Guru Granth Sahib Translation Project

Guru Granth Sahib Urdu Page 675

Page 675

ਅਉਖਧ ਮੰਤ੍ਰ ਮੂਲ ਮਨ ਏਕੈ ਮਨਿ ਬਿਸ੍ਵਾਸੁ ਪ੍ਰਭ ਧਾਰਿਆ ॥ کائنات کے حقیقی رب کے نام نما منتر کا ورد ہی تمام بیماریوں کی ایک دوا ہے۔ میں نے اپنے دل میں رب سے متعلق یقین رکھ لیا ہے۔
ਚਰਨ ਰੇਨ ਬਾਂਛੈ ਨਿਤ ਨਾਨਕੁ ਪੁਨਹ ਪੁਨਹ ਬਲਿਹਾਰਿਆ ॥੨॥੧੬॥ نانک ہر روز رب کے خاک قدم کی آرزو کرتا ہے اور بار بار اس پر قربان جاتا ہے۔ ص۔ 26۔
ਧਨਾਸਰੀ ਮਹਲਾ ੫ ॥ دھناسری محلہ 5۔
ਮੇਰਾ ਲਾਗੋ ਰਾਮ ਸਿਉ ਹੇਤੁ ॥ مجھے رام سے عشق ہوگیا ہے۔
ਸਤਿਗੁਰੁ ਮੇਰਾ ਸਦਾ ਸਹਾਈ ਜਿਨਿ ਦੁਖ ਕਾ ਕਾਟਿਆ ਕੇਤੁ ॥੧॥ ਰਹਾਉ ॥ صادق گرو ہمیشہ ہی میرا مددگار ہے، جس نے میری پریشانی کی جڑ کاٹ دی ہے۔ 1۔ وقفہ۔
ਹਾਥ ਦੇਇ ਰਾਖਿਓ ਅਪੁਨਾ ਕਰਿ ਬਿਰਥਾ ਸਗਲ ਮਿਟਾਈ ॥ اس نے مجھے اپنا بنا کر خود میری حفاظت کی ہے اور میری تمام تکلیف مٹادی ہے۔
ਨਿੰਦਕ ਕੇ ਮੁਖ ਕਾਲੇ ਕੀਨੇ ਜਨ ਕਾ ਆਪਿ ਸਹਾਈ ॥੧॥ اس نے مخالفین کا چہرہ سیاہ کردیا ہے اور وہ اپنے خادم کا مددگار بن گیا ہے۔ 1۔
ਸਾਚਾ ਸਾਹਿਬੁ ਹੋਆ ਰਖਵਾਲਾ ਰਾਖਿ ਲੀਏ ਕੰਠਿ ਲਾਇ ॥ وہ سچا رب میرا نگہبان بن گیا ہے اور اس نے مجھے اپنے گلے سے لگا کر بچالیا ہے۔
ਨਿਰਭਉ ਭਏ ਸਦਾ ਸੁਖ ਮਾਣੇ ਨਾਨਕ ਹਰਿ ਗੁਣ ਗਾਇ ॥੨॥੧੭॥ اے نانک! رب کی تعریف و توصیف کرکے بے خوف ہوگیا ہوں اور ہمیشہ ہی خوشی محسوس کرتا ہوں۔ 2۔ 17۔
ਧਨਾਸਿਰੀ ਮਹਲਾ ੫ ॥ دھناسری محلہ 5۔
ਅਉਖਧੁ ਤੇਰੋ ਨਾਮੁ ਦਇਆਲ ॥ اے غریب پرور! تیرا نام تمام بیماروں کی دوا ہے؛ لیکن
ਮੋਹਿ ਆਤੁਰ ਤੇਰੀ ਗਤਿ ਨਹੀ ਜਾਨੀ ਤੂੰ ਆਪਿ ਕਰਹਿ ਪ੍ਰਤਿਪਾਲ ॥੧॥ ਰਹਾਉ ॥ مجھ پریشان حال نے تیری شان کو نہیں سمجھا؛ جب کہ تو خود ہی میری پرورش کرتا ہے۔ 1۔ وقفہ۔
ਧਾਰਿ ਅਨੁਗ੍ਰਹੁ ਸੁਆਮੀ ਮੇਰੇ ਦੁਤੀਆ ਭਾਉ ਨਿਵਾਰਿ ॥ اے میرے مالک! مجھ پر اپنا فضل فرما اور میرے دل سے دوہرا پن دور کردے۔
ਬੰਧਨ ਕਾਟਿ ਲੇਹੁ ਅਪੁਨੇ ਕਰਿ ਕਬਹੂ ਨ ਆਵਹ ਹਾਰਿ ॥੧॥ میرے مایا کا بندھن کاٹ کر مجھے اپنا خادم بنالے؛ تاکہ میں کبھی بھی زندگی کی بازی میں شکست نہ کھاؤں۔ 1۔
ਤੇਰੀ ਸਰਨਿ ਪਇਆ ਹਉ ਜੀਵਾਂ ਤੂੰ ਸੰਮ੍ਰਥੁ ਪੁਰਖੁ ਮਿਹਰਵਾਨੁ ॥ اے رب! تو ہرفن مولا، قادر اور مہربان ہے اور میں تیری پناہ میں آکر ہی زندہ رہتا ہوں۔
ਆਠ ਪਹਰ ਪ੍ਰਭ ਕਉ ਆਰਾਧੀ ਨਾਨਕ ਸਦ ਕੁਰਬਾਨੁ ॥੨॥੧੮॥ اے نانک! میں تو آٹھوں پہر رب کی پرستش کرتا رہتا ہوں اور ہمیشہ ہی اس پر قربان جاتا ہوں۔ 2۔ 18۔
ਰਾਗੁ ਧਨਾਸਰੀ ਮਹਲਾ ੫ راگو دھناسری محلہ 5۔
ੴ ਸਤਿਗੁਰ ਪ੍ਰਸਾਦਿ ॥ رب ایک ہے، جس کا حصول صادق گرو کے فضل سے ممکن ہے۔
ਹਾ ਹਾ ਪ੍ਰਭ ਰਾਖਿ ਲੇਹੁ ॥ ہائے! ہائے! اے رب! مجھے بچالے۔
ਹਮ ਤੇ ਕਿਛੂ ਨ ਹੋਇ ਮੇਰੇ ਸ੍ਵਾਮੀ ਕਰਿ ਕਿਰਪਾ ਅਪੁਨਾ ਨਾਮੁ ਦੇਹੁ ॥੧॥ ਰਹਾਉ ॥ مجھ سے کچھ بھی نہیں ہوسکتا، اے میرے مالک! آخر کار اپنا فضل فرما کر مجھے اپنا نام عطا کردے۔ 1 وقفہ۔
ਅਗਨਿ ਕੁਟੰਬ ਸਾਗਰ ਸੰਸਾਰ ॥ میرا خاندان دنیوی سمندر کی طرح ہے، جس میں پانی کی جگہ پر پیاس نما آگ بھری ہوئی ہے۔
ਭਰਮ ਮੋਹ ਅਗਿਆਨ ਅੰਧਾਰ ॥੧॥ ہر طرف شبہ، لگاؤ اور بے علم کی تاریکی پھیلی ہوئی ہے۔ 1۔
ਊਚ ਨੀਚ ਸੂਖ ਦੂਖ ॥ میں کبھی بلند، کبھی پست ہوجاتا ہوں، کبھی خوشی سے لطف اندوز ہوتا ہوں اور کبھی غم برداشت کرتا ہوں۔
ਧ੍ਰਾਪਸਿ ਨਾਹੀ ਤ੍ਰਿਸਨਾ ਭੂਖ ॥੨॥ مجھے ہمیشہ ہی دولت کی بھوک و پیاس لگی رہتی ہے اور کبھی بھی اطمینان نہیں ہوتا۔ 2۔
ਮਨਿ ਬਾਸਨਾ ਰਚਿ ਬਿਖੈ ਬਿਆਧਿ ॥ میرے دل میں ہوس ہے اور جسمانی لذتوں میں مگن ہونے سے بیماری میں مبتلا ہوگیا ہوں۔
ਪੰਚ ਦੂਤ ਸੰਗਿ ਮਹਾ ਅਸਾਧ ॥੩॥ مایا کے پانچ ایلچی: شہوت، غصہ، حرص، لگاؤ اور غرور ہمیشہ ہی میرے ساتھ رہتے ہیں اور یہ بالکل لاعلاج ہے، یعنی میرے قابو میں آنے والا نہیں ہے۔ 3۔
ਜੀਅ ਜਹਾਨੁ ਪ੍ਰਾਨ ਧਨੁ ਤੇਰਾ ॥ اے رب! یہ تمام جاندار، ساری کائنات، جان و مال سب تیرے ہی ہیں۔
ਨਾਨਕ ਜਾਨੁ ਸਦਾ ਹਰਿ ਨੇਰਾ ॥੪॥੧॥੧੯॥ اے نانک! واہے گرو کو ہمیشہ اپنے قریب ہی سمجھو۔ 4۔ 1۔ 16۔
ਧਨਾਸਰੀ ਮਹਲਾ ੫ ॥ دھناسری محلہ 5۔
ਦੀਨ ਦਰਦ ਨਿਵਾਰਿ ਠਾਕੁਰ ਰਾਖੈ ਜਨ ਕੀ ਆਪਿ ॥ غریبوں کی تکلیف دور کرکے رب خود ہی اپنے خادموں کی عزت رکھتا ہے۔
ਤਰਣ ਤਾਰਣ ਹਰਿ ਨਿਧਿ ਦੂਖੁ ਨ ਸਕੈ ਬਿਆਪਿ ॥੧॥ وہ تو خوشیوں کا خزانہ ہے، وہ دنیوی سمندر سے پار کروانے والا جہاز ہے؛ اس لیے اس کے متقدین پر کوئی بھی تکلیف اثر انداز نہیں ہوسکتی ہے۔ 1۔
ਸਾਧੂ ਸੰਗਿ ਭਜਹੁ ਗੁਪਾਲ ॥ سادھو کی پاکیزہ محفل میں شامل ہو کر رب کا جہری ذکر کرو۔
ਆਨ ਸੰਜਮ ਕਿਛੁ ਨ ਸੂਝੈ ਇਹ ਜਤਨ ਕਾਟਿ ਕਲਿ ਕਾਲ ॥ ਰਹਾਉ ॥ میں دوسرے کسی اور طریقوں پر غور نہیں کرتا؛ اس لیے ان کوششوں کے ذریعے کلی یوگ کا وقت گزارو۔ وقفہ۔
ਆਦਿ ਅੰਤਿ ਦਇਆਲ ਪੂਰਨ ਤਿਸੁ ਬਿਨਾ ਨਹੀ ਕੋਇ ॥ کائنات کی ابتدا اور انتہا میں اس کامل کریم رب کے علاوہ دوسرا کوئی نہیں ہے۔
ਜਨਮ ਮਰਣ ਨਿਵਾਰਿ ਹਰਿ ਜਪਿ ਸਿਮਰਿ ਸੁਆਮੀ ਸੋਇ ॥੨॥ رب کا جہری ذکر کرکے اپنی پیدائش و موت کا چکر مٹالو اور اس مالک کا ذکر کرتے رہو۔ 2۔
ਬੇਦ ਸਿੰਮ੍ਰਿਤਿ ਕਥੈ ਸਾਸਤ ਭਗਤ ਕਰਹਿ ਬੀਚਾਰੁ ॥ اے رب! وید، اسمرتی اور صحائف یہ سبھی تیری ہی تعریف بیان کرتے ہیں اور پرستار تیری خوبیوں پر غور کرتے ہیں۔
ਮੁਕਤਿ ਪਾਈਐ ਸਾਧਸੰਗਤਿ ਬਿਨਸਿ ਜਾਇ ਅੰਧਾਰੁ ॥੩॥ سادھؤں کی صحبت اختیار کرکے ہی انسان کو نجات ملتی ہے اور بے علمی کی تاریکی دور ہوجاتی ہے۔ 3۔
ਚਰਨ ਕਮਲ ਅਧਾਰੁ ਜਨ ਕਾ ਰਾਸਿ ਪੂੰਜੀ ਏਕ ॥ رب کا حسین کمل قدم پرستاروں کا سہارا ہے، یہی ان کا مال اور سرمایہ ہے۔
error: Content is protected !!
Scroll to Top
https://mta.sertifikasi.upy.ac.id/application/mdemo/ slot gacor slot demo https://bppkad.mamberamorayakab.go.id/wp-content/modemo/ http://gsgs.lingkungan.ft.unand.ac.id/includes/demo/
https://jackpot-1131.com/ https://maindijp1131tk.net/ https://triwarno-banyuurip.purworejokab.go.id/template-surat/kk/kaka-sbobet/
https://netizenews.blob.core.windows.net/barang-langka/bocoran-situs-slot-gacor-pg.html https://netizenews.blob.core.windows.net/barang-langka/bocoran-tips-gampang-maxwin-terbaru.html
https://mta.sertifikasi.upy.ac.id/application/mdemo/ slot gacor slot demo https://bppkad.mamberamorayakab.go.id/wp-content/modemo/ http://gsgs.lingkungan.ft.unand.ac.id/includes/demo/
https://jackpot-1131.com/ https://maindijp1131tk.net/ https://triwarno-banyuurip.purworejokab.go.id/template-surat/kk/kaka-sbobet/
https://netizenews.blob.core.windows.net/barang-langka/bocoran-situs-slot-gacor-pg.html https://netizenews.blob.core.windows.net/barang-langka/bocoran-tips-gampang-maxwin-terbaru.html