Page 821
ਤ੍ਰਿਪਤਿ ਅਘਾਏ ਪੇਖਿ ਪ੍ਰਭ ਦਰਸਨੁ ਅੰਮ੍ਰਿਤ ਹਰਿ ਰਸੁ ਭੋਜਨੁ ਖਾਤ ॥
واہے گرو کا دیدار کرکے مطمئن اور پرسکون ہو مگئے ہے اور امرت نما ہری رس کو نوش کرتے رہتے ہیں۔
ਚਰਨ ਸਰਨ ਨਾਨਕ ਪ੍ਰਭ ਤੇਰੀ ਕਰਿ ਕਿਰਪਾ ਸੰਤਸੰਗਿ ਮਿਲਾਤ ॥੨॥੪॥੮੪॥
نانک عرض کرتا ہے کہ اے رب! میں نے تیرے قدموں کی پناہ لی ہے، فضل فرما کر مجھے سنتوں کی صحبت عطا فرما۔ 2۔ 4۔ 84۔
ਬਿਲਾਵਲੁ ਮਹਲਾ ੫ ॥
بلاولو محلہ 5۔
ਰਾਖਿ ਲੀਏ ਅਪਨੇ ਜਨ ਆਪ ॥
رب نے خود ہی اپنے غلام کو بچالیا ہے۔
ਕਰਿ ਕਿਰਪਾ ਹਰਿ ਹਰਿ ਨਾਮੁ ਦੀਨੋ ਬਿਨਸਿ ਗਏ ਸਭ ਸੋਗ ਸੰਤਾਪ ॥੧॥ ਰਹਾਉ ॥
اس نے کرم فرما کر نام عطا کیا ہے، جس سے تمام تکلیف و پریشانی دور ہوگئی ہے۔ 1۔ وقفہ۔
ਗੁਣ ਗੋਵਿੰਦ ਗਾਵਹੁ ਸਭਿ ਹਰਿ ਜਨ ਰਾਗ ਰਤਨ ਰਸਨਾ ਆਲਾਪ ॥
اے پرستاروں! تمام لوگ مل کر گووند کی تعریف و توصیف کرو اور اپنی زبان سے انمول راگ کا ذکر کرو۔
ਕੋਟਿ ਜਨਮ ਕੀ ਤ੍ਰਿਸਨਾ ਨਿਵਰੀ ਰਾਮ ਰਸਾਇਣਿ ਆਤਮ ਧ੍ਰਾਪ ॥੧॥
اب کروڑوں پیدائش کی پیاس مٹ گئی ہے اور رام نام نما رسیلی شئی سے روح مطمئن ہوگئی ہے۔ 1۔
ਚਰਣ ਗਹੇ ਸਰਣਿ ਸੁਖਦਾਤੇ ਗੁਰ ਕੈ ਬਚਨਿ ਜਪੇ ਹਰਿ ਜਾਪ ॥
میں نے خوشی عطا کرنے والے رب کی پناہ لے کر اس کے قدموں میں پڑ گیا ہوں اور گرو کے کلام کے ذریعے ہری کا ذکر کیا ہے۔
ਸਾਗਰ ਤਰੇ ਭਰਮ ਭੈ ਬਿਨਸੇ ਕਹੁ ਨਾਨਕ ਠਾਕੁਰ ਪਰਤਾਪ ॥੨॥੫॥੮੫॥
اے نانک! آقا کی عظمت جلال سے دنیوی سمندر سے پار ہوگیا ہوں اور تمام شبہ اور خوف مٹ گیا ہے۔ 2۔ 5۔ 84۔
ਬਿਲਾਵਲੁ ਮਹਲਾ ੫ ॥
بلاولو محلہ 5۔
ਤਾਪੁ ਲਾਹਿਆ ਗੁਰ ਸਿਰਜਨਹਾਰਿ ॥
خالق گرو نے (بچہ ہری گووند کی) تپش دور کردی ہے۔
ਸਤਿਗੁਰ ਅਪਨੇ ਕਉ ਬਲਿ ਜਾਈ ਜਿਨਿ ਪੈਜ ਰਖੀ ਸਾਰੈ ਸੰਸਾਰਿ ॥੧॥ ਰਹਾਉ ॥
میں اپنے صادق گرو پر قربان جاتا ہوں، جس نے پوری کائنات میں میری عزت رکھی ہے۔ 1۔ وقفہ۔
ਕਰੁ ਮਸਤਕਿ ਧਾਰਿ ਬਾਲਿਕੁ ਰਖਿ ਲੀਨੋ ॥
اس نے سر پر اپنا ہاتھ رکھ کر بچہ (ہری گووند) کو بچا لیا ہے۔
ਪ੍ਰਭਿ ਅੰਮ੍ਰਿਤ ਨਾਮੁ ਮਹਾ ਰਸੁ ਦੀਨੋ ॥੧॥
واہے گرو نے اسے امرت نام نما بھر پور لذت عطا کیا ہے۔ 1 ۔
ਦਾਸ ਕੀ ਲਾਜ ਰਖੈ ਮਿਹਰਵਾਨੁ ॥
کریم رب ہمیشہ اپنے غلام کی عزت رکھتا ہے۔
ਗੁਰੁ ਨਾਨਕੁ ਬੋਲੈ ਦਰਗਹ ਪਰਵਾਨੁ ॥੨॥੬॥੮੬॥
جو کچھ گرو نانک ارشاد فرماتے ہیں، یہ درگاہ میں منظور ہوجاتا ہے۔ 2۔ 6۔ 86۔
ਰਾਗੁ ਬਿਲਾਵਲੁ ਮਹਲਾ ੫ ਚਉਪਦੇ ਦੁਪਦੇ ਘਰੁ ੭
راگو بلاولو محلہ 5 چؤپدے دوپدے گھرو 7
ੴ ਸਤਿਗੁਰ ਪ੍ਰਸਾਦਿ ॥
رب وہی ایک ہے، جس کا حصول صادق گرو کے فضل سے ممکن ہے۔
ਸਤਿਗੁਰ ਸਬਦਿ ਉਜਾਰੋ ਦੀਪਾ ॥
گرو کا کلام علم کی روشنی کرنے والا چراغ ہے۔
ਬਿਨਸਿਓ ਅੰਧਕਾਰ ਤਿਹ ਮੰਦਰਿ ਰਤਨ ਕੋਠੜੀ ਖੁਲ੍ਹ੍ਹੀ ਅਨੂਪਾ ॥੧॥ ਰਹਾਉ ॥
اس کے نور سے دل کی مندر سے جہالت کی تاریکی مٹ گئی ہے اور دل کے مندر کا انوکھا کمرہ کھل گیا ہے۔ 1۔ وقفہ۔
ਬਿਸਮਨ ਬਿਸਮ ਭਏ ਜਉ ਪੇਖਿਓ ਕਹਨੁ ਨ ਜਾਇ ਵਡਿਆਈ ॥
میں دل کی منزل میں رب کا دیدار کرکے حیرت زدہ ہوگیا ہوں اور مجھ سے اس کی مدح سرائی نہیں کی جاسکتی۔
ਮਗਨ ਭਏ ਊਹਾ ਸੰਗਿ ਮਾਤੇ ਓਤਿ ਪੋਤਿ ਲਪਟਾਈ ॥੧॥
میں اس کے ساتھ مل کر مست اور مدہوش ہوگیا ہوں اور تانے بانے کی طرح اس سے منسلک ہوگیا ہوں۔ 1۔
ਆਲ ਜਾਲ ਨਹੀ ਕਛੂ ਜੰਜਾਰਾ ਅਹੰਬੁਧਿ ਨਹੀ ਭੋਰਾ ॥
میں انا پرست ذہنیت سے بالکل پاک ہوگیا ہوں اور حرص و ہوس کی جال اور تمام الجھنوں سے دور ہوگیا ہوں۔
ਊਚਨ ਊਚਾ ਬੀਚੁ ਨ ਖੀਚਾ ਹਉ ਤੇਰਾ ਤੂੰ ਮੋਰਾ ॥੨॥
اے رب! تو بلند و بالا ہے، مجھ میں اور تجھ میں کوئی فرق نہیں، میں تیرا ہوں اور تو میرا ہے۔ 2۔
ਏਕੰਕਾਰੁ ਏਕੁ ਪਾਸਾਰਾ ਏਕੈ ਅਪਰ ਅਪਾਰਾ ॥
ایک شکل و صورت سے پاک رب ہی کا پورا پھیلاؤ ہے اور وہ بے پناہ ہے۔
ਏਕੁ ਬਿਸਥੀਰਨੁ ਏਕੁ ਸੰਪੂਰਨੁ ਏਕੈ ਪ੍ਰਾਨ ਅਧਾਰਾ ॥੩॥
ایک رب بھی پوری کائنات میں پھیلا ہوا ہے؛ لیکن وہ پھر بھی کامل ہے اور تمام انسانوں کے حیات کی بنیاد ہے۔ 3۔
ਨਿਰਮਲ ਨਿਰਮਲ ਸੂਚਾ ਸੂਚੋ ਸੂਚਾ ਸੂਚੋ ਸੂਚਾ ॥
وہ بہت پاکیزہ اور بے عیب ہے۔
ਅੰਤ ਨ ਅੰਤਾ ਸਦਾ ਬੇਅੰਤਾ ਕਹੁ ਨਾਨਕ ਊਚੋ ਊਚਾ ॥੪॥੧॥੮੭॥
اے نانک! اس کی انتہا معلوم نہیں کی جاسکتی، وہ ہمیشہ لامحدود اور عظیم الشان ہے۔ 4۔ 1۔ 87
ਬਿਲਾਵਲੁ ਮਹਲਾ ੫ ॥
بلاولو محلہ 5۔
ਬਿਨੁ ਹਰਿ ਕਾਮਿ ਨ ਆਵਤ ਹੇ ॥
اے لوگو! ہری نام کے علاوہ کچھ بھی تیرے کام نہیں آئے گا۔
ਜਾ ਸਿਉ ਰਾਚਿ ਮਾਚਿ ਤੁਮ੍ਹ੍ਹ ਲਾਗੇ ਓਹ ਮੋਹਨੀ ਮੋਹਾਵਤ ਹੇ ॥੧॥ ਰਹਾਉ ॥
تو جس کے ساتھ مل جل کر رہتا ہے، وہ دل موہ لینے والی تجھے مسحور کر رہی ہے۔ 1۔ وقفہ۔
ਕਨਿਕ ਕਾਮਿਨੀ ਸੇਜ ਸੋਹਨੀ ਛੋਡਿ ਖਿਨੈ ਮਹਿ ਜਾਵਤ ਹੇ ॥
انسان اس کائنات سے ایک لمحے میں اپنی حسین اہلیہ کی خوب صورت بستر چھوڑ کر چلا جاتا ہے۔
ਉਰਝਿ ਰਹਿਓ ਇੰਦ੍ਰੀ ਰਸ ਪ੍ਰੇਰਿਓ ਬਿਖੈ ਠਗਉਰੀ ਖਾਵਤ ਹੇ ॥੧॥
وہ حواس کے جذبے سے متاثر ہو کر خواہشات میں الجھا ہوا ہے اور زہریلا مادہ نوش کررہا ہے۔ 1۔
ਤ੍ਰਿਣ ਕੋ ਮੰਦਰੁ ਸਾਜਿ ਸਵਾਰਿਓ ਪਾਵਕੁ ਤਲੈ ਜਰਾਵਤ ਹੇ ॥
اس نے تنکوں کا گھر بناکر اسے سنوارا ہوا ہے؛ لیکن اس کے نیچے آگ جلا رہی ہے۔
ਐਸੇ ਗੜ ਮਹਿ ਐਠਿ ਹਠੀਲੋ ਫੂਲਿ ਫੂਲਿ ਕਿਆ ਪਾਵਤ ਹੇ ॥੨॥
وہ ایسے قلعے میں ضدی متکبر ہوکر بیٹھا ہوا ہے؛ لیکن وہ اکڑ کر کیا حاصل کر رہا ہے۔ 2۔
ਪੰਚ ਦੂਤ ਮੂਡ ਪਰਿ ਠਾਢੇ ਕੇਸ ਗਹੇ ਫੇਰਾਵਤ ਹੇ ॥
ہوس، غصہ، حرص، لگاؤ اور کبر پانچ سفیر اس کے سر پر کھڑے ہیں اور اسے سر کے بالوں سے پکڑ کر گھماتے ہیں۔