Page 1259
ਜੀਅ ਦਾਨੁ ਦੇਇ ਤ੍ਰਿਪਤਾਸੇ ਸਚੈ ਨਾਮਿ ਸਮਾਹੀ ॥ ਅਨਦਿਨੁ ਹਰਿ ਰਵਿਆ ਰਿਦ ਅੰਤਰਿ ਸਹਜਿ ਸਮਾਧਿ ਲਗਾਹੀ ॥੨॥
॥ جیِء دانُ دےءِ ت٘رِپتاسے سچےَ نامِ سماہیِ
॥2॥ اندِنُ ہرِ رۄِیا رِد انّترِ سہجِ سمادھِ لگاہیِ
لفظی معنی:داتا۔ سخیرام نام۔ الہٰی نام۔ سچ و حقیقت۔ چیئہدان روحانی دان۔ ترپتا سے سیر ہوجاتے ہیں۔ سکون پاتے ہیں۔ سچےنام سماہیصدیوی سچےنا میں مجذوب۔ رویابسا۔ سہج سمادھ روحانی سکون۔ (2)
ترجمہ:جن کو گرو روحانی زندگی کا تحفہ دیتا ہے، وہ دنیاوی خواہشات سے سیر ہو جاتے ہیں اور وہ ہمیشہ ہمیشہ کے لیے خدا کے نام میں مشغول رہتے ہیں۔خدا ہمیشہ ان کے دل میں بسا رہتا ہے، ॥2॥ اور وہ روحانی سکون کی حالت میں مراقبہ میں مشغول رہتے ہیں۔
ਸਤਿਗੁਰ ਸਬਦੀ ਇਹੁ ਮਨੁ ਭੇਦਿਆ ਹਿਰਦੈ ਸਾਚੀ ਬਾਣੀ ॥ ਮੇਰਾ ਪ੍ਰਭੁ ਅਲਖੁ ਨ ਜਾਈ ਲਖਿਆ ਗੁਰਮੁਖਿ ਅਕਥ ਕਹਾਣੀ ॥ ਆਪੇ ਦਇਆ ਕਰੇ ਸੁਖਦਾਤਾ ਜਪੀਐ ਸਾਰਿੰਗਪਾਣੀ ॥੩॥
॥ ستِگُر سبدیِ اِہُ منُ بھیدِیا ہِردےَ ساچیِ بانھیِ
॥ میرا پ٘ربھُ الکھُ ن جائیِ لکھِیا گُرمُکھِ اکتھ کہانھیِ
॥3॥ آپے دئِیا کرے سُکھداتا جپیِئےَ سارِنّگپانھیِ
لفظی معنی:بھیدیا۔ گرفتار کیا۔ الکھ ۔ سمجھ سے باہر۔ ساچی بنای ۔ سچا کلام ۔ گورمکھ اکتھ کہانی ۔ مرشد کے ذریعے ناقابل بیان بیان کیجا سکتی ہے ۔ سارنگ پانی خدا (3)
ترجمہ:جس کا دماغ سچے گرو کے کلام سے چھید جاتا ہے، اس کے دل میں ابدی خدا کی تعریفیں بسی رہتی ہیں۔میرا خدا ناقابل فہم ہے اور اسے سمجھا نہیں جا سکتا۔ ناقابل بیان خدا کی تعریفصرف گرو کی تعلیمات پر عمل کر کے گایا جا سکتا ہے۔جب سکون دینے والا خدا خود رحم کرتا ہے، تب ہی اسے محبت بھری عقیدت کے ساتھ یاد کیا جا سکتا ہے۔
ਆਵਣ ਜਾਣਾ ਬਹੁੜਿ ਨ ਹੋਵੈ ਗੁਰਮੁਖਿ ਸਹਜਿ ਧਿਆਇਆ ॥ ਮਨ ਹੀ ਤੇ ਮਨੁ ਮਿਲਿਆ ਸੁਆਮੀ ਮਨ ਹੀ ਮੰਨੁ ਸਮਾਇਆ ॥ ਸਾਚੇ ਹੀ ਸਚੁ ਸਾਚਿ ਪਤੀਜੈ ਵਿਚਹੁ ਆਪੁ ਗਵਾਇਆ ॥੪॥
॥ آۄنھ جانھا بہُڑِ ن ہوۄےَ گُرمُکھِ سہجِ دھِیائِیا
॥ من ہیِ تے منُ مِلِیا سُیامیِ من ہیِ منّنُ سمائِیا
॥4॥ ساچے ہیِ سچُ ساچِ پتیِجےَ ۄِچہُ آپُ گۄائِیا
لفظی معنی:بہوڑ۔ دوبارہ۔ سہج ۔ قدرتی طور پر ۔ من ہی تے من ملیا سوآمی ۔ اے میرے مالک دل ساتھ ہی دل ملا۔ مراد یکسوئی ہوئی ۔ من ہی من۔ دل تسلیم کرکے ایمان لاکر ۔ سمائیا۔ محو ومجذوب ہوا۔ ساچے ہی ۔ سچا اور پاک ہوکر ۔ سچ ساچ پتیجے ۔ سچ اور صدیوی سچے خدا میں ایمان لے آتا ہے ۔ اور خودی ما لیتا ہے (4)
ترجمہ:جو گرو کی تعلیمات کی پیروی کرتا ہے اور روحانی سکون کی حالت میں خدا کو پیار سے یاد کرتا ہے، اور دوبارہ کبھی پیدائش اور موت کے چکر سے نہیں گزرتا۔وہ اپنے دماغ پر غور کر ॥4॥ کے خدا کو پہچانتا ہے اور اس کا دماغ اپنے اندر سمو جاتا ہے۔ابدی خدا کے نام کو اپنے دل میں بسانے سے وہ خدا سے راضی رہتا ہے اور اپنے غرور کو مٹا دیتا ہے۔
ਏਕੋ ਏਕੁ ਵਸੈ ਮਨਿ ਸੁਆਮੀ ਦੂਜਾ ਅਵਰੁ ਨ ਕੋਈ ॥ ਏਕ ਨਾਮੁ ਅੰਮ੍ਰਿਤੁ ਹੈ ਮੀਠਾ ਜਗਿ ਨਿਰਮਲ ਸਚੁ ਸੋਈ ॥ ਨਾਨਕ ਨਾਮੁ ਪ੍ਰਭੂ ਤੇ ਪਾਈਐ ਜਿਨ ਕਉ ਧੁਰਿ ਲਿਖਿਆ ਹੋਈ ॥੫॥੪॥
॥ ایکو ایکُ ۄسےَ منِ سُیامیِ دوُجا اۄرُ ن کوئیِ
॥ ایکد نامُ انّم٘رِتُ ہےَ میِٹھا جگِ نِرمل سچُ سوئیِ
॥5॥4॥ نانک نامُ پ٘ربھوُ تے پائیِئےَ جِن کءُ دھُرِ لِکھِیا ہوئیِ
لفظی معنی:ایکو ایک ۔ واحد خدا ۔ دوجا ۔ دوسرا۔ ایکو نام ۔ واحد خدا۔ نرمل۔ پاک ۔ سچ ۔ خدا۔
ترجمہ:جن کے ذہن میں خدا ہمیشہ رہتا ہے اور ان کے خیال میں کوئی دوسرا نہیں آتا۔ان کے لیے صرف خدا کے نام کا امرت میٹھا ہے۔ وہ خدا کا تصور کرتے ہیں جو اس دنیا میں ہر جگہ پاک ॥5॥4॥ اور ابدی ہے۔اے نانک، خدا کا نام صرف خدا کی طرف سے ملا ہے، اور صرف وہی حاصل کرتے ہیں جو پہلے سے مقرر ہیں
ਮਲਾਰ ਮਹਲਾ ੩ ॥ ਗਣ ਗੰਧਰਬ ਨਾਮੇ ਸਭਿ ਉਧਰੇ ਗੁਰ ਕਾ ਸਬਦੁ ਵੀਚਾਰਿ ॥ ਹਉਮੈ ਮਾਰਿ ਸਦ ਮੰਨਿ ਵਸਾਇਆ ਹਰਿ ਰਾਖਿਆ ਉਰਿ ਧਾਰਿ ॥
॥3॥ ملار مہلا
॥ گنھ گنّدھرب نامے سبھِ اُدھرے گُر کا سبدُ ۄیِچارِ
॥ ہئُمےَ مارِ سد منّنِ ۄسائِیا ہرِ راکھِیا اُرِ دھارِ
ترجمہ:یہاں تک کہ وہ فرشتے جو دیوتا شو کی پوجا کرتے ہیں اور گاتے ہیں، گرو کے کلام پر غور کرکے اور خدا کو یاد کرکے برائیوں کے عالمی سمندر کو پار کر چکے ہیں۔انا کو مٹا کر انہوں نے ہمیشہ خدا کو اپنے دل میں بسایا اور خدا کا نام اپنے ذہن میں رکھا۔
ਜਿਸਹਿ ਬੁਝਾਏ ਸੋਈ ਬੂਝੈ ਜਿਸ ਨੋ ਆਪੇ ਲਏ ਮਿਲਾਇ ॥ ਅਨਦਿਨੁ ਬਾਣੀ ਸਬਦੇ ਗਾਂਵੈ ਸਾਚਿ ਰਹੈ ਲਿਵ ਲਾਇ ॥੧॥
॥ جِسہِ بُجھاۓ سوئیِ بوُجھےَ جِس نو آپے لۓ مِلاءِ
॥1॥ اندِنُ بانھیِ سبدے گاںۄےَ ساچِ رہےَ لِۄ لاءِ
لفظی معنی:گن ۔ خدمتگاران فرشتہائے ۔ گندھرب ۔ بہشتی گانے والے ۔ نامے سبھ ادھرے ۔ نام سے سبھ کا بچاؤ ہوا۔ اردھار۔ دل میں بسا کر ۔ اندن ہر روز (1)
ترجمہ:صرف وہی شخص صحیح طرزِزندگی کو سمجھتا ہے، جسے خدا حکمت عطا کرتا ہے اور اپنے ساتھ ملاتا ہے۔وہ شخص پھر ہمیشہ گرو کے کلام کے ذریعے خدا کی ستائش گاتا ہے، اور ہمیشہ ॥1॥ اپنے ذہن کو ابدی خدا سے منسلک رکھتا ہے۔
ਮਨ ਮੇਰੇ ਖਿਨੁ ਖਿਨੁ ਨਾਮੁ ਸਮ੍ਹ੍ਹਾਲਿ ॥ ਗੁਰ ਕੀ ਦਾਤਿ ਸਬਦ ਸੁਖੁ ਅੰਤਰਿ ਸਦਾ ਨਿਬਹੈ ਤੇਰੈ ਨਾਲਿ ॥੧॥ ਰਹਾਉ ॥
॥ من میرے کھِنُ کھِنُ نامُ سم٘ہ٘ہالِ
॥1॥ رہاءُ ॥ گُر کیِ داتِ سبد سُکھُ انّترِ سدا نِبہےَ تیرےَ نالِ
لفظی معنی:کھن کھن ہر وقت۔ سمال ۔ دل بسا۔ گر کی دات۔ مرشد کی بخشی نعمت۔ سبد سکھ ۔ کلام کا سکون ۔ تبھہے تیرے نال ۔ ہمیشہ تیرا ساتھ دے ۔ رہاؤ۔
॥1॥ ترجمہ:اے میرے دماغ، ہر لمحے خدا کا نام پیار سے یاد کر،گرو کے کلام کے تحفے کی خوشی آپ کے اندر بسی رہے گی اور ہمیشہ آپ کے ساتھ رہے گتوقف
ਮਨਮੁਖ ਪਾਖੰਡੁ ਕਦੇ ਨ ਚੂਕੈ ਦੂਜੈ ਭਾਇ ਦੁਖੁ ਪਾਏ ॥ ਨਾਮੁ ਵਿਸਾਰਿ ਬਿਖਿਆ ਮਨਿ ਰਾਤੇ ਬਿਰਥਾ ਜਨਮੁ ਗਵਾਏ ॥
॥ منمُکھ پاکھنّڈُ کدے ن چوُکےَ دوُجےَ بھاءِ دُکھُ پاۓ
॥ نامُ ۄِسارِ بِکھِیا منِ راتے بِرتھا جنمُ گۄاۓ
ترجمہ:مرید من لوگوں کی منافقت کبھی ختم نہیں ہوتی اور وہ مادیت سے محبت کی وجہ سے مصائب برداشت کرتے رہتے ہیں۔خدا کے نام کو بھول جانے سے ان کا دماغ دنیاوی مال کی محبت میں مبتلا رہتا ہے اور وہ اپنی زندگی کو فضول خرچ کرتے ہیں۔
ਇਹ ਵੇਲਾ ਫਿਰਿ ਹਥਿ ਨ ਆਵੈ ਅਨਦਿਨੁ ਸਦਾ ਪਛੁਤਾਏ ॥ ਮਰਿ ਮਰਿ ਜਨਮੈ ਕਦੇ ਨ ਬੂਝੈ ਵਿਸਟਾ ਮਾਹਿ ਸਮਾਏ ॥੨॥
॥ اِہ ۄیلا پھِرِ ہتھِ ن آۄےَ اندِنُ سدا پچھُتاۓ
॥2॥ مرِ مرِ جنمےَ کدے ن بوُجھےَ ۄِسٹا ماہِ سماۓ
لفظی معنی:منمکھ پاکھنڈ۔ خودی پسند کا دکھاوا۔ چوکے ۔ ختم نہیں ہوتا۔ دوجے بھائے ۔ دنیاوی دولت کی محبت میں۔ نام وسار۔ سچ وحقیقت بھال کر ۔ بکھیا۔ من راتے ۔ برائیوں میں محو۔ برتھا۔ بیکار۔ بیفائدہ۔ ویلا۔ موقہ۔ وسٹا۔ گندگی (2)
ترجمہ:انہیں یہ موقع دوبارہ نہیں ملتا اور وہ ہمیشہ کے لیے پچھتائے رہتے ہیں۔وہ پیدائش اور موت کے چکر میں پڑے رہتے ہیں، اور زندگی کے صحیح طریقے کو نہیں سمجھ سکتے اورآخرکاربرائیوں کی غلاظت میں دھنس جاتے ہیں۔
ਗੁਰਮੁਖਿ ਨਾਮਿ ਰਤੇ ਸੇ ਉਧਰੇ ਗੁਰ ਕਾ ਸਬਦੁ ਵੀਚਾਰਿ ॥ ਜੀਵਨ ਮੁਕਤਿ ਹਰਿ ਨਾਮੁ ਧਿਆਇਆ ਹਰਿ ਰਾਖਿਆ ਉਰਿ ਧਾਰਿ ॥
॥ گُرمُکھِ نامِ رتے سے اُدھرے گُر کا سبدُ ۄیِچارِ
॥ جیِۄن مُکتِ ہرِ نامُ دھِیائِیا ہرِ راکھِیا اُرِ دھارِ
ترجمہ:گرو کے پیروکار خدا کے نام سے لبریز رہتے ہیں، اور گرو کے کلام پر غور کر کے برائیوں کے عالمی سمندر کو عبور کرتے ہیں۔جو لوگ خدا کے نام کو پیار سے یاد کرتے ہیں اور اسے اپنے دل میں بساتے ہیں، وہ اس دنیا میں رہتے ہوئے برائیوں سے آزادی حاصل کر لیتے ہیں۔
ਮਨੁ ਤਨੁ ਨਿਰਮਲੁ ਨਿਰਮਲ ਮਤਿ ਊਤਮ ਊਤਮ ਬਾਣੀ ਹੋਈ ॥ ਏਕੋ ਪੁਰਖੁ ਏਕੁ ਪ੍ਰਭੁ ਜਾਤਾ ਦੂਜਾ ਅਵਰੁ ਨ ਕੋਈ ॥੩॥
॥ منُ تنُ نِرملُ نِرمل متِ اوُتم اوُتم بانھیِ ہوئیِ
॥3॥ ایکو پُرکھُ ایکُ پ٘ربھُ جاتا دوُجا اۄرُ ن کوئیِ
لفظی معنی:گور مکھ ۔ نام رتے ۔ مرید مرشد ہوکر سچ و حقیقت اپنائی ۔ جیون مکت۔ دوران حیات برائیوں سے نجات۔ ار دھار۔ دل میں بسا کر۔ نرمل۔ پاک ۔ نرمل مرت ۔ پاک خیال۔ سمجھ ۔ اُتم بانی۔ پاک کلام ۔ ایکو پرکھ واحدا خدا۔ ایکو پربھ جاتا۔ ۔واحد خدا کی سمجھ آئی (3)
॥3॥ ترجمہ:ان کا جسم اور دماغ پاکیزہ ہو جاتے ہیں، ان کی عقل اور ان کی باتیں نفیس ہو جاتی ہیں۔وہ سمجھتے ہیں کہ سب جگہ ایک خدا ہی موجود ہے اور اس کے سوا کوئی نہیں ہے۔
ਆਪੇ ਕਰੇ ਕਰਾਏ ਪ੍ਰਭੁ ਆਪੇ ਆਪੇ ਨਦਰਿ ਕਰੇਇ ॥ ਮਨੁ ਤਨੁ ਰਾਤਾ ਗੁਰ ਕੀ ਬਾਣੀ ਸੇਵਾ ਸੁਰਤਿ ਸਮੇਇ ॥
॥ آپے کرے کراۓ پ٘ربھُ آپے آپے ندرِ کرےءِ
॥ منُ تنُ راتا گُر کیِ بانھیِ سیۄا سُرتِ سمےءِ
ترجمہ:خدا سب کچھ خود کرتا ہے اور وہ خود ہی سب کچھ کرواتا ہے، وہ خود ہی مخلوقات پر اپنی نظر کرم کرتا ہے۔(جس پر خدا رحم کرتا ہے) اس کا جسم اور دماغ گرو کے کلام سے جڑ جاتے ہیں، اور اس کا شعور خدا کی یاد میں مشغول رہتا ہے،
ਅੰਤਰਿ ਵਸਿਆ ਅਲਖ ਅਭੇਵਾ ਗੁਰਮੁਖਿ ਹੋਇ ਲਖਾਇ ॥ ਨਾਨਕ ਜਿਸੁ ਭਾਵੈ ਤਿਸੁ ਆਪੇ ਦੇਵੈ ਭਾਵੈ ਤਿਵੈ ਚਲਾਇ ॥੪॥੫॥
॥ انّترِ ۄسِیا الکھ ابھیۄا گُرمُکھِ ہوءِ لکھاءِ
نانک جِسُ بھاۄےَ تِسُ آپے دیۄےَ بھاۄےَ تِۄےَ چلاءِ
لفظی معنی:ندر۔ نظر عنائیت ۔ من تن ۔ دل وجان ۔ راتا محو ومجذوب۔ گر کی بانی۔ کلام مرشد۔ سیوا۔ خدمت۔ سرت۔ ہوش۔ سمجھ۔ سمیئے ۔ اپنائے ۔ انتر دلمیں۔ الکھ ۔ سمجھ سے باہر۔ ابھیوا۔ جسکا راز سمجھ نہ آئے ۔ بھاوے ۔ چاہے ۔ دیوے ۔ دے ۔ چلائے زندگی کے راستے لگائے۔
ترجمہ:جو شخص گرو کی تعلیمات پر عمل کرتا ہے، گرو اسے اپنے اندر موجود ناقابل فہم اور پراسرار خدا کا ادراک کرنے میں مدد کرتا ہے۔اے نانک، خدا نام کا یہ تحفہ اس شخص کو دیتا ہے جو ॥4॥॥5॥ اسے پسند ہوتا ہے اور ایک شخص کو اپنے آپ کو جیسا کہ وہ (خدا) چاہتا ہے۔
ਮਲਾਰ ਮਹਲਾ ੩ ਦੁਤੁਕੇ ॥ ਸਤਿਗੁਰ ਤੇ ਪਾਵੈ ਘਰੁ ਦਰੁ ਮਹਲੁ ਸੁ ਥਾਨੁ ॥ ਗੁਰ ਸਬਦੀ ਚੂਕੈ ਅਭਿਮਾਨੁ ॥੧॥
॥ ملار مہلا 3 دُتُکے
॥ ستِگُر تے پاۄےَ گھرُ درُ مہلُ سُ تھانُ
॥1॥ گُر سبدیِ چوُکےَ ابھِمانُ
لفظی معنی:ستگر تے پاوے ۔ سچے مرشد سے پتہ چلتا ہے ۔ گھر در محل سوتھان ۔ منزل مقصود کا پتہ چلتا ہے ۔ چوکے ۔مٹتا ہے ۔ ابھیمان ۔ غرور ۔
॥1॥ ترجمہ:خدا کے ٹھکانے کا راستہ سچے گرو کے ذریعے ہی مل سکتا ہے۔اور گرو کے کلام پر عمل کرنے سے ہی انسان کی انا دور ہو جاتی ہے۔
ਜਿਨ ਕਉ ਲਿਲਾਟਿ ਲਿਖਿਆ ਧੁਰਿ ਨਾਮੁ ॥ ਅਨਦਿਨੁ ਨਾਮੁ ਸਦਾ ਸਦਾ ਧਿਆਵਹਿ ਸਾਚੀ ਦਰਗਹ ਪਾਵਹਿ ਮਾਨੁ ॥੧॥ ਰਹਾਉ ॥
॥ جِن کءُ لِلاٹِ لِکھِیا دھُرِ نامُ
॥1॥ رہاءُ ॥ اندِنُ نامُ سدا سدا دھِیاۄہِ ساچیِ درگہ پاۄہِ مانُ
لفظی معنی:الاٹ ۔نصیب میں۔ ساچی درگیہہ۔ پاک عدالت۔ مان۔ عزت۔ رہاؤ۔
॥1॥ ترجمہ:جن کے پاس خدا کا نام یاد کرنا پہلے سے مقرر ہے،وہ ہر وقت خدا کا نام یاد کرتے رہتے ہیں، اور ابدی خدا کی بارگاہ میں عزت پاتے ہیں۔توقف
ਮਨ ਕੀ ਬਿਧਿ ਸਤਿਗੁਰ ਤੇ ਜਾਣੈ ਅਨਦਿਨੁ ਲਾਗੈ ਸਦ ਹਰਿ ਸਿਉ ਧਿਆਨੁ ॥
॥ من کیِ بِدھِ ستِگُر تے جانھےَ اندِنُ لاگےَ سد ہرِ سِءُ دھِیانُ
ترجمہ:جو شخص سچے گرو سے دماغ کو فتح کرنے کا طریقہ سیکھتا ہے، اس کا دماغ ہمیشہ خدا کو یاد کرنے پر مرکوز رہتا ہے۔