Page 1319
ਰਾਗੁ ਕਲਿਆਨ ਮਹਲਾ ੪ੴ ਸਤਿਨਾਮੁ ਕਰਤਾ ਪੁਰਖੁ ਨਿਰਭਉ ਨਿਰਵੈਰੁਅਕਾਲ ਮੂਰਤਿ ਅਜੂਨੀ ਸੈਭੰ ਗੁਰ ਪ੍ਰਸਾਦਿ ॥ ਰਾਮਾ ਰਮ ਰਾਮੈ ਅੰਤੁ ਨ ਪਾਇਆ ॥ ਹਮ ਬਾਰਿਕ ਪ੍ਰਤਿਪਾਰੇ ਤੁਮਰੇ ਤੂ ਬਡ ਪੁਰਖੁ ਪਿਤਾ ਮੇਰਾ ਮਾਇਆ ॥੧॥ ਰਹਾਉ ॥
راگُ کلِیان مہلا 4
॥ ੴ ستِنامُ کرتا پُرکھُ نِربھءُ نِرۄیَرُ اکال موُرتِ اجوُنیِ سیَبھنّ گُرپ٘رسادِ
॥ راما رم رامےَ انّتُ ن پائِیا
॥1॥ رہاءُ ॥ ہم بارِک پ٘رتِپارے تُمرے توُ بڈ پُرکھُ پِتا میرا مائِیا
لفظی معنی:راما۔ خدا جو ہر جائی ہے اور سب میں بستا ہے ۔ا نت ۔ آخرت۔ ہستی کی قدرقیمت کا اندازہ ۔ بارک ۔ بچے ۔ پرتپارے ۔ پردر دہ۔ وڈپرکھ ۔ بلند ستی ۔ مائیا۔ ماتا ۔ رہاؤ۔
॥1॥ ترجمہ:اے ہمہ گیر خدا تیری صفات کی وسعت کو کوئی نہیں پا سکتا۔اے خدا، ہم تیرے بچے ہیں، تیری پرورش ہے، تو ہی سب سے اعلیٰ ہستی ہے، تو ہی ہمارا باپ بھی ہے اور ماں بھی۔ توقف
ਹਰਿ ਕੇ ਨਾਮ ਅਸੰਖ ਅਗਮ ਹਹਿ ਅਗਮ ਅਗਮ ਹਰਿ ਰਾਇਆ ॥ ਗੁਣੀ ਗਿਆਨੀ ਸੁਰਤਿ ਬਹੁ ਕੀਨੀ ਇਕੁ ਤਿਲੁ ਨਹੀ ਕੀਮਤਿ ਪਾਇਆ ॥੧॥
॥ ہرِ کے نام اسنّکھ اگم ہہِ اگم اگم ہرِ رائِیا
॥1॥ گُنھیِ گِیانیِ سُرتِ بہُ کیِنیِ اِکُ تِلُ نہیِ کیِمتِ پائِیا
لفظی معنی:اسنکھ ۔ بیشمار ۔ اگم ۔ رسائی سے باہر۔ رائیا۔ حکمران۔ سرت ۔ خیال آرائی ۔ سوچ ۔ گنی ۔ گیانی ۔ اوصاف والے دانشمند۔ تل۔ ذراسی (1)
॥1॥ ترجمہ:خدا کے نام بے شمار اور ہمارے حواس کی پہنچ سے باہر ہیں۔ خدا سمجھ سے باہر ہے۔صالحین اور روحانی اساتذہ نے اس پر بہت غور کیا ہے، لیکن وہ اس کی قدر و منزلت کا ایک ذرہ بھی اندازہ نہیں لگا سکے۔
ਗੋਬਿਦ ਗੁਣ ਗੋਬਿਦ ਸਦ ਗਾਵਹਿ ਗੁਣ ਗੋਬਿਦ ਅੰਤੁ ਨ ਪਾਇਆ ॥ ਤੂ ਅਮਿਤਿ ਅਤੋਲੁ ਅਪਰੰਪਰ ਸੁਆਮੀ ਬਹੁ ਜਪੀਐ ਥਾਹ ਨ ਪਾਇਆ ॥੨॥
॥ گوبِد گُنھ گوبِد سدا گاۄہِ گُنھ گوبِد انّتُ ن پائِیا
॥2॥ توُامِتِ اتولُ اپرنّپر سُیامیِ بہُ جپیِئےَ تھاہ ن پائِیا
لفظی معنی:گن گوبند انت۔ گو بند مراد خدا کے اوصاف کے شمار کی آخر۔ امت۔ جسکی پیمائش نہ کی جاسکے ۔ اتول ۔وزن نہ کیا جاسکے ۔ اپنپر۔ پرے سے پرے مراد اتنا وسیع کہ کنارہ نہ ہو۔ تھاہ ۔ گہرائی کا اندازہ (2)
ترجمہ:بہت سے انسان ہر وقت مالک کائنات کی حمد و ثناء کرتے ہیں لیکن اس کی صفات کی وسعت کسی کو نہیں ملی۔اے مالک خدا! تیری قدر نہیں ناپی جا سکتی ہے، تو کسی بھی حد سے باہر ہے۔ اگرچہ تیرا نام بکثرت لیا جا رہا ہے لیکن تو ایکایسمندر ॥2॥ ہے جس کی گہرائی کا پتہ نہیں چل سکتا۔
ਉਸਤਤਿ ਕਰਹਿ ਤੁਮਰੀ ਜਨ ਮਾਧੌ ਗੁਨ ਗਾਵਹਿ ਹਰਿ ਰਾਇਆ ॥ ਤੁਮ੍ਹ੍ਹ ਜਲ ਨਿਧਿ ਹਮ ਮੀਨੇ ਤੁਮਰੇ ਤੇਰਾ ਅੰਤੁ ਨ ਕਤਹੂ ਪਾਇਆ ॥੩॥
॥ اُستتِ کرہِ تُمریِ جن مادھوَ گُن گاۄہِ ہرِ رائِیا
॥3॥ تُم٘ہ٘ہ جل نِدھِ ہم میِنے تُمرے تیرا انّتُ ن کتہوُ پائِیا
لفظی معنی:استت ۔ تعریف ۔ ستائش ۔ مادہو ۔ خدا۔ رائیا۔ رجاہ ۔ حکمران۔ خدا ۔ جل ندھ ۔ سمندر۔ مینے ۔ مچھلی ۔ انت ۔ آخر۔ کتہو ۔ کہیں (3)
ترجمہ:اے خدا، دولت کی دیوی کے مالک اور بادشاہ! تیرے عقیدت مند تیری خوبیاں گا کر تیری تعریف کرتے ہیں۔تو سمندر کی طرح ہے اور ہم تیری مچھلیوں کی طرح ہیں، جس طرح مچھلی سمندر کی وسعت نہیں جانتی، اسی طرح میں تیری حدوں کو کوئی ॥3॥ نہیں جانتا۔
ਜਨ ਕਉ ਕ੍ਰਿਪਾ ਕਰਹੁ ਮਧਸੂਦਨ ਹਰਿ ਦੇਵਹੁ ਨਾਮੁ ਜਪਾਇਆ ॥ ਮੈ ਮੂਰਖ ਅੰਧੁਲੇ ਨਾਮੁ ਟੇਕ ਹੈ ਜਨ ਨਾਨਕ ਗੁਰਮੁਖਿ ਪਾਇਆ ॥੪॥੧॥
॥ جن کءُ ک٘رِپا کرہُ مدھسوُدن ہرِ دیۄہُ نامُ جپائِیا
॥4॥1॥ مےَ موُرکھ انّدھُلے نامُ ٹیک ہےَ جن نانک گُرمُکھِ پائِیا
لفظی معنی:مدھسودن ۔ خدا۔ نام جپائیا ۔ یا دوریاض کے لئے نام عنایت فرماو۔ اندھلے ۔ نابینا۔ ٹیک۔ آسرا۔ گورمکھ ۔ مرشدکے وسیلے سے ۔
ترجمہ:اے خدا، شیطانوں کا خاتمہ کرنے والے، اپنے بندے پر رحم فرما۔ اے خدا، مجھے اپنے نام سے نواز، تاکہ میں تجھے یاد کرتا رہوں۔مجھ جیسے روحانی اندھے احمق کے لیے صرف تیرا نام ہی سہارا ہے: اے عقیدت مند نانک، صرف گرو کے پیروکار ॥4॥1॥ کو ہی ملتا ہے۔
ਕਲਿਆਨੁ ਮਹਲਾ ੪ ॥ ਹਰਿ ਜਨੁ ਗੁਨ ਗਾਵਤ ਹਸਿਆ ॥ ਹਰਿ ਹਰਿ ਭਗਤਿ ਬਨੀ ਮਤਿ ਗੁਰਮਤਿ ਧੁਰਿ ਮਸਤਕਿ ਪ੍ਰਭਿ ਲਿਖਿਆ ॥੧॥ ਰਹਾਉ ॥
॥4॥ کلِیانُ مہلا
॥ ہرِ جنُ گُن گاۄت ہسِیا
॥1॥ رہاءُ ॥ہرِ ہرِ بھگتِ بنیِ متِ گُرمتِ دھُرِ مستکِ پ٘ربھِ لِکھِیا
لفظی معنی:ہبیا ۔ خوش ہوا۔ بنی ۔ لائق ۔ ست۔ سمجھ ۔ گرمت۔ سبق ۔ واعظ مرشد۔ مستک ۔ پیشانی ۔ لکھیا۔ تھریر ۔ رہاؤ۔
॥1॥ ترجمہ:خدا کا بندہ اس کی تسبیح گاتے ہوئے خوش رہتا ہے،گرو کی تعلیمات کے ذریعہ خدا کی عقیدت مندانہ عبادت اس کے لئے خوش کن معلوم ہوتی ہے کیونکہ خدا نے اسے اس کے ساتھ پہلے سے مقرر کیا ہے۔ توقف
ਗੁਰ ਕੇ ਪਗ ਸਿਮਰਉ ਦਿਨੁ ਰਾਤੀ ਮਨਿ ਹਰਿ ਹਰਿ ਹਰਿ ਬਸਿਆ ॥ ਹਰਿ ਹਰਿ ਹਰਿ ਕੀਰਤਿ ਜਗਿ ਸਾਰੀ ਘਸਿ ਚੰਦਨੁ ਜਸੁ ਘਸਿਆ ॥੧॥
॥ گُر کے پگ سِمرءُ دِنُ راتیِ منِ ہرِ ہرِ ہرِ بسِیا
॥1॥ ہرِ ہرِ ہرِ کیِرتِ جگِ ساریِ گھسِ چنّدنُ جسُ گھسِیا
لفظی معنی:پگ ۔ پاؤں۔ کیرت۔ صفت صلاح ۔ گھس چندن ۔ خوشبو دیتا ہے ۔ چندن گھسنے کے بعد (1)
ترجمہ:میں ہمیشہ گرو کی تعلیمات کو یاد کرتا ہوں اور ان پر عمل کرتا ہوں جس کی وجہ سے خدا میرے ذہن میں ظاہر ہوا ہے۔خدا کی حمد گانا دنیا میں سب سے اعلیٰ ترین کام ہے۔ جس طرح صندل کی لکڑی کو رگڑنے سے خوشبو آتی ہے، اسی طرح خدا ॥1॥ کی حمد گانے سے نام کی خوشبو پھیلتی ہے۔
ਹਰਿ ਜਨ ਹਰਿ ਹਰਿ ਹਰਿ ਲਿਵ ਲਾਈ ਸਭਿ ਸਾਕਤ ਖੋਜਿ ਪਇਆ ॥ ਜਿਉ ਕਿਰਤ ਸੰਜੋਗਿ ਚਲਿਓ ਨਰ ਨਿੰਦਕੁ ਪਗੁ ਨਾਗਨਿ ਛੁਹਿ ਜਲਿਆ ॥੨॥
॥ ہرِ جن ہرِ ہرِ ہرِ لِۄ لائیِ سبھِ ساکت کھوجِ پئِیا
॥2॥ جِءُ کِرت سنّجوگِ چلِئو نر نِنّدکُ پگُ ناگنِ چھُہِ جلِیا
لفظی معنی:ہرجن۔ خادم خدا۔ ہر لو خدا سے محبت ۔ ساکت مادہ پرست ۔ منکر۔ منافق ۔ کھوج پییا۔ مخالفت کرتے ہیں۔ جیؤ کرت ۔ سنجوگی ۔ جیسے کئے اعمالات کے تاثرات کے مطابق نند ک بدگوئی کرنے والا ۔ ناگن ۔ سانپنی (2)
ترجمہ:خدا کے پرستار ہمیشہ خدا کی طرف متوجہ رہتے ہیں، لیکن بے ایمان مادہ پرست ان سے حسد کرتے ہیں۔
॥2॥ بدگوئی کرنے والا عمر بھر اپنے گزشتہ اعمال کے مطابق عمل کرتا ہے، وہ حسد کے زہر میں اسی طرح جلتا رہتا ہے جس طرح وہ شخص جو غلطی سے ناگ کو پاؤں لگنے پر درد میں جلتا ہے۔
ਜਨ ਕੇ ਤੁਮ੍ਹ੍ਹ ਹਰਿ ਰਾਖੇ ਸੁਆਮੀ ਤੁਮ੍ਹ੍ਹ ਜੁਗਿ ਜੁਗਿ ਜਨ ਰਖਿਆ ॥ ਕਹਾ ਭਇਆ ਦੈਤਿ ਕਰੀ ਬਖੀਲੀ ਸਭ ਕਰਿ ਕਰਿ ਝਰਿ ਪਰਿਆ ॥੩॥
॥ جن کے تُم٘ہ٘ہ ہرِ راکھے سُیامیِ تُم٘ہ٘ہ جُگِ جُگِ جن رکھِیا
॥3॥ کہا بھئِیا دیَتِ کریِ بکھیِلیِ سبھ کرِ کرِ جھرِ پرِیا
لفظی معنی:رکاھے ۔ محافظ ۔ جگ جگ ۔ ہر زمانے میں۔ جن رکھیا۔ خدمتگار کی حفاظت کی ۔ دیت ۔ براآدمی ۔ بخیلی ۔ چغلی ۔ حسد۔ جھر پریا۔ مایوس۔ ہوا (3)
ترجمہ:اے مالک خدا! تو اپنے بندوں کا نجات دہندہ ہے، تو ہر زمانے میں اپنے بندوں کی حفاظت کرتا رہا ہے۔اس سے کیا فرق پڑتا ہے، اگر آسیب جیسی طبیعت والے لوگ سنتوں کو برا بھلا کہتے ہیں، ایسے اعمال سے یہ لوگ روحانی طور پر بگڑ جاتے ہیں۔ ||3||
ਜੇਤੇ ਜੀਅ ਜੰਤ ਪ੍ਰਭਿ ਕੀਏ ਸਭਿ ਕਾਲੈ ਮੁਖਿ ਗ੍ਰਸਿਆ ॥ ਹਰਿ ਜਨ ਹਰਿ ਹਰਿ ਹਰਿ ਪ੍ਰਭਿ ਰਾਖੇ ਜਨ ਨਾਨਕ ਸਰਨਿ ਪਇਆ ॥੪॥੨॥
॥ جیتے جیِء جنّت پ٘ربھِ کیِۓ سبھِ کالےَ مُکھِ گ٘رسِیا
॥4॥2॥ ہرِ جن ہرِ ہرِ ہرِ پ٘ربھِ راکھے جن نانک سرنِ پئِیا
لفظی معنی:جیئہ جنت۔ مخلوقات ۔ کالے ۔ موت۔ گرسیا۔ زرد میں۔ قابؤ۔ سرن ۔ پناہ۔
॥4॥2॥ ترجمہ:خدا کی پیدا کردہ تمام مخلوقات موت کے خوف کی گرفت میں ہیں۔اے عقیدت مند نانک، خدا نے ہمیشہ اپنے بندوں کی حفاظت کی ہے۔ اس لیے عقیدت مند ہمیشہ اس کی پناہ لیتے ہیں۔
ਕਲਿਆਨ ਮਹਲਾ ੪ ॥
॥4॥ کلِیان مہلا