Guru Granth Sahib Translation Project

Guru Granth Sahib Urdu Page 729

Page 729

ਸੂਹੀ ਮਹਲਾ ੧ ਘਰੁ ੬ سوہی محلہ 1 گھرو 6
ੴ ਸਤਿਗੁਰ ਪ੍ਰਸਾਦਿ ॥ رب وہی ایک ہے، جس کا حصول صادق گرو کے فضل سے ممکن ہے۔
ਉਜਲੁ ਕੈਹਾ ਚਿਲਕਣਾ ਘੋਟਿਮ ਕਾਲੜੀ ਮਸੁ ॥ کانسی کی دھات بہت روشن اور چمکیلا ہوتا ہے؛ لیکن گھسنے سے اس کی کالی سیاہی کاجل نمودار ہوجاتی ہے۔
ਧੋਤਿਆ ਜੂਠਿ ਨ ਉਤਰੈ ਜੇ ਸਉ ਧੋਵਾ ਤਿਸੁ ॥੧॥ اگر اسے سو بار بھی دھویا جائے، تب بھی اس کی جوٹھن دور نہیں ہوتی۔ 1۔
ਸਜਣ ਸੇਈ ਨਾਲਿ ਮੈ ਚਲਦਿਆ ਨਾਲਿ ਚਲੰਨ੍ਹ੍ਹਿ ॥ دوست وہی ہے جو میرے ساتھ رہے (خوشی و غم میں سات نبھائے) اور یہاں (کائنات) سے جاتے وقت میرے ساتھ جائے۔
ਜਿਥੈ ਲੇਖਾ ਮੰਗੀਐ ਤਿਥੈ ਖੜੇ ਦਿਸੰਨਿ ॥੧॥ ਰਹਾਉ ॥ جہاں اعمال کا نوشتہ مانگا جاتا ہے، وہاں میرے ساتھ کھڑا رہے یعنی مددگار بن جائے۔ 1۔ وقفہ۔
ਕੋਠੇ ਮੰਡਪ ਮਾੜੀਆ ਪਾਸਹੁ ਚਿਤਵੀਆਹਾ ॥ گھر، مندر اور چاروں طرف سے نقش و نگار کیا ہوا محل
ਢਠੀਆ ਕੰਮਿ ਨ ਆਵਨ੍ਹ੍ਹੀ ਵਿਚਹੁ ਸਖਣੀਆਹਾ ॥੨॥ یہ اندر سے کھوکھلے ہوتے ہیں اور یہ ویران ہوجانے پر کسی کام نہیں آتے۔ 2۔
ਬਗਾ ਬਗੇ ਕਪੜੇ ਤੀਰਥ ਮੰਝਿ ਵਸੰਨ੍ਹ੍ਹਿ ॥ سفید پنکھوں والے بگولے (سفید پوش) مقام زیارت پر رہتے ہیں۔
ਘੁਟਿ ਘੁਟਿ ਜੀਆ ਖਾਵਣੇ ਬਗੇ ਨਾ ਕਹੀਅਨ੍ਹ੍ਹਿ ॥੩॥ لیکن وہ ذی روحوں کو نگل کر کھاجاتے ہیں؛ اس لیے وہ سفید یعنی اچھا نہیں کہے جا سکتے۔ 3۔
ਸਿੰਮਲ ਰੁਖੁ ਸਰੀਰੁ ਮੈ ਮੈਜਨ ਦੇਖਿ ਭੁਲੰਨ੍ਹ੍ਹਿ ॥ میرا جسم سیمل کے درخت کی طرح ہے، جیسے سیمل کے پھلوں کو دیکھ کر پرندہ دھوکہ کھا جاتا ہے، ویسے مجھے دیکھ کر انسان دھوکہ کھا جاتا ہے۔
ਸੇ ਫਲ ਕੰਮਿ ਨ ਆਵਨ੍ਹ੍ਹੀ ਤੇ ਗੁਣ ਮੈ ਤਨਿ ਹੰਨ੍ਹ੍ਹਿ ॥੪॥ جیسے سیمل کے پھل دوتوں کے کام نہیں اتے اسی طرح طریقہ (خوبی) میرے جسم میں ہے۔ 4۔
ਅੰਧੁਲੈ ਭਾਰੁ ਉਠਾਇਆ ਡੂਗਰ ਵਾਟ ਬਹੁਤੁ ॥ مجھ اندھے نے گناہوں کا بوجھ اپنے سر پر اٹھا لیا ہے اور یہ زندگی کا پہاڑی راستہ بہت مشکل ہے۔
ਅਖੀ ਲੋੜੀ ਨਾ ਲਹਾ ਹਉ ਚੜਿ ਲੰਘਾ ਕਿਤੁ ॥੫॥ میں اپنی بے نور آنکھوں سے راستہ تلاش کرتا ہوں، پر مجھے راستہ نہیں ملتا، میں پہاڑ پر چڑھ کر کیسے پار ہوسکتا ہوں۔ 5۔
ਚਾਕਰੀਆ ਚੰਗਿਆਈਆ ਅਵਰ ਸਿਆਣਪ ਕਿਤੁ ॥ واہے گرو کے نام کے علاوہ دیگر غلامی بھلائی اور چالاکی کس کام کی ہیں؟
ਨਾਨਕ ਨਾਮੁ ਸਮਾਲਿ ਤੂੰ ਬਧਾ ਛੁਟਹਿ ਜਿਤੁ ॥੬॥੧॥੩॥ اے نانک! تو رب کے نام کا ذکر کر، جس سے تو بندھنوں سے آزاد ہوجائے گا۔ 6۔ 1۔ 3۔
ਸੂਹੀ ਮਹਲਾ ੧ ॥ سوہی محلہ 1 ۔
ਜਪ ਤਪ ਕਾ ਬੰਧੁ ਬੇੜੁਲਾ ਜਿਤੁ ਲੰਘਹਿ ਵਹੇਲਾ ॥ اے انسان! ذکر و مراقبہ کا ایک خوبصورت بیڑا بنا، جس سے تو بآسانی دنیوی سمندر سے پار ہوجائے گا۔
ਨਾ ਸਰਵਰੁ ਨਾ ਊਛਲੈ ਐਸਾ ਪੰਥੁ ਸੁਹੇਲਾ ॥੧॥ نہ دنیوی سمندر تجھے ڈبوئے گا اور نہ ہی اس کی لہریں پیدا ہوں گی؛ بلکہ میرا راستہ آسان ہوجائے گا۔ 1۔
ਤੇਰਾ ਏਕੋ ਨਾਮੁ ਮੰਜੀਠੜਾ ਰਤਾ ਮੇਰਾ ਚੋਲਾ ਸਦ ਰੰਗ ਢੋਲਾ ॥੧॥ ਰਹਾਉ ॥ اے محبوب رب! تیرے نام کا رنگ ہمیشہ قائم ہے، ایک تیرا نام ہی مجیٹھ ہے، جس میں میرا جسم نما کپڑا بالکل رنگین ہوگیا ہے۔ 1۔ وقفہ۔
ਸਾਜਨ ਚਲੇ ਪਿਆਰਿਆ ਕਿਉ ਮੇਲਾ ਹੋਈ ॥ اے ہری کی راہ پر چلنے والے محبوب عزیزو! ہری سے کیسے ملاقات ہوتی ہے؟
ਜੇ ਗੁਣ ਹੋਵਹਿ ਗੰਠੜੀਐ ਮੇਲੇਗਾ ਸੋਈ ॥੨॥ اگر انسان اچھی خوبیوں کا مالک ہے، تو اسے رب خود ہی اپنے ساتھ ملا لے گا۔ 2۔
ਮਿਲਿਆ ਹੋਇ ਨ ਵੀਛੁੜੈ ਜੇ ਮਿਲਿਆ ਹੋਈ ॥ اگر کوئی رب سے ملا ہوا ہو، تو اس سے ملا ہوا انسان دوبارہ اس سے جدا نہیں ہوتا۔
ਆਵਾ ਗਉਣੁ ਨਿਵਾਰਿਆ ਹੈ ਸਾਚਾ ਸੋਈ ॥੩॥ رب نے آواگون مٹا دیا ہے، ایک وہی صادق ہے۔ 3۔
ਹਉਮੈ ਮਾਰਿ ਨਿਵਾਰਿਆ ਸੀਤਾ ਹੈ ਚੋਲਾ ॥ اپنا غرور مٹا کر پیدائش و موت کا چکر ختم کرلیا ہے اور دربار رب میں زیب تن کے لیے نیا لباس تیار کیا ہے۔
ਗੁਰ ਬਚਨੀ ਫਲੁ ਪਾਇਆ ਸਹ ਕੇ ਅੰਮ੍ਰਿਤ ਬੋਲਾ ॥੪॥ یہ گرو کے کلام کا پھل پایا ہے اور مالک رب کی بات امرت ہے۔ 4۔
ਨਾਨਕੁ ਕਹੈ ਸਹੇਲੀਹੋ ਸਹੁ ਖਰਾ ਪਿਆਰਾ ॥ نانک کہتا ہے اے میرے سچے دوستو! مالک رب بہت ہی پیارا ہے،
ਹਮ ਸਹ ਕੇਰੀਆ ਦਾਸੀਆ ਸਾਚਾ ਖਸਮੁ ਹਮਾਰਾ ॥੫॥੨॥੪॥ ہم سبھی اس کے غلام ہیں اور ہمارا مالک رب ابدی ہے۔ 4۔ 2۔ 4۔
ਸੂਹੀ ਮਹਲਾ ੧ ॥ سوہی محلہ 1۔
ਜਿਨ ਕਉ ਭਾਂਡੈ ਭਾਉ ਤਿਨਾ ਸਵਾਰਸੀ ॥ جن کے دل نما برتن میں رب کے لیے محبت ہے، وہ انہیں حسین بنا دیتا ہے۔
ਸੂਖੀ ਕਰੈ ਪਸਾਉ ਦੂਖ ਵਿਸਾਰਸੀ ॥ وہ اپنے فضل سے انہیں خوش کردیتا ہے اور ان کی تکلیف مٹادیتا ہے۔
ਸਹਸਾ ਮੂਲੇ ਨਾਹਿ ਸਰਪਰ ਤਾਰਸੀ ॥੧॥ اس بات میں بالکل بھی کوئی شبہ نہیں کہ رب انہیں یقیناً دنیوی سمندر سے پار کردیتا ہے۔ 1۔
ਤਿਨ੍ਹ੍ਹਾ ਮਿਲਿਆ ਗੁਰੁ ਆਇ ਜਿਨ ਕਉ ਲੀਖਿਆ ॥ جن کی تقدیر میں لکھا ہوا تھا، گرو انہیں آکر مل گیا ہے۔
ਅੰਮ੍ਰਿਤੁ ਹਰਿ ਕਾ ਨਾਉ ਦੇਵੈ ਦੀਖਿਆ ॥ وہ ابتداء میں انہیں ہری کا امرت نام عطا کرتا ہے۔
ਚਾਲਹਿ ਸਤਿਗੁਰ ਭਾਇ ਭਵਹਿ ਨ ਭੀਖਿਆ ॥੨॥ جو شخص صادق گرو کے حکم کے مطابق چلتا ہے، وہ بھیک کے لیے نہیں بھٹکتا۔ 2۔
ਜਾ ਕਉ ਮਹਲੁ ਹਜੂਰਿ ਦੂਜੇ ਨਿਵੈ ਕਿਸੁ ॥ جسے رہنے کے لیے رب کا محل مل گیا ہے، یہ کسی دوسرے کے سامنے کیوں جھکے گا؟
ਦਰਿ ਦਰਵਾਣੀ ਨਾਹਿ ਮੂਲੇ ਪੁਛ ਤਿਸੁ ॥ رب کے در کا نگہبان اس سے بالکل بھی کوئی سوال نہیں کرتا۔
ਛੁਟੈ ਤਾ ਕੈ ਬੋਲਿ ਸਾਹਿਬ ਨਦਰਿ ਜਿਸੁ ॥੩॥ جس پر رب کی نظر کرم ہوتی ہے، وہ ان کے کلام کے ذریعے پیدائش و موت سے آزاد ہوجاتا ہے۔ 3۔
ਘਲੇ ਆਣੇ ਆਪਿ ਜਿਸੁ ਨਾਹੀ ਦੂਜਾ ਮਤੈ ਕੋਇ ॥ جسے کوئی دوسرا تعلیم دینے والا نہیں ہے، وہ خود ہی انسانوں کو دنیا میں بھیجتا ہے اور پھر واپس بلا لیتا ہے۔
ਢਾਹਿ ਉਸਾਰੇ ਸਾਜਿ ਜਾਣੈ ਸਭ ਸੋਇ ॥ وہ خود ہی کائنات تباہ کرکے وجود بخشا ہے اور خود ہی سب کچھ بنانے کا علم رکھتا ہے۔
ਨਾਉ ਨਾਨਕ ਬਖਸੀਸ ਨਦਰੀ ਕਰਮੁ ਹੋਇ ॥੪॥੩॥੫॥ اے نانک! واہے گرو اسے ہی نام کا تحفہ عطا کرتا ہے، جس پر اس کی نظر کرم ہوتی ہے۔ 4۔ 3۔ 5۔
error: Content is protected !!
Scroll to Top
https://s2pbio.fkip.uns.ac.id/stats/demoslot/ https://s2pbio.fkip.uns.ac.id/wp-content/plugins/sbo/ https://ijwem.ulm.ac.id/pages/demo/ situs slot gacor https://bppkad.mamberamorayakab.go.id/wp-content/modemo/ http://mesin-dev.ft.unesa.ac.id/mesin/demo-slot/ http://gsgs.lingkungan.ft.unand.ac.id/includes/demo/ https://kemahasiswaan.unand.ac.id/plugins/actionlog/ https://bappelitbangda.bangkatengahkab.go.id/storage/images/x-demo/
https://jackpot-1131.com/ https://mainjp1131.com/ https://triwarno-banyuurip.purworejokab.go.id/template-surat/kk/kaka-sbobet/
https://s2pbio.fkip.uns.ac.id/stats/demoslot/ https://s2pbio.fkip.uns.ac.id/wp-content/plugins/sbo/ https://ijwem.ulm.ac.id/pages/demo/ situs slot gacor https://bppkad.mamberamorayakab.go.id/wp-content/modemo/ http://mesin-dev.ft.unesa.ac.id/mesin/demo-slot/ http://gsgs.lingkungan.ft.unand.ac.id/includes/demo/ https://kemahasiswaan.unand.ac.id/plugins/actionlog/ https://bappelitbangda.bangkatengahkab.go.id/storage/images/x-demo/
https://jackpot-1131.com/ https://mainjp1131.com/ https://triwarno-banyuurip.purworejokab.go.id/template-surat/kk/kaka-sbobet/