Guru Granth Sahib Translation Project

Urdu Classical Page 172

Page 172

ਘਟਿ ਘਟਿ ਰਮਈਆ ਰਮਤ ਰਾਮ ਰਾਇ ਗੁਰ ਸਬਦਿ ਗੁਰੂ ਲਿਵ ਲਾਗੇ ॥ ਹਉ ਮਨੁ ਤਨੁ ਦੇਵਉ ਕਾਟਿ ਗੁਰੂ ਕਉ ਮੇਰਾ ਭ੍ਰਮੁ ਭਉ ਗੁਰ ਬਚਨੀ ਭਾਗੇ ॥੨॥
گھٹِ گھٹِ رمئیِیا رمت رام راءِ
॥ گُر سبدِ گُرۄُ لِو لاگے
ہءُ منُ تنُ دیوءُ کاٹِ گُرۄُ کءُ
॥2॥ میرا بھ٘رمُ بھءُ گُر بچنی بھاگے
ترجُمہ:۔اگرچہ خدا ہر دل میں بستا ہے ، پھر بھی یہ صرف مرشد کے الفاظ کے ذریعہ ہی اس کے ساتھ مطابقت پذیر ہوتا ہے۔ میں اپنے جسم اور دماغ کو مرشد کے حوالے کرتا ہوں ، کیونکہ مرشد کی تعلیمات نے میرے شبہ اور خوف کو دور کردیا ہے۔

ਅੰਧਿਆਰੈ ਦੀਪਕ ਆਨਿ ਜਲਾਏ ਗੁਰ ਗਿਆਨਿ ਗੁਰੂ ਲਿਵ ਲਾਗੇ ॥ ਅਗਿਆਨੁ ਅੰਧੇਰਾ ਬਿਨਸਿ ਬਿਨਾਸਿਓ ਘਰਿ ਵਸਤੁ ਲਹੀ ਮਨ ਜਾਗੇ ॥੩॥
انّدھِیارےَ دیِپک آنِ جلاۓ
॥ گُر گِیانِ گُرۄُ لِو لاگے
اگِیانُ انّدھیرا بِنسِ بِناسِئۄ
॥3॥ گھرِ وستُ لہی من جاگے
ترجُمہ:۔مرشد جاہل کسی کے دماغ کے اندھیرے میں الہی حکمت کا چراغ روشن کرتا ہے ، اور مرشد کی تعلیمات کے ذریعے ہی مرشد سے منسلک ہوجاتا ہے۔ لاعلمی کا اندھیرا دور ہو جاتا ہے ، دل کے اندر الہیٰ نام کی دولت کا
॥3॥ حساس ہو جاتا ہے اور دماغ مائیا(دنیاوی محبت) کی نیند سے جاگ جاتا ہے۔

ਸਾਕਤ ਬਧਿਕ ਮਾਇਆਧਾਰੀ ਤਿਨ ਜਮ ਜੋਹਨਿ ਲਾਗੇ ॥ ਉਨ ਸਤਿਗੁਰ ਆਗੈ ਸੀਸੁ ਨ ਬੇਚਿਆ ਓਇ ਆਵਹਿ ਜਾਹਿ ਅਭਾਗੇ ॥੪॥
ساکت بدھِک مائِیادھاری
॥ تِن جم جۄہنِ لاگے
اُن ستِگُر آگےَ سیِسُ ن بیچِیا
॥4॥ اۄءِ آوہِ جاہِ ابھاگے
ترجُمہ:۔بے ایمان و بدگمان کے شکاریوں کی طرح ظالمانہ دل بن جاتے ہیں اور موت کے آسیب کی زد میں آتے ہیں۔ وہ سچے مرشد کے سامنے اپنی انا کو حوالے نہیں کرتے ہیں ، لہذا یہ بدقسمت لوگ پیدائش اور موت کے چکروں میں مبتلا رہتے ہیں۔ || 4 ||

ਹਮਰਾ ਬਿਨਉ ਸੁਨਹੁ ਪ੍ਰਭ ਠਾਕੁਰ ਹਮ ਸਰਣਿ ਪ੍ਰਭੂ ਹਰਿ ਮਾਗੇ ॥ ਜਨ ਨਾਨਕ ਕੀ ਲਜ ਪਾਤਿ ਗੁਰੂ ਹੈ ਸਿਰੁ ਬੇਚਿਓ ਸਤਿਗੁਰ ਆਗੇ ॥੫॥੧੦॥੨੪॥੬੨॥
ہمرا بِنءُ سُنہُ پ٘ربھ ٹھاکُر
॥ ہم سرݨِ پ٘ربھۄُ ہرِ ماگے
جن نانک کی لج پاتِ گُرۄُ ہےَ
॥5॥ 10 ॥ 24 ॥ 62 ॥سِرُ بیچِئۄ ستِگُر آگے
ترجُمہ:۔اے ’’ خدایا ، اے ‘‘ میرے آقا ، براہ کرم میری دعا سنو ، میں آپ کی پناہ میں آیا ہوں اور آپ سے الہیٰ نام مانگتا ہوں۔ مرشد، نانک کے احترام اور عزت کا محافظ ہے۔ میں نے اپنے آپ کو سچے مرشد کے حوالے کردیا ہے گویا میں نے اپنے آپ کو اس کے پاس بیچ دیا ہے۔

ਗਉੜੀ ਪੂਰਬੀ ਮਹਲਾ ੪ ॥ ਹਮ ਅਹੰਕਾਰੀ ਅਹੰਕਾਰ ਅਗਿਆਨ ਮਤਿ ਗੁਰਿ ਮਿਲਿਐ ਆਪੁ ਗਵਾਇਆ ॥ ਹਉਮੈ ਰੋਗੁ ਗਇਆ ਸੁਖੁ ਪਾਇਆ ਧਨੁ ਧੰਨੁ ਗੁਰੂ ਹਰਿ ਰਾਇਆ ॥੧॥
گئُڑی پۄُربی محلا 4॥
ہم اہنّکاری اہنّکار اگِیان متِ
گُرِ مِلِۓَ آپُ گوائِیا ॥
ہئُمےَ رۄگُ گئِیا سُکھُ پائِیا
॥1॥ دھنُ دھنّنُ گُرۄُ ہرِ رائِیا
ترجُمہ:۔مرشد کی تعلیمات کے بغیر ، ہم خود غرور رہتے ہیں ، اور ہماری عقل جاہل اور مغرور رہتی ہے۔ لیکن مرشد سے ملنے پر ، ہماری خود غرضی مٹ جاتی ہے۔ مرشد کے فضل سے انا کی بیماری دور ہو جاتی ہے ، ہمیں سکون ملتا ہے۔ لہذا ، میں کہتا ہوں کہ مبارک ہے وہ مرشد اور خدا ۔

ਰਾਮ ਗੁਰ ਕੈ ਬਚਨਿ ਹਰਿ ਪਾਇਆ ॥੧॥ ਰਹਾਉ ॥
॥1॥ رہاءُ ॥ رام گُر کےَ بچنِ ہرِ پائِیا
ترجُمہ:۔مرشد کی ہدایت کے ذریعہ ، میں نے خدا کو پایا۔

ਮੇਰੈ ਹੀਅਰੈ ਪ੍ਰੀਤਿ ਰਾਮ ਰਾਇ ਕੀ ਗੁਰਿ ਮਾਰਗੁ ਪੰਥੁ ਬਤਾਇਆ ॥ ਮੇਰਾ ਜੀਉ ਪਿੰਡੁ ਸਭੁ ਸਤਿਗੁਰ ਆਗੈ ਜਿਨਿ ਵਿਛੁੜਿਆ ਹਰਿ ਗਲਿ ਲਾਇਆ ॥੨॥
میرےَ ہیِئرےَ پ٘ریِتِ رام راءِ کی
॥ گُرِ مارگُ پنّتھُ بتائِیا
میرا جیءُ پِنّڈُ سبھُ ستِگُر آگےَ
॥2॥ جِنِ وِچھُڑِیا ہرِ گلِ لائِیا
॥2॥ترجُمہ:۔میرا دل خداوند بادشاہ کے پیار سے بھرا ہوا ہے ، اور مرشد نے مجھے اس سے اتحاد کا راستہ دکھایا ہے۔ میں اپنی جان اور جسم مرشد کے حوالے کرتا ہوں، جس نے مجھے خدا کے ساتھ جوڑ دیا جسسے میں جدا ہوا تھا۔

ਮੇਰੈ ਅੰਤਰਿ ਪ੍ਰੀਤਿ ਲਗੀ ਦੇਖਨ ਕਉ ਗੁਰਿ ਹਿਰਦੇ ਨਾਲਿ ਦਿਖਾਇਆ ॥ ਸਹਜਅਨੰਦੁ ਭਇਆ ਮਨਿ ਮੋਰੈ ਗੁਰ ਆਗੈ ਆਪੁ ਵੇਚਾਇਆ ॥੩॥
میرےَ انّتِر پ٘ریِتِ لگی دیکھن کءُ
॥ گُرِ ہِردےَ نالِ دِکھائِیا
سہج اننّدُ بھئِیا منِ مۄرےَ
॥3॥ گُر آگےَ آپُ ویچائِیا
ترجُمہ:۔میرے ذہن میں خدا کو دیکھنے کی آرزو تھی ، مرشد نے خدا کو میرے دل میں ہی بستا ہوا دکھادیا۔ میرے ذہن میں ، بدیہی امن اور خوشی پیدا ہوئی ہے۔ لہذا میں نے خود کو مرشد کے سامنے مکمل طور پر سپرد کردیا ہے گویا میں نے اپنے آپ کو اس کے پاس بیچ دیا ہے۔

ਹਮ ਅਪਰਾਧ ਪਾਪ ਬਹੁ ਕੀਨੇ ਕਰਿ ਦੁਸਟੀ ਚੋਰ ਚੁਰਾਇਆ ॥ ਅਬ ਨਾਨਕ ਸਰਣਾਗਤਿ ਆਏ ਹਰਿ ਰਾਖਹੁ ਲਾਜ ਹਰਿ ਭਾਇਆ ॥੪॥੧੧॥੨੫॥੬੩॥
ہم اپرادھ پاپ بہُ کیِنے
॥ کرِ دُسٹی چۄر چُرائِیا
اب نانک سرݨاگتِ آۓ
॥4॥ 11 ॥ 25 ॥ 63 ॥ ہرِ راکھہُ لاج ہرِ بھائِیا
ترجُمہ:۔ میں نے بہت سارے گناہوں اور برے کاموں کا ارتکاب کیا ہے اور ان کو چور کی طرح چھپا لیا ہے۔ اب ، نانک آپ کی پناہ میں آیا ہے ، اے خدا، جس طرح آپ کو اچھا لگے میری عزت بچائیں۔ || 4 || 11 || 25 || 63 ||

ਗਉੜੀ ਪੂਰਬੀ ਮਹਲਾ ੪ ॥ ਇਹੁ ਗਉੜੀ ਪੂਰਬੀ ਮਹਲਾ ੪ ॥ ਗੁਰਮਤਿ ਬਾਜੈ ਸਬਦੁ ਅਨਾਹਦੁ ਗੁਰਮਤਿ ਮਨੂਆ ਗਾਵੈ ॥ ਵਡਭਾਗੀ ਗੁਰ ਦਰਸਨੁ ਪਾਇਆ ਧਨੁ ਧੰਨੁ ਗੁਰੂ ਲਿਵ ਲਾਵੈ ॥੧॥
گئُڑی پۄُربی محلا ॥ 4
گُرمتِ باجےَ سبدُ اناہدُ
॥ گُرمتِ منۄُیا گاوےَ
وڈبھاگی گُر درسنُ پائِیا
॥1॥ دھنُ دھنّنُ گُرۄُ لِو لاوےَ
ترجُمہ:۔یہ مرشد کی حکمت کے ذریعہ ہی ہے کہ مرشد کے کلام کا انسان کے دل پر ایکیرتا اثر پڑتا ہے ، اور مرشد کی تعلیمات کے ذریعہ ہی انسانی دماغ خدا کی حمد گاتا ہے۔ کوئی بڑی خوش قسمتی والا مرشد کا دیدار حاصل کرتا ہے۔ مبارک ہے ایسا مرشد جو انسان کے دل میں خدا کے میلاپ کے لیئے عقیدت پیدا کرتا ہے۔

ਗੁਰਮੁਖਿ ਹਰਿ ਲਿਵ ਲਾਵੈ ॥੧॥ ਰਹਾਉ ॥
॥1॥ رہاءُ ॥ گُرمُکھِ ہرِ لِو لاوےَ
॥ترجُمہ:۔یہ صرف مرشد کی تعلیمات کے ذریعہ ہی اپنے آپ کو خدا کی محبت سے منسلک کرتا ہے۔

ਹਮਰਾ ਠਾਕੁਰੁ ਸਤਿਗੁਰੁ ਪੂਰਾ ਮਨੁ ਗੁਰ ਕੀ ਕਾਰ ਕਮਾਵੈ ॥ ਹਮ ਮਲਿ ਮਲਿ ਧੋਵਹ ਪਾਵ ਗੁਰੂ ਕੇ ਜੋ ਹਰਿ ਹਰਿ ਕਥਾ ਸੁਨਾਵੈ ॥੨॥
ہمرا ٹھاکُرُ ستِگُرُ پۄُرا
॥ منُ گُر کی کار کماوےَ
ہم ملِ ملِ دھۄوہ پاو گُرۄُ کے
॥2॥ جۄ ہرِ ہرِ کتھا سُناوےَ
॥2॥ ترجُمہ:۔صرف کامل مرشد ہی میرے آقا ہیں ، میرا دماغ صرف مرشد کی تعلیمات پر عمل کرتا ہے۔ میں عاجزی کے ساتھ مرشد کی تعلیمات پر عمل کرتا ہوں ، جو خدا کی خوبیوں کو بیان کرتا ہے۔

ਹਿਰਦੈ ਗੁਰਮਤਿ ਰਾਮ ਰਸਾਇਣੁ ਜਿਹਵਾ ਹਰਿ ਗੁਣ ਗਾਵੈ ॥ ਮਨ ਰਸਕਿ ਰਸਕਿ ਹਰਿ ਰਸਿ ਆਘਾਨੇ ਫਿਰਿ ਬਹੁਰਿ ਨ ਭੂਖ ਲਗਾਵੈ ॥੩॥
ہِردےَ گُرمتِ رام رسائِݨُ
॥ جِہوا ہرِ گُݨ گاوےَ
من رسکِ رسکِ ہرِ رسِ آگھانے
॥3॥ پھِرِ بہُرِ ن بھۄُکھ لگاوےَ
ترجُمہ:۔مرشد کی تعلیمات کے ذریعہ ، خدا کے نام کا آب حیات میرے ذہن میں مسلط ہے ، اور میری زبان خدا کی حمد گاتی ہے۔ خدا کے نام کا لطف اتھا کر میرا دماغ پوری طرح سے طمانیت بخش ہے ، اور اب یہ دنیاوی لذتوں کے ॥3॥ لیئے آرزو نہیں کرتا ہے۔

ਕੋਈ ਕਰੈ ਉਪਾਵ ਅਨੇਕ ਬਹੁਤੇਰੇ ਬਿਨੁ ਕਿਰਪਾ ਨਾਮੁ ਨ ਪਾਵੈ ॥ ਜਨ ਨਾਨਕ ਕਉ ਹਰਿ ਕਿਰਪਾ ਧਾਰੀ ਮਤਿ ਗੁਰਮਤਿ ਨਾਮੁ ਦ੍ਰਿੜਾਵੈ ॥੪॥੧੨॥੨੬॥੬੪॥
کۄئی کرےَ اُپاو انیک بہُتیرے
॥ بِنُ کِرپا نامُ ن پاوےَ
جن نانک کءُ ہرِ کِرپا دھاری
॥4॥ 12 ॥ 26 ॥ 64 ॥ متِ گُرمتِ نامُ د٘رِڑاوےَ
ترجُمہ:۔یہاں تک کہ اگر کوئی خدا کی رحمت کے بغیر بہت ساری کوششیں کرے تو بھی کوئی الہیٰ نام حاصل نہیں کرسکتا۔ خدا نے نانک پر رحم کیا ہے اور مرشد کی تعلیمات کی حکمت کے ذریعہ اس نے اپنے ذہن میں پختگی سے الہیٰ نام کو بسایا ہے۔ | 4 | 12 | 26 | 64 | |

ਰਾਗੁ ਗਉੜੀ ਮਾਝ ਮਹਲਾ ੪ ॥ ਗੁਰਮੁਖਿ ਜਿੰਦੂ ਜਪਿ ਨਾਮੁ ਕਰੰਮਾ ॥ ਮਤਿ ਮਾਤਾ ਮਤਿ ਜੀਉ ਨਾਮੁ ਮੁਖਿ ਰਾਮਾ ॥
॥ 4 راگُ گئُڑی ماجھ محلا
॥ گُرمُکھِ جِنّدۄُ جپِ نامُ کرنّما
॥ متِ ماتا متِ جیءُ نامُ مُکھِ راما
ترجُمہ:۔اے میری روح، مرشد کی تعلیمات پر عمل کر اور الہیٰ نام پر غور کرنے کا عمل کر۔ مرشد عطا کردہ حکمت کو اپنی ماں کی طرح زندگی میں آپ کا سہارا بنائے اور خدا کے نام کا ذکر کریں۔

ਸੰਤੋਖੁ ਪਿਤਾ ਕਰਿ ਗੁਰੁ ਪੁਰਖੁ ਅਜਨਮਾ ॥
॥ سنّتۄکھُ پِتا کرِ گُرُ پُرکھُ اجنما

© 2017 SGGS ONLINE
error: Content is protected !!
Scroll to Top