Guru Granth Sahib Translation Project

Urdu Classical Page 102

Page 102

ਠਾਕੁਰ ਕੇ ਸੇਵਕ ਹਰਿ ਰੰਗ ਮਾਣਹਿ ॥ ਜੋ ਕਿਛੁ ਠਾਕੁਰ ਕਾ ਸੋ ਸੇਵਕ ਕਾ ਸੇਵਕੁ ਠਾਕੁਰ ਹੀ ਸੰਗਿ ਜਾਹਰੁ ਜੀਉ ॥੩॥
॥ ٹھاکُر کے سیۄک ہرِ رنّگ مانھہِ
॥੩॥جو کِچھُ ٹھاکُر کا سو سیۄک کا سیۄکُ ٹھاکُر ہیِ سنّگِ جاہرُ جیِءُ
لفظی معنی: رنگ ۔ خوشی ۔ جاہر۔ظاہر ۔(3)
ترجمہ: اے خدا تو ایک دانمشند آقا ہے اور سب اپنے عقیدتمند کو برائیوں سے بچانے کے سارے طریقوں سے واقف ہے ۔ جو کچھ خدا کا ہے ، ایک طرح سے عقیدت مند کا بھی ہے۔ خداسے وابستہ ہونے کی وجہ سے ، عقیدت مند بھی دنیا میں جانا جاتا ہے۔ خادم کی آقا کی صحبت سے شہرت وحشت ملتی ہے ۔(3)

ਅਪੁਨੈ ਠਾਕੁਰਿ ਜੋ ਪਹਿਰਾਇਆ ॥ ਬਹੁਰਿ ਨ ਲੇਖਾ ਪੁਛਿ ਬੁਲਾਇਆ ॥ ਤਿਸੁ ਸੇਵਕ ਕੈ ਨਾਨਕ ਕੁਰਬਾਣੀ ਸੋ ਗਹਿਰ ਗਭੀਰਾ ਗਉਹਰੁ ਜੀਉ ॥੪॥੧੮॥੨੫॥
॥ اپُنےَ ٹھاکُرِ جو پہِرائِیا
॥ بہُرِ ن لیکھا پُچھِ بُلائِیا
॥੪॥੧੮॥੨੫॥ تِسُ سیۄک کےَ نانک کُربانھیِ سو گہِر گبھیِرا گئُہرُ جیِءُ
لفظی معنی: بہور ۔دوبارہ ۔ گوہر ۔موتی ۔(4)
ترجمہ: وہ شخص جو اس کے مالک کی طرف سے اعزاز سے پہچانا جاتا ہے۔ اسے پھر اپنے اعمال کا محاسبہ کرنے کے لیئے نہیں بلایا جاتا۔ اے نانک ، میں اپنے آپ کو ایسے عقیدت مند پر قربان کرتا ہوں ، کیونکہ وہ نہایت سنجیدہ اور مستقل مزاج اور قابل احترام ہے۔

ਮਾਝ ਮਹਲਾ ੫ ॥ ਸਭ ਕਿਛੁ ਘਰ ਮਹਿ ਬਾਹਰਿ ਨਾਹੀ ॥ ਬਾਹਰਿ ਟੋਲੈ ਸੋ ਭਰਮਿ ਭੁਲਾਹੀ ॥
੫॥ ماجھ مہلا
॥ سبھ کِچھُ گھر مہِ باہرِ ناہیِ
॥ باہرِ ٹولےَ سو بھرمِ بھُلاہیِ
ترجمہ: تمام سکون انسان کے ذہن میں ہے ۔ اے انسان جس سکون کو تو باہر بھول میں پڑکر تلاش کر رہا ہے ۔

ਗੁਰ ਪਰਸਾਦੀ ਜਿਨੀ ਅੰਤਰਿ ਪਾਇਆ ਸੋ ਅੰਤਰਿ ਬਾਹਰਿ ਸੁਹੇਲਾ ਜੀਉ ॥੧॥
॥੧॥ گُر پرسادیِ جِنیِ انّترِ پائِیا سو انّترِ باہرِ سُہیلا جیِءُ
ترجمہ: رحمت مرشد سے جس نے خدا کو اپنے اندر سمجھا وہ دنیاوی سکھ اور روحانی سکون پاتا ہے۔

ਝਿਮਿ ਝਿਮਿ ਵਰਸੈ ਅੰਮ੍ਰਿਤ ਧਾਰਾ ॥ ਮਨੁ ਪੀਵੈ ਸੁਨਿ ਸਬਦੁ ਬੀਚਾਰਾ ॥ ਅਨਦ ਬਿਨੋਦ ਕਰੇ ਦਿਨ ਰਾਤੀ ਸਦਾ ਸਦਾ ਹਰਿ ਕੇਲਾ ਜੀਉ ॥੨॥
॥ جھِمِ جھِمِ ۄرسےَ انّم٘رِت دھارا
॥ منُ پیِۄےَ سُنِ سبدُ بیِچارا
॥੨॥ اند بِنود کرے دِن راتیِ سدا سدا ہرِ کیلا جیِءُ
ترجمہ:آہستہ آہستہ ، قطرہ قطرہ ، الہیٰ نام کے آب حیات کی دھارا انسان کے اندر بیہہ رہی ہے۔ انسان کا ذہن مرشد کے کلام کو سنتا ہے اور اس پر غور کرتا ہے، اس آب حیات کو جذب کرتا ہے ۔ دن رات ذہن خوش ہوتا ہے اور خدا کے ساتھ اتحاد سے پائے جانے والے امن کا لطف اٹھاتا ہے۔

ਜਨਮ ਜਨਮ ਕਾ ਵਿਛੁੜਿਆ ਮਿਲਿਆ ॥ ਸਾਧ ਕ੍ਰਿਪਾ ਤੇ ਸੂਕਾ ਹਰਿਆ ॥ ਸੁਮਤਿ ਪਾਏ ਨਾਮੁ ਧਿਆਏ ਗੁਰਮੁਖਿ ਹੋਏ ਮੇਲਾ ਜੀਉ ॥੩॥
॥ جنم جنم کا ۄِچھُڑِیا مِلِیا
॥ سادھ ک٘رِپا تے سوُکا ہرِیا
॥੩॥ سُمتِ پاۓ نامُ دھِیاۓ گُرمُکھِ ہوۓ میلا جیِءُ
ترجمہ: خدا سے دیرینہ جدائی کے بعد بشر خدا سے مل جاتا ہے۔ گرو کے فضل سے ، سوکھا ہوا دماغ (نام سے مبرا) ، پھر کھلتا ہے۔ گرو کی عمدہ تعلیم اور فضل کے ذریعہ محبت کے ساتھ نام پر غور کرنے سے ، خدا کے ساتھ میلاپ حاصل ہوتا ہے۔ (3)

ਜਲ ਤਰੰਗੁ ਜਿਉ ਜਲਹਿ ਸਮਾਇਆ ॥ ਤਿਉ ਜੋਤੀ ਸੰਗਿ ਜੋਤਿ ਮਿਲਾਇਆ ॥ ਕਹੁ ਨਾਨਕ ਭ੍ਰਮ ਕਟੇ ਕਿਵਾੜਾ ਬਹੁੜਿ ਨ ਹੋਈਐ ਜਉਲਾ ਜੀਉ ॥੪॥੧੯॥੨੬॥
॥ جل ترنّگُ جِءُ جلہِ سمائِیا
॥ تِءُ جوتیِ سنّگِ جوتِ مِلائِیا
॥੪॥੧੯॥੨੬॥ کہُ نانک بھ٘رم کٹے کِۄاڑا بہُڑِ ن ہوئیِئےَ جئُلا جیِءُ
لفظی معنی: سب کچھ۔ تمام ۔ سہیلا۔ سکھی ۔ ۔ جھم جھم۔ بوندا۔ باندی ۔ آہستہ آہستہ بارش کا برسنا ۔ انند ونود ۔ خوشیوں اور سکون بھرے کھیل تماشے ۔(2)جل ترنگ۔ پانی کی لہریں ۔ کواڑ ۔ دروازہ ۔ جولا ۔ بھٹکن ۔
ترجمہ: جیسے پانی کی لہر پانی میں مل کر اسکی شناخت ختم ہو جاتی ہے ۔ ایسے ہی انسانی نور، نور الہٰی سے مل کر اپنی خویش پہچان کھو دیتا ہے اور خدا سے یکسوئی پا لیتا ہے۔ اے نانک کہتا ہے کہ اس طرح وہم و گمان کا پڑدہ ختم ہوتا ہے اور انسان اب مزید (دنیاوی دولت) کے پیچھے بھٹکتا نہیں پھرے گا ۔ (4)

ਮਾਝ ਮਹਲਾ ੫ ॥ ਤਿਸੁ ਕੁਰਬਾਣੀ ਜਿਨਿ ਤੂੰ ਸੁਣਿਆ ॥ ਤਿਸੁ ਬਲਿਹਾਰੀ ਜਿਨਿ ਰਸਨਾ ਭਣਿਆ ॥ ਵਾਰਿ ਵਾਰਿ ਜਾਈ ਤਿਸੁ ਵਿਟਹੁ ਜੋ ਮਨਿ ਤਨਿ ਤੁਧੁ ਆਰਾਧੇ ਜੀਉ ॥੧॥
ماجھ مہلا ੫॥
॥ تِسُ کُربانھیِ جِنِ توُنّ سُنھِیا
॥ تِسُ بلِہاریِ جِنِ رسنا بھنھِیا
॥੧॥ ۄارِ ۄارِ جائیِ تِسُ ۄِٹہُ جو منِ تنِ تُدھُ آرادھے جیِءُ
لفظی معنی: بھنیا ۔ بیان کیا ۔۔
ترجمہ: قربان ہوں خدا اس پر جو تیری حمد و ثناہ سنتا ہے اور قربان ہوں اس پر جو دل و جان سے تیری صفت صلاح بیان کرتا ہے ۔ جو دل و جان سے تجھے یاد کرتا ہے قربان ہوں اس پر ۔

ਤਿਸੁ ਚਰਣ ਪਖਾਲੀ ਜੋ ਤੇਰੈ ਮਾਰਗਿ ਚਾਲੈ ॥ ਨੈਨ ਨਿਹਾਲੀ ਤਿਸੁ ਪੁਰਖ ਦਇਆਲੈ ॥
॥ تِسُ چرنھ پکھالیِ جو تیرےَ مارگِ چالےَ
॥ نیَن نِہالیِ تِسُ پُرکھ دئِیالےَ
ترجمہ: میں اسکے پاؤں دھوتا ہوں جو تیرے راہ پر چلتا ہے ۔ میری آنکھوں سے ، میں اس شخص کو دیکھنے کا خواہش مند ہوں

ਮਨੁ ਦੇਵਾ ਤਿਸੁ ਅਪੁਨੇ ਸਾਜਨ ਜਿਨਿ ਗੁਰ ਮਿਲਿ ਸੋ ਪ੍ਰਭੁ ਲਾਧੇ ਜੀਉ ॥੨॥
॥੨॥ منُ دیۄا تِسُ اپُنے ساجن جِنِ گُر مِلِ سو پ٘ربھُ لادھے جیِءُ
لفظی معنی:پکہالی۔ چھاڑنا ۔ مارگ ۔راستہ ۔ نہاے۔دیکھنا ۔ لادھے۔ ملا (2)
ترجمہ: ۔ میں اسے اپنا دل و جان پیش کرتا ہوں، جس نے مرشد سے مل کر خدا کو پہچان لیا۔ (2)

ਸੇ ਵਡਭਾਗੀ ਜਿਨਿ ਤੁਮ ਜਾਣੇ ॥ ਸਭ ਕੈ ਮਧੇ ਅਲਿਪਤ ਨਿਰਬਾਣੇ ॥ ਸਾਧ ਕੈ ਸੰਗਿ ਉਨਿ ਭਉਜਲੁ ਤਰਿਆ ਸਗਲ ਦੂਤ ਉਨਿ ਸਾਧੇ ਜੀਉ ॥੩॥
॥ سے ۄڈبھاگیِ جِنِ تُم جانھے
॥ سبھ کےَ مدھے الِپت نِربانھے
॥੩॥ سادھ کےَ سنّگِ اُنِ بھئُجلُ ترِیا سگل دوُت اُنِ سادھے جیِءُ
لفظی معنی: الپت ۔ بیلاگ ۔ نربانے ۔بلا بندش ۔عادات سے آزاد ۔ دوت۔ دشمن ۔ سادھے راہ راست پر لائے ۔(3)
ترجمہ: وہ خوش قسمت ہے جس نے خدا تیری پہچان کر لی ۔ وہ سب کے بیچ رہتے ہوئے ، تنہا اور تمام دنیاوی خواہشات اور برائیوں سے آزاد رہتا ہے۔ عارفوں کی صحبت و قربت سے وہ خوفناک دنیاوی سمندر پار کر گیا ہے اور تمام گناہوں سے پاک ہو گیا ۔(3)

ਤਿਨ ਕੀ ਸਰਣਿ ਪਰਿਆ ਮਨੁ ਮੇਰਾ ॥ ਮਾਣੁ ਤਾਣੁ ਤਜਿ ਮੋਹੁ ਅੰਧੇਰਾ ॥ ਨਾਮੁ ਦਾਨੁ ਦੀਜੈ ਨਾਨਕ ਕਉ ਤਿਸੁ ਪ੍ਰਭ ਅਗਮ ਅਗਾਧੇ ਜੀਉ ॥੪॥੨੦॥੨੭॥
॥تِن کیِ سرنھِ پرِیا منُ میرا
॥مانھُ تانھُ تجِ موہُ انّدھیرا
॥੪॥੨੦॥੨੭॥نامُ دانُ دیِجےَ نانک کءُ تِسُ پ٘ربھ اگم اگادھے جیِءُ
لفظی معنی: مان ۔وقار ۔ نان ۔طاقت ۔ اگم ۔ انسانی رسائی سے بلند و بالا ۔ اگادھ ۔ اعداد و شمار سے بعید ۔
ترجمہ:تکبر و انا ودنیاوی محبت کا اندھیرا چھوڑ کر میرا دل ان کی پناہ میں آگیا ہے ۔ اے اعداد و شمار سے بعید اور انسانی رسائی سے بلند و بالا میرے خدا اب نانک کا الہیٰ نام عنایت فرمائیئے۔

ਮਾਝ ਮਹਲਾ ੫॥ ਤੂੰ ਪੇਡੁ ਸਾਖ ਤੇਰੀ ਫੂਲੀ ॥ ਤੂੰ ਸੂਖਮੁ ਹੋਆ ਅਸਥੂਲੀ ॥ ਤੂੰ ਜਲਨਿਧਿ ਤੂੰ ਫੇਨੁ ਬੁਦਬੁਦਾ ਤੁਧੁ ਬਿਨੁ ਅਵਰੁ ਨ ਭਾਲੀਐ ਜੀਉ ॥੧॥
੫॥ماجھ مہلا
॥توُنّ پیڈُ ساکھ تیریِ پھوُلیِ
॥توُنّ سوُکھمُ ہویا استھوُلیِ
॥੧॥توُنّ جلنِدھِ توُنّ پھینُ بُدبُدا تُدھُ بِنُ اۄرُ ن بھالیِئےَ جیِءُ
لفظی معنی: پیڈ ۔ رکھ ۔ شجر ۔ ساکھ ۔شاخ ۔ ٹہنی ۔ پہولی ۔کونپلنس ۔ سوکھم۔ دبلا ۔پوشیدہ ۔ سھتول۔ سخت ۔ ۔
ترجمہ: اے خدا ، تم بڑے درخت کی مانند ہو ، اور یہ دنیا تمہاری پھولوں کی شاخ ہے۔ آپ لطیف جوہر ہیں ، جو اس دکھائی دینے والی دنیا کی طرح ٹھوس ہوچکا ہے۔ اے خدا تم سمندر کی طرح ہو ، اور یہ دنیا بلبلوں اور اس سے اٹھنے والے ٹھنڈے کی طرح ہے۔ تیرے بغیر اور کچھ دکھائی نہیں دیتا ۔

ਤੂੰ ਸੂਤੁ ਮਣੀਏ ਭੀ ਤੂੰਹੈ ॥ ਤੂੰ ਗੰਠੀ ਮੇਰੁ ਸਿਰਿ ਤੂੰਹੈ ॥ ਆਦਿ ਮਧਿ ਅੰਤਿ ਪ੍ਰਭੁ ਸੋਈ ਅਵਰੁ ਨ ਕੋਇ ਦਿਖਾਲੀਐ ਜੀਉ ॥੨॥
॥ توُنّ سوُتُ منھیِۓ بھیِ توُنّہےَ
॥ توُنّ گنّٹھیِ میرُ سِرِ توُنّہےَ
॥੨॥ آدِ مدھِ انّتِ پ٘ربھُ سوئیِ اۄرُ ن کوءِ دِکھالیِئےَ جیِءُ
لفظی معنی: جل ندھ۔ سمندر ۔ پھین ۔ جھاگ ۔ بدبدا۔ بلبلہ ۔ سوت۔ دھاگا ۔ منیئے ۔ منکے۔ گنھئی۔ گانتھ ۔ میر۔ سرے والا منکا ۔ آو ۔ آغاز ۔ مدھ ۔متوسط ۔ درمیان ۔ انت آخرت ۔ (2)
ترجمہ: اے خدا ، یہ دنیا ہار کی طرح ہے اور آپ ہی دھاگے اور مالا ہیں۔ یہاں تک کہ اس کی کانٹھ بھی آپ ہی ہے ، اور تاج کی مالا بھی آپ ہیں۔ یہ آپ ہی ہیں جو دنیا کے آغاز ، درمیاں اور آخر میں ہیں۔ مجھے تیرے سوا کوئی اور نظر نہیں آتا۔ (2)

ਤੂੰ ਨਿਰਗੁਣੁ ਸਰਗੁਣੁ ਸੁਖਦਾਤਾ ॥ ਤੂੰ ਨਿਰਬਾਣੁ ਰਸੀਆ ਰੰਗਿ ਰਾਤਾ ॥ ਅਪਣੇ ਕਰਤਬ ਆਪੇ ਜਾਣਹਿ ਆਪੇ ਤੁਧੁ ਸਮਾਲੀਐ ਜੀਉ ॥੩॥
॥ توُنّ نِرگُنھُ سرگُنھُ سُکھداتا
॥ توُنّ نِربانھُ رسیِیا رنّگِ راتا
॥੩॥ اپنھے کرتب آپے جانھہِ آپے تُدھُ سمالیِئےَ جیِءُ
لفظی معنی: نرگن۔ دنیاوی دولت کے تینوں اوصافوں کے بغیر ۔ نربان ۔دنیاوی بندھنوں سے آزاد ۔ مکت۔ نجات۔چھٹکارہ ۔ رسیا۔ لطف لینے والا ۔ رنگ ۔ پریم ۔ سمالیئے ۔ دل میں بسانا ۔(3)
ترجمہ: اے خدا ، آپ لطیف ہیں اور آپ مبہم ہیں۔ آپ سارے سکون دینے والے ہیں۔ سب جانداروں کو آرام و آسائش پہنچانے والا بھی تو ہی ہے اور تو ہی پرہیز گار ہے اور لطف لینے والا بھی تو ہے ۔ یہ اپنے کھیل تماشے اور کار تو ہی جانتا ہے اور سب کی خبر گیری کرنیوالا بھی تو ہی ہے ۔

ਤੂੰ ਠਾਕੁਰੁ ਸੇਵਕੁ ਫੁਨਿ ਆਪੇ ॥ ਤੂੰ ਗੁਪਤੁ ਪਰਗਟੁ ਪ੍ਰਭ ਆਪੇ॥ ਨਾਨਕ ਦਾਸੁ ਸਦਾ ਗੁਣ ਗਾਵੈ ਇਕ ਭੋਰੀ ਨਦਰਿ ਨਿਹਾਲੀਐ ਜੀਉ ॥੪॥੨੧॥੨੮॥
॥ توُنّ ٹھاکُرُ سیۄکُ پھُنِ آپے
॥ توُنّ گُپتُ پرگٹُ پ٘ربھ آپے
॥੪॥੨੧॥੨੮॥ نانک داسُ سدا گُنھ گاۄےَ اِک بھوریِ ندرِ نِہالیِئےَ جیِءُ
لفظی معنی:فن دوبارہ ۔ بہوری ۔ ذرہ بھر۔ نہالیئے دیکھنا۔
ترجمہ:تو خود ہی آقا اور خادم بھی تو ہے ۔ تو ہی پوشیدہ راز اور ظاہر بھی تو ۔ خادم نانک ہمیشہ تیری حمد و ثناہ کرتا ہے، اے خدا براہ کرم ، صرف ایک لمحے کے لیئے ، مجھے اپنے فضل وکرم سے نوازیں۔

© 2017 SGGS ONLINE
error: Content is protected !!
Scroll to Top