Guru Granth Sahib Translation Project

Urdu Classical Page 807

Page 807

ਵਡੀ ਆਰਜਾ ਹਰਿ ਗੋਬਿੰਦ ਕੀ ਸੂਖ ਮੰਗਲ ਕਲਿਆਣ ਬੀਚਾਰਿਆ ॥੧॥ ਰਹਾਉ ॥
ۄڈیِ آرجا ہرِ گوبِنّد کیِ سوُکھ منّگل کلِیانھ بیِچارِیا ॥੧॥ رہاءُ ॥
لفظی معنی:کارج ۔ کام مقصد۔ ستگر ۔ سچے مرشد۔ ۔ وڈی آرجا ۔ لمبی عمر۔ منگل ۔ خوشی ۔ کلیان ۔ خوشہالی (1) رہاؤ۔
ترجمہ:خدا نے خود ہر گوبند کو لمبی زندگی سے نوازا ہے ، اور اس کی سکون ، خوشی اور تندرستی کا خیال رکھا ہے۔ || 1 ||

ਵਣ ਤ੍ਰਿਣ ਤ੍ਰਿਭਵਣ ਹਰਿਆ ਹੋਏ ਸਗਲੇ ਜੀਅ ਸਾਧਾਰਿਆ ॥ ਮਨ ਇਛੇ ਨਾਨਕ ਫਲ ਪਾਏ ਪੂਰਨ ਇਛ ਪੁਜਾਰਿਆ ॥੨॥੫॥੨੩॥
ۄنھ ت٘رِنھ ت٘رِبھۄنھ ہرِیا ہوۓ سگلے جیِء سادھارِیا ॥
من اِچھے نانک پھل پاۓ پوُرن اِچھ پُجارِیا ॥੨॥੫॥੨੩॥
لفظی معنی:ون۔ جنگل ۔ ترن ۔ تنکے ۔مراد گھاس پھوس ۔ تربھون ۔ تینوں عالم ۔ سگلے جیئہ ۔ سارے جاندار۔ سادھاریا۔ آسراویا۔ پجاریا ۔ پوری ہوئی ۔
ترجمہ:خدا ، جس کی مہربانی سے جنگلات ، گھاس کا میدان اور تینوں جہان کھلتے رہتے ہیں ، تمام مخلوقات کو اپنا سہارا دیتا ہے۔اے نانک ، (جو خدا کی پناہ میں آتے ہیں) اپنے ذہن کی خواہشات کا پھل وصول کرتے ہیں۔ خدا ان کی ہر خواہش پوری کرتا ہے۔ || 2 || 5 || 23 ||

ਬਿਲਾਵਲੁ ਮਹਲਾ ੫ ॥ ਜਿਸੁ ਊਪਰਿ ਹੋਵਤ ਦਇਆਲੁ ॥ ਹਰਿ ਸਿਮਰਤ ਕਾਟੈ ਸੋ ਕਾਲੁ ॥੧॥ ਰਹਾਉ ॥
بِلاۄلُ مہلا ੫॥
جِسُ اوُپرِ ہوۄت دئِیالُ ॥
ہرِ سِمرت کاٹےَ سو کالُ ॥੧॥ رہاءُ ॥
لفظی معنی:دیال۔ مہربان۔ برسمرت۔ الہٰی یادوریاض سے ۔ کال ۔ موت۔(1) رہاؤ۔
ترجمہ:جس پر مرشد رحم کرتا ہے ،وہ خدا کو یاد کرنے سے اپنی روحانی موت کی پھانسی کاٹتا ہے۔ || 1 ||

ਸਾਧਸੰਗਿ ਭਜੀਐ ਗੋਪਾਲੁ ॥ ਗੁਨ ਗਾਵਤ ਤੂਟੈ ਜਮ ਜਾਲੁ ॥੧॥
سادھسنّگِ بھجیِئےَ گوپالُ ॥
گُن گاۄت توُٹےَ جم جالُ ॥੧॥
لفظی معنی:سادھ سنگ۔ پارساو پکدامن کی صحبت و قربت میں۔ بھجیئے ۔ یاد کریں۔ تو ٹے جم جال۔ موت کا پھندہ ٹوٹ جاتا ہے (1)
ترجمہ:مرشد کی صحبت میں ، ہمیں کائنات کے مالک خدا کو یاد کرنا چاہیے۔خدا کی حمد گانے سے موت کے آسیب کا جال کاٹ دیا جاتا ہے۔ || 1 |

ਆਪੇ ਸਤਿਗੁਰੁ ਆਪੇ ਪ੍ਰਤਿਪਾਲ ॥ ਨਾਨਕੁ ਜਾਚੈ ਸਾਧ ਰਵਾਲ ॥੨॥੬॥੨੪॥
آپے ستِگُرُ آپے پ٘رتِپال ॥
نانکُ جاچےَ سادھ رۄال ॥੨॥੬॥੨੪॥
لفظی معنی:پرتپال ۔ پرورش ۔ جاپے ۔ مانگتا ہے ۔ سادھ رول ۔ خاک پائے پاکدامن ۔
ترجمہ:خدا خود ہی سچا مرشد ہے اور وہ خود اپنی مخلوق کا پالنے والا ہے۔نانک عاجزی سے سچے مرشد کی تعلیمات کی مانگتا ہے۔ || 2 || 6 || 24 ||

ਬਿਲਾਵਲੁ ਮਹਲਾ ੫ ॥ ਮਨ ਮਹਿ ਸਿੰਚਹੁ ਹਰਿ ਹਰਿ ਨਾਮ ॥ ਅਨਦਿਨੁ ਕੀਰਤਨੁ ਹਰਿ ਗੁਣ ਗਾਮ ॥੧॥
بِلاۄلُ مہلا ੫॥
من مہِ سِنّچہُ ہرِ ہرِ نام ॥
اندِنُ کیِرتنُ ہرِ گُنھ گام ॥੧॥
لفظی معنی:سنچہو۔ پاشی کرو۔ چھڑ کو۔ بساؤ۔ ہر ہر نام ۔الہٰی نام ۔ سچ وحقیقت ۔ اندن ۔ ہر روز۔ کیرتن۔ صفت صلاح (1 )
ترجمہ:اے میرے دوست ، اپنے ذہن کو خدا کے نام کے آب حیات سے چھڑکیں ،ہمیشہ خدا کی حمد اور اس کی خوبیوں کو گاتے ہوئے۔ || 1 ||

ਐਸੀ ਪ੍ਰੀਤਿ ਕਰਹੁ ਮਨ ਮੇਰੇ ॥ ਆਠ ਪਹਰ ਪ੍ਰਭ ਜਾਨਹੁ ਨੇਰੇ ॥੧॥ ਰਹਾਉ ॥
ایَسیِ پ٘ریِتِ کرہُ من میرے ॥
آٹھ پہر پ٘ربھ جانہُ نیرے ॥੧॥ رہاءُ ॥
لفظی معنی:پریت ۔ پیار۔ نیرے ۔ نزدیک ۔ ساتھ (1) رہاؤ۔
ترجمہ:اے میرے ذہن ، اپنے آپ کو خدا کے لیے ایسی محبت سے لبریز کرو ،کہ آپ ہر وقت خدا کو اپنے قریب سمجھیں۔

ਕਹੁ ਨਾਨਕ ਜਾ ਕੇ ਨਿਰਮਲ ਭਾਗ ॥ ਹਰਿ ਚਰਨੀ ਤਾ ਕਾ ਮਨੁ ਲਾਗ ॥੨॥੭॥੨੫॥
کہُ نانک جا کے نِرمل بھاگ ॥
ہرِ چرنیِ تا کا منُ لاگ ॥੨॥੭॥੨੫॥
لفظی معنی:نرمل۔ پاک۔ بھاگ۔ قسمت۔ ہر چا چرنی ۔ پائے الہٰی۔
ترجمہ:نانک کہتا ہے ، جس کے پاس ایسی پاکیزہ تقدیر ہو ،اس کا ذہن خدا کی محبت سے جڑتا ہے۔ || 2 || 7 || 25 ||

ਬਿਲਾਵਲੁ ਮਹਲਾ ੫ ॥ ਰੋਗੁ ਗਇਆ ਪ੍ਰਭਿ ਆਪਿ ਗਵਾਇਆ ॥ ਨੀਦ ਪਈ ਸੁਖ ਸਹਜ ਘਰੁ ਆਇਆ ॥੧॥ ਰਹਾਉ ॥
بِلاۄلُ مہلا ੫॥
روگُ گئِیا پ٘ربھِ آپِ گۄائِیا ॥
نیِد پئیِ سُکھ سہج گھرُ آئِیا ॥੧॥ رہاءُ ॥
لفظی معنی:روگ ۔ بیماری ۔ نیدن پیئی ۔ آرام پائای۔ سکھ سہج گھر آئیا۔ روحانی یا زہنی سکون مل ا (1) رہاو۔
ترجمہ:جس کی بیماریوں کو خدا خود دور کرتا ہے ، صرف اسی شخص کی بیماری دور ہو جاتی ہے۔وہ شخص پرسکون رہتا ہے ، اور وہ روحانی سکون اور روحانی طور پر مستکحم کی کیفیت حاصل کرتا ہے۔ || 1 ||

ਰਜਿ ਰਜਿ ਭੋਜਨੁ ਖਾਵਹੁ ਮੇਰੇ ਭਾਈ ॥ ਅੰਮ੍ਰਿਤ ਨਾਮੁ ਰਿਦ ਮਾਹਿ ਧਿਆਈ ॥੧॥
رجِ رجِ بھوجنُ کھاۄہُ میرے بھائیِ ॥
انّم٘رِت نامُ رِد ماہِ دھِیائیِ ॥੧॥
لفظی معنی:انمرت۔ آب حیات۔ نام رد ماہ دھائی۔ الہٰی نام دلمیں بساؤ۔
ترجمہ:اے میرے بھائی ، خدا کے نام کی روحانی خوراک اپنے دل کی تسکین کے لیے کھاؤ ،اور محبت سے اپنے دل میں خدا کے اس آب حیاتی نام کو یاد کریں۔ || 1 ||

ਨਾਨਕ ਗੁਰ ਪੂਰੇ ਸਰਨਾਈ ॥ ਜਿਨਿ ਅਪਨੇ ਨਾਮ ਕੀ ਪੈਜ ਰਖਾਈ ॥੨॥੮॥੨੬॥
نانک گُر پوُرے سرنائیِ ॥
جِنِ اپنے نام کیِ پیَج رکھائیِ ॥੨॥੮॥੨੬॥
لفظی معنی:گر پورے ۔ کام مرشد۔ سرنائی ۔ پناہ گزیں۔ سچ ۔ عزت۔
ترجمہ:اے نانک ، کامل مرشد کی پناہ میں رہیں ،جس نے ہمیشہ خدا کے نام کی عزت کو محفوظ رکھا ہے۔ || 2 || 8 || 26 ||

ਬਿਲਾਵਲੁ ਮਹਲਾ ੫ ॥ ਸਤਿਗੁਰ ਕਰਿ ਦੀਨੇ ਅਸਥਿਰ ਘਰ ਬਾਰ ॥ ਰਹਾਉ ॥
بِلاۄلُ مہلا ੫॥
ستِگُر کرِ دیِنے استھِر گھر بار ॥ رہاءُ ॥
ترجمہ:خدا نے سچے مرشد کی صحبت (سنگت) والی جگہوں کو مستحکم کیا ہے۔ ||

ਜੋ ਜੋ ਨਿੰਦ ਕਰੈ ਇਨ ਗ੍ਰਿਹਨ ਕੀ ਤਿਸੁ ਆਗੈ ਹੀ ਮਾਰੈ ਕਰਤਾਰ ॥੧॥
جو جو نِنّد کرےَ اِن گ٘رِہن کیِ تِسُ آگےَ ہیِ مارےَ کرتار ॥੧॥
ترجمہ:جو بھی ان جگہوں پر بہتان لگاتا ہے ، خالق نے اسے پہلے ہی روحانی طور پر تباہ کر دیا تھا۔ || 1 ||

ਨਾਨਕ ਦਾਸ ਤਾ ਕੀ ਸਰਨਾਈ ਜਾ ਕੋ ਸਬਦੁ ਅਖੰਡ ਅਪਾਰ ॥੨॥੯॥੨੭॥
نانک داس تا کیِ سرنائیِ جا کو سبدُ اکھنّڈ اپار ॥੨॥੯॥੨੭॥
لفظی معنی:استھر۔ مستقل۔ گرہن ۔ گھروں۔ آگے ہی پہلے ہی ۔ (1) سرنائی۔ پناہ۔ سبد۔ کلام۔ بچن ۔ اکھنڈ ۔ نامٹنے والا۔ اپار۔ اتنا وسیع جس کی کوئی خد وکنار نہ ہو ۔
ترجمہ:اے نانک ، عقیدت مند اس خدا کی پناہ لیتے ہیں جس کا حکم کا الفاظ ابدی اور لامحدود ہے۔ || 2 || 9 || 27 ||

ਬਿਲਾਵਲੁ ਮਹਲਾ ੫ ॥ ਤਾਪ ਸੰਤਾਪ ਸਗਲੇ ਗਏ ਬਿਨਸੇ ਤੇ ਰੋਗ ॥ ਪਾਰਬ੍ਰਹਮਿ ਤੂ ਬਖਸਿਆ ਸੰਤਨ ਰਸ ਭੋਗ ॥ ਰਹਾਉ ॥
بِلاۄلُ مہلا ੫॥
تاپ سنّتاپ سگلے گۓ بِنسے تے روگ ॥
پارب٘رہمِ توُ بکھسِیا سنّتن رس بھوگ ॥ رہاءُ ॥
لفظی معنی:تاپ۔ عذاب۔ سنتاپ۔ ذہنی کوفت۔ سگلے ۔ سارے ۔ ونسے ۔ مٹے روگ ۔ بیماریاں۔ بخشیا۔ بخشش کی ۔ سنتن ۔ روحانی رہبروں۔ رس۔ لطف۔ بھوگ۔ لے ۔ اٹھا ۔ رہاؤ۔
ترجمہ:(اے میرے پیارے) ، تمہاری تمام مصیبتیں ، پریشانیاں اور بیماریاں ختم ہو گئی ہیں ،عظیم خدا نے آپ کو برکت دی ہے تو پاکیزہ (عبادت والی) خوشی سے لطف اٹھائیں۔ ||

ਸਰਬ ਸੁਖਾ ਤੇਰੀ ਮੰਡਲੀ ਤੇਰਾ ਮਨੁ ਤਨੁ ਆਰੋਗ ॥ ਗੁਨ ਗਾਵਹੁ ਨਿਤ ਰਾਮ ਕੇ ਇਹ ਅਵਖਦ ਜੋਗ ॥੧॥
سرب سُکھا تیریِ منّڈلیِ تیرا منُ تنُ آروگ ॥
گُن گاۄہُ نِت رام کے اِہ اۄکھد جوگ ॥੧॥
لفظی معنی:سرب سکھا ۔ سارے آرام ۔آر وگ۔ تندرست ۔ نت ۔ ہر روز۔ اوکھسد۔ دوائی (1)
ترجمہ:آپ کا دماغ اور جسم بیماریوں سے پاک رہے گا اور تمام خوشیاں آپ کے ساتھی رہیں گی۔تو ہمیشہ خدا کی حمد گائیں یہ ہر قسم کی بیماریوں کا بہترین علاج ہے۔ || 1 ||

ਆਇ ਬਸਹੁ ਘਰ ਦੇਸ ਮਹਿ ਇਹ ਭਲੇ ਸੰਜੋਗ ॥ ਨਾਨਕ ਪ੍ਰਭ ਸੁਪ੍ਰਸੰਨ ਭਏ ਲਹਿ ਗਏ ਬਿਓਗ ॥੨॥੧੦॥੨੮॥
آءِ بسہُ گھر دیس مہِ اِہ بھلے سنّجوگ ॥
نانک پ٘ربھ سُپ٘رسنّن بھۓ لہِ گۓ بِئوگ ॥੨॥੧੦॥੨੮॥
لفظی معنی:آئے بسہو۔ آباد ہو ۔ بھلے سنجوگ۔ اچھے موقعے ۔ سو پرشن۔ خوش۔ بیوگ ۔ جدائی
ترجمہ:صرف یہ انسانی زندگی خدا کے ساتھ اتحاد کا صحیح موقع فراہم کرتی ہے۔ اپنے دل میں رہو (مراد مستکحم رہو) جو تمہارا اصل ٹھکانہ ہے۔اے نانک ، جس پر خدا راضی ہو جاتا ہے ، اس سے اس کی جدائی ختم ہو جاتی ہے۔ || 2 || 10 || 28 |

ਬਿਲਾਵਲੁ ਮਹਲਾ ੫ ॥ ਕਾਹੂ ਸੰਗਿ ਨ ਚਾਲਹੀ ਮਾਇਆ ਜੰਜਾਲ ॥ ਊਠਿ ਸਿਧਾਰੇ ਛਤ੍ਰਪਤਿ ਸੰਤਨ ਕੈ ਖਿਆਲ ॥ ਰਹਾਉ ॥
بِلاۄلُ مہلا ੫॥
کاہوُ سنّگِ ن چالہیِ مائِیا جنّجال ॥
اوُٹھِ سِدھارے چھت٘رپتِ سنّتن کےَ کھِیال ॥ رہاءُ ॥
لفظی معنی:کاہو سنگ نہ چالہیہ ۔ کبھی ساتھ نہیں جاتی ۔ مائیا جنجال۔ دنیاوی دولت ایک پھندہ ہے ۔ اوٹھ سدھارے ۔ چلے گئے ۔ چتھر پت ۔ چھرت کے مالک مراد جن پر چھتر جھولتے تھے ۔ سنتں گے خیال روحانی رہبروں کا خیال ہے ۔ رہاؤ۔
ترجمہ:دنیاوی دولت اور طاقت کی الجھنیں (موت کے بعد) کسی کا ساتھ نہیں دیتیں۔خدا کے اولیاء پختہ یقین رکھتے ہیں کہ بادشاہ اور حکمران بھی سب کچھ پیچھے چھوڑ کر دنیا سے چلے جاتے ہیں۔

ਅਹੰਬੁਧਿ ਕਉ ਬਿਨਸਨਾ ਇਹ ਧੁਰ ਕੀ ਢਾਲ ॥ ਬਹੁ ਜੋਨੀ ਜਨਮਹਿ ਮਰਹਿ ਬਿਖਿਆ ਬਿਕਰਾਲ ॥੧॥
اہنّبُدھِ کءُ بِنسنا اِہ دھُر کیِ ڈھال ॥
بہُ جونیِ جنمہِ مرہِ بِکھِیا بِکرال ॥੧॥
لفظی معنی:اہنبدھ ۔ تکبر ۔ غرور۔ ونسنا۔ مٹ جانا۔ دھر کی ڈھال۔ پہلے سےر سم۔ وکھیا۔ بکرال ۔ خوفناک برائیوں میں (1)
ترجمہ:یہ شروع سے ہی ایک اصول ہے ، کہ ایک اپنے ذہن کے پروکار شخص کو یقینی طور پر روحانی موت کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔جو لوگ مایا (دنیاوی دولت اور طاقت) کے حصول میں مصروف رہتے ہیں ، وہ کئی اوتار میں پیدائش اور موت کے چکروں سے گزرتے رہتے ہیں۔ || 1 ||

ਸਤਿ ਬਚਨ ਸਾਧੂ ਕਹਹਿ ਨਿਤ ਜਪਹਿ ਗੁਪਾਲ ॥ ਸਿਮਰਿ ਸਿਮਰਿ ਨਾਨਕ ਤਰੇ ਹਰਿ ਕੇ ਰੰਗ ਲਾਲ ॥੨॥੧੧॥੨੯॥
ستِ بچن سادھوُ کہہِ نِت جپہِ گُپال ॥
سِمرِ سِمرِ نانک ترے ہرِ کے رنّگ لال ॥੨॥੧੧॥੨੯॥
لفظی معنی:ست بچن ۔ سچا کلام ۔ سادہو جس نے اپنی زندگی اخلاق و روحانیت سے آراستہ کر لی ۔ ہر کے رنگ لال۔ الہٰی پیار میں سر خروئی ۔
ترجمہ:اولیاء ہمیشہ خدا کی حمد کے الہی الفاظ بولتے ہیں اور روزانہ وہ خدا کے نام کو یاد کرتے ہیں۔اے نانک ، خدا کی شدید محبت سے متاثر ہو کر ، اولیاء لوگ ہمیشہ خدا کے نام کو یاد کرتے ہوئے برائیوں کے عالمی سمندر سے تیرتے ہیں۔ || 2 || 11 || 29 ||

ਬਿਲਾਵਲੁ ਮਹਲਾ ੫ ॥ ਸਹਜ ਸਮਾਧਿ ਅਨੰਦ ਸੂਖ ਪੂਰੇ ਗੁਰਿ ਦੀਨ ॥ ਸਦਾ ਸਹਾਈ ਸੰਗਿ ਪ੍ਰਭ ਅੰਮ੍ਰਿਤ ਗੁਣ ਚੀਨ ॥ ਰਹਾਉ ॥
بِلاۄلُ مہلا ੫॥
سہج سمادھِ اننّد سوُکھ پوُرے گُرِ دیِن ॥
سدا سہائیِ سنّگِ پ٘ربھ انّم٘رِت گُنھ چیِن ॥ رہاءُ ॥
لفظی معنی:سہج سمادھ ۔ روحانی سکون میں یکسوئی ۔ پورے گر ۔ کامل مرشد ۔ سدا سہائی۔ ہمشہ مددگار ۔ سنگ ۔ ساتھ ۔ انمرت گن ۔ ایسے اوصاف جس سے زندگی روحانی واخلاقی ہوجاتی ہے آب حیات جیسے اوصاف۔ چین ۔ سمجھ ۔ خیال کر۔ رہاؤ۔
ترجمہ:جس پر کامل مرشد مہربان ہو جاتا ہے ، وہ اسے پرسکون ذہنی ٹھکانہ، روحانی مستقل مزاجی اور خوشی کی راحتوں سے نوازتا ہے۔خدا ہمیشہ اس کا مددگار اور ساتھی رہتا ہے۔ اور وہ شخص ہمیشہ خدا کی آب حیاتی خوبیوں پر غور کرتا ہے۔ ||

© 2017 SGGS ONLINE
error: Content is protected !!
Scroll to Top