Guru Granth Sahib Translation Project

guru-granth-sahib-urdu-page-9

Page 9

ਗਾਵਨਿ ਤੁਧਨੋ ਜਤੀ ਸਤੀ ਸੰਤੋਖੀ ਗਾਵਨਿ ਤੁਧਨੋ ਵੀਰ ਕਰਾਰੇ ॥ گاون تُدھنوُ جتی ستی سنتوکھی گاون تُدھنوُ ویِر کرارے تمھاری تعریف راہب، سچے اور مطمئن لوگ بھی کر رہے ہیں اور بہادر بھی تمھاری خوبیوں کی تعریف کر رہے ہیں۔
ਗਾਵਨਿ ਤੁਧਨੋ ਪੰਡਿਤ ਪੜਨਿ ਰਖੀਸੁਰ ਜੁਗੁ ਜੁਗੁ ਵੇਦਾ ਨਾਲੇ ॥ گاون تُدھنوُ پنڈت پڑن رکھیسر جُگ جُگ ویدا نالے صدیوں تک ویدوں کے مطالعہ کے ذریعے اہل علم اور مشائخ وغیرہ تمھاری شہرت کو پکارتے ہیں۔
ਗਾਵਨਿ ਤੁਧਨੋ ਮੋਹਣੀਆ ਮਨੁ ਮੋਹਨਿ ਸੁਰਗੁ ਮਛੁ ਪਇਆਲੇ ॥ گاون تُدھنوُ موہنیا من موہن سُرگو مچھ پئییالے دماغ کو موہ لینے والی عورتیں جنت، موت اور پاتال میں تمھاری تسبیح کر رہی ہیں۔
ਗਾਵਨਿ ਤੁਧਨੋ ਰਤਨ ਉਪਾਏ ਤੇਰੇ ਅਠਸਠਿ ਤੀਰਥ ਨਾਲੇ ॥ گاون تُدھنوُ رتن اوپائے تیرے اٹھسٹھ تیِرتھ نالے تمھارے بنائے ہوئے چودہ جواہرات اور دنیا کے اڑسٹھ مزورین بھی تمہاری ثنا کر رہے ہیں
ਗਾਵਨਿ ਤੁਧਨੋ ਜੋਧ ਮਹਾਬਲ ਸੂਰਾ ਗਾਵਨਿ ਤੁਧਨੋ ਖਾਣੀ ਚਾਰੇ ॥ گاون تُدھنوُ جوَدھ مہابل سُورا گاون تُدھنوُ کھانی چارے جنگجو، مہابلی اور بہادر بھی تمہاری مدح سرائی کر رہے ہیں، چاروں ماخذ بھی تمھاری شان گا رہے ہیں۔
ਗਾਵਨਿ ਤੁਧਨੋ ਖੰਡ ਮੰਡਲ ਬ੍ਰਹਮੰਡਾ ਕਰਿ ਕਰਿ ਰਖੇ ਤੇਰੇ ਧਾਰੇ ॥ گاون تُدھنوُ کھنڈ منڈل برہمنڈا کَر کَر رکھے تیرے دھارے نوکھنڈ، جزیرے اور کائنات وغیرہ کی مخلوقات بھی تمھارے گیت گا رہی ہیں، جو تم نے اس دنیا میں پیدا کر کے قائم کی ہیں۔
ਸੇਈ ਤੁਧਨੋ ਗਾਵਨਿ ਜੋ ਤੁਧੁ ਭਾਵਨਿ ਰਤੇ ਤੇਰੇ ਭਗਤ ਰਸਾਲੇ ॥ سیئی تُدھنوُ گاون جو تُدھ بھاون رتے تیرے بھگت رسالے جو تمہیں اچھے لگتے ہیں اور تیری محبت میں ڈوبے ہوئے ہیں، اور عقیدت مند تمہاری مدح سرائی کرتے ہیں۔
ਹੋਰਿ ਕੇਤੇ ਤੁਧਨੋ ਗਾਵਨਿ ਸੇ ਮੈ ਚਿਤਿ ਨ ਆਵਨਿ ਨਾਨਕੁ ਕਿਆ ਬੀਚਾਰੇ ॥ ہور کےتے تُدھنوُگاون سے میَں چِت نہ آون نانک کیا بیچارے اور بھی بہت سے لوگ تمھاری تعریف کر رہے ہیں، وہ میرے خیال میں نہیں آ رہے ہیں۔
ਸੋਈ ਸੋਈ ਸਦਾ ਸਚੁ ਸਾਹਿਬੁ ਸਾਚਾ ਸਾਚੀ ਨਾਈ ॥ سوئی سوئی سدا سچ صاحب ساچا ساچی نائی شری گرو نانک دیو جی کہتے ہیں کہ میں ان کے بارے میں کیا غور کروں؟
ਹੈ ਭੀ ਹੋਸੀ ਜਾਇ ਨ ਜਾਸੀ ਰਚਨਾ ਜਿਨਿ ਰਚਾਈ ॥ ہےَ بھی ہوسی جائے نہ جاسی رچنا جِن رچائی حق ذات نراکار ماضی میں بھی تھی اور وہ حقیقی عزت والا اب بھی ہے۔
ਰੰਗੀ ਰੰਗੀ ਭਾਤੀ ਕਰਿ ਕਰਿ ਜਿਨਸੀ ਮਾਇਆ ਜਿਨਿ ਉਪਾਈ ॥ رنگی رنگی بھاتی کر کر جِنسی مائیا جِن اُپائی پھر مستقبل میں بھی وہی حقیقی ذات ہوگی جس نے اس دنیا کی تخلیق کی ہے، وہ نہ فنا ہوتی ہے اور نہ فنا ہوگی۔
ਕਰਿ ਕਰਿ ਦੇਖੈ ਕੀਤਾ ਆਪਣਾ ਜਿਉ ਤਿਸ ਦੀ ਵਡਿਆਈ ॥ کر کر دیکھے کیتا آپنا جیو تِس دی وڈیائی مختلف قسم کے رنگوں کی اور مختلف طرح کی مایا کے ذریعے چوپایوں پرندوں وغیرہ جانوروں کی جس نے تخلیق کی ہے، وہ خالق، روح پرور، اپنی پیدا کی ہوئی کائنات کو اپنی مرضی کے مطابق دیکھتا ہے۔
ਜੋ ਤਿਸੁ ਭਾਵੈ ਸੋਈ ਕਰਸੀ ਫਿਰਿ ਹੁਕਮੁ ਨ ਕਰਣਾ ਜਾਈ ॥ جو تِس بھاوے سوئی کَرسی پھِر حُکم نہ کرنا جائی جو اسے بھلا لگتا ہے وہی کرتا ہے، اس کو حکم دینے والا کوئی بھی نہیں ہے۔
ਸੋ ਪਾਤਿਸਾਹੁ ਸਾਹਾ ਪਤਿਸਾਹਿਬੁ ਨਾਨਕ ਰਹਣੁ ਰਜਾਈ ॥੧॥ اسو پاتساہو ساہا پاتصاحِب نانک رِہن رجائی۔1 اے نانک! وہ شاہوں کا شاہ شہنشاہ ہے، اس کی ماتحتی میں رہنا ہی بہتر ہے۔
ਆਸਾ ਮਹਲਾ ੧ ॥ آسا محلہ 1 || راگ آسا، پہلا گرو
ਸੁਣਿ ਵਡਾ ਆਖੈ ਸਭੁ ਕੋਇ ॥ سُن وڈا آکھےَ سبھ کوئے اے شکل و صورت سے پاک رب! (صحیفوں اور اہل علم سے) سن کر ہر کوئی تجھے بڑا کہتا ہے۔
ਕੇਵਡੁ ਵਡਾ ਡੀਠਾ ਹੋਇ ॥ کےوڈ وڈا ڈیٹھا ہوئے لیکن کتنا بڑا ہے، یہ تو تبھی کوئی بتا سکتا ہے جب کہ کسی نے تجھے دیکھا ہو یا تمھاری زیارت کی ہو۔
ਕੀਮਤਿ ਪਾਇ ਨ ਕਹਿਆ ਜਾਇ ॥ قیِمت پائے نہ کہیا جائے بےشک اس خوب رو واہے گرو کی نہ تو کوئی قیمت لگا سکتا ہے اور نہ ہی اس کی کوئی انتہا بتا سکتا ہے کیونکہ وہ لا زوال اور لامحدود ہے۔
ਕਹਣੈ ਵਾਲੇ ਤੇਰੇ ਰਹੇ ਸਮਾਇ ॥੧॥ کہنے والے تیرے رہے سمائے جنھوں نے تیرے جلال کی انتہا پائی ہے یعنی تیری اصلی صورت کو جاناہے وہ تجھ میں ہی جذب ہوجاتے ہیں۔
ਵਡੇ ਮੇਰੇ ਸਾਹਿਬਾ ਗਹਿਰ ਗੰਭੀਰਾ ਗੁਣੀ ਗਹੀਰਾ ॥ وڈے میرے صاحِبا گہر گنبھیرا گُنی گہیِرا اے میرے واہے گرو! تم عظیم ہو، فطرت میں مستحکم اور خوبیوں کا ذخیرہ ہو۔
ਕੋਇ ਨ ਜਾਣੈ ਤੇਰਾ ਕੇਤਾ ਕੇਵਡੁ ਚੀਰਾ ॥੧॥ ਰਹਾਉ ॥ کوئے نہ جانے ترا کےتا کیوڈ چیِرا ۔ رہاؤ۔1 تم کتنے وسیع ہو، اس کسی کو اس حقیقت کا علم کسی کو بھی نہیں ہے۔
ਸਭਿ ਸੁਰਤੀ ਮਿਲਿ ਸੁਰਤਿ ਕਮਾਈ ॥ سبھ سُرتی مِل سُرت کمائی تمام مراقبہ کرنے والے افراد نے مل کر اپنی محنت لگائی۔
ਸਭ ਕੀਮਤਿ ਮਿਲਿ ਕੀਮਤਿ ਪਾਈ ॥ سبھ قیمت مِل قیمت پائی تمام اہل علم نے مل کر تمھاری انتہا جاننے کی کوشش کی۔
ਗਿਆਨੀ ਧਿਆਨੀ ਗੁਰ ਗੁਰਹਾਈ ॥ گِیانی دھِیانی گُر گُر ہائی لکھنے والے پرانامی، گرو اور گرؤوں کے گرو بھی
ਕਹਣੁ ਨ ਜਾਈ ਤੇਰੀ ਤਿਲੁ ਵਡਿਆਈ ॥੨॥ کہن نہ جائی تیری تِل وڈیائی۔2 تیری شان کا ذرہ برابر بھی بیان نہیں کر سکتے۔
ਸਭਿ ਸਤ ਸਭਿ ਤਪ ਸਭਿ ਚੰਗਿਆਈਆ ॥ سبھ ست سبھ تپ سبھ چنگیئیآ ئیآں ساری اچھائیاں خوبیاں، ساری کفایت شعاری اور سارے نیک اعمال۔
ਸਿਧਾ ਪੁਰਖਾ ਕੀਆ ਵਡਿਆਈਆ ॥ سِدھا پُرکھا کِیا وڈیئیآئآں مردان اولیاء کے کمال کے برابر عظمت
ਤੁਧੁ ਵਿਣੁ ਸਿਧੀ ਕਿਨੈ ਨ ਪਾਈਆ ॥ تُدھ وِن سِدھی کِنےَ نہ پائیآ تمھاری مہربانی کے بنا مذکورہ صفات کے جو کمالات ہیں وہ کسی نے بھی نہیں کیے۔
ਕਰਮਿ ਮਿਲੈ ਨਾਹੀ ਠਾਕਿ ਰਹਾਈਆ ॥੩॥ کرم مِلےَ ناہی ٹھاک رہائییآ۔3 اگر واہے گرو کی مہربانی سے یہ خوبیاں حاصل ہو جائیں، تو پھر کسی کے روکنے سے رک نہیں سکتیں۔
ਆਖਣ ਵਾਲਾ ਕਿਆ ਵੇਚਾਰਾ ॥ آکھن والا کیا ویچارا اگر کوئی کہے کہ اے واہے گرو! میں تمہاری شان بیان کرسکتاہوں تو یہ بیچارہ کیا کہہ سکتا ہے۔
ਸਿਫਤੀ ਭਰੇ ਤੇਰੇ ਭੰਡਾਰਾ ॥ سِفتی بھرے تیرے بھنڈارا کیونکہ اے واہے گرو! تیری حمد کے خزانے ویدوں، صحیفوں اور آپ کے عقیدت مندوں کے دلوں میں بھرے پڑے ہیں۔
ਜਿਸੁ ਤੂ ਦੇਹਿ ਤਿਸੈ ਕਿਆ ਚਾਰਾ ॥ جِس تُو دیہہ تِسےَ کیا چارا جن کو تم اپنی تعریف کرنے کی توفیق عطا کرتے ہو، ان کے ساتھ کسی کا کیا زور چل سکتا ہے۔
ਨਾਨਕ ਸਚੁ ਸਵਾਰਣਹਾਰਾ ॥੪॥੨॥ نانک سچ سوارن ہارا گرو نانک جی کہتے ہیں کہ وہ حق ذات واہے گرو ہی سب کو حسن عطا کرنے والا ہے۔
ਆਸਾ ਮਹਲਾ ੧ ॥ آسا محلہ 1 راگ آسا، پہلا گرو
ਆਖਾ ਜੀਵਾ ਵਿਸਰੈ ਮਰਿ ਜਾਉ ॥ آکھاں جِواں وِسےَ مرجاؤ اے ماں جی! جب تک میں واہے گرو کے نام کا ذکر کرتا ہوں تب تک ہی میں زندہ رہتا ہوں جب میں اس نام کو بھول جاتا ہوں تو میں خود کو مردہ سمجھتا ہوں۔ یعنی میں رب کے نام میں ہی سُکھ محسوس کرتا ہوں، ورنہ میں دکھی ہوتاہوں۔
ਆਖਣਿ ਅਉਖਾ ਸਾਚਾ ਨਾਉ ॥ آکھن اَوکھا ساچا ناؤ مگر یہ سچا نام بتانا بہت کٹھن ہے۔
ਸਾਚੇ ਨਾਮ ਕੀ ਲਾਗੈ ਭੂਖ ॥ ساچے نام کی لاگےَ بھُوکھ اگر رب کے سچے نام کی بھوک (چاہت) ہو۔
ਉਤੁ ਭੂਖੈ ਖਾਇ ਚਲੀਅਹਿ ਦੂਖ ॥੧॥ اُت بھُوکھے کھائے چلیہہ دوُکھ۔1 تو وہ چاہت ہی تمام دکھوں کو ختم کر دیتی ہے۔
ਸੋ ਕਿਉ ਵਿਸਰੈ ਮੇਰੀ ਮਾਇ ॥ سو کیئو وِسےَ میری مائے تو ماں جی! ایسا نام پھر میں کیوں بھولوں؟
ਸਾਚਾ ਸਾਹਿਬੁ ਸਾਚੈ ਨਾਇ ॥੧॥ ਰਹਾਉ ॥ سچا صاحب ساچےَ نائے ۔ رہاؤ۔1 وہ رب حق ہے اور اس کا نام بھی حق ہے۔
ਸਾਚੇ ਨਾਮ ਕੀ ਤਿਲੁ ਵਡਿਆਈ ॥ ساچے نام کی تِل وڈیائی واہے گرو کے سچے نام کی ذرہ برابر تعریف
ਆਖਿ ਥਕੇ ਕੀਮਤਿ ਨਹੀ ਪਾਈ ॥ آکھ تھکے قیِمت نہیں پائی (ویاسدی منی) کہہ کر تھک گئے ہیں، لیکن وہ اس کی اہمیت کو نہیں جان پائے ہیں۔
ਜੇ ਸਭਿ ਮਿਲਿ ਕੈ ਆਖਣ ਪਾਹਿ ॥ جے سبھ مِل کے آکھن پائے اگر کائنات کی تمام مخلوقات مل کر واہے گرو کی حمد و ثنا کرنے لگے۔
ਵਡਾ ਨ ਹੋਵੈ ਘਾਟਿ ਨ ਜਾਇ ॥੨॥ وڈا نہ ہووے گھاٹ نہ جائے۔2 تو وہ تعریف کرنے سے نہ بڑا ہوتا ہے اور نہ برائی کرنے سے گھٹتا ہے۔
ਨਾ ਓਹੁ ਮਰੈ ਨ ਹੋਵੈ ਸੋਗੁ ॥ نہ اوہ مرے، نہ ہووے سوگ۔ وہ نراکار نہ تو کبھی مرتا ہے اور نہ ہی اسے کبھی غم ہوتا ہے۔
ਦੇਦਾ ਰਹੈ ਨ ਚੂਕੈ ਭੋਗੁ ॥ نا اوہ مرے نہ ہووےَ سوگ وہ دنیا کی مخلوق کو کھانے پینے کی چیزیں دیتا رہتا ہے جو اس کے ذخیرہ میں کبھی ختم نہیں ہوتا۔
ਗੁਣੁ ਏਹੋ ਹੋਰੁ ਨਾਹੀ ਕੋਇ ॥ دیندا رہے نہ چُوکے بھوگ بردبار پرماتما جیسی خوبی صرف اسی میں ہی ہے، دوسرے کسی میں نہیں۔
ਨਾ ਕੋ ਹੋਆ ਨਾ ਕੋ ਹੋਇ ॥੩॥ گُن ایہو ہور نا ہی کوئے ایسے واہے گرو جیسا نہ پہلے کبھی ہوا ہے اور نہ ہی آگے کوئی ہو گا۔
ਜੇਵਡੁ ਆਪਿ ਤੇਵਡ ਤੇਰੀ ਦਾਤਿ ॥ جےوڈ آپ تےوڈ تیری دات جتنا عظیم واہے گرو خود ہے، اتنی ہی عظیم اس کی بخشش بھی ہیں۔


© 2025 SGGS ONLINE
error: Content is protected !!
Scroll to Top