Page 1342
ਪ੍ਰਭਾਤੀ ਅਸਟਪਦੀਆ ਮਹਲਾ ੧ ਬਿਭਾਸ ੴ ਸਤਿਗੁਰ ਪ੍ਰਸਾਦਿ ॥ ਦੁਬਿਧਾ ਬਉਰੀ ਮਨੁ ਬਉਰਾਇਆ ॥ ਝੂਠੈ ਲਾਲਚਿ ਜਨਮੁ ਗਵਾਇਆ ॥
پ٘ربھاتیِ اسٹپدیِیا مہلا 1 بِبھاس
॥ ੴ ستِگُر پ٘رسادِ
॥ دُبِدھا بئُریِ منُ بئُرائِیا
॥ جھوُٹھےَ لالچِ جنمُ گۄائِیا
ترجمہ:دماغ دوہرے پن (مادیت کی محبت) میں پاگل ہو گیا ہے۔فنا ہونے والی چیزوں کے لالچ میں مگن ہو کر زندگی برباد کر لی۔
ਲਪਟਿ ਰਹੀ ਫੁਨਿ ਬੰਧੁ ਨ ਪਾਇਆ ॥ ਸਤਿਗੁਰਿ ਰਾਖੇ ਨਾਮੁ ਦ੍ਰਿੜਾਇਆ ॥੧॥
॥ لپٹِ رہیِ پھُنِ بنّدھُ ن پائِیا
॥1॥ ستِگُرِ راکھے نامُ د٘رِڑائِیا
لفظی معنی:دبدھا ۔ دوچتیبؤریجھلیکملیمن بؤرائیا۔ دل دیوانہلپٹ ۔ ملوثچمڑیجنم۔ زندگیفنتاہم۔ بندھرکاوٹ۔ ستگر راکھے ۔ سَچا مرشد۔ راکھے ۔ حفاظت کرے ۔ بچائے ۔ نام ورڑائیا۔ الہٰی نام مراد ست۔ سَچ حق وحقیقت ذہن نشین کرائیا۔
ترجمہ:مایا (مادیت) کی یہ محبت انسان سے اتنی مضبوطی سے چمٹی ہوئی ہے کہ اسے روکا نہیں جا سکتا۔لیکن سچے گرو نے ان لوگوں کو بچایا ہے جن کے دل میں اس نے خدا کا نام مضبوطی سے بسایا ہے۔
ਨਾ ਮਨੁ ਮਰੈ ਨ ਮਾਇਆ ਮਰੈ ॥ ਜਿਨਿ ਕਿਛੁ ਕੀਆ ਸੋਈ ਜਾਣੈ ਸਬਦੁ ਵੀਚਾਰਿ ਭਉ ਸਾਗਰੁ ਤਰੈ ॥੧॥ ਰਹਾਉ ॥
॥ نا منُ مرےَ ن مائِیا مرےَ
॥1॥ رہاءُ ॥ جِنِ کِچھُ کیِیا سوئیِ جانھےَ سبدُ ۄیِچارِ بھءُ ساگرُ ترےَ
لفظی معنی:نامن مرے نہ دل قابو ہوئے۔ مائیا مرے ۔ دنیاوی دولت اپنے تاثرات ڈالنے سے نہیں رکتی ۔ جن ۔ جس نے ۔ کچھ کیا۔ کچھ لیا ہے ۔ سوئی جانے ۔ وہی سمجھتا ہے ۔ جانے ۔ سمجھتا ہے ۔ سبد وچار۔کلام سمجھ کر۔ بھؤ ساگر۔ خوفناک سمندر ۔ مراد زندگی جسمیں بیشمار عذاب و مصائب ۔ نیکی بدیاں ۔ مدوجزر ۔ جوار بھاٹے آتتے رہتےہیں۔ ترکے ۔ کامیاب ہوتا ہے ۔ عبورکرتا ہے (1) رہاؤ۔
ترجمہ:نہ مایا (مادیت) کی محبت سے دماغ الگ ہوتا ہے اور نہ مایا (مادیت) دماغ سے نکلتی ہے۔جس خدا نے دنیا کا یہ کھیل بنایا ہے وہ جانتا ہے کہ انسان مایا (مادیت) کی محبت سے کیسے بچ سکتا ہے۔ تاہم جو گرو کے کلام پر غور کرتا ہے،وہبرائیوں ॥1॥ کے دنیاوی سمندر میں تیر جاتا ہے۔ توقف
ਮਾਇਆ ਸੰਚਿ ਰਾਜੇ ਅਹੰਕਾਰੀ ॥ ਮਾਇਆ ਸਾਥਿ ਨ ਚਲੈ ਪਿਆਰੀ ॥
॥ مائِیا سنّچِ راجے اہنّکاریِ
॥ مائِیا ساتھِ ن چلےَ پِیاریِ
ترجمہ:بادشاہ مایا (دنیاوی دولت اور طاقت) کو اکٹھا کر کے مغرور ہو جاتے ہیں۔لیکن ان کی پیاری مایا (مادیت) مرنے کے بعد ان کا ساتھ نہیں دیتی۔
ਮਾਇਆ ਮਮਤਾ ਹੈ ਬਹੁ ਰੰਗੀ ॥ ਬਿਨੁ ਨਾਵੈ ਕੋ ਸਾਥਿ ਨ ਸੰਗੀ ॥੨॥
॥ مائِیا ممتا ہےَ بہُ رنّگیِ
॥2॥ بِنُ ناۄےَ کو ساتھِ ن سنّگیِ
لفظی معنی:مائیا سنچ ۔ دولت اکھٹی کرکے ۔ اہنکاری ۔ مغرور ۔ مائیا ممتا۔ دنیاوی دؤلت کی خوئشتا ۔ اپنا پن ۔ بہورنگی ۔ بہت قسموں ۔ ساتھ نہ سنگی ۔ نہ ساتھی نہ ساتھ (2)
॥2॥ ترجمہ:مایا (دولت، طاقت اور خاندان) کی محبت مختلف قسم کی ہے ،لیکن خدا کے نام کے علاوہ کوئی چیز اس کا حقیقی ساتھی نہیں ہے۔
ਜਿਉ ਮਨੁ ਦੇਖਹਿ ਪਰ ਮਨੁ ਤੈਸਾ ॥ ਜੈਸੀ ਮਨਸਾ ਤੈਸੀ ਦਸਾ ॥
॥ جِءُ منُ دیکھہِ پر منُ تیَسا
॥ جیَسیِ منسا تیَسیِ دسا
ترجمہ:جیسا کہ لوگ اپنے دماغ کو دیکھتے ہیں (اپنے بارے میں سوچتے ہیں)، وہ سمجھتے ہیں کہ دوسرے کا دماغ بھی ایسا ہی ہے۔کسی کا دماغ کسی کی خواہشات کے مطابق ہوتا ہے۔
ਜੈਸਾ ਕਰਮੁ ਤੈਸੀ ਲਿਵ ਲਾਵੈ ॥ ਸਤਿਗੁਰੁ ਪੂਛਿ ਸਹਜ ਘਰੁ ਪਾਵੈ ॥੩॥
॥ جیَسا کرمُ تیَسیِ لِۄ لاۄےَ
॥3॥ ستِگُرُ پوُچھِ سہج گھرُ پاۄےَ
لفظی معنی:جیؤ۔ جیسا۔ من دیکھیہہ۔ دیکھتا ہے ۔ پرمن ۔پرائیا ۔ دوسرے کا دل ۔ تیسا۔ ویسا۔ منسا ۔ ارادہ۔ دسا۔ حالت۔ ۔ کرم اعمال ۔ لولاوے ۔ لگن یا عقل و ہوش ۔ سہج ۔ روحانی وذہنی سکون (3)
॥3॥ ترجمہ:کسی کا دماغ ان کاموں پر مرکوز ہوتا ہے جو کوئی معمول کے مطابق کرتا ہے۔لیکن کوئی شخص صرف گرو کی تعلیمات کو تلاش کرنے اور اس پر عمل کرنے سے ہی روحانی سکون کی حالت حاصل کر سکتا ہے۔
ਰਾਗਿ ਨਾਦਿ ਮਨੁ ਦੂਜੈ ਭਾਇ ॥ ਅੰਤਰਿ ਕਪਟੁ ਮਹਾ ਦੁਖੁ ਪਾਇ ॥
॥ راگِ نادِ منُ دوُجےَ بھاءِ
॥ انّترِ کپٹُ مہا دُکھُ پاءِ
ترجمہ:دنیاوی لذتوں میں الجھنا انسان کے ذہن کو دوئی کی محبت کی طرف لے جاتا ہے۔اس کے دماغ میں بری خواہشات پیدا ہوتی ہیں اور بڑی اذیت برداشت کرتا ہے۔
ਸਤਿਗੁਰੁ ਭੇਟੈ ਸੋਝੀ ਪਾਇ ॥ ਸਚੈ ਨਾਮਿ ਰਹੈ ਲਿਵ ਲਾਇ ॥੪॥
॥ ستِگُرُ بھیٹےَ سوجھیِ پاءِ
॥4॥ سچےَ نامِ رہےَ لِۄ لاءِ
॥4॥ ترجمہ:لیکن جو سچے گرو سے ملتا ہے اور ان کی تعلیمات پر عمل کرتا ہے، روحانی سمجھ حاصل کرتا ہے،اور پھر وہ ابدی خدا کے نام پر مرکوز رہتا ہے۔
ਸਚੈ ਸਬਦਿ ਸਚੁ ਕਮਾਵੈ ॥ ਸਚੀ ਬਾਣੀ ਹਰਿ ਗੁਣ ਗਾਵੈ ॥
॥ سچےَ سبدِ سچُ کماۄےَ
॥ سچیِ بانھیِ ہرِ گُنھ گاۄےَ
ترجمہ:گرو کے الہی کلام کی پیروی کر کے خدا کے نام کی حقیقی دولت (یاد) حاصل کرتا ہے۔وہ الہی کلام کے ذریعے خدا کی حمد گاتا ہے،
ਨਿਜ ਘਰਿ ਵਾਸੁ ਅਮਰ ਪਦੁ ਪਾਵੈ ॥ ਤਾ ਦਰਿ ਸਾਚੈ ਸੋਭਾ ਪਾਵੈ ॥੫॥
॥ نِج گھرِ ۄاسُ امر پدُ پاۄےَ
॥5॥ تا درِ ساچےَ سوبھا پاۄےَ
॥5॥ ترجمہ:اس کا دماغ (خدا کی موجودگی میں) اندر رہتا ہے اور اعلیٰ روحانی زندگی کی حالت حاصل کرتا ہے،اور تب ہی وہ ابدی خدا کی موجودگی میں عزت پاتا ہے۔
ਗੁਰ ਸੇਵਾ ਬਿਨੁ ਭਗਤਿ ਨ ਹੋਈ ॥ ਅਨੇਕ ਜਤਨ ਕਰੈ ਜੇ ਕੋਈ ॥
॥ گُر سیۄا بِنُ بھگتِ ن ہوئیِ
॥ انیک جتن کرےَ جے کوئیِ
ترجمہ:گرو کی تعلیمات پر عمل کیے بغیر خدا کی عبادت نہیں کی جا سکتی،یہاں تک کہ اگر کوئی بے شمار کوششیں کرے،
ਹਉਮੈ ਮੇਰਾ ਸਬਦੇ ਖੋਈ ॥ ਨਿਰਮਲ ਨਾਮੁ ਵਸੈ ਮਨਿ ਸੋਈ ॥੬॥
॥ ہئُمےَ میرا سبدے کھوئیِ
॥6॥ نِرمل نامُ ۄسےَ منِ سوئیِ
॥6॥ ترجمہ:اگر کوئی گرو کے الہی کلام کے ذریعے انا پرستی اور خود غرضی کو مٹا دیتا ہے،تب خدا کا پاک نام اس کے ذہن میں ظاہر ہوتا ہے۔
ਇਸੁ ਜਗ ਮਹਿ ਸਬਦੁ ਕਰਣੀ ਹੈ ਸਾਰੁ ॥ ਬਿਨੁ ਸਬਦੈ ਹੋਰੁ ਮੋਹੁ ਗੁਬਾਰੁ ॥
॥ اِسُ جگ مہِ سبدُ کرنھیِ ہےَ سارُ
॥ بِنُ سبدےَ ہورُ موہُ گُبارُ
ترجمہ:گرو کے الہی کلام کے مطابق زندگی گزارنا اس دنیا کا سب سے اعلیٰ عمل ہے۔گرو کے کلام کے بغیر، باقی سب کچھ جذباتی لگاؤ کی تاریکی (کسی کی زندگی میں) پیدا کرتا ہے۔
ਸਬਦੇ ਨਾਮੁ ਰਖੈ ਉਰਿ ਧਾਰਿ ॥ ਸਬਦੇ ਗਤਿ ਮਤਿ ਮੋਖ ਦੁਆਰੁ ॥੭॥
॥ سبدے نامُ رکھےَ اُرِ دھارِ
॥7॥ سبدے گتِ متِ موکھ دُیارُ
॥7॥ ترجمہ:جو گرو کے کلام کے ذریعے خدا کے نام کو دل میں بسائے رکھتا ہے۔گرو کے کلام کے مطابق زندگی گزارتے ہوئے، وہ اعلیٰ عقل، اعلیٰ روحانی حالت اور نجات کا راستہ حاصل کرتا ہے۔
ਅਵਰੁ ਨਾਹੀ ਕਰਿ ਦੇਖਣਹਾਰੋ ॥ ਸਾਚਾ ਆਪਿ ਅਨੂਪੁ ਅਪਾਰੋ ॥
॥ اۄرُ ناہیِ کرِ دیکھنھہارو
॥ ساچا آپِ انوُپُ اپارو
ترجمہ:اے بھائی خدا کے سوا کوئی نہیں جو مخلوق کو پیدا کرنے کے بعد اس کی دیکھ بھال کرے۔ازلی خدا خود بے مثال حسن اور لامحدود خوبیوں کا حامل ہے۔
ਰਾਮ ਨਾਮ ਊਤਮ ਗਤਿ ਹੋਈ ॥ ਨਾਨਕ ਖੋਜਿ ਲਹੈ ਜਨੁ ਕੋਈ ॥੮॥੧॥
॥ رام نام اوُتم گتِ ہوئیِ
॥8॥1॥ نانک کھوجِ لہےَ جنُ کوئیِ
॥8॥1॥ ترجمہ:اعلیٰ روحانی کیفیت خدا کے نام کو پیار سے یاد کرنے سے حاصل ہوتی ہے۔اے نانک، ابدی خدا کی تلاش اور ادراک کوئی نادر ہی کرتا ہے۔
ਪ੍ਰਭਾਤੀ ਮਹਲਾ ੧ ॥ ਮਾਇਆ ਮੋਹਿ ਸਗਲ ਜਗੁ ਛਾਇਆ ॥ ਕਾਮਣਿ ਦੇਖਿ ਕਾਮਿ ਲੋਭਾਇਆ ॥
॥1॥ پ٘ربھاتیِ مہلا
॥ مائِیا موہِ سگل جگُ چھائِیا
॥ کامنھِ دیکھِ کامِ لوبھائِیا
ترجمہ:اے بھائی، مایا (مادیت) کی محبت نے پوری دنیا کے لوگوں کو متاثر کیا ہے۔کہیں عورت کی ہوس میں دنیا ہے،
ਸੁਤ ਕੰਚਨ ਸਿਉ ਹੇਤੁ ਵਧਾਇਆ ॥ ਸਭੁ ਕਿਛੁ ਅਪਨਾ ਇਕੁ ਰਾਮੁ ਪਰਾਇਆ ॥੧॥
॥ سُت کنّچن سِءُ ہیتُ ۄدھائِیا
॥1॥ سبھُ کِچھُ اپنا اِکُ رامُ پرائِیا
لفظی معنی:مائِیا موہِ دنیاوی دولت کی محبت ۔ سگل جگُ ۔ سارے عالم ۔ چھائِیا ۔ زیر اثرات ۔ کامن ۔ عورت۔ کام ۔ شہوت۔ لوبھائیا۔ للچاتا ہے ۔ ست ۔ بیٹا ۔ کنچھ ۔ سونا۔ ہیت۔ پیار۔ ودھائیا۔ بڑھائیا۔ پرائیا۔ بیگانہ (1)
॥1॥ ترجمہ:اور دوسری جگہ اس نے اولاد اور دنیاوی مال سے اپنی محبت کو کئی گنا بڑھا دیا ہے۔ساری دنیا کے لوگ ہر چیز کو اپنا سمجھتے ہیں اور خدا کو اجنبی سمجھتے ہیں۔
ਐਸਾ ਜਾਪੁ ਜਪਉ ਜਪਮਾਲੀ ॥ ਦੁਖ ਸੁਖ ਪਰਹਰਿ ਭਗਤਿ ਨਿਰਾਲੀ ॥੧॥ ਰਹਾਉ ॥
॥ ایَسا جاپُ جپءُ جپمالیِ
॥1॥ دُکھ سُکھ پرہِر بھگتِ نِرالیِ رہاءُ
لفظی معنی:جاپ۔ یادوریاض۔ جپ مالی ۔ مانند تسبیح۔ پر ہر۔ مٹاکر ۔ دور کرکے ۔ نرالی ۔ انوکھی (!) رہاؤ ۔
॥1॥ ترجمہ:جس طرح مالا کی مالا کبھی ختم نہیں ہوتی اسی طرح میں خدا کی صفات کو مسلسل یاد کرتا ہوں۔غموں اور خوشیوں کے خیالات کو چھوڑ کر میں خدا کی سب سے حیرت انگیز عبادت کرتا رہتا ہوں۔ توقف
ਗੁਣ ਨਿਧਾਨ ਤੇਰਾ ਅੰਤੁ ਨ ਪਾਇਆ ॥ ਸਾਚ ਸਬਦਿ ਤੁਝ ਮਾਹਿ ਸਮਾਇਆ ॥
॥ گُنھ نِدھان تیرا انّتُ ن پائِیا
॥ ساچ سبدِ تُجھ ماہِ سمائِیا
ترجمہ:اے خُدا، خوبیوں کے خزانے، تیری تخلیق کی حد کسی نے نہیں پائی۔جو تیری حمد کے کلام الٰہی پر توجہ کرتا ہے وہ تجھ میں ضم رہتا ہے۔
ਆਵਾ ਗਉਣੁ ਤੁਧੁ ਆਪਿ ਰਚਾਇਆ ॥ ਸੇਈ ਭਗਤ ਜਿਨ ਸਚਿ ਚਿਤੁ ਲਾਇਆ ॥੨॥
॥ آۄا گئُنھُ تُدھُ آپِ رچائِیا
॥2॥ سیئیِ بھگت جِن سچِ چِتُ لائِیا
لفظی معنی:گن ندھان۔ اوصاف کاخزناہ ۔ ساچ سبد۔ سَچا کلام ۔ سمائیا۔ محوو مجذوب ۔ تجھ ماہے ۔ اے خدا تیرے اندر۔ آواگون تناسخ۔ رچائیا۔ پیدا کیا۔ سیئی ۔ وہی ۔ سَچ چت لائیا۔ خدا سے پیار کیا ۔ (2)
॥2॥ ترجمہ:اے خدا! پیدائش اور موت کا چکر تو نے خود بنایا ہے۔جن لوگوں نے اپنا دماغ تیرے ابدی نام پر مرکوز کیا ہے وہی تیرے سچے بندے ہیں۔
ਗਿਆਨੁ ਧਿਆਨੁ ਨਰਹਰਿ ਨਿਰਬਾਣੀ ॥ ਬਿਨੁ ਸਤਿਗੁਰ ਭੇਟੇ ਕੋਇ ਨ ਜਾਣੀ ॥
॥ گِیانُ دھِیانُ نرہرِ نِربانھیِ
॥ بِنُ ستِگُر بھیٹے کوءِ ن جانھیِ
ترجمہ:روحانی حکمت اور ذہن کو خدا پر مرکوز کرنے کا طریقہ،سچے گرو سے ملاقات (اور ان کی تعلیمات پر عمل) کے بغیر جانا نہیں جا سکتا۔
ਸਗਲ ਸਰੋਵਰ ਜੋਤਿ ਸਮਾਣੀ ॥ ਆਨਦ ਰੂਪ ਵਿਟਹੁ ਕੁਰਬਾਣੀ ॥੩॥
॥ سگل سروۄر جوتِ سمانھیِ
॥3॥ آند روُپ ۄِٹہُ کُربانھیِ
لفظی معنی:گیان ۔ علم ۔ سمجھ ۔ دھیان۔ توجہ ۔ نرہر۔ خدا۔ نربانی ۔ بلا خواہشات ۔ بن ستر بھیٹے ۔ بغیر سَچے مرشد کے ملاپ کے ۔ کوے نہ جانی ۔ کوئی نہیں سمجھتا۔ سگل سرودر۔ سارے تالاب میں۔ جوت۔ نور۔ روح ۔ سمانی بستی ہے ۔ آنند روپ ۔ پرسکون شخصیت وشکل (3)
॥3॥ ترجمہ:خدا کا نور تمام مخلوقات میں موجود ہے۔اور میں اس خدا پر قربان جاتا ہوں، جو خوشیوں کا مجسم ہے۔
ਭਾਉ ਭਗਤਿ ਗੁਰਮਤੀ ਪਾਏ ॥ ਹਉਮੈ ਵਿਚਹੁ ਸਬਦਿ ਜਲਾਏ ॥
॥ بھاءُ بھگتِ گُرمتیِ پاۓ
॥ ہئُمےَ ۄِچہُ سبدِ جلاۓ
ترجمہ:جو گرو کی تعلیمات کے ذریعے خدا کی محبت بھری عقیدت مندی حاصل کرتا ہے،وہ گرو کے کلام پر عمل کر کے اندر سے انا کو جلا دیتا ہے۔