Page 277
ਅੰਤੁ ਨਹੀ ਕਿਛੁ ਪਾਰਾਵਾਰਾ ॥
॥ انّتُ نہیِ کِچھُ پاراۄارا
لفطی معنیٰ:۔تھاپ۔ پیدا کرکے ۔ اتھا پہارا۔ مٹانے والا۔ پار ا وار ۔ کنارا۔
ترجُمہ:۔پل میں پیدا کرکے خُدا پل میں مٹا دیتا ہے ۔ لا محدود ہے طاقت اس کی ۔
ਹੁਕਮੇ ਧਾਰਿ ਅਧਰ ਰਹਾਵੈ ॥ ਹੁਕਮੇ ਉਪਜੈ ਹੁਕਮਿ ਸਮਾਵੈ ॥
॥ ہُکمے دھارِ ادھر رہاۄےَ
॥ ہُکمے اُپجےَ ہُکمِ سماۄےَ
لفطی معنیٰ:۔دھار۔ آدھار۔ آسرا۔ ادھر۔ بے آسرا۔ رہاوے ۔ رکھتا ہے ۔ اپجے ۔ پیدا ہوتا ہے ۔ سماوے ۔ جذب ہوجاتا ہے ۔
ترجُمہ:۔وہ اپنے حکم سے بے آسرے کو سہارا دے کے رکھتا ہے ۔ اس کے حکم سے انسان پیدا ہوتا ہے حکم میں ہی مجذوب ہوجاتاہے ۔
ਹੁਕਮੇ ਊਚ ਨੀਚ ਬਿਉਹਾਰ ॥ ਹੁਕਮੇ ਅਨਿਕ ਰੰਗ ਪਰਕਾਰ ॥
॥ ہُکمے اوُچ نیِچ بِئُہار
॥ ہُکمے انِک رنّگ پرکار
لفطی معنیٰ:۔انک ۔ بیشمار۔ رنگ۔ خوشیاں۔ پرکار۔ قسموں کی ۔
ترجُمہ:۔کوئی اونچا کوئی نیچا یہ اسکا حکم ہی ہے ۔ اس کے زیر فرمان ہیں لاکھوں خوشیاں کھیل تماشے اور کھیڑے ہیں۔
ਕਰਿ ਕਰਿ ਦੇਖੈ ਅਪਨੀ ਵਡਿਆਈ ॥ ਨਾਨਕ ਸਭ ਮਹਿ ਰਹਿਆ ਸਮਾਈ ॥੧॥
॥ کرِ کرِ دیکھےَ اپنیِ ۄڈِیائیِ
॥1॥ نانک سبھ مہِ رہِیا سمائیِ
لفطی معنیٰ:۔وڈیائی۔ عظمت۔ بزرگی۔ سب میہہ رہیا سمائی ۔ سب میں مجذوب ہے بستا ہے ۔
ترجُمہ:۔اپنی عظمت کو خود ہی دیکھتا ہے ۔ اے نانک خُدا سب میں مجذوب ر ہتا ہے ۔
ਪ੍ਰਭ ਭਾਵੈ ਮਾਨੁਖ ਗਤਿ ਪਾਵੈ ॥ ਪ੍ਰਭ ਭਾਵੈ ਤਾ ਪਾਥਰ ਤਰਾਵੈ ॥
॥ پ٘ربھ بھاۄےَ مانُکھ گتِ پاۄےَ
॥ پ٘ربھ بھاۄےَ تا پاتھر تراۄےَ
لفطی معنیٰ:۔گت ۔ روحانی طور پر بلند اخلاق۔
ترجُمہ:۔اگر منظور خدا کو ہو تو بلند روحانی حالت عنایت کرتا ہے ۔ اگر منظور خدا کو ہو تو پتھر جیسے دل ہوں جن کے ان کو بھی کا میاب بنا تا ہے۔
ਪ੍ਰਭ ਭਾਵੈ ਬਿਨੁ ਸਾਸ ਤੇ ਰਾਖੈ ॥ ਪ੍ਰਭ ਭਾਵੈ ਤਾ ਹਰਿ ਗੁਣ ਭਾਖੈ ॥
॥ پ٘ربھ بھاۄےَ بِنُ ساس تے راکھےَ
॥ پ٘ربھ بھاۄےَ تا ہرِ گُنھ بھاکھےَ
لفطی معنیٰ:۔ہرگن۔ الہٰی اوصاف۔ بھاکھے ۔ بیان کرتا ہے ۔
ترجُمہ:۔اگر منظور خود کو ہو مردے کو سانس دلاتا ہے ۔ خدا اگر چاہے تو اپنی حمدو کرواتا ہے ۔
ਪ੍ਰਭ ਭਾਵੈ ਤਾ ਪਤਿਤ ਉਧਾਰੈ ॥ ਆਪਿ ਕਰੈ ਆਪਨ ਬੀਚਾਰੈ ॥
॥ پ٘ربھ بھاۄےَ تا پتِت اُدھارےَ
॥ آپِ کرےَ آپن بیِچارےَ
لفطی معنیٰ:۔پتت۔ بد اخلاق ۔ گمراہ ۔ منکر۔ آپن ویچارے ۔ اپنے خیالات اور سوچ سمجھ کے مطابق
ترجُمہ:۔چاہے خدا اگر تو بداخلاق کو پاک بناتا ہے ۔خُدا خود ہی اپنی سوچ کے مطابق عالم پیدا کرتا ہے۔
ਦੁਹਾ ਸਿਰਿਆ ਕਾ ਆਪਿ ਸੁਆਮੀ ॥ ਖੇਲੈ ਬਿਗਸੈ ਅੰਤਰਜਾਮੀ ॥
॥ دُہا سِرِیا کا آپِ سُیامیِ
॥ کھیلےَ بِگسےَ انّترجامیِ
لفطی معنیٰ:۔د ہا سریا۔ ہر دوعالموں ۔ بہشت و دوزخ ۔ سوآمی ۔ آقا۔ مالک۔ دگسے ۔ خوش ہوتا ہے ۔ انتر جامی ۔ اندرونی راز جاننے والا۔
ترجُمہ:۔دونوں عالموں زیر فرمان ہیں اس کے وہ دونوں جہانوں کا مالک ہے ۔ خود ہی کھیل کھیلتا ہے، کھیل کھلائیے خود ہی وہ اسے دیکھ کر خوش ہوتا ہے ۔
ਜੋ ਭਾਵੈ ਸੋ ਕਾਰ ਕਰਾਵੈ ॥ ਨਾਨਕ ਦ੍ਰਿਸਟੀ ਅਵਰੁ ਨ ਆਵੈ ॥੨॥
॥ جو بھاۄےَ سو کار کراۄےَ
॥2॥ نانک د٘رِسٹیِ اۄرُ ن آۄےَ
لفطی معنیٰ:۔ بھاوے ۔ چاہتا ہے ۔ درشٹی ۔ زیر نظر ۔ نگاہ ۔ اور ۔ دوسرا۔
ترجُمہ:۔جو خواہش ہے اس کی وہی کام کرواتا ہے ۔ اے نانک ۔ اسکا کوئی ثانی نظر نہیں آتا ہے ۔
ਕਹੁ ਮਾਨੁਖ ਤੇ ਕਿਆ ਹੋਇ ਆਵੈ ॥ ਜੋ ਤਿਸੁ ਭਾਵੈ ਸੋਈ ਕਰਾਵੈ ॥
॥ کہُ مانُکھ تے کِیا ہوءِ آۄےَ
॥ جو تِسُ بھاۄےَ سوئیِ کراۄےَ
ترجُمہ:۔بتاؤ انسان کیا کر سکتا ہے ، اسمیں کونسی طاقت ہے ۔ خُداجو چاہتا ہے وہی کام کرواتا ہے ۔
ਇਸ ਕੈ ਹਾਥਿ ਹੋਇ ਤਾ ਸਭੁ ਕਿਛੁ ਲੇਇ ॥ ਜੋ ਤਿਸੁ ਭਾਵੈ ਸੋਈ ਕਰੇਇ ॥
॥ اِس کےَ ہاتھِ ہوءِ تا سبھُ کِچھُ لےءِ
॥ جو تِسُ بھاۄےَ سوئیِ کرےءِ
ترجُمہ:۔اگر ہوانسان میں طاقت تو سب کچھ لے لے۔پر جو کچھ خُدا چاہے وہی کار کرتاہے ۔
ਅਨਜਾਨਤ ਬਿਖਿਆ ਮਹਿ ਰਚੈ ॥ ਜੇ ਜਾਨਤ ਆਪਨ ਆਪ ਬਚੈ ॥
॥ انجانت بِکھِیا مہِ رچےَ
॥ جے جانت آپن آپ بچےَ
لفطی معنیٰ:۔انجانت ۔ لا علمی ۔ وکھیا۔ بدیاں۔ برائیاں۔ جانت۔ سمجھے ہوئے ۔
ترجُمہ:۔لا علمی کے کارن بدیوں اور برائیوں میں پھنس جاتا ہے ۔ا گر اسے سمجھ ہو تو گناہوں سے کیوں نہ بچ جائے وہ ۔
ਭਰਮੇ ਭੂਲਾ ਦਹ ਦਿਸਿ ਧਾਵੈ ॥ ਨਿਮਖ ਮਾਹਿ ਚਾਰਿ ਕੁੰਟ ਫਿਰਿ ਆਵੈ ॥
॥ بھرمے بھوُلا دہ دِسِ دھاۄےَ
॥ نِمکھ ماہِ چارِ کُنّٹ پھِرِ آۄےَ
لفطی معنیٰ:۔بھرمے بھولا ۔ وہم وگمان میں گمراہ۔ دہدس ۔ ہر طرف۔ دھاوے ۔ دوڑ دہوپ ۔ بھٹکن۔ نمکہہ۔ آنکھ جھپکنے کے وقت میں۔ چارکنٹ ۔ چاروں طرف ۔
ترجُمہ:۔وہم وگمان میں بھٹکتا انسان دوڑ دہوپ کرتا ہے ۔ایک پل میں چاروں طرف بھٹکتی ہےاس کی روح ۔
ਕਰਿ ਕਿਰਪਾ ਜਿਸੁ ਅਪਨੀ ਭਗਤਿ ਦੇਇ ॥ ਨਾਨਕ ਤੇ ਜਨ ਨਾਮਿ ਮਿਲੇਇ ॥੩॥
॥ کرِ کِرپا جِسُ اپنیِ بھگتِ دےءِ
॥3॥ نانک تے جن نامِ مِلےءِ
لفطی معنیٰ:۔بھگت۔ عابد۔ خادم۔ رضا کار الہٰی۔
ترجُمہ:۔ جسے خدا رحمت سے اپنی خادم و عابد بناتا ہے ۔ اے نانک۔ وہ نام الہٰی پاتا ہے ۔
ਖਿਨ ਮਹਿ ਨੀਚ ਕੀਟ ਕਉ ਰਾਜ ॥ ਪਾਰਬ੍ਰਹਮ ਗਰੀਬ ਨਿਵਾਜ ॥
॥ کھِن مہِ نیِچ کیِٹ کءُ راج
॥ پارب٘رہم گریِب نِۄاج
لفطی معنیٰ:۔کھن میہہ ۔ پل مینہہ ۔ نیچ ۔ کمینہ ۔ کیٹ ۔ کیڑا۔ پار برہم۔ پار لگانے والا۔ غریب نواج۔ غریب پرور۔ غریب پر مہربان۔
ترجُمہ:۔ایک پل میں جو ہو عاجز کیڑے کی مانند اسے حکمران بناتا ہے ۔ غریب پرور غریبوں کا ہمدرد خدا ، غریبوں کی پرورش کرتا ہے ۔
ਜਾ ਕਾ ਦ੍ਰਿਸਟਿ ਕਛੂ ਨ ਆਵੈ ॥ ਤਿਸੁ ਤਤਕਾਲ ਦਹ ਦਿਸ ਪ੍ਰਗਟਾਵੈ ॥
॥ جا کا د٘رِسٹِ کچھوُ ن آۄےَ
॥ تِسُ تتکال دہ دِس پ٘رگٹاۄےَ
لفطی معنیٰ:۔درشٹ ۔ نگاہ ۔ شتکال ۔ فورا ً ۔ دہ دس۔ ہر طرف۔ پرگٹاوے ۔ شہرت یافتہ ۔
ترجُمہ:۔جو کسی کی نظروں میں نہ ہو ۔ فورا ً ( اسے ) اس کی ہر طرف شہرت پھیلاتا ہے ۔
ਜਾ ਕਉ ਅਪੁਨੀ ਕਰੈ ਬਖਸੀਸ ॥ ਤਾ ਕਾ ਲੇਖਾ ਨ ਗਨੈ ਜਗਦੀਸ ॥
॥ جا کءُ اپُنیِ کرےَ بکھسیِس
॥ تا کا لیکھا ن گنےَ جگدیِس
لفطی معنیٰ:۔بخشش۔ مہرباین ۔ کرم و عنایت ۔ جگدیس ۔ عالم کا مالک ۔
ترجُمہ:۔جس پر ہو الہٰی رحمت ۔ اس کے اعمال کا حساب نہیں لیتا خدا۔
ਜੀਉ ਪਿੰਡੁ ਸਭ ਤਿਸ ਕੀ ਰਾਸਿ ॥ ਘਟਿ ਘਟਿ ਪੂਰਨ ਬ੍ਰਹਮ ਪ੍ਰਗਾਸ ॥
॥ جیِءُ پِنّڈُ سبھ تِس کیِ راسِ
॥ گھٹِ گھٹِ پوُرن ب٘رہم پ٘رگاس
لفطی معنیٰ:۔جیو۔ روح۔ جان ۔ پنڈ۔ جسم۔ راس۔ پونجی ۔ سرمایہ ۔ گھٹ گھٹ ۔ ہر دلمیں ۔ برہم ۔ خدا۔ پر گاس۔ نور ۔ روشی ۔
ترجُمہ:۔دل وجان اسکا سرمایہ ہے۔ ہر دل میں اس کا نور ہے۔
ਅਪਨੀ ਬਣਤ ਆਪਿ ਬਨਾਈ ॥ ਨਾਨਕ ਜੀਵੈ ਦੇਖਿ ਬਡਾਈ ॥੪॥
॥ اپنیِ بنھت آپِ بنائیِ
॥4॥ نانک جیِۄےَ دیکھِ بڈائیِ
لفطی معنیٰ:۔بنت ۔ منصوبہ ۔ وڈائی ۔ عظمت۔
ترجُمہ:۔اپنا منصوبہ خود ہی بنا کر خوش ہوتا ہے ۔ نانکاس کی عظمتوں کو دیکھ دیکھ کر جیتا ہے ۔
ਇਸ ਕਾ ਬਲੁ ਨਾਹੀ ਇਸੁ ਹਾਥ ॥ ਕਰਨ ਕਰਾਵਨ ਸਰਬ ਕੋ ਨਾਥ ॥
॥ اِس کا بلُ ناہیِ اِسُ ہاتھ
॥ کرن کراۄن سرب کو ناتھ
ترجُمہ:۔انسان کی اپنی طاقت اس کے ہاتھ نہیں ہے ۔ کرنے او ر کرانے والا سب کا مالک خُدا ہے ۔
ਆਗਿਆਕਾਰੀ ਬਪੁਰਾ ਜੀਉ ॥ ਜੋ ਤਿਸੁ ਭਾਵੈ ਸੋਈ ਫੁਨਿ ਥੀਉ ॥
॥ آگِیاکاریِ بپُرا جیِءُ
॥ جو تِسُ بھاۄےَ سوئیِ پھُنِ تھیِءُ
ترجُمہ:۔ناقص مخلوق صرف رب کے حکم میں چل رہی ہے۔ کیونکہ آخر کار جو اس خُدا کو منظور ہوتا ہے وہی ہوتا ہے۔
ਕਬਹੂ ਊਚ ਨੀਚ ਮਹਿ ਬਸੈ ॥ ਕਬਹੂ ਸੋਗ ਹਰਖ ਰੰਗਿ ਹਸੈ ॥
॥ کبہوُ اوُچ نیِچ مہِ بسےَ
॥ کبہوُ سوگ ہرکھ رنّگِ ہسےَ
ترجُمہ:۔یہ انسان کبھی بلندی و عظمت پاتا ہے کبھی پستی اور کیمنگی پاتا ہے ۔ کبھی افسو کرتا ہے کبھی خوشی مناتا ہے۔
ਕਬਹੂ ਨਿੰਦ ਚਿੰਦ ਬਿਉਹਾਰ ॥ ਕਬਹੂ ਊਭ ਅਕਾਸ ਪਇਆਲ ॥
॥ کبہوُ نِنّد چِنّد بِئُہار
॥ کبہوُ اوُبھ اکاس پئِیال
ترجُمہ:۔کبھی بدگوئی کی عادت ہے انسان کو ۔ کبھی خُوشی سے آسمان پر چڑھ جاتا ہے تو کبھی غم کے کارن زیرزمین چلا جاتا ہے۔
ਕਬਹੂ ਬੇਤਾ ਬ੍ਰਹਮ ਬੀਚਾਰ ॥ ਨਾਨਕ ਆਪਿ ਮਿਲਾਵਣਹਾਰ ॥੫॥
॥ کبہوُ بیتا ب٘رہم بیِچار
॥5॥ نانک آپِ مِلاۄنھہار
ترجُمہ:۔کبھی الہٰی باتوں کو سمجھنے والا ہے ۔اے نانک خُدا سب کو ساتھ ملانے والا ہے ۔
ਕਬਹੂ ਨਿਰਤਿ ਕਰੈ ਬਹੁ ਭਾਤਿ ॥ ਕਬਹੂ ਸੋਇ ਰਹੈ ਦਿਨੁ ਰਾਤਿ ॥
॥ کبہوُ نِرتِ کرےَ بہُ بھاتِ
॥ کبہوُ سوءِ رہےَ دِنُ راتِ
لفطی معنیٰ:۔نرت۔ ناچ۔ بھانت۔ قسموں کا ۔
ترجُمہ:۔کبھی کئی قسموں کے ناچ ناچتا ہے۔ کبھی روز و شب سویا رہتا ہے ۔
ਕਬਹੂ ਮਹਾ ਕ੍ਰੋਧ ਬਿਕਰਾਲ ॥ ਕਬਹੂੰ ਸਰਬ ਕੀ ਹੋਤ ਰਵਾਲ ॥
॥ کبہوُ مہا ک٘رودھ بِکرال
॥ کبہوُنّ سرب کیِ ہوت رۄال
لفطی معنیٰ:۔مہاں کرودھ ۔ بھاری غصہ ۔ وکرال ۔ خوفناک۔ ڈراؤنا۔ سرب ۔سارے ۔ ہوت ۔ روال۔ دہول ہوجاتا ہے ۔
ترجُمہ:۔کبھی غصے میں اور طیش میں آتا ہے ۔ کبھی سب کے پاؤں کی دہول ہوجاتا ہے ۔
ਕਬਹੂ ਹੋਇ ਬਹੈ ਬਡ ਰਾਜਾ ॥ ਕਬਹੁ ਭੇਖਾਰੀ ਨੀਚ ਕਾ ਸਾਜਾ ॥
॥ کبہوُ ہوءِ بہےَ بڈ راجا
॥ کبہُ بھیکھاریِ نیِچ کا ساجا
لفطی معنیٰ:۔وڈراجا ۔ بھری حکمران۔ بھیکھاری ۔ بھیکھ مانگنے والا۔ نیچ ۔ کمینہ ۔ ساجا۔ بھیس۔
ترجُمہ:۔کبھی بڑا حکمران ہوجاتا ہے ۔ کبھی بکھاری کا بھیس بناتاہے۔
ਕਬਹੂ ਅਪਕੀਰਤਿ ਮਹਿ ਆਵੈ ॥ ਕਬਹੂ ਭਲਾ ਭਲਾ ਕਹਾਵੈ ॥
॥ کبہوُ اپکیِرتِ مہِ آۄےَ
॥ کبہوُ بھلا بھلا کہاۄےَ
لفطی معنیٰ:۔اپ کیرت۔ بد نامی ۔ بھلا بھلا ۔ نیک ۔
ترجُمہ:۔کبھی بدنامی پاتا ہے ۔ کبھی نیک ہوکر نیک سیرت کہلاتا ہے ۔
ਜਿਉ ਪ੍ਰਭੁ ਰਾਖੈ ਤਿਵ ਹੀ ਰਹੈ ॥ ਗੁਰ ਪ੍ਰਸਾਦਿ ਨਾਨਕ ਸਚੁ ਕਹੈ ॥੬॥
॥ جِءُ پ٘ربھُ راکھےَ تِۄ ہیِ رہےَ
॥6॥ گُر پ٘رسادِ نانک سچُ کہےَ
لفطی معنیٰ:۔جیو پربھ راکھے ۔ جیسے خدا بچائے ۔ تو ہی ۔ ویسے ہی۔ سچ کہے ۔ حقیقت بیان کرتا ہے ۔
ترجُمہ:۔جیسا خدا اسے رکھتا ہے ویسا ہی وہ رہتا ہے ۔ رحمت مرشد سے نانک حقیقت بیان کرتا ہے ۔
ਕਬਹੂ ਹੋਇ ਪੰਡਿਤੁ ਕਰੇ ਬਖ੍ਯ੍ਯਾਨੁ ॥ ਕਬਹੂ ਮੋਨਿਧਾਰੀ ਲਾਵੈ ਧਿਆਨੁ ॥
॥ کبہوُ ہوءِ پنّڈِتُ کرے بکھ٘ز٘زانُ
॥ کبہوُ مونِدھاریِ لاۄےَ دھِیانُ
ترجُمہ:۔کبھی پنڈت ہوکر واعظ کرتا ہے ۔ کبھی خاموش ہوکر ، دھیان لگاتا ہے ۔
ਕਬਹੂ ਤਟ ਤੀਰਥ ਇਸਨਾਨ ॥ ਕਬਹੂ ਸਿਧ ਸਾਧਿਕ ਮੁਖਿ ਗਿਆਨ ॥
॥ کبہوُ تٹ تیِرتھ اِسنان
॥ کبہوُ سِدھ سادھِک مُکھِ گِیان
ترجُمہ:۔کبھی زیارت گاہوں کی زیارت سے خود کو پاک بناتا ہے ۔ کبھی پاکدامن ہوکر، پاکدامنی کے لیئے راغب ہوکر، زبان سے علم کی بابت بتاتا ہے ۔
ਕਬਹੂ ਕੀਟ ਹਸਤਿ ਪਤੰਗ ਹੋਇ ਜੀਆ ॥ ਅਨਿਕ ਜੋਨਿ ਭਰਮੈ ਭਰਮੀਆ ॥
॥ کبہوُ کیِٹ ہستِ پتنّگ ہوءِ جیِیا
॥ انِک جونِ بھرمےَ بھرمیِیا
ترجُمہ:۔کبھی کیڑا کبھی ہاتھی کبھی پتنگے کی زندگی جیتا ہے ۔ اور طرح طرح کی زندگیوں میں بھٹکتا رہتا ہے ۔