Guru Granth Sahib Translation Project

Urdu Classical Page 130

Page 130

ਤਿਸੁ ਰੂਪੁ ਨ ਰੇਖਿਆ ਘਟਿ ਘਟਿ ਦੇਖਿਆ ਗੁਰਮੁਖਿ ਅਲਖੁ ਲਖਾਵਣਿਆ ॥੧॥ ਰਹਾਉ ॥
॥੧॥ رہاءُ ॥ تِسُ روُپُ ن ریکھِیا گھٹِ گھٹِ دیکھِیا گُرمُکھِ الکھُ لکھاۄنھِیا
لفظی معنی:نرنکاری ۔ بلاوجود کی پرستس کرنیوالے ۔ نام دھیاونیا۔ نام کی ریاض کرنے والے ۔ تس اس ۔ روپ ۔ شکل۔ ریکھیا۔ صورت ۔ گھٹ گھٹ ۔ ہر دل میں ۔ گورمکھ ۔ مرشد کے وسیلے سے ۔ الکھ ۔ شمارو حساب سے اوپر۔
ترجُمہ:اور ہر دل میں بستا دیکھا جاسکتا ہے ۔لیکن مرشد کے ذریعے ہی اس آنکھوں سے اوجھل خدا کو سمجھا جا سکتا ہے ۔

ਤੂ ਦਇਆਲੁ ਕਿਰਪਾਲੁ ਪ੍ਰਭੁ ਸੋਈ ॥ ਤੁਧੁ ਬਿਨੁ ਦੂਜਾ ਅਵਰੁ ਨ ਕੋਈ ॥
॥ توُ دئِیالُ کِرپالُ پ٘ربھُ سوئیِ
॥ تُدھُ بِنُ دوُجا اۄرُ ن کوئیِ
ترجُمہ:اے خدا تو رحمان ہے مہربانیوں کا چشمہ ہے ۔ تو سب جانداروں کا مالک ہے ۔ تیرے بغیر تیرے جیسا کوئی دوسرا ثانی نہیں ۔

ਗੁਰੁ ਪਰਸਾਦੁ ਕਰੇ ਨਾਮੁ ਦੇਵੈ ਨਾਮੇ ਨਾਮਿ ਸਮਾਵਣਿਆ ॥੨॥
॥੨॥ گُرُ پرسادُ کرے نامُ دیۄےَ نامے نامِ سماۄنھِیا
لفظی معنی:دیال۔ رحمدل۔ کرپال ، مہربان ، سوئی ، وہی ، تدھ ، تیرے ، اور ، دیگر ، دوسرا، گر پر ساوکدے ، مرشد رحمت فرمائے (2)
ترجُمہ:جس پر مرشد مہربان ہوتا ہے اسے الہیٰ نام عنایت کرتا ہے ۔ وہ الہٰی نام میں محو رہتا ہے (2)

ਤੂੰ ਆਪੇ ਸਚਾ ਸਿਰਜਣਹਾਰਾ ॥ ਭਗਤੀ ਭਰੇ ਤੇਰੇ ਭੰਡਾਰਾ ॥
॥ توُنّ آپے سچا سِرجنھہارا
॥ بھگتیِ بھرے تیرے بھنّڈارا
ترجُمہ:اے خدا تو دنیا پیدا کرنیوالا ہے ۔تیرے خزانے الہٰی عشق و پریم پیار سے لبالب بھرے ہوئے ہیں ۔

ਗੁਰਮੁਖਿ ਨਾਮੁ ਮਿਲੈ ਮਨੁ ਭੀਜੈ ਸਹਜਿ ਸਮਾਧਿ ਲਗਾਵਣਿਆ ॥੩॥
॥੩॥ گُرمُکھِ نامُ مِلےَ منُ بھیِجےَ سہجِ سمادھِ لگاۄنھِایا
لفظی معنی:سرجنہارا ۔ پیدا کرنیوالا۔ بھگتی ۔ پریم۔ پیار۔ الہٰی ، بھنڈار، خزانے ، گورمکھ ، گرو کے ذریعے ۔ من بھیجے ۔ من زیر اثر ہو۔ سہج سمادھ ۔ روحانی سکون میں متوجو ہونا (3)
ترجُمہ:جب مرید مرشد کو الہیٰ نام ملتا ہے، تو اس کا من و دل الہٰی نام کا لطف لیتا ہے اور روحانی سکون میں اپنی توجہ لگاتا ہے (3)

ਅਨਦਿਨੁ ਗੁਣ ਗਾਵਾ ਪ੍ਰਭ ਤੇਰੇ ॥ ਤੁਧੁ ਸਾਲਾਹੀ ਪ੍ਰੀਤਮ ਮੇਰੇ ॥
॥ اندِنُ گُنھ گاۄا پ٘ربھ تیرے
॥ تُدھُ سالاہیِ پ٘ریِتم میرے
ترجُمہ:اے خدا ہر روز تیری حمد وثناہ کرؤں ۔ اے میرے پیارے تیری ستائش کرؤں ۔

ਤੁਧੁ ਬਿਨੁ ਅਵਰੁ ਨ ਕੋਈ ਜਾਚਾ ਗੁਰ ਪਰਸਾਦੀ ਤੂੰ ਪਾਵਣਿਆ ॥੪॥
॥੪॥ تُدھُ بِنُ اۄرُ ن کوئیِ جاچا گُر پرسادیِ توُنّ پاۄنھِیا
لفظی معنی:اندن ۔دن رات۔ روز و شب ۔ ہر وقت ۔ جاچا۔ میں مانگتا ہوں ۔ پریم ۔پیارا۔ گر پر سادی ۔ مرشد کی رحمت سے (4)
ترجُمہ:تیرے بغیر کسی دوسرے سے نہ مانگوں ۔ کرم و عنایت مرشد سے ہی تجھ سے میلاپ ہو سکتا ہے (4)

ਅਗਮੁ ਅਗੋਚਰੁ ਮਿਤਿ ਨਹੀ ਪਾਈ ॥ ਅਪਣੀ ਕ੍ਰਿਪਾ ਕਰਹਿ ਤੂੰ ਲੈਹਿ ਮਿਲਾਈ ॥
॥ اگمُ اگوچرُ مِتِ نہیِ پائیِ
॥ اپنھیِ ک٘رِپا کرہِ توُنّ لیَہِ مِلائیِ
ترجُمہ:اے خدا وندکریم تو انسانی رسائی سے بعید ہے۔ اے خدا تیری عظمت بیان کرنی انسان کی پہنچ اور قوت سے باہر ہے ۔ جس پر تو رحمت و کرم و عنایت کرتا ہے اسے اپنے ساتھ ملا لیتا ہے ۔

ਪੂਰੇ ਗੁਰ ਕੈ ਸਬਦਿ ਧਿਆਈਐ ਸਬਦੁ ਸੇਵਿ ਸੁਖੁ ਪਾਵਣਿਆ ॥੫॥
॥੫॥ پوُرے گُر کےَ سبدِ دھِیائیِئےَ سبدُ سیۄِ سُکھُ پاۄنھِیا
لفظی معنی:اگم۔ انسانی رسائی سے اوپر ۔ اگوچر۔ جو بیان نہ ہو سکے۔ من اندازہ (5)
ترجُمہ:کامل مرشد کے کلام کے ذریعے ہی اسے یاد کیا جا سکتا ہے۔ کلام دل میں بسا کر ہی روحانی سکون پا سکتا ہے (5)

ਰਸਨਾ ਗੁਣਵੰਤੀ ਗੁਣ ਗਾਵੈ ॥ ਨਾਮੁ ਸਲਾਹੇ ਸਚੇ ਭਾਵੈ ॥
॥ رسنا گُنھۄنّتیِ گُنھ گاۄےَ
॥ نامُ سلاہے سچے بھاۄےَ
ترجُمہ:وہ زبان خوش قسمت ہے جو الہٰی حمد وثناہ کرتی ہےجو نام کی صفت صلاح کرتا ہے اسے ہی الہٰی پیار ملتا ہے، وہی خدا کا پیارا ہے

ਗੁਰਮੁਖਿ ਸਦਾ ਰਹੈ ਰੰਗਿ ਰਾਤੀ ਮਿਲਿ ਸਚੇ ਸੋਭਾ ਪਾਵਣਿਆ ॥੬॥
॥੬॥ گُرمُکھِ سدا رہےَ رنّگِ راتیِ مِلِ سچے سوبھا پاۄنھِیا
لفظی معنی:رزق ۔ روزی۔ جنت۔ جاندار۔ رسنا۔ زبان۔ بھاوے ۔ پیارا ہو جاتا ہے ۔ رنگ راتی ۔ پریم میں سر شار۔ سوبھا ۔ اچھی شہرت(6)
ترجُمہ:مرید مرشد ہمیشہ الہٰی پریم کے پریمی ہو جاتے ہیں سچے خدا سے مل کر الہیٰ درگاہ میں شہرت پاتے ہیں(6)

ਮਨਮੁਖੁ ਕਰਮ ਕਰੇ ਅਹੰਕਾਰੀ ॥ ਜੂਐ ਜਨਮੁ ਸਭ ਬਾਜੀ ਹਾਰੀ ॥
॥ منمُکھُ کرم کرے اہنّکاریِ
॥ جوُئےَ جنمُ سبھ باجیِ ہاریِ
ترجُمہ:خود پسندی اپنے ذہن کا مرید غرور اور تکبر والے کام کرتا ہے ۔ اور زندگی بیکار گنوا دیتا ہے ۔

ਅੰਤਰਿ ਲੋਭੁ ਮਹਾ ਗੁਬਾਰਾ ਫਿਰਿ ਫਿਰਿ ਆਵਣ ਜਾਵਣਿਆ ॥੭॥
॥੭॥ انّترِ لوبھُ مہا گُبارا پھِرِ پھِرِ آۄنھ جاۄنھِیا
لفظی معنی:وڈیائی۔ عظمت وحشمت ۔ یکھت دھر۔ الہٰی حضور کے درسے ۔ بہو بھنجن۔ خوف مٹانیوالا ۔ گر سبدی ۔ کلام مرشد سے (7)
ترجُمہ:اس کے دل میں بھاری لالچ ہےاور اس لالچ کے طوفان کی وجہ سے تناسخ میں پڑا رہتا ہے (7)

ਆਪੇ ਕਰਤਾ ਦੇ ਵਡਿਆਈ ॥ ਜਿਨ ਕਉ ਆਪਿ ਲਿਖਤੁ ਧੁਰਿ ਪਾਈ ॥
॥ آپے کرتا دے ۄڈِیائیِ
॥ جِن کءُ آپِ لِکھتُ دھُرِ پائیِ
ترجُمہ:خدا ۔ کرتار خود عظمت وحشمت عنایت کرتا ہے ۔ جنکی تقدیر میں الہٰی حضور سے تحریر ہوتی ہے۔

ਨਾਨਕ ਨਾਮੁ ਮਿਲੈ ਭਉ ਭੰਜਨੁ ਗੁਰ ਸਬਦੀ ਸੁਖੁ ਪਾਵਣਿਆ ॥੮॥੧॥੩੪॥
॥੮॥੧॥੩੪॥ نانک نامُ مِلےَ بھءُ بھنّجنُ گُر سبدیِ سُکھُ پاۄنھِیا
لفظی معنی:منھکھ۔ مرید من۔ اہنکاری ۔ تکبری ۔ گھمنڈی ۔ لوبھ ۔ لالچمہاں غبار۔ بھاری اندھیرا لا علمی کآون۔جاونیا۔ تناسخ میں پڑنے والا (8)
ترجُمہ:اے نانک الہیٰ نام کی ریاض سے خدا ملتا ہے اور کلام مرشد سے سکھ ملتا ہے (8)

ਮਾਝ ਮਹਲਾ ੫ ਘਰੁ ੧ ॥ ਅੰਤਰਿ ਅਲਖੁ ਨ ਜਾਈ ਲਖਿਆ ॥ ਨਾਮੁ ਰਤਨੁ ਲੈ ਗੁਝਾ ਰਖਿਆ ॥
੧॥ ماجھ مہلا ੫ گھرُ
॥ انّترِ الکھُ ن جائیِ لکھِیا
॥ نامُ رتنُ لےَ گُجھا رکھِیا
ترجُمہ:خدا سب کے دل میں بستا تو ہے مگر اسکی سمجھ سب کو نہیں آتی ۔ اس نے نایاب قیمتی الہیٰ نام انسان کے اندر پوشیدہ رکھا ہے ۔

ਅਗਮੁ ਅਗੋਚਰੁ ਸਭ ਤੇ ਊਚਾ ਗੁਰ ਕੈ ਸਬਦਿ ਲਖਾਵਣਿਆ ॥੧॥
॥੧॥ اگمُ اگوچرُ سبھ تے اوُچا گُر کےَ سبدِ لکھاۄنھِیا
لفظی معنی:انتر ۔ اندر۔ فرق۔ دل میں ۔ الکہہ۔ لیکھے ۔ یا حساب وشمار سے باہر ۔ گجہا۔ پوشیدہ ۔ نہ جائی لکھیا۔ شماریا حساب نہیں ہو سکتا ۔ نام رتن۔ ہیرے کی مانند قیمتی
ترجُمہ:انسانی رسائی سے بلند جسکی بابت کچھ بیان نہیں ہو سکتا ۔ جو سب سے بلند عظمت ہے جسکی سبق و کلام مرشد سے سمجھ آتی ہے۔

ਹਉ ਵਾਰੀ ਜੀਉ ਵਾਰੀ ਕਲਿ ਮਹਿ ਨਾਮੁ ਸੁਣਾਵਣਿਆ ॥
॥ ہءُ ۄاریِ جیِءُ ۄاریِ کلِ مہِ نامُ سُنھاۄنھِیا
ترجُمہ:قربان ہوں میں ان پر جو اس زمانے میں الہیٰ نام کی ریاض کرتے ہین اور دوسروں کو الہیٰ نام کی ریاض کی بارے میں تاکید سناتے ہیں۔

ਸੰਤ ਪਿਆਰੇ ਸਚੈ ਧਾਰੇ ਵਡਭਾਗੀ ਦਰਸਨੁ ਪਾਵਣਿਆ ॥੧॥ ਰਹਾਉ ॥
॥੧॥ رہاءُ ॥ سنّت پِیارے سچےَ دھارے ۄڈبھاگیِ درسنُ پاۄنھِیا
لفظی معنی:کل مینہہ۔ دور کل ۔ سچے دھارے ۔سچے خدا کی اپنائے ۔ وڈبھاگی ۔ بلند قسمت سے ۔ درشن ۔ دیداررہاؤ
ترجُمہ:پیارے پاکدامن عاشقان الہٰی جنکو خدا کا سہارا ہے ۔ انہیں خوش قسمتی سے خدا کا دیدار ہوتا ہے ۔

ਸਾਧਿਕ ਸਿਧ ਜਿਸੈ ਕਉ ਫਿਰਦੇ ॥ ਬ੍ਰਹਮੇ ਇੰਦ੍ਰ ਧਿਆਇਨਿ ਹਿਰਦੇ ॥
॥ سادھِک سِدھ جِسےَ کءُ پھِردے
॥ ب٘رہمے اِنّد٘ر دھِیائِنِ ہِردے
ترجُمہ:خدا رسیدہ جو پاکیزگی کے لیئے کوشاں ہیں اور جنہوں نے پاکیزگی حاصل کر لی ہے وہ خدا کی تلاش کرتے ہیں ۔ جسے برہما اور اندر فرشتے وغیرہ یاد کرتے ہیں اور دل میں بساتے ہیں۔

ਕੋਟਿ ਤੇਤੀਸਾ ਖੋਜਹਿ ਤਾ ਕਉ ਗੁਰ ਮਿਲਿ ਹਿਰਦੈ ਗਾਵਣਿਆ ॥੨॥
॥੨॥ کوٹِ تیتیِسا کھوجہِ تا کءُ گُر مِلِ ہِردےَ گاۄنھِیا
لفظی معنی:سادھک ۔ قلب کی صفائی کے لئے کوشاں ۔ سدھ ۔ جنہوں نے قلب کی صفائی کر لی ۔ جسے کوؤ پھر دے ۔ جسکے حصول کے لئے بیتاب ہیں۔ دھیان ۔ دل سے یاد کرتے ہیں۔ ہر دے ۔ دل میں ۔ کیوجیہہ۔ جستجو کرنا۔ (2)
ترجُمہ:جسکی جستجو میں تیتیس کروڑ فرشتے ہیںپر خوش قسمت ہی مرشد کے میلاپ سے اپنے دل میں اس خدا حمدو ثناہ کرتے ہیں ۔(2)

ਆਠ ਪਹਰ ਤੁਧੁ ਜਾਪੇ ਪਵਨਾ ॥ ਧਰਤੀ ਸੇਵਕ ਪਾਇਕ ਚਰਨਾ ॥
॥ آٹھ پہر تُدھُ جاپے پۄنا
॥ دھرتیِ سیۄک پائِک چرنا
ترجُمہ:ہوا ہر وقت تیری ریاضت کرتی ہے مراد تیرے فرمان میں چلتی ہے۔ پوری مخلوق عاجزی کے ساتھ آپ کے حکم پر ہے۔

ਖਾਣੀ ਬਾਣੀ ਸਰਬ ਨਿਵਾਸੀ ਸਭਨਾ ਕੈ ਮਨਿ ਭਾਵਣਿਆ ॥੩॥
॥੩॥ کھانھیِ بانھیِ سرب نِۄاسیِ سبھنا کےَ منِ بھاۄنھِیا
لفظی معنی:جاپے ۔ یاد کرنا۔ پونا۔ ہوا۔ دھرتی ۔ زمین ۔ چرنا۔ پاؤں ۔ سیوک ۔ خدمتگار ۔ کھاتی ۔ کانیں ۔ بانی ۔زبانیں (3)
ترجُمہ:کانوں یعنی مخلوق کی پیدائش کے چاروں ذریعوں (انڈج، جیرجِ، سیتج اور اتبج) اور مختلف زبانوں والے انسان سب میں تو بستا ہے ۔ اور تو سب کے دل کا پیارا ہے (3)

ਸਾਚਾ ਸਾਹਿਬੁ ਗੁਰਮੁਖਿ ਜਾਪੈ ॥ ਪੂਰੇ ਗੁਰ ਕੈ ਸਬਦਿ ਸਿਞਾਪੈ ॥
॥ ساچا ساہِبُ گُرمُکھِ جاپےَ
॥ پوُرے گُر کے سبدِ سِجنْاپےَ
ترجُمہ:سچے خدا کی بابت مرشد کی تعلیمات پر عمل کرنے کے ذریعے سمجھ آتی ہے ۔ کامل مرشد کے کلام سے اسکی سمجھ آتی ہے۔

ਜਿਨ ਪੀਆ ਸੇਈ ਤ੍ਰਿਪਤਾਸੇ ਸਚੇ ਸਚਿ ਅਘਾਵਣਿਆ ॥੪॥
॥੪॥ جِن پیِیا سیئیِ ت٘رِپتاسے سچے سچِ اگھاۄنھِیا
لفظی معنی:ساچا صاحب ۔ سچا خدا۔ جاپے ۔ یاد کرتا ہے ۔ سنجاپے ۔ پہچان۔ ترپتا سے ۔ سیر ہوئے ۔ رج گئے ۔ اگھاونیا ۔ سیر ہوئے (4)
ترجُمہ:جنہوں نے آب حیات نام نوش کیا ہے انکی تمام خواہشات کی بھوکھ مٹ گئی اور ان کا دل سچے خدا سے مطمئن ہوگیا۔ (4)

ਤਿਸੁ ਘਰਿ ਸਹਜਾ ਸੋਈ ਸੁਹੇਲਾ ॥ ਅਨਦ ਬਿਨੋਦ ਕਰੇ ਸਦ ਕੇਲਾ ॥
॥ تِسُ گھرِ سہجا سوئیِ سُہیلا
॥ اند بِنود کرے سد کیلا
ترجُمہ:جس گھر میں مراد جس دل میں صبر ہے وہی پر سکون زندگی بسر کرتا ہے، ایسا شخص ہمیشہ روحانی لذت اورلطف حاصلکرتا ہے

ਸੋ ਧਨਵੰਤਾ ਸੋ ਵਡ ਸਾਹਾ ਜੋ ਗੁਰ ਚਰਣੀ ਮਨੁ ਲਾਵਣਿਆ ॥੫॥
॥੫॥سو دھنۄنّتا سو ۄڈ ساہا جو گُر چرنھیِ منُ لاۄنھِیا
لفظی معنی:گھر گھر ۔ دل سہج۔ سکون ۔ سہیلا۔ آسان ۔ انند ونود۔ روحانی خوشیاں ۔ تماشے ۔ سرکیلا ۔ صدیوی کلول ۔ تماشے ۔ دھنونتا۔ دولت مند ۔ ساہا ۔ شاہوکار (5)
ترجُمہ:حقیقتن وہی دولتمند ہیں اور بھاری شاہوکار ہیں، جو اپنے ذہن کو مرشد کے کلام پر منحصر کرتا ہے۔ (5)

ਪਹਿਲੋ ਦੇ ਤੈਂ ਰਿਜਕੁ ਸਮਾਹਾ ॥ ਪਿਛੋ ਦੇ ਤੈਂ ਜੰਤੁ ਉਪਾਹਾ ॥
॥ پہِلو دے تیَں رِجکُ سماہا
॥ پِچھو دے تیَں جنّتُ اُپاہا
ترجُمہ:اے خدا تو جاندار کے پیدا ہونے سے پہلے ہی رزق بہم پہنچاتا ہے ۔

ਤੁਧੁ ਜੇਵਡੁ ਦਾਤਾ ਅਵਰੁ ਨ ਸੁਆਮੀ ਲਵੈ ਨ ਕੋਈ ਲਾਵਣਿਆ ॥੬॥
॥੬॥ تُدھُ جیۄڈُ داتا اۄرُ ن سُیامیِ لۄےَ ن کوئیِ لاۄنھِیا
لفظی معنی:پہلودے تین رزق سماہا۔ پہلے اے خدا تو روزق دیتا ہے ۔ جنت اُپاہا۔ جاندار پیر کرتا ہے ۔ لولے ۔ برابر ۔ ثانی(6)
ترجُمہ:اے میرے آقا مالک خدا تیرے برابر تیر ا کوئی ثانی نہیں ۔ جو تیری مانند سخاوت کر سکے (6)

ਜਿਸੁ ਤੂੰ ਤੁਠਾ ਸੋ ਤੁਧੁ ਧਿਆਏ ॥ ਸਾਧ ਜਨਾ ਕਾ ਮੰਤ੍ਰੁ ਕਮਾਏ ॥
॥ جِسُ توُنّ تُٹھا سو تُدھُ دھِیاۓ
॥ سادھ جنا کا منّت٘رُ کماۓ
ترجُمہ:جس پر تو مہربان ہوتا ہے وہی تجھے یاد کرتا ہے اور پاکدامنوں کے درس پر عمل کرتا ہے ۔

ਆਪਿ ਤਰੈ ਸਗਲੇ ਕੁਲ ਤਾਰੇ ਤਿਸੁ ਦਰਗਹ ਠਾਕ ਨ ਪਾਵਣਿਆ ॥੭॥
॥੭॥ آپِ ترےَ سگلے کُل تارے تِسُ درگہ ٹھاک ن پاۄنھِیا
لفظی معنی:تٹھا۔ مہربانی ۔ خوش ۔ تدھ دھیائے ۔ تجھے یاد کرتا ہے ۔ مفتر۔ سبق۔ درست ۔ ہدایت ۔ درگہہ۔ دربار۔ ٹھاک ۔ روک(7)
ترجُمہ:ایسا شخص دنیاوی برائیوں کے سمندر سے عبار ہوجاتا ہے اور اپنے کٹنب کو بھی ان برائیوں آزاد کرواتا ہے۔ خدا کے دربار میں کوئی بھی اس کے داخلے پر پابندی نہیں لگا سکتا ہے۔ (7)

© 2017 SGGS ONLINE
error: Content is protected !!
Scroll to Top