Guru Granth Sahib Translation Project

Guru Granth Sahib Urdu Page 275

Page 275

ਤਿਸ ਕਾ ਨਾਮੁ ਸਤਿ ਰਾਮਦਾਸੁ ॥ تِس کا نام ست رامداس اس کا نام سچ ہی رام داس ہے۔
ਆਤਮ ਰਾਮੁ ਤਿਸੁ ਨਦਰੀ ਆਇਆ ॥ آتم رام تِس ندری آئیا اسے اپنے اندر میں ہی رام دکھائی دے گیا ہے۔
ਦਾਸ ਦਸੰਤਣ ਭਾਇ ਤਿਨਿ ਪਾਇਆ ॥ داس دسنتن بھائے تِن پائیا خادموں کا خادم ہونے کی وجہ سے اس نے رب کو پایا ہے۔
ਸਦਾ ਨਿਕਟਿ ਨਿਕਟਿ ਹਰਿ ਜਾਨੁ ॥ سدا نِکٹ نِکٹ ہر جان جو ہمیشہ ہی رب کو اپنے قریب سمجھتا ہے،
ਸੋ ਦਾਸੁ ਦਰਗਹ ਪਰਵਾਨੁ ॥ سو داس درگہہ پروان وہ خدمت گذار بندہ رب کے دربار میں مقبول ہوتا ہے۔
ਅਪੁਨੇ ਦਾਸ ਕਉ ਆਪਿ ਕਿਰਪਾ ਕਰੈ ॥ اپنے داس کو آپ کِرپا کرےَ واہے گرو خود اپنے خدمت گذار بندے پر لطف و کرم کرتا ہے۔
ਤਿਸੁ ਦਾਸ ਕਉ ਸਭ ਸੋਝੀ ਪਰੈ ॥ تِس داس کو سبھ سوجھی پرےَ اور اس خدمت گذار بندے کو مکمل علم حاصل ہوجاتا ہے۔
ਸਗਲ ਸੰਗਿ ਆਤਮ ਉਦਾਸੁ ॥ سگل سنگ آتم اُداس پورے خاندان میں (رہتے ہوئے بھی) وہ من سے لاتعلق رہتا ہے۔
ਐਸੀ ਜੁਗਤਿ ਨਾਨਕ ਰਾਮਦਾਸੁ ॥੬॥ ایسی جُگت نانک رامداس ۔ 6 اے نانک! ایسی زندگی اختیار کرنے والا رام داس ہوتا ہے۔
ਪ੍ਰਭ ਕੀ ਆਗਿਆ ਆਤਮ ਹਿਤਾਵੈ ॥ پربھ کی آگیا آتم ہِتاوےَ جو حکمِ رب کو سچے دل سے مانتا ہے۔
ਜੀਵਨ ਮੁਕਤਿ ਸੋਊ ਕਹਾਵੈ ॥ جیون مُکت سوؤ کہاوے وہی آزاد زندگی کہلاتی ہے۔
ਤੈਸਾ ਹਰਖੁ ਤੈਸਾ ਉਸੁ ਸੋਗੁ ॥ تیسا ہرکھ تیسا اُس سوگ اس کے لیے خوشی اور غم ایک جیسے ہوتے ہیں۔
ਸਦਾ ਅਨੰਦੁ ਤਹ ਨਹੀ ਬਿਓਗੁ ॥ سدا انند تہہ نہیں بیوگ اسے ہمیشہ ہی خوشی ملتی ہے اور کوئی جدائی نہیں ہوتی۔
ਤੈਸਾ ਸੁਵਰਨੁ ਤੈਸੀ ਉਸੁ ਮਾਟੀ ॥ تیسا سرون تیسی اُس ماٹی سونا اور مٹی بھی اس انسان کے لیے ایک جیسا ہے۔
ਤੈਸਾ ਅੰਮ੍ਰਿਤੁ ਤੈਸੀ ਬਿਖੁ ਖਾਟੀ ॥ تیسا امرت تیسی بِکھ کھاٹی اس کے لیے امرت اور کھٹا زہر بھی ایک جیسا ہے۔
ਤੈਸਾ ਮਾਨੁ ਤੈਸਾ ਅਭਿਮਾਨੁ ॥ تیسا مان تیسا ابھمان اس کے لیے شرف و فخر بھی ایک جیسا ہے۔
ਤੈਸਾ ਰੰਕੁ ਤੈਸਾ ਰਾਜਾਨੁ ॥ تیرا رنک تیسا راجان غریب و امیر بھی اس کی نظر میں برابر ہے۔
ਜੋ ਵਰਤਾਏ ਸਾਈ ਜੁਗਤਿ ॥ جو ورتائے سائی جُگت جو رب کرتا ہے، وہی اس کی زندگی کا راستہ ہے۔
ਨਾਨਕ ਓਹੁ ਪੁਰਖੁ ਕਹੀਐ ਜੀਵਨ ਮੁਕਤਿ ॥੭॥ نانک اوہُ پُرکھ کہیےَ جیون مُکت ۔ 7 اے نانک! وہ انسان ہی زندگی سے آزاد کہا جاتا ہے۔
ਪਾਰਬ੍ਰਹਮ ਕੇ ਸਗਲੇ ਠਾਉ ॥ پاربرہم کے سگلے ٹھاؤ خدا کی تمام جگہیں ہیں۔
ਜਿਤੁ ਜਿਤੁ ਘਰਿ ਰਾਖੈ ਤੈਸਾ ਤਿਨ ਨਾਉ ॥ جِت جِت گھر راکھےَ تیسا تِن ناؤ جس جس مقام پر رب جانداروں کو رکھتا ہے، ویسے ہی وہ نام رکھتے ہیں۔
ਆਪੇ ਕਰਨ ਕਰਾਵਨ ਜੋਗੁ ॥ آپے کرن کراون کراون جوگ خدا خود ہی ہر چیز کو کرنے اور (جان داروں سے) کروانے میں قادر ہے۔
ਪ੍ਰਭ ਭਾਵੈ ਸੋਈ ਫੁਨਿ ਹੋਗੁ ॥ پربھ بھاوےَ سوئی پھُن ہوگ جو رب کو اچھا لگتا ہے،وہی ہوتا ہے۔
ਪਸਰਿਓ ਆਪਿ ਹੋਇ ਅਨਤ ਤਰੰਗ ॥ پسریو آپ ہوئے انت ترنگ واہے گرو نے اپنے آپ کو لامحدود لہروں میں موجود ہو کر پھیلایا ہوا ہے۔
ਲਖੇ ਨ ਜਾਹਿ ਪਾਰਬ੍ਰਹਮ ਕੇ ਰੰਗ ॥ لکھے نہ جائے پاربرہم کے رنگ رب کے معجزہ کو جانا نہیں جاسکتا۔
ਜੈਸੀ ਮਤਿ ਦੇਇ ਤੈਸਾ ਪਰਗਾਸ ॥ جیسی مت دے تیسا پرگاس جس طرح رب عقل عطا کرتی ہے، اسی طرح روشنی بھی ہوتی ہے۔
ਪਾਰਬ੍ਰਹਮੁ ਕਰਤਾ ਅਬਿਨਾਸ ॥ پاربرہم کرتا ابناس خالق واہے گرو ہمیشہ سے ہے۔
ਸਦਾ ਸਦਾ ਸਦਾ ਦਇਆਲ ॥ سدا سدا سدا دئیال رب ہمیشہ ہی رحم کرنے والا ہے۔
ਸਿਮਰਿ ਸਿਮਰਿ ਨਾਨਕ ਭਏ ਨਿਹਾਲ ॥੮॥੯॥ سِمر سِمر نانک بھئے نِہال۔ 8 ۔ 9 اے نانک! اس رب کی عبادت کرکے بہت سی روحیں شکر گزار ہو گئی ہیں۔
ਸਲੋਕੁ ॥ سلوک شلوک
ਉਸਤਤਿ ਕਰਹਿ ਅਨੇਕ ਜਨ ਅੰਤੁ ਨ ਪਾਰਾਵਾਰ ॥ اُستت کریہہ انیک جن انت نہ پارا وار بہت سے انسان رب کی تعریف کرتے رہتے ہیں، لیکن رب کے صفات کی کوئی ابتدا و انتہا نہیں ملتی۔
ਨਾਨਕ ਰਚਨਾ ਪ੍ਰਭਿ ਰਚੀ ਬਹੁ ਬਿਧਿ ਅਨਿਕ ਪ੍ਰਕਾਰ ॥੧॥ نانک رچنا پربھ رچی بوہ بِدھ انِک پرکار۔ 1 اے نانک! رب نے جو یہ کائنات بنائی ہے، وہ کئی اقسام کے ہونے کی وجہ سے بہت سے طریقوں سے بنائی ہے۔
ਅਸਟਪਦੀ ॥ اسٹپدی اشٹپدی
ਕਈ ਕੋਟਿ ਹੋਏ ਪੂਜਾਰੀ ॥ کئی کوٹ ہوئے پُوجاری کئی کروڑ جاندار اس کی پوجا کرنے والے ہوئے ہیں۔
ਕਈ ਕੋਟਿ ਆਚਾਰ ਬਿਉਹਾਰੀ ॥ کئی کوٹ آچار بیوہاری کئی کروڑ مذہبی و دنیاوی سلوک کرنے والے ہیں۔
ਕਈ ਕੋਟਿ ਭਏ ਤੀਰਥ ਵਾਸੀ ॥ کئی کوٹ بھئے تیرتھ واسی کئی کروڑ انسان زیارت گاہوں کے مکین بن گئے ہیں۔
ਕਈ ਕੋਟਿ ਬਨ ਭ੍ਰਮਹਿ ਉਦਾਸੀ ॥ کئی کوٹ بن بھرمہہ اُداسی کئی کروڑ انسان جنگلی بن کر جنگلوں میں بھٹکتے رہتے ہیں۔
ਕਈ ਕੋਟਿ ਬੇਦ ਕੇ ਸ੍ਰੋਤੇ ॥ کئی کوٹ بَید کے سروتے کئی کروڑ ویدوں کے سننے والے ہیں۔
ਕਈ ਕੋਟਿ ਤਪੀਸੁਰ ਹੋਤੇ ॥ کئی کوٹ تپیسر ہوتے کئی کروڑ تپسوی(رب کی ذات پر غور کرنے والے) بنے ہوئے ہیں۔
ਕਈ ਕੋਟਿ ਆਤਮ ਧਿਆਨੁ ਧਾਰਹਿ ॥ کئی کوٹ آتم دھیان دھاریہہ کئی کروڑ اپنی روحوں میں مراقبے کو انجام دینے والے ہیں۔
ਕਈ ਕੋਟਿ ਕਬਿ ਕਾਬਿ ਬੀਚਾਰਹਿ ॥ کئی کوٹ کب کاب بیچاریہہ کئی کروڑ شاعر شاعرانہ ترکیب کے ذریعے سوچتے ہیں۔
ਕਈ ਕੋਟਿ ਨਵਤਨ ਨਾਮ ਧਿਆਵਹਿ ॥ کئی کوٹ نوتن نام دھیاویہہ کئی کروڑ انسان روز نئے نام کا دھیان کرتے رہتے ہیں۔
ਨਾਨਕ ਕਰਤੇ ਕਾ ਅੰਤੁ ਨ ਪਾਵਹਿ ॥੧॥ نانک کرتے کا انت نہ پاویہہ۔ 1 تو بھی اے نانک! اس واہے گرو کا کوئی راز نہیں پاسکتا۔
ਕਈ ਕੋਟਿ ਭਏ ਅਭਿਮਾਨੀ ॥ کئی کوٹ بھئے ابھمانی اس دنیا میں کئی کروڑ(انسان) مغرور ہیں۔
ਕਈ ਕੋਟਿ ਅੰਧ ਅਗਿਆਨੀ ॥ کئی کوٹ اندھ اگیانی کئی کروڑ (انسان) اندھے غیر تعلیم یافتہ ہیں۔
ਕਈ ਕੋਟਿ ਕਿਰਪਨ ਕਠੋਰ ॥ کئی کوٹ کِرپن کٹھور کئی کروڑ (انسان) پتھر دل اور کنجوس ہیں۔
ਕਈ ਕੋਟਿ ਅਭਿਗ ਆਤਮ ਨਿਕੋਰ ॥ کئی کوٹ ابھِگ آتم نِکور کئی کروڑ (انسان) خشک اور بے حس ہیں۔
ਕਈ ਕੋਟਿ ਪਰ ਦਰਬ ਕਉ ਹਿਰਹਿ ॥ کئی کوٹ پر درب کو ہِریہہ کئی کروڑ (انسان) دوسروں کی دولت چراتے ہیں۔
ਕਈ ਕੋਟਿ ਪਰ ਦੂਖਨਾ ਕਰਹਿ ॥ کئی کوٹ پر دُوکھنا کریہہ کئی کروڑ (انسان) دوسروں کی مذمت کرتے ہیں۔
ਕਈ ਕੋਟਿ ਮਾਇਆ ਸ੍ਰਮ ਮਾਹਿ ॥ کئی کوٹ مائیا سرم ماہِ کئی کروڑ (مرد) دولت جمع کرنے کے لیے محنت میں لگے ہوئے ہیں۔
ਕਈ ਕੋਟਿ ਪਰਦੇਸ ਭ੍ਰਮਾਹਿ ॥ کئی کوٹ پردیس بھرماہِ کئی کروڑ دوسرے ملکوں میں بھٹک رہے ہیں۔
ਜਿਤੁ ਜਿਤੁ ਲਾਵਹੁ ਤਿਤੁ ਤਿਤੁ ਲਗਨਾ ॥ جِت جِت لاوہ تِت تِت لگنا اے رب ! جہاں کہیں تم جانداروں کو (کام میں) لگاتے ہو، وہاں وہاں وہ لگ جاتے ہیں۔
ਨਾਨਕ ਕਰਤੇ ਕੀ ਜਾਨੈ ਕਰਤਾ ਰਚਨਾ ॥੨॥ نانک کرتے کی جانےَ کرتا رچنا ۔ 2 اے نانک! کرنے والے رب کی تخلیق کائنات (کا راز) کرنے والا رب ہی جانتا ہے۔
ਕਈ ਕੋਟਿ ਸਿਧ ਜਤੀ ਜੋਗੀ ॥ کئی کوٹ سِدھ جتی جوگی دنیا میں کروڑوں سدھ، برہم چاری اور یوگی ہیں۔
ਕਈ ਕੋਟਿ ਰਾਜੇ ਰਸ ਭੋਗੀ ॥ کئی کوٹ راجے رس بھوگی کئی کروڑ رس سے لطف اندوز ہونے والے راجا ہیں۔
ਕਈ ਕੋਟਿ ਪੰਖੀ ਸਰਪ ਉਪਾਏ ॥ کئی کوٹ پنکھی سرپ اُوپائے کئی کروڑ پرندے اور سانپ رب نے پیدا کیے ہیں۔
ਕਈ ਕੋਟਿ ਪਾਥਰ ਬਿਰਖ ਨਿਪਜਾਏ ॥ کئی کوٹ پاتھر بِرکھ نِپجائے کئی کروڑ پتھر اور درخت اگائے گئے ہیں۔
ਕਈ ਕੋਟਿ ਪਵਣ ਪਾਣੀ ਬੈਸੰਤਰ ॥ کئی کوٹ پاون پانی بیسنتر کئی کروڑ ہوائیں،پانی اور آگ ہیں۔
ਕਈ ਕੋਟਿ ਦੇਸ ਭੂ ਮੰਡਲ ॥ کئی کوٹ دیس بھُو منڈل کئی کروڑ ممالک اور زمین ہیں۔
ਕਈ ਕੋਟਿ ਸਸੀਅਰ ਸੂਰ ਨਖ੍ਯ੍ਯਤ੍ਰ ॥ کئی کوٹ سسیئر سُور نکھہتر کئی کروڑ چاند، سورج اور ستارے ہیں۔


© 2025 SGGS ONLINE
error: Content is protected !!
Scroll to Top