Guru Granth Sahib Translation Project

Urdu Classical Page 255

Page 255

ਅਪਨੀ ਕ੍ਰਿਪਾ ਕਰਹੁ ਭਗਵੰਤਾ ॥
اپنیِ ک٘رِپا کرہُ بھگۄنّتا ॥
ترجمہ معہ تشریح: براہ کرم او خدایا ، اپنی رحمت عطا فرما۔

ਛਾਡਿ ਸਿਆਨਪ ਬਹੁ ਚਤੁਰਾਈ ॥ ਸੰਤਨ ਕੀ ਮਨ ਟੇਕ ਟਿਕਾਈ ॥
॥ چھاڈِ سِیانپ بہُ چتُرائیِ
॥ سنّتن کیِ من ٹیک ٹِکائیِ
ترجمہ معہ تشریح: اے ’’ میرے دماغ ، اپنی ضرورت سے زیادہ چالاکی ترک کردےاور سنتوں کی حمایت پر جھکے۔

ਛਾਰੁ ਕੀ ਪੁਤਰੀ ਪਰਮ ਗਤਿ ਪਾਈ ॥ ਨਾਨਕ ਜਾ ਕਉ ਸੰਤ ਸਹਾਈ ॥੨੩॥
॥ چھارُ کیِ پُتریِ پرم گتِ پائیِ
॥23॥نانک جا کءُ سنّت سہائیِ
لفظی معنی:چھورے ۔ بچے ۔ پانیہارے ۔ پانی لانے والے ۔ جھار۔ دہول۔ کاک ۔ بھگونتا ۔ اے خدا۔ سیانپ ۔ دانشمندی ۔ عقل۔ چترائی ۔ چالاک ی ۔ ٹیک۔ آسرا۔ پتری ۔ پتلی ۔ پرم گت۔ اونچا رتبہ۔ سہائی ۔ مددگار
॥23॥ ترجمہ معہ تشریح: یہاں تک کہ ایک لاچار شخص (جو مٹی کے کٹھ پتلی کی طرح ہے) بھی اعلی روحانی مرتبہ حاصل کرسکتا ہےگرو کی مدد اور سھارے سے ، نانک کہتے ہیں۔

ਸਲੋਕੁ ॥ ਜੋਰ ਜੁਲਮ ਫੂਲਹਿ ਘਨੋ ਕਾਚੀ ਦੇਹ ਬਿਕਾਰ ॥ ਅਹੰਬੁਧਿ ਬੰਧਨ ਪਰੇ ਨਾਨਕ ਨਾਮ ਛੁਟਾਰ ॥੧॥
॥ سلوکُ
॥ جور جُلم پھوُلہِ گھنو کاچیِ دیہ بِکار
॥1॥ اہنّبُدھِ بنّدھن پرے نانک نام چھُٹار
ترجمہ معہ تشریح: جو انسان دوسروں پر زور جبر اور ظلم کرتے ہیں اور اس میں اپنا وقار سمجھتے ہیں او ر تکبر اور غرور کرتے ہیں ان کا یہ جسم اور زندگی بیکار چلی جاتی ہے اور وہ وقار کے تکبر میں اس طرح گرفت اور اس طرح پھنس جاتا ہے ۔ اے نانک اس غلامی سے الہٰی نام ہی نجات دلا سکتا ہے

ਪਉੜੀ ॥ ਜਜਾ ਜਾਨੈ ਹਉ ਕਛੁ ਹੂਆ ॥ ਬਾਧਿਓ ਜਿਉ ਨਲਿਨੀ ਭ੍ਰਮਿ ਸੂਆ ॥
॥ پئُڑیِ
॥ ججا جانےَ ہءُ کچھُ ہوُیا
॥ بادھِئو جِءُ نلِنیِ بھ٘رمِ سوُیا
ترجمہ معہ تشریح: (پوڑی ) ،جو انسان اپنے آپ کو عام انسان سے بلند رتبہ والا انسان سمجھے لگتا ہے وہ اس خودی میں ایسے گرفتار ہوجاتا ہے جیسے طوطا دانے کے لالچ میں نلنی کے ذریعے پکرا جاتا ہے ۔

ਜਉ ਜਾਨੈ ਹਉ ਭਗਤੁ ਗਿਆਨੀ ॥ ਆਗੈ ਠਾਕੁਰਿ ਤਿਲੁ ਨਹੀ ਮਾਨੀ ॥
॥ جءُ جانےَ ہءُ بھگتُ گِیانیِ
॥ آگےَ ٹھاکُرِ تِلُ نہیِ مانیِ
ترجمہ معہ تشریح: جب انسان یہ سمجھنے لگ اجتا ہے کہ میں الہٰی پریمی ہو گیا ہوں غلام فاضل ہو گیا ہوں مگر خدا اسے اور اس کی کوئی قدروقیمت نہیں سمجھتا۔

ਜਉ ਜਾਨੈ ਮੈ ਕਥਨੀ ਕਰਤਾ ॥ ਬਿਆਪਾਰੀ ਬਸੁਧਾ ਜਿਉ ਫਿਰਤਾ ॥
॥ جءُ جانےَ مےَ کتھنیِ کرتا
॥ بِیاپاریِ بسُدھا جِءُ پھِرتا
ترجمہ معہ تشریح: جب انسان یہ سمجھنے لگتا ہے کہ میں ایک لیکچرار اور ویکھایا کار ہوگیا ہوں یہ ایسے ہے جیسےایک پیری والا سوداگر ہے

ਸਾਧਸੰਗਿ ਜਿਹ ਹਉਮੈ ਮਾਰੀ ॥ ਨਾਨਕ ਤਾ ਕਉ ਮਿਲੇ ਮੁਰਾਰੀ ॥੨੪॥
॥ سادھسنّگِ جِہ ہئُمےَ ماریِ
॥24॥ نانک تا کءُ مِلے مُراریِ
لفظی معنی: پھولیہہ۔ پھولتے ہیں۔ تکبر کرتے ہیں۔ زور۔ زبردستی ۔ کاچی ۔ مٹ جانے والی ۔دکار۔ بیفائدہ ۔ اہنبدھ ۔ مغرور۔ ( پوڑی ) ہوؤ۔ میں۔ نلنی ۔ طوطے کو پکڑنے والی نلی ۔ سوا۔ طوطا ۔ ٹھاکر۔ آقا۔ خدا۔ بسد۔ زمین۔ مراری ۔ خدا
ترجمہ معہ تشریح:جو پاکدامنون کی صحبت میں خودی مِٹاتا ہے ۔ اے نانک وہی الہٰی ملاپ پاتا ہے۔

ਸਲੋਕੁ ॥ ਝਾਲਾਘੇ ਉਠਿ ਨਾਮੁ ਜਪਿ ਨਿਸਿ ਬਾਸੁਰ ਆਰਾਧਿ ॥ ਕਾਰ੍ਹਾ ਤੁਝੈ ਨਬਿਆਪਈ ਨਾਨਕ ਮਿਟੈ ਉਪਾਧਿ ॥੧॥
॥ سلوکُ
॥ جھالاگھے اُٹھِ نامُ جپِ نِسِ باسُر آرادھِ
॥1॥ کار٘ہا تُجھےَ ن بِیاپئیِ نانک مِٹےَ اُپادھِ
ترجمہ معہ تشریح: علےالصبح اُٹھو اور روز و شب خدا کو یاد کرؤ تاکہ تجھے غم و فکر و تشویش تجھ پر اثر انداز نہ ہو ۔ اے نانک تمام جھگڑے ختم ہوجائیں

ਪਉੜੀ ॥ ਝਝਾ ਝੂਰਨੁ ਮਿਟੈ ਤੁਮਾਰੋ ॥ ਰਾਮ ਨਾਮ ਸਿਉ ਕਰਿ ਬਿਉਹਾਰੋ ॥
॥ پئُڑیِ
॥ جھجھا جھوُرنُ مِٹےَ تُمارو
॥ رام نام سِءُ کرِ بِئُہارو
ترجمہ معہ تشریح: ( پوڑی ) اے انسان الہٰی نام سے سودا گری کر تا کہ تیری فکر و تشویش مٹ جائے ۔

ਝੂਰਤ ਝੂਰਤ ਸਾਕਤ ਮੂਆ ॥ ਜਾ ਕੈ ਰਿਦੈ ਹੋਤ ਭਾਉ ਬੀਆ ॥
॥ جھوُرت جھوُرت ساکت موُیا
॥ جا کےَ رِدےَ ہوت بھاءُ بیِیا
ترجمہ معہ تشریح: غم و فکر یں منکر روحانی موت مرتا رہتا ہے ۔ جس کے دل میں دوئی دئوش سے پیار ہے ۔

ਝਰਹਿ ਕਸੰਮਲ ਪਾਪ ਤੇਰੇ ਮਨੂਆ ॥ ਅੰਮ੍ਰਿਤ ਕਥਾ ਸੰਤਸੰਗਿ ਸੁਨੂਆ ॥
॥ جھرہِ کسنّمل پاپ تیرے منوُیا
॥ انّم٘رِت کتھا سنّتسنّگِ سُنوُیا
ترجمہ معہ تشریح: پاکدامن خدا رسیدہ کی صحبت و قربت میں درس الہٰی وحمدوچناہ الہٰی سننے سے جو آب حیات ہے تمام گناہ دکار اور بد کاریاں دل سے مٹ جاتی ہے

ਝਰਹਿ ਕਾਮ ਕ੍ਰੋਧ ਦ੍ਰੁਸਟਾਈ ॥ ਨਾਨਕ ਜਾ ਕਉ ਕ੍ਰਿਪਾ ਗੁਸਾਈ ॥੨੫॥
॥ جھرہِ کام ک٘رودھ د٘رُسٹائیِ
॥24॥ نانک جا کءُ ک٘رِپا گُسائیِ
لفظی معنی:جھالاگھے ۔ صبح سویرے ۔ علے الصبح ۔ نس باسر۔ روز و شب ۔ کار ۔ فکر۔ تشویش۔ اپادھ ۔ جھگڑے (پوری ) جھورن ۔ فکر۔ تشویش۔ ساکت۔ منکر۔ مادہ پرست۔ روے ۔دلمیں۔ بھاؤ بیا۔ دوئی ۔ دوئس سے محبت۔ جھریہہ۔ مٹ جاتے ہوتے ہیں۔ کمل ۔ گناہ ۔ دوش۔ انمرت۔ آبحیات۔ جھریہہ۔ جھرتے ہیں۔ درسٹائی ۔ برے خیال۔ گوسائی۔ مالک ۔ خدا
ترجمہ معہ تشریح:اے نانک۔ جس پر خدا اپنی کرم و عنایت فرماتا ہے ۔ اس کی شہوت اور غصہ جو انسانیت کے دشمن ہیں ختم ہوجاتے ہیں۔

ਸਲੋਕੁ ॥ ਞਤਨ ਕਰਹੁ ਤੁਮ ਅਨਿਕ ਬਿਧਿ ਰਹਨੁ ਨ ਪਾਵਹੁ ਮੀਤ ॥ ਜੀਵਤ ਰਹਹੁ ਹਰਿ ਹਰਿ ਭਜਹੁ ਨਾਨਕ ਨਾਮ ਪਰੀਤਿ ॥੧॥
॥ سلوکُ
॥ جنْتن کرہُ تُم انِک بِدھِ رہنُ ن پاۄہُ میِت
॥1॥ جیِۄت رہہُ ہرِ ہرِ بھجہُ نانک نام پریِتِ
ترجمہ معہ تشریح: اے دوست خواہ کتنی کوششین کرکے دیکھ لو اور بیشمار طریقوں سے آپ ہمیشہ نہیں رہ سکو گے ۔ اے نانک۔ اگر الہٰی نام سے پیار کرؤ گے تو روحانی زندگی پاؤ گے

ਪਵੜੀ ॥ ਞੰਞਾ ਞਾਣਹੁ ਦ੍ਰਿੜੁ ਸਹੀ ਬਿਨਸਿ ਜਾਤ ਏਹ ਹੇਤ ॥ ਗਣਤੀ ਗਣਉ ਨ ਗਣਿ ਸਕਉ ਊਠਿ ਸਿਧਾਰੇ ਕੇਤ॥
॥ پۄڑیِ
॥ جنْنّجنْا جنْانھہُ د٘رِڑُ سہیِ بِنسِ جات ایہ ہیت
॥ گنھتیِ گنھءُ ن گنھِ سکءُ اوُٹھِ سِدھارے کیت
ترجمہ معہ تشریح: ( پوڑی ) اس بات کو درست اور پختہ سمجو یہ دنیاوی محبت ختم ہو جائیگی ۔ یہ شما رکرنا نا ممکن ہے کہ اس دنیا سے کتنے چلے گئے یہ شمار نہ میں کر سکتا ہوں نہ کرتا ہوں۔

ਞੋ ਪੇਖਉ ਸੋ ਬਿਨਸਤਉ ਕਾ ਸਿਉ ਕਰੀਐ ਸੰਗੁ ॥ ਞਾਣਹੁ ਇਆ ਬਿਧਿ ਸਹੀ ਚਿਤ ਝੂਠਉ ਮਾਇਆ ਰੰਗੁ॥
॥ جنْو پیکھءُ سو بِنستءُ کا سِءُ کریِئےَ سنّگُ
॥ جنْانھہُ اِیا بِدھِ سہیِ چِت جھوُٹھءُ مائِیا رنّگُ
ترجمہ معہ تشریح: جو کچھ دیکھ رہے ہیں سب مٹنے والا ہے تب شراکت اور ساتھ کس کے ساتھ کیاجائے ۔ اے دل اس بات کو صحیح درست اور پختہ سمجھ لے دنیاوی دولت سے محبت جھوٹھی ہے ۔ جو انسان دنیای و دولت کی محبت سے بچ جاتاہے اس کی بھٹکن میں نہیں پڑتا اور اپنے آپ کو اس سے علیححدہ کر لیتا ہے ۔

ਞਾਣਤ ਸੋਈ ਸੰਤੁ ਸੁਇ ਭ੍ਰਮ ਤੇ ਕੀਚਿਤ ਭਿੰਨ ॥ ਅੰਧ ਕੂਪ ਤੇ ਤਿਹ ਕਢਹੁ ਜਿਹ ਹੋਵਹੁ ਸੁਪ੍ਰਸੰਨ ॥
॥ جنْانھت سوئیِ سنّتُ سُءِ بھ٘رم تے کیِچِت بھِنّن
॥ انّدھ کوُپ تے تِہ کڈھہُ جِہ ہوۄہُ سُپ٘رسنّن
ترجمہ معہ تشریح: وہی خدا رسیدہ پاکدامن سنت ہے ۔ وہی زندگی کے درست راستے کو سمجھتا ہے ۔ اے خُدا جس پر تو مہربان ہوتا ہے ۔ اسے اس دنیاوی محبت اندھے کوئیں سے نکلاتا ہے ۔

ਞਾ ਕੈ ਹਾਥਿ ਸਮਰਥ ਤੇ ਕਾਰਨ ਕਰਨੈ ਜੋਗ ॥ ਨਾਨਕ ਤਿਹ ਉਸਤਤਿ ਕਰਉ ਞਾਹੂ ਕੀਓ ਸੰਜੋਗ ॥੨੬॥
॥ جنْا کےَ ہاتھِ سمرتھ تے کارن کرنےَ جوگ
॥26॥ نانک تِہ اُستتِ کرءُ جنْاہوُ کیِئو سنّجوگ
لفظی معنی:صحیح ۔ ٹھیک۔ درست۔ ہیت۔ محبت۔ پیار ۔ سدھارے ۔ چلے گئے ۔ پیکھو۔ دیکھتے ہیں۔ ونستو۔ مٹ جاتا ہے ۔ ۔ پیکھو ۔ دیکھتے ہی۔ کا سیو ۔ کس کے ساتھ۔ سنگ ۔ شراکت۔ ساتھ۔ چت۔ من ۔ دل۔ کوب۔ کنوان۔ بھرم۔ بھٹکن۔ بھن۔ علیحدہ ۔ کارن ۔ سبب۔
ترجمہ معہ تشریح:اے نانک اس خدا کی حمدوثناہ کر جو تیرے لئے ایسا اسباب پیدا کرتا ہے جس میں ایسا کرنے کی قوت ہے ۔ یہی ایک طریقے ہے جس سے ملاپ ہو سکتا ہے ۔

ਸਲੋਕੁ ॥ ਟੂਟੇ ਬੰਧਨ ਜਨਮ ਮਰਨ ਸਾਧ ਸੇਵ ਸੁਖੁ ਪਾਇ ॥ ਨਾਨਕ ਮਨਹੁ ਨ ਬੀਸਰੈ ਗੁਣ ਨਿਧਿ ਗੋਬਿਦ ਰਾਇ ॥੧॥
॥ سلوکُ
॥ ٹوُٹے بنّدھن جنم مرن سادھ سیۄ سُکھُ پاءِ
॥1॥ نانک منہُ ن بیِسرےَ گُنھ نِدھِ گوبِد راءِ
ترجمہ معہ تشریح: گُرو کی تعلیمات پر عمل کرتے ہوئے ، مایا کے بندھن ٹوت جاتے ہیں ، جو پیدائش اور موت کے چکر میں ڈالتے ہیں ، وہ گُرو کا نام سمرکر سکون حاصل کرتے ہیں ،
॥1॥ نانک کہتے ہیں ، آن کے من ( دماغ) سے ، خوبیوں کا خزانہ کبھی بھی بھولتا نہیں ہے

ਪਉੜੀ ॥ ਟਹਲ ਕਰਹੁ ਤਉ ਏਕ ਕੀ ਜਾ ਤੇ ਬ੍ਰਿਥਾ ਨ ਕੋਇ ॥ ਮਨਿ ਤਨਿ ਮੁਖਿ ਹੀਐ ਬਸੈ ਜੋ ਚਾਹਹੁ ਸੋ ਹੋਇ ॥
॥ پئُڑیِ
॥ ٹہل کرہُ تءُ ایک کیِ جا تے ب٘رِتھا ن کوءِ
॥ منِ تنِ مُکھِ ہیِئےَ بسےَ جو چاہہُ سو ہوءِ
ترجمہ معہ تشریح: (پوڑی ) واحد خدا کی خدمت و عبات کیجیئے جس کے در سے کوئی بغیر حصول کوئی نہیں جاتا۔ اگر دل وجان میں بس جائے تو جو چاہو وہی ہوجاتا ہے ۔

ਟਹਲ ਮਹਲ ਤਾ ਕਉ ਮਿਲੈ ਜਾ ਕਉ ਸਾਧ ਕ੍ਰਿਪਾਲ ॥ ਸਾਧੂ ਸੰਗਤਿ ਤਉ ਬਸੈ ਜਉ ਆਪਨ ਹੋਹਿ ਦਇਆਲ ॥
॥ ٹہل مہل تا کءُ مِلےَ جا کءُ سادھ ک٘رِپال
॥ سادھوُ سنّگتِ تءُ بسےَ جءُ آپن ہوہِ دئِیال
ترجمہ معہ تشریح: جس پر پاکدامن مہربان ہوجائے ۔اسے خدمت اور ٹھکانہ ملتا ہے ۔ صحبت و قربت پاکدامناں تب ملتی ہے ۔ جب خدا خود مہربان ہوتا ہے۔

ਟੋਹੇ ਟਾਹੇ ਬਹੁ ਭਵਨ ਬਿਨੁ ਨਾਵੈ ਸੁਖੁ ਨਾਹਿ ॥ ਟਲਹਿ ਜਾਮ ਕੇ ਦੂਤ ਤਿਹ ਜੁ ਸਾਧੂ ਸੰਗਿ ਸਮਾਹਿ ॥
॥ ٹوہے ٹاہے بہُ بھۄن بِنُ ناۄےَ سُکھُ ناہِ
॥ ٹلہِ جام کے دوُت تِہ جُ سادھوُ سنّگِ سماہِ
ترجمہ معہ تشریح: بہت سے ٹھکانے ڈہونڈے مگر نام کے بغیر سکھ نہیں۔ جو صحبت قربت پاکدامن پا لیتے ہیں۔ ان سے پیا مبر موت روحانی بھی دور ہوجاتے ہیں۔

ਬਾਰਿ ਬਾਰਿ ਜਾਉ ਸੰਤ ਸਦਕੇ ॥ ਨਾਨਕ ਪਾਪ ਬਿਨਾਸੇ ਕਦਿ ਕੇ ॥੨੭॥
॥بارِ بارِ جاءُ سنّت سدکے
॥27॥ نانک پاپ بِناسے کدِ کے
لفظی معنی:برتھا۔ علیحدہ ۔ ٹھل محل۔ خادم کا رتبہ۔ ٹوہے ٹاہے ۔ ڈہونڈتے ڈہونڈتے ۔ بھون۔ ٹھکانے ۔ سادہو سنگت۔ صحبت پاکدمناں ۔ سنت صدقے ۔ خدا رسیدہ ۔ پاکدامن ( سنت) پر قربان جاؤں۔ پاپ۔ دوش ۔ گناہ
ترجمہ معہ تشریح:ا اے نانک۔ اس پاکدامن خدا رسیدہ ( ستن ) پر بار بار قربان جاؤں جس کے وجہ سے دیر ینہ گناہ مٹ جاتے ہیں۔

ਸਲੋਕੁ ॥ ਠਾਕ ਨ ਹੋਤੀ ਤਿਨਹੁ ਦਰਿ ਜਿਹ ਹੋਵਹੁ ਸੁਪ੍ਰਸੰਨ ॥ ਜੋ ਜਨ ਪ੍ਰਭਿ ਅਪੁਨੇ ਕਰੇ ਨਾਨਕ ਤੇ ਧਨਿ ਧੰਨਿ ॥੧॥
॥ سلوکُ
॥ ٹھاک ن ہوتیِ تِنہُ درِ جِہ ہوۄہُ سُپ٘رسنّن
॥1॥ جو جن پ٘ربھِ اپُنے کرے نانک تے دھنِ دھنّنِ
ترجمہ معہ تشریح: (سلوک ) جن پر خدا اپنی کی کرم و عنایت کرتا ہے ان کے الہٰی در پر پہنچنے میں کوئی دیر نہیں ہوتی نہ راستے میں کوئی رکاوٹ آ تی ہے ۔ اے نانک وہ انسان بڑے خوش قسمت ہیں جس کو خدا نے اپنا لیا ہے ۔

© 2017 SGGS ONLINE
error: Content is protected !!
Scroll to Top