Page 140
ਅਵਰੀ ਨੋ ਸਮਝਾਵਣਿ ਜਾਇ ॥ ਮੁਠਾ ਆਪਿ ਮੁਹਾਏ ਸਾਥੈ ॥ ਨਾਨਕ ਐਸਾ ਆਗੂ ਜਾਪੈ ॥੧॥
॥ اۄریِ نو سمجھاۄنھِ جاءِ
॥ مُٹھا آپِ مُہاۓ ساتھےَ
॥੧॥ نانک ایَسا آگوُ جاپےَ
لفظی معنی:مردار ۔ پرائیاحق۔ حڑام۔ مٹھا۔ ٹھگیا۔ محاے ۔ لٹاتا ہے ۔ ساتھے ۔ ساتھیوں کو ۔ جاپے ۔ معلوم ہوتا ہے
ترجُمہ:جو انسان جھوٹ بول کر دوسروں کا حق کھاتا ہے اور پھر دوسروں کو سمجھاتا ہے۔ خود تو روحانی اور اخلاقی طور پر لٹ گیا اور ساتھیوں کو بھی لٹا دیتا ہے ۔ اے نانک ، ایسا رہبر بلآخر بے نقاب ہو جاتا ہے۔
ਮਹਲਾ ੪ ॥ ਜਿਸ ਦੈ ਅੰਦਰਿ ਸਚੁ ਹੈ ਸੋ ਸਚਾ ਨਾਮੁ ਮੁਖਿ ਸਚੁ ਅਲਾਏ ॥ ਓਹੁ ਹਰਿ ਮਾਰਗਿ ਆਪਿ ਚਲਦਾ ਹੋਰਨਾ ਨੋ ਹਰਿ ਮਾਰਗਿ ਪਾਏ ॥
੪॥ مہلا
॥ جِس دےَ انّدرِ سچُ ہےَ سو سچا نامُ مُکھِ سچُ الاۓ
॥ اوہُ ہرِ مارگِ آپِ چلدا ہورنا نو ہرِ مارگِ پاۓ
ترجُمہ:جسکے دل میں خدا بستا ہے وہ سچے الہیٰ نام کو زبان سے بیان کرتا ہے ۔ وہ خود الہٰی راہ پر چلتا ہے ۔ اور دوسروں کو اس راستے پر چلنے کی ترغیب دیتا ہے ۔
ਜੇ ਅਗੈ ਤੀਰਥੁ ਹੋਇ ਤਾ ਮਲੁ ਲਹੈ ਛਪੜਿ ਨਾਤੈ ਸਗਵੀ ਮਲੁ ਲਾਏ ॥ ਤੀਰਥੁ ਪੂਰਾ ਸਤਿਗੁਰੂ ਜੋ ਅਨਦਿਨੁ ਹਰਿ ਹਰਿ ਨਾਮੁ ਧਿਆਏ ॥
॥ جے اگےَ تیِرتھُ ہوءِ تا ملُ لہےَ چھپڑِ ناتےَ سگۄیِ ملُ لاۓ
॥ تیِرتھُ پوُرا ستِگُروُ جو اندِنُ ہرِ ہرِ نامُ دھِیاۓ
ترجُمہ:اگر آگے صاف پانی کی زیارت گاہ ہو، اس سے انسان پاک ہو جائے گا، پر اگر گندے پانی کے چھپڑ میں نہاؤ گے تو مزید گندگی لگے گی ۔ سچا مرشد ، جو ہمیشہ خدا کے نام پر غور کرتا ہے ، پاک پانی کے کامل زیارت گاہ کی طرح ہے۔
ਓਹੁ ਆਪਿ ਛੁਟਾ ਕੁਟੰਬ ਸਿਉ ਦੇ ਹਰਿ ਹਰਿ ਨਾਮੁ ਸਭ ਸ੍ਰਿਸਟਿ ਛਡਾਏ ॥ ਜਨ ਨਾਨਕ ਤਿਸੁ ਬਲਿਹਾਰਣੈ ਜੋ ਆਪਿ ਜਪੈ ਅਵਰਾ ਨਾਮੁ ਜਪਾਏ ॥੨॥
॥ اوہُ آپِ چھُٹا کُٹنّب سِءُ دے ہرِ ہرِ نامُ سبھ س٘رِسٹِ چھڈاۓ
॥੨॥ جن نانک تِسُ بلِہارنھےَ جو آپِ جپےَ اۄرا نامُ جپاۓ
ترجُمہ:وہ خؤد معہ قبائل بد کاریوں سے بچا ہوا ہے ۔ اور الہٰی نام کا درس عنایت کرکے دوسروں کو بھی بچاتا ہے ۔ نانک ان پر قربان جاتا ہے جو خود الہٰی عبادت کرتا ہے اور دوسروں سے کرواتا ہے (2)
ਪਉੜੀ ॥ ਇਕਿ ਕੰਦ ਮੂਲੁ ਚੁਣਿ ਖਾਹਿ ਵਣ ਖੰਡਿ ਵਾਸਾ ॥ ਇਕਿ ਭਗਵਾ ਵੇਸੁ ਕਰਿ ਫਿਰਹਿ ਜੋਗੀ ਸੰਨਿਆਸਾ ॥
॥ پئُڑیِ
॥ اِکِ کنّد موُلُ چُنھِ کھاہِ ۄنھ کھنّڈِ ۄاسا
॥ اِکِ بھگۄا ۄیسُ کرِ پھِرہِ جوگیِ سنّنِیاسا
ترجُمہ:کچھ پھل اور جڑ کی سبزیاں چنتے اور کھاتے ہیں ، اور بیابان میں رہتے ہیں۔ایک بھگوے کپڑے پہن کر جوگی اور سنیا سی بنے پھرتے ہیں۔
ਅੰਦਰਿ ਤ੍ਰਿਸਨਾ ਬਹੁਤੁ ਛਾਦਨ ਭੋਜਨ ਕੀ ਆਸਾ ॥ ਬਿਰਥਾ ਜਨਮੁ ਗਵਾਇ ਨ ਗਿਰਹੀ ਨ ਉਦਾਸਾ ॥
॥ انّدرِ ت٘رِسنا بہُتُ چھادن بھوجن کیِ آسا
॥ بِرتھا جنمُ گۄاءِ ن گِرہیِ ن اُداسا
ترجُمہ:لیکن ان کے اندر اب بھی خوبصورت لباس اور سوادش پکوان کی خواہش باقی ہوتی ہے ۔ ہ اپنی زندگی کو بیکار ضائع کرتے ہیں اس لئے وہ نہ خانہ دار ہیں نہ بیلاگ۔
ਜਮਕਾਲੁ ਸਿਰਹੁ ਨ ਉਤਰੈ ਤ੍ਰਿਬਿਧਿ ਮਨਸਾ॥ ਗੁਰਮਤੀ ਕਾਲੁ ਨ ਆਵੈ ਨੇੜੈ ਜਾ ਹੋਵੈ ਦਾਸਨਿ ਦਾਸਾ ॥
॥ جمکالُ سِرہُ ن اُترےَ ت٘رِبِدھِ منسا
॥ گُرمتیِ کالُ ن آۄےَ نیڑےَ جا ہوۄےَ داسنِ داسا
ترجُمہ:موت کا سایہ سر پر سے دور نہیں ہوتا اوروہ مائیا کے تینوں اوصاف حکومت یا ترقی ، سچائی اور لالچ سے بچ نہیں پاتے ۔ موت کا خوف اس کے نزدیک نہیں آتا ، جو مرشد کی تعلیمات پر عمل کرتا ہے ، اور خدا کا عاجز عقیدت مند بن جاتا ہے۔
ਸਚਾ ਸਬਦੁ ਸਚੁ ਮਨਿ ਘਰ ਹੀ ਮਾਹਿ ਉਦਾਸਾ ॥ ਨਾਨਕ ਸਤਿਗੁਰੁ ਸੇਵਨਿ ਆਪਣਾ ਸੇ ਆਸਾ ਤੇ ਨਿਰਾਸਾ ॥੫॥
॥ سچا سبدُ سچُ منِ گھر ہیِ ماہِ اُداسا
॥੫॥ نانک ستِگُرُ سیۄنِ آپنھا سے آسا تے نِراسا
لفظی معنی:گندمول ۔ ایسی سبزی جو زمین کے اندر پیدا ہوتی ہے ۔ ون ۔ جنگل۔ چھاون۔ کپڑا۔ آسا۔ اُمید۔ جمکال۔ موت کا سایہ ۔ سچا سبد۔ سچا کلام ۔ سہج من ۔ دل میں سچ یا سچا من ۔اداسا۔ تیاگی ۔ تربدھ۔ منا۔ تین اوصاف پر مشتمل ارادے ۔ گرمتی ۔ سبق مرشد۔ جاہووے داسن داسا ۔ غلاموں کا غلام۔
ترجُمہ:مرشد کا سچا کلام اور ابدی خدا اس کے ذہن میں آباد ہوتا ہے اس وجہ سے گھریلو ملازم کی حیثیت سے رہتے ہوئے بھی ، وہ ایک سچے ترک کرنے والا بن جاتا ہے۔اے نانک جو مرشد کی تعلیمات پر عمل کرتے ہیں وہ دنیاوی خواہہشات سے نجات پا لیتے ہیں (5)
ਸਲੋਕੁ ਮਃ ੧ ॥ ਜੇ ਰਤੁ ਲਗੈ ਕਪੜੈ ਜਾਮਾ ਹੋਇ ਪਲੀਤੁ ॥ ਜੋ ਰਤੁ ਪੀਵਹਿ ਮਾਣਸਾ ਤਿਨ ਕਿਉ ਨਿਰਮਲੁ ਚੀਤੁ ॥
੧॥ سلوک مਃ
॥ جے رتُ لگےَ کپڑےَ جاما ہوءِ پلیِتُ
॥ جو رتُ پیِۄہِ مانھسا تِن کِءُ نِرملُ چیِتُ
ترجُمہ:اگر کپڑے یا قمیض پر خون لگ جائے تو وہ کپڑا ناپاک سمجھا جاتا ہے اور انسان بندگی یا نماز ادا کرنے کے قابل نہیں رہتا۔ مگر جو انسانوں کا خون بہاتے ہیں یا ان کی زور و جبر یا دھوکے فریب سےان کی کمائی کھاتے ہیں تو انکے دل یا قلب کیسے پاک ہو سکتے ہیں۔
ਨਾਨਕ ਨਾਉ ਖੁਦਾਇ ਕਾ ਦਿਲਿ ਹਛੈ ਮੁਖਿ ਲੇਹੁ ॥ ਅਵਰਿ ਦਿਵਾਜੇ ਦੁਨੀ ਕੇ ਝੂਠੇ ਅਮਲ ਕਰੇਹੁ ॥੧॥
॥ نانک ناءُ کھُداءِ کا دِلِ ہچھےَ مُکھِ لیہُ
॥੧॥ اۄرِ دِۄاجے دُنیِ کے جھوُٹھے امل کریہُ
لفظی معنی:جاما۔ قمیض۔ پلیت۔ ناپاک۔ رت۔ خون۔ پیویہہمانساں ۔ انسانوں کا خون پیتے ہیں۔ نرمل ۔ پاک صاف۔ چیت۔ من۔ قلب۔ دوابے ۔ دکھاوے ۔ دل ہپہے ۔ صاف دل۔
ترجُمہ:اے نانک صاف دل سے خدا کے نام کی ریاض کرنی چاہیئے۔ ورنہ دنیا کے سارے کام دکھا وے کے اور جھوٹے ہیں۔
ਮਃ ੧ ॥ ਜਾ ਹਉ ਨਾਹੀ ਤਾ ਕਿਆ ਆਖਾ ਕਿਹੁ ਨਾਹੀ ਕਿਆ ਹੋਵਾ ॥ ਕੀਤਾ ਕਰਣਾ ਕਹਿਆ ਕਥਨਾ ਭਰਿਆ ਭਰਿ ਭਰਿ ਧੋਵਾਂ ॥
੧॥ مਃ
॥ جا ہءُ ناہیِ تا کِیا آکھا کِہُ ناہیِ کِیا ہوۄا
॥ کیِتا کرنھا کہِیا کتھنا بھرِیا بھرِ بھرِ دھوۄاں
ترجُمہ:جب میری ہستی یا حیثیت روحانی طور پر کچھ بھی نہیں ہے تو دوسروں سے کیا کہوں۔ اور نہ ہی کسی قابل قدر بن سکتا ہوں۔ جیسا کہ اس خدا نے مجھے پیدا کیا ، اسی طرح میں عمل کرتا ہوں۔ جیسا کہ وہ میرے بولنے کا سبب بناتا ہے ، لہذا میں بولتا ہوں۔ میں گناہوں سے بھرا ہوا ہوں ، اور بار بار اپنے آپ کو (مقدس الہیٰ نام کے پانی سے) دھوتا ہوں۔
ਆਪਿ ਨ ਬੁਝਾ ਲੋਕ ਬੁਝਾਈ ਐਸਾ ਆਗੂ ਹੋਵਾਂ ॥ ਨਾਨਕ ਅੰਧਾ ਹੋਇ ਕੈ ਦਸੇ ਰਾਹੈ ਸਭਸੁ ਮੁਹਾਏ ਸਾਥੈ ॥ਅਗੈ ਗਇਆ ਮੁਹੇ ਮੁਹਿ ਪਾਹਿ ਸੁ ਐਸਾ ਆਗੂ ਜਾਪੈ ॥੨॥
॥ آپِ ن بُجھا لوک بُجھائیِ ایَسا آگوُ ہوۄاں
॥ نانک انّدھا ہوءِ کےَ دسے راہےَ سبھسُ مُہاۓ ساتھےَ
॥੨॥ اگےَ گئِیا مُہے مُہِ پاہِ سُ ایَسا آگوُ جاپےَ
لفظی معنی:ہوء۔ میں۔ کیا ہوواں۔ کیسا ہنوں ۔ کہیا۔کھنا۔ جو پہلے بیان ہو چکا ہے اسکا بیان ۔ مہائے ۔ لٹائے ۔ ساتھے ۔ ساتھیوں کو۔ موہے مہہ پاہے ۔ تو منہ پر پڑتی ہیں ۔
ترجُمہ:میں خود تو نہیں سمجھتا ہوں ، اور پھر بھی میں دوسروں کو سکھانے کی کوشش کرتا ہوں۔ کیسا رہنما ہوں میں! اے نانک ، ایک شخص جو خود اندھا ہے لیکن دوسروں کو راہ دکھاتا ہے ،وہ اپنے تمام ساتھیوں کو گمراہ کرتا ہے۔ اس طرح کے ایک جاہل اور جھوٹے رہنما خدا کی عدالت میں بے نقاب ہوں گے اور انہیں سخت سزا اور رسوا کا سامنا کرنا پڑے گا۔
ਪਉੜੀ ॥ ਮਾਹਾ ਰੁਤੀ ਸਭ ਤੂੰ ਘੜੀ ਮੂਰਤ ਵੀਚਾਰਾ ॥ਤੂੰ ਗਣਤੈ ਕਿਨੈ ਨ ਪਾਇਓ ਸਚੇ ਅਲਖ ਅਪਾਰਾ ॥
پئُڑیِ ॥
॥ ماہا رُتیِ سبھ توُنّ گھڑیِ موُرت ۄیِچارا
॥ توُنّ گنھتےَ کِنےَ ن پائِئو سچے الکھ اپارا
ترجُمہ:اے خدا تیری وچار خیال آرائی اور عبادت ہر گھڑی، ہر پل اور ہر موسم کی جاسکتی ہے ۔ اے حساب سے باہر لا محدود خدا تجھے گنتی گننے یا عبادت کے لیئے اچھے لمھے کا حساب کرنے سے کوئی بھی نہیں پاسکا ۔
ਪੜਿਆ ਮੂਰਖੁ ਆਖੀਐ ਜਿਸੁ ਲਬੁ ਲੋਭੁ ਅਹੰਕਾਰਾ ॥ ਨਾਉ ਪੜੀਐ ਨਾਉ ਬੁਝੀਐ ਗੁਰਮਤੀ ਵੀਚਾਰਾ ॥
॥ پڑِیا موُرکھُ آکھیِئےَ جِسُ لبُ لوبھُ اہنّکارا
॥ ناءُ پڑیِئےَ ناءُ بُجھیِئےَ گُرمتیِ ۄیِچارا
ترجُمہ:جسے لالچ ہے خود ی اور تکبر ہے وہ پڑھا لکھا بیوفوق ہے ۔ مرشد کی عطا کردہ تعلیمات پر غور کرتے ہوئے ، انسان کو چاہئے کہ وہ خدا کا نام لے اور اس پر غور کرے۔
ਗੁਰਮਤੀ ਨਾਮੁ ਧਨੁ ਖਟਿਆ ਭਗਤੀ ਭਰੇ ਭੰਡਾਰਾ ॥ ਨਿਰਮਲੁ ਨਾਮੁ ਮੰਨਿਆ ਦਰਿ ਸਚੈ ਸਚਿਆਰਾ ॥
॥ گُرمتیِ نامُ دھنُ کھٹِیا بھگتیِ بھرے بھنّڈارا
॥ نِرملُ نامُ منّنِیا درِ سچےَ سچِیارا
ترجُمہ:جنھوں نے مرشد کی تعلیمات پر عمل پیرا ہو کر نام کی دولت کمائی ہے ، ان کے خزانے (دل) عقیدت مند عبادت سے بھر ے ہوئے ہیں۔ وہ جنہوں نے الہیٰ نام پر یقین کیا ہے ، انھیں خدا کی دربار میں اعزاز حاصل ہے۔
ਜਿਸ ਦਾ ਜੀਉ ਪਰਾਣੁ ਹੈ ਅੰਤਰਿ ਜੋਤਿ ਅਪਾਰਾ ॥ ਸਚਾ ਸਾਹੁ ਇਕੁ ਤੂੰ ਹੋਰੁ ਜਗਤੁ ਵਣਜਾਰਾ ॥੬॥
॥ جِس دا جیِءُ پرانھُ ہےَ انّترِ جوتِ اپارا
॥੬॥ سچا ساہُ اِکُ توُنّ ہورُ جگتُ ۄنھجارا
لفظی معنی:ماہا۔ مہینے ۔ رتی ۔ موسم ۔ گھڑی ۔ وقت۔ مورت۔ وقت ۔ ویچارا۔ خیالات ۔ گنتے ۔گننے سے حسا ب سے ۔ سچے خدا۔ الکہہ۔ گنتی ۔ اور حصاب سے باہر۔لب ۔بوبھ ۔ لالچ۔ اہنکار۔ تکبر ( خودی ) گھمنڈ ۔ غرور۔ جیو پران ۔ روح اور زندگی ۔ جوت ۔ نور۔ روح ۔ سچا سا ہو۔ سچا بادشاہ ۔ سچا ساہوکار۔ ونجارا۔ سوداگر۔ بیو پاری۔۔
ترجُمہ:اے خدا تیرے عنایت کردہ یہ روح اور زندگی ہے ۔ تیرا ہی سب میں نور ہے ۔ اے خدا تو ہی سچا شاہوکار ہے ۔ باقی سارا عالم بیوپاری اور سوداگر ہے ۔
ਸਲੋਕੁ ਮਃ ੧ ॥ ਮਿਹਰ ਮਸੀਤਿ ਸਿਦਕੁ ਮੁਸਲਾ ਹਕੁ ਹਲਾਲੁ ਕੁਰਾਣੁ ॥ ਸਰਮ ਸੁੰਨਤਿ ਸੀਲੁ ਰੋਜਾ ਹੋਹੁ ਮੁਸਲਮਾਣੁ ॥
سلوکُ مਃ੧॥
॥ مِہر مسیِتِ سِدکُ مُسلا ہکُ ہلالُ کُرانھُ
॥ سرم سُنّنتِ سیِلُ روجا ہوہُ مُسلمانھُ
ترجُمہ
ਕਰਣੀ ਕਾਬਾ ਸਚੁ ਪੀਰੁ ਕਲਮਾ ਕਰਮ ਨਿਵਾਜ ॥ ਤਸਬੀ ਸਾ ਤਿਸੁ ਭਾਵਸੀ ਨਾਨਕ ਰਖੈ ਲਾਜ ॥੧॥
॥ کرنھیِ کابا سچُ پیِرُ کلما کرم نِۄاج
॥੧॥ تسبیِ سا تِسُ بھاۄسیِ نانک رکھےَ لاج
لفظی معنی:محر ۔مہربانی ۔ دوسروں پر نگاہ شفقت۔ مہربانی کرنا۔ صدق۔ یقین ۔ حق خلال ۔ جائز حق۔ سچا ۔حقیقی حق ۔ سرم ۔ ہیا۔ شرم ۔ غلط ۔ یا بدفعل سے پرہیز ۔ سیل شرافت۔ نیکی ۔ نیکی سبھاؤ۔ یا عادت۔ کرنی نیک اعمال۔ کعبہ ۔ خدا کا گھر ۔ الہٰی مندر (2)
ترجُمہ:دوسروں پر مہربان ہونا مہربانی کرنا اپنی مسجد بنا ۔ اور یقین یا ایمان لانا نماز کے لیئے مصلا بنا دے ۔ اور سچی کمائی اپنا قرآن بنا دے ۔ سچ اور حقیقت ایک کو پیر جیسا بنادے ۔ پرہیز گاری سنت ، شرافت یا نیکی کو روزہ رکھنا بنادے۔اس طرح تو سچا مسلمان بن جائیگا ۔ نیک سلوک کو آپ کا کعبہ ، سچائی آپ کی روحانی راہنما ، اور نیک اعمال کو آپ کی دعا بنا دو۔ آپ کی مالا وہ ہو جو اس کی مرضی کو پسند کرے۔ اے نانک ، خدا ایسے مسلمان کی عزت کو محفوظ رکھتا ہے۔ (2)