Guru Granth Sahib Translation Project

Urdu Classical Page 1378

Page 1378

ਬੰਨ੍ਹ੍ਹਿ ਉਠਾਈ ਪੋਟਲੀ ਕਿਥੈ ਵੰਞਾ ਘਤਿ ॥੨॥
॥2॥ بنّن٘ہ٘ہِ اُٹھائیِ پوٹلیِ کِتھےَ ۄنّجنْا گھتِ
لفظی معنی:دروازہ ۔ درویشی ۔ فقیری گاکھڑی ۔ نہایت دشوار ہے ۔ چلاں۔ چلتا ہوں۔ دنیا بجھت ۔ دنیاوی لوگوں کی طرح۔ پوٹلی ۔ چھوٹی گھڑی۔ کنبہ پروری کی ذمہ داری۔ کتھے ونجاگھت ۔ اسے چھوڑ کر کہاں جاؤ۔
॥2॥ ترجمہ:اور دنیاوی الجھنوں کا بوجھ اٹھائے ہوئے، مجھے نہیں معلوم کہ اسے پھینک کر کہاں جاؤں (دنیاوی لگاؤ چھوڑنا آسان کام نہیں)۔

ਕਿਝੁ ਨ ਬੁਝੈ ਕਿਝੁ ਨ ਸੁਝੈ ਦੁਨੀਆ ਗੁਝੀ ਭਾਹਿ ॥ ਸਾਂਈਂ ਮੇਰੈ ਚੰਗਾ ਕੀਤਾ ਨਾਹੀ ਤ ਹੰ ਭੀ ਦਝਾਂ ਆਹਿ ॥੩॥
॥ کِجھُ ن بُجھےَ کِجھُ ن سُجھےَ دُنیِیا گُجھیِ بھاہِ
॥3॥ ساںئیِں میرےَ چنّگا کیِتا ناہیِ ت ہنّ بھیِ دجھاں آہِ
لفظی معنی:کجھ۔ کچھ بھی۔نہ سجھے ۔ سمجھ نہیں آتی۔ دنیا ۔ علام۔ گجھی۔ پوشیدہ ۔ بھاہے ۔ آگ۔ ہنمی ۔ مین بھی۔ وجھاں آہے ۔ اسمین جلتا ۔
ترجمہ:دنیاوی لگاؤ ایک بھڑکتی ہوئی آگ کی مانند ہے جو اندر سے جلتی رہتی ہے اور اس کا تجربہ کرنے والوں کو زندگی کے صحیح راستے کی سمجھ نہیں ہوتی۔لیکن خدا نے مجھ پر بڑا احسان کیا اور اس نے مجھے اس سے بچالیا، ॥3॥ ورنہ میں بھی (باقی دنیا کی طرح) جل چکا ہوتا۔

ਫਰੀਦਾ ਜੇ ਜਾਣਾ ਤਿਲ ਥੋੜੜੇ ਸੰਮਲਿ ਬੁਕੁ ਭਰੀ ॥ ਜੇ ਜਾਣਾ ਸਹੁ ਨੰਢੜਾ ਤਾਂ ਥੋੜਾ ਮਾਣੁ ਕਰੀ ॥੪॥
॥ پھریِدا جے جانھا تِل تھوڑڑے سنّملِ بُکُ بھریِ
॥4॥ جے جانھا سہُ ننّڈھڑا تاں تھوڑا مانھُ کریِ
لفظی معنی:تل تھوڑے ۔ زندگی تھوڑی ہے ۔ عمر کم ہے ۔ سانس کم نہیں۔ سمل۔ سنبھل کر ۔ باہوش۔ سوہ۔ خصم۔ مالک ۔ نڈھڑا۔ چھوتا ۔کم عمر
॥4॥ترجمہ:اے فریدگر مجھے معلوم ہو جائے کہ میرے جسم کے برتن میں تل بہت کم ہیں تو میں انہیں زیادہ دانشمندی سے خرچ کرنےکا لالچ میں آؤں گا۔اگر مجھے معلوم ہوتا کہ میرا آقا خدا انا کے بغیرہےتو میں انا میں مبتلا نہ ہوتا۔

ਜੇ ਜਾਣਾ ਲੜੁ ਛਿਜਣਾ ਪੀਡੀ ਪਾਈਂ ਗੰਢਿ ॥ ਤੈ ਜੇਵਡੁ ਮੈ ਨਾਹਿ ਕੋ ਸਭੁ ਜਗੁ ਡਿਠਾ ਹੰਢਿ ॥੫॥
॥ جے جانھا لڑُ چھِجنھا پیِڈیِ پائیِں گنّڈھِ
॥5॥ تےَ جیۄڈُ مےَ ناہِ کو سبھُ جگُ ڈِٹھا ہنّڈھِ
لفظی معنی:لڑ۔ دامن۔ پد۔ چھجنا۔ چھٹ جانا ہے ۔ پیڈی۔ پکی ۔تکڑی ۔ مضبوط ۔ جیؤ ۔ تیرے جتنا بڑا۔ ہنڈھ ۔ پھر کے۔
ترجمہ:اے مالک خدا، اگر مجھے معلوم ہوتا کہ تیرے لباس کے ساتھ میری گرہ ڈھیلی پڑ سکتی ہے یعنی میں تجھ سے جدا ہو سکتا ہوں تو میں اس سے زیادہ سخت گرہ باندھتا۔میں نے ساری دنیا میں گھوم کر تلاش کیا ہے، مجھے تجھ ॥5॥ جیسا عظیم ساتھی نہیں ملا۔

ਫਰੀਦਾ ਜੇ ਤੂ ਅਕਲਿ ਲਤੀਫੁ ਕਾਲੇ ਲਿਖੁ ਨ ਲੇਖ ॥ ਆਪਨੜੇ ਗਿਰੀਵਾਨ ਮਹਿ ਸਿਰੁ ਨਂ‍ੀਵਾਂ ਕਰਿ ਦੇਖੁ ॥੬॥
॥ پھریِدا جے توُ اکلِ لتیِپھُ کالے لِکھُ ن لیکھ
॥6॥ آپنڑے گِریِۄان مہِ سِرُ نیِۄاں کرِ دیکھُ
॥6॥ ترجمہ:اے فرید، اگر آپ گہری سمجھ کے ساتھ ہوشیار ہیں، تو دوسروں کے برے کاموں کی (خامیوں کی ) کھوج میں نہ لگیں۔اس کے بجائے اپنے اندر جھانکیں اور اپنے اعمال کا جائزہ لیں۔

ਫਰੀਦਾ ਜੋ ਤੈ ਮਾਰਨਿ ਮੁਕੀਆਂ ਤਿਨ੍ਹ੍ਹਾ ਨ ਮਾਰੇ ਘੁੰਮਿ ॥ ਆਪਨੜੈ ਘਰਿ ਜਾਈਐ ਪੈਰ ਤਿਨ੍ਹ੍ਹਾ ਦੇ ਚੁੰਮਿ ॥੭॥
॥ پھریِدا جو تےَ مارنِ مُکیِیا تِن٘ہ٘ہا ن مارے گھُنّمِ
॥7॥ آپنڑےَ گھرِ جائیِئےَ پیَر تِن٘ہ٘ہا دے چُنّمِ
॥7॥ ترجمہ:اے فرید جو تجھے تیری کوتاہیوں سے ڈراتے ہیں، ان سے نہ پھرنا اور ناراض نہ ہونا۔اس کے بجائے ان کے پاؤں چومیں (ان کا شکریہ کریں)، اور اپنے اندر پرسکون رہیں۔

ਫਰੀਦਾ ਜਾਂ ਤਉ ਖਟਣ ਵੇਲ ਤਾਂ ਤੂ ਰਤਾ ਦੁਨੀ ਸਿਉ ॥ ਮਰਗ ਸਵਾਈ ਨੀਹਿ ਜਾਂ ਭਰਿਆ ਤਾਂ ਲਦਿਆ ॥੮॥
॥ پھریِدا جاں تءُ کھٹنھ ۄیل تاں توُ رتا دُنیِ سِءُ
॥8॥ مرگ سۄائیِ نیِہِ جاں بھرِیا تاں لدِیا
لفظی معنی:ٹوکھٹن ویل۔ فائدہ اُٹھانے کا وقت۔ تاں تورتا ۔ تب دنیا مین محو ومجذوب ۔ مرگ۔ موت۔ سوائی۔ زیادہ ہوئی۔ نینہ بنیاد۔ بھریا۔ سانس پورے ہوئے ۔ لدیا رحلت ہوئی۔ اس دنیا سے کوچ کرناپڑا۔
ترجمہ:اے فرید جب خدا کے نام کی دولت کمانے کا وقت آیا تو تم دنیاوی کاموں میں مشغول رہے۔موت مضبوط ہوتی جارہی تھی (موت کا وقت قریب آتا جارہا تھا) اور جب آپ کی زندگی کی سانسیں پوری طرح مستعمل ہوگئیں تو آپ کو ॥8॥ باہر نکالنا پڑا۔

ਦੇਖੁ ਫਰੀਦਾ ਜੁ ਥੀਆ ਦਾੜੀ ਹੋਈ ਭੂਰ ॥ ਅਗਹੁ ਨੇੜਾ ਆਇਆ ਪਿਛਾ ਰਹਿਆ ਦੂਰਿ ॥੯॥
॥ دیکھُ پھریِدا جُ تھیِیا داڑیِ ہوئیِ بھوُر
॥9॥ اگہُ نیڑا آئِیا پِچھا رہِیا دوُرِ
لفظی معنی:تھیا ۔ ہوآ۔ بھور۔ سفید۔ اگہو عاقبت۔
॥9॥ ترجمہ:دیکھ اے فرید کیا ہوا تیری داڑھی سفید ہوگئی،اب موت کا وقت قریب ہے اور تمہارا ماضی اب بہت پیچھے رہ گیا ہے۔

ਦੇਖੁ ਫਰੀਦਾ ਜਿ ਥੀਆ ਸਕਰ ਹੋਈ ਵਿਸੁ ॥ ਸਾਂਈ ਬਾਝਹੁ ਆਪਣੇ ਵੇਦਣ ਕਹੀਐ ਕਿਸੁ ॥੧੦॥
॥ دیکھُ پھریِدا جِ تھیِیا سکر ہوئیِ ۄِسُ
॥10॥ ساںئیِ باجھہُ آپنھے ۄیدنھ کہیِئےَ کِسُ
لفظی معنی:تھیا۔ ہوا۔ شکر۔میٹھا۔دس۔ زہر۔ سائیں باجھں۔ اپنے مالک یا خدا کے بغیر ۔ ویدن۔ پیڑا ۔ درد۔
ترجمہ:اے فرید دیکھو کیا ہوا، جو چیزیں میٹھی ہیں وہ اب زہر لگتی ہیں کیونکہ تم ان سے لطف اندوز نہیں ہو سکتے (جسم کی کمزوری کی وجہ سے)۔اب ہم خدا کے سوا کس کے ساتھ اپنا درد بانٹ سکتے ہیں (کیونکہ کوئیبھیقوانینالہی ॥10॥ کی وجہ سے ہونے والی تبدیلیوں کو للکار نہیں سکتا)۔

ਫਰੀਦਾ ਅਖੀ ਦੇਖਿ ਪਤੀਣੀਆਂ ਸੁਣਿ ਸੁਣਿ ਰੀਣੇ ਕੰਨ ॥ ਸਾਖ ਪਕੰਦੀ ਆਈਆ ਹੋਰ ਕਰੇਂਦੀ ਵੰਨ ॥੧੧॥
॥ پھریِدا اکھیِ دیکھِ پتیِنھیِیا سُنھِ سُنھِ ریِنھے کنّن
॥11॥ ساکھ پکنّدیِ آئیِیا ہور کریݩدیِ ۄنّن
لفظی معنی:پتینھییا ۔ کمزور۔ رہنے ۔ بوے ۔ سکاھ ۔ سارا جسم۔ پکندی ۔ پک گئی۔ بورھی ہوگئی ون۔ ونگی ۔ رنگ بدل گیا۔
॥11॥ ترجمہ:اے فرید دنیاوی تماشے دیکھ کر آنکھیں کمزور ہو گئیں دنیا کی موسیقی سن کر کان اب بہرے ہو گئے،سارا جسم بوڑھا ہو گیا ہے اور اس کا رنگ بدل گیا ہے۔

ਫਰੀਦਾ ਕਾਲਂ‍ੀ ਜਿਨੀ ਨ ਰਾਵਿਆ ਧਉਲੀ ਰਾਵੈ ਕੋਇ ॥ ਕਰਿ ਸਾਂਈ ਸਿਉ ਪਿਰਹੜੀ ਰੰਗੁ ਨਵੇਲਾ ਹੋਇ ॥੧੨॥
॥ پھریِدا کالیِ جِنیِ ن راۄِیا دھئُلیِ راۄےَ کوءِ
॥12॥ کرِ ساںئیِ سِءُ پِرہڑیِ رنّگُ نۄیلا ہوءِ
لفظی معنی:رادیا۔ ایمان لائیا۔ عشق و محبت کی ۔ کالی ۔ نوجوانی میں۔ دہولی ۔ برھاپے مین ۔ پر بیڑی ۔ پیار ۔ محبت۔ رنگ نویلا۔ نیا پیار۔
॥12॥ ترجمہ:اے فرید، جنہوں نے اپنے بال کالے ہونے پر (جوانی میں) خدا کو یاد نہیں کیا، ان میں سے کوئی بوڑھا ہو کر اسے یاد نہیں کرتا۔اب آقا خدا سے محبت کرو، اور (یہ) محبت ہمیشہ تازہ رہے گی۔

ਮਃ ੩ ॥ ਫਰੀਦਾ ਕਾਲੀ ਧਉਲੀ ਸਾਹਿਬੁ ਸਦਾ ਹੈ ਜੇ ਕੋ ਚਿਤਿ ਕਰੇ ॥ ਆਪਣਾ ਲਾਇਆ ਪਿਰਮੁ ਨ ਲਗਈ ਜੇ ਲੋਚੈ ਸਭੁ ਕੋਇ ॥ ਏਹੁ ਪਿਰਮੁ ਪਿਆਲਾ ਖਸਮ ਕਾ ਜੈ ਭਾਵੈ ਤੈ ਦੇਇ ॥੧੩॥
॥3॥ مਃ
॥ پھریِدا کالیِ دھئُلیِ ساہِبُ سدا ہےَ جے کو چِتِ کرے
॥ آپنھا لائِیا پِرمُ ن لگئیِ جے لوچےَ سبھُ کوءِ
॥13॥ ایہُ پِرمُ پِیالا کھسم کا جےَ بھاۄےَ تےَ دےءِ
لفظی معنی:کالی دہولی۔ خوآہ کوئی عمر ہو۔ چت کرے ۔ دل لگائے ۔ پرم ۔ پیار۔ لوجے ۔ چاہے ۔
ترجمہ:اے فرید، انسان کے بال چاہے کالے ہوں یا بھورے، (چاہے وہ جوان ہو یا بوڑھا) وہ خدا کو پہچان سکتا ہے اگر وہ اسے عقیدت سے یاد کرے۔تاہم، خدا کے لیے محبت بھری عقیدت صرف اپنی کوششوں سے حاصل نہیں کی جا ॥13॥سکتی، حالانکہ ہر کوئی اس کی خواہش رکھتا ہے۔الٰہی محبت کا یہ پیالہ خدا کے ہاتھ میں ہے اور وہ جسے چاہتا ہے عطا کرتا ہے۔

ਫਰੀਦਾ ਜਿਨ੍ਹ੍ਹ ਲੋਇਣ ਜਗੁ ਮੋਹਿਆ ਸੇ ਲੋਇਣ ਮੈ ਡਿਠੁ ॥ ਕਜਲ ਰੇਖ ਨ ਸਹਦਿਆ ਸੇ ਪੰਖੀ ਸੂਇ ਬਹਿਠੁ ॥੧੪॥
॥ پھریِدا جِن٘ہ٘ہ لوئِنھ جگُ موہِیا سے لوئِنھ مےَ ڈِٹھُ
॥14॥ کجل ریکھ ن سہدِیا سے پنّکھیِ سوُءِ بہِٹھُ
لفظی معنی:لوئن۔ آنکھوںنےجگ۔ علام۔ ڈتھ ۔ دیکھے ۔ پنکھی۔ پرندے ۔ کمل ریکھ۔کاجل کی دھار ۔ سہدیا۔ برداشت ۔ پنکھی ۔ پردے ۔ سوئے ۔ بہٹھ۔ پیدا ہو بیٹھے۔
॥14॥ ترجمہ:اے فرید میں نے وہ آنکھیں دیکھی ہیں جنہوں نے اس دنیا کو مسحور کیا تھا،اس سے پہلے وہ کاجل کا ذرہ بھی برداشت نہیں کر سکتی تھی، مرنے کے بعد پرندے ان میں (ان کی کھوپڑی میں) اپنے بچّے پال لیتے تھے۔

ਫਰੀਦਾ ਕੂਕੇਦਿਆ ਚਾਂਗੇਦਿਆ ਮਤੀ ਦੇਦਿਆ ਨਿਤ ॥ ਜੋ ਸੈਤਾਨਿ ਵੰਞਾਇਆ ਸੇ ਕਿਤ ਫੇਰਹਿ ਚਿਤ ॥੧੫॥
॥ پھریِدا کوُکیدِیا چاںگیدِیا متیِ دیدِیا نِت
॥15॥ جو سیَتانِ ۄنّجنْائِیا سے کِت پھیرہِ چِت
॥15॥ ترجمہ:اے فرید، خواہ ہم بلند آواز سے اعلان کریں، اور مسلسل اچھی نصیحتیں کریں،جو اپنے شیطانی دماغ سے خراب ہو چکے ہیں وہ دنیاوی معاملات سے خود کو نہیں ہٹا سکتے۔

ਫਰੀਦਾ ਥੀਉ ਪਵਾਹੀ ਦਭੁ ॥ ਜੇ ਸਾਂਈ ਲੋੜਹਿ ਸਭੁ ॥
॥ پھریِدا تھیِءُ پۄاہیِ دبھُ
॥ جے ساںئیِ لوڑہِ سبھُ
ترجمہ:اے فرید راہ کے اس تنکے کی طرح عاجزی اختیار کر۔اگر آپ ہر جگہ خدا کا تصور کرنا چاہتے ہیں۔

ਇਕੁ ਛਿਜਹਿ ਬਿਆ ਲਤਾੜੀਅਹਿ ॥ ਤਾਂ ਸਾਈ ਦੈ ਦਰਿ ਵਾੜੀਅਹਿ ॥੧੬॥
॥ اِکُ چھِجہِ بِیا لتاڑیِئہِ
॥16॥ تاں سائیِ دےَ درِ ۄاڑیِئہِ
لفظی معنی:تھیؤ۔ ہوجا۔ دبھ۔ گھاس۔ سائیں۔ مالک عالم ۔ بے لوڑیہہ۔ اگر ضرورت محسوس کرتا ہے ۔ سبھ ۔ ہر جگہ ہر دل ۔ اک چھیہہ۔ ایک کاٹا جاتا ہے ۔ لتا ڑ ئینے ۔ پاؤں کے نیچے روند ۔ جاتا ہے ۔ سائیں دے در۔ مالک کے دروازے پر ۔ داڑیہہ۔ منظور و قبول ہوگا۔
॥16॥ ترجمہ:جیسے جب ایک پودا کاٹا جا رہا ہو تو دوسرے کو روندا جا رہا ہو،(اسی طرح اگر آپ کی طبیعت اس پودے کی طرح عاجز ہو جائے) تو آپ خدا کی بارگاہ میں قبول ہوں گے۔

ਫਰੀਦਾ ਖਾਕੁ ਨ ਨਿੰਦੀਐ ਖਾਕੂ ਜੇਡੁ ਨ ਕੋਇ ॥ ਜੀਵਦਿਆ ਪੈਰਾ ਤਲੈ ਮੁਇਆ ਉਪਰਿ ਹੋਇ ॥੧੭॥
॥ پھریِدا کھاکُ ن نِنّدیِئےَ کھاکوُ جیڈُ ن کوءِ
॥17॥ جیِۄدِیا پیَرا تلےَ مُئِیا اُپرِ ہوءِ
لفظی معنی:خاک۔مٹی ۔ نندئے ۔ بدگوئی ککرؤ۔ جیڈ۔ جتنا۔ چیودیا۔ ووران حیات۔ پیرا تلے ۔ پاؤں کے نیچے۔
ترجمہ:اے فرید خاک کو حقیر نہ سمجھو کیونکہ خاک کے برابر کوئی چیز نہیں ہوسکتی۔زندگی بھر یہ انسان کے قدموں کے نیچے ہوتی ہے لیکن مرنے کے بعد انسان کے اوپر ہوتی ہے (اسی طرح ایک عاجز انسان دوسروں کی زیادتیوں ॥17॥ کو برداشت کرتا ہے لیکن دماغ پر قابو رکھنے کی وجہ سے روحانی طور پر سب سے زیادہ بلند ہوتا ہے)۔

ਫਰੀਦਾ ਜਾ ਲਬੁ ਤਾ ਨੇਹੁ ਕਿਆ ਲਬੁ ਤ ਕੂੜਾ ਨੇਹੁ ॥ ਕਿਚਰੁ ਝਤਿ ਲਘਾਈਐ ਛਪਰਿ ਤੁਟੈ ਮੇਹੁ ॥੧੮॥
॥ پھریِدا جا لبُ تا نیہُ کِیا لبُ ت کوُڑا نیہُ
॥18॥ کِچرُ جھتِ لگھائیِئےَ چھپرِ تُٹےَ میہُ
ترجمہ:اے فرید، خدا کو یاد کرتے ہوئے اگر لالچ (کچھ دنیوی انعام کا) ہو تو وہ سچی محبت نہیں ہے، کیونکہ جو محبت لالچ سے ہوتی ہے وہ باطل ہے۔جس طرح بارش کے دوران ٹوٹی پھوٹی جھونپڑی کے نیچے صرف اتنا ہی وقتگزر ॥18॥ سکتا ہے (اسی طرح دنیاوی ضرورت پوری نہ ہونے پر خدا کی محبت ٹوٹ جائے گی)۔

ਫਰੀਦਾ ਜੰਗਲੁ ਜੰਗਲੁ ਕਿਆ ਭਵਹਿ ਵਣਿ ਕੰਡਾ ਮੋੜੇਹਿ ॥ ਵਸੀ ਰਬੁ ਹਿਆਲੀਐ ਜੰਗਲੁ ਕਿਆ ਢੂਢੇਹਿ ॥੧੯॥
॥ پھریِدا جنّگلُ جنّگلُ کِیا بھۄہِ ۄنھِ کنّڈا موڑیہِ
॥19॥ ۄسیِ ربُ ہِیالیِئےَ جنّگلُ کِیا ڈھوُڈھیہِ
॥19॥ ترجمہ:اے فرید کیوں سارے جنگلوں میں گھوم رہے ہو اور کانٹوں کو روند رہے ہو؟خدا تمہارے دل میں رہتا ہے۔ اسے جنگل میں ڈھونڈنے کا کیا فائدہ۔

ਫਰੀਦਾ ਇਨੀ ਨਿਕੀ ਜੰਘੀਐ ਥਲ ਡੂੰਗਰ ਭਵਿਓਮ੍ਹ੍ਹਿ ॥ ਅਜੁ ਫਰੀਦੈ ਕੂਜੜਾ ਸੈ ਕੋਹਾਂ ਥੀਓਮਿ ॥੨੦॥
॥ پھریِدا اِنیِ نِکیِ جنّگھیِئےَ تھل ڈوُنّگر بھۄِئوم٘ہ٘ہِ
॥20॥ اجُ پھریِدےَ کوُجڑا سےَ کوہاں تھیِئومِ
ترجمہ:اے فرید، (جوانی میں) میں ان ننھی ٹانگوں سے زمینوں اور پہاڑوں کو پار کر سکتا تھا۔لیکن آج (بڑھاپے میں،) مجھے یہ تھوڑی دور پڑا پانی کا لوٹا بھی سینکڑوں میل پر لگتا ہے (جوانی خدا کو یاد کرنے کا وقت ہےجبجسممیں ॥20॥طاقت ہو)۔

ਫਰੀਦਾ ਰਾਤੀ ਵਡੀਆਂ ਧੁਖਿ ਧੁਖਿ ਉਠਨਿ ਪਾਸ ॥
॥ پھریِدا راتیِ ۄڈیِیا دھُکھِ دھُکھِ اُٹھنِ پاس
ترجمہ:اے فرید جو خدا کو یاد نہیں کرتے ان کی زندگی کی رات لمبی معلوم ہوتی ہے اور وہ مصائب برداشت کرتے ہیں۔

© 2017 SGGS ONLINE
error: Content is protected !!
Scroll to Top