Guru Granth Sahib Translation Project

Guru Granth Sahib Urdu Page 612

Page 612

ਸੁਣਿ ਮੀਤਾ ਧੂਰੀ ਕਉ ਬਲਿ ਜਾਈ ॥ اے میرے رفیق! سنو، میں تیرے قدموں کی خاک پر قربان جاتا ہوں۔
ਇਹੁ ਮਨੁ ਤੇਰਾ ਭਾਈ ॥ ਰਹਾਉ ॥ اے بھائی! یہ دل تیرا ہی ہے۔ وقفہ۔
ਪਾਵ ਮਲੋਵਾ ਮਲਿ ਮਲਿ ਧੋਵਾ ਇਹੁ ਮਨੁ ਤੈ ਕੂ ਦੇਸਾ ॥ میں تیرے پیروں کی مالش کرتا ہوں اور اچھی طرح رگڑ کر انہیں دھوتا ہوں، میں یہ دل تیرے سپرد کرتا ہوں۔
ਸੁਣਿ ਮੀਤਾ ਹਉ ਤੇਰੀ ਸਰਣਾਈ ਆਇਆ ਪ੍ਰਭ ਮਿਲਉ ਦੇਹੁ ਉਪਦੇਸਾ ॥੨॥ اے میرے حبیب! سنو، میں تیری پناہ میں آیا ہوں، مجھے ایسی تعلیم دے کہ میری رب سے وصل ہوجائے۔ 2۔
ਮਾਨੁ ਨ ਕੀਜੈ ਸਰਣਿ ਪਰੀਜੈ ਕਰੈ ਸੁ ਭਲਾ ਮਨਾਈਐ ॥ ہمیں فخر نہیں کرنا چاہیے اور رب کی پناہ میں ہی آنا چاہیے، چوں کہ وہ سب کچھ اچھا ہی کرتا ہے؛ اس لیے اسے بھلا ہی تسلیم کرنا چاہیے۔
ਸੁਣਿ ਮੀਤਾ ਜੀਉ ਪਿੰਡੁ ਸਭੁ ਤਨੁ ਅਰਪੀਜੈ ਇਉ ਦਰਸਨੁ ਹਰਿ ਜੀਉ ਪਾਈਐ ॥੩॥ اے میرے دوست! سنو، اپنے جسم و جان اور اپنا سب کچھ حوالے کردینا چاہیے، اس طرح ہری کا دیدار حاصل ہوتا ہے۔ 3۔
ਭਇਓ ਅਨੁਗ੍ਰਹੁ ਪ੍ਰਸਾਦਿ ਸੰਤਨ ਕੈ ਹਰਿ ਨਾਮਾ ਹੈ ਮੀਠਾ ॥ سنت حضرات کی عنایت سے رب نے مجھ پر کرم کیا ہے اور ہری کا نام مجھے شیریں لگنے لگا ہے۔
ਜਨ ਨਾਨਕ ਕਉ ਗੁਰਿ ਕਿਰਪਾ ਧਾਰੀ ਸਭੁ ਅਕੁਲ ਨਿਰੰਜਨੁ ਡੀਠਾ ॥੪॥੧॥੧੨॥ گرو نے نانک پر فضل کیا ہے اور اس نے خاندان اور شکل و صورت سے پاک رب کو ہر جگہ دیکھ لیا ہے۔ 4۔ 1۔ 12۔
ਸੋਰਠਿ ਮਹਲਾ ੫ ॥ سورٹھی محلہ 5۔
ਕੋਟਿ ਬ੍ਰਹਮੰਡ ਕੋ ਠਾਕੁਰੁ ਸੁਆਮੀ ਸਰਬ ਜੀਆ ਕਾ ਦਾਤਾ ਰੇ ॥ واہے گرو تو کروڑوں ہی جہان کا مالک ہے اور سب انسانوں کو عطا کرنے والا ہے۔
ਪ੍ਰਤਿਪਾਲੈ ਨਿਤ ਸਾਰਿ ਸਮਾਲੈ ਇਕੁ ਗੁਨੁ ਨਹੀ ਮੂਰਖਿ ਜਾਤਾ ਰੇ ॥੧॥ وہ ہمیشہ ہی ہر ایک کی پرورش اور نگہبانی کرتا ہے؛ لیکن مجھ احمق نے اس کے ایک احسان کو بھی نہیں سمجھا۔ 1۔
ਹਰਿ ਆਰਾਧਿ ਨ ਜਾਨਾ ਰੇ ॥ مجھے تو ہری کی پرستش کرنے کی کوئی ترکیب نہیں آتی۔
ਹਰਿ ਹਰਿ ਗੁਰੁ ਗੁਰੁ ਕਰਤਾ ਰੇ ॥ اس لیے میں ہری-ہری اور گرو-گرو ہی بولتا رہتا ہوں۔
ਹਰਿ ਜੀਉ ਨਾਮੁ ਪਰਿਓ ਰਾਮਦਾਸੁ ॥ ਰਹਾਉ ॥ اے ہری! تیرے فضل سے میرا نام رام داس پڑگیا ہے۔ وقفہ۔
ਦੀਨ ਦਇਆਲ ਕ੍ਰਿਪਾਲ ਸੁਖ ਸਾਗਰ ਸਰਬ ਘਟਾ ਭਰਪੂਰੀ ਰੇ ॥ رحیم و کریم اور خوشیوں کا سمندر رب سب کے دل میں سمایا ہوا ہے۔
ਪੇਖਤ ਸੁਨਤ ਸਦਾ ਹੈ ਸੰਗੇ ਮੈ ਮੂਰਖ ਜਾਨਿਆ ਦੂਰੀ ਰੇ ॥੨॥ وہ کریم سب کو دیکھتا، سنتا اور ہمیشہ ساتھ ہی رہتا ہے؛ لیکن مجھ نادان نے اسے دور ہی سمجھا ہوا ہے۔ 2۔
ਹਰਿ ਬਿਅੰਤੁ ਹਉ ਮਿਤਿ ਕਰਿ ਵਰਨਉ ਕਿਆ ਜਾਨਾ ਹੋਇ ਕੈਸੋ ਰੇ ॥ ہری بے پناہ ہے، میں تو اسے کچھ حدود میں ہی بیان کرسکتا ہوں؛ لیکن مجھے کیا معلوم کہ وہ کیسا ہے؟
ਕਰਉ ਬੇਨਤੀ ਸਤਿਗੁਰ ਅਪੁਨੇ ਮੈ ਮੂਰਖ ਦੇਹੁ ਉਪਦੇਸੋ ਰੇ ॥੩॥ میں اپنے صادق گرو سے عاجزی کے ساتھ التجا کرتا ہوں کہ کچھ نادان کو بھی تعلیم عطا کیجیے۔ 3۔
ਮੈ ਮੂਰਖ ਕੀ ਕੇਤਕ ਬਾਤ ਹੈ ਕੋਟਿ ਪਰਾਧੀ ਤਰਿਆ ਰੇ ॥ مجھ نادان کی کیا بات ہے، گرو کی تعلیم سے تو کروڑوں ہی گنہ گار دنیوی سمندر سے پار ہوگئے ہیں۔
ਗੁਰੁ ਨਾਨਕੁ ਜਿਨ ਸੁਣਿਆ ਪੇਖਿਆ ਸੇ ਫਿਰਿ ਗਰਭਾਸਿ ਨ ਪਰਿਆ ਰੇ ॥੪॥੨॥੧੩॥ جنہوں نے گرو نانک دیو جی کے بارے میں سنا اور ان کا دیدار کیا ہے وہ دوبارہ پیدا نہیں ہوتا۔ 4۔ 2۔ 13۔
ਸੋਰਠਿ ਮਹਲਾ ੫ ॥ سورٹھی محلہ 5۔
ਜਿਨਾ ਬਾਤ ਕੋ ਬਹੁਤੁ ਅੰਦੇਸਰੋ ਤੇ ਮਿਟੇ ਸਭਿ ਗਇਆ ॥ مجھے جن باتوں کی فکر بہت ستاتی تھی، اب وہ سب ختم ہوگیا ہے۔
ਸਹਜ ਸੈਨ ਅਰੁ ਸੁਖਮਨ ਨਾਰੀ ਊਧ ਕਮਲ ਬਿਗਸਇਆ ॥੧॥ اب میں پرسکون سوتا ہوں اور شسمنا نبض کے ذریعے میرا مخالف دل نما کنول کھل گیا ہے۔ 1۔
ਦੇਖਹੁ ਅਚਰਜੁ ਭਇਆ ॥ دیکھو، تعجب خیز بات ہوگئی ہے۔
ਜਿਹ ਠਾਕੁਰ ਕਉ ਸੁਨਤ ਅਗਾਧਿ ਬੋਧਿ ਸੋ ਰਿਦੈ ਗੁਰਿ ਦਇਆ ॥ ਰਹਾਉ ॥ جس رب کے علم کو بے پناہ سنا جاتا ہے، گرو نے اسے میرے دل میں بسا دیا ہے۔ وقفہ۔
ਜੋਇ ਦੂਤ ਮੋਹਿ ਬਹੁਤੁ ਸੰਤਾਵਤ ਤੇ ਭਇਆਨਕ ਭਇਆ ॥ جو مایا کے قاصد شہوانی برائی مجھے بہت ستاتے تھے۔ وہ خود ہی بے خوف زدہ ہوگئے ہیں۔
ਕਰਹਿ ਬੇਨਤੀ ਰਾਖੁ ਠਾਕੁਰ ਤੇ ਹਮ ਤੇਰੀ ਸਰਨਇਆ ॥੨॥ وہ دعا کرتے ہیں کہ ہمیں اپنے رب سے بچا لو، ہم تیری پناہ میں آئے ہیں۔ 2۔
ਜਹ ਭੰਡਾਰੁ ਗੋਬਿੰਦ ਕਾ ਖੁਲਿਆ ਜਿਹ ਪ੍ਰਾਪਤਿ ਤਿਹ ਲਇਆ ॥ گوبند کی پرستش کا خزانہ تو کھلا ہوا ہے، جس کی تقدیر میں اس کا حصول لکھا ہے، اسے پرستش کا خزانہ مل گیا ہے۔
ਏਕੁ ਰਤਨੁ ਮੋ ਕਉ ਗੁਰਿ ਦੀਨਾ ਮੇਰਾ ਮਨੁ ਤਨੁ ਸੀਤਲੁ ਥਿਆ ॥੩॥ گرو نے مجھے ایک جوہر عطا کیا ہے، جس کی وجہ سے میرا دل اور جسم ٹھنڈا ہوگیا ہے۔ 3۔
ਏਕ ਬੂੰਦ ਗੁਰਿ ਅੰਮ੍ਰਿਤੁ ਦੀਨੋ ਤਾ ਅਟਲੁ ਅਮਰੁ ਨ ਮੁਆ ॥ گرو نے مجھے امرت کی ایک بوند عطا کی ہے، جس کی وجہ سے میں ثابت قدم اور روحانی طور پر ابدی ہوگیا ہوں اور اب موت میرے قریب نہیں آتی۔
ਭਗਤਿ ਭੰਡਾਰ ਗੁਰਿ ਨਾਨਕ ਕਉ ਸਉਪੇ ਫਿਰਿ ਲੇਖਾ ਮੂਲਿ ਨ ਲਇਆ ॥੪॥੩॥੧੪॥ واہے گرو نے اپنی پرستش کا خزانہ (گرو) نانک کے حوالہ لکھ دیا ہے اور پھر کبھی ان سے اعمال کا حساب نہیں پوچھا۔ 4۔ 3۔ 14۔
ਸੋਰਠਿ ਮਹਲਾ ੫ ॥ سورٹھی محلہ 5۔
ਚਰਨ ਕਮਲ ਸਿਉ ਜਾ ਕਾ ਮਨੁ ਲੀਨਾ ਸੇ ਜਨ ਤ੍ਰਿਪਤਿ ਅਘਾਈ ॥ جن کا دل رب کے کنول قدموں میں سمایا ہوا ہے، وہ لوگ مطمئن اور پرسکون رہتے ہیں۔
ਗੁਣ ਅਮੋਲ ਜਿਸੁ ਰਿਦੈ ਨ ਵਸਿਆ ਤੇ ਨਰ ਤ੍ਰਿਸਨ ਤ੍ਰਿਖਾਈ ॥੧॥ جن کے دل میں انمول خوبی نہیں ہوتی، وہ لوگ خواہشات کے ہی پیاسے رہتے ہیں۔ 1۔
ਹਰਿ ਆਰਾਧੇ ਅਰੋਗ ਅਨਦਾਈ ॥ واہے گرو کی پرستش کرنے سے انسان صحت مند اور مسرور ہوجاتا ہے۔
ਜਿਸ ਨੋ ਵਿਸਰੈ ਮੇਰਾ ਰਾਮ ਸਨੇਹੀ ਤਿਸੁ ਲਾਖ ਬੇਦਨ ਜਣੁ ਆਈ ॥ ਰਹਾਉ ॥ جو بھی میرے محبوب رام کو بھلا دیتا ہے، اسے لاکھوں پریشانیاں گھیر لیتی ہیں۔ وقفہ۔
error: Content is protected !!
Scroll to Top
https://mta.sertifikasi.upy.ac.id/application/mdemo/ slot gacor slot demo https://bppkad.mamberamorayakab.go.id/wp-content/modemo/ http://gsgs.lingkungan.ft.unand.ac.id/includes/demo/
https://jackpot-1131.com/ https://mainjp1131.com/ https://triwarno-banyuurip.purworejokab.go.id/template-surat/kk/kaka-sbobet/
https://mta.sertifikasi.upy.ac.id/application/mdemo/ slot gacor slot demo https://bppkad.mamberamorayakab.go.id/wp-content/modemo/ http://gsgs.lingkungan.ft.unand.ac.id/includes/demo/
https://jackpot-1131.com/ https://mainjp1131.com/ https://triwarno-banyuurip.purworejokab.go.id/template-surat/kk/kaka-sbobet/