Guru Granth Sahib Translation Project

Urdu Classical Page 292

Page 292

ਕੋਊ ਨਰਕ ਕੋਊ ਸੁਰਗ ਬੰਛਾਵਤ ॥
॥ کوئوُ نرک کوئوُ سُرگ بنّچھاۄت
ترجُمہ:۔تب گناہ اور ثواب کا تصور وجود میں آئیا۔ اس کے نتیجے میں ، کچھ جہنم میں چلے گئے اور کچھ جنت کے لئے تڑپ گئے۔

ਆਲ ਜਾਲ ਮਾਇਆ ਜੰਜਾਲ ॥ ਹਉਮੈ ਮੋਹ ਭਰਮ ਭੈ ਭਾਰ ॥
॥ آل جال مائِیا جنّجال
॥ ہئُمےَ موہ بھرم بھےَ بھار
ترجُمہ:۔گھریلو جال اور مائیا کی الجنیں۔ تکبر ، لگاؤ ، شک اور خوف کا بوجھ۔

ਦੂਖ ਸੂਖ ਮਾਨ ਅਪਮਾਨ ॥ ਅਨਿਕ ਪ੍ਰਕਾਰ ਕੀਓ ਬਖ੍ਯ੍ਯਾਨ ॥
॥ دوُکھ سوُکھ مان اپمان
॥ انِک پ٘رکار کیِئو بکھ٘ز٘زان
ترجُمہ:۔غم اور خوشی ، عزت اور بے عزتی۔ ایسی بہت ساری باتیں شروع ہوئیں۔

ਆਪਨ ਖੇਲੁ ਆਪਿ ਕਰਿ ਦੇਖੈ ॥ ਖੇਲੁ ਸੰਕੋਚੈ ਤਉ ਨਾਨਕ ਏਕੈ ॥੭॥
॥ آپن کھیلُ آپِ کرِ دیکھےَ
॥7॥ کھیلُ سنّکوچےَ تءُ نانک ایکےَ
لفطی معنیٰ:۔پرپنچ۔ عالم۔ جہاں ۔ دنیا۔ رچیو۔ پیدا کی ۔ آکار۔ پھیلاؤ ۔ اور اسمیں تین اوصاف رجو ۔ ستو ۔ طمع کا پھیلاو را چ کیا۔ پاپ۔ گناہ ۔ جرم۔ پن۔ ثواب۔ نرنک۔ دوزخ۔ تھر گ۔ جنت۔ طہشت ۔ سبھا وت چاہاتا ہے ۔ آل جال۔ اولاد کا پھندہ ۔ سائیا جنجال۔ دنیاوی دولت کے پھندے ۔ ہونمے ۔ خودی ۔ موہ۔ محبت۔ بھرم۔ شک و شبہات ۔ بھے ۔ خوف۔ دوکھ ۔ سوکھ ۔ عذاب و آسائب ۔ انک پرکار۔ بیشمار قسم کے وکھان۔ تزکرے ۔ سنکو پے ۔ قیامت برپا کرتا ہے ۔ یا کھیل ختم کرتا ہے ۔
ترجُمہ:۔وہ اپنا کھیل دیکھتا ہے جسے اس نے خود پیدا کیا ہے۔ اےنانک ، جب وہ اپنے کھیل کو سمیٹتا ہے ، تب وہ خود ہی تنہا رہ جاتا ہے۔

ਜਹ ਅਬਿਗਤੁ ਭਗਤੁ ਤਹ ਆਪਿ ॥ ਜਹ ਪਸਰੈ ਪਾਸਾਰੁ ਸੰਤ ਪਰਤਾਪਿ ॥
॥ جہ ابِگتُ بھگتُ تہ آپِ
॥ جہ پسرےَ پاسارُ سنّت پرتاپِ
لفطی معنیٰ:۔ابگت۔ لافناہ۔ بھگت۔ الہٰی عاشق۔ الہٰی پریمی ۔ پاسار۔ پھیلاؤ۔ سنت پرتاپ۔ خدا رسیدوں عارفوں کے وقار اور عزت کے لئے ۔
ترجُمہ:۔جہاں بھی آنکھوں سے اوجھل خدا کا بھگت ہوتا ہے وہاں خُدا خود موجود ہوتا ہے۔ وہ اپنے اولیاء کی شان و شوکت کے لئے اپنی تخلیق کے وسعت کو کھولتا ہے۔

ਦੁਹੂ ਪਾਖ ਕਾ ਆਪਹਿ ਧਨੀ ॥ ਉਨ ਕੀ ਸੋਭਾ ਉਨਹੂ ਬਨੀ ॥
॥ دُہوُ پاکھ کا آپہِ دھنیِ
॥ اُن کیِ سوبھا اُنہوُ بنیِ
لفطی معنیٰ:۔دوہا پکھ ۔ دونوں طرفوں مراد سنت اور دنیاوی دولت ۔ دھنی ۔ مالک۔ سوبھا۔ نیک شہرت۔ بنی ۔ جائز۔
ترجُمہ:۔وہ دونوں طرف (سنت اور دنیاوی دولت) کا مالک ہے۔ ان سنتوں کی شان صرف ان ہی کی مظہر ہے۔

ਆਪਹਿ ਕਉਤਕ ਕਰੈ ਅਨਦ ਚੋਜ ॥ ਆਪਹਿ ਰਸ ਭੋਗਨ ਨਿਰਜੋਗ ॥
॥ آپہِ کئُتک کرےَ اند چوج
॥ آپہِ رس بھوگن نِرجوگ
لفطی معنیٰ:۔کوتک ۔ کھیل۔ انند۔ خوشیان۔ نرجوگ۔ بیلاگ۔
ترجُمہ:۔وہ خود ہی اپنے معجزات اور خوشگوار فراوانی انجام دیتا ہے۔ وہ خود لذتوں سے لطف اندوز ہوتا ہے ، اور پھر بھی وہ ان لذتوں سے متاثر نہیں ہوتا ہے۔

ਜਿਸੁ ਭਾਵੈ ਤਿਸੁ ਆਪਨ ਨਾਇ ਲਾਵੈ ॥ ਜਿਸੁ ਭਾਵੈ ਤਿਸੁ ਖੇਲ ਖਿਲਾਵੈ ॥
॥ جِسُ بھاۄےَ تِسُ آپن ناءِ لاۄےَ
॥ جِسُ بھاۄےَ تِسُ کھیل کھِلاۄےَ
لفطی معنیٰ:۔بھاوے ۔ چاہتا ہے ۔ تس۔ اسے ۔ آپن ناے ۔ اپنے نام۔
ترجُمہ:۔جس کو چاہے ،اسے اپنے نام سے نوازتا ہے۔ اور جس کو چاہے وہ دنیاوی لذتوں میں الجھا دیتا ہے۔

ਬੇਸੁਮਾਰ ਅਥਾਹ ਅਗਨਤ ਅਤੋਲੈ ॥ ਜਿਉ ਬੁਲਾਵਹੁ ਤਿਉ ਨਾਨਕ ਦਾਸ ਬੋਲੈ ॥੮॥੨੧॥
॥ بیسُمار اتھاہ اگنت اتولےَ
॥8॥21॥ جِءُ بُلاۄہُ تِءُ نانک داس بولےَ
لفطی معنیٰ:۔بیشمار۔ حساب سے باہر۔ اتھاہ ۔ اندازے سے باہر ۔ انگت ۔ گینتی یا شمار سے باہر۔ انوے ۔ تول سے باہر ۔
ترجُمہ:۔اعداد و شمار سے بعید،تول سے باہر ہے خدا ۔ اے نانک۔ جیسا فرمان الہٰی ہوتا ہے ویسا ہی خادم کہتا ہے ۔

ਸਲੋਕੁ ॥ ਜੀਅ ਜੰਤ ਕੇ ਠਾਕੁਰਾ ਆਪੇ ਵਰਤਣਹਾਰ ॥ ਨਾਨਕ ਏਕੋ ਪਸਰਿਆ ਦੂਜਾ ਕਹ ਦ੍ਰਿਸਟਾਰ ॥੧॥
॥ سلوکُ
॥ جیِء جنّت کے ٹھاکُرا آپے ۄرتنھہار
॥1॥ نانک ایکو پسرِیا دوُجا کہ د٘رِسٹار
ترجُمہ:۔اے سب مخلوقات کے مالک سب میں تیرا نور ہے ۔ دوسرا کوئی نظر نہیں آتا، اے نانک، واحد الہٰی نور ہی اس عالم پھیلا ہوا ہے۔

ਅਸਟਪਦੀ ॥ ਆਪਿ ਕਥੈ ਆਪਿ ਸੁਨਨੈਹਾਰੁ ॥ ਆਪਹਿ ਏਕੁ ਆਪਿ ਬਿਸਥਾਰੁ ॥
॥ اسٹپدیِ
॥ آپِ کتھےَ آپِ سُننیَہارُ
॥ آپہِ ایکُ آپِ بِستھارُ
ترجُمہ:۔خود ہی خدا ہے کہنے والا خود ہی سننے والا ہے۔ خود ہی واحد ہے اور اسی کا یہ پسارا ہے ۔

ਜਾ ਤਿਸੁ ਭਾਵੈ ਤਾ ਸ੍ਰਿਸਟਿ ਉਪਾਏ ॥ ਆਪਨੈ ਭਾਣੈ ਲਏ ਸਮਾਏ ॥
॥ جا تِسُ بھاۄےَ تا س٘رِسٹِ اُپاۓ
॥ آپنےَ بھانھےَ لۓ سماۓ
ترجُمہ:۔جب چاہتا ہے عالم پیدا کرتا ہے جب چاہتا ہے قیامت سے اپنے میں ہی مجذوب کر لیتا ہے ۔

ਤੁਮ ਤੇ ਭਿੰਨ ਨਹੀ ਕਿਛੁ ਹੋਇ ॥ ਆਪਨ ਸੂਤਿ ਸਭੁ ਜਗਤੁ ਪਰੋਇ ॥
॥ تُم تے بھِنّن نہیِ کِچھُ ہوءِ
॥ آپن سوُتِ سبھُ جگتُ پروءِ
ترجُمہ:۔فرمان الہٰی کے بگیر کچھ نہیں ہونے والا ۔ سارے علام میں نظام اسی کا قائم ہے اور چلتا ہے ۔

ਜਾ ਕਉ ਪ੍ਰਭ ਜੀਉ ਆਪਿ ਬੁਝਾਏ ॥ ਸਚੁ ਨਾਮੁ ਸੋਈ ਜਨੁ ਪਾਏ ॥
॥ جا کءُ پ٘ربھ جیِءُ آپِ بُجھاۓ
॥ سچُ نامُ سوئیِ جنُ پاۓ
ترجُمہ:۔جسے خود سمجھاتا ہے ۔ سچا نام الہٰی وہی پاتا ہے ۔

ਸੋ ਸਮਦਰਸੀ ਤਤ ਕਾ ਬੇਤਾ ॥ ਨਾਨਕ ਸਗਲ ਸ੍ਰਿਸਟਿ ਕਾ ਜੇਤਾ ॥੧॥
॥ سو سمدرسیِ تت کا بیتا
॥1॥ نانک سگل س٘رِسٹِ کا جیتا
لفطی معنیٰ:۔گتھے ۔ کہتا ہے ۔ سنتہار۔ سننے والا۔ وستھار۔ پھیلاؤ۔ سر شٹ۔ عالم ۔ اپائے ۔ پیدا کرتا ہے ۔ بھانے ۔ ر ضاسے ۔ سمائے ۔ اپنے اندر جذب کر لیتا ہے ۔ مجذوب۔ بھن۔ علیحدہ ۔ سوت۔ نظام۔ بجھائے ۔ سمجھائے ۔ سچ نام ۔ سچ اور خدا کا سچا نام۔ سمدرسی ۔ سب کو ایک نظر سے دیکھنے والا۔ تت۔ حقیقت ۔ بیتا۔ جاننے والا۔ سگل ۔ ساری۔ جیتا۔ فاتح ۔
ترجُمہ:۔وہ سب کو ایک نظر سے دیکھتا ہے، اورحقیقت کی پہان اسے ہے ہے۔ اے نانک وہ فاتح ہے سارے عالم کا ۔

ਜੀਅ ਜੰਤ੍ਰ ਸਭ ਤਾ ਕੈ ਹਾਥ ॥ ਦੀਨ ਦਇਆਲ ਅਨਾਥ ਕੋ ਨਾਥੁ ॥
॥ جیِء جنّت٘ر سبھ تا کےَ ہاتھ
॥ دیِن دئِیال اناتھ کو ناتھُ
ترجُمہ:۔ساری مخلوقات زیر فرمان خدا ہے غریبوں پر رحمت کرتا ہے مہربان ہے ۔ ناتوانوں، بے مالکوں کا مالک ہے۔

ਜਿਸੁ ਰਾਖੈ ਤਿਸੁ ਕੋਇ ਨ ਮਾਰੈ ॥ ਸੋ ਮੂਆ ਜਿਸੁ ਮਨਹੁ ਬਿਸਾਰੈ ॥
॥ جِسُ راکھےَ تِسُ کوءِ ن مارےَ
॥ سو موُیا جِسُ منہُ بِسارےَ
ترجُمہ:۔جسکا محافظ آپ خڈا ہے اس کو کوئی نہیں مار سکتا ۔ وہی مرتا ہے جِس نے اپنے دل سے خُدا کو بھلائیا ہے ۔

ਤਿਸੁ ਤਜਿ ਅਵਰ ਕਹਾ ਕੋ ਜਾਇ ॥ ਸਭ ਸਿਰਿ ਏਕੁ ਨਿਰੰਜਨ ਰਾਇ ॥
॥ تِسُ تجِ اۄر کہا کو جاءِ
॥ سبھ سِرِ ایکُ نِرنّجن راءِ
ترجُمہ:۔دامن خدا کا چھوڑ کر کہاں کوئی جائیگا۔ سب کے سر پر اس کی ہی رحمت کا سایہ ہے ۔

ਜੀਅ ਕੀ ਜੁਗਤਿ ਜਾ ਕੈ ਸਭ ਹਾਥਿ ॥ ਅੰਤਰਿ ਬਾਹਰਿ ਜਾਨਹੁ ਸਾਥਿ ॥
॥ جیِء کیِ جُگتِ جا کےَ سبھ ہاتھِ
॥ انّترِ باہرِ جانہُ ساتھِ
ترجُمہ:۔سب جانداروں کی زندگی کا راز خدا کے ہاتھ میں ہے ۔ ہر جا وہ سب کا ساتھی ہے ۔

ਗੁਨ ਨਿਧਾਨ ਬੇਅੰਤ ਅਪਾਰ ॥ ਨਾਨਕ ਦਾਸ ਸਦਾ ਬਲਿਹਾਰ ॥੨॥
॥ گُن نِدھان بیئنّت اپار
॥2॥ نانک داس سدا بلِہار
لفطی معنیٰ:۔ہاتھ۔ زیر فرمان۔ ناتھ ۔ مالک۔ منہو۔ دل سے ۔ وسارے ۔ بھلائے ۔ تج ۔ چھوڑ ۔ اور ۔ اور۔ سب سیر ۔ سب کے اوپر ۔ رائے ۔ راجہ ۔ حکمران ۔
ترجُمہ:۔سب اوصافوں کا خزانہ ہے ۔ وہ بیشمار لا محدود ہے۔ خادم نانک ہمیشہ قربان ہے اس خُدا پر ۔

ਪੂਰਨ ਪੂਰਿ ਰਹੇ ਦਇਆਲ ॥ ਸਭ ਊਪਰਿ ਹੋਵਤ ਕਿਰਪਾਲ ॥
॥ پوُرن پوُرِ رہے دئِیال
॥ سبھ اوُپرِ ہوۄت کِرپال
ترجُمہ:۔سب پر ہرجائی خدا مہربان ہے ۔ سب پر رحمت کی بارش کرتا ہے ۔

ਅਪਨੇ ਕਰਤਬ ਜਾਨੈ ਆਪਿ ॥ ਅੰਤਰਜਾਮੀ ਰਹਿਓ ਬਿਆਪਿ ॥
॥ اپنے کرتب جانےَ آپِ
॥ انّترجامیِ رہِئو بِیاپِ
ترجُمہ:۔اپنے کاموں سے خود ہی واقف ہے، اپنی راز دلی خود جانتا ہے اور سب میں نور اسی کا ہے۔

ਪ੍ਰਤਿਪਾਲੈ ਜੀਅਨ ਬਹੁ ਭਾਤਿ ॥ ਜੋ ਜੋ ਰਚਿਓ ਸੁ ਤਿਸਹਿ ਧਿਆਤਿ ॥
॥ پ٘رتِپالےَ جیِئن بہُ بھاتِ
॥ جو جو رچِئو سُ تِسہِ دھِیاتِ
ترجُمہ:۔بہت سے طریقوں سے جانداروں کی پرورش کرتا ہے ۔ جو اس نے پیدا کیئے ہیں، وہ اسے یاد کرتے ہیں۔

ਜਿਸੁ ਭਾਵੈ ਤਿਸੁ ਲਏ ਮਿਲਾਇ ॥ ਭਗਤਿ ਕਰਹਿ ਹਰਿ ਕੇ ਗੁਣ ਗਾਇ ॥
॥ جِسُ بھاۄےَ تِسُ لۓ مِلاءِ
॥ بھگتِ کرہِ ہرِ کے گُنھ گاءِ
ترجُمہ:۔جو کرتے ہیں حمد خدا کی اور الہٰی عاشق ہیں۔ ان کو اپنی خوشنودی سے اپنے ساتھ ملاتا ہے ۔

ਮਨ ਅੰਤਰਿ ਬਿਸ੍ਵਾਸੁ ਕਰਿ ਮਾਨਿਆ ॥ ਕਰਨਹਾਰੁ ਨਾਨਕ ਇਕੁ ਜਾਨਿਆ ॥੩॥
॥ من انّترِ بِس٘ۄاسُ کرِ مانِیا
॥3॥ کرنہارُ نانک اِکُ جانِیا
لفطی معنیٰ:۔پورن۔ مکمل۔ پور رہے ۔ ہر جائی ہے ۔ دیال۔ مہربان۔ کرتب۔ کام۔ انتر جامی ۔ راز دلی جاننے والا۔ ویاپ ۔ بستا ہے ۔ پر تپالے ۔ پرورش کرتا ہے ۔ دھیات ۔ یاد رکھتا ہے ۔ ہر کے گن گائے ۔ الہٰی حمدوچناہ ۔ بسواس۔ یقین ۔ کرنہار۔ کار ساز ۔ کرتار ۔ کرنے والا۔
ترجُمہ:۔اے نانک۔ جس نے عقیدتمندی سے خدا کو دل میں بسائیا ہے ۔ اس نے کار ساز کرتار خدا پہچانا ہے۔

ਜਨੁ ਲਾਗਾ ਹਰਿ ਏਕੈ ਨਾਇ ॥ ਤਿਸ ਕੀ ਆਸ ਨ ਬਿਰਥੀ ਜਾਇ ॥
॥ جنُ لاگا ہرِ ایکےَ ناءِ
॥ تِس کیِ آس ن بِرتھیِ جاءِ
ترجُمہ:۔جس کی واحد خدا کے نام سے محبت ہے اس کی اُمید بیفائدہ نہیں جاتی ۔

ਸੇਵਕ ਕਉ ਸੇਵਾ ਬਨਿ ਆਈ ॥ ਹੁਕਮੁ ਬੂਝਿ ਪਰਮ ਪਦੁ ਪਾਈ ॥
॥ سیۄک کءُ سیۄا بنِ آئیِ
॥ ہُکمُ بوُجھِ پرم پدُ پائیِ
ترجُمہ:۔خادم خدا کے لئے لازم ہے خدمت۔ فرمان الہٰی سمجھنے سے بلند رتبے ملتے ہیں۔

ਇਸ ਤੇ ਊਪਰਿ ਨਹੀ ਬੀਚਾਰੁ ॥ ਜਾ ਕੈ ਮਨਿ ਬਸਿਆ ਨਿਰੰਕਾਰੁ ॥
॥ اِس تے اوُپرِ نہیِ بیِچارُ
॥ جا کےَ منِ بسِیا نِرنّکارُ
ترجُمہ:۔اس سے بلند کوئی خیال نہیں، جس کے دل میں پاک خدا بس گیا ۔

ਬੰਧਨ ਤੋਰਿ ਭਏ ਨਿਰਵੈਰ ॥ ਅਨਦਿਨੁ ਪੂਜਹਿ ਗੁਰ ਕੇ ਪੈਰ ॥
॥ بنّدھن تورِ بھۓ نِرۄیَر
॥ اندِنُ پوُجہِ گُر کے پیَر
ترجُمہ:۔ذہنی غلامی کی بندشیں توڑ کر کسی سے دشمنی نہ رکھو۔ روز و شب مرشد کے پاوں کی پرستش کرو ۔

ਇਹ ਲੋਕ ਸੁਖੀਏ ਪਰਲੋਕ ਸੁਹੇਲੇ ॥
॥ اِہ لوک سُکھیِۓ پرلوک سُہیلے

© 2017 SGGS ONLINE
Scroll to Top