Page 265
ਹਰਿ ਕਾ ਨਾਮੁ ਜਨ ਕਉ ਭੋਗ ਜੋਗ ॥ ਹਰਿ ਨਾਮੁ ਜਪਤ ਕਛੁ ਨਾਹਿ ਬਿਓਗੁ ॥
॥ ہرِ کا نامُ جن کءُ بھوگ جوگ ॥ ہرِ نامُ جپت کچھُ ناہِ بِئوگُ
لفظی معنیٰ:۔بھوگ۔ دنیاوی دولت کا مزہ ۔ جوگ۔ تیاگ۔ پرہیز گاری ۔ بِئوگُ۔ جدائی کی پریشانی ۔
ترجُمہ: ۔ اس کے عقیدت مندوں کے لئے مایا اور یوگا کا لُطفُ خدا کے نام پر ہے۔الہٰی نام ہی یاد کرنے سے جدائی کی پیشانی نہیں آتی ۔
ਜਨੁ ਰਾਤਾ ਹਰਿ ਨਾਮ ਕੀ ਸੇਵਾ ॥ ਨਾਨਕ ਪੂਜੈ ਹਰਿ ਹਰਿ ਦੇਵਾ ॥੬॥
॥6॥ جنُ راتا ہرِ نام کیِ سیۄا ॥ نانک پوُجےَ ہرِ ہرِ دیۄا
لفظی معنیٰ:۔راتا۔ محو۔ ہرِ ہرِ دیوا۔ خدا نے ۔
ترجمہ:۔ خادم الہٰی ہمیشہ الہٰی نام کی خدمت میں ہی رہتے ہے ۔ اے نانک خادم خدا ہمیشہ خدا کی پرستش کرتاہے ۔
ਹਰਿ ਹਰਿ ਜਨ ਕੈ ਮਾਲੁ ਖਜੀਨਾ ॥ ਹਰਿ ਧਨੁ ਜਨ ਕਉ ਆਪਿ ਪ੍ਰਭਿ ਦੀਨਾ ॥
॥ ہرِ ہرِ جن کےَ مالُ کھجیِنا ॥ ہرِ دھنُ جن کءُ آپِ پ٘ربھِ دیِنا
لفظی معنیٰ:۔ہرِجن۔ خادم خدا ۔ بھگت ۔ عاشق الہٰی۔ عابد۔ کھجیِنا ۔ خزانہ ۔ دیِنا۔ دِیا ۔ دیتا ہے ۔
ترجُمہ:۔ الہٰی خادموں کے لئے خدا ہی دولت اور خزانہ ہے ۔ یہ دولت اپنے خادموں کو خُود ہی دیتا ہے ۔
ਹਰਿ ਹਰਿ ਜਨ ਕੈ ਓਟ ਸਤਾਣੀ ॥ ਹਰਿ ਪ੍ਰਤਾਪਿ ਜਨ ਅਵਰ ਨ ਜਾਣੀ ॥
॥ ہرِ ہرِ جن کےَ اوٹ ستانھیِ ॥ ہرِ پ٘رتاپِ جن اۄر ن جانھیِ
لفظی معنیٰ:۔اوٹِ۔ آسرا۔ ستانھیِ ۔ قوت۔ طاقت۔ہرِ پ٘ر تاپ ۔خُدا کی برکت سے۔
ترجُمہ: الہّٰی خادموں عابدوں کو خُدا کا ہی سہارا اور وہی ان کی طاقت اور قوت ہے ۔ خادماں خدا الہٰی برکت و عنایت کی وجہ سے کسی دوسرے کی پرواہ نہیں کرتے۔
ਓਤਿ ਪੋਤਿ ਜਨ ਹਰਿ ਰਸਿ ਰਾਤੇ ॥ ਸੁੰਨ ਸਮਾਧਿ ਨਾਮ ਰਸ ਮਾਤੇ ॥
॥اوتِ پوتِ جن ہرِ رسِ راتے ॥ سُنّن سمادھِ نام رس ماتے
لفظی معنیٰ:۔اوت پوت ۔ تانے پیٹے کی مانند۔ یکسو ہوکر۔ مکمل ملاپ سے ۔ ہر رس۔ الہٰی لطف اور مزے ۔ راتےَ ۔ محو۔ سُنُّن سمادِھ ۔ وہ روحانی حالت جس میں مکمل سکوت طاری ہو ۔ یعنی سوئی گرنے کا بھی شور سنائی نہ دے ۔ ماتے ۔ مست ۔ محو۔
ترجُمہ: اور وہ خدا سے تا نے پیٹے کی مانند مکمل یکسو منسیلق ہوکر الہٰی لُطف میں محو اور مست رہتے ہیں۔ اور مکمل سکوت کا مزہ لیتے ہیں۔
ਆਠ ਪਹਰ ਜਨੁ ਹਰਿ ਹਰਿ ਜਪੈ ॥ ਹਰਿ ਕਾ ਭਗਤੁ ਪ੍ਰਗਟ ਨਹੀ ਛਪੈ ॥
॥ آٹھ پہر جنُ ہرِ ہرِ جپےَ ॥ ہرِ کا بھگتُ پ٘رگٹ نہیِ چھپےَ
لفظی معنیٰ:۔آٹھ پہر ۔ رو ز و شب۔ دن رات ۔ پ٘رگٹ۔ مشہور۔ ظاہر۔ چھپے ۔ چھپتا نہیں۔
ترجُمہ: اور روز و شب حمدوثناہ کرتے ہیں اور وہ چُھپائے بھی نہیں چھپتے ۔
ਹਰਿ ਕੀ ਭਗਤਿ ਮੁਕਤਿ ਬਹੁ ਕਰੇ ॥ ਨਾਨਕ ਜਨ ਸੰਗਿ ਕੇਤੇ ਤਰੇ ॥੭॥
॥9॥ ہرِ کیِ بھگتِ مُکتِ بہُ کرے ॥ نانک جن سنّگِ کیتے ترے
لفظی معنیٰ:۔مُکت۔ نجات۔ آزاد۔ یعنی ۔ ذہنی اور دنیاوی بندشوں اور غلامیوں سے ذاد ۔
ترجُمہ: خادمان خدا بیشمار انسانوں کو بدکاریوں اور بدیوں سے نجات دلاتے ہیں۔ اے نانک ۔ ان کی صحبت و قربت سے فیضا ب ہوتے ہیں۔
ਪਾਰਜਾਤੁ ਇਹੁ ਹਰਿ ਕੋ ਨਾਮ ॥ ਕਾਮਧੇਨ ਹਰਿ ਹਰਿ ਗੁਣ ਗਾਮ ॥
॥ پارجاتُ اِہُ ہرِ کو نام ॥ کامدھین ہرِ ہرِ گُنھ گام
لفظی معنیٰ:۔پار جاتُ۔ باغ بہشت کا وہ درخت حسار ی خواہشات پوری کرتا ۔ کامدھین ۔ دیوتاؤں یا فرشتوں کی وہ گائے جو تمام خواہشات پوری کرتی ہے ۔ ہرِ گُنھ ۔الہٰی حمدوثناہ ۔
ترجُمہ:۔ الہٰی نام ہ ی بہشتی درخت شجر ہے جو تمام خواہشات پوری کرتاہے ۔الہٰی حمدوچناہ ہی کام دھین بہشتی گائے ہے ۔ جو تمام خواہشات پوری کرتی ہے ۔
ਸਭ ਤੇ ਊਤਮ ਹਰਿ ਕੀ ਕਥਾ ॥ ਨਾਮੁ ਸੁਨਤ ਦਰਦ ਦੁਖ ਲਥਾ ॥
॥ سبھ تے اوُتم ہرِ کیِ کتھا ॥ نامُ سُنت درد دُکھ لتھا
اوُتم ۔ بلند عظمت۔ترجُمہ:۔ الہٰی صفت صلاح سب سے بہتر کہانی ہے ۔ جس کے سنتے سے تمام عذاب مٹ جاتے ہین۔
ਨਾਮ ਕੀ ਮਹਿਮਾ ਸੰਤ ਰਿਦ ਵਸੈ ॥ ਸੰਤ ਪ੍ਰਤਾਪਿ ਦੁਰਤੁ ਸਭੁ ਨਸੈ ॥
॥ نام کیِ مہِما سنّت رِد ۄسےَ ॥ سنّت پ٘رتاپِ دُرتُ سبھُ نسےَ
لفظی معنیٰ:۔ دُرتُ ۔ گُناہ ۔ پاپِ
ترجُمہ:۔ نام کی عظمت عارفاں الہٰی کے دل میں بستی ہے اور عارفوں کی برکت سے تمام گناہ معاف ہوجاتے ہین ۔
ਸੰਤ ਕਾ ਸੰਗੁ ਵਡਭਾਗੀ ਪਾਈਐ ॥ ਸੰਤ ਕੀ ਸੇਵਾ ਨਾਮੁ ਧਿਆਈਐ ॥
॥ سنّت کا سنّگُ ۄڈبھاگیِ پائیِئےَ ॥ سنّت کیِ سیۄا نامُ دھِیائیِئےَ
ترجُمہ:۔ عارفوں کی صحبت خوش قسمتی سے ملتی ہے اور خدمت عارفاں سے نام کی ریاض ہوتی ہے ۔
ਨਾਮ ਤੁਲਿ ਕਛੁ ਅਵਰੁ ਨ ਹੋਇ ॥ ਨਾਨਕ ਗੁਰਮੁਖਿ ਨਾਮੁ ਪਾਵੈ ਜਨੁ ਕੋਇ ॥੮॥੨॥
॥8॥2॥ نام تُلِ کچھُ اۄرُ ن ہوءِ ॥ نانک گُرمُکھِ نامُ پاۄےَ جنُ کوءِ
لفظی معنیٰ:۔تُل ۔ باربرجنُ کوءِ ۔کوئی کوئی انسان
ترجُمہ:۔الہٰی نام کے برابر دوسری کوئی شے نہیں۔ اے نانک۔ مرشد کے وسیلے سے کوئی کوئی انسان ہی نام کی نعمت پاتا ہے۔
ਸਲੋਕੁ ॥
॥ سلوکُ
ਬਹੁ ਸਾਸਤ੍ਰ ਬਹੁ ਸਿਮ੍ਰਿਤੀ ਪੇਖੇ ਸਰਬ ਢਢੋਲਿ ॥
॥ بہُ ساست٘ر بہُ سِم٘رِتیِ پیکھے سرب ڈھڈھولِ
لفظی معنیٰ:۔پیکھے ۔ دیکھے ۔ سرب۔ سارے ۔ ڈھڈول ۔ مطالعہ کرکے ۔ بہس۔ برابر نہیں ۔
ترجُمہ:۔ بہُت سے ہندوں کے دھارمک گرنتھ اور شاشتروں اور سمرتیوں کا مطالعہ کیا ہے ۔
ਪੂਜਸਿ ਨਾਹੀ ਹਰਿ ਹਰੇ ਨਾਨਕ ਨਾਮ ਅਮੋਲ ॥੧॥
॥1॥ پوُجسِ ناہیِ ہرِ ہرے نانک نام امول
لفظی معنیٰ:۔ہرِ ہرِے ۔ خدا کے برابر ۔ امول۔ بیش قیمت۔
ترجُمہ:۔اے نانک الہٰی نام یعنی خدا کے نام کے برابر کوئی نہیں اے نانک۔ نام کی قدر و قیمت لا مثال ہے۔
ਅਸਟਪਦੀ ॥
॥ اسٹپدیِ
ਜਾਪ ਤਾਪ ਗਿਆਨ ਸਭਿ ਧਿਆਨ ॥ ਖਟ ਸਾਸਤ੍ਰ ਸਿਮ੍ਰਿਤਿ ਵਖਿਆਨ ॥
॥ جاپ تاپ گِیان سبھِ دھِیان ॥ کھٹ ساست٘ر سِم٘رِتِ ۄکھِیان
لفظی معنیٰ:۔جاپ۔ زُبان سے کسی واعظ کا بار بار بولنا۔ تاپ۔ جسم کو کوفت دینا ، تسپیا ۔ گیان ۔علم حاصل کرنا۔ دھیان ۔ توجہ دینا۔ ۄکھِیان ۔ اُپدیش کرنا حُکم کرنا۔
ترجُمہ:۔ ریاض۔ تپسیا۔ علم و ہنر اور توجہی ۔ چھ شاشتروں اور سمرتیوں کے پندو واعظ کا مطالعہ کرکے دیکھا ہے ۔ الہٰی نام کے برابر نہیں۔
ਜੋਗ ਅਭਿਆਸ ਕਰਮ ਧ੍ਰਮ ਕਿਰਿਆ ॥ ਸਗਲ ਤਿਆਗਿ ਬਨ ਮਧੇ ਫਿਰਿਆ ॥
॥ جوگ ابھِیاس کرم دھ٘رم کِرِیا ॥ سگل تِیاگِ بن مدھے پھِرِیا
لفظی معنیٰ:۔سگل تیاگ ۔ پرہیز گاری ۔ بن۔ جنگل ۔ مدھے ۔ میں ۔
ترجُمہ:۔ جوگیوں کے جوگ سا دھن دنیاوی مذہبی نفرائض کو بار بار کرنے ۔سارے دنیاوی جھنجٹ چھوڑ کر جنگل میں پِھرنے سے گھومنے سے ۔
ਅਨਿਕ ਪ੍ਰਕਾਰ ਕੀਏ ਬਹੁ ਜਤਨਾ ॥ ਪੁੰਨ ਦਾਨ ਹੋਮੇ ਬਹੁ ਰਤਨਾ ॥
॥ انِک پ٘رکار کیِۓ بہُ جتنا ॥ پُنّن دان ہومے بہُ رتنا
لفظی معنیٰ:۔انک ۔ بیشما۔ پ٘ر کار۔ طریقوں سے ۔ جتنا ۔ کوشش ۔ ہومے ۔ ہوم یگ ہوَن کرنا۔ رتنا۔ قیمتی ۔
ترجُمہ:۔ اور بیشما ر طریقوں کی کوشش کرنا۔ بڑی سخاوتے کرنا قیمتی سچا گِھیءُ آگ میں ڈالِ کے ہوم یگ کروانے۔
ਸਰੀਰੁ ਕਟਾਇ ਹੋਮੈ ਕਰਿ ਰਾਤੀ ॥ ਵਰਤ ਨੇਮ ਕਰੈ ਬਹੁ ਭਾਤੀ ॥
॥ سریِرُ کٹاءِ ہومےَ کرِ راتیِ ॥ ۄرت نیم کرےَ بھُ بھاتیِ
لفظی معنیٰ:۔راتی ۔ ذرہ ۔ ذرہ ۔ ورت۔ پرہیز ۔ نیم۔ روزانہ کا ۔ بھُ بھاتی ۔ بہت سے طریقوں سے ۔
ترجُمہ:۔ اور اپنے جسم کا ذرہ ذرہ کرکے کٹاے اور آگ میں جلانے سے کئی قسم کی پرہیز گاری اور اپنے اوپر کئی قسم کی بندشیں رکھنا۔
ਨਹੀ ਤੁਲਿ ਰਾਮ ਨਾਮ ਬੀਚਾਰ ॥ ਨਾਨਕ ਗੁਰਮੁਖਿ ਨਾਮੁ ਜਪੀਐ ਇਕ ਬਾਰ ॥੧॥
॥1॥ نہیِ تُلِ رام نام بیِچار ॥ نانک گُرمُکھِ نامُ جپیِئےَ اِک بار
لفظی معنیٰ:۔تُلِ ۔ برابر۔
ترجُمہ۔: الہٰی نام کے رِیاضِ و وچاروں کے برابر نہیں۔ اے نانک۔ مرشد کے وسیلے سے الہٰی نام کی اگر ایک دفعہ بھی ریاض ہوجائے۔
ਨਉ ਖੰਡ ਪ੍ਰਿਥਮੀ ਫਿਰੈ ਚਿਰੁ ਜੀਵੈ ॥ ਮਹਾ ਉਦਾਸੁ ਤਪੀਸਰੁ ਥੀਵੈ ॥
نءُ کھنّڈ پ٘رِتھمیِ پھِرےَ چِرُ جیِۄےَ ॥ مہا اُداسُ تپیِسرُ تھیِۄےَ ॥
لفظی معنیٰ:۔نءُ کھنّڈ پ٘رِتھمیِ ۔ زمین کے نو براعطم ۔ چِرُ جیِۄےَ ۔لمبی عمر۔ مہا اداس۔ بھاری پریشانی ۔ تپیسرُ ۔ تپسیا ۔ ریاضت ۔ بندگی ۔ تھیِوےَ ۔ ہوجائے ۔
ترجُمہ:۔ اگر کوئی انسان دنیا کے نو براعظموں میں گھوم لے لمبی عمر کیوں نہ گزارے ۔ دنیا کے جھنجٹوں سے پریشانی ہوکر اسے چھوڑ کر عابد اور تپسیوی ہوجائے ۔
ਅਗਨਿ ਮਾਹਿ ਹੋਮਤ ਪਰਾਨ ॥ ਕਨਿਕ ਅਸ੍ਵ ਹੈਵਰ ਭੂਮਿ ਦਾਨ ॥
॥ اگنِ ماہِ ہومت پران ॥ کنِک اس٘ۄ ہیَۄر بھوُمِ دان
لفظی معنیٰ:۔ہو مت پران۔ زندگی ۔ آگ میں جلا ڈالے ۔ کنِک۔ سونا۔ اس٘و ۔ گھوڑا۔ ہیوَر۔ ہاتھی ۔ بھوُمِ۔ زمین۔
ترجُمہ:۔ اور آ گ میں زندگی جلا ڈالے۔ سونا ، چاندی اور اعلے گھوڑے دان کردے۔
ਨਿਉਲੀ ਕਰਮ ਕਰੈ ਬਹੁ ਆਸਨ ॥ ਜੈਨ ਮਾਰਗ ਸੰਜਮ ਅਤਿ ਸਾਧਨ ॥
॥ نِئُولیِ کرم کرےَ بہُ آسن ॥ جیَن مارگ سنّجم اتِ سادھن
لفظی معنیٰ:۔نئُولی کرم۔ یوگیوں کا ایک طریقہ جس سے انتڑیون کی صفائی کرتے ہیں۔ جیَن مارگ ۔ جیَنیوں کے راستے ۔ طریقے ۔ اتِ سادھن۔ بہت سے طریقے ۔
ترجُمہ:۔ ۔ جوگیوں کے آسنوں سے نِئُولی کرم کرکے اپنے جسم کو پاک بنائے ۔ جیَن مذہب کے راستے کیوں نہ آپنائے اور بھاری پرہیز گاری اور ضبط اپناے۔
ਨਿਮਖ ਨਿਮਖ ਕਰਿ ਸਰੀਰੁ ਕਟਾਵੈ ॥ ਤਉ ਭੀ ਹਉਮੈ ਮੈਲੁ ਨ ਜਾਵੈ ॥
॥ نِمکھ نِمکھ کرِ سریِرُ کٹاۄےَ ॥ تءُ بھیِ ہئُمےَ میَلُ ن جاۄےَ
لفظی معنیٰ:۔نِمکھ نِمکھ ۔ ذرہ ذرہ ۔ ہئُمےَ میَلُ۔ خودی کی ناپاکیزگی۔
ترجُمہ:۔ ۔اور اپنے جسم کو ریزہ ریزہ کرکے کٹالے ۔ مگر تب بھی خودی کو پلیدی اور ناپاکیزگی ختم نہ ہوگی ۔
ਹਰਿ ਕੇ ਨਾਮ ਸਮਸਰਿ ਕਛੁ ਨਾਹਿ ॥ ਨਾਨਕ ਗੁਰਮੁਖਿ ਨਾਮੁ ਜਪਤ ਗਤਿ ਪਾਹਿ ॥੨॥
॥2॥ ہرِ کے نام سمسرِ کچھُ ناہِ ॥ نانک گُرمُکھِ نامُ جپت گتِ پاہِ
لفظی معنیٰ:۔سمسرِ۔ برابر ۔ گُرمُکھِ ۔ مرشد کے ذریعے ۔ نامُ جپت۔ نام کی ریاض سے ۔ گتِ۔ بلند روحانی حالت۔
ترجُمہ:۔غرض یہ کہ خدا کے نام کے باربر کوئی چیز نہیں ۔ اے نانک، جو مُرشد کے ذریعے الہّٰی نامُ کی ریاض کرتے ہیں وہی بُلند رُوحانی رُتبہ اور حالت حاصل کرتے ہیں۔
ਮਨ ਕਾਮਨਾ ਤੀਰਥ ਦੇਹ ਛੁਟੈ ॥ ਗਰਬੁ ਗੁਮਾਨੁ ਨ ਮਨ ਤੇ ਹੁਟੈ ॥
॥ من کامنا تیِرتھ دیہ چھُٹےَ ॥ گربُ گُمانُ ن من تے ہُٹےَ
لفظی معنیٰ:۔من کامنا۔ دلی خواہش۔ تیِرتھ دیہ چھُٹےَ ۔ زیارت گاہ پر موت ہو ۔ گربُ گُمانُ۔ تکبر۔ گھمنڈ۔ ہُٹےَ ۔ کم نہیں ہوتا۔
ترجُمہ:۔ دلی خواہش سے کہ میری زیارت گاہ پر موت واقع ہوجائے۔ مگر غرور اور تکبر دل سے کم نہیں ہوتا۔
ਸੋਚ ਕਰੈ ਦਿਨਸੁ ਅਰੁ ਰਾਤਿ ॥ ਮਨ ਕੀ ਮੈਲੁ ਨ ਤਨ ਤੇ ਜਾਤਿ ॥
॥ سوچ کرےَ دِنسُ ارُ راتِ ॥ من کیِ میَلُ ن تن تے جاتِ
لفظی معنیٰ:۔سوچ۔ جسمانی پاکیزگی ۔ خیال آرائی ۔ من کیِ میَلُ ۔ دل کی ناپاکیزگی۔ تن تے ۔جسم سے ۔جاتِ۔ مٹتی نہیں ۔
ترجُمہ:۔ روز و شب جسم کی پاکیزگی اور صفائی کرتا ہے ۔ مگر دل کی ناپاکیزگی جسم سے نہیں جاتی ہے۔
ਇਸੁ ਦੇਹੀ ਕਉ ਬਹੁ ਸਾਧਨਾ ਕਰੈ ॥ ਮਨ ਤੇ ਕਬਹੂ ਨ ਬਿਖਿਆ ਟਰੈ ॥
॥ اِسُ دیہیِ کءُ بہُ سادھنا کرےَ ॥ من تے کبہوُ ن بِکھِیا ٹرےَ
لفظی معنیٰ:۔سادھنا۔ کوشش۔ بِکھِیا ۔ زہر ۔ بھُ ۔ بہت، زیادہ
ترجُمہ:۔ اس جسم کی پاکیزگی اور صفائی کے لئے انسان بہت کوشش کرتا ہے ۔ مگر تہاں بھی دنیاوی دولت اور گناہگاریوں کا زہر دل سے نہیں جاتا ۔ زیر زائل نہیں ہوتا۔
ਜਲਿ ਧੋਵੈ ਬਹੁ ਦੇਹ ਅਨੀਤਿ ॥ ਸੁਧ ਕਹਾ ਹੋਇ ਕਾਚੀ ਭੀਤਿ ॥
॥ جلِ دھوۄےَ بھُ دیہ انیِتِ ॥ سُدھ کہا ہوءِ کاچیِ بھیِتِ
لفظی معنیٰ:۔۔انیِتِ۔ ہر رو ز نہ رہنے والی ۔ قابل فناہ ۔ ۔ سُدھ۔ صاف۔ پاک ۔کاچیِ بھیِتِ ۔خادم دیوار۔
ترجُمہ:۔ اس قابل فناہ مٹ جانے والے جسم کو کتنا ہی پانی سے صاف کیوں نہ کیا جائے ۔ مگر کچی یا خادم دیوار کی مانند جسم کبھی پاک نہیں ہوگا۔
ਮਨ ਹਰਿ ਕੇ ਨਾਮ ਕੀ ਮਹਿਮਾ ਊਚ ॥ ਨਾਨਕ ਨਾਮਿ ਉਧਰੇ ਪਤਿਤ ਬਹੁ ਮੂਚ ॥੩॥
॥3॥ من ہرِ کے نام کیِ مہِما اوُچ ॥ نانک نامِ اُدھرے پتِت بہُ موُچ
لفظی معنیٰ:۔مہِما اوُچ۔ بلند عظمت ۔ اُدھرے ۔ بچے ۔ پتِت۔ اخلاقی انسانی سے گِرے ہوئے انسان ۔ موُچ۔ نہایت بدکردار۔ بد اِخلاق۔
ترجمہ:۔اے دل الہٰی نام سچ حق و حقیقت بلند عظمت ہے ۔ اے نانک۔ بہت سے ناپاک۔ گناہگار ۔ اور بدکرداروں اور بداخلاقیوں کا نام سے بچاؤ ہوا ہے ۔
ਬਹੁਤੁ ਸਿਆਣਪ ਜਮ ਕਾ ਭਉ ਬਿਆਪੈ ॥
॥ بہُتُ سِیانھپ جم کا بھءُ بِیاپےَ
لفظی معنیٰ:۔سِیانھپ ۔ دانائی ۔ چالاکی ۔ بھءُ۔ خوف۔ بِیاپےَ ۔ پیدا ہوتا ہے ۔
ترجمہ:،۔ زیادہ دانائی سے موت کا خوف پیدا ہوتا ہے ۔