Guru Granth Sahib Translation Project

guru-granth-sahib-urdu-page-76

Page 76

ਅੰਤਿ ਕਾਲਿ ਪਛੁਤਾਸੀ ਅੰਧੁਲੇ ਜਾ ਜਮਿ ਪਕੜਿ ਚਲਾਇਆ ॥ جاہل انسان، آخر میں توبہ کرتا ہے، جب یمدوت اسے پکڑلیتے ہیں، یعنی وقت آنے پر انسان افسوس کرنے لگتا ہے۔
ਸਭੁ ਕਿਛੁ ਅਪੁਨਾ ਕਰਿ ਕਰਿ ਰਾਖਿਆ ਖਿਨ ਮਹਿ ਭਇਆ ਪਰਾਇਆ ॥ وہ سب کچھ جسے ہر روز وہ اپنا کہتا تھا، ایک لمحے میں اس سے اجنبی ہوجاتا ہے۔
ਬੁਧਿ ਵਿਸਰਜੀ ਗਈ ਸਿਆਣਪ ਕਰਿ ਅਵਗਣ ਪਛੁਤਾਇ ॥ یمدوت کے قابو میں آتے ہی انسان کی سمجھ ماند ہوجاتی ہے۔ ساری چالاکی دھری رہ جاتی ہے اور وہ اپنی خامیاں یاد کر کے پچھتانے لگتا ہے۔
ਕਹੁ ਨਾਨਕ ਪ੍ਰਾਣੀ ਤੀਜੈ ਪਹਰੈ ਪ੍ਰਭੁ ਚੇਤਹੁ ਲਿਵ ਲਾਇ ॥੩॥ نانک! زندگی نما رات کے تیسرے پہر میں دل لگاکر رب کا ذکر کرو۔
ਚਉਥੈ ਪਹਰੈ ਰੈਣਿ ਕੈ ਵਣਜਾਰਿਆ ਮਿਤ੍ਰਾ ਬਿਰਧਿ ਭਇਆ ਤਨੁ ਖੀਣੁ ॥ اے میرے خانہ بدوش دوست! زندگی نما رات کے چوتھے پہر میں جسم بوڑھا ہوکر کمزور ہو جاتا ہے۔ جسم میں کمزوری آجاتی ہے۔
ਅਖੀ ਅੰਧੁ ਨ ਦੀਸਈ ਵਣਜਾਰਿਆ ਮਿਤ੍ਰਾ ਕੰਨੀ ਸੁਣੈ ਨ ਵੈਣ ॥ اے میرے خانہ بدوش دوست! آنکھوں، کانوں کی طاقت بھی چلی جاتی ہے،اسے آنکھوں سے دیکھائی نہیں دیتا اور کانوں سے وہ سن نہیں پاتا۔
ਅਖੀ ਅੰਧੁ ਜੀਭ ਰਸੁ ਨਾਹੀ ਰਹੇ ਪਰਾਕਉ ਤਾਣਾ ॥ دانتوں کے ناکارہ ہونے کی وجہ سے زبان کا رس بھی جاتا رہتا ہے اور وہ کسی اور کے سہارے کی امید میں جینا شروع کرنے لگتا ہے۔
ਗੁਣ ਅੰਤਰਿ ਨਾਹੀ ਕਿਉ ਸੁਖੁ ਪਾਵੈ ਮਨਮੁਖ ਆਵਣ ਜਾਣਾ ॥ اس من مکھ کے اندر کوئی روحانی معیار کبھی نہیں پنپتا، اس لیے اسے سکھ کیسے حاصل ہو۔ بے چارہ یوں ہی زندگی اور موت کے چکر میں پڑا رہتا ہے۔
ਖੜੁ ਪਕੀ ਕੁੜਿ ਭਜੈ ਬਿਨਸੈ ਆਇ ਚਲੈ ਕਿਆ ਮਾਣੁ ॥ جسم نما کھیتی پک کر جھک جاتی ہے۔ کبھی خود ہی اعضاء ٹوٹنے لگتے ہیں، جسم تباہ ہوجاتا ہے۔ مخلوق کی زندگی اور موت کی اس دنیا میں کوئی عزت نہیں رہ جاتی۔
ਕਹੁ ਨਾਨਕ ਪ੍ਰਾਣੀ ਚਉਥੈ ਪਹਰੈ ਗੁਰਮੁਖਿ ਸਬਦੁ ਪਛਾਣੁ ॥੪॥ اے نانک! مخلوق کو اپنی زندگی نما رات کے چوتھے پہر میں گرو کے ذریعے نام کی پہچان کرنی چاہیے۔
ਓੜਕੁ ਆਇਆ ਤਿਨ ਸਾਹਿਆ ਵਣਜਾਰਿਆ ਮਿਤ੍ਰਾ ਜਰੁ ਜਰਵਾਣਾ ਕੰਨਿ ॥ اے میرے خانہ بدوش دوست! جب مخلوق کو ملنے والی سانسوں کا آخری وقت قریب آجاتا ہے، تو ظالم بڑھاپا اس کے کندھوں پر آچڑھتا ہے۔
ਇਕ ਰਤੀ ਗੁਣ ਨ ਸਮਾਣਿਆ ਵਣਜਾਰਿਆ ਮਿਤ੍ਰਾ ਅਵਗਣ ਖੜਸਨਿ ਬੰਨਿ ॥ اے میرے خانہ بدوش دوست! جس مخلوق نے اپنے دل میں کوئی خوبی جمع نہیں کیے، اس کی خامیاں ہی اسے باندھ کر لے جاتے ہیں۔
ਗੁਣ ਸੰਜਮਿ ਜਾਵੈ ਚੋਟ ਨ ਖਾਵੈ ਨਾ ਤਿਸੁ ਜੰਮਣੁ ਮਰਣਾ ॥ جو انسان ضبط نفس، مراقبہ اور مراقبے کی اعلیٰ حالت کے ذریعے اپنے اندر خوبیاں پیدا کر کے دنیا سے رخصت ہوجاتا ہے، وہ یموں کی مار نہیں کھاتا اور اس کی پیدائش اور موت مٹ جاتی ہے۔
ਕਾਲੁ ਜਾਲੁ ਜਮੁ ਜੋਹਿ ਨ ਸਾਕੈ ਭਾਇ ਭਗਤਿ ਭੈ ਤਰਣਾ ॥ وہ یم کے جال میں نہیں پھنستا اور یم اس کی طرف نہیں دیکھتا۔ وہ پیار سے رب کی عبادت کرکے دنیاوی سمندر سے پار ہوجاتا ہے۔
ਪਤਿ ਸੇਤੀ ਜਾਵੈ ਸਹਜਿ ਸਮਾਵੈ ਸਗਲੇ ਦੂਖ ਮਿਟਾਵੈ ॥ پھر رب کے دربار میں اسے بڑی شان حاصل ہوتی ہے۔ وہ آسانی سے رب میں ضم ہوجاتا ہے اور اس کے تمام دکھ مٹ جاتے ہیں۔
ਕਹੁ ਨਾਨਕ ਪ੍ਰਾਣੀ ਗੁਰਮੁਖਿ ਛੂਟੈ ਸਾਚੇ ਤੇ ਪਤਿ ਪਾਵੈ ॥੫॥੨॥ اے نانک! صرف گرو کے ذریعے سے ہی جاندار زندگی اور موت سے آزادی ہوتی ہے اور وہ سچے رب سے عزت حاصل کرتا ہے۔5۔2۔
ਸਿਰੀਰਾਗੁ ਮਹਲਾ ੪ ॥ شری راگو محلہ 4
ਪਹਿਲੈ ਪਹਰੈ ਰੈਣਿ ਕੈ ਵਣਜਾਰਿਆ ਮਿਤ੍ਰਾ ਹਰਿ ਪਾਇਆ ਉਦਰ ਮੰਝਾਰਿ ॥ اے میرے خانہ بدوش دوست! زندگی کی رات کے پہلے پہر میں رب مخلوق کو ماں کے پیٹ میں ڈال دیتا ہے۔
ਹਰਿ ਧਿਆਵੈ ਹਰਿ ਉਚਰੈ ਵਣਜਾਰਿਆ ਮਿਤ੍ਰਾ ਹਰਿ ਹਰਿ ਨਾਮੁ ਸਮਾਰਿ ॥ اے خانہ بدوش دوست! ماں کے پیٹ میں پڑی مخلوق رب کی عبادت کرتی ہے، وہ ہری کا نام اپنے منہ سے لیتی رہتی ہے۔ وہ اپنے ذہن سے ہری نام کا ذکر کرتا رہتا ہے۔
ਹਰਿ ਹਰਿ ਨਾਮੁ ਜਪੇ ਆਰਾਧੇ ਵਿਚਿ ਅਗਨੀ ਹਰਿ ਜਪਿ ਜੀਵਿਆ ॥ انسان بار بار ہری نام کی تعریف اور پوجا کرتا ہے۔ رحم کی آگ میں وہ رب کے نام کی وجہ سے ہی زندہ رہ پاتا ہے۔
ਬਾਹਰਿ ਜਨਮੁ ਭਇਆ ਮੁਖਿ ਲਾਗਾ ਸਰਸੇ ਪਿਤਾ ਮਾਤ ਥੀਵਿਆ ॥ جب وہ پیدا ہوکر ماں کے پیٹ سے باہر آتا ہے تو ماں باپ اس کا چہرہ دیکھ کر خوش ہوتے ہیں۔
ਜਿਸ ਕੀ ਵਸਤੁ ਤਿਸੁ ਚੇਤਹੁ ਪ੍ਰਾਣੀ ਕਰਿ ਹਿਰਦੈ ਗੁਰਮੁਖਿ ਬੀਚਾਰਿ ॥ اے لوگو! جس کی یہ شئی (بچہ) ہے۔ اسے یاد کرو۔ گرو کی مہربانی سے اپنے دل میں ہری نام کو یاد کرو۔
ਕਹੁ ਨਾਨਕ ਪ੍ਰਾਣੀ ਪਹਿਲੈ ਪਹਰੈ ਹਰਿ ਜਪੀਐ ਕਿਰਪਾ ਧਾਰਿ ॥੧॥ اے نانک! زندگی نما رات کے پہلے پہر میں تبھی نام کا ذکر کیا جاسکتا ہے۔ اگر رب اپنا فضل و احسان کریں۔1۔
ਦੂਜੈ ਪਹਰੈ ਰੈਣਿ ਕੈ ਵਣਜਾਰਿਆ ਮਿਤ੍ਰਾ ਮਨੁ ਲਾਗਾ ਦੂਜੈ ਭਾਇ ॥ اے میرے خانہ بدوش دوست! زندگی نما رات کے دوسرے پہر میں انسان کا ذہن ممتا کی پرکشش مقامات میں مگن ہو جاتا ہے۔
ਮੇਰਾ ਮੇਰਾ ਕਰਿ ਪਾਲੀਐ ਵਣਜਾਰਿਆ ਮਿਤ੍ਰਾ ਲੇ ਮਾਤ ਪਿਤਾ ਗਲਿ ਲਾਇ ॥ ماں باپ اسے ’میرا میرا' کرکے بڑے پیار سے پرورش کرتے ہیں اور اسے اپنے گلے سے لگاتے ہیں۔
ਲਾਵੈ ਮਾਤ ਪਿਤਾ ਸਦਾ ਗਲ ਸੇਤੀ ਮਨਿ ਜਾਣੈ ਖਟਿ ਖਵਾਏ ॥ ماں باپ (اپنی غرض سے) گلے سے لگاتے ہوئے سوچتے ہیں کہ وہ بڑا ہوکر انہیں کماکر کھلائے گا۔
ਜੋ ਦੇਵੈ ਤਿਸੈ ਨ ਜਾਣੈ ਮੂੜਾ ਦਿਤੇ ਨੋ ਲਪਟਾਏ ॥ انسان کتنا بے وقوف ہے کہ دینے والے(داتا) کو پہچاننے کی کوشش نہیں کرتا اور اس کی دی ہوئی فانی چیزوں سے لپٹتا پھرتا ہے۔
ਕੋਈ ਗੁਰਮੁਖਿ ਹੋਵੈ ਸੁ ਕਰੈ ਵੀਚਾਰੁ ਹਰਿ ਧਿਆਵੈ ਮਨਿ ਲਿਵ ਲਾਇ ॥ کوئی گرومکھ ہی عبادت کرتا ہے اور وہ اپنے دماغ میں سرتی لگا کر رب کا دھیان کرتا ہے۔
ਕਹੁ ਨਾਨਕ ਦੂਜੈ ਪਹਰੈ ਪ੍ਰਾਣੀ ਤਿਸੁ ਕਾਲੁ ਨ ਕਬਹੂੰ ਖਾਇ ॥੨॥ اے نانک! زندگی نما رات کے دوسرے پہر میں جو انسان رب کا دھیان کرتا ہے، اسے وقت کبھی نہیں نگلتا۔2۔
ਤੀਜੈ ਪਹਰੈ ਰੈਣਿ ਕੈ ਵਣਜਾਰਿਆ ਮਿਤ੍ਰਾ ਮਨੁ ਲਗਾ ਆਲਿ ਜੰਜਾਲਿ ॥ اے میرے خانہ بدوش دوست! زندگی نما رات کے تیسرے پہر میں انسان کا ذہن دنیا کے کاروبار میں مگن ہوجاتا ہے۔
ਧਨੁ ਚਿਤਵੈ ਧਨੁ ਸੰਚਵੈ ਵਣਜਾਰਿਆ ਮਿਤ੍ਰਾ ਹਰਿ ਨਾਮਾ ਹਰਿ ਨ ਸਮਾਲਿ ॥ وہ مال و دولت کی ہی فکر کرتا ہے اور مال و دولت ہی جمع کرتا ہے۔ اے میرے خانہ بدوش دوست! لیکن ہری نام اور ہری کے بارے میں نہیں سوچتا۔
ਹਰਿ ਨਾਮਾ ਹਰਿ ਹਰਿ ਕਦੇ ਨ ਸਮਾਲੈ ਜਿ ਹੋਵੈ ਅੰਤਿ ਸਖਾਈ ॥ وہ شاید ہری نام اور مالک ہری کو یاد نہیں کرتا، جسے آخر میں اس کا مددگار بننا ہے۔
error: Content is protected !!
Scroll to Top
https://mta.sertifikasi.upy.ac.id/application/mdemo/ slot gacor slot demo https://bppkad.mamberamorayakab.go.id/wp-content/modemo/ http://gsgs.lingkungan.ft.unand.ac.id/includes/demo/
https://jackpot-1131.com/ https://maindijp1131tk.net/ https://triwarno-banyuurip.purworejokab.go.id/template-surat/kk/kaka-sbobet/
https://netizenews.blob.core.windows.net/barang-langka/bocoran-situs-slot-gacor-pg.html https://netizenews.blob.core.windows.net/barang-langka/bocoran-tips-gampang-maxwin-terbaru.html
https://mta.sertifikasi.upy.ac.id/application/mdemo/ slot gacor slot demo https://bppkad.mamberamorayakab.go.id/wp-content/modemo/ http://gsgs.lingkungan.ft.unand.ac.id/includes/demo/
https://jackpot-1131.com/ https://maindijp1131tk.net/ https://triwarno-banyuurip.purworejokab.go.id/template-surat/kk/kaka-sbobet/
https://netizenews.blob.core.windows.net/barang-langka/bocoran-situs-slot-gacor-pg.html https://netizenews.blob.core.windows.net/barang-langka/bocoran-tips-gampang-maxwin-terbaru.html