Guru Granth Sahib Translation Project

Urdu Classical Page 1089

Page 1089

ਆਪੇ ਸ੍ਰਿਸਟਿ ਸਭ ਸਾਜੀਅਨੁ ਆਪੇ ਵਰਤੀਜੈ ॥ ਗੁਰਮੁਖਿ ਸਦਾ ਸਲਾਹੀਐ ਸਚੁ ਕੀਮਤਿ ਕੀਜੈ ॥
آپے س٘رِسٹِ سبھ ساجیِئنُ آپے ۄرتیِجےَ ॥
گُرمُکھِ سدا سلاہیِئےَ سچُ کیِمتِ کیِجےَ ॥
ترجمہ:خدا نے خود یہ دنیا بنائی ہے اور وہ خود اس میں بسا ہوا ہے۔ہمیں ہمیشہ گرو کی تعلیمات کے ذریعہ خدا کی تعریفیں گانا چاہئے، اور یہ نام حاصل کرنے کی واحد قیمت ہے۔

ਗੁਰ ਸਬਦੀ ਕਮਲੁ ਬਿਗਾਸਿਆ ਇਵ ਹਰਿ ਰਸੁ ਪੀਜੈ ॥ ਆਵਣ ਜਾਣਾ ਠਾਕਿਆ ਸੁਖਿ ਸਹਜਿ ਸਵੀਜੈ ॥੭॥
گُر سبدیِ کملُ بِگاسِیا اِۄ ہرِ رسُ پیِجےَ ॥
آۄنھ جانھا ٹھاکِیا سُکھِ سہجِ سۄیِجےَ ॥੭॥
لفظی معنی:امول۔ اتنا قیمتی کہ قیمت مقرر نہ ہوسکے ۔ سر شٹ ۔ عالم ۔دنیا۔ ساجیئن۔ پیدا کی ۔ ورتیجے ۔ بستا ہے ۔ سچ قیمت ۔ کیجے ۔ قیمت ۔ سچ ہو سکتا ہے ۔ کل وگسیا۔ دل خوش ہوا۔ ٹھاکیا ۔ ردکیا۔ سکھ سہج سویجے ۔ روھانی سکون میں سوئے ۔
ترجمہ:ہمارا دل گرو کے کلام سے خوشی سے پھولتا ہے، اور اس طرح ہم خدا کے نام کا امرت پیتے ہیں،پھر ہماری پیدائش اور موت کا چکر ختم ہو جاتا ہے، اور ہم امن و سکون سے سوتے ہیں۔ ||7||

ਸਲੋਕੁ ਮਃ ੧ ॥ ਨਾ ਮੈਲਾ ਨਾ ਧੁੰਧਲਾ ਨਾ ਭਗਵਾ ਨਾ ਕਚੁ ॥ ਨਾਨਕ ਲਾਲੋ ਲਾਲੁ ਹੈ ਸਚੈ ਰਤਾ ਸਚੁ ॥੧॥
سلوکُ مਃ੧॥
نا میَلا نا دھُنّدھلا نا بھگۄا نا کچُ ॥
نانک لالو لالُ ہےَ سچےَ رتا سچُ ॥੧॥
لفظی معنی:میلا۔ ناپاک ۔ دھندلا۔ نیم ناپاک۔ بھگوا۔ جوگیوں یا فقرانہ بھیس۔ کچ ۔کچا۔ دنیاوی محبت۔ لا لولا۔ سر خرو۔ سچے رتا۔ خدا سے متاثر۔ سچ ۔ خدا۔
ترجمہ:اس شخص کا دماغ برائیوں سے آلودہ نہیں ہوتا، اس کی نظر دھندلی نہیں ہوتی (مراد وہ ہر جگہ خدا کو صاف دیکھتا ہے)، وہ نہ دھوکے کے کپڑے پہنتا ہے اور نہ ہی اسے مادی چیزوںسے پیار ہوتا ہے،جو خدا کی محبت کے گہرے رنگ سے رنگا ہوا ہے؛ اے نانک، خدا کی محبت سے لبریز، وہ اس کا مجسم ہو جاتا ہے۔ ||1||

ਮਃ ੩ ॥ ਸਹਜਿ ਵਣਸਪਤਿ ਫੁਲੁ ਫਲੁ ਭਵਰੁ ਵਸੈ ਭੈ ਖੰਡਿ ॥ ਨਾਨਕ ਤਰਵਰੁ ਏਕੁ ਹੈ ਏਕੋ ਫੁਲੁ ਭਿਰੰਗੁ ॥੨॥
مਃ੩॥
سہجِ ۄنھسپتِ پھُلُ پھلُ بھۄرُ ۄسےَ بھےَ کھنّڈِ ॥
نانک ترۄرُ ایکُ ہےَ ایکو پھُلُ بھِرنّگُ ॥੨॥
لفظی معنی:سہج ۔ روھانی یا ذہنی سکون ۔ نھسپت ۔ جنگلا لاتی سبزہ زار ۔ بھور ۔ بھورا۔ دسے ۔ بستا ہے ۔ بھے کھنڈ۔ خوف دور کرکے ۔ ترور ۔شجر ۔ درخت۔ بھرنگ۔ بھوڑ۔
ترجمہ:بالکل اسی طرح جیسے اپنے خوف کو دور کرتے ہوئے، ایک بھونس آسانی سے پوری پودوں سے پھولوں اور پھلوں کا جوہر چوس لیتی ہے۔ اسی طرح ایک عقیدت مند مقدس لوگوں کی صحبت سے روحانی حکمت کو جذب کرتا ہے۔اے نانک، گرو ایک درخت کی مانند ہے، جس پر عبادت کا ایک ہی پھول ہوتا ہے اور بھنور کی طرح عقیدت مند خود کو اس سے جوڑ لیتا ہے۔ ||2||

ਪਉੜੀ ॥ ਜੋ ਜਨ ਲੂਝਹਿ ਮਨੈ ਸਿਉ ਸੇ ਸੂਰੇ ਪਰਧਾਨਾ ॥ ਹਰਿ ਸੇਤੀ ਸਦਾ ਮਿਲਿ ਰਹੇ ਜਿਨੀ ਆਪੁ ਪਛਾਨਾ ॥
پئُڑیِ ॥
جو جن لوُجھہِ منےَ سِءُ سے سوُرے پردھانا ॥
ہرِ سیتیِ سدا مِلِ رہے جِنیِ آپُ پچھانا ॥
ترجمہ:واقعی ممتاز اور بہادر وہ ہیں جو اپنے دماغ سے لڑتے ہیں (اور اسے دنیاوی لالچوں میں مبتلا ہونے سے روکتے ہیں)۔جو لوگ اپنے آپ کو پہچانتے ہیں، وہ ہمیشہ خدا کے ساتھ جڑے رہتے ہیں۔

ਗਿਆਨੀਆ ਕਾ ਇਹੁ ਮਹਤੁ ਹੈ ਮਨ ਮਾਹਿ ਸਮਾਨਾ ॥ ਹਰਿ ਜੀਉ ਕਾ ਮਹਲੁ ਪਾਇਆ ਸਚੁ ਲਾਇ ਧਿਆਨਾ ॥ ਜਿਨ ਗੁਰ ਪਰਸਾਦੀ ਮਨੁ ਜੀਤਿਆ ਜਗੁ ਤਿਨਹਿ ਜਿਤਾਨਾ ॥੮॥
گِیانیِیا کا اِہُ مہتُ ہےَ من ماہِ سمانا ॥
ہرِ جیِءُ کا مہلُ پائِیا سچُ لاءِ دھِیانا ॥
جِن گُر پرسادیِ منُ جیِتِیا جگُ تِنہِ جِتانا ॥੮॥
لفظی معنی:لوجھیہ۔ جھگڑتے ہیں۔ منے سیؤ۔ اپنے من یا ضمیر سے ۔ پردھانا۔ مقبول عام۔ ہر سیتی ۔خدا سے ۔ آپ ۔ خویشتا۔ اپنے دل اور اسکے عمل و کردار۔ محت ۔ محسو۔ بلندی و پرتری۔ من ماہے ۔دلمیں۔ ہرجیو کا محل ۔ الہٰی ٹھکانہ ۔ سچ لائے دھیانا۔ خدا اور حقیقت میں توجہ لگا کر ۔ گرپرسادیرحمت مرشد سےمن جیتیا۔ من پر عبور ۔ حاصل کر لیا۔ جگ تنیہہ جتانا۔ اسی نےدنیافتحکرنی ہے۔
ترجمہ:روحانی طور پر عقلمند والوں کی یہ عظمت ہے کہ وہ مایا (مادیت) کے پیچھے بھاگنے کی بجائے اپنے ذہن میں خدا کی یاد میں مگن رہتے ہیں۔وہ اس کو یادکرنے سے خدا کو پہچانتے ہیں۔جنہوں نے گرو کی مہربانی سے اپنے دماغ کو فتح کر لیا، انہوں نے دنیا کو فتح کر لیا۔

ਸਲੋਕੁ ਮਃ ੩ ॥ ਜੋਗੀ ਹੋਵਾ ਜਗਿ ਭਵਾ ਘਰਿ ਘਰਿ ਭੀਖਿਆ ਲੇਉ ॥ ਦਰਗਹ ਲੇਖਾ ਮੰਗੀਐ ਕਿਸੁ ਕਿਸੁ ਉਤਰੁ ਦੇਉ ॥
سلوکُمਃ੩॥
جوگیِ ہوۄا جگِ بھۄا گھرِ گھرِ بھیِکھِیا لیءُ ॥
درگہ لیکھا منّگیِئےَ کِسُ کِسُ اُترُ دیءُ ॥
ترجمہ:اگر میں یوگی بن کر دنیا میں گھومتا، گھر گھر بھیک مانگتا،پھر جب خدا کے حضور اپنے اعمال کا حساب دوں گا تو میں اپنے اعمال کا کیا جواب دوں گا؟

ਭਿਖਿਆ ਨਾਮੁ ਸੰਤੋਖੁ ਮੜੀ ਸਦਾ ਸਚੁ ਹੈ ਨਾਲਿ ॥ ਭੇਖੀ ਹਾਥ ਨ ਲਧੀਆ ਸਭ ਬਧੀ ਜਮਕਾਲਿ ॥ ਨਾਨਕ ਗਲਾ ਝੂਠੀਆ ਸਚਾ ਨਾਮੁ ਸਮਾਲਿ ॥੧॥
بھِکھِیا نامُ سنّتوکھُ مڑیِ سدا سچُ ہےَ نالِ ॥
بھیکھیِ ہاتھ ن لدھیِیا سبھ بدھیِ جمکالِ ॥
نانک گلا جھوُٹھیِیا سچا نامُ سمالِ ॥੧॥
لفظی معنی:جوگی ہوواں۔ اگر جوگی ہوجاوں۔ بھیکھیا۔ خیرات۔ بھیک ۔ درگیہہ۔ خدا کی عدالت میں۔ لیکھا۔ حساب۔ اتر ۔ جواب۔ نام ۔ سچ ۔ حق و حقیقت ۔ سنتوکھ ۔ صبر۔ مڑھی۔ مکان یا کوٹھا۔ نال ساتھ۔ بھیکھی۔ دکھاو سے ۔ ہاتھ ۔ حقیقت کی گہرائی۔ لدھیا۔ حاصل نہ ہوگی ۔ جمکال۔ موت۔ گلاں ۔ باتیں۔
ترجمہ:جو خدا کے نام کو خیرات اور قناعت کو اپنی جھونپڑی سمجھتا ہے وہ ہمیشہ خدا کو اپنے اندر محسوس کرتا ہے۔مقدس لباس یا رسومات کو اپنانے سے کبھی کسی نے خدا کو نہیں پہچانا،ساری دنیا موت کے خوف میں جکڑی ہوئی ہے۔اے نانک! صرف خدا کو یاد کریں، کیونکہ باقی تمام چیزیں باطل ہیں۔ ||1||

ਮਃ ੩ ॥ ਜਿਤੁ ਦਰਿ ਲੇਖਾ ਮੰਗੀਐ ਸੋ ਦਰੁ ਸੇਵਿਹੁ ਨ ਕੋਇ ॥ ਐਸਾ ਸਤਿਗੁਰੁ ਲੋੜਿ ਲਹੁ ਜਿਸੁ ਜੇਵਡੁ ਅਵਰੁ ਨ ਕੋਇ ॥
مਃ੩॥
جِتُ درِ لیکھا منّگیِئےَ سو درُ سیۄِہُ ن کوءِ ॥
ایَسا ستِگُرُ لوڑِ لہُ جِسُ جیۄڈُ اۄرُ ن کوءِ ॥
ترجمہ:کوئی اس گرو کی تعلیمات پر عمل نہ کرے جس کی تعلیمات پر عمل کرتے ہوئے اس کے کرتوت کا حساب مانگا جائے گا۔ایسے سچے گرو کو تلاش کریں، جس کی عظمت میں اس کے برابر کوئی نہ ہو۔

ਤਿਸੁ ਸਰਣਾਈ ਛੂਟੀਐ ਲੇਖਾ ਮੰਗੈ ਨ ਕੋਇ ॥ ਸਚੁ ਦ੍ਰਿੜਾਏ ਸਚੁ ਦ੍ਰਿੜੁ ਸਚਾ ਓਹੁ ਸਬਦੁ ਦੇਇ ॥
تِسُ سرنھائیِ چھوُٹیِئےَ لیکھا منّگےَ ن کوءِ ॥
سچُ د٘رِڑاۓ سچُ د٘رِڑُ سچا اوہُ سبدُ دےءِ ॥
ترجمہ:اس کی پناہ لیں اور اس کی تعلیمات پر عمل کرنے سے ہی نجات ملتی ہے اور کوئی اس کے اعمال کا حساب نہیں مانگتا۔ایسے گرو نے خود خدا کے نام کو اپنے دل میںبسایاہے،اپنےپیروکاروں کے اندر مضبوطی سے بسایا ہے اور انہیں خدا کی تعریف کے کلام سے نوازا ہے۔

ਹਿਰਦੈ ਜਿਸ ਦੈ ਸਚੁ ਹੈ ਤਨੁ ਮਨੁ ਭੀ ਸਚਾ ਹੋਇ ॥ ਨਾਨਕ ਸਚੈ ਹੁਕਮਿ ਮੰਨਿਐ ਸਚੀ ਵਡਿਆਈ ਦੇਇ ॥ ਸਚੇ ਮਾਹਿ ਸਮਾਵਸੀ ਜਿਸ ਨੋ ਨਦਰਿ ਕਰੇਇ ॥੨॥
ہِردےَ جِس دےَ سچُ ہےَ تنُ منُ بھیِ سچا ہوءِ ॥
نانک سچےَ ہُکمِ منّنِئےَ سچیِ ۄڈِیائیِ دےءِ ॥
سچے ماہِ سماۄسیِ جِس نو ندرِ کرےءِ ॥੨॥
لفظی معنی:لیکھا۔ حساب۔ در ۔ دروازہ۔ ٹھکانہ ۔ سیوہو۔ اختیار نہ کرؤ۔ لوڑلہو۔ تلاش کرؤ۔ اور ۔ دوسرا۔ سرنائی۔ پناہ گیر۔ چھٹیئے ۔ نجات ملتی ہے ۔ سچ دڑارائے ۔ حقیقت ذہن نشین کراتا ہے ۔ سچ درڑ۔ حقیقت خود ذہن نشین کرتا ہے ۔ سچے حکم منیئے ۔ الہٰی رضا قبول کرنے سے ۔ سچی وڈیائی۔ حقیقی عظمت و حشمت ۔ ندر۔ نظر عنایت و شفقت ۔
ترجمہ:جس نے خدا کو اپنے دل میں پہچان لیا، اس کا جسم اور دماغ بھی پاک ہو جاتے ہیں۔اے نانک، اگر ہم خدا کے حکم کو قبول کرتے ہیں، تو وہ ہمیں حقیقی شان سے نوازتا ہے۔
جس پر خدا نظر کرم کرتا ہے وہ اس میں ضم ہو جاتا ہے۔ ||2||

ਪਉੜੀ ॥ ਸੂਰੇ ਏਹਿ ਨ ਆਖੀਅਹਿ ਅਹੰਕਾਰਿ ਮਰਹਿ ਦੁਖੁ ਪਾਵਹਿ ॥ ਅੰਧੇ ਆਪੁ ਨ ਪਛਾਣਨੀ ਦੂਜੈ ਪਚਿ ਜਾਵਹਿ ॥
پئُڑیِ ॥
سوُرے ایہِ ن آکھیِئہِ اہنّکارِ مرہِ دُکھُ پاۄہِ ॥
انّدھے آپُ ن پچھانھنیِ دوُجےَ پچِ جاۄہِ ॥
ترجمہ:وہ بہادر نہیں کہلاتے جو درد سہتے ہیں اور اپنی انا کی تسکین کے لیے جنگ میں مر جاتے ہیں۔یہ روحانی طور پر جاہل اپنے آپ کو نہیں پہچانتے اور دوئی (خدا کی بجائے دنیاوی مال) کی محبت میں غرق ہوجاتے ہیں۔

ਅਤਿ ਕਰੋਧ ਸਿਉ ਲੂਝਦੇ ਅਗੈ ਪਿਛੈ ਦੁਖੁ ਪਾਵਹਿ ॥ ਹਰਿ ਜੀਉ ਅਹੰਕਾਰੁ ਨ ਭਾਵਈ ਵੇਦ ਕੂਕਿ ਸੁਣਾਵਹਿ ॥ ਅਹੰਕਾਰਿ ਮੁਏ ਸੇ ਵਿਗਤੀ ਗਏ ਮਰਿ ਜਨਮਹਿ ਫਿਰਿ ਆਵਹਿ ॥੯॥
اتِ کرودھ سِءُ لوُجھدے اگےَ پِچھےَ دُکھُ پاۄہِ ॥
ہرِ جیِءُ اہنّکارُ ن بھاۄئیِ ۄید کوُکِ سُنھاۄہِ ॥
اہنّکارِ مُۓ سے ۄِگتیِ گۓ مرِ جنمہِ پھِرِ آۄہِ ॥੯॥
لفظی معنی:سورے ۔ بہادر۔ اہنکار۔ غرور۔ تکبر۔ اندھے ۔ ناعاقبت اندیش ۔ آپ ۔ خوئش۔ دوجے ۔ دوئی دؤئش۔ بچ۔ ذلیل وخوآر ۔ کرودھ ۔ غصہ ۔ لوجھدے ۔ لڑتے ہیں بھاوٹی ۔ پیار انہیں نہیں چاہتا۔ کوک ۔ پکار۔ پکار۔ وگتی ۔ بر حالت۔ بد روح۔
ترجمہ:وہ بڑے غصے کے ساتھ جدوجہد کرتے ہیں اور یہاں اور آخرت دونوں طرح کے مصائب برداشت کرتے ہیں۔وید (ہندو صحیفے) بلند آواز سے اعلان کرتے ہیں کہ انا و تکبرخدا کو خوش نہیں کرتی۔جو لوگ انا پرستی میں مر جاتے ہیں، نجات حاصل کیے بغیر یہاں سے چلے جاتے ہیں، اور پیدائش اور موت کے چکر سے گزرتے رہتے ہیں۔ ||9||

ਸਲੋਕੁ ਮਃ ੩ ॥ ਕਾਗਉ ਹੋਇ ਨ ਊਜਲਾ ਲੋਹੇ ਨਾਵ ਨ ਪਾਰੁ ॥ ਪਿਰਮ ਪਦਾਰਥੁ ਮੰਨਿ ਲੈ ਧੰਨੁ ਸਵਾਰਣਹਾਰੁ ॥
سلوکُ مਃ੩॥
کاگءُ ہوءِ ن اوُجلا لوہے ناۄ ن پارُ ॥
پِرم پدارتھُ منّنِ لےَ دھنّنُ سۄارنھہارُ ॥
ترجمہ:عام طور پر، کوا ہنس کی طرح سفید نہیں ہو سکتا، اور لوہے کی کشتی دریا میں تیر نہیں سکتی۔لیکن مبارک ہے وہ دیدہ زیب گرو جس کی تعلیمات پر عمل کرتے ہوئے کوے جیسا دل رکھنے والا گنہگار بھی پیارے خدا کے نام پر یقین کرنے لگتا ہے۔

ਹੁਕਮੁ ਪਛਾਣੈ ਊਜਲਾ ਸਿਰਿ ਕਾਸਟ ਲੋਹਾ ਪਾਰਿ ॥ ਤ੍ਰਿਸਨਾ ਛੋਡੈ ਭੈ ਵਸੈ ਨਾਨਕ ਕਰਣੀ ਸਾਰੁ ॥੧॥
ہُکمُ پچھانھےَ اوُجلا سِرِ کاسٹ لوہا پارِ ॥
ت٘رِسنا چھوڈےَ بھےَ ۄسےَ نانک کرنھیِ سارُ ॥੧॥
لفظی معنی:کاگؤ ۔کوے ۔ اجلا۔ سفید۔ لوہے ناد۔ لوہے کی کشتی۔ پرم پدارتھ۔ عطیم نعمت۔ دھن سوارنہار۔ شاباش اس درستی کرنے والے کو سرکاسٹ۔ لکڑی کے سر پر۔ ترسنا۔ خوآہشات ۔ بھے وسے ۔ خوف رکھے ۔ کرنی سار۔ اعمال کی بنیاد۔ اصل اعمال۔
ترجمہ:وہ شخص خدا کی مرضی کو سمجھتا ہے، ہنس کی طرح پاک ہو جاتا ہے، اور جس طرح لوہا لکڑی سے جڑا ہوا ہے، اسی طرح برائیوں کے عالمی سمندر سے تیر جاتا ہے۔وہ دنیاویخواہشاتکی آگ بجھاتا ہے اور خدا کا خوف اس کے ذہن میں رہتا ہے۔ اے نانک صرف ایسا طرز عمل واقعی بہت اچھا ہے. ||1||

ਮਃ ੩ ॥ ਮਾਰੂ ਮਾਰਣ ਜੋ ਗਏ ਮਾਰਿ ਨ ਸਕਹਿ ਗਵਾਰ ॥ ਨਾਨਕ ਜੇ ਇਹੁ ਮਾਰੀਐ ਗੁਰ ਸਬਦੀ ਵੀਚਾਰਿ ॥
مਃ੩॥
ماروُ مارنھ جو گۓ مارِ ن سکہِ گۄار ॥
نانک جے اِہُ ماریِئےَ گُر سبدیِ ۄیِچارِ ॥
ترجمہ:اے بھائی، وہ روحانی طور پر جاہل لوگ جو اپنے دماغ کو فتح کرنے کے لیے جنگلوں میں چلے گئے، وہ اسے فتح نہ کر سکے۔اے نانک، اگر اس ذہن کو قابو میں رکھنا ہے تو یہ صرف گرو کے کلام پر غور کرنے سے ہی ہو سکتا ہے۔

ਏਹੁ ਮਨੁ ਮਾਰਿਆ ਨਾ ਮਰੈ ਜੇ ਲੋਚੈ ਸਭੁ ਕੋਇ ॥ ਨਾਨਕ ਮਨ ਹੀ ਕਉ ਮਨੁ ਮਾਰਸੀ ਜੇ ਸਤਿਗੁਰੁ ਭੇਟੈ ਸੋਇ ॥੨॥
ایہُ منُ مارِیا نا مرےَ جے لوچےَ سبھُ کوءِ ॥
نانک من ہیِ کءُ منُ مارسیِ جے ستِگُرُ بھیٹےَ سوءِ ॥੨॥
ترجمہ:اس دماغ پر قابو نہیں پایا جا سکتا اگرچہ ہر کوئی ایسا کرنے کی خواہش رکھتا ہو۔اے نانک، صرف ذہن ہی ذہن کو قابوکرتا ہے، جب کوئی سچے گرو سے ملتا ہے۔

© 2017 SGGS ONLINE
error: Content is protected !!
Scroll to Top