Guru Granth Sahib Translation Project

Guru Granth Sahib Urdu Page 372

Page 372

ਆਸਾ ਮਹਲਾ ੫ ॥ آسا محلہ ۔
ਪਰਦੇਸੁ ਝਾਗਿ ਸਉਦੇ ਕਉ ਆਇਆ ॥ میں پردیس میں بھٹکنے کے بعد بڑی مشکل سے تیرے در پر نام نما سودا لینے آیا ہوں۔
ਵਸਤੁ ਅਨੂਪ ਸੁਣੀ ਲਾਭਾਇਆ ॥ میں نے سنا ہے کہ تیرے پاس نام، بے مثل اور فائدہ مند چیز ہے۔
ਗੁਣ ਰਾਸਿ ਬੰਨ੍ਹ੍ਹਿ ਪਲੈ ਆਨੀ ॥ اے گرودیو! میں اپنے ساتھ خوبیوں کا سرمایہ دامن میں باندھ کر لایا ہوں۔
ਦੇਖਿ ਰਤਨੁ ਇਹੁ ਮਨੁ ਲਪਟਾਨੀ ॥੧॥ نام کا جوہر دیکھ کر میرا یہ دل مسحور ہوگیا ہے۔ 1۔
ਸਾਹ ਵਾਪਾਰੀ ਦੁਆਰੈ ਆਏ ॥ اے آقا ! مویشیوں کے تاجر تیرے در پر آئے ہیں۔
ਵਖਰੁ ਕਾਢਹੁ ਸਉਦਾ ਕਰਾਏ ॥੧॥ ਰਹਾਉ ॥ تم اپنے ذخائر میں سے نام کا سودا دکھا کر ان سب کا سودا کردو۔ 1۔ وقفہ۔
ਸਾਹਿ ਪਠਾਇਆ ਸਾਹੈ ਪਾਸਿ ॥ مالک رب نے مجھے گرو سرمایہ دار کے پاس بھیجا ہے۔
ਅਮੋਲ ਰਤਨ ਅਮੋਲਾ ਰਾਸਿ ॥ نام جوہر بیش بہا ہے اور خوبیوں کا سرمایہ بیش قیمت ہے۔
ਵਿਸਟੁ ਸੁਭਾਈ ਪਾਇਆ ਮੀਤ ॥ مجھے ثالث گرو مل گیا ہے، جو میرا خوب سیرت بھائی اور رفیق ہے۔
ਸਉਦਾ ਮਿਲਿਆ ਨਿਹਚਲ ਚੀਤ ॥੨॥ اس سے مجھے واہے گرو کے نام کا سودا مل گیا ہے اور میرا دل دنیوی چیزوں سے بے رغبت ہوگیا ہے۔ 2۔
ਭਉ ਨਹੀ ਤਸਕਰ ਪਉਣ ਨ ਪਾਨੀ ॥ اس نام جوہر کو چور ، ہوا یا پانی کسی شئی کا بھی خوف نہیں۔
ਸਹਜਿ ਵਿਹਾਝੀ ਸਹਜਿ ਲੈ ਜਾਨੀ ॥ میں نے بآسانی ہی نام کا سودا خریدا ہے اور بآسانی ہی میں یہ سودا اپنے ساتھ لے جاؤں گا۔
ਸਤ ਕੈ ਖਟਿਐ ਦੁਖੁ ਨਹੀ ਪਾਇਆ ॥ میں نے صادق نام کمایا ہے اور اس لیے مجھے تکلیف برداشت نہیں کرنا پڑے گی۔
ਸਹੀ ਸਲਾਮਤਿ ਘਰਿ ਲੈ ਆਇਆ ॥੩॥ میں یہ نام کا سودا بڑی احتیاط سے سنبھال کر اپنے دل کے گھر تک پہنچایا ہے۔ 3۔
ਮਿਲਿਆ ਲਾਹਾ ਭਏ ਅਨੰਦ ॥ اے گرو آقا! تُو نیک بخت ہے، تو فضل کا گھر ہے،
ਧੰਨੁ ਸਾਹ ਪੂਰੇ ਬਖਸਿੰਦ ॥ مجھے تیرے کرم سے نام کا نفع حاصل ہوا ہے اور میری روح میں خوشی پیدا ہوگئی ہے۔
ਇਹੁ ਸਉਦਾ ਗੁਰਮੁਖਿ ਕਿਨੈ ਵਿਰਲੈ ਪਾਇਆ ॥ اے بھائی! یہ نام سودا کسی نادر خوش قسمت نے ہی گرمکھ بن کر حاصل کیا ہے۔
ਸਹਲੀ ਖੇਪ ਨਾਨਕੁ ਲੈ ਆਇਆ ॥੪॥੬॥ نانک یہ نفع بخش نام کا سودا گھر لے آیا ہے۔ 4۔ 6۔
ਆਸਾ ਮਹਲਾ ੫ ॥ آسا محلہ ۔
ਗੁਨੁ ਅਵਗਨੁ ਮੇਰੋ ਕਛੁ ਨ ਬੀਚਾਰੋ ॥ میرے مالک رب نے میری خوبیوں اور خامیوں کا کچھ بھی خیال نہیں کیا۔
ਨਹ ਦੇਖਿਓ ਰੂਪ ਰੰਗ ਸੀਗਾਰੋ ॥ نہ ہی اس نے میری شکل، رنگ اور آرائش کو دیکھا ہے۔
ਚਜ ਅਚਾਰ ਕਿਛੁ ਬਿਧਿ ਨਹੀ ਜਾਨੀ ॥ میں اچھی خوبیوں اور حسن اخلاق کی کوئی چال بھی نہیں جانتی۔
ਬਾਹ ਪਕਰਿ ਪ੍ਰਿਅ ਸੇਜੈ ਆਨੀ ॥੧॥ پھر بھی محبوب رب نے میرا بازو پکڑ کر مجھے اپنے بستر پر لایا۔ 1۔
ਸੁਨਿਬੋ ਸਖੀ ਕੰਤਿ ਹਮਾਰੋ ਕੀਅਲੋ ਖਸਮਾਨਾ ॥ اے میری رفیقہ! سنو، مجھے میرے مالک شوہر نے اپناکر اپنی بیوی بنالیا ہے۔
ਕਰੁ ਮਸਤਕਿ ਧਾਰਿ ਰਾਖਿਓ ਕਰਿ ਅਪੁਨਾ ਕਿਆ ਜਾਨੈ ਇਹੁ ਲੋਕੁ ਅਜਾਨਾ ॥੧॥ ਰਹਾਉ ॥ میرے سر پر ہاتھ رکھ کر مجھے اپنا سمجھ کر بچالیا ہے۔ لیکن یہ احمق دنیا اس (راز) کو کیا سمجھے؟ 1۔ وقفہ۔
ਸੁਹਾਗੁ ਹਮਾਰੋ ਅਬ ਹੁਣਿ ਸੋਹਿਓ ॥ اب میرا خاوند حسین لگ رہا ہے۔
ਕੰਤੁ ਮਿਲਿਓ ਮੇਰੋ ਸਭੁ ਦੁਖੁ ਜੋਹਿਓ ॥ مجھے میرا مالک رب مل گیا ہے اور اس نے میرے تمام دکھوں اور بیماریوں کو باریکی سے دیکھ لیاہے۔
ਆਂਗਨਿ ਮੇਰੈ ਸੋਭਾ ਚੰਦ ॥ میرے دل کے آنگن میں خوبصورتی مثلِ چاند ہے۔
ਨਿਸਿ ਬਾਸੁਰ ਪ੍ਰਿਅ ਸੰਗਿ ਅਨੰਦ ॥੨॥ میں رات دن اپنے محبوب رب سے لُطف و خوشی میں محو رہتی ہوں۔ 2۔
ਬਸਤ੍ਰ ਹਮਾਰੇ ਰੰਗਿ ਚਲੂਲ ॥ میرے کپڑے بھی سرخ رنگ کے دیدہ زیب کپڑے ہوگئے ہیں۔
ਸਗਲ ਆਭਰਣ ਸੋਭਾ ਕੰਠਿ ਫੂਲ ॥ میرے گلے کے سارے زیور اور پھولوں کے ہار مجھے زینت بخش رہے ہیں۔
ਪ੍ਰਿਅ ਪੇਖੀ ਦ੍ਰਿਸਟਿ ਪਾਏ ਸਗਲ ਨਿਧਾਨ ॥ جب مجھے میرے محبوب رب نے محبت کی نظر سے دیکھا، تو مجھے سارا خزانہ مل گیا۔
ਦੁਸਟ ਦੂਤ ਕੀ ਚੂਕੀ ਕਾਨਿ ॥੩॥ اب کامدک اور بدکار یمدوتوں کی پریشانیوں کا خاتمہ بھی ہوگیا ہے۔ 3۔
ਸਦ ਖੁਸੀਆ ਸਦਾ ਰੰਗ ਮਾਣੇ ॥ مجھے ہمیشہ خوشی حاصل ہوئی ہے اور میں ہمیشہ خوشی میں رہتی ہوں۔
ਨਉ ਨਿਧਿ ਨਾਮੁ ਗ੍ਰਿਹ ਮਹਿ ਤ੍ਰਿਪਤਾਨੇ ॥ نو خزانوں کے مثل واہے گرو کا نام جب میرے دل نما گھر میں آبسا، تو میں مطمئن ہوگئی ہوں۔
ਕਹੁ ਨਾਨਕ ਜਉ ਪਿਰਹਿ ਸੀਗਾਰੀ ॥ اے نانک! جب محبوب نے مجھے اچھی خوبیوں سے آراستہ کردیا، تو میں خوش قسمت بن گئی۔
ਥਿਰੁ ਸੋਹਾਗਨਿ ਸੰਗਿ ਭਤਾਰੀ ॥੪॥੭॥ اب میں قلبی اعتبار سے بے فکر ہوکر اپنے محبوب شوہر کے ساتھ رہتی ہوں۔ 4۔ 7۔
ਆਸਾ ਮਹਲਾ ੫ ॥ آسا محلہ ۔
ਦਾਨੁ ਦੇਇ ਕਰਿ ਪੂਜਾ ਕਰਨਾ ॥ لوگ فریبی برہمنوں کو عطیہ دے کر ان کی پرستش کرتے ہیں، لیکن
ਲੈਤ ਦੇਤ ਉਨ੍ਹ੍ਹ ਮੂਕਰਿ ਪਰਨਾ ॥ برہمن سب کچھ لے کر بھی مکر جاتے ہیں یعنی عطیہ لینا اپنا حق سمجھتے ہیں اور شکریہ ادا نہیں کرتے۔
ਜਿਤੁ ਦਰਿ ਤੁਮ੍ਹ੍ਹ ਹੈ ਬ੍ਰਾਹਮਣ ਜਾਣਾ ॥ اے برہمن! تجھے جس واہے گرو کے در پر جانا ہےِ۔
ਤਿਤੁ ਦਰਿ ਤੂੰਹੀ ਹੈ ਪਛੁਤਾਣਾ ॥੧॥ تم وہیں افسوس کرو گے۔ 1۔
ਐਸੇ ਬ੍ਰਾਹਮਣ ਡੂਬੇ ਭਾਈ ॥ اے بھائی! ایسے برہمنوں کو غرق سمجھو۔"
ਨਿਰਾਪਰਾਧ ਚਿਤਵਹਿ ਬੁਰਿਆਈ ॥੧॥ ਰਹਾਉ ॥ جو معصوم لوگوں کا برا کرنے کی فکر کرتے ہیں۔ 1۔وقفہ۔
ਅੰਤਰਿ ਲੋਭੁ ਫਿਰਹਿ ਹਲਕਾਏ ॥ ان کے باطن میں حرص موجود ہے اور وہ دیوانوں کی طرح بھٹکتا ہے۔
ਨਿੰਦਾ ਕਰਹਿ ਸਿਰਿ ਭਾਰੁ ਉਠਾਏ ॥ وہ دوسروں کی تحقیر کرتے ہیں اور اپنے سر پر گناہ کا بوجھ لادتے ہیں۔
ਮਾਇਆ ਮੂਠਾ ਚੇਤੈ ਨਾਹੀ ॥ مال و دولت میں مگن برہمن واہے گرو کو یاد نہیں کرتا۔
ਭਰਮੇ ਭੂਲਾ ਬਹੁਤੀ ਰਾਹੀ ॥੨॥ وہ شکوک کے سبب کئی راہوں میں بھٹکتا ہوا تکلیف برداشت کرتا ہے۔ 2۔
ਬਾਹਰਿ ਭੇਖ ਕਰਹਿ ਘਨੇਰੇ ॥ وہ ریاکاری کے لیے بہت سے مذہبی لباس پہنتے ہیں۔
ਅੰਤਰਿ ਬਿਖਿਆ ਉਤਰੀ ਘੇਰੇ ॥ لیکن اس کے باطن کو برائیوں نے گھیرا ہوا ہے۔
ਅਵਰ ਉਪਦੇਸੈ ਆਪਿ ਨ ਬੂਝੈ ॥ وہ دوسروں کو نصیحت آموز بات بتاتا ہے؛ لیکن خود کو یاد نہیں رکھتا۔
ਐਸਾ ਬ੍ਰਾਹਮਣੁ ਕਹੀ ਨ ਸੀਝੈ ॥੩॥ ایسا برہمن کسی بھی طرح نجات نہیں پاتا۔ 3۔
ਮੂਰਖ ਬਾਮਣ ਪ੍ਰਭੂ ਸਮਾਲਿ ॥ اے احمق برہمن! رب کا دھیان کر۔
ਦੇਖਤ ਸੁਨਤ ਤੇਰੈ ਹੈ ਨਾਲਿ ॥ وہ تمہارے سارے اعمال کو دیکھتا ہے اور تمہاری باتیں سنتا ہے اور تمہارے ساتھ رہتا ہے۔
ਕਹੁ ਨਾਨਕ ਜੇ ਹੋਵੀ ਭਾਗੁ ॥ نانک کا بیان ہے کہ اگر تمہاری بدقسمتی ہے تو
ਮਾਨੁ ਛੋਡਿ ਗੁਰ ਚਰਣੀ ਲਾਗੁ ॥੪॥੮॥ اپنا غرور ترک کر گرو کے قدموں میں شامل ہوجاؤ۔


© 2017 SGGS ONLINE
error: Content is protected !!
Scroll to Top