Guru Granth Sahib Translation Project

Urdu Classical Page 578

Page 578

ਕਹੁ ਨਾਨਕ ਤਿਨ ਖੰਨੀਐ ਵੰਞਾ ਜਿਨ ਘਟਿ ਮੇਰਾ ਹਰਿ ਪ੍ਰਭੁ ਵੂਠਾ ॥੩॥
॥3॥ کہُ نانک تِن کھنّنیِئےَ ۄنّجنْا جِن گھٹِ میرا ہرِ پ٘ربھُ ۄوُٹھا
لفظی معنی:ہر ہر انمرت ۔ تن گھنیے ونجھا۔ ٹکڑے ٹکڑے ہو جاوں ان پر ۔ جن ہر میرا پربھ ڈٹھا ۔ جنہوں نے میرے پیارے خدا کا دیدار کیا ۔ چاکھ اگھانے ۔ لطف آتھا کر سیر ہوتا پربھ توٹھا ۔ الہٰی خوشباشی ۔ امیو دوٹھا ۔ انمرت بسا۔ دکھ ناس ۔ دکھ مٹ ۔ بھرم وناس۔ بھٹکن اور وہم وگمان ختم جگدیس ۔ مالک عالم ۔ بے جیئے ۔ فتح فتح ۔ موہ ریت ۔ بغیر محبت۔ وکار تھاکے ۔ برائیاں۔ مٹ جاتی ہیں۔ پنچ پانچ نفسنای برائیوں۔
ترجمہ:نانک جی کہتے ہیں کہ جن کے دل میں خدا بستا ہے ان پر قربان ہوں۔

ਸਲੋਕੁ ॥ ਜੋ ਲੋੜੀਦੇ ਰਾਮ ਸੇਵਕ ਸੇਈ ਕਾਂਢਿਆ ॥ ਨਾਨਕ ਜਾਣੇ ਸਤਿ ਸਾਂਈ ਸੰਤ ਨ ਬਾਹਰਾ ॥੧॥
॥ سلوکُ
॥ جو لوڑیِدے رام سیۄک سیئیِ کاںڈھِیا
॥1॥ نانک جانھے ستِ ساںئیِ سنّت ن باہرا
لفظی معنی:لوڑیدے ۔ جنکو ضرورت ہے ۔ سیوک ۔ خدمتگار ۔ سیئی ۔ وہی ۔ کاندھیا۔ کہاتا ہے ۔ اے نانک ۔ سچ سمجھ خدا خادم خدا سے جدا نہیں۔
ترجمہ:خدا جن کی ضرورت ہے، وہی خادم خدا کہلاتے ہیں۔ اے نانک۔یہ حقیقت سمجھو کہ خدا اپنے خدا ریسدہ پاکدامن (سنت ) سے جدا نہیں۔

ਛੰਤੁ ॥ ਮਿਲਿ ਜਲੁ ਜਲਹਿ ਖਟਾਨਾ ਰਾਮ ॥ ਸੰਗਿ ਜੋਤੀ ਜੋਤਿ ਮਿਲਾਨਾ ਰਾਮ ॥
॥ چھنّتُ
॥ مِلِ جلُ جلہِ کھٹانا رام
॥ سنّگِ جوتیِ جوتِ مِلانا رام
ترجمہ:جیسے پانی میں پانی مل جاتا ہے پھر پہچان ختم ہوجاتی ہے ۔ ایسے ہی نور الہٰی سے انسانی روح کا نور ملجانے سے یکسوئی ہوجاتا ہے ۔

ਸੰਮਾਇ ਪੂਰਨ ਪੁਰਖ ਕਰਤੇ ਆਪਿ ਆਪਹਿ ਜਾਣੀਐ ॥ ਤਹ ਸੁੰਨਿ ਸਹਜਿ ਸਮਾਧਿ ਲਾਗੀ ਏਕੁ ਏਕੁ ਵਖਾਣੀਐ ॥
॥ سنّماءِ پوُرن پُرکھ کرتے آپِ آپہِ جانھیِئےَ
॥ تہ سُنّنِ سہجِ سمادھِ لاگیِ ایکُ ایکُ ۄکھانھیِئےَ
ترجمہ:جسے خدا نے خود میں مجذوب کر لیا اسے اپنے آپ کی پہچان ہوجاتی ہے ۔ تب دنیاوی خیلات کی دوڑ رک جاتی ہے ختم ہوجاتی ہے اور روحانی یا ذہنی سکون میں مجذوب ہوکر واحد خدا پکارتا ہے۔

ਆਪਿ ਗੁਪਤਾ ਆਪਿ ਮੁਕਤਾ ਆਪਿ ਆਪੁ ਵਖਾਨਾ ॥ ਨਾਨਕ ਭ੍ਰਮ ਭੈ ਗੁਣ ਬਿਨਾਸੇ ਮਿਲਿ ਜਲੁ ਜਲਹਿ ਖਟਾਨਾ ॥੪॥੨॥
॥ آپِ گُپتا آپِ مُکتا آپِ آپُ ۄکھانا
॥4॥2॥ نانک بھرم بھئے گن بناسے مل جل جلے کھٹانا
لفظی معنی:مل جل جلیہہ ۔ پانی پانی سے مل کر ۔ کھٹانا ۔ یکسو ۔ ایک جیسا۔ سنگ ۔ ساتھ ۔ جوتی ۔ نورانی ۔ جوت۔ نور ۔ سمائے ۔ مجذوب ہوکر۔ پورن پرکھ ۔ کامل خدا۔ آپ آپیہہ ۔ اپنے آپ کو ۔ اپنی حقیقت کو ۔ جانیئے ۔ پہچان ہوتی ہے ۔ تیہہ سن سہج سمادھ ۔ ذہنی سکون کی وہ حالت جہاں دوسری ہر قسم کے سو چ و چار اور خیالات آرائی ختم ہوجاتی ہے ۔ مراد مکمل سکوت ذہنی طار ہوجاتا ہے ۔ ایکے ایک دکھانیئے ۔ صرف واحد خدا میں دھیان ہوتا ہے ۔ آپ گپتا ۔ پوشیدہ ۔ مکتا ۔ آزاد۔ آپ آپ وکھانیئے ۔ خود ہی اپنے آپ کو بتاتا ہے ۔ بھرم ۔ بھٹکن ۔ گمراہی ۔ شک و شبہ ۔ بھے ۔ خوف ۔ وناسے ۔ ختم ہوجاتے ہیں۔ مٹاتا ہے ۔
ترجمہ:خدا خود پوشیدہ ہے ، وہ تمام دنیاوی چیزوں سے بیلاگ ہے اور ہر دل میں بستے ہوئے خود اپنے آپ کو یاد کر رہا ہے ۔ اے نانک۔ وہم گمان و بھٹکن وخوف اور دنیاوی دولت کے تینوں اوصاف مٹ گئے ہیں۔ جیسے پانی سے پانی مل کر ایک ہوجاتا ہے ایسے ہی انسان خدا میں جذب ہوجاتا ہے ۔

ਵਡਹੰਸੁ ਮਹਲਾ ੫ ॥ ਪ੍ਰਭ ਕਰਣ ਕਾਰਣ ਸਮਰਥਾ ਰਾਮ ॥ ਰਖੁ ਜਗਤੁ ਸਗਲ ਦੇ ਹਥਾ ਰਾਮ ॥
॥6॥ ۄڈہنّسُ مہلا
॥ پ٘ربھ کرنھ کارنھ سمرتھا رام
॥ رکھُ جگتُ سگل دے ہتھا رام
ترجمہ:خدا ہر کام کرنے اور کرانے کی توفیق رکھتا ہے۔ اے خدا ساری دنیا کو اپنی امداد سے بچا لو۔

ਸਮਰਥ ਸਰਣਾ ਜੋਗੁ ਸੁਆਮੀ ਕ੍ਰਿਪਾ ਨਿਧਿ ਸੁਖਦਾਤਾ ॥ ਹੰਉ ਕੁਰਬਾਣੀ ਦਾਸ ਤੇਰੇ ਜਿਨੀ ਏਕੁ ਪਛਾਤਾ ॥
॥ سمرتھ سرنھا جوگُ سُیامیِ ک٘رِپا نِدھِ سُکھداتا
॥ ہنّءُ کُربانھیِ داس تیرے جِنیِ ایکُ پچھاتا
ترجمہ:اے سب طاقت کے مالک اور پناہ دینے کی توفیق رکھنے والے آقا مہربانیو ں کے خزانے آرام و آسائش پہنچانے والے رحمان الرحیم میں تیرے ان خدمتگاروں پر قربان ہوں جنہوں نے تیری واحد ہونے کی پہچان کرلی ہے ۔

ਵਰਨੁ ਚਿਹਨੁ ਨ ਜਾਇ ਲਖਿਆ ਕਥਨ ਤੇ ਅਕਥਾ ॥ ਬਿਨਵੰਤਿ ਨਾਨਕ ਸੁਣਹੁ ਬਿਨਤੀ ਪ੍ਰਭ ਕਰਣ ਕਾਰਣ ਸਮਰਥਾ ॥੧॥
॥ ۄرنُ چِہنُ ن جاءِ لکھِیا کتھن تے اکتھا
بِنۄنّتِ نانک سُنھہُ بِنتیِ پ٘ربھ کرنھ کارنھ سمرتھا
لفظی معنی:کرن۔ کرنا۔ کارن ۔ سبب۔ موقعے ۔ سمرتھا ۔ توفیق ۔ قابلیت ۔ رکھ جگت ۔ سگل دے ہتھا۔ ساری دنیا کو ہاتھ دیکر بچاؤ ۔ سمرتھ سرنا جوگ ۔ یا پناہ دینے کی توفیق رکھنے والا ۔ کرپاندھ ۔ مہربانی کا خزانہ ۔ رحما الرحیم ۔ ایک بچھاتا ۔ واحد کی پہچان کی ۔ دین چہن ۔ شکل وصورت ۔ لکھیا۔ سمجھ نہ آئے ۔ کتھ تے ۔ اکتھا ۔ بیان سے باہر۔
ترجمہ:اے خدا تیری شکل و صورت یا نشانی بیان سے باہر ہے ۔ نانک عرض گذارتا ہے کہ عرض سنیئے کہ اے خدا تو سب کچھ کرنے اور کرانے کی توفیق رکھتا ہے۔

ਏਹਿ ਜੀਅ ਤੇਰੇ ਤੂ ਕਰਤਾ ਰਾਮ ॥ ਪ੍ਰਭ ਦੂਖ ਦਰਦ ਭ੍ਰਮ ਹਰਤਾ ਰਾਮ ॥
॥ ایہِ جیِء تیرے توُ کرتا رام
॥ پ٘ربھ دوُکھ درد بھ٘رم ہرتا رام
ترجمہ:اے خدا۔ یہ دنیا کی تمام جاندار تیرے ہیں اور تو ہی ان کا پیدا کرنے والا ہے ۔ اے تو ہی سب کے عذاب بھٹکن اور وہم وگمان مٹانے والا ہے۔

ਭ੍ਰਮ ਦੂਖ ਦਰਦ ਨਿਵਾਰਿ ਖਿਨ ਮਹਿ ਰਖਿ ਲੇਹੁ ਦੀਨ ਦੈਆਲਾ ॥ ਮਾਤ ਪਿਤਾ ਸੁਆਮਿ ਸਜਣੁ ਸਭੁ ਜਗਤੁ ਬਾਲ ਗੋਪਾਲਾ ॥
॥ بھ٘رم دوُکھ درد نِۄارِ کھِن مہِ رکھِ لیہُ دیِن دیَیالا
॥ مات پِتا سُیامِ سجنھُ سبھُ جگتُ بال گوپالا
ترجمہ:اے غریبوں ناتوانوں پر رحم کرنے والے تو ایک پل میں سب جانداروں کےعذاب بھٹکن اور وہم وگمان مٹاکر انہیں بچانے والا ہے۔اے خدا تو ہی سب جانداروں کا باپ ، ماں، مالک اور دوست ہے سارا عالم تیرا اہلو عیال ہے۔

ਜੋ ਸਰਣਿ ਆਵੈ ਗੁਣ ਨਿਧਾਨ ਪਾਵੈ ਸੋ ਬਹੁੜਿ ਜਨਮਿ ਨ ਮਰਤਾ ॥ ਬਿਨਵੰਤਿ ਨਾਨਕ ਦਾਸੁ ਤੇਰਾ ਸਭਿ ਜੀਅ ਤੇਰੇ ਤੂ ਕਰਤਾ ॥੨॥
॥ جو سرنھِ آۄےَ گُنھ نِدھان پاۄےَ سو بہُڑِ جنمِ ن مرتا
॥2॥ بِنۄنّتِ نانک داسُ تیرا سبھِ جیِء تیرے توُ کرتا
لفظی معنی:جیئہ ۔ جاندار ۔ کرتا۔ پیدا کرنے والا۔ کرتار ۔ ہر تا۔ مٹا دینے والا۔ نوار۔ دور کر ۔ رکھ لیہو ۔ بچاؤ۔ وین دیالا۔ غریبوں ناتوانوں پر مہربان۔ سوام ۔ مالک ۔ سبھ ۔ دوست ۔ بالا۔ بچے ۔
ترجمہ:اے خدا جو تیرے زیر سایہ آتا ہے اوصاف کے خزانے پاتا ہے اور تناسخ میں نہیں پڑتا ۔اے خدا۔ تیرا خادم نانک عرض گذارتا ہے کہ تمام عالم کے جاندار تیرے ہیں اور تو سب کا پیدا کرنے والا ہے۔

ਆਠ ਪਹਰ ਹਰਿ ਧਿਆਈਐ ਰਾਮ ॥ ਮਨ ਇਛਿਅੜਾ ਫਲੁ ਪਾਈਐ ਰਾਮ ॥
॥ آٹھ پہر ہرِ دھِیائیِئےَ رام
॥ من اِچھِئڑا پھلُ پائیِئےَ رام
ترجمہ:اے انسانوں ہمیشہ ہر وقت خدا کو یاد کرؤ۔ اس سے دلی خواہشات کے مطابق نتیجے برآمد ہوتے ہیں۔

ਮਨ ਇਛ ਪਾਈਐ ਪ੍ਰਭੁ ਧਿਆਈਐ ਮਿਟਹਿ ਜਮ ਕੇ ਤ੍ਰਾਸਾ ॥ ਗੋਬਿਦੁ ਗਾਇਆ ਸਾਧ ਸੰਗਾਇਆ ਭਈ ਪੂਰਨ ਆਸਾ ॥
॥ من اِچھ پائیِئےَ پ٘ربھُ دھِیائیِئےَ مِٹہِ جم کے ت٘راسا
॥ گوبِدُ گائِیا سادھ سنّگائِیا بھئیِ پوُرن آسا
ترجمہ:الہٰی یاد سے دلی خواہشات کے مطابق نتیجے برآمد ہوتے ہیں اور موت کا خوف مٹ جاتا ہے ۔ الہٰی صفت صلاح اور صحبت قربت پاکدامن سے امیدیں پوری ہوتی ہیں۔

ਤਜਿ ਮਾਨੁ ਮੋਹੁ ਵਿਕਾਰ ਸਗਲੇ ਪ੍ਰਭੂ ਕੈ ਮਨਿ ਭਾਈਐ ॥ ਬਿਨਵੰਤਿ ਨਾਨਕ ਦਿਨਸੁ ਰੈਣੀ ਸਦਾ ਹਰਿ ਹਰਿ ਧਿਆਈਐ ॥੩॥
॥ تجِ مانُ موہُ ۄِکار سگلے پ٘ربھوُ کےَ منِ بھائیِئےَ
॥3॥ بِنۄنّتِ نانک دِنسُ ریَنھیِ سدا ہرِ ہرِ دھِیائیِئےَ
لفظی معنی:دھیائیئے ۔ دھیان لگائیں۔ من اچھئڑ ۔ دل کی خواہش کی مطابق ۔ پھل۔ نتیجہ ۔ جسم کے تراسا۔ موت کا خوف۔ سادھ سنگائیا۔ پاکدامن کی صحبت و قرب ۔ پورن آسا۔ امید پوری وہئی ۔ تج ۔ چھوڑ کر ۔ مان ۔ وقار۔ غرور ۔ گھمنڈ ۔ وکار۔ برائیاں۔ برے کام۔ سگللے ۔ سارے ۔ پربھ کے مان بھایئے ۔ خدا کے دل کا پیارا ہوجاتا ہے ۔ دنس دینی ۔ روز و شب سدا۔ ہمیشہ ۔
ترجمہ:غرور اور گھمنڈ، دنیاوی نعمتوں کی محبت اور برے کام چھوڑنے سے دل میں خدا کی محبت پیدا ہو جاتی ہے ۔نانک عرض گذارتا ہے کہ روز و شب خدا کو یاد کرؤ ۔

ਦਰਿ ਵਾਜਹਿ ਅਨਹਤ ਵਾਜੇ ਰਾਮ ॥ ਘਟਿ ਘਟਿ ਹਰਿ ਗੋਬਿੰਦੁ ਗਾਜੇ ਰਾਮ ॥
॥ درِ ۄاجہِ انہت ۄاجے رام
॥ گھٹِ گھٹِ ہرِ گوبِنّدُ گاجے رام
ترجمہ:جس انسان کے دل میں روحانی لگاتار بے آواز سنگیت ہو رہا ہے اس نے ہر دل میں خدا بستا ظاہر ہو رہا دکھائی دیتا ہے۔

ਗੋਵਿਦ ਗਾਜੇ ਸਦਾ ਬਿਰਾਜੇ ਅਗਮ ਅਗੋਚਰੁ ਊਚਾ ॥ ਗੁਣ ਬੇਅੰਤ ਕਿਛੁ ਕਹਣੁ ਨ ਜਾਈ ਕੋਇ ਨ ਸਕੈ ਪਹੂਚਾ ॥
॥ گوۄِد گاجے سدا بِراجے اگم اگوچرُ اوُچا
॥ گُنھ بیئنّت کِچھُ کہنھُ ن جائیِ کوءِ ن سکےَ پہوُچا
ترجمہ:خدا ہر دل میں ظاہر بس رہا ہے مگر اس تک رسائی نہیں ہو سکتی کیونکہ وہ انسانی عقل و ہوش سے بلند اور نہایت بلند ہے ۔ خدا بیشمار اوصاف والا ہے جو بیان سے باہر ہیں اور اس تک کسی کو رسائی حاصل نہیں۔

ਆਪਿ ਉਪਾਏ ਆਪਿ ਪ੍ਰਤਿਪਾਲੇ ਜੀਅ ਜੰਤ ਸਭਿ ਸਾਜੇ ॥ ਬਿਨਵੰਤਿ ਨਾਨਕ ਸੁਖੁ ਨਾਮਿ ਭਗਤੀ ਦਰਿ ਵਜਹਿ ਅਨਹਦ ਵਾਜੇ ॥੪॥੩॥
॥ آپِ اُپاۓ آپِ پ٘رتِپالے جیِء جنّت سبھِ ساجے
॥4॥3॥ بِنۄنّتِ نانک سُکھُ نامِ بھگتیِ درِ ۄجہِ انہد ۄاجے
لفظی معنی:در ۔ دل میں ۔ واجیہہ ۔ بجتے ہین۔ واجے ۔ سنگیت کے ساز۔ انحت۔ ان آحت ۔ بے آواز ۔ انحد۔ لگاتار ۔ گھٹ گھٹ ۔ ہر دل میں ۔ گاجے ۔ گرچتا ہے ۔ سدا برابے ۔ ہمیشہ بستا ہے۔ اگم اگوچر۔ انسانی رسائی سے بلند اور بیان سے باہر۔ اوچھا ۔ بلند رتبہ ۔ گن بے انت۔ بیشمار اوصاف والا۔ کوئے نہ سکے پہو چا۔ انسانی سوچ و سمجھ سے بلند ۔ جس تک رسائی نہ ہو سکے ۔ آپ اپائے ۔ خود پیدا کئے ۔ پرتپالے ۔ پرورش کرتا ہے ۔ ساجے ۔ پیدا کئے بنائے ۔ سکھ نام بھگتی ۔ آرام و آسائش ہے ۔الہٰی نام سچ وحقیقت اور اسے دل میں بسانے سے۔
ترجمہ:خدا نے خود ہی پیدا کیا ہے، خود ہی پرورش کرتا ہے اور تمام جانداروں کو اس نے خود ہی بنائیا ہے۔ نانک عرض گزارتا ہے کہ الہٰی نام کو یاد کرنے سے اسے پیار کرنے سے ذہنی سکون ملتا ہے اور دل ودماغ میں خوشی کے سنگیت ہوتے ہیں۔

ਰਾਗੁ ਵਡਹੰਸੁ ਮਹਲਾ ੧ ਘਰੁ ੫ ਅਲਾਹਣੀਆ ੴ ਸਤਿਗੁਰ ਪ੍ਰਸਾਦਿ ॥ ਧੰਨੁ ਸਿਰੰਦਾ ਸਚਾ ਪਾਤਿਸਾਹੁ ਜਿਨਿ ਜਗੁ ਧੰਧੈ ਲਾਇਆ ॥ ਮੁਹਲਤਿ ਪੁਨੀ ਪਾਈ ਭਰੀ ਜਾਨੀਅੜਾ ਘਤਿ ਚਲਾਇਆ ॥
6 راگُ ۄڈہنّسُ مہلا گھرُ 1 الاہنھیِیا
॥ ੴ ستِگُر پ٘رسادِ
॥ دھنّنُ سِرنّدا سچا پاتِساہُ جِنِ جگُ دھنّدھےَ لائِیا
॥ مُہلتِ پُنیِ پائیِ بھریِ جانیِئڑا گھتِ چلائِیا
ترجمہ:جس خدا نے سارے عالم کو کاروبار میں لگائیا ہوا ہے وہی سا زندہ خدا قابل ستائش ہے کیونکہ وہ صدیوی حکمران ہے ۔ جب کسی کا وقت ختم ہو جاتا ہے اور زندگی کا پیالہ بھر جاتا ہے، تو جسم کی محبوب روح ، کو پکڑ کر آگے لے جایا جاتاہے۔

© 2017 SGGS ONLINE
error: Content is protected !!
Scroll to Top