Guru Granth Sahib Translation Project

Urdu Classical Page 103

Page 103

ਮਾਝ ਮਹਲਾ ੫ ॥ ਸਫਲ ਸੁ ਬਾਣੀ ਜਿਤੁ ਨਾਮੁ ਵਖਾਣੀ ॥ ਗੁਰ ਪਰਸਾਦਿ ਕਿਨੈ ਵਿਰਲੈ ਜਾਣੀ ॥ ਧੰਨੁ ਸੁ ਵੇਲਾ ਜਿਤੁ ਹਰਿ ਗਾਵਤ ਸੁਨਣਾ ਆਏ ਤੇ ਪਰਵਾਨਾ ਜੀਉ ॥੧॥
੫॥ ماجھ مہلا
॥ سپھل سُ بانھیِ جِتُ نامُ ۄکھانھیِ
॥ گُر پرسادِ کِنےَ ۄِرلےَ جانھیِ
॥੧॥ دھنّنُ سُ ۄیلا جِتُ ہرِ گاۄت سُننھا آۓ تے پرۄانا جیِءُ
لفظی معنی: سپھل۔ کامیاب۔ جت ۔ جس ۔ وکھانی ۔ بیان کرنا ۔ پرساد۔ مہربانی ۔ رحمت ۔ پروانا ۔منظور ۔قبول ۔۔
ترجمہ: کلام وہی برآور ہے جسکے ذریعے انسان الہٰی نام سچ۔حق و حقیقت کہتا ہے ۔ رحمت مرشد سے اسے کوئی ہی سمجھتا ہے ۔ وہ وقت قابل ستائش ہے ۔ جب الہٰی حمد و ثناہ کیجائے اور سنی جائے ۔ اس دنیایمں وہی انسان انسانی میعار پرپورے ہیں۔

ਸੇ ਨੇਤ੍ਰ ਪਰਵਾਣੁ ਜਿਨੀ ਦਰਸਨੁ ਪੇਖਾ ॥ ਸੇ ਕਰ ਭਲੇ ਜਿਨੀ ਹਰਿ ਜਸੁ ਲੇਖਾ ॥
॥ سے نیت٘ر پرۄانھُ جِنیِ درسنُ پیکھا
॥ سے کر بھلے جِنیِ ہرِ جسُ لیکھا
ترجمہ: وہی آنکھیں قبول ہوتی ہیں جو دیدار الہٰی پاتی ہیں ۔ وہی ہاتھ اچھے ہیں جو الہٰی صفت صلاح لکھتے

ਸੇ ਚਰਣ ਸੁਹਾਵੇ ਜੋ ਹਰਿ ਮਾਰਗਿ ਚਲੇ ਹਉ ਬਲਿ ਤਿਨ ਸੰਗਿ ਪਛਾਣਾ ਜੀਉ ॥੨॥
॥੨॥ سے چرنھ سُہاۄے جو ہرِ مارگِ چلے ہءُ بلِ تِن سنّگِ پچھانھا جیِءُ
لفظی معنی: پیکھا ۔دیدار ۔ کر ۔ ہاتھ ۔ لیکھا ۔ تحریر ۔لکھنا ۔ مارگ۔ راستہ ۔ ہوء ۔ میں ۔خودی ۔ بل ۔قربان ۔(2)
ترجمہ: وہی پاؤں خوبصورت ہیں جو الہٰی راہ پر گامزن ہیں ۔ میں ان پر قبان ہوں انکی صحبت و قربت سے الہٰی پہچان و شراکت کا پتہ چلتا ہے ۔(2)

ਸੁਣਿ ਸਾਜਨ ਮੇਰੇ ਮੀਤ ਪਿਆਰੇ ॥ ਸਾਧਸੰਗਿ ਖਿਨ ਮਾਹਿ ਉਧਾਰੇ ॥ ਕਿਲਵਿਖ ਕਾਟਿ ਹੋਆ ਮਨੁ ਨਿਰਮਲੁ ਮਿਟਿ ਗਏ ਆਵਣ ਜਾਣਾ ਜੀਉ ॥੩॥
॥ سُنھِ ساجن میرے میِت پِیارے
॥ سادھسنّگِ کھِن ماہِ اُدھارے
॥੩॥ کِلۄِکھ کاٹِ ہویا منُ نِرملُ مِٹِ گۓ آۄنھ جانھا جیِءُ
لفظی معنی:ساجن۔ دوست ۔ کھن مانہہ۔ تھوڑی سی دیر کے لئے ۔ کل وکہہ۔ گناہ دوش ۔(3)
ترجمہ: اے میرے پیارے دوست سن کر صحبت عارفان سے ذرا سی دیر میں ہی نجات ملجاتی ہے ۔ اور گناہ مٹ جاتے ہیں ۔ دل پاک ہو جاتا ہے اور تناسخ ختم ہو جاتا ہے ۔ (3)

ਦੁਇ ਕਰ ਜੋੜਿ ਇਕੁ ਬਿਨਉ ਕਰੀਜੈ ॥ ਕਰਿ ਕਿਰਪਾ ਡੁਬਦਾ ਪਥਰੁ ਲੀਜੈ ॥
॥ دُءِ کر جوڑِ اِکُ بِنءُ کریِجےَ
॥ کرِ کِرپا ڈُبدا پتھرُ لیِجےَ
ترجمہ: دونوں ہاتھ جوڑ کر عرض کرتا ہوں کہ اپنی کرم و عنایت سے مجھے ایک دوبتے پھتر کی مانند انسان کو بچا لیئے اور کامیابی دیجیئے۔

ਨਾਨਕ ਕਉ ਪ੍ਰਭ ਭਏ ਕ੍ਰਿਪਾਲਾ ਪ੍ਰਭ ਨਾਨਕ ਮਨਿ ਭਾਣਾ ਜੀਉ ॥੪॥੨੨ ॥੨੯॥
॥੪॥੨੨॥੨੯॥ نانک کءُ پ٘ربھ بھۓ ک٘رِپالا پ٘ربھ نانک منِ بھانھا جیِءُ
لفظی معنی: دوئے کر۔ دونوں ہاتھ ۔ ونوؤ ۔ عرض ۔گذارش ۔ پتھر۔ سخت دل ۔ پربھ ۔ خدا۔
ترجمہ: نانک تیری ہمیشہ صفت صلاح کرتا ہے ۔ تہوڑے سے وقفے کے لئے ہی پیار بھری نظر کریں۔

ਮਾਝ ਮਹਲਾ ੫ ॥ ਅੰਮ੍ਰਿਤ ਬਾਣੀ ਹਰਿ ਹਰਿ ਤੇਰੀ ॥ ਸੁਣਿ ਸੁਣਿ ਹੋਵੈ ਪਰਮ ਗਤਿ ਮੇਰੀ ॥ ਜਲਨਿ ਬੁਝੀ ਸੀਤਲੁ ਹੋਇ ਮਨੂਆ ਸਤਿਗੁਰ ਕਾ ਦਰਸਨੁ ਪਾਏ ਜੀਉ ॥੧॥
੫॥ ماجھ مہلا
॥ انّم٘رِت بانھیِ ہرِ ہرِ تیریِ
॥ سُنھِ سُنھِ ہوۄےَ پرم گتِ میریِ
॥੧॥ جلنِ بُجھیِ سیِتلُ ہوءِ منوُیا ستِگُر کا درسنُ پاۓ جیِءُ
لفظی معنی: انمرت۔ آب حیات ۔ پرم گت۔ روحانیت کا بلند رتبہ ۔ جلن ۔ دل کی آگ ۔ سیتل ۔ ٹھنڈک ۔ ۔
ترجمہ: اے میرے خدا اے میرے داتار تیری حمد و ثناہ آب حیات ہے ۔ اسے سننے سے مجھے میری زندگی کی روحانی و اخلاقی زندگی میں بہتری آگئی ۔ دل کی خلش ختم ہوئی دل نے ٹھنڈک محسوس کی دیدار مرشد نصیب ہوا ۔

ਸੂਖੁ ਭਇਆ ਦੁਖੁ ਦੂਰਿ ਪਰਾਨਾ ॥ ਸੰਤ ਰਸਨ ਹਰਿ ਨਾਮੁ ਵਖਾਨਾ ॥ ਜਲ ਥਲ ਨੀਰਿ ਭਰੇ ਸਰ ਸੁਭਰ ਬਿਰਥਾ ਕੋਇ ਨ ਜਾਏ ਜੀਉ ॥੨॥
॥ سوُکھُ بھئِیا دُکھُ دوُرِ پرانا
॥ سنّت رسن ہرِ نامُ ۄکھانا
॥੨॥ جل تھل نیِرِ بھرے سر سُبھر بِرتھا کوءِ ن جاۓ جیِءُ
لفظی معنی: پرانا ۔ دور ہونا ۔ رسن ۔ زبان ۔ نیر ۔پانی ۔ سر سبھر۔تالاب کا پورا بھرنا ۔ جل تھل۔ پوری ۔ بارش ۔ یرتھا۔ بیکار ۔ بے فائدہ ۔ (2)
ترجمہ: عذاب مٹا اور سکھ حاصل ہوا ۔ جب پاکدامن عارف نے زبان سے الہٰی نام بیان کیا ۔ اسکے پاس نام جو آب حیات ہے کہ تلاب مکمل طور پر بھرے ہوئے ہیں اسکے در سے کوئی خالی نہیں جاتا ۔ (2)

ਦਇਆ ਧਾਰੀ ਤਿਨਿ ਸਿਰਜਨਹਾਰੇ ॥ ਜੀਅ ਜੰਤ ਸਗਲੇ ਪ੍ਰਤਿਪਾਰੇ ॥ ਮਿਹਰਵਾਨ ਕਿਰਪਾਲ ਦਇਆਲਾ ਸਗਲੇ ਤ੍ਰਿਪਤਿ ਅਘਾਏ ਜੀਉ ॥੩॥
॥ دئِیا دھاریِ تِنِ سِرجنہارے
॥ جیِء جنّت سگلے پ٘رتِپارے
॥੩॥ مِہرۄان کِرپال دئِیالا سگلے ت٘رِپتِ اگھاۓ جیِءُ
لفظی معنی: سرجنہارلے۔ سانزدہ ۔ پیدا کرنیوالا ۔ پر تپارے پرورش کرئے ۔ سگلے ۔ سارے ۔ ترپت اگھائے ۔ کوئی بھوک پیاس باقی نہ رہی ۔(3)
ترجمہ: اس کار ساز کرتار نے رحمت کی فرمائی ۔ تمام جانداروں کی پرورش کی وہ رحمان الرحیم ہے ۔ اس نے اپنی رحمت سے سب کی بھوک پیاس مٹا دی ۔ (3)

ਵਣੁ ਤ੍ਰਿਣੁ ਤ੍ਰਿਭਵਣੁ ਕੀਤੋਨੁ ਹਰਿਆ ॥ ਕਰਣਹਾਰਿ ਖਿਨ ਭੀਤਰਿ ਕਰਿਆ ॥ ਗੁਰਮੁਖਿ ਨਾਨਕ ਤਿਸੈ ਅਰਾਧੇ ਮਨ ਕੀ ਆਸ ਪੁਜਾਏ ਜੀਉ ॥੪॥੨੩॥੩੦॥
॥ ۄنھُ ت٘رِنھُ ت٘رِبھۄنھُ کیِتونُ ہرِیا
॥ کرنھہارِ کھِن بھیِترِ کرِیا
گُرمُکھِ نانک تِسےَ ارادھے من کیِ آس پُجاۓ جیِءُ
لفظی معنی: ون ۔جنگل۔ نرن ۔تنکے ۔ گھاس کے ۔ کرنہار۔ کارساز ۔ کرنیوالا ۔ گورمکھ ۔ مرید مرشد۔
ترجمہ: تینوں عالم کو سر سبزی عطا کی ۔ اور کارساز کرتار نے پل بھر میں سر سبز کر دیا ۔ اے نانک مرید مرشد کے وسیلے سے اس خداوند کریم کو یاد کرتا ہے خدا وندکریم اسکے من کی اُمیدیں پوری کرتا ہے ۔(4)

ਮਾਝ ਮਹਲਾ ੫ ॥ ਤੂੰ ਮੇਰਾ ਪਿਤਾ ਤੂੰਹੈ ਮੇਰਾ ਮਾਤਾ ॥ ਤੂੰ ਮੇਰਾ ਬੰਧਪੁ ਤੂੰ ਮੇਰਾ ਭ੍ਰਾਤਾ ॥ ਤੂੰ ਮੇਰਾ ਰਾਖਾ ਸਭਨੀ ਥਾਈ ਤਾ ਭਉ ਕੇਹਾ ਕਾੜਾ ਜੀਉ ॥੧॥
ماجھ مہلا ੫॥
توُنّ میرا پِتا توُنّہےَ میرا ماتا ॥
توُنّ میرا بنّدھپُ توُنّ میرا بھ٘راتا ॥
توُنّ میرا راکھا سبھنیِ تھائیِ تا بھءُ کیہا کاڑا جیِءُ ॥੧॥
لفظی معنی:بندھپ۔ رشتہ دار ۔ تھائی ۔ جگہ ۔ بھراتا ۔ بھائی ۔ راکھا۔ حفاظتی ۔ حفاظت کرنیوالا ۔ کاڑا ۔ فکر
ترجمہ: اے خدا تو ہی میرا ماتا پتا ہے ۔ تو ہی رشتے دار ہے ۔ تو ہی بھائی اور ہر جگہ حفاظت کرنیوالا ہے ۔ تو پھر مجھےکس بات کا خوف ہے اور کیسا فکر ہے

ਤੁਮਰੀ ਕ੍ਰਿਪਾ ਤੇ ਤੁਧੁ ਪਛਾਣਾ ॥ ਤੂੰ ਮੇਰੀ ਓਟ ਤੂੰਹੈ ਮੇਰਾ ਮਾਣਾ ॥ ਤੁਝ ਬਿਨੁ ਦੂਜਾ ਅਵਰੁ ਨ ਕੋਈ ਸਭੁ ਤੇਰਾ ਖੇਲੁ ਅਖਾੜਾ ਜੀਉ ॥੨॥
تُمریِ ک٘رِپا تے تُدھُ پچھانھا ॥
توُنّ میریِ اوٹ توُنّہےَ میرا مانھا ॥
تُجھ بِنُ دوُجا اۄرُ ن کوئیِ سبھُ تیرا کھیلُ اکھاڑا جیِءُ ॥੨॥
لفظی معنی: تدھ ۔ تجھے ۔ کرپا۔ کرم وعنایت مہربانی ۔ پپچھا نا پہچان کی ۔ اوٹ ۔ سہارا ۔ ماتا ۔ عزت ۔ وقار ۔ اکھاڑا ۔ کشتی کا میدان ۔(2)
ترجمہ: ۔۔ اے خدا تیری کرم و عنایت سے ہی مجھے سہارا ہے ۔ تو میرا وقار عزت وحشمت ہے تیرے بغیر میرا کوئی واسطہ دار نہیں ۔ تیرے بغیر کوئی دوسرا تیرا ثانی نہیں یہ عالم تیرا کھیل کا میدان ہے ۔(2)

ਜੀਅ ਜੰਤ ਸਭਿ ਤੁਧੁ ਉਪਾਏ ॥ ਜਿਤੁ ਜਿਤੁ ਭਾਣਾ ਤਿਤੁ ਤਿਤੁ ਲਾਏ ॥ ਸਭ ਕਿਛੁ ਕੀਤਾ ਤੇਰਾ ਹੋਵੈ ਨਾਹੀ ਕਿਛੁ ਅਸਾੜਾ ਜੀਉ ॥੩॥
جیِء جنّت سبھِ تُدھُ اُپاۓ ॥
جِتُ جِتُ بھانھا تِتُ تِتُ لاۓ ॥
سبھ کِچھُ کیِتا تیرا ہوۄےَ ناہیِ کِچھُ اساڑا جیِءُ ॥੩॥
لفظی معنی: بھانا ۔ چاہت ۔ رضآ ۔ مرضی ۔ اساڑا ۔ ہمارا ۔ (3)
ترجمہ: یہ سارے جاندار تیرے پیدا کئے ہوئے ہیں ۔ جیسی تیری رضا ہےے تیری رضا سے ہی تیرے دیئے ہوئے کام میں مصروف ہیں اور سب تیرا کیا ہوا ہو رہا ہے ہمارا اس میں کوئی دخل نہیں ۔ (3)

ਨਾਮੁ ਧਿਆਇ ਮਹਾ ਸੁਖੁ ਪਾਇਆ ॥ ਹਰਿ ਗੁਣ ਗਾਇ ਮੇਰਾ ਮਨੁ ਸੀਤਲਾਇਆ ॥ ਗੁਰਿ ਪੂਰੈ ਵਜੀ ਵਾਧਾਈ ਨਾਨਕ ਜਿਤਾ ਬਿਖਾੜਾ ਜੀਉ ॥੪॥੨੪॥੩੧॥
نامُ دھِیاءِ مہا سُکھُ پائِیا ॥
ہرِ گُنھ گاءِ میرا منُ سیِتلائِیا ॥
گُرِ پوُرےَ ۄجیِ ۄادھائیِ نانک جِتا بِکھاڑا جیِءُ ॥੪॥੨੪॥੩੧॥
لفظی معنی:بھانا۔ تو چاہتا ہے ۔ دھیائے ۔ ریاضت ۔بندگی ۔ سیتلایا ۔ ٹھنڈک ہوئی ۔ وکھاڑ۔ بھاری میدان جنگ ۔ مشکل کشتی ۔
ترجمہ:اے انسان ریاض الہٰی سے بھاری سکھ ملتا ہے تیری حمدو ثناہ سے دل کو تسکین اور اور سکون حاصل ہوا ہے اے نانک بتا دے کہ کامل مرشد کے وسیلے سے دل میں اتشاہ اور اماہ پیدا ہوا ۔ اے نانک بھاری مشکلات پر فتح حاصل ہوئی ۔ (4)

ਮਾਝ ਮਹਲਾ ੫ ॥ ਜੀਅ ਪ੍ਰਾਣ ਪ੍ਰਭ ਮਨਹਿ ਅਧਾਰਾ ॥ ਭਗਤ ਜੀਵਹਿ ਗੁਣ ਗਾਇ ਅਪਾਰਾ ॥ ਗੁਣ ਨਿਧਾਨ ਅੰਮ੍ਰਿਤੁ ਹਰਿ ਨਾਮਾ ਹਰਿ ਧਿਆਇ ਧਿਆਇ ਸੁਖੁ ਪਾਇਆ ਜੀਉ ॥੧॥
ماجھ مہلا ੫॥
جیِء پ٘رانھ پ٘ربھ منہِ ادھارا ॥
بھگت جیِۄہِ گُنھ گاءِ اپارا ॥
گُنھ نِدھان انّم٘رِتُ ہرِ ناما ہرِ دھِیاءِ دھِیاءِ سُکھُ پائِیا جیِءُ ॥੧॥
ترجُمہ: خدا اپنے پریمیوں کی دل وجان اور زندگی کا سہارا ہے ۔ پریمی اسکی از حد صفت صلاح سے جیتے ہیں ۔ اوصاف کا خزانہ آب حیات الہٰی نام کی ریاض سے سکھ پاتے ہیں ۔

ਮਨਸਾ ਧਾਰਿ ਜੋ ਘਰ ਤੇ ਆਵੈ ॥ ਸਾਧਸੰਗਿ ਜਨਮੁ ਮਰਣੁ ਮਿਟਾਵੈ ॥
منسا دھارِ جو گھر تے آۄےَ ॥
سادھسنّگِ جنمُ مرنھُ مِٹاۄےَ ॥

© 2017 SGGS ONLINE
error: Content is protected !!
Scroll to Top