Page 1398
ਸੇਜ ਸਧਾ ਸਹਜੁ ਛਾਵਾਣੁ ਸੰਤੋਖੁ ਸਰਾਇਚਉ ਸਦਾ ਸੀਲ ਸੰਨਾਹੁ ਸੋਹੈ ॥ ਗੁਰ ਸਬਦਿ ਸਮਾਚਰਿਓ ਨਾਮੁ ਟੇਕ ਸੰਗਾਦਿ ਬੋਹੈ ॥
॥ سیج سدھا سہجُ چھاۄانھُ سنّتوکھُ سرائِچءُ سدا سیِل سنّناہُ سوہےَ
॥ گُر سبدِ سماچرِئو نامُ ٹیک سنّگادِ بوہےَ
ترجمہ:گرو رام داس کی زندگی ایک خوبصورت خیمے کی مانند ہے جس کا مرکزی مرحلہ خدا پر ایمان، روحانی سکون چھت، تسکین کی دیواریں اور ان کی مستقل عاجزی اور میٹھے کلام کے زرہ بکتر سے مزین ہے۔گرو کے کلام کے ذریعے، گرو رامداس نے نام کی دولت جمع کی ہے، جس کی حمایت سے مقدس جماعت میں اس کی خوشبو پھیلتی ہے۔
ਅਜੋਨੀਉ ਭਲ੍ਯ੍ਯੁ ਅਮਲੁ ਸਤਿਗੁਰ ਸੰਗਿ ਨਿਵਾਸੁ ॥ ਗੁਰ ਰਾਮਦਾਸ ਕਲ੍ਯ੍ਯੁਚਰੈ ਤੁਅ ਸਹਜ ਸਰੋਵਰਿ ਬਾਸੁ ॥੧੦॥
॥ اجونیِءُ بھل٘ز٘زُ املُ ستِگُر سنّگِ نِۄاس
॥10॥ گُر رامداس کل٘ز٘زُچرےَ تُء سہج سروۄرِ باسُ
لفظی معنی:سیج سدھا۔ یقین و ایمان کا بستر بچھونا۔ سہج چھاوران۔ سکون کا شامیاہ ۔ سنتوکھ سر ایچؤ۔ صبر کی ہوں قناتیں۔ سیل سناہ۔ شرافت و نیکی کا ہو زرہ بکتر۔ سو ہے ۔ اچھا خوبصورت لگتا ہے ۔ گر سبد۔ کلام مرشد۔ سماچر یو نام۔ نام پر عمل کیا ہے ۔ ٹیک۔ آسرا۔ سنگاد ۔ ساتھیون ۔ بوہے ۔ خوشبو دیتا ہے آجنیؤ۔ موت و پیدائش سے بالا۔ بھل۔ بھلا۔ اچھا۔ مل۔ پاک۔ بیداغ۔ ستگر سنگ نواس۔ سچے مرشد کے ساتھ ٹھکانہ ۔ تؤ سہج سرؤور۔ روحانی سکون کے سمندرمیں۔باس۔ رہائش۔
॥10॥ ترجمہ:گرو رامداس تناسخ سے پاک ہیں، وہ نیک اور پاکیزہ ہیں اور وہ سچے گرو امرداس کے ساتھ رہتے ہیں۔کل کہتا ہے، اے گرو رام داس، آپ روحانی سکون کے مقدس تالاب میں رہتے ہیں۔
ਗੁਰੁ ਜਿਨ੍ਹ੍ਹ ਕਉ ਸੁਪ੍ਰਸੰਨੁ ਨਾਮੁ ਹਰਿ ਰਿਦੈ ਨਿਵਾਸੈ ॥ ਜਿਨ੍ਹ੍ਹ ਕਉ ਗੁਰੁ ਸੁਪ੍ਰਸੰਨੁ ਦੁਰਤੁ ਦੂਰੰਤਰਿ ਨਾਸੈ ॥
॥ گُرُ جِن٘ہ٘ہ کءُ سُپ٘رسنّنُ نامُ ہرِ رِدےَ نِۄاسےَ
॥ جِن٘ہ٘ہ کءُ گُرُ سُپ٘رسنّنُ دُرتُ دوُرنّترِ ناسےَ
ترجمہ:گرو ان لوگوں کے دل میں خدا کا نام بساتا ہے جن پر وہ بہت خوش ہوتا ہے۔گناہ ان لوگوں سے بہت دور بھاگتا ہے جن پر گرو پوری طرح خوش ہوتا ہے۔
ਗੁਰੁ ਜਿਨ੍ਹ੍ਹ ਕਉ ਸੁਪ੍ਰਸੰਨੁ ਮਾਨੁ ਅਭਿਮਾਨੁ ਨਿਵਾਰੈ ॥ ਜਿਨ੍ਹ੍ਹ ਕਉ ਗੁਰੁ ਸੁਪ੍ਰਸੰਨੁ ਸਬਦਿ ਲਗਿ ਭਵਜਲੁ ਤਾਰੈ ॥
॥ گُرُ جِن٘ہ٘ہ کءُ سُپ٘رسنّنُ مانُ ابھِمانُ نِۄارےَ
॥ جِن٘ہ٘ہ کءُ گُرُ سُپ٘رسنّنُ سبدِ لگِ بھۄجلُ تارےَ
ترجمہ:گرو ان لوگوں کے فخر اور انا کے احساس کو ختم کرتا ہے جن پر وہ بہت خوش ہے۔جن پر گرو راضی ہوتا ہے، وہ انہیں خدائی کلام سے جوڑ کر برائیوں کے عالمی سمندر سے پار کر دیتا ہے۔
ਪਰਚਉ ਪ੍ਰਮਾਣੁ ਗੁਰ ਪਾਇਅਉ ਤਿਨ ਸਕਯਥਉ ਜਨਮੁ ਜਗਿ ॥ ਸ੍ਰੀ ਗੁਰੂ ਸਰਣਿ ਭਜੁ ਕਲ੍ਯ੍ਯ ਕਬਿ ਭੁਗਤਿ ਮੁਕਤਿ ਸਭ ਗੁਰੂ ਲਗਿ ॥੧੧॥
॥ پرچءُ پ٘رمانھُ گُر پائِئءُ تِن سکزتھءُ جنمُ جگِ
॥11॥ س٘ریِ گُروُ سرنھِ بھجُ کل٘ز٘ز کبِ بھُگتِ مُکتِ سبھ گُروُ لگِ
لفظی معنی:پرسن۔ خوش۔ نام ہر ۔ الہٰی نام۔ روے نواسے ۔ دل میں بستا ہے ۔ رت ۔ برائیاں ۔ درنتر۔ دور ۔ ناسے ۔ بھاگتی ہیں۔ مان۔ وقار۔ ابھیمان ۔ غرور ۔ لوارے ۔ دور کرتا ے ۔ سبد لگ بھوجل تارے ۔ کلام پر عمل کرا کر زندگی کے سمندر کو عبوعر کراتا ہے ۔ پرچؤ۔ نصٰحت ۔ سبق واعظ ۔ گر پائیو۔ مرشد کی پائی۔ تن اسنے ۔ سکئتھ جنم جگ ۔ اسکا دنیا میں جنم لینا سکھئتؤ۔ کامیاب ہے ۔ سرن ھج ۔ پناہ ۔ آکتار کر ۔ بھگت مکت۔ روزی ۔ ۔ رزق و نجات۔
ترجمہ:جنہوں نے گرو کی مثالی تعلیمات کو حاصل کیا اور ان پر عمل کیا، ان کی اس کلام میں آمد ثمر آور ہوئی ہے۔اے شاعر کل، قابل احترام گرو کی پناہ میں آؤ، کیونکہ نجات اور باقی سب کچھ گرو کی تعلیمات پر عمل کرنے سے ॥11॥ حاصل ہوتا ہے۔
ਸਤਿਗੁਰਿ ਖੇਮਾ ਤਾਣਿਆ ਜੁਗ ਜੂਥ ਸਮਾਣੇ ॥ ਅਨਭਉ ਨੇਜਾ ਨਾਮੁ ਟੇਕ ਜਿਤੁ ਭਗਤ ਅਘਾਣੇ ॥
॥ ستِگُرِ کھیما تانھِیا جُگ جوُتھ سمانھے
॥ انبھءُ نیجا نامُ ٹیک جِتُ بھگت اگھانھے
ترجمہ:سچے گرو گرو رام داس نے خدا کی حمد کے لیے ایسا خیمہ لگایا ہے کہ ہر عمر کے لوگ اس کے نیچے جمع ہو گئے ہیں۔اس کے ہاتھ میں علم الٰہی کا نیزہ ہے اور خدا کا نام اس کا سہارا ہے، اس کے ذریعے سے عقیدتمندوں کی زندگی کی تکمیل ہوتی ہے۔
ਗੁਰੁ ਨਾਨਕੁ ਅੰਗਦੁ ਅਮਰੁ ਭਗਤ ਹਰਿ ਸੰਗਿ ਸਮਾਣੇ ॥ ਇਹੁ ਰਾਜ ਜੋਗ ਗੁਰ ਰਾਮਦਾਸ ਤੁਮ੍ਹ੍ਹ ਹੂ ਰਸੁ ਜਾਣੇ ॥੧੨॥
॥ گُرُ نانکُ انّگدُ امرُ بھگت ہرِ سنّگِ سمانھے
॥12॥ اِہُ راج جوگ گُر رامداس تُم٘ہ٘ہ ہوُ رسُ جانھے
لفظی معنی:کھیما تانیا۔ تنبؤ۔ چندوآ۔ جگ جوتھ۔ سارے زمانے کے لوگ۔ سمانے ۔ آگئے ۔ انبھؤ نیجا۔ علم کا نیزہ ۔ نام ٹیک ۔ سچ و حقیقت کا آسرا۔ جت بھگت۔ آگھانے ۔ جسکے ذریعے ۔ الہٰی عاشقوں و عابوں کو توفیق ۔ تسلی و تشفی۔ حاصل ہوئی۔ ہر سنگ سمانے ۔ خدا میں محو ومجذوب ہوئے ۔ راج جوگ۔ گھریلو ۔ خانہ داری و طریقیت ۔ طارق۔ تم ہورس جانے ۔ لطف کی لذت سمجھتا ہے۔
॥12॥ ترجمہ:گرو نانک، گرو انگد، گرو امرداس اور دیگر عقیدت مند خدا میں ضم ہو گئے ہیں (خدا کے نام کی حمایت کی وجہ سے)۔اے گرو رام داس، صرف آپ ہی اس راج یوگ (دنیاوی اور روحانی بادشاہی) کا ذائقہ جانتے ہیں۔
ਜਨਕੁ ਸੋਇ ਜਿਨਿ ਜਾਣਿਆ ਉਨਮਨਿ ਰਥੁ ਧਰਿਆ ॥ ਸਤੁ ਸੰਤੋਖੁ ਸਮਾਚਰੇ ਅਭਰਾ ਸਰੁ ਭਰਿਆ ॥
॥ جنکُ سوءِ جِنِ جانھِیا اُنمنِ رتھُ دھرِیا
॥ ستُ سنّتوکھُ سماچرے ابھرا سرُ بھرِیا
ترجمہ:صرف وہی جنک (دانشمند بادشاہ) ہے، جس نے خدا کی خوبیوں کو سمجھ لیا ہے اور اپنے دماغ کے رتھ (خیالوں کے بہاؤ) کو اعلیٰ روحانی حالت میں مستحکم کیا ہے،سچائی اور قناعت کو جمع کیا ہے، اور بےچیندماغکوسیرکردیا ہے۔
ਅਕਥ ਕਥਾ ਅਮਰਾ ਪੁਰੀ ਜਿਸੁ ਦੇਇ ਸੁ ਪਾਵੈ ॥ ਇਹੁ ਜਨਕ ਰਾਜੁ ਗੁਰ ਰਾਮਦਾਸ ਤੁਝ ਹੀ ਬਣਿ ਆਵੈ ॥੧੩॥
॥ اکتھ کتھا امرا پُریِ جِسُ دےءِ سُ پاۄےَ
॥13॥ اِہُ جنک راجُ گُر رامداس تُجھ ہیِ بنھِ آۄےَ
لفظی معنی:جنکسوئے ۔ عالم وہی ہے جس نے علم حاصل کیا۔ جن جانیا۔ سمجھا جسنے ۔ انمن رتھ ۔ مکمل خوشی میں دل کی روانگی ۔ بہاؤ۔ ست سنتوکھ ۔ سچ و حقیقت اور صبر ۔ سماچرے ۔ آپس میں ملائے ۔ ابھرا ۔ جوبھرا نہ جا سکے ۔ بھرئیا ۔ اکتھ۔ کھا۔ ایسی کہانی جو بیان نہ کی جا سکےامراپریجاوداں ملک مراد بہشت۔ جس دئے ۔ دیتا ہے جسے ۔ سوپارے ۔ پاتا ہے وہی ۔ جنک ۔ راج۔ علم و دانش کی حکومت۔ تجھ ہی بن اوے ۔ تجھے ہی ساز گار آتی ہے۔
॥13॥ ترجمہ:اس ابدی شہر (یہ اعلیٰ روحانی حالت) کی حالت ناقابل بیان ہے، یہ حالت صرف وہی حاصل کرتا ہے جسے خدا عطا کرتا ہے۔اے گرو رام داس، جنک کی طرح یہ بادشاہت صرف آپ کے لیے موزوں ہے۔
ਸਤਿਗੁਰ ਨਾਮੁ ਏਕ ਲਿਵ ਮਨਿ ਜਪੈ ਦ੍ਰਿੜ੍ਹ੍ਹੁ ਤਿਨ੍ਹ੍ਹ ਜਨ ਦੁਖ ਪਾਪੁ ਕਹੁ ਕਤ ਹੋਵੈ ਜੀਉ ॥ ਤਾਰਣ ਤਰਣ ਖਿਨ ਮਾਤ੍ਰ ਜਾ ਕਉ ਦ੍ਰਿਸ੍ਟਿ ਧਾਰੈ ਸਬਦੁ ਰਿਦ ਬੀਚਾਰੈ ਕਾਮੁ ਕ੍ਰੋਧੁ ਖੋਵੈ ਜੀਉ ॥
॥ ستِگُر نامُ ایک لِۄ منِ جپےَ د٘رِڑ٘ہ٘ہُ تِن٘ہ٘ہ جن دُکھ پاپُ کہُ کت ہوۄےَ جیِءُ
॥ تارنھ ترنھ کھِن مات٘ر جا کءُ د٘رِس٘ٹِ دھارےَ سبدُ رِد بیِچارےَ کامُ ک٘رودھُ کھوۄےَ جیِءُ
ترجمہ:مجھے بتائیں کہ جو لوگ سچے گرو کے نام کو توجہ اور پختہ ایمان کے ساتھ پیار سے یاد کرتے ہیں ان کو گناہ اور تکلیف کیسے پہنچ سکتی ہے؟سچا گرو ایک جہاز کی مانند ہے جو ہمیں برائیوں کے عالمی سمندر سے پار لے جاتا ہے۔ جس پر وہ ایک لمحے کے لیے بھی اپنی مہربان نظر ڈالتا ہے، وہ شخص اپنے دل میں گرو کے کلام پر غور کرتا ہے اور اپنی ہوس اور غصے سے چھٹکارا پاتا ہے۔
ਜੀਅਨ ਸਭਨ ਦਾਤਾ ਅਗਮ ਗ੍ਯ੍ਯਾਨ ਬਿਖ੍ਯ੍ਯਾਤਾ ਅਹਿਨਿਸਿ ਧ੍ਯ੍ਯਾਨ ਧਾਵੈ ਪਲਕ ਨ ਸੋਵੈ ਜੀਉ ॥ ਜਾ ਕਉ ਦੇਖਤ ਦਰਿਦ੍ਰੁ ਜਾਵੈ ਨਾਮੁ ਸੋ ਨਿਧਾਨੁ ਪਾਵੈ ਗੁਰਮੁਖਿ ਗ੍ਯ੍ਯਾਨਿ ਦੁਰਮਤਿ ਮੈਲੁ ਧੋਵੈ ਜੀਉ ॥ ਸਤਿਗੁਰ ਨਾਮੁ ਏਕ ਲਿਵ ਮਨਿ ਜਪੈ ਦ੍ਰਿੜੁ ਤਿਨ ਜਨ ਦੁਖ ਪਾਪ ਕਹੁ ਕਤ ਹੋਵੈ ਜੀਉ ॥੧॥
॥ جیِئن سبھن داتا اگم گ٘ز٘زان بِکھ٘ز٘زاتا اہِنِسِ دھ٘ز٘زان دھاۄےَ پلک ن سوۄےَ جیِءُ
॥ جا کءُ دیکھت درِد٘رُ جاۄےَ نامُ سو نِدھانُ پاۄےَ گُرمُکھِ گ٘ز٘زانِ دُرمتِ میَلُ دھوۄےَ جیِءُ
॥1॥ ستِگُر نامُ ایک لِۄ منِ جپےَ د٘رِڑُ تِن جن دُکھ پاپ کہُ کت ہوۄےَ جیِءُ
لفظی معنی:ستگر نام۔ سچے ۔ مرشد کے زریعے ۔ الہٰی نام۔ ایک لو من۔ یکسو ۔ جیسے ۔ ریاض کرتا ہے ۔ درڑ۔ صدقہ دل سے۔ تن جن اس انسان کو ۔ دکھ ۔ عذآب۔ پاپ۔ گناہ۔ کہہ کٹ ۔ بتا کیسے ۔ تارن ترن۔ زندگی کی کامیابی کے لئے ۔ کھن ماتر۔ آنکھ جھپکنے کے عرصے کے لئے ۔ درسٹ دھارے ۔ نظر عنایت و شفقت کرنے ۯ۔ سبد رد وچارے ۔ دل میں کلام سوچ سمجھے ۔ کام کرؤدھ کھودے جیؤ۔ شہوت اور غصہ مٹائے ۔ جیئن سبھن داتا۔ سارے جاندارون کو دینے والا ۔ اگم گیان بکھاتا۔ انسانی رسائی سے بیرون علم کو بیان کرنے والا۔ اہنس دھیان ھاوے ۔ جو ہر وقت روز و شب دھیان لگاتا ۔ خیال آرائی کرتا ہے ۔ پلک نہ سوے جیؤ۔ پل بھر کے لئے غفلت نہیں کرتا۔ جاکؤ دیکھت درد رجاوے ۔ جس کے دیدار سے غریبی یا کنگالی ختم ہوتی ہے ۔ نام سوندھان پاوے ۔ وہ الہٰی نام کا آنہ پاتا ہے ۔ گورمکھ گیان درمت میل دہوے جیؤ۔ گرورامداس جی کا دیا ہو سبق بد عقلی بد کرداری کی ناپاکیزگی دور کرتا ہے ۔ جو جو انسان سچے ۔ ستگر نام ایک بومن جپے ۔ سچے مرشد کے وسیلے سے الہٰی نام یکسو ہوکر دل سے ریاض کرتے ہیں۔ درڑ۔ پختہ طور پر ذہن نشین کرتے ہیں۔ دکھ ۔ عذآب ۔ پاپ ۔ گناہ ۔ کہہ کت ۔ ہووے جیؤ۔ بتاؤ کب کیوں ہوگا۔
ترجمہ:سچے گرو رامداس تمام مخلوقات کے دینے والے ہیں، وہ بے مثال خدا کی الہی حکمت کو ظاہر کرتے ہیں۔ وہ ہمیشہ اسی پر مرکوز رہتا ہے اور ایک لمحے کے لیے بھی دنیاوی رغبتوں سے بے خبر نہیں ہوتا۔کیبدحالیگروکےبابرکت دیدار کو دیکھ کر ختم ہو جاتی ہے، وہ نام کے خزانوں کو حاصل کر لیتا ہے اور گرو کی طرف سے دیے گئے علم کے ذریعے اپنی بد دماغی کی غلاظت کو دھو ڈالتا ہے۔مجھے بتائیں کہ جو لوگ سچے گرو کے نام کو محبت سے یاد ॥1॥ کرتے ہیں ان کو گناہ اور تکلیف کیسے پہنچ سکتی ہے۔
ਧਰਮ ਕਰਮ ਪੂਰੈ ਸਤਿਗੁਰੁ ਪਾਈ ਹੈ ॥ ਜਾ ਕੀ ਸੇਵਾ ਸਿਧ ਸਾਧ ਮੁਨਿ ਜਨ ਸੁਰਿ ਨਰ ਜਾਚਹਿ ਸਬਦ ਸਾਰੁ ਏਕ ਲਿਵ ਲਾਈ ਹੈ ॥
॥ دھرم کرم پوُرےَ ستِگُرُ پائیِ ہےَ
॥ جا کیِ سیۄا سِدھ سادھ مُنِ جن سُرِ نر جاچہِ سبد سارُ ایک لِۄ لائیِ ہےَ
ترجمہ:تمام صالح اعمال کی سمجھ کامل سچے گرو رامداس سے حاصل ہوتی ہے۔گرو رام داس، جن کی خدمات کے تمام ماہر، سنتوں، باباؤں، آسمانی اور دنیاوی مخلوقات خواہشمند ہے، ان کا کلام شاندار ہے اور اس نے اپنے ذہن کو ایک خدا سے جوڑ دیا ہے۔
ਫੁਨਿ ਜਾਨੈ ਕੋ ਤੇਰਾ ਅਪਾਰੁ ਨਿਰਭਉ ਨਿਰੰਕਾਰੁ ਅਕਥ ਕਥਨਹਾਰੁ ਤੁਝਹਿ ਬੁਝਾਈ ਹੈ ॥ ਭਰਮ ਭੂਲੇ ਸੰਸਾਰ ਛੁਟਹੁ ਜੂਨੀ ਸੰਘਾਰ ਜਮ ਕੋ ਨ ਡੰਡ ਕਾਲ ਗੁਰਮਤਿ ਧ੍ਯ੍ਯਾਈ ਹੈ ॥ ਮਨ ਪ੍ਰਾਣੀ ਮੁਗਧ ਬੀਚਾਰੁ ਅਹਿਨਿਸਿ ਜਪੁ ਧਰਮ ਕਰਮ ਪੂਰੈ ਸਤਿਗੁਰੁ ਪਾਈ ਹੈ ॥੨॥
॥ پھُنِ جانےَ کو تیرا اپارُ نِربھءُ نِرنّکارُ اکتھ کتھنہارُ تُجھہِ بُجھائیِ ہےَ
॥ بھرم بھوُلے سنّسار چھُٹہُ جوُنیِ سنّگھار جم کو ن ڈنّڈ کال گُرمتِ دھ٘ز٘زائیِ ہےَ
॥2॥ من پ٘رانھیِ مُگدھ بیِچارُ اہِنِسِ جپُ دھرم کرم پوُرےَ ستِگُرُ پائیِ ہےَ
لفظی معنی:دھرم کرم۔ اعمال و فرائض انسانی ۔۔ پوڑے ستگر۔ کامل سچے مرشد سے ملتے ہیں۔ سیوا۔ خدمت ۔ سدھ ۔ محبوبان خدا جنہوں نے طرز زندگی روحانی حاصل کر لی یہے ۔ سادھ ۔ جو زندگی کو صحیح راہ پر لانے کے لئے کوشاں ہیں۔ من ۔ صادقان ۔ خدا۔ جن۔ خادمان خدا۔ سر ۔ فرشتے یاد بوتے ۔ نر ۔انسان ۔ جاجپیہہ۔ مانگتے ہیں۔ سبد سار۔ کلما کی بنیاد۔ ایک لولائی ہے ۔ واحد خد ا سے عشق و محبت میں محو ہو رہے ہیں۔ فن جانے کو تیرا اپار۔ نربھؤ نرنکار۔ پھر بیخوف خڈا کو جو اعداد و شمار سے با رہے اؤ جود ہے ۔ تیرے سوا کون سمجھ سکتا ے ۔ تو۔ اکتھ ۔ گھنہار۔ ناقابل بیان کو بیان کرنے کی قابلیت و توفیق رکھنے والا ہے ۔ تجھیہہ بجھائی ہے تجھے سمبھائی ہے ۔ بھھرم بھوے سنسار ۔ گمراہ دنیا جو وہم و گمان میں ہے ۔ چھٹیہہ۔ جونی ۔ سنگھار ۔ تناسخ سے نجات پاؤ۔ جسم کو نہ ڈنڈ ۔ فرشتہ موت کی سزا گرمت۔ سبق مرشد میں دھیان دیا ہے ۔ من پرانی ۔ اے دل اور انسان۔ مگھ ۔ بیوقوف ۔ بیچار۔ سوچ سمجھ والے ۔ اہنس جپ۔ روز و شب یاد کر۔
ترجمہ:اے گرو رام داس تیری حد کون جان سکتا ہے، آپ لامحدود، بے خوف اور بے شکل خدا کا مجسمہ ہیں؛ آپ کو ہی ناقابل بیان خدا کو بیان کرنے کے علم سے نوازا گیا ہے۔اے دنیا دار شک میں ڈوبے ہوئے لوگو، گرو رام داس کی تعلیمات پر عمل کرو اور خدا کو پیار سے یاد کرو، تم پیدائش اور موت کے چکر اور موت کے عفریت کے عذاب سے بچ جاؤ گے۔اے احمق ذہن، اے بے وقوف انسان، اپنے ذہن میں اس پر غور کر اور ہمیشہ خدا کو یاد کر۔ ایک ॥2॥ شخص کامل سچے گرو رامداس سے راستبازی کی تمام خوبیاں حاصل کرتا ہے۔
ਹਉ ਬਲਿ ਬਲਿ ਜਾਉ ਸਤਿਗੁਰ ਸਾਚੇ ਨਾਮ ਪਰ ॥ ਕਵਨ ਉਪਮਾ ਦੇਉ ਕਵਨ ਸੇਵਾ ਸਰੇਉ ਏਕ ਮੁਖ ਰਸਨਾ ਰਸਹੁ ਜੁਗ ਜੋਰਿ ਕਰ ॥
॥ ہءُ بلِ بلِ جاءُ ستِگُر ساچے نام پر
॥ کۄن اُپما دیءُ کۄن سیۄا سریءُ ایک مُکھ رسنا رسہُ جُگ جورِ کر
ترجمہ:میں ہمیشہ سچے گرو رامداس کے نام پر صدقہ جاتا ہوں۔
میں سوچتا ہوں کہ میں اس کی کیا تعریف کروں، میں کیا خدمت پیش کر سکتا ہوں، (جواب یہ ہے کہ اے میرے دماغ) ہاتھ جوڑ کر اس کے سامنے کھڑے ہو جاؤ اور اپنی زبان سے خدا کے نام کو خوشی سے لو۔
ਫੁਨਿ ਮਨ ਬਚ ਕ੍ਰਮ ਜਾਨੁ ਅਨਤ ਦੂਜਾ ਨ ਮਾਨੁ ਨਾਮੁ ਸੋ ਅਪਾਰੁ ਸਾਰੁ ਦੀਨੋ ਗੁਰਿ ਰਿਦ ਧਰ ॥
॥ پھُنِ من بچ ک٘رم جانُ انت دوُجا ن مانُ نامُ سو اپارُ سارُ دیِنو گُرِ رِد دھر
ترجمہ:پھر اپنے ذہن، قول اور عمل میں خدا کا نام ڈالو، اور کسی کی عبادت نہ کرو۔ گرو رامداس نے خدا کے اس لامحدود اور اعلیٰ ترین نام کو آپ کے دل کا سہارا بنایا ہے،