Guru Granth Sahib Translation Project

Guru Granth Sahib Urdu Page 708

Page 708

ਕਾਮ ਕ੍ਰੋਧਿ ਅਹੰਕਾਰਿ ਫਿਰਹਿ ਦੇਵਾਨਿਆ ॥ وہ ہوس، غصہ اور غرور میں مگن ہوکر دیوانوں کی طرح گھوم رہا ہے۔
ਸਿਰਿ ਲਗਾ ਜਮ ਡੰਡੁ ਤਾ ਪਛੁਤਾਨਿਆ ॥ لیکن جب موت کا زور اس کے سر پر پڑتا ہے، تو وہ افسوس کرتا ہے۔
ਬਿਨੁ ਪੂਰੇ ਗੁਰਦੇਵ ਫਿਰੈ ਸੈਤਾਨਿਆ ॥੯॥ کامل گرودیو کے بغیر زندگی ایک شیطان کی طرح گھومتی رہتی ہے۔ 6۔
ਸਲੋਕ ॥ شلوک۔
ਰਾਜ ਕਪਟੰ ਰੂਪ ਕਪਟੰ ਧਨ ਕਪਟੰ ਕੁਲ ਗਰਬਤਹ ॥ انسان اپنی حیات میں جس بادشاہی، حسن، مال و دولت اور اعلیٰ خاندان کا غرور کرتا رہتا ہے، دراصل یہ سبھی چمک صرف ایک فریب ہے۔
ਸੰਚੰਤਿ ਬਿਖਿਆ ਛਲੰ ਛਿਦ੍ਰੰ ਨਾਨਕ ਬਿਨੁ ਹਰਿ ਸੰਗਿ ਨ ਚਾਲਤੇ ॥੧॥ وہ بڑے مکر و فریب اور جرائم کے ذریعے زہر نما دولت جمع کرتا ہے؛ لیکن اے نانک! سچ تو یہی ہے کہ نام رب کی دولت کے علاوہ کچھ بھی اس کے ساتھ نہیں جاتا۔ 1۔
ਪੇਖੰਦੜੋ ਕੀ ਭੁਲੁ ਤੁੰਮਾ ਦਿਸਮੁ ਸੋਹਣਾ ॥ تمبا دیکھنے میں بہت خوبصورت ہوتا ہے؛ لیکن انسان اسے دیکھ کر غلطی میں پڑجاتا ہے۔
ਅਢੁ ਨ ਲਹੰਦੜੋ ਮੁਲੁ ਨਾਨਕ ਸਾਥਿ ਨ ਜੁਲਈ ਮਾਇਆ ॥੨॥ اس تمبے سے ایک پیسہ بھی حاصل نہیں ہوتا۔ اے نانک! مال و دولت جلانسان کے ساتھ نہیں جاتا۔ 2۔
ਪਉੜੀ ॥ پؤڑی۔
ਚਲਦਿਆ ਨਾਲਿ ਨ ਚਲੈ ਸੋ ਕਿਉ ਸੰਜੀਐ ॥ گرو صاحب کا فرمان ہے کہ ہم اس مال کو کیوں جمع کریں؟ جو دنیا سے جاتے وقت ہمارے ساتھ ہی نہیں جاتا۔
ਤਿਸ ਕਾ ਕਹੁ ਕਿਆ ਜਤਨੁ ਜਿਸ ਤੇ ਵੰਜੀਐ ॥ جس دولت کو ہم اس دنیا میں ہی چھوڑ کر چلے جائیں گے، بتاؤ، اسے حاصل کرنے کے لیے ہم کیوں جد و جہد کریں؟
ਹਰਿ ਬਿਸਰਿਐ ਕਿਉ ਤ੍ਰਿਪਤਾਵੈ ਨਾ ਮਨੁ ਰੰਜੀਐ ॥ واہے گرو کو بھلا کر دل کیسے مطمئن ہوسکتا ہے؟ یہ دل بھی خوش نہیں ہوسکتا۔
ਪ੍ਰਭੂ ਛੋਡਿ ਅਨ ਲਾਗੈ ਨਰਕਿ ਸਮੰਜੀਐ ॥ جو لوگ رب کو چھوڑ کر دنیوی چمک دمک میں مگن رہتے ہیں، آخر کار وہ جہنم میں ہی بسیرا کرتے ہیں۔
ਹੋਹੁ ਕ੍ਰਿਪਾਲ ਦਇਆਲ ਨਾਨਕ ਭਉ ਭੰਜੀਐ ॥੧੦॥ نانک التجا کرتا ہے کہ اے مخزن فضل رب! برائے مہربانی ہمارا خوف مٹا دیجیے۔ 10۔
ਸਲੋਕ ॥ شلوک۔
ਨਚ ਰਾਜ ਸੁਖ ਮਿਸਟੰ ਨਚ ਭੋਗ ਰਸ ਮਿਸਟੰ ਨਚ ਮਿਸਟੰ ਸੁਖ ਮਾਇਆ ॥ گرو صاحب کا فرمان ہے کہ نہ بادشاہی وغیرہ کے سرور و لذات میٹھے ہیں، نہ ہی لطف اندوزی والا رس میٹھا ہے اور نہ ہی مال و دولت کی خوشی میٹھی ہے۔
ਮਿਸਟੰ ਸਾਧਸੰਗਿ ਹਰਿ ਨਾਨਕ ਦਾਸ ਮਿਸਟੰ ਪ੍ਰਭ ਦਰਸਨੰ ॥੧॥ اے نانک! واہے گرو کے سنتوں، عظیم ہستیوں کی پاکیزہ صحبت ہی میٹھی ہے اور پرستاروں کو رب کا دیدار ہی شیریں لگتا ہے۔ 1۔
ਲਗੜਾ ਸੋ ਨੇਹੁ ਮੰਨ ਮਝਾਹੂ ਰਤਿਆ ॥ مجھے تو ایسی محبت ہو گئی ہے، جس کے اندر ہی میرا دل مگن ہوگیا ہے۔
ਵਿਧੜੋ ਸਚ ਥੋਕਿ ਨਾਨਕ ਮਿਠੜਾ ਸੋ ਧਣੀ ॥੨॥ اے نانک! میرا دل رب کے صادق نام نما دولت کے ساتھ لگ گیا ہے اور وہ مالک ہی مجھے شیریں لگتا ہے۔ 2۔
ਪਉੜੀ ॥ پؤڑی۔
ਹਰਿ ਬਿਨੁ ਕਛੂ ਨ ਲਾਗਈ ਭਗਤਨ ਕਉ ਮੀਠਾ ॥ معتقدین حضرات کو رب (کی پرستش) کے علاوہ کچھ بھی محبوب نہیں لگتا۔
ਆਨ ਸੁਆਦ ਸਭਿ ਫੀਕਿਆ ਕਰਿ ਨਿਰਨਉ ਡੀਠਾ ॥ میں نے اچھی طرح یہ فیصلہ کر کے دیکھ لیا ہے کہ نام کے علاوہ زندگی کی بقیہ سب ہی ذائقے پھیکے ہیں۔
ਅਗਿਆਨੁ ਭਰਮੁ ਦੁਖੁ ਕਟਿਆ ਗੁਰ ਭਏ ਬਸੀਠਾ ॥ جب گرو میرا ثالث بن گیا، تو جہالت،شبہ اور تکلیف مٹ گئی۔
ਚਰਨ ਕਮਲ ਮਨੁ ਬੇਧਿਆ ਜਿਉ ਰੰਗੁ ਮਜੀਠਾ ॥ میرا دل رب کے کنول قدموں سے اس طرح بندھ گیا ہے، جیسے مجیٹھ لت سے کپڑے کو پکا رنگ چڑھ جاتا ہے۔
ਜੀਉ ਪ੍ਰਾਣ ਤਨੁ ਮਨੁ ਪ੍ਰਭੂ ਬਿਨਸੇ ਸਭਿ ਝੂਠਾ ॥੧੧॥ یہ روح، جان، دل و دماغ سب رب کا ہی عطا کردہ ہے اور بقیہ سب ہی فریبی ہوس دور ہوگیا ہے۔ 11۔
ਸਲੋਕ ॥ شلوک۔
ਤਿਅਕਤ ਜਲੰ ਨਹ ਜੀਵ ਮੀਨੰ ਨਹ ਤਿਆਗਿ ਚਾਤ੍ਰਿਕ ਮੇਘ ਮੰਡਲਹ ॥ جیسے پانی چھوڑ کر مچھلی زندہ نہیں رہتی، جیسے ایک پپیہا بھی بادل کا دائرہ چھوڑ کر زندہ نہیں رہتا،
ਬਾਣ ਬੇਧੰਚ ਕੁਰੰਕ ਨਾਦੰ ਅਲਿ ਬੰਧਨ ਕੁਸਮ ਬਾਸਨਹ ॥ جس طرح ہرن سریلی آواز سن کر مسحور ہو جاتا ہے، جیسے بھنورا پھولوں کی خوشبو کے بندھن میں الجھ جاتا ہے۔
ਚਰਨ ਕਮਲ ਰਚੰਤਿ ਸੰਤਹ ਨਾਨਕ ਆਨ ਨ ਰੁਚਤੇ ॥੧॥ اے نانک! اسی طرح عظیم سنت حضرات بھی رب کے کنول قدموں میں مگن رہتے ہیں اور ان کی اس کے علاوہ کسی دیگر شئی میں کوئی دلچسپی نہیں ہوتی۔ 1۔
ਮੁਖੁ ਡੇਖਾਊ ਪਲਕ ਛਡਿ ਆਨ ਨ ਡੇਊ ਚਿਤੁ ॥ اے رب! اگر مجھے ایک لمحے کے لیے بھی تیرے چہرے کا دیدار ہوجائے، تو میں تجھے چھوڑ کر اپنا دل کسی دوسرے سے نہیں لگاؤں گا۔
ਜੀਵਣ ਸੰਗਮੁ ਤਿਸੁ ਧਣੀ ਹਰਿ ਨਾਨਕ ਸੰਤਾਂ ਮਿਤੁ ॥੨॥ اے نانک! دراصل زندگی تو اس مالک رب کے ساتھ ہی ہے، جو سنت عظیم ہستیوں کا قریبی رفیق ہے۔ 2۔
ਪਉੜੀ ॥ پؤڑی۔
ਜਿਉ ਮਛੁਲੀ ਬਿਨੁ ਪਾਣੀਐ ਕਿਉ ਜੀਵਣੁ ਪਾਵੈ ॥ جس طرح مچھلی پانی کے بغیر زندہ نہیں رہ سکتی،
ਬੂੰਦ ਵਿਹੂਣਾ ਚਾਤ੍ਰਿਕੋ ਕਿਉ ਕਰਿ ਤ੍ਰਿਪਤਾਵੈ ॥ جس طرح ایک پپیہا بارش کے قطرے کے بغیر کیسے مطمئن رہسکتا ہے؟
ਨਾਦ ਕੁਰੰਕਹਿ ਬੇਧਿਆ ਸਨਮੁਖ ਉਠਿ ਧਾਵੈ ॥ جیسے ہرن آواز سن کر مسحور ہوتے ہوئے اس کی طرف دوڑ جاتی ہے،
ਭਵਰੁ ਲੋਭੀ ਕੁਸਮ ਬਾਸੁ ਕਾ ਮਿਲਿ ਆਪੁ ਬੰਧਾਵੈ ॥ بھنورا پھولوں کی خوشبو کا حریص ہے اور پھولوں میں ہی پھنس جاتا ہے،
ਤਿਉ ਸੰਤ ਜਨਾ ਹਰਿ ਪ੍ਰੀਤਿ ਹੈ ਦੇਖਿ ਦਰਸੁ ਅਘਾਵੈ ॥੧੨॥ اسی طرح سنت، عظیم ہستی کی رب کے ساتھ بے پناہ محبت ہے اور وہ اس کا دیدار حاصل کرکے مسرور ہوجاتے ہیں۔
ਸਲੋਕ ॥ شلوک۔
ਚਿਤਵੰਤਿ ਚਰਨ ਕਮਲੰ ਸਾਸਿ ਸਾਸਿ ਅਰਾਧਨਹ ॥ سنت حضرات صرف رب کے قدموں کا ہی ذکر کرتے رہتے ہیں اور ہر سانس سے اسی کی پرستش میں مگن رہتے ہیں۔
ਨਹ ਬਿਸਰੰਤਿ ਨਾਮ ਅਚੁਤ ਨਾਨਕ ਆਸ ਪੂਰਨ ਪਰਮੇਸੁਰਹ ॥੧॥ اے نانک! وہ غیر فانی نام نہیں بھولتا اور واہے گرو ان کی ہر آرزو پوری کرتا ہے۔ 1۔
ਸੀਤੜਾ ਮੰਨ ਮੰਝਾਹਿ ਪਲਕ ਨ ਥੀਵੈ ਬਾਹਰਾ ॥ جن معتقدین کے دل میں رب کا نام جما ہوا ہے اور پل بھر کے لیے بھی نام ان سے دور نہیں ہوتا۔
ਨਾਨਕ ਆਸੜੀ ਨਿਬਾਹਿ ਸਦਾ ਪੇਖੰਦੋ ਸਚੁ ਧਣੀ ॥੨॥ اے نانک! سچا مالک ان کی ہر خواہش پوری کرتا ہے اور ہمیشہ ہی ان کی نگہبانی کرتا ہے۔
ਪਉੜੀ ॥ پؤڑی۔
ਆਸਾਵੰਤੀ ਆਸ ਗੁਸਾਈ ਪੂਰੀਐ ॥ اے مالک کائنات! مجھ امید مند کی آرزو پوری فرما۔
ਮਿਲਿ ਗੋਪਾਲ ਗੋਬਿੰਦ ਨ ਕਬਹੂ ਝੂਰੀਐ ॥ اے گوپال، اے گووند! اگر تو مجھے مل جائے، تو مجھے کبھی بھی تکلیف اور افسوس نہیں ہوگا۔
ਦੇਹੁ ਦਰਸੁ ਮਨਿ ਚਾਉ ਲਹਿ ਜਾਹਿ ਵਿਸੂਰੀਐ ॥ میرے دل میں بڑی خواہش ہے کہ مجھے اپنا دیدار نصیب فرما؛ تاکہ میری تمام پریشانی دور ہوجائے۔
error: Content is protected !!
Scroll to Top
https://elsa.polteksahid.ac.id/pendaftaran/menang/ https://ppg.fkip.unri.ac.id/themes/sterdemo/ https://ppg.fkip.unri.ac.id/themes/kingsgacor/ http://kompen.jti.polinema.ac.id/system/ http://kompen.jti.polinema.ac.id/application/thaigacor/ http://kompen.jti.polinema.ac.id/application/ https://dinkes.pacitankab.go.id/comm/pandemo/ https://dinkes.pacitankab.go.id/comm/smaxwin/
https://jackpot-1131.com/ jp1131
https://elsa.polteksahid.ac.id/pendaftaran/menang/ https://ppg.fkip.unri.ac.id/themes/sterdemo/ https://ppg.fkip.unri.ac.id/themes/kingsgacor/ http://kompen.jti.polinema.ac.id/system/ http://kompen.jti.polinema.ac.id/application/thaigacor/ http://kompen.jti.polinema.ac.id/application/ https://dinkes.pacitankab.go.id/comm/pandemo/ https://dinkes.pacitankab.go.id/comm/smaxwin/
https://jackpot-1131.com/ jp1131