Guru Granth Sahib Translation Project

Urdu Classical Page 614

Page 614

ਸਾਧਸੰਗਿ ਜਉ ਤੁਮਹਿ ਮਿਲਾਇਓ ਤਉ ਸੁਨੀ ਤੁਮਾਰੀ ਬਾਣੀ ॥ ਅਨਦੁ ਭਇਆ ਪੇਖਤ ਹੀ ਨਾਨਕ ਪ੍ਰਤਾਪ ਪੁਰਖ ਨਿਰਬਾਣੀ ॥੪॥੭॥੧੮॥
॥ سادھسنّگِ جءُ تُمہِ مِلائِئو تءُ سُنیِ تُماریِ بانھیِ
॥4॥7॥18॥ اندُ بھئِیا پیکھت ہیِ نانک پ٘رتاپ پُرکھ نِربانھیِ
لفظی معنی:سادھ سنگ۔ صحبت و ساتھ پاکدامناں ۔ ابانی ۔ کالم ۔ کلمہ ۔ پیکھت ۔ دیکھتے ہی ۔ بیلاگ ۔ بلا تمنا۔
ترجمہ:اے خدا ، جب تو نے مجھے پاکدامنوں خدا رسیدہ(مرشد) کی صحبت سے جوڑا ، تب میں نے تیری تعریفوں کا الہی کلام سنا ،اے نانک ، خواہشات سے پاک ، ہر طرف بستے ہوئے خدا کی ॥4॥7॥18॥ شان دیکھ کر ، میرے اندر خوشی کی کیفیت پیدا ہوگئی۔

ਸੋਰਠਿ ਮਹਲਾ ੫ ॥ ਹਮ ਸੰਤਨ ਕੀ ਰੇਨੁ ਪਿਆਰੇ ਹਮ ਸੰਤਨ ਕੀ ਸਰਣਾ ॥ ਸੰਤ ਹਮਾਰੀ ਓਟ ਸਤਾਣੀ ਸੰਤ ਹਮਾਰਾ ਗਹਣਾ ॥੧॥
॥5॥ سورٹھِ مہلا
॥ ہم سنّتن کیِ رینُ پِیارے ہم سنّتن کیِ سرنھا
॥1॥ سنّت ہماریِ اوٹ ستانھیِ سنّت ہمارا گہنھا
لفظی معنی :سنت ۔ خدا رسیدہ ۔ پاکدامن روحانی رہنما۔ رین ۔ دہول ۔ سرنا۔ پناہ۔ زیر سایہ ۔ اوت۔ آسرا۔ ستانی ۔ با قوت۔ گہنا ۔ زیور (1)
ترجمہ:اے پیارے خدا ، رحم کرو تاکہ میں پاکدامنوں خدا رسیدہ(مرشد) کی پناہ میں رہوں جیسا کہ ایک انتہائی عاجز بندے کی طرح میں اس کے قدموں کی دھول ہوں۔پاکدامن خدا رسیدہ(مرشد میری ॥1॥ مضبوط حمایت ہے، پاکدامنوں خدا رسیدہ(مرشد) نے میری زندگی کو اس طرح سجایا ہے گویا وہ میری زینت ہے۔

ਹਮ ਸੰਤਨ ਸਿਉ ਬਣਿ ਆਈ ॥ ਪੂਰਬਿ ਲਿਖਿਆ ਪਾਈ ॥ ਇਹੁ ਮਨੁ ਤੇਰਾ ਭਾਈ ॥ ਰਹਾਉ ॥
॥ ہم سنّتن سِءُ بنھِ آئیِ
॥ پوُربِ لِکھِیا پائیِ
॥ رہاءُ ॥ اِہُ منُ تیرا بھائیِ
॥ترجمہ:میں نے پاکدامنوں خدا رسیدہ(مرشد) سے محبت پیدا کی ہے ،یہ پہلے سے طے شدہ تقدیر کے نتیجے میں ہوا ہے۔اے بھائی ، میں مرشد سے کہتا ہوں ، یہ من تمہارا ہے۔

ਸੰਤਨ ਸਿਉ ਮੇਰੀ ਲੇਵਾ ਦੇਵੀ ਸੰਤਨ ਸਿਉ ਬਿਉਹਾਰਾ ॥ ਸੰਤਨ ਸਿਉ ਹਮ ਲਾਹਾ ਖਾਟਿਆ ਹਰਿ ਭਗਤਿ ਭਰੇ ਭੰਡਾਰਾ ॥੨॥
॥ سنّتن سِءُ میریِ لیۄا دیۄیِ سنّتن سِءُ بِئُہارا
॥2॥ سنّتن سِءُ ہم لاہا کھاٹِیا ہرِ بھگتِ بھرے بھنّڈارا
لفظی معنی :لیو ا دیوی ۔ برتاؤ ۔ لین دین ۔ لاہا ۔ منافع۔ ہر بھگت ۔ الہٰی پیار ۔ پریم ۔ بھنڈار۔ خزانے (2)
ترجمہ:میرے معاملات اور روز مرہ کے معمولات صرف پاکدامنوں خدا رسیدہ(مرشد) کے ساتھ ہیں۔پاکدامنوں خدا رسیدہ(مرشد) کے ذریعے ، میں نے یہ منافع کمایا ہے کہ میرا دماغ خدا کی ع مندانہ ॥2॥ عبادت کے خزانوں سے بھرا ہوا ہے۔

ਸੰਤਨ ਮੋ ਕਉ ਪੂੰਜੀ ਸਉਪੀ ਤਉ ਉਤਰਿਆ ਮਨ ਕਾ ਧੋਖਾ ॥ ਧਰਮ ਰਾਇ ਅਬ ਕਹਾ ਕਰੈਗੋ ਜਉ ਫਾਟਿਓ ਸਗਲੋ ਲੇਖਾ ॥੩॥
॥ سنّتن مو کءُ پوُنّجیِ سئُپیِ تءُ اُترِیا من کا دھوکھا
॥3॥ دھرم راءِ اب کہا کریَگو جءُ پھاٹِئو سگلو لیکھا
لفظی معنی :پونجی ۔ سرمایہ ۔ سوپی ۔ سپرد کی ۔ دہوکھا ۔ فکر ۔ دھرم رائے ۔الہٰی منصف۔ انصاف کرنے والا الہٰی حاکم ۔ پھایو سگلا لیکھا۔ جب ۔ سارا عمالناما ہی پھاڑ ڈالا ہو (3)
ترجمہ:جب پاکدامنوں خدا رسیدہ(مرشد) نے مجھے الہیٰ نام کی دولت سے نوازا ، اس وقت سے میرے ذہن کا وہم دور ہو گیا۔میرے پچھلے اعمال کے سارے حسابات پھاڑ دیئے گئے ہیں ، انصاف کا ॥3॥ فرشتہ (دھرم راج) اب کیا کرسکتا ہے؟

ਮਹਾ ਅਨੰਦ ਭਏ ਸੁਖੁ ਪਾਇਆ ਸੰਤਨ ਕੈ ਪਰਸਾਦੇ ॥ ਕਹੁ ਨਾਨਕ ਹਰਿ ਸਿਉ ਮਨੁ ਮਾਨਿਆ ਰੰਗਿ ਰਤੇ ਬਿਸਮਾਦੇ ॥੪॥੮॥੧੯॥
॥ مہا اننّد بھۓ سُکھُ پائِیا سنّتن کےَ پرسادے
॥4॥8॥19॥ کہُ نانک ہرِ سِءُ منُ مانِیا رنّگِ رتے بِسمادے
لفظی معنی :مہا انند۔ بھاری خوشباشی و سکون ۔ سنن کے پر سادے ۔ سنتوں کی رھمت سے ۔ ہر سیؤ ۔ خدا سے ۔ من مانیا۔ محبت ہوگئی ۔ خدا دلمیں بس گیا ۔ رنگ رتے ۔ پریم پیار کی شدت سے ۔ بسمادے ۔ حیران کن حالت میں یکسوئی ۔ ست حالت۔
ترجمہ:پاکدامنوں خدا رسیدہ(مرشد) کی مہربانی سے ، مجھے روحانی سکون ملا ہے اور میرے اندر اعلیٰ خوشی پیدا ہوئی ہے۔نانک کہتے ہیں ، میرا ذہن اب خدا کے ساتھ جڑا ہوا محسوس کر،امیں ॥4॥8॥19॥ حیرت انگیز خدا کی محبت سے متاثر ہوں۔

ਸੋਰਠਿ ਮਃ ੫ ॥ ਜੇਤੀ ਸਮਗ੍ਰੀ ਦੇਖਹੁ ਰੇ ਨਰ ਤੇਤੀ ਹੀ ਛਡਿ ਜਾਨੀ ॥ ਰਾਮ ਨਾਮ ਸੰਗਿ ਕਰਿ ਬਿਉਹਾਰਾ ਪਾਵਹਿ ਪਦੁ ਨਿਰਬਾਨੀ ॥੧॥
॥5॥سورٹھِ مਃ
॥ جیتیِ سمگ٘ریِ دیکھہُ رے نر تیتیِ ہیِ چھڈِ جانیِ
॥1॥ رام نام سنّگِ کرِ بِئُہارا پاۄہِ پدُ نِربانیِ
لفظی معنی:سمگری ۔ سامان۔ جیتی ۔ جتنی ۔ رے نر۔ اے انسان ۔ پذیر بانی ۔ بیلاگ رتبہ۔ بلا گناہگاری ۔ بلا خواہش و تمنا (1)
ترجمہ:اے فانی ، جو کچھ بھی تم دیکھتے ہو ، وہ سب کچھ تم یہاں سے چھوڑ کر اس دنیا سے چلے جاؤ گے۔لہٰذا ، خدا کے نام کی دولت کا سودا کریں ، تاکہ آپ برائیوں سے نجات کی حالت کو ॥1॥ پا سکیں۔

ਪਿਆਰੇ ਤੂ ਮੇਰੋ ਸੁਖਦਾਤਾ ॥ ਗੁਰਿ ਪੂਰੈ ਦੀਆ ਉਪਦੇਸਾ ਤੁਮ ਹੀ ਸੰਗਿ ਪਰਾਤਾ ॥ ਰਹਾਉ ॥
॥ پِیارے توُ میرو سُکھداتا
॥ رہاءُ ॥ گُرِ پوُرےَ دیِیا اُپدیسا تُم ہیِ سنّگِ پراتا
لفظی معنی:تم ہی سنگ پراتا۔ تیرے ساتھ ہی لگاو اور دلچسپی ہوگئی ہے ۔ رہاؤ۔ترجمہ:اے محبوب خدا ، آپ میرے روحانی سکون کے عطا کرنے والے ہیں ،کامل مرشد نے مجھے اس تعلیم کی برکت ॥ دی ہے اور میں آپ کی محبت سے سرشار ہوں۔

ਕਾਮ ਕ੍ਰੋਧ ਲੋਭ ਮੋਹ ਅਭਿਮਾਨਾ ਤਾ ਮਹਿ ਸੁਖੁ ਨਹੀ ਪਾਈਐ ॥ ਹੋਹੁ ਰੇਨ ਤੂ ਸਗਲ ਕੀ ਮੇਰੇ ਮਨ ਤਉ ਅਨਦ ਮੰਗਲ ਸੁਖੁ ਪਾਈਐ ॥੨॥
॥ کام ک٘رودھ لوبھ موہ ابھِمانا تا مہِ سُکھُ نہیِ پائیِئےَ
॥2॥ ہوہُ رین توُ سگل کیِ میرے من تءُ اند منّگل سُکھُ پائیِئےَ
لفظی معنی:کام شہوت ۔ کرودھ ۔ غصہ ۔ لوبھ ۔ لالچ ۔موہ ۔ محبت۔ ابھیمانا۔ غرور ۔ اند منگل ۔ سکون اورخوشی (2)
ترجمہ:روحانی سکون نہیں آتا اگر کوئی ہوس ، غصہ ، لالچ ، جذباتی لگاؤ اور انا میں مبتلا رہے۔اے میرے ذہن ، عاجزی اختیار کرو گویا تم سب کے قدموں کی دھول ہو ، اور پھر تمہیں خو لطف ॥2॥ اور سکون ملے گا۔

ਘਾਲ ਨ ਭਾਨੈ ਅੰਤਰ ਬਿਧਿ ਜਾਨੈ ਤਾ ਕੀ ਕਰਿ ਮਨ ਸੇਵਾ ॥ ਕਰਿ ਪੂਜਾ ਹੋਮਿ ਇਹੁ ਮਨੂਆ ਅਕਾਲ ਮੂਰਤਿ ਗੁਰਦੇਵਾ ॥੩॥
॥ گھالن بھانےَ انّتر بِدھِ جانےَ تا کیِ کرِ من سیۄا
॥3॥ کرِ پوُجا ہومِ اِہُ منوُیا اکال موُرتِ گُردیۄا
لفظی معنی:گھال نہ بھانے ۔ محنت ضائقہ نہیںہونے دیتا۔ انتر بدھ ۔ اندرونی حالت ۔ ہوم ۔ آگ کی بھینٹ ۔مراد خدا کی خدمت میں لگا۔ پوحا۔ پرستش۔ اکال مورت گردیوا۔ جسے موت نہیں صدیوی ہے۔ جو مرشد اور فرشتہ یا دیوتا ہے (3)
ترجمہ:اے میرے ذہن ، خدا کو یاد رکھو جو کبھی کسی کی کوششوں کو رائیگاں نہیں جانے دیتا وہ ہمارے دل کی اندرونی حالت جانتا ہے۔اپنے ذہن کو ابدی خدا جو کہ روحانی علم کا چراغ ہے کے ॥3॥ حوالے کر کے اس کی عقیدتمند عبادت کرو۔

ਗੋਬਿਦ ਦਾਮੋਦਰ ਦਇਆਲ ਮਾਧਵੇ ਪਾਰਬ੍ਰਹਮ ਨਿਰੰਕਾਰਾ ॥ ਨਾਮੁ ਵਰਤਣਿ ਨਾਮੋ ਵਾਲੇਵਾ ਨਾਮੁ ਨਾਨਕ ਪ੍ਰਾਨ ਅਧਾਰਾ ॥੪॥੯॥੨੦॥
॥ گوبِد دامودر دئِیال مادھۄے پارب٘رہم نِرنّکارا
॥4॥9॥20॥ نامُ ۄرتنھِ نامو ۄالیۄا نامُ نانک پ٘ران ادھارا
لفظی معنی:نام درتن ۔ رہ روز کام آنے والا سچ و حقیقت ۔والیو ۔ گھریلو سامان ۔ پران ادھار ۔ زندگی کے لئے اسرا۔
ترجمہ:خداجو کائنات کا مالک ہے، اعلیٰ، بے شکل اور بہت رحم کرنے والا ہے،اس کے نام کو اپنے روزمرہ استعمالاور روحانی پرورش کی چیز سمجھیں، اے نانک ،خدا کا نام میری زندگیسہار ہے۔

ਸੋਰਠਿ ਮਹਲਾ ੫ ॥ ਮਿਰਤਕ ਕਉ ਪਾਇਓ ਤਨਿ ਸਾਸਾ ਬਿਛੁਰਤ ਆਨਿ ਮਿਲਾਇਆ ॥ ਪਸੂ ਪਰੇਤ ਮੁਗਧ ਭਏ ਸ੍ਰੋਤੇ ਹਰਿ ਨਾਮਾ ਮੁਖਿ ਗਾਇਆ ॥੧॥
॥4॥ سورٹھِ مہلا
॥ مِرتک کءُ پائِئو تنِ ساسا بِچھُرت آنِ مِلائِیا
॥1॥ پسوُ پریت مُگدھ بھۓ س٘روتے ہرِ ناما مُکھِ گائِیا
لفظی معنی:سر متک ۔مردہ۔ بچھرت۔ بچھڑے ہوئے ۔ جدا ہوئے ۔ بسو۔ مویشی ۔ حیوان۔ پریت ۔ بد روح ۔ مگدھ ۔ جاہل۔ سروتے ۔ صفت۔صلاح سننے والے (1)
ترجمہ:مرشد روحانی طور پر مردہ میں زندگی و جان ڈال دیتا ہےاور خدا سے الگ ہوئے کو خدا کے ساتھ دوبارہ جوڑتا ہے۔یہاں تک کہ جانور جیسی سوچ والے انسان ، شیطان جیسی سوچ وا انسان اور روحانی طور پر جاہل اس کے پرجوش سامعین بن جاتے ہیں اور خدا کی حمد گانا شروع کر دیتے ہیں۔

ਪੂਰੇ ਗੁਰ ਕੀ ਦੇਖੁ ਵਡਾਈ ॥ ਤਾ ਕੀ ਕੀਮਤਿ ਕਹਣੁ ਨ ਜਾਈ ॥ ਰਹਾਉ ॥
॥ پوُرے گُر کیِ دیکھُ ۄڈائیِ
॥ رہاءُ ॥ تاکیِ کیِمتِ کہنھُ ن جائیِ
لفظی معنی:وڈیائی ۔ عظمت ۔رہاؤ۔
ترجمہ:اے بھائی ، کامل مرشد کی شان دیکھو ،اس کی قدر بیان نہیں کی جا سکتی۔

ਦੂਖ ਸੋਗ ਕਾ ਢਾਹਿਓ ਡੇਰਾ ਅਨਦ ਮੰਗਲ ਬਿਸਰਾਮਾ ॥ ਮਨ ਬਾਂਛਤ ਫਲ ਮਿਲੇ ਅਚਿੰਤਾ ਪੂਰਨ ਹੋਏ ਕਾਮਾ ॥੨॥
॥ دوُکھ سوگ کا ڈھاہِئو ڈیرا اند منّگل بِسراما
॥੨॥ من باںچھت پھل مِلے اچِنّتا پوُرن ہوۓ کاما
لفظی معنی:دوکھ سوگ ۔ عذاب و غمگینی ۔ بسراما۔ آرامگاہ ۔ ٹھکانہ ۔ من بانچھت ۔ دلی خواہش کی مطابق۔ اچنتا۔ بیفکری (2)
ترجمہ:جو شخص مرشد کی پناہ میں آتا ہے ، مرشد اس شخص کے دکھ و عذاب کی اصل وجہ کو ختم کرتا ہے ، اور اسے خوشی اور مسرت سے نوازتا ہے۔
وہ شخص بدیہی طور پر اپنے ذہن کی خواہش کا پھل حاصل کرتا ہے ، اور اس کے تمام کام پورے ہو جاتے ہیں۔

ਈਹਾ ਸੁਖੁ ਆਗੈ ਮੁਖ ਊਜਲ ਮਿਟਿ ਗਏ ਆਵਣ ਜਾਣੇ ॥ ਨਿਰਭਉ ਭਏ ਹਿਰਦੈ ਨਾਮੁ ਵਸਿਆ ਅਪੁਨੇ ਸਤਿਗੁਰ ਕੈ ਮਨਿ ਭਾਣੇ ॥੩॥
॥ ایِہا سُکھُ آگےَ مُکھ اوُجل مِٹِ گۓ آۄنھ جانھے
॥3॥ نِربھءُ بھۓ ہِردےَ نامُ ۄسِیا اپُنے ستِگُر کےَ منِ بھانھے
لفظی معنی:اوجل۔ سرخرو ۔ آون جانا۔ تناسخ ۔ نر بھؤ۔ بیخوف۔ ہر وے ۔ دلمیں۔ من بناے ۔د لی پیار۔ (3)
ترجمہ:انہیں اس دنیا میں روحانی سکون ملتا ہے ، آخرت میں عزت ملتی ہے ، ان کی پیدائش اور موت کا چکر ختم ہوتا ہے ،وہ بے خوف ہو جاتے ہیں کیونکہ خدا کا نام ان کے دل میں بستا ہے اور وہ اپنے مرشد کو پیارے لگتے ہیں۔

ਊਠਤ ਬੈਠਤ ਹਰਿ ਗੁਣ ਗਾਵੈ ਦੂਖੁ ਦਰਦੁ ਭ੍ਰਮੁ ਭਾਗਾ ॥ ਕਹੁ ਨਾਨਕ ਤਾ ਕੇ ਪੂਰ ਕਰੰਮਾ ਜਾ ਕਾ ਗੁਰ ਚਰਨੀ ਮਨੁ ਲਾਗਾ ॥੪॥੧੦॥੨੧॥
اوُٹھت بیَٹھت ہرِ گُنھ گاۄےَ دوُکھُ دردُ بھ٘رمُ بھاگا॥
॥4॥10॥21॥ کہُ نانک تا کے پوُر کرنّما جا کا گُر چرنیِ منُ لاگا
لفظی معنی:بھرم۔ بھٹکن۔
ترجمہ:جو شخص ہر وقت خدا کی حمد گاتا ہے ، اس کے دکھ ، درد اور شک دور ہو جاتے ہیں۔نانک کہتے ہیں ، جس کا ذہن مرشد کے کلام کے مطابق رہتا ہے ، اس کے تمام کام بخوبی انجام پاتے ہیں۔

ਸੋਰਠਿ ਮਹਲਾ ੫ ॥ ਰਤਨੁ ਛਾਡਿ ਕਉਡੀ ਸੰਗਿ ਲਾਗੇ ਜਾ ਤੇ ਕਛੂ ਨ ਪਾਈਐ ॥
॥5॥ سورٹھِ مہلا
॥ رتنُ چھاڈِ کئُڈیِ سنّگِ لاگے جا تے کچھوُ ن پائیِئےَ
ترجمہ:قیمتی جواہر جیسے خدا کے نام کو بھلا کر ، ہم دنیاوی دولت کی تلاش میں مصروف ہیں جہاں سے ہمیں کچھ حاصل نہیں ہوتا۔

© 2017 SGGS ONLINE
error: Content is protected !!
Scroll to Top