਬੁਝਾਈ ॥੩॥ اے نانک! یہ انسانی پیدائش بہت نایاب ہے اور اس صادق گرو ہی اس راز سے واقف ہے۔ 3۔
ਮਨ ਮੇਰੇ ਸਤਿਗੁਰੁ ਸੇਵਨਿ ਆਪਣਾ ਸੇ ਜਨ ਵਡਭਾਗੀ ਰਾਮ ॥ اے میرے دل! وہ لوگ بہت خوش نصیب ہیں، جو اپنے صادق گرو کی عقیدت مندی کے ساتھ خدمت کرتے ہیں۔
ਜੋ ਮਨੁ ਮਾਰਹਿ ਆਪਣਾ ਸੇ ਪੁਰਖ ਬੈਰਾਗੀ ਰਾਮ ॥ جو اپنے دل کو قابو میں کرلیتا ہے، در اصل وہی شخص تارک الدنیا ہے۔
ਸੇ ਜਨ ਬੈਰਾਗੀ ਸਚਿ ਲਿਵ ਲਾਗੀ ਆਪਣਾ ਆਪੁ ਪਛਾਣਿਆ ॥ جو صادق رب کے ساتھ دل لگاتا ہے، وہی کامیاب ہے اور اپنی حقیقت کو پہچان لیتا ہے۔
ਮਤਿ ਨਿਹਚਲ ਅਤਿ ਗੂੜੀ ਗੁਰਮੁਖਿ ਸਹਜੇ ਨਾਮੁ ਵਖਾਣਿਆ ॥ ان کی عقل بہت مستحکم اور بہت گہری ہے اور گرومکھ بن کر وہ بآسانی رب کے نام کی حمد و ثنا کرتا ہے۔
ਇਕ ਕਾਮਣਿ ਹਿਤਕਾਰੀ ਮਾਇਆ ਮੋਹਿ ਪਿਆਰੀ ਮਨਮੁਖ ਸੋਇ ਰਹੇ ਅਭਾਗੇ ॥ کچھ لوگ حسین لڑکیوں سے محبت کرتے ہیں اور دولت کی ہوس انہیں میٹھی لگتی ہے، ایسا بدقسمت نفس پرست جہالت کی نیند میں مصروف رہتا ہے۔
ਨਾਨਕ ਸਹਜੇ ਸੇਵਹਿ ਗੁਰੁ ਅਪਣਾ ਸੇ ਪੂਰੇ ਵਡਭਾਗੇ ॥੪॥੩॥ اے نانک! جو فطری طور پر اپنے گرو کی خدمت کرتا ہے، وہ کامل طور پر خوش نصیب ہے۔
ਵਡਹੰਸੁ ਮਹਲਾ ੩ ॥ وڈہنسو محلہ 3۔
ਰਤਨ ਪਦਾਰਥ ਵਣਜੀਅਹਿ ਸਤਿਗੁਰਿ ਦੀਆ ਬੁਝਾਈ ਰਾਮ ॥ اے لوگو! صادق گرو نے یہی تعلیم دی ہے کہ رب کے نام نما جواہرات کی ہی سوداگری کرنی چاہئے۔
ਲਾਹਾ ਲਾਭੁ ਹਰਿ ਭਗਤਿ ਹੈ ਗੁਣ ਮਹਿ ਗੁਣੀ ਸਮਾਈ ਰਾਮ ॥ ہری کی پرستش ہی بہترین منافع ہے اور نیک لوگ خوبیوں کے خزائن رب میں ہی سمائے رہتے ہیں۔


© 2017 SGGS ONLINE
error: Content is protected !!
Scroll to Top