Guru Granth Sahib Translation Project

Urdu Classical Page 182

Page 182

ਬਿਆਪਤ ਹਰਖ ਸੋਗ ਬਿਸਥਾਰ ॥ ਬਿਆਪਤ ਸੁਰਗ ਨਰਕ ਅਵਤਾਰ ॥
॥ بِیاپت ہرکھ سۄگ بِستھار
॥ بِیاپت سُرگ نرک اوتار
ترجُمہ:۔مایا کچھ کو تکلیف دیتی ہے اور دوسروں کو خوشی کی نمائش کے ذریعے اثر انداز ہوتی ہے۔ مایا کے اثر و رسوخ کی وجہ سے انسان جنت اور دوذخ میں پہنچ جاتا ہے۔

ਬਿਆਪਤ ਧਨ ਨਿਰਧਨ ਪੇਖਿ ਸੋਭਾ ॥ ਮੂਲੁ ਬਿਆਧੀ ਬਿਆਪਸਿ ਲੋਭਾ ॥੧॥
॥ بِیاپت دھن نِردھن پیکھِ سۄبھا
॥1॥ مۄُلُ بِیادھی بِیاپسِ لۄبھا
॥1॥ ترجُمہ:۔مایا امیر اور غریب کو اپنی شان ہوتے دیکھ خوش انسانوں کو متاثر کررہی ہے۔ اس تکلیف کی اصل وجہ کسی نہ کسی شکل میں لالچ ہے۔

ਮਾਇਆ ਬਿਆਪਤ ਬਹੁ ਪਰਕਾਰੀ ॥ ਸੰਤ ਜੀਵਹਿ ਪ੍ਰਭ ਓਟ ਤੁਮਾਰੀ ॥੧ ॥ ਰਹਾਉ ॥
॥ مائِیا بِیاپت بہُ پرکاری
॥1॥ رہاءُ ॥ سنّت جیِوہِ پ٘ربھ اۄٹ تُماری
॥1॥ ترجُمہ:۔مایا لوگوں کو بہت سے طریقوں سے متاثر کرتی ہے۔ اے خدا ، سنت آپ کی حفاظت میں خوشی کا لطف اٹھاتے ہیں۔

ਬਿਆਪਤ ਅਹੰਬੁਧਿ ਕਾ ਮਾਤਾ ॥ ਬਿਆਪਤ ਪੁਤ੍ਰ ਕਲਤ੍ਰ ਸੰਗਿ ਰਾਤਾ ॥
॥ بِیاپت اہنّبُدھِ کا ماتا
॥ بِیاپت پُت٘ر کلت٘ر سنّگِ راتا
ترجُمہ:۔یہ مایا اس سے چمٹ جاتی ہے جو مغرور عقل کا نشہ کرتا ہے۔ یہ اس سے چمٹی ہوئی ہے جو اپنے بیٹے اور بیوی کی محبت میں مبتلا ہے۔

ਬਿਆਪਤ ਹਸਤਿ ਘੋੜੇ ਅਰੁ ਬਸਤਾ ॥ ਬਿਆਪਤ ਰੂਪ ਜੋਬਨ ਮਦ ਮਸਤਾ ॥੨॥
॥ بِیاپت ہستِ گھۄڑے ارُ بستا
॥2॥ بِیاپت رۄُپ جۄبن مد مستا
ترجُمہ:۔یہ مایا اس سے چمٹی ہوئی ہے جو ہاتھیوں ، گھوڑوں اور کپڑوں میں مگن ہے۔ یہ اس آدمی سے چمٹی ہوئی ہے جو اپنی خوبصورتی اور جوانی کے نشہ میں مشغول رہتا ہے۔

ਬਿਆਪਤ ਭੂਮਿ ਰੰਕ ਅਰੁ ਰੰਗਾ ॥ ਬਿਆਪਤ ਗੀਤ ਨਾਦ ਸੁਣਿ ਸੰਗਾ ॥
॥ بِیاپت بھۄُمِ رنّک ارُ رنّگا
॥ بِیاپت گیِت ناد سُݨِ سنّگا
ترجُمہ:۔یہ مایا زمینداروں ، مسکینوں اور خوشباش سے چمٹی ہوئی ہے۔ یہ میلے میں گانوں اور دھنوں کے سننے والوں سے چمٹی ہوئی ہے۔

ਬਿਆਪਤ ਸੇਜ ਮਹਲ ਸੀਗਾਰ ॥ ਪੰਚ ਦੂਤ ਬਿਆਪਤ ਅੰਧਿਆਰ ॥੩॥
॥ بِیاپت سیج محل سیِگار
॥3॥ پنّچ دۄُت بِیاپت انّدھِیار
ترجُمہ:۔یہ مایالوگوں کو خوبصورت بستروں ، محلات اور سجاوٹ کے ذریعہ متاثر کرتی ہے۔بعض اوقات یہ ان پر پانچ بد جذبات کی تاریکی میں اثر ڈالتی ہے۔

ਬਿਆਪਤ ਕਰਮ ਕਰੈ ਹਉ ਫਾਸਾ ॥ ਬਿਆਪਤਿ ਗਿਰਸਤ ਬਿਆਪਤ ਉਦਾਸਾ ॥
॥ بِیاپت کرم کرےَ ہءُ پھاسا
॥ بِیاپتِ گِرست بِیاپت اُداسا
ترجُمہ:۔ یہاں تک کہ یہ نیک عمل کرنے والے پر بھی اثر ڈالتی ہے کہ وہ بھی نیک عمل کرکے انا میں پھنس جاتا ہے۔ مایا گھر بار اور تارک الدنیا پر بھی اثر انداز ہوتی ہے۔

ਆਚਾਰ ਬਿਉਹਾਰ ਬਿਆਪਤ ਇਹ ਜਾਤਿ ॥ ਸਭ ਕਿਛੁ ਬਿਆਪਤ ਬਿਨੁ ਹਰਿ ਰੰਗ ਰਾਤ ॥੪॥
॥ آچار بِئُہار بِیاپت اِہ زاتِ سبھ کِچھُ بِیاپت
॥4॥ بِنُ ہرِ رنّگ رات
॥4॥ ترجُمہ:۔کردار ، طرز زندگی اور معاشرتی مقام پر فخر کے ذریعے مایا لوگوں کو متاثر کرتی ہے۔ جب خدا سے محبت کی کمی ہوتی ہے تومایا اثر انداز ہوتی ہے

ਸੰਤਨ ਕੇ ਬੰਧਨ ਕਾਟੇ ਹਰਿ ਰਾਇ ॥ ਤਾ ਕਉ ਕਹਾ ਬਿਆਪੈ ਮਾਇ ॥
॥ سنّتن کے بنّدھن کاٹے ہرِ راءِ
॥ تا کءُ کہا بِیاپےَ ماءِ ۔
ترجُمہ:۔خدا سنتوں کے لیئے مایا کے بندھن کو کاٹ دیتا ہے۔ لہذا ، مایا ان پر اثر نہیں کر سکتی۔

ਕਹੁ ਨਾਨਕ ਜਿਨਿ ਧੂਰਿ ਸੰਤ ਪਾਈ ॥ ਤਾ ਕੈ ਨਿਕਟਿ ਨ ਆਵੈ ਮਾਈ ॥੫॥੧੯॥੮੮॥
॥ کہُ نانک جِنِ دھۄُرِ سنّت پائی
॥5॥ 19 ॥ 88 ॥ تا کےَ نِکٹِ ن آوےَ مائی
॥5॥ 19 ॥ 88 ॥ ترجُمہ:۔نانک کہتے ہیں ، ایک جس نے عاجزی کے ساتھ مرشد کی تعلیمات پر عمل کیا ، مایا اس شخص کے قریب نہیں آسکتی

ਗਉੜੀ ਗੁਆਰੇਰੀ ਮਹਲਾ ੫॥ ਨੈਨਹੁ ਨੀਦ ਪਰ ਦ੍ਰਿਸਟਿ ਵਿਕਾਰ ॥ ਸ੍ਰਵਣ ਸੋਏ ਸੁਣਿ ਨਿੰਦ ਵੀਚਾਰ ॥
॥ 5 گئُڑی گُیاریری محلا
॥ نیَنہُ نیِد پر د٘رِسٹِ وِکار
॥ س٘روݨ سۄۓ سُݨِ نِنّد ویِچار
ترجُمہ:۔آنکھیں دوسروں پر اپنی ناپاک نظر ڈالنے میں بے ہوش ہو تی ہیں۔ کان بہتان کی کہانیاں سننے میں بے ہوش ہوگئے ہیں۔

ਰਸਨਾ ਸੋਈ ਲੋਭਿ ਮੀਠੈ ਸਾਦਿ ॥ ਮਨੁ ਸੋਇਆ ਮਾਇਆ ਬਿਸਮਾਦਿ ॥੧॥
॥ رسنا سۄئی لۄبھِ میِٹھےَ سادِ
॥1॥ منُ سۄئِیا مائِیا بِسمادِ
॥1॥ ترجُمہ:۔زبان میٹھے ذائقوں کی خواہشوں میں بے ہوش ہے۔ دماغ مایا (دنیاوی دولت) کی طرف متوجہ ہوکر غفلت کی نیند سو گیا ہے۔

ਇਸੁ ਗ੍ਰਿਹ ਮਹਿ ਕੋਈ ਜਾਗਤੁ ਰਹੈ ॥ ਸਾਬਤੁ ਵਸਤੁ ਓਹੁ ਅਪਨੀ ਲਹੈ ॥੧॥ ਰਹਾਉ ॥
॥ اِسُ گ٘رِہ مہِ کۄئی جاگتُ رہےَ
॥1॥ رہاءُ ॥ سابتُ وستُ اۄہُ اپنی لہےَ
ترجُمہ:۔صرف ایک شاز و نادر ہی مایا کے حملوں (دنیاوی پرکشش مقامات) سے واقف ہے۔ وہ اپنی روحانی زندگی کا سارا سرمایہ برقرار رکھتا ہے۔

ਸਗਲ ਸਹੇਲੀ ਅਪਨੈ ਰਸ ਮਾਤੀ ॥ ਗ੍ਰਿਹ ਅਪੁਨੇ ਕੀ ਖਬਰਿ ਨ ਜਾਤੀ ॥
॥ سگل سہیلی اپنےَ رس ماتی
॥ گ٘رِہ اپُنے کی خبرِ ن جاتی
ترجُمہ:۔جسم کے تمام حسی اعضاء اپنی لذتوں سے لطف اندوز ہونے میں مصروف ہیں۔ وہ اپنے جسم کو برائیوں سے بچانے کی پرواہ نہیں کرتے ہیں۔

ਮੁਸਨਹਾਰ ਪੰਚ ਬਟਵਾਰੇ ॥ ਸੂਨੇ ਨਗਰਿ ਪਰੇ ਠਗਹਾਰੇ ॥੨॥
॥ مُسنہار پنّچ بٹوارے
॥2॥ سۄُنے نگرِ پرے ٹھگہارے
॥2॥ ترجُمہ:۔پانچ لوٹ مار کرنے والے اور ڈاکو (ہوس ، غصہ ، لالچ ، لگاؤ اور انا) ، غیر منظم گھر (جسم) پر حملا کرتے ہیں۔

ਉਨ ਤੇ ਰਾਖੈ ਬਾਪੁ ਨ ਮਾਈ ॥ ਉਨ ਤੇ ਰਾਖੈ ਮੀਤੁ ਨ ਭਾਈ ॥
॥ اُن تے راکھےَ باپُ ن مائی
॥ اُن تے راکھےَ میِتُ ن بھائی
ترجُمہ:۔ نہ ہی ہمارے والد اور نہ ہی ہماری ماں ہمیں ان ڈاکوؤں سے بچاسکتی ہے۔ ہمیں ان سے کوئی نہیں بچا سکتا۔

ਦਰਬਿ ਸਿਆਣਪ ਨਾ ਓਇ ਰਹਤੇ ॥ ਸਾਧਸੰਗਿ ਓਇ ਦੁਸਟ ਵਸਿ ਹੋਤੇ ॥੩॥
॥ دربِ سِیاݨپ نا اۄءِ رہتے
॥3॥ سادھسنّگِ اۄءِ دُسٹ وسِ ہۄتے
॥3॥ترجُمہ:۔ ولت اور ہوشیاری سے انھیں روکا نہیں جاسکتا۔ مقدس اولیاء کی صحبت کے ذریعے ہی ان اندرونی دشمنوں کو قابو کیا جاسکتا ہے۔

ਕਰਿ ਕਿਰਪਾ ਮੋਹਿ ਸਾਰਿੰਗਪਾਣਿ ॥ ਸੰਤਨ ਧੂਰਿ ਸਰਬ ਨਿਧਾਨ ॥
॥ کرِ کِرپا مۄہِ سارِنّگپاݨِ ۔
॥ سنّتن دھۄُرِ سرب نِدھان
ترجُمہ:۔اے خدا، مجھ پر رحم فرما ، اور مجھے اولیاء کی عاجزانہ خدمت سے نوازے جو ایک حقیقی خزانہ ہے۔

ਸਾਬਤੁ ਪੂੰਜੀ ਸਤਿਗੁਰ ਸੰਗਿ ॥ ਨਾਨਕੁ ਜਾਗੈ ਪਾਰਬ੍ਰਹਮ ਕੈ ਰੰਗਿ ॥੪॥
॥ سابتُ پۄُنّجی ستِگُر سنّگِ
॥4॥ نانک جاگےَ پارب٘رہم کےَ رنّگِ
ترجُمہ:۔مرشد کے کلام کی صحبت میں رہنے سے، روحانی زندگی کا سرمایہ پورا کا پورا بچایا جاسکتا ہے۔ خدا کی محبت سے رنگین ہونےکے بعد، نانک ان
برائیوں سے آگاہ ہیں۔

ਸੋ ਜਾਗੈ ਜਿਸੁ ਪ੍ਰਭੁ ਕਿਰਪਾਲੁ ॥ ਇਹ ਪੂੰਜੀ ਸਾਬਤੁ ਧਨੁ ਮਾਲੁ ॥੧॥ ਰਹਾਉ ਦੂਜਾ ॥੨੦॥੮੯॥
॥ سۄ جاگےَ جِسُ پ٘ربھُ کِرپالُ
॥ 20 ॥ 89 ॥ اِہ پۄُنّجی سابتُ دھنُ مالُ ॥1॥ رہاءُ دۄُجا
ترجُمہ:۔خدا جس ایک پر رحم کرتا ہے ، وہ ان برائیوں سے خبردار رہتا ہے ، اور اپنی روحانی زندگی کے سرمایہ کو محفوظ رکھتا ہے۔

ਗਉੜੀ ਗੁਆਰੇਰੀ ਮਹਲਾ ੫॥ ਜਾ ਕੈ ਵਸਿ ਖਾਨ ਸੁਲਤਾਨ ॥ ਜਾ ਕੈ ਵਸਿ ਹੈ ਸਗਲ ਜਹਾਨ ॥
॥5 گئُڑی گُیاریری محلا
॥ جا کےَ وسِ خان سُلطان
॥ جا کےَ وسِ ہےَ سگل جہان
ترجُمہ:۔وہ جس کے زیر تمام بادشاہ اور سردار ہیں۔ وہ جو پوری کائنات کو حکم دیتا ہے ۔

ਜਾ ਕਾ ਕੀਆ ਸਭੁ ਕਿਛੁ ਹੋਇ ॥ ਤਿਸ ਤੇ ਬਾਹਰਿ ਨਾਹੀ ਕੋਇ ॥੧॥
॥ جا کا کیِیا سبھُ کِچھُ ہۄءِ
॥1॥ تِس تے باہرِ ناہی کۄءِ
ترجُمہ:۔جس کے کرنے سے سب کچھ ہوتا ہے ، اس خدا کے حکم کے بغیر کچھ نہیں ہوتا۔

ਕਹੁ ਬੇਨੰਤੀ ਅਪੁਨੇ ਸਤਿਗੁਰ ਪਾਹਿ ॥ ਕਾਜ ਤੁਮਾਰੇ ਦੇਇ ਨਿਬਾਹਿ ॥੧॥ ਰਹਾਉ ॥
॥ کہُ بیننّتی اپُنے ستِگُر پاہِ
॥1॥ رہاءُ ॥ کاج تُمارے دےءِ نِباہِ
ترجُمہ:۔اپنے مرشد سے عرضوئی کرو۔ مروشد آپ کا کام (پیدائش کا مقصد) مکمل کرے گا۔

ਸਭ ਤੇ ਊਚ ਜਾ ਕਾ ਦਰਬਾਰੁ ॥ ਸਗਲ ਭਗਤ ਜਾ ਕਾ ਨਾਮੁ ਅਧਾਰੁ ॥
॥ سبھ تے اۄُچ جا کا دربارُ
॥ سگل بھگت جا کا نامُ ادھارُ
ترجُمہ:۔وہ جس کی عدالت سب سے اعلی ہے ، جس کا نام تمام عقیدت مندوں کا سہارا ہے ۔

ਸਰਬ ਬਿਆਪਿਤ ਪੂਰਨ ਧਨੀ ॥ ਜਾ ਕੀ ਸੋਭਾ ਘਟਿ ਘਟਿ ਬਨੀ ॥੨॥
॥ سربُ بِیاپِت پۄُرن دھنی
॥2॥ جا کی سۄبھا گھٹِ گھٹِ بنی
॥2॥ ترجُمہ:۔وہ کامل خدا ہر جگہ موجود ہے۔ جس کی شان ہر دل میں بستی ہے

ਜਿਸੁ ਸਿਮਰਤ ਦੁਖ ਡੇਰਾ ਢਹੈ ॥ ਜਿਸੁ ਸਿਮਰਤ ਜਮੁ ਕਿਛੂ ਨ ਕਹੈ ॥
॥ جِسُ سِمرت دُکھ ڈیرا ڈھہےَ
॥ جِسُ سِمرت جمُ کِچھۄُ ن کہےَ
ترجُمہ:۔جس کو یاد کرنے سے تمام پریشانیاں ختم ہوجاتی ہیں۔ جس کو یادکرنے سے موت کا خوف دماغ کو تکلیف نہیں پہنچاتا ہے۔

ਜਿਸੁ ਸਿਮਰਤ ਹੋਤ ਸੂਕੇ ਹਰੇ ॥
॥ جِسُ سِمرت ہۄت سۄُکے ہرے

© 2017 SGGS ONLINE
error: Content is protected !!
Scroll to Top