Page 276
ਕਈ ਕੋਟਿ ਦੇਵ ਦਾਨਵ ਇੰਦ੍ਰ ਸਿਰਿ ਛਤ੍ਰ ॥
کئی کوٹ دیوَ دانَو اِندر سِر چھتر
کئی کروڑ دیوتا، راکشس اور اندر ہیں، جن کے سروں پر چھتری ہے۔
ਸਗਲ ਸਮਗ੍ਰੀ ਅਪਨੈ ਸੂਤਿ ਧਾਰੈ ॥
سگل سمگری اپنےَ سُوت دھارےَ
واہے گرو نے پوری مخلوق کو اپنے (حکم کے)دھاگے میں باندھ دیا ہے۔
ਨਾਨਕ ਜਿਸੁ ਜਿਸੁ ਭਾਵੈ ਤਿਸੁ ਤਿਸੁ ਨਿਸਤਾਰੈ ॥੩॥
نانک جِس جِس بھاوےَ تِس تِس نِستارے۔ 3
اے نانک! جو جو رب کو اچھا لگتا ہے، وہ اسے ہی کائنات کے سمندر سے پار کردیتا ہے۔
ਕਈ ਕੋਟਿ ਰਾਜਸ ਤਾਮਸ ਸਾਤਕ ॥
کئی کوٹ راجس تامس ساتک
کئی کروڑ رجوگونی، تموگونی اور ستوگونی مخلوقات ہیں۔
ਕਈ ਕੋਟਿ ਬੇਦ ਪੁਰਾਨ ਸਿਮ੍ਰਿਤਿ ਅਰੁ ਸਾਸਤ ॥
کئی کوٹ بید پُران سِمرت ار ساست
کئی کروڑ وید، پُران، اسمرتیاں اور شاستر ہیں۔
ਕਈ ਕੋਟਿ ਕੀਏ ਰਤਨ ਸਮੁਦ ॥
کئی کوٹ کیے رتن سمُد
کئی کروڑ سمندروں میں قیمتی پتھر بنائے گئے ہیں۔
ਕਈ ਕੋਟਿ ਨਾਨਾ ਪ੍ਰਕਾਰ ਜੰਤ ॥
کئی کوٹ نانا پرکار جنت
کئی کروڑ مختلف اقسام کے حیوانات ہیں۔
ਕਈ ਕੋਟਿ ਕੀਏ ਚਿਰ ਜੀਵੇ ॥
کئی کوٹ کیے چِر جِیوے
کروڑوں حیوانات لمبی عمر والے بنائے گئے ہیں۔
ਕਈ ਕੋਟਿ ਗਿਰੀ ਮੇਰ ਸੁਵਰਨ ਥੀਵੇ ॥
کئی کوٹ گِری میر سورن تھیِوے
(واہے گرو کے حکم سے) کئی کروڑ ہی سونے کے ’’سومیر پہاڑ‘‘ بن گئے ہیں۔
ਕਈ ਕੋਟਿ ਜਖ੍ਯ੍ਯ ਕਿੰਨਰ ਪਿਸਾਚ ॥
کئی کوٹ جکھ کِنر پِساچ
کئی کروڑ یاکش، خواجہ سرا اور ویمپائر ہیں۔
ਕਈ ਕੋਟਿ ਭੂਤ ਪ੍ਰੇਤ ਸੂਕਰ ਮ੍ਰਿਗਾਚ ॥
کئی کوٹ بھُوت پریت سُوکر مِرگاچ
کئی کروڑ بھوت پریت، سؤر اور شیر ہیں۔
ਸਭ ਤੇ ਨੇਰੈ ਸਭਹੂ ਤੇ ਦੂਰਿ ॥
سبھ تے نیرے سبھہوُ تے دُور
رب سب کے قریب اور سب کے ہی دور ہے۔
ਨਾਨਕ ਆਪਿ ਅਲਿਪਤੁ ਰਹਿਆ ਭਰਪੂਰਿ ॥੪॥
نانک آپ الِپت رہئیا بھرپور۔ 4
اے نانک! رب ہر ایک میں کامل ہوتا جارہا ہے، جب کہ وہ خود الگ رہتا ہے۔
ਕਈ ਕੋਟਿ ਪਾਤਾਲ ਕੇ ਵਾਸੀ ॥
کئی کوٹ پاتال کے واسی
کئی کروڑ مخلوق پاتال کے رہنے والے ہیں۔
ਕਈ ਕੋਟਿ ਨਰਕ ਸੁਰਗ ਨਿਵਾਸੀ ॥
کئی کوٹ نرک سُرگ نِواسی
کئی کروڑ مخلوق جہنم اور جنتوں میں رہتے ہے۔
ਕਈ ਕੋਟਿ ਜਨਮਹਿ ਜੀਵਹਿ ਮਰਹਿ ॥
کئی کوٹ جنمہہ جیوہِ مرہِ
کئی کروڑ مخلوق پیدا ہوتے ہیں، جیتے اور مرتے ہیں۔
ਕਈ ਕੋਟਿ ਬਹੁ ਜੋਨੀ ਫਿਰਹਿ ॥
کئی کوٹ بہہُ جونی پھِرہِ
کئی کروڑوں جاندار اب تک پیدا نہیں ہوئے ہیں۔
ਕਈ ਕੋਟਿ ਬੈਠਤ ਹੀ ਖਾਹਿ ॥
کئی کوٹ بِیٹھت ہی کھائے
کئی کروڑ (بے کار) بیٹھ کر کھاتے ہیں۔
ਕਈ ਕੋਟਿ ਘਾਲਹਿ ਥਕਿ ਪਾਹਿ ॥
کئی کوٹ گھالہہ تھک پاہِ
کروڑوں ہی جان دار محنت سے تھک کر ٹوٹ جاتے ہیں۔
ਕਈ ਕੋਟਿ ਕੀਏ ਧਨਵੰਤ ॥
کئی کوٹ کیے دھنونت
کئی کروڑ مخلوق دولت مند بنائے گئے ہیں۔
ਕਈ ਕੋਟਿ ਮਾਇਆ ਮਹਿ ਚਿੰਤ ॥
کئی کوٹ مائیا مہہ چِنت
کروڑوں جاندار مال و دولت کی فکر میں لگے ہوئے ہیں۔
ਜਹ ਜਹ ਭਾਣਾ ਤਹ ਤਹ ਰਾਖੇ ॥
جہہ جہہ بھانا تہہ تہہ راکھے
رب جہاں کہیں چاہتا ہے، وہ وہاں ہی جانداروں کو رکھتا ہے۔
ਨਾਨਕ ਸਭੁ ਕਿਛੁ ਪ੍ਰਭ ਕੈ ਹਾਥੇ ॥੫॥
نانک سبھ کِچھ پربھ کےَ ہاتھے۔ 5
اے نانک! سب کچھ رب کے اپنے ہاتھ میں ہے۔
ਕਈ ਕੋਟਿ ਭਏ ਬੈਰਾਗੀ ॥
کئی کوٹ بھئے بیراگی
اس دنیا میں کئی کروڑ جاندار دنیاوی چیزوں سے لاتعلق بنے ہیں۔
ਰਾਮ ਨਾਮ ਸੰਗਿ ਤਿਨਿ ਲਿਵ ਲਾਗੀ ॥
رام نام تِن لِو لاگی
اور رام کے نام سے ان کی تجارت لگی ہوئی ہے۔
ਕਈ ਕੋਟਿ ਪ੍ਰਭ ਕਉ ਖੋਜੰਤੇ ॥
کئی کوٹ پربھ کو کھوجنتے
کروڑوں ہی جاندار رب کی تلاش میں رہتے ہیں۔
ਆਤਮ ਮਹਿ ਪਾਰਬ੍ਰਹਮੁ ਲਹੰਤੇ ॥
آتم مہہ پاربرہم لہنتے
اور اپنی روح میں ہی رب کو پالیتے ہیں۔
ਕਈ ਕੋਟਿ ਦਰਸਨ ਪ੍ਰਭ ਪਿਆਸ ॥
کئی کوٹ درسن پربھ پیاس
کروڑوں ہی مخلوقوں کو رب کے دیدار کی پیاس (تمنا) لگی رہتی ہے۔
ਤਿਨ ਕਉ ਮਿਲਿਓ ਪ੍ਰਭੁ ਅਬਿਨਾਸ ॥
تِن کو مِلیو پربھ ابناسی
انہیں لافانی رب مل جاتا ہے۔
ਕਈ ਕੋਟਿ ਮਾਗਹਿ ਸਤਸੰਗੁ ॥
کئی کوٹ ماگہہ ست سنگ
کئی کروڑ جان دار سچے ساتھیوں کی خواہش کا اظہار کرتے ہیں۔
ਪਾਰਬ੍ਰਹਮ ਤਿਨ ਲਾਗਾ ਰੰਗੁ ॥
پاربرہم تِن لاگا رنگ
وہ رب کی محبت میں ہی غرق رہتے ہیں۔
ਜਿਨ ਕਉ ਹੋਏ ਆਪਿ ਸੁਪ੍ਰਸੰਨ ॥
جِن کو ہوئے آپ سوپرسن
اے نانک! جن پر رب خود خوش ہوتے ہیں،
ਨਾਨਕ ਤੇ ਜਨ ਸਦਾ ਧਨਿ ਧੰਨਿ ॥੬॥
نانک تے جن سدا دھن دھن ۔ 6
ایسے لوگ ہمیشہ ہی خوش نصیب ہوتے ہیں۔
ਕਈ ਕੋਟਿ ਖਾਣੀ ਅਰੁ ਖੰਡ ॥
کئی کوٹ کھنی ار کھنڈ
زمین کے نو حصوں اور (چار) سمتوں میں کروڑوں مخلوق پیدا ہوئی ہے۔
ਕਈ ਕੋਟਿ ਅਕਾਸ ਬ੍ਰਹਮੰਡ ॥
کئی کوٹ آکاس برھمنڈ
کئی کروڑ آسمان اور کائنات ہیں۔
ਕਈ ਕੋਟਿ ਹੋਏ ਅਵਤਾਰ ॥
کئی کوٹ ہوئے اوتار
کروڑوں ہی اوتار ہوچکے ہیں۔
ਕਈ ਜੁਗਤਿ ਕੀਨੋ ਬਿਸਥਾਰ ॥
کئی جُگت کِینو بِستھار
کئی ترکیبوں سے رب نے کائنات بنائی ہے۔
ਕਈ ਬਾਰ ਪਸਰਿਓ ਪਾਸਾਰ ॥
کئی بار پسریو پاسار
اس تخلیق کا کئی بار پھیلاؤ ہوا ہے۔
ਸਦਾ ਸਦਾ ਇਕੁ ਏਕੰਕਾਰ ॥
سدا سدا اِک اکنکار
لیکن رب ہمیشہ سے ایک ہی ہے۔
ਕਈ ਕੋਟਿ ਕੀਨੇ ਬਹੁ ਭਾਤਿ ॥
کئی کوٹ کینے بوہ بھات
کئی کروڑ مخلوق رب نے متعدد طریقوں سے بنائے ہیں۔
ਪ੍ਰਭ ਤੇ ਹੋਏ ਪ੍ਰਭ ਮਾਹਿ ਸਮਾਤਿ ॥
پربھ تے ہوئے پربھ ماہِسمات
رب سے وہ انسان پیدا ہوئے ہیں اور رب میں ہی مل گئے ہیں۔
ਤਾ ਕਾ ਅੰਤੁ ਨ ਜਾਨੈ ਕੋਇ ॥
تا کا انت نہ جانےَ کوئے
اس کے انجام کو کوئی نہیں جانتا۔
ਆਪੇ ਆਪਿ ਨਾਨਕ ਪ੍ਰਭੁ ਸੋਇ ॥੭॥
آپے آپ نانک پربھ سوئے۔ 7
اے نانک! وہ رب سب کچھ آپ ہی ہیں۔
ਕਈ ਕੋਟਿ ਪਾਰਬ੍ਰਹਮ ਕੇ ਦਾਸ ॥
کئی کوٹ پاربرہم کے داس
اس دنیا میں کئی کروڑ جاندار رب کے غلام ہیں۔
ਤਿਨ ਹੋਵਤ ਆਤਮ ਪਰਗਾਸ ॥
تِن ہووَت آتم پرگاس
اور ان کی روح میں نور ہوجاتا ہے۔
ਕਈ ਕੋਟਿ ਤਤ ਕੇ ਬੇਤੇ ॥
کئی کوٹ تت کے بےتے
کئی کروڑ انسان فلسفی ہیں،
ਸਦਾ ਨਿਹਾਰਹਿ ਏਕੋ ਨੇਤ੍ਰੇ ॥
سدا نِہاریہہ اے کو نیترے
اور اپنی آنکھوں سے وہ ہمیشہ ایک رب کو دیکھتے رہتے ہیں۔
ਕਈ ਕੋਟਿ ਨਾਮ ਰਸੁ ਪੀਵਹਿ ॥
کئی کوٹ نام رس پیویہہ
کئی کروڑ جان دار نام رس پیتے رہتے ہیں۔
ਅਮਰ ਭਏ ਸਦ ਸਦ ਹੀ ਜੀਵਹਿ ॥
امر بھئے سد سد ہی جیویہہ
جو لافانی ہوکر ہمیشہ ہی جیتے رہتے ہیں۔
ਕਈ ਕੋਟਿ ਨਾਮ ਗੁਨ ਗਾਵਹਿ ॥
کئی کوٹ نام گُن گاویہہ
کروڑوں ہی انسان نام کی تسبیح گاتی رہتی ہیں۔
ਆਤਮ ਰਸਿ ਸੁਖਿ ਸਹਜਿ ਸਮਾਵਹਿ ॥
آتم رس سُکھ سہج سماویہہ
وہ روح کی لذت کی فکر میں بآسانی جذب ہو جاتے ہیں۔
ਅਪੁਨੇ ਜਨ ਕਉ ਸਾਸਿ ਸਾਸਿ ਸਮਾਰੇ ॥
اپنے جن کو ساس ساس سمارے
رب اپنے عبادت گذار بندوں کی شدت سے دیکھ بھال کرتا ہے۔
ਨਾਨਕ ਓਇ ਪਰਮੇਸੁਰ ਕੇ ਪਿਆਰੇ ॥੮॥੧੦॥
نانک اوئے پرمیسر کے پیارے۔ 8 ۔ 10
اے نانک! ایسے عبادت گذار بندے ہی رب کے پیارے ہوتے ہیں۔
ਸਲੋਕੁ ॥
سلوک
شلوک
ਕਰਣ ਕਾਰਣ ਪ੍ਰਭੁ ਏਕੁ ਹੈ ਦੂਸਰ ਨਾਹੀ ਕੋਇ ॥
کرن کارن پربھ ایک ہےَ دُوسر ناہی کوئے
ایک رب ہی مخلوق کا اصل سبب (خالق) ہے، اس کے سوا دوسرا کوئی نہیں۔
ਨਾਨਕ ਤਿਸੁ ਬਲਿਹਾਰਣੈ ਜਲਿ ਥਲਿ ਮਹੀਅਲਿ ਸੋਇ ॥੧॥
نانک تِس بلہارنےَ جل تھل مہئیل سوئے ۔ 1
اے نانک! میں اس رب پر قربان جاتا ہوں جو پانی، زمین، پاتال اور آسمان میں موجود ہے
ਅਸਟਪਦੀ ॥
اسٹپدی
اشٹپدی
ਕਰਨ ਕਰਾਵਨ ਕਰਨੈ ਜੋਗੁ ॥
کرن کراون کرنےَ جوگ
ہر کام کرنے اور جانداروں سے کروانے والا ایک رب سب کچھ کرنے پر قادر ہے۔
ਜੋ ਤਿਸੁ ਭਾਵੈ ਸੋਈ ਹੋਗੁ ॥
جو نتِس بھاوےَ سوئی ہوگ
جو کچھ اسے اچھا لگتا ہے، وہی ہوتا ہے۔
ਖਿਨ ਮਹਿ ਥਾਪਿ ਉਥਾਪਨਹਾਰਾ ॥
کھِن مہہ تھاپ اُتھاپن ہارا
وہ ایک لمحے میں اس کائنات کا خالق اور فنا کرنے والا (رب)ہے۔