Guru Granth Sahib Translation Project

Urdu Classical Page 146

Page 146

ਤੀਜੈ ਮੁਹੀ ਗਿਰਾਹ ਭੁਖ ਤਿਖਾ ਦੁਇ ਭਉਕੀਆ ॥ ਖਾਧਾ ਹੋਇ ਸੁਆਹ ਭੀ ਖਾਣੇ ਸਿਉ ਦੋਸਤੀ ॥
॥ تیِجےَ مُہیِ گِراہ بھُکھ تِکھا دُءِ بھئُکیِیا
॥ کھادھا ہوءِ سُیاہ بھیِ کھانھے سِءُ دوستیِ
ترجُمہ:تیرے بھوک اور پیاس تیز ہو جاتی ہے کھایا کھانا حضم ہوجاتا ہے مگر بھی کھانے سے محبت ہے ۔

ਚਉਥੈ ਆਈ ਊਂਘ ਅਖੀ ਮੀਟਿ ਪਵਾਰਿ ਗਇਆ ॥ ਭੀ ਉਠਿ ਰਚਿਓਨੁ ਵਾਦੁ ਸੈ ਵਰ੍ਹ੍ਹਿਆ ਕੀ ਪਿੜ ਬਧੀ ॥
॥ چئُتھےَ آئیِ اوُݩگھ اکھیِ میِٹِ پۄارِ گئِیا
॥ بھیِ اُٹھِ رچِئونُ ۄادُ سےَ ۄر٘ہ٘ہِیا کیِ پِڑ بدھیِ
ترجُمہ: چوتھے نیند آدباتی ہے ۔ آنکھیں بندکیں اور گہری نیند س وگیا۔ نیند سے بیدار ہوکر پھر جھگڑے جھیلے شروع ہو گئے

ਸਭੇ ਵੇਲਾ ਵਖਤ ਸਭਿ ਜੇ ਅਠੀ ਭਉ ਹੋਇ ॥ ਨਾਨਕ ਸਾਹਿਬੁ ਮਨਿ ਵਸੈ ਸਚਾ ਨਾਵਣੁ ਹੋਇ ॥੧॥
॥ سبھے ۄیلا ۄکھت سبھِ جے اٹھیِ بھءُ ہوءِ
॥੧॥ نانک ساہِبُ منِ ۄسےَ سچا ناۄنھُ ہوءِ
لفظی معنی:صباحی۔ صبح سویرے ۔ علے الصبح ۔ دکھتے اوپر ۔ ٹھیک وقت۔ اسگاہ ۔ گراہ ۔ لقمہ ۔ روٹی ۔ بھوکیاں ۔ تیزی آئی ۔ پورا۔ بدیش ۔ واد۔ جھگڑا۔ پڑ ۔ اکھاڑا۔ کشتی یا کھیل کا میدان
ترجُمہ:اور سو برس کے لئے زندگی جینے کی جو جہد کے لئے میدان تیار ہے جب دل میں خوف خدا ہو تو ہر وقت ( ہر وقت ) الہٰی یاد ہو سکتی ہے ۔ اے نانک اگر یاد الہٰی دل میں بس جائے تو یہ پاک ایک زیارت ہے ۔

ਮਃ ੨ ॥ ਸੇਈ ਪੂਰੇ ਸਾਹ ਜਿਨੀ ਪੂਰਾ ਪਾਇਆ ॥ ਅਠੀ ਵੇਪਰਵਾਹ ਰਹਨਿ ਇਕਤੈ ਰੰਗਿ ॥ ਦਰਸਨਿ ਰੂਪਿ ਅਥਾਹ ਵਿਰਲੇ ਪਾਈਅਹਿ ॥
مਃ੨॥
॥ سیئیِ پوُرے ساہ جِنیِ پوُرا پائِیا
॥ اٹھیِ ۄیپرۄاہ رہنِ اِکتےَ رنّگِ
॥ درسنِ روُپِ اتھاہ ۄِرلے پائیِئہِ
ترجمہ:جنکا کامل خدا سے ملاپ ہو گیا۔ وہ پورے شاہورکار ہیں۔ وہ ہر وقت واحد الہٰی پریم پیار میں کسی کے محتاجی نہیں اور ہمیشہ پیار میں رہتے ہیں۔ اور اس لا محدود الہٰی کا دیدار کسی کو ہی ہوتا ہے

ਕਰਮਿ ਪੂਰੈ ਪੂਰਾ ਗੁਰੂ ਪੂਰਾ ਜਾ ਕਾ ਬੋਲੁ ॥ ਨਾਨਕ ਪੂਰਾ ਜੇ ਕਰੇ ਘਟੈ ਨਾਹੀ ਤੋਲੁ ॥੨॥
॥ کرمِ پوُرےَ پوُرا گُروُ پوُرا جا کا بولُ
॥੨॥ نانک پوُرا جے کرے گھٹےَ ناہیِ تولُ
لفظی معنی:بے پرواہ ۔ بے محتاج۔ بلا دست نگر۔ تھاہ ۔ جسکا اندازہ نہ ہو سکے ۔ بول۔ قول ۔ تو ۔ قیمت ۔ اندازہ
ترجمہ:۔ پوری بخشش و عنایت سے کامل مرشد جسکا قول و فعل پورے ہے ۔ خوش قسمتی سے ملتا ہے ۔ اے نانک خدا سے ہر وقت اسکا ملاپ رہتا ہے ۔ اور اس میں کبھی کمی نہیں آتی

ਪਉੜੀ ॥ ਜਾ ਤੂੰ ਤਾ ਕਿਆ ਹੋਰਿ ਮੈ ਸਚੁ ਸੁਣਾਈਐ ॥ ਮੁਠੀ ਧੰਧੈ ਚੋਰਿ ਮਹਲੁ ਨ ਪਾਈਐ ॥ ਏਨੈ ਚਿਤਿ ਕਠੋਰਿ ਸੇਵ ਗਵਾਈਐ ॥
پئُڑیِ ॥
॥ جا توُنّ تا کِیا ہورِ مےَ سچُ سُنھائیِئےَ
॥ مُٹھیِ دھنّدھےَ چورِ مہلُ ن پائیِئےَ
॥اینےَ چِتِ کٹھورِ سیۄ گۄائیِئےَ
ترجمہ:اے خدا جب تو میرا ساتھی ہے میں سچ کہتا ہوں ۔ کہ مجھے کسی کی محتاجی نہیں۔ مگر جسے دنیاوی کاروبار نے اپنی محبت کی گرفت میں لے لیا وہ تیرا در پا نہیں سکتا۔ لہذا سخت دل ہونے کی وجہس ے محنت بیفائدہ ضائع کر لی ۔

ਜਿਤੁ ਘਟਿ ਸਚੁ ਨ ਪਾਇ ਸੁ ਭੰਨਿ ਘੜਾਈਐ ॥ ਕਿਉ ਕਰਿ ਪੂਰੈ ਵਟਿ ਤੋਲਿ ਤੁਲਾਈਐ ॥
॥ جِتُ گھٹِ سچُ ن پاءِ سُ بھنّنِ گھڑائیِئےَ
॥ کِءُ کرِ پوُرےَ ۄٹِ تولِ تُلائیِئےَ
ترجمہ:جس دل میں سچ نہیں وہ ہمیشہ بنتا بگڑتا رہتا ہے ۔ وہ کیسے زندگی کی آزمائش پر پور اتر سکتا ہے ۔

ਕੋਇ ਨ ਆਖੈ ਘਟਿ ਹਉਮੈ ਜਾਈਐ ॥ ਲਈਅਨਿ ਖਰੇ ਪਰਖਿ ਦਰਿ ਬੀਨਾਈਐ ॥ ਸਉਦਾ ਇਕਤੁ ਹਟਿ ਪੂਰੈ ਗੁਰਿ ਪਾਈਐ ॥੧੭॥
॥ کوءِ ن آکھےَ گھٹِ ہئُمےَ جائیِئےَ
॥ لئیِئنِ کھرے پرکھِ درِ بیِنائیِئےَ
॥੧੭॥ سئُدا اِکتُ ہٹُ پوُرےَ گُرِ پائیِئےَ
لفظی معنی:مٹھی ۔ لوٹ لی ۔ دھندے ۔ کاروبار۔ محل ۔ ٹھکانہ۔ گھٹ ۔ دل ۔ سوبھن۔ گھڑیئے ۔ توڑ کر دڑستی ۔ وٹ ۔ بٹے ۔ بینانیئے ۔ نظر سے
ترجمہ:البتہ اگر خودی مٹا وے تو اسے کوئی گم قیمت بھی نہ کہیگا۔ کھرے یا پورے کامل نگاہ سے ہی آزما لیے جاتے ہیں۔ یہ سودا ایک ہی دکان سے مرشد کے ذریعے ملتا ہے ۔

ਸਲੋਕ ਮਃ ੨ ॥ ਅਠੀ ਪਹਰੀ ਅਠ ਖੰਡ ਨਾਵਾ ਖੰਡੁ ਸਰੀਰੁ ॥ ਤਿਸੁ ਵਿਚਿ ਨਉ ਨਿਧਿ ਨਾਮੁ ਏਕੁ ਭਾਲਹਿ ਗੁਣੀ ਗਹੀਰੁ ॥
੨॥ سلوک مਃ
॥ اٹھیِ پہریِ اٹھ کھنّڈ ناۄا کھنّڈُ سریِرُ
॥ تِسُ ۄِچِ نءُ نِدھِ نامُ ایکُ بھالہِ گُنھیِ گہیِرُ
ترجمہ:اگر زمین کے نو حصوں میں سے نواں حصہ اس جسم کو تسلیم کر لیا جائے تو آٹھوں پہر اس دنیاوی نعمتوں میں محسور رہتا ہے ۔ اس جسم میں نام جو دنیاوی نو خزانوں جیسا ہے ۔ کوئی خوش قسمت با اوصاف ہی ڈھنڈتا ہے ۔

ਕਰਮਵੰਤੀ ਸਾਲਾਹਿਆ ਨਾਨਕ ਕਰਿ ਗੁਰੁ ਪੀਰੁ ॥ ਚਉਥੈ ਪਹਰਿ ਸਬਾਹ ਕੈ ਸੁਰਤਿਆ ਉਪਜੈ ਚਾਉ ॥
॥ کرمۄنّتیِ سالاہِیا نانک کرِ گُرُ پیِرُ
॥ چئُتھےَ پہرِ سباہ کےَ سُرتِیا اُپجےَ چاءُ
ترجمہ:اے نانک کوئی جس پر الہٰی کرم و عنایت مرشد پیرا پنا کر صفت صلاح کرتا ہے ۔ رات کے چوتھے یا چہارم پہر ۔ صبح سویرے علے الصبح با ہوش انسانوں کے دل میں امنگ پیدا ہویت ہے ۔

ਤਿਨਾ ਦਰੀਆਵਾ ਸਿਉ ਦੋਸਤੀ ਮਨਿ ਮੁਖਿ ਸਚਾ ਨਾਉ ॥ ਓਥੈ ਅੰਮ੍ਰਿਤੁ ਵੰਡੀਐ ਕਰਮੀ ਹੋਇ ਪਸਾਉ ॥
॥ تِنا دریِیاۄا سِءُ دوستیِ منِ مُکھِ سچا ناءُ
॥ اوتھےَ انّم٘رِتُ ۄنّڈیِئےَ کرمیِ ہوءِ پساءُ
ترجمہ:ان کی شراکت ان مرید ان مرشد کے ساتھ بنتی ہے ۔ جن کے دل اور زبان پر الہٰی نام دریاؤں کے پانی کی مانند سچا نام بستا ہے ۔ وہاں آب حیات نام بانٹا جاتا ہے ۔ جن پر الہٰی کرم و عنایت ہے ۔

ਕਾਇਆ ਕਸੀਐ ਵੰਨੀ ਚੜੈ ਚੜਾਉ ॥ ਕੰਚਨ ਜੇ ਹੋਵੈ ਨਦਰਿ ਸਰਾਫ ਕੀ ਬਹੁੜਿ ਨ ਪਾਈ ਤਾਉ ॥
॥ کنّچن کائِیا کسیِئےَ ۄنّنیِ چڑےَ چڑاءُ
॥ جے ہوۄےَ ندرِ سراپھ کیِ بہُڑِ ن پائیِ تاءُ
ترجمہ:انہیں ملتا ہے ۔ جیسے سونا تاؤ دیکر شدھ نا بنایا جاتا ہے ۔ اس طرح صبح سویرے کی جہدو وریاضت کا ان کے جسم کو کس لگتا ہے ۔ اس سے انہیں الہٰی عشق کا ان پر رنگ یا پریم تاثر کا جاتا ۔ اور اگر صراف مراد خدا کی نظر عنایت و شفقت ہو جائے تو دوبارہ اسے مزید جہد و و ریاضت کی ضرورت نہیں رہتی۔

ਸਤੀ ਪਹਰੀ ਸਤੁ ਭਲਾ ਬਹੀਐ ਪੜਿਆ ਪਾਸਿ ॥ ਓਥੈ ਪਾਪੁ ਪੁੰਨੁ ਬੀਚਾਰੀਐ ਕੂੜੈ ਘਟੈ ਰਾਸਿ ॥
॥ ستیِ پہریِ ستُ بھلا بہیِئےَ پڑِیا پاسِ
॥ اوتھےَ پاپُ پُنّنُ بیِچاریِئےَ کوُڑےَ گھٹےَ راسِ
ترجمہ:باقی ساتوں پہر بھی نیک خیال اچھے بلند اخلاق اور اچھے چال چلن کی ضرورت ہے اور صحبت پارسایاں۔ پاکدامناں عابدوں اور خدا رسیدگان۔ کی اختیار کرنی چاہیے ۔ وہاں نیک و بد ثواب و گناہ و چارے جاتے ہیں۔ جھوٹ کا سرمایہ گھٹتا ہے ۔

ਓਥੈ ਖੋਟੇ ਸਟੀਅਹਿ ਖਰੇ ਕੀਚਹਿ ਸਾਬਾਸਿ ॥ ਬੋਲਣੁ ਫਾਦਲੁ ਨਾਨਕਾ ਦੁਖੁ ਸੁਖੁ ਖਸਮੈ ਪਾਸਿ ॥੧॥
॥ اوتھےَ کھوٹے سٹیِئہِ کھرے کیِچہِ ساباسِ
॥੧॥ بولنھُ پھادلُ نانکا دُکھُ سُکھُ کھسمےَ پاسِ
لفظی معنی:اٹھی پہری ۔ ہر وقت۔ اٹھ کھنڈ۔ زمین کے آٹھ حصوں میں ۔ گنی گہیر ۔ گہرے اوصاف۔ کرم ونتی خوش قسمت ۔ جن تیرا الہٰی بخشش ہے ۔ سرتیاں ۔ با ہوش۔ دریا واسیو۔ وسیع خیالات والے ۔ نساو ۔ پھیلاؤ۔ کنچن۔ سونا۔ کیسے ۔ کسوٹی پر لگاتا ۔ فادل ۔ فضول
ترجمہ:وہاں گناہگاریاں چھوڑی جاتی ہیں اور نیکیوں نیک کاموں کی صلاحتا یا تعریف کی جاتی ہے
۔ اور اے نانک وہاں کسی آئے عذاب کا گلہ کرنا فضول ہے یہ سمجھ آتی ہے ۔ کیونکہ یہ دکھ سکھ عذاب و آسائش بھی وہی خدا کا دیا ہوا ہے ۔

ਮਃ ੨ ॥ ਪਉਣੁ ਗੁਰੂ ਪਾਣੀ ਪਿਤਾ ਮਾਤਾ ਧਰਤਿ ਮਹਤੁ ॥ ਦਿਨਸੁ ਰਾਤਿ ਦੁਇ ਦਾਈ ਦਾਇਆ ਖੇਲੈ ਸਗਲ ਜਗਤੁ ॥
੨॥ مਃ
॥ پئُنھُ گُروُ پانھیِ پِتا ماتا دھرتِ مہتُ
॥ دِنسُ راتِ دُءِ دائیِ دائِیا کھیلےَ سگل جگتُ
ترجمہ:ہوا انسان کی مرشد ہے ۔ جیسے روحانی زندگی کے لئے مرشد ضروری ہے ویسے ہی جسمانی زندگی کے لئے ہوا انتہائی ضروری ہے ۔ چونکہ پانی کے بغیر زندگی نا ممکن ہے ۔ اس لئے پانی سے زندگی پیدا ہوتی ہے ۔ اور پیدا کرنیوالا باپ کا رتبہ رکھتا ہے ۔ چونکہ زمین انسان کی بودوباش اور ہر طرح کی ضروریات زندگی میٹا کرتی ہے ۔ اور زندگی کے آغاز یعنی جنم سے لیکر موت تک زندگی کا انحصار اسی پر ہے اور بوقت آخرت اسی کی آغوش میں خاتمہ ہوتا ہے اور یہی کام ایک ماں سر انجام دیتی ہے اپنے پیٹ سے لیکر جوانی تک پرورش کرتی ہے اور بچے کی زندگی کے لئے مصیبتیں جھیلتی ہے ۔ اس لئے دھرتی کو بڑی ماں کا درجہ دیاگیا ہے ۔ دنس رات دوئے دائی دائیا دن اور رات انسانی زندگی کے لئے اتنے ضروری ہیں جتنے بچے کو کھلا ے والے دائی دئیا دن کام کرنے کے لئے محنت و مشقت سے روزی گمانے کے لئے اور رات آرام کرنے کے لئے دن بھرکی تھکاوٹ دور کرنے کے لئے ضروری ہے ۔ سارا عالم اس کھیل میں اپنا اپنا کھیل رہا ہے ۔

ਚੰਗਿਆਈਆ ਬੁਰਿਆਈਆ ਵਾਚੇ ਧਰਮੁ ਹਦੂਰਿ ॥ ਕਰਮੀ ਆਪੋ ਆਪਣੀ ਕੇ ਨੇੜੈ ਕੇ ਦੂਰਿ ॥
॥ چنّگِیائیِیا بُرِیائیِیا ۄاچے دھرمُ ہدوُرِ
॥ کرمیِ آپو آپنھیِ کے نیڑےَ کے دوُرِ
ترجمہ:اور اس کھیل کے کھیل کی اچھائیا اور برائیاں الہٰی منصف الہٰی عدالت میں الہٰی حضوری اور حاضری میں دیکھتا او ر فیصلے کرتا ہے اور انسانی اپنے اپنے اعمال کیوجہ سے کسی کو قربت الہٰی اور کسی کو دوری حاصل ہوتی

ਜਿਨੀ ਨਾਮੁ ਧਿਆਇਆ ਗਏ ਮਸਕਤਿ ਘਾਲਿ ॥ ਨਾਨਕ ਤੇ ਮੁਖ ਉਜਲੇ ਹੋਰ ਕੇਤੀ ਛੁਟੀ ਨਾਲਿ ॥੨॥
॥ جِنیِ نامُ دھِیائِیا گۓ مسکتِ گھالِ
॥੨॥ نانک تے مُکھ اُجلے ہور کیتیِ چھُٹیِ نالِ
لفظی معنی:پون۔ ہوا۔ گرو۔ مرشد۔ دھرت۔ زمین ۔ مہت۔ بھاری اہمیت والی ۔ دنس رات۔ شب وروز ۔ دائی ۔ دائیا ۔ کھلاوی ۔ کھلاو ۔ داپے ۔ دیکھے ۔ یا تحقیق و تفتیش ۔ دھرم حدور۔ الہٰی مصنف کی حاضری یا در بار میں ۔ نام سچیار ۔سچا اخلاق ۔ مکت۔ مشقت۔ مشکلیں۔ تے ۔ ان کے ۔ مکھ ۔ جہرے ۔ اُجلے ۔ صاف ۔ سر خرو۔ کیتی ۔ کتنے ہی ۔ چھٹی نجات۔ نال ۔ ساتھ
ترجمہ: جنہوں نے نام میں دھیان دیا توجہ کی اپنااخلاق سچیار بنایا اور زندگی حقیقت پر مبنی اور منحصر کر لی انکی مشکلیں حل ہو گئیں۔ اور محنت برآور ہوئی اور سرخرو ہوئے ۔ اے نانک اور انکے سہارے انکے ساتھ سے بہت سے نجات پائی ۔

ਪਉੜੀ ॥ ਸਚਾ ਭੋਜਨੁ ਭਾਉ ਸਤਿਗੁਰਿ ਦਸਿਆ ॥ ਸਚੇ ਹੀ ਪਤੀਆਇ ਸਚਿ ਵਿਗਸਿਆ ॥ ਸਚੈ ਕੋਟਿ ਗਿਰਾਂਇ ਨਿਜ ਘਰਿ ਵਸਿਆ ॥
॥ پئُڑیِ
॥ سچا بھوجنُ بھاءُ ستِگُرِ دسِیا
॥ سچے ہیِ پتیِیاءِ سچِ ۄِگسِیا
॥ سچےَ کوٹِ گِراںءِ نِج گھرِ ۄسِیا
ترجمہ:سچا کھانا پریم پیار ہے سچے مرشد نے بتایا ہے سچے ہی یقین گرتے ہیں۔ اور سچائی سے خوش ہوتے ہیں سچے ہیں وہ قلعے اور گاؤں جن میں ذاتی گھر اپنے آب میں بستا ہیں

ਸਤਿਗੁਰਿ ਤੁਠੈ ਨਾਉ ਪ੍ਰੇਮਿ ਰਹਸਿਆ ॥ ਸਚੈ ਦੈ ਦੀਬਾਣਿ ਕੂੜਿ ਨ ਜਾਈਐ ॥ ਝੂਠੋ ਝੂਠੁ ਵਖਾਣਿ ਸੁ ਮਹਲੁ ਖੁਆਈਐ ॥
॥ ستِگُرِ تُٹھےَ ناءُ پ٘ریمِ رہسِیا
॥ سچےَ دےَ دیِبانھِ کوُڑِ ن جائیِئےَ
॥ جھوُٹھو جھوُٹھُ ۄکھانھِ سُ مہلُ کھُیائیِئےَ
ترجمہ:سچے مرشد کی رحمت و عنایت سے نام ملتا ہے اور الہٰی پریم پیار میں رہنے سے خوشباشی حاصل ہوتی ہے ۔
سچے الہٰی دربار میں جھوٹ سے نہیں چاہا جا سکتا ۔ جھوٹ بو ل بول کر الہٰی ٹھکانہ گنوا لیا جاتا ہے

© 2017 SGGS ONLINE
Scroll to Top