Guru Granth Sahib Translation Project

Urdu Classical Page 1251

SGGS-1251
ਸਲੋਕ ਮਃ ੩ ॥ ਅਮਰੁ ਵੇਪਰਵਾਹੁ ਹੈ ਤਿਸੁ ਨਾਲਿ ਸਿਆਣਪ ਨ ਚਲਈ ਨ ਹੁਜਤਿ ਕਰਣੀ ਜਾਇ ॥ ਆਪੁ ਛੋਡਿ ਸਰਣਾਇ ਪਵੈ ਮੰਨਿ ਲਏ ਰਜਾਇ ॥
سلوک مਃ੩॥
امرُ ۄیپرۄاہُ ہےَ تِسُ نالِ سِیانھپ ن چلئیِ ن ہُجتِ کرنھیِ جاءِ ॥
آپُ چھوڈِ سرنھاءِ پۄےَ منّنِ لۓ رجاءِ ॥
ترجمہ:ابدی خدا کسی پر منحصر نہیں ہے، نہ کوئی حکمت اور نہ ہی کوئی دلیل اس کے آگے کام کرتی ہے۔جو خود غرور کو ترک کر کے اس کی پناہ لیتا ہے اور اس کی مرضی کو بخوشی قبول کرتا ہے،

ਗੁਰਮੁਖਿ ਜਮ ਡੰਡੁ ਨ ਲਗਈ ਹਉਮੈ ਵਿਚਹੁ ਜਾਇ ॥ ਨਾਨਕ ਸੇਵਕੁ ਸੋਈ ਆਖੀਐ ਜਿ ਸਚਿ ਰਹੈ ਲਿਵ ਲਾਇ ॥੧॥
گُرمُکھِ جم ڈنّڈُ ن لگئیِ ہئُمےَ ۄِچہُ جاءِ ॥
نانک سیۄکُ سوئیِ آکھیِئےَ جِ سچِ رہےَ لِۄ لاءِ ॥੧॥
لفظی معنی:امر ۔ حکم ۔ فرمان۔ بیپرواہ ۔ بلا غرض و غائت ۔ بے محتاج ۔ سیانپ ۔ دانمشندی ۔ حجت۔ دلیل بازی یا بہا نہ سازی۔ کرنی جائے ۔ کیجاسکتی ۔ آپ چھوڈ خوئشتا ۔ آپاپن۔ اپنت۔ چھوڑ کر ۔سرنائے ۔ زیر پناہ۔ رجائے ۔ رضائے ۔ فرمان ۔ مرضی ۔ حکم ۔ جم ڈنڈ۔ فرشتہ مدت کی سزا۔ ہونمے ۔ خودی ۔ سیوک ۔ خدمتگار ۔ سچ حقیقت ۔ کدا۔
ترجمہ:ایسے گرو کے پیروکار کی انا اندر سے ختم ہو جاتی ہے اور موت کا شیطان (خوف) اسے سزا نہیں دے سکتا۔اے نانک، وہ شخص اکیلا ہی ابدی خدا کا سچا عقیدت مند سمجھا جاتا ہے جو اس پر مرکوز رہتا ہے۔ ||1||

ਮਃ ੩ ॥ ਦਾਤਿ ਜੋਤਿ ਸਭ ਸੂਰਤਿ ਤੇਰੀ ॥ ਬਹੁਤੁ ਸਿਆਣਪ ਹਉਮੈ ਮੇਰੀ ॥
مਃ੩॥
داتِ جوتِ سبھ سوُرتِ تیریِ ॥
بہُتُ سِیانھپ ہئُمےَ میریِ ॥
ترجمہ:اے خدا، یہ روح اور جسم سب تیری عطا کردہ نعمتوں کا حصہ ہیں۔کسی کی حد سے زیادہ چالاکی، انا اور ملکیت کی وجہ سے،

ਬਹੁ ਕਰਮ ਕਮਾਵਹਿ ਲੋਭਿ ਮੋਹਿ ਵਿਆਪੇ ਹਉਮੈ ਕਦੇ ਨ ਚੂਕੈ ਫੇਰੀ ॥ ਨਾਨਕ ਆਪਿ ਕਰਾਏ ਕਰਤਾ ਜੋ ਤਿਸੁ ਭਾਵੈ ਸਾਈ ਗਲ ਚੰਗੇਰੀ ॥੨॥
بہُ کرم کماۄہِ لوبھِ موہِ ۄِیاپے ہئُمےَ کدے ن چوُکےَ پھیریِ ॥
نانک آپِ کراۓ کرتا جو تِسُ بھاۄےَ سائیِ گل چنّگیریِ ॥੨॥
لفظی معنی:دات ۔ جوت۔ میری زندگی کی نعمت ۔ سبھ صورت تیری ہی شکل ہے ۔ بہت ۔ سانپ ۔ زیادہ ۔ دانشمندی ۔ ہونمے ۔ خودی۔ خوئشتا ۔ میری ۔ اپنا پن ۔ کرم کماویہہ۔ اعمال کرتا۔ لوبھ موہ دیاپے ۔ لالچ اور محبت بسات ہے ۔ چوکے پھری ۔ آواگون نہیں متا۔ آپ کرائے کرتا ۔ کود کراتا ہے کرتار۔ جو تس بھاوے ۔ جیسی اسکی رضا ہے ۔ چنگیری ۔ اچھی ہے ۔
ترجمہ:لالچ اور لگاؤ میں مگن لوگ بہت سے کام کرتے رہتے ہیں۔ انا کی وجہ سے ان کی پیدائش اور موت کا چکر کبھی ختم نہیں ہوتا۔اے نانک! خالق خود سب کچھ کر رہا ہے، جو کچھ اسے پسند ہے، اسے اچھی بات سمجھنا ہی زندگی کا صحیح طریقہ ہے۔ ||2||

ਪਉੜੀ ਮਃ ੫ ॥ ਸਚੁ ਖਾਣਾ ਸਚੁ ਪੈਨਣਾ ਸਚੁ ਨਾਮੁ ਅਧਾਰੁ ॥ ਗੁਰਿ ਪੂਰੈ ਮੇਲਾਇਆ ਪ੍ਰਭੁ ਦੇਵਣਹਾਰੁ ॥
پئُڑیِ مਃ੫॥
سچُ کھانھا سچُ پیَننھا سچُ نامُ ادھارُ ॥
گُرِ پوُرے میلائِیا پ٘ربھُ دیۄنھہارُ ॥
ترجمہ:خدا کا نام اس شخص کی خوراک، لباس اور سہارا بن جاتا ہے،جن کو کامل گرو نے نعمتیں دینے والے خدا کے ساتھ جوڑ دیا ہے۔

ਭਾਗੁ ਪੂਰਾ ਤਿਨ ਜਾਗਿਆ ਜਪਿਆ ਨਿਰੰਕਾਰੁ ॥ ਸਾਧੂ ਸੰਗਤਿ ਲਗਿਆ ਤਰਿਆ ਸੰਸਾਰੁ ॥ ਨਾਨਕ ਸਿਫਤਿ ਸਲਾਹ ਕਰਿ ਪ੍ਰਭ ਕਾ ਜੈਕਾਰੁ ॥੩੫॥
بھاگُ پوُرا تِن جاگِیا جپِیا نِرنّکارُ ॥
سادھوُ سنّگتِ لگِیا ترِیا سنّسارُ ॥
نانک سِپھتِ سلاہ کرِ پ٘ربھ کا جیَکارُ ॥੩੫॥
لفظی معنی:کھانا۔ خوراک۔ آدھار۔ آسرا۔ گر پورے ۔ کامل مرشد۔ جاگیا۔ بیدار ہوا۔ پہننا ۔ پوشش ۔ شاک ۔ نرنکار۔ بلا حجم و جسم۔ سادہو۔ جنہوں طرز زندگی کا راہ راست پالیا۔ سنگت۔ صحبت و قربت ۔ تریا سنسار ۔ دنیاوی زندگی کامیاب بنائی ۔ جیکار۔ بلندی و عطمت ۔
ترجمہ:ان لوگوں کی تقدیر پوری طرح آشکار ہو جاتی ہے جو بلا شکل خدا کو پیار سے یاد کرتے ہیں۔گرو کی صحبت میں شامل ہو کر، وہ بُرائیوں کے دنیاوی سمندر سے پار ہو جاتے ہیں۔اے نانک، خُدا کی حمد اور جلال گاؤ۔ ||35||

ਸਲੋਕ ਮਃ ੫ ॥ ਸਭੇ ਜੀਅ ਸਮਾਲਿ ਅਪਣੀ ਮਿਹਰ ਕਰੁ ॥ ਅੰਨੁ ਪਾਣੀ ਮੁਚੁ ਉਪਾਇ ਦੁਖ ਦਾਲਦੁ ਭੰਨਿ ਤਰੁ ॥
سلوک مਃ੫॥
سبھے جیِء سمالِ اپنھیِ مِہر کرُ ॥
انّنُ پانھیِ مُچُ اُپاءِ دُکھ دالدُ بھنّنِ ترُ ॥
ترجمہ:اے خدا، اپنی رحمت عطا فرما اور تمام مخلوقات کا خیال رکھ۔براہِ کرم وافر مقدار میں خوراک اور پانی پیدا فرما، اور ان کے مصائب اور غربت کو مٹا کر ان کی حفاظت فرما۔

ਅਰਦਾਸਿ ਸੁਣੀ ਦਾਤਾਰਿ ਹੋਈ ਸਿਸਟਿ ਠਰੁ ॥ ਲੇਵਹੁ ਕੰਠਿ ਲਗਾਇ ਅਪਦਾ ਸਭ ਹਰੁ ॥ ਨਾਨਕ ਨਾਮੁ ਧਿਆਇ ਪ੍ਰਭ ਕਾ ਸਫਲੁ ਘਰੁ ॥੧॥
ارداسِ سُنھیِ داتارِ ہوئیِ سِسٹِ ٹھرُ ॥
لیۄہُ کنّٹھِ لگاءِ اپدا سبھ ہرُ ॥
نانک نامُ دھِیاءِ پ٘ربھ کا سپھلُ گھرُ ॥੧॥
لفظی معنی:سمال۔ سنبھال۔ مچ ۔ زیادہ۔ با فراط۔ دکھ۔ عذاب۔ والد۔ غربت۔ بھن۔ مٹا ۔ سرسٹ ٹھر۔ علام نے سکون یا ٹھنڈک حاصل کی ۔ کٹھ ۔ گلے ۔ اپدا۔ مصیبت۔ دھیائے ۔ دھیان یا توجہ گر۔ سپھل۔ برآور۔ پھل دینے والا۔
ترجمہ:دینے والے خدا نے یہ دعا سنی اور ساری مخلوق کو تسلی ہوئی۔اے رب! مخلوق کو اپنے قریب رکھ اور (ان کی) تمام آفات کو دور کر۔اے نانک کہو اے بھائی خدا کا نام پیار سے یاد کرو کیونکہ اس کی مہربانی سے تمام خواہشات پوری ہوتی ہیں۔ ||1||

ਮਃ ੫ ॥ ਵੁਠੇ ਮੇਘ ਸੁਹਾਵਣੇ ਹੁਕਮੁ ਕੀਤਾ ਕਰਤਾਰਿ ॥ ਰਿਜਕੁ ਉਪਾਇਓਨੁ ਅਗਲਾ ਠਾਂਢਿ ਪਈ ਸੰਸਾਰਿ ॥
مਃ੫॥
ۄُٹھے میگھ سُہاۄنھے ہُکمُ کیِتا کرتارِ ॥
رِجکُ اُپائِئونُ اگلا ٹھاںڈھِ پئیِ سنّسارِ ॥
ترجمہ:جب خالق خدا نے حکم جاری کیا تو اس کے نام کے خوشنما بادل برسنے لگے۔اس طرح خدا نے نام کی فراوانی سے روحانی رزق پیدا کیا، اور دنیا کو سکون ملا۔

ਤਨੁ ਮਨੁ ਹਰਿਆ ਹੋਇਆ ਸਿਮਰਤ ਅਗਮ ਅਪਾਰ ॥ ਕਰਿ ਕਿਰਪਾ ਪ੍ਰਭ ਆਪਣੀ ਸਚੇ ਸਿਰਜਣਹਾਰ ॥ ਕੀਤਾ ਲੋੜਹਿ ਸੋ ਕਰਹਿ ਨਾਨਕ ਸਦ ਬਲਿਹਾਰ ॥੨॥
تنُ منُ ہرِیا ہوئِیا سِمرت اگم اپار ॥
کرِ کِرپا پ٘ربھ آپنھیِ سچے سِرجنھہار ॥
کیِتا لوڑہِ سو کرہِ نانک سد بلِہار ॥੨॥
لفظی معنی:وٹھے ۔ برسے ۔ میگھ ۔ بادل۔ رزق۔ روزی ۔ اگلا۔ زیادہ۔ ٹھانڈ پیئی سنسار۔ دنیا کو سکون ملا۔ سمرت ۔ یاد وریاض ۔ اگم جس تک انسانی رسائی حاصل نہیں۔ اپار۔ لا محدود ۔ سر جنہار۔ پیدا کرنیوالے ۔ سر بلہار ۔ قربان سو بار۔
ترجمہ:ناقابل فہم اور لامحدود خدا کو پیار سے یاد کرنے سے عقیدت مندوں کا جسم اور دماغ خوشی سے پھول گئے۔اے خدا، ابدی خالق، اپنی رحمت عطا فرما (اور مجھے بھی نام کی دولت سے نوازے)۔اے نانک! کہو، اے خدا! آپ وہی کرتے ہیں جو آپ کرنا چاہتے ہیں اور میں ہمیشہ آپ پر صدقہ جاتا ہوں۔ ||2||

ਪਉੜੀ ॥ ਵਡਾ ਆਪਿ ਅਗੰਮੁ ਹੈ ਵਡੀ ਵਡਿਆਈ ॥ ਗੁਰ ਸਬਦੀ ਵੇਖਿ ਵਿਗਸਿਆ ਅੰਤਰਿ ਸਾਂਤਿ ਆਈ ॥
پئُڑیِ ॥
ۄڈا آپِ اگنّمُ ہےَ ۄڈیِ ۄڈِیائیِ ॥
گُر سبدیِ ۄیکھِ ۄِگسِیا انّترِ ساںتِ آئیِ ॥
ترجمہ:عظیم خدا خود ہمارے حواس کی دسترس سے باہر ہے اور اس کی شان بھی عظیم ہے۔جو گرو کے کلام کے ذریعے خدا کی عظمت کو دیکھ کر خوش ہوتا ہے اس کے اندر سکون غالب ہوتا ہے۔

ਸਭੁ ਆਪੇ ਆਪਿ ਵਰਤਦਾ ਆਪੇ ਹੈ ਭਾਈ ॥ ਆਪਿ ਨਾਥੁ ਸਭ ਨਥੀਅਨੁ ਸਭ ਹੁਕਮਿ ਚਲਾਈ ॥ ਨਾਨਕ ਹਰਿ ਭਾਵੈ ਸੋ ਕਰੇ ਸਭ ਚਲੈ ਰਜਾਈ ॥੩੬॥੧॥ ਸੁਧੁ ॥
سبھُ آپے آپِ ۄرتدا آپے ہےَ بھائیِ ॥
آپِ ناتھُ سبھ نتھیِئنُ سبھ ہُکمِ چلائیِ ॥
نانک ہرِ بھاۄےَ سو کرے سبھ چلےَ رجائیِ ॥੩੬॥੧॥ سُدھُ ॥
لفظی معنی:وڈا۔ بلند عظمت۔ اگتم۔ انسانی رسائی سے بعید۔ وڈیائی ۔ بلند عطمت و حشمت۔ گر سبدی ۔ کلام مرشد کے ذریعے ۔ وگسیا۔ خوش ہوا۔ سانت ۔ سکون ۔ درتدا۔ موجود ہے ۔ ناتھ ۔ مالک ۔ نتھیئن ۔ زیر نظام ۔ سبھ حکم چلائی ۔ سارے زیر فرمان ۔ بھاوے ۔ چاہتا ہے ۔ سوکرے ۔ وہی کرتا ہے ۔ سبھ جلے رجائی ۔ سارے اسکی رضا میں رہتے ہیں۔
ترجمہ:اے بھائیو، خدا خود ہر جگہ موجود ہے اور خود ہی ہے۔خدا خود مالک ہے، وہ ساری مخلوق کو اپنے قابو میں رکھتا ہے اور سب سے اپنے حکم کی پیروی کرواتا ہے۔اے نانک، خدا صرف وہی کرتا ہے جو اسے پسند ہے، اور پوری کائنات اس کی مرضی کے مطابق کام کرتی ہے۔ ||36||1||

ਰਾਗੁ ਸਾਰੰਗ ਬਾਣੀ ਭਗਤਾਂ ਕੀ ॥ ਕਬੀਰ ਜੀ ॥ ੴ ਸਤਿਗੁਰ ਪ੍ਰਸਾਦਿ ॥ ਕਹਾ ਨਰ ਗਰਬਸਿ ਥੋਰੀ ਬਾਤ ॥ ਮਨ ਦਸ ਨਾਜੁ ਟਕਾ ਚਾਰਿ ਗਾਂਠੀ ਐਂਡੌ ਟੇਢੌ ਜਾਤੁ ॥੧॥ ਰਹਾਉ ॥
راگُ سارنّگ بانھیِ بھگتاں کیِ ॥ کبیِر جیِ ॥
ੴ ستِگُر پ٘رسادِ ॥
کہا نر گربسِ تھوریِ بات ॥
من دس ناجُ ٹکا چارِ گاںٹھیِ ایَݩڈوَ ٹیڈھوَ جاتُ ॥੧॥ رہاءُ ॥
لفظی معنی:گربھس۔ غرور کرتا ہے ۔ ناج۔ اناج۔ ٹکا چار گانٹھی ۔ چار روپیئے پلے یادامن ۔ اینڈو۔ اتنا۔ ٹیڈھو۔ غلط راستے ۔ رہاؤ۔
ترجمہ:اے بشر، تم ایک معمولی بات (جیسے کہ مختصر زندگی) پر کیوں غرور کرتے ہو؟دس من اناج اور چار فیصد دامن میں ہونے کی وجہ سے بہت تکبر کرتے ہیں۔ ||1||توقف||

ਬਹੁਤੁ ਪ੍ਰਤਾਪੁ ਗਾਂਉ ਸਉ ਪਾਏ ਦੁਇ ਲਖ ਟਕਾ ਬਰਾਤ ॥ ਦਿਵਸ ਚਾਰਿ ਕੀ ਕਰਹੁ ਸਾਹਿਬੀ ਜੈਸੇ ਬਨ ਹਰ ਪਾਤ ॥੧॥
بہُتُ پ٘رتاپُ گاںءُ سءُ پاۓ دُءِ لکھ ٹکا برات ॥
دِۄس چارِ کیِ کرہُ ساہِبیِ جیَسے بن ہر پات ॥੧॥
لفظی معنی:پرتاپ ۔ طاقت ۔ قوت ۔ گاؤں ۔ موضع ۔ ٹکا۔ روپیہ ۔ برات ۔ جاگیر ۔ صاھبی ۔ مالکی ۔ سرداری ۔ جیسے بن ہر پات۔ جیسے جنگل کے ہرے پتے ۔
ترجمہ:اگر آپ کو اس سے بھی زیادہ عزت ملی ہے اور آپ دو لاکھ سکوں کی آمدنی کے ساتھ ایک سو گاؤں کی جاگیر پر حکومت کرتے ہیں،تب بھی آپ اس جاگیر پر چند دنوں کے لیے حکومت کریں گے جیسے جنگل کے پتے، جو چند دن ہی سبز رہتے ہیں۔ ||1||

ਨਾ ਕੋਊ ਲੈ ਆਇਓ ਇਹੁ ਧਨੁ ਨਾ ਕੋਊ ਲੈ ਜਾਤੁ ॥ ਰਾਵਨ ਹੂੰ ਤੇ ਅਧਿਕ ਛਤ੍ਰਪਤਿ ਖਿਨ ਮਹਿ ਗਏ ਬਿਲਾਤ ॥੨॥
نا کوئوُ لےَ آئِئو اِہُ دھنُ نا کوئوُ لےَ جاتُ ॥
راۄن ہوُنّ تے ادھِک چھت٘رپتِ کھِن مہِ گۓ بِلات ॥੨॥
لفظی معنی:ادھک ۔ زیادہ۔ چھتر پت۔ راجے ۔ کھن میہہ۔ تھوڑی دیر میں۔ بلات ۔ چلتے گئے ۔ـ(2)
ترجمہ:اس دنیا میں آتے وقت نہ تو کوئی مال اپنے ساتھ لایا ہے اور نہ یہاں سے رخصت ہوتے وقت کوئی لے کر گیا ہے۔راون سے بھی بڑے بادشاہ ایک پل میں مر گئے۔ ||2||

error: Content is protected !!
Scroll to Top