Guru Granth Sahib Translation Project

Guru Granth Sahib Urdu Page 656

Page 656

ਇਕ ਬਸਤੁ ਅਗੋਚਰ ਲਹੀਐ ॥ ایک ناقابل بیان شئی ڈھونڈنے کے لیے
ਬਸਤੁ ਅਗੋਚਰ ਪਾਈ ॥ میں نے ناقابل بیان شئی حاصل کرلیا ہے؛ چوں کہ
ਘਟਿ ਦੀਪਕੁ ਰਹਿਆ ਸਮਾਈ ॥੨॥ میرے دل میں علم کا چہرہ روشن ہو رہا ہے۔ 2۔
ਕਹਿ ਕਬੀਰ ਅਬ ਜਾਨਿਆ ॥ کبیر جی کا بیان ہے کہ اب میں نے رب کا ادراک کرلیا ہے۔
ਜਬ ਜਾਨਿਆ ਤਉ ਮਨੁ ਮਾਨਿਆ ॥ جب میں نے اس رب کا ادراک کرلیا، تو میرا دل مسرور ہوگیا،
ਮਨ ਮਾਨੇ ਲੋਗੁ ਨ ਪਤੀਜੈ ॥ لیکن لوگ اس پر یقین نہیں کرتے۔
ਨ ਪਤੀਜੈ ਤਉ ਕਿਆ ਕੀਜੈ ॥੩॥੭॥ اگر وہ یقین نہیں کرتے، تو میں کیا کرسکتا ہوں۔ 3۔ 7۔
ਹ੍ਰਿਦੈ ਕਪਟੁ ਮੁਖ ਗਿਆਨੀ ॥ تیرے دل میں تو مکرو فریب ہے اور زبان سے علم کی باتیں کررہا ہے۔
ਝੂਠੇ ਕਹਾ ਬਿਲੋਵਸਿ ਪਾਨੀ ॥੧॥ اے جھوٹا انسان! تو کیوں پانی کا منتھن کررہا ہے یعنی فضول گوئی کررہا ہے۔ 1۔
ਕਾਂਇਆ ਮਾਂਜਸਿ ਕਉਨ ਗੁਨਾਂ ॥ اس جسم کو صاف کرنے کا کوئی فائدہ نہیں،
ਜਉ ਘਟ ਭੀਤਰਿ ਹੈ ਮਲਨਾਂ ॥੧॥ ਰਹਾਉ ॥ اگر تیرے جسم میں میل ہی بھرا ہوا ہے۔ 1۔ وقفہ۔
ਲਉਕੀ ਅਠਸਠਿ ਤੀਰਥ ਨ੍ਹ੍ਹਾਈ ॥ خواہ گھیا اڑسٹھ مقامات پر غسل کرلے، اس کے بعد بھی
ਕਉਰਾਪਨੁ ਤਊ ਨ ਜਾਈ ॥੨॥ اس کا کڑوا پن دور نہیں ہوتا۔
ਕਹਿ ਕਬੀਰ ਬੀਚਾਰੀ ॥ کبیر جی گہری سوچ و فکر کے بعد یہی بیان کرتے ہیں کہ
ਭਵ ਸਾਗਰੁ ਤਾਰਿ ਮੁਰਾਰੀ ॥੩॥੮॥ اے مراری! مجھے اس دنیوی سمندر سے پار کردیجیے۔ 3۔ 8۔
ਸੋਰਠਿ سورٹھی
ੴ ਸਤਿਗੁਰ ਪ੍ਰਸਾਦਿ ॥ رب ایک ہے، جس کا حصول صادق گرو کے فضل سے ممکن ہے۔
ਬਹੁ ਪਰਪੰਚ ਕਰਿ ਪਰ ਧਨੁ ਲਿਆਵੈ ॥ انسان مختلف قسم کی ترکیب کرکے غیر کی دولت لے آتا ہے اور
ਸੁਤ ਦਾਰਾ ਪਹਿ ਆਨਿ ਲੁਟਾਵੈ ॥੧॥ اس دولت کو لا کر اپنے بیٹے اور اہلیہ کے پاس لٹا دیتا ہے۔ 1۔
ਮਨ ਮੇਰੇ ਭੂਲੇ ਕਪਟੁ ਨ ਕੀਜੈ ॥ اے میرے دل! بھول کر بھی مکر و فریب مت کرنا،
ਅੰਤਿ ਨਿਬੇਰਾ ਤੇਰੇ ਜੀਅ ਪਹਿ ਲੀਜੈ ॥੧॥ ਰਹਾਉ ॥ کیوں کہ زندگی کے آخر میں تیری روح کو بھی اعمال کا حساب کتاب دینا پڑے گا۔ 1۔ وقفہ۔
ਛਿਨੁ ਛਿਨੁ ਤਨੁ ਛੀਜੈ ਜਰਾ ਜਨਾਵੈ ॥ لمحہ لمحہ یہ جسم کمزور ہوتا جارہا ہے اور بڑھاپا آتا جارہا ہے۔
ਤਬ ਤੇਰੀ ਓਕ ਕੋਈ ਪਾਨੀਓ ਨ ਪਾਵੈ ॥੨॥ تب تیری ہاتھوں کے اوک میں کوئی بھی پانی نہیں ڈالے گا۔ 2۔
ਕਹਤੁ ਕਬੀਰੁ ਕੋਈ ਨਹੀ ਤੇਰਾ ॥ کبیر جی کہتے ہیں کہ تیرا کوئی بھی نہیں ہے،
ਹਿਰਦੈ ਰਾਮੁ ਕੀ ਨ ਜਪਹਿ ਸਵੇਰਾ ॥੩॥੯॥ پھر تو مناسب وقت برہما مہورت کیوں رام کے نام کا کیوں ذکر نہیں کرتا۔ 3۔ 6۔
ਸੰਤਹੁ ਮਨ ਪਵਨੈ ਸੁਖੁ ਬਨਿਆ ॥ اے سنتوں! ہوا جیسے دل کو خوشی حاصل ہوگئی ہے اور
ਕਿਛੁ ਜੋਗੁ ਪਰਾਪਤਿ ਗਨਿਆ ॥ ਰਹਾਉ ॥ مجھے اس طرح لگتا ہے کہ کسی حد تک زہد حاصل کرلیا ہے۔ وقفہ۔
ਗੁਰਿ ਦਿਖਲਾਈ ਮੋਰੀ ॥ گرو نے مجھے وہ کمزوری دکھا دی ہے،
ਜਿਤੁ ਮਿਰਗ ਪੜਤ ਹੈ ਚੋਰੀ ॥ جس کے سبب ہرن بدنظمی کی وجہ سے چپکے سے اندر داخل ہوجاتی ہے۔
ਮੂੰਦਿ ਲੀਏ ਦਰਵਾਜੇ ॥ میں نے دروازہ بند کرلیا ہے اور
ਬਾਜੀਅਲੇ ਅਨਹਦ ਬਾਜੇ ॥੧॥ میرے اندر قلبی آواز گونج رہی ہے۔ 1۔
ਕੁੰਭ ਕਮਲੁ ਜਲਿ ਭਰਿਆ ॥ میرا دل کمل کا گھڑا گناہوں کے پانی سے لبریز ہے۔
ਜਲੁ ਮੇਟਿਆ ਊਭਾ ਕਰਿਆ ॥ میں نے گناہوں سے بھرے پانی کو نکال دیا ہے اور گھڑے کو سیدھا کردیا ہے۔
ਕਹੁ ਕਬੀਰ ਜਨ ਜਾਨਿਆ ॥ کبیر جی کا بیان ہے کہ اس خادم نے اسے سمجھ لیا ہے۔
ਜਉ ਜਾਨਿਆ ਤਉ ਮਨੁ ਮਾਨਿਆ ॥੨॥੧੦॥ اب جب سمجھ لیا ہے، تو میرا دل مطمئن ہوگیا ہے۔ 2۔ 10۔
ਰਾਗੁ ਸੋਰਠਿ ॥ راگو سورٹھی۔
ਭੂਖੇ ਭਗਤਿ ਨ ਕੀਜੈ ॥ اے رب! مجھ سے بھوک کی حالت میں تیری عبادت نہیں ہوسکتی،
ਯਹ ਮਾਲਾ ਅਪਨੀ ਲੀਜੈ ॥ اس لیے اپنا یہ مالا واپس لے لو۔
ਹਉ ਮਾਂਗਉ ਸੰਤਨ ਰੇਨਾ ॥ میں تو صرف سنت حضرات کے قدموں کی خاک ہی مانگتا ہوں اور
ਮੈ ਨਾਹੀ ਕਿਸੀ ਕਾ ਦੇਨਾ ॥੧॥ مجھے کسی کو کچھ نہیں دینا۔ 1۔
ਮਾਧੋ ਕੈਸੀ ਬਨੈ ਤੁਮ ਸੰਗੇ ॥ اے مادھو! کیسے تیرے ساتھ میری محبت قائم رہ سکتی ہے؟
ਆਪਿ ਨ ਦੇਹੁ ਤ ਲੇਵਉ ਮੰਗੇ ॥ ਰਹਾਉ ॥ اگر تو مجھے خود عطا نہیں کرتا، تو تجھ سے درخواست کرکے حاصل کر لوں گا۔ وقفہ۔
ਦੁਇ ਸੇਰ ਮਾਂਗਉ ਚੂਨਾ ॥ ਪਾਉ ਘੀਉ ਸੰਗਿ ਲੂਨਾ ॥ میں دو سیر آٹا اور ایک پاؤ گھی کے ساتھ نمک مانگتا ہوں۔
ਅਧ ਸੇਰੁ ਮਾਂਗਉ ਦਾਲੇ ॥ میں آدھا سیر دال بھی مانگتا ہوں اور
ਮੋ ਕਉ ਦੋਨਉ ਵਖਤ ਜਿਵਾਲੇ ॥੨॥ یہ تمام اشیاء دونوں وقتوں کو جینے میں مددگار ثابت ہوگی۔ 2۔
ਖਾਟ ਮਾਂਗਉ ਚਉਪਾਈ ॥ ਸਿਰਹਾਨਾ ਅਵਰ ਤੁਲਾਈ ॥ میں چار پاؤں والی کھاٹ، ایک تکیہ اور ایک توشک مانگتا ہوں۔
ਊਪਰ ਕਉ ਮਾਂਗਉ ਖੀਂਧਾ ॥ جسم پر ڈالنے کے لیے ایک رزائی بھی مانگتا ہوں۔
ਤੇਰੀ ਭਗਤਿ ਕਰੈ ਜਨੁ ਥੀਧਾ ॥੩॥ تبھی تیرا یہ خادم محبت سے تیری پرستش کرسکے گا۔ 3۔
ਮੈ ਨਾਹੀ ਕੀਤਾ ਲਬੋ ॥ ਇਕੁ ਨਾਉ ਤੇਰਾ ਮੈ ਫਬੋ ॥ اے رب! میں نے ان چیزوں کے طلب کرنے میں کوئی لالچ نہیں کیا اور ایک تیرا نام ہی مجھے پسند آتا ہے۔
ਕਹਿ ਕਬੀਰ ਮਨੁ ਮਾਨਿਆ ॥ ਮਨੁ ਮਾਨਿਆ ਤਉ ਹਰਿ ਜਾਨਿਆ ॥੪॥੧੧॥ کبیر جی کا بیان ہے کہ میرا دل مسرور ہوگیا ہے، جب میرا دل اس طرح خوش ہوگیا ہے، تو میں نے رب کا ادراک کرلیا ہے۔ 4۔ 11۔
ਰਾਗੁ ਸੋਰਠਿ ਬਾਣੀ ਭਗਤ ਨਾਮਦੇ ਜੀ ਕੀ ਘਰੁ ੨ راگو سورٹھی وانی بھگت نامدے جی کی گھرو 2
ੴ ਸਤਿਗੁਰ ਪ੍ਰਸਾਦਿ ॥ رب ایک ہے، جس کا حصول صادق گرو کے فضل سے ممکن ہے۔
ਜਬ ਦੇਖਾ ਤਬ ਗਾਵਾ ॥ جب واہے گرو کا دیدار کرتا ہوں، تب ہی اس کی حمد و ثنا کرتا ہوں،
ਤਉ ਜਨ ਧੀਰਜੁ ਪਾਵਾ ॥੧॥ تب ہی مجھ خادم کو صبر حاصل ہوتا ہے۔ 1۔
error: Content is protected !!
Scroll to Top
https://mta.sertifikasi.upy.ac.id/application/mdemo/ slot gacor slot demo https://bppkad.mamberamorayakab.go.id/wp-content/modemo/ http://gsgs.lingkungan.ft.unand.ac.id/includes/demo/
https://jackpot-1131.com/ https://mainjp1131.com/ https://triwarno-banyuurip.purworejokab.go.id/template-surat/kk/kaka-sbobet/
https://mta.sertifikasi.upy.ac.id/application/mdemo/ slot gacor slot demo https://bppkad.mamberamorayakab.go.id/wp-content/modemo/ http://gsgs.lingkungan.ft.unand.ac.id/includes/demo/
https://jackpot-1131.com/ https://mainjp1131.com/ https://triwarno-banyuurip.purworejokab.go.id/template-surat/kk/kaka-sbobet/