Guru Granth Sahib Translation Project

Guru Granth Sahib Urdu Page 584

Page 584

ਨਾਨਕ ਸਾ ਧਨ ਮਿਲੈ ਮਿਲਾਈ ਪਿਰੁ ਅੰਤਰਿ ਸਦਾ ਸਮਾਲੇ ॥ اے نانک! جو عورت جو اپنے مالک شوہر کو دل میں ہمیشہ یاد کرتی رہتی ہے، وہ گرو کے ذریعے ملائی ہوئی اپنے مالک شوہر سے مل جاتی ہے۔
ਇਕਿ ਰੋਵਹਿ ਪਿਰਹਿ ਵਿਛੁੰਨੀਆ ਅੰਧੀ ਨ ਜਾਣੈ ਪਿਰੁ ਹੈ ਨਾਲੇ ॥੪॥੨॥ اپنے مالک شوہر سے بچھڑی ہوئی بہت سی عورتیں روتی رہتی ہے؛ لیکن جہالت میں اندھی ہوئی عورت کو یہ نہیں معلوم کہ ان کا مالک شوہر تو ان کے ساتھ ہی ہے۔ 4۔ 2۔
ਵਡਹੰਸੁ ਮਃ ੩ ॥ وڈہنسو محلہ 3۔
ਰੋਵਹਿ ਪਿਰਹਿ ਵਿਛੁੰਨੀਆ ਮੈ ਪਿਰੁ ਸਚੜਾ ਹੈ ਸਦਾ ਨਾਲੇ ॥ میرا سچا مالک شوہر ہمیشہ میرے ساتھ رہتا ہے؛ لیکن اس سے جدا ہوکر کئی عورتیں روتی رہتی ہیں۔
ਜਿਨੀ ਚਲਣੁ ਸਹੀ ਜਾਣਿਆ ਸਤਿਗੁਰੁ ਸੇਵਹਿ ਨਾਮੁ ਸਮਾਲੇ ॥ جنہوں نے دنیا سے کوچ کرنے کو حق مانا ہے، وہ صادق گرو کی خدمت کرتی ہے اور رب کے نام کو یاد کرتی رہتی ہے۔
ਸਦਾ ਨਾਮੁ ਸਮਾਲੇ ਸਤਿਗੁਰੁ ਹੈ ਨਾਲੇ ਸਤਿਗੁਰੁ ਸੇਵਿ ਸੁਖੁ ਪਾਇਆ ॥ وہ صادق گرو کو ہمیشہ ساتھ مان کر نام کا ذکر کرتی ہے اور صادق گرو کی خدمت کر کے خوشی پائی ہے۔
ਸਬਦੇ ਕਾਲੁ ਮਾਰਿ ਸਚੁ ਉਰਿ ਧਾਰਿ ਫਿਰਿ ਆਵਣ ਜਾਣੁ ਨ ਹੋਇਆ ॥ انہوں نے کلام کے ذریعے موت کے خوف کو دور کرکے حق کو اپنے دل میں بسا لیا ہے، پھر وہ دنیا میں پیدائش و موت کے چکر میں نہیں پڑتی۔
ਸਚਾ ਸਾਹਿਬੁ ਸਚੀ ਨਾਈ ਵੇਖੈ ਨਦਰਿ ਨਿਹਾਲੇ ॥ رب حقیقی صادق ہے اور اس کی شان بھی سچی ہے، وہ نام کے ذکر کرنے والی عورت کو اپنی نظر کرم سے دیکھتا ہے۔
ਰੋਵਹਿ ਪਿਰਹੁ ਵਿਛੁੰਨੀਆ ਮੈ ਪਿਰੁ ਸਚੜਾ ਹੈ ਸਦਾ ਨਾਲੇ ॥੧॥ میرا صادق رب ہمیشہ میرے ساتھ ہے؛ لیکن اس سے جدا ہونے والی عورت روتی رہتی ہے۔ 1۔
ਪ੍ਰਭੁ ਮੇਰਾ ਸਾਹਿਬੁ ਸਭ ਦੂ ਊਚਾ ਹੈ ਕਿਵ ਮਿਲਾਂ ਪ੍ਰੀਤਮ ਪਿਆਰੇ ॥ میرا مالک رب سب سے اعلیٰ ہے، پھر میں اپنے محبوب عزیز سے کیسے ملوں؟
ਸਤਿਗੁਰਿ ਮੇਲੀ ਤਾਂ ਸਹਜਿ ਮਿਲੀ ਪਿਰੁ ਰਾਖਿਆ ਉਰ ਧਾਰੇ ॥ جب صادق گرو نے مجھے رب سے ملایا، تو میں بآسانی ہی اس سے مل گئی۔ میں نے اپنے محبوب کو اپنے دل میں بسالیا ہے۔
ਸਦਾ ਉਰ ਧਾਰੇ ਨੇਹੁ ਨਾਲਿ ਪਿਆਰੇ ਸਤਿਗੁਰ ਤੇ ਪਿਰੁ ਦਿਸੈ ॥ جس کا محبوب رب سے عشق ہوتا ہے، وہ اسے اپنے دل میں بساتا ہے اور صادق گرو کے ذریعے ہی رب کا دیدار ہوتا ہے۔
ਮਾਇਆ ਮੋਹ ਕਾ ਕਚਾ ਚੋਲਾ ਤਿਤੁ ਪੈਧੈ ਪਗੁ ਖਿਸੈ ॥ دولت کی ہوس میں رنگین جسم نما لباس جھوٹا ہے، اس سے پہننے سے قدم حق کی جانب سے ڈگمگا جاتا ہے۔
ਪਿਰ ਰੰਗਿ ਰਾਤਾ ਸੋ ਸਚਾ ਚੋਲਾ ਤਿਤੁ ਪੈਧੈ ਤਿਖਾ ਨਿਵਾਰੇ ॥ لہٰذا محبوب رب کے عشق میں رنگا ہوا لباس ہی سچا ہے؛ کیوں کہ اسے پہننے سے دل کی پیاس مٹ جاتی ہیں۔
ਪ੍ਰਭੁ ਮੇਰਾ ਸਾਹਿਬੁ ਸਭ ਦੂ ਊਚਾ ਹੈ ਕਿਉ ਮਿਲਾ ਪ੍ਰੀਤਮ ਪਿਆਰੇ ॥੨॥ میرا مالک رب سب سے اعلیٰ و ارفع ہے، پھر میں اپنے محبوب عزیز سے کیسے مل سکتی ہوں۔ 2۔
ਮੈ ਪ੍ਰਭੁ ਸਚੁ ਪਛਾਣਿਆ ਹੋਰ ਭੂਲੀ ਅਵਗਣਿਆਰੇ ॥ میں نے اپنے صادق رب کو پہچان لیا ہے؛ لیکن خوبیوں سے خالی عورت اسے بھلا کر راہ حق سے گمراہ ہو گئی ہے۔
ਮੈ ਸਦਾ ਰਾਵੇ ਪਿਰੁ ਆਪਣਾ ਸਚੜੈ ਸਬਦਿ ਵੀਚਾਰੇ ॥ میں ہمیشہ ہی اپنے محبوب کو یاد کر کے خوشی حاصل کرتی ہوں اور سچے کلام پر غور و خوض کرتی ہوں۔
ਸਚੈ ਸਬਦਿ ਵੀਚਾਰੇ ਰੰਗਿ ਰਾਤੀ ਨਾਰੇ ਮਿਲਿ ਸਤਿਗੁਰ ਪ੍ਰੀਤਮੁ ਪਾਇਆ ॥ جو عورت سچے کلام پر غور و خوض کرتی ہے، وہ اپنے محبوب کے عشق میں مگن رہتی ہے اور صاڈق گرو کو مل کر اپنے محبوب کو پالیتی ہے۔
ਅੰਤਰਿ ਰੰਗਿ ਰਾਤੀ ਸਹਜੇ ਮਾਤੀ ਗਇਆ ਦੁਸਮਨੁ ਦੂਖੁ ਸਬਾਇਆ ॥ جس قادر رب کے عشق میں رنگا ہوا ہے وہ فطری حالت میں ہی مگن رہتا ہے اور اس کے دشمن اور تکالیف سب دور ہوگئے ہیں۔
ਅਪਨੇ ਗੁਰ ਕੰਉ ਤਨੁ ਮਨੁ ਦੀਜੈ ਤਾਂ ਮਨੁ ਭੀਜੈ ਤ੍ਰਿਸਨਾ ਦੂਖ ਨਿਵਾਰੇ ॥ اگر ہم اپنی جسم و جان گرو کے حوالے کردیں، تو ہمارا دل خوش ہوجائے گا، پیاس اور تکلیف دور ہوجائے گی۔
ਮੈ ਪਿਰੁ ਸਚੁ ਪਛਾਣਿਆ ਹੋਰ ਭੂਲੀ ਅਵਗਣਿਆਰੇ ॥੩॥ میں نے اپنے صادق رب کو پہچان لیا ہے، دیگر عیبوں سے بھری عورت راہ حق سے گمراہ ہوگئی ہے۔ 3۔
ਸਚੜੈ ਆਪਿ ਜਗਤੁ ਉਪਾਇਆ ਗੁਰ ਬਿਨੁ ਘੋਰ ਅੰਧਾਰੋ ॥ صادق رب نے خود ہی کائنات کو وجود بخشا ہے؛ لیکن گرو کے بغیر کائنات میں گھٹا ٹوپ تاریکی ہے۔
ਆਪਿ ਮਿਲਾਏ ਆਪਿ ਮਿਲੈ ਆਪੇ ਦੇਇ ਪਿਆਰੋ ॥ وہ خود ہی انسانوں کو گرو سے ملاتا ہے اور اسے خود ہی ملاکر اپنے عشق کا تحفہ دیتا ہے۔
ਆਪੇ ਦੇਇ ਪਿਆਰੋ ਸਹਜਿ ਵਾਪਾਰੋ ਗੁਰਮੁਖਿ ਜਨਮੁ ਸਵਾਰੇ ॥ وہ خود ہی اپنا عشق عطا کرتا ہے اور انسان اس طرح نام کے علم کی سوداگری کرتا ہے اور گرومکھ بن کر اپنی انمول زندگی سنوار لیتا ہے۔
ਧਨੁ ਜਗ ਮਹਿ ਆਇਆ ਆਪੁ ਗਵਾਇਆ ਦਰਿ ਸਾਚੈ ਸਚਿਆਰੋ ॥ اس کائنات میں اس کی آمد کامیاب ہے، جو اپنا غرور مٹادیتا ہے اور وہ سچے دربار میں صادق تسلیم کیا جاتا ہے۔
ਗਿਆਨਿ ਰਤਨਿ ਘਟਿ ਚਾਨਣੁ ਹੋਆ ਨਾਨਕ ਨਾਮ ਪਿਆਰੋ ॥ اے نانک! اس کے دل میں علم کا جوہر روشن ہوگیا ہے اور اسے نام رب سے عشق ہے۔
ਸਚੜੈ ਆਪਿ ਜਗਤੁ ਉਪਾਇਆ ਗੁਰ ਬਿਨੁ ਘੋਰ ਅੰਧਾਰੋ ॥੪॥੩॥ صادق رب نے خود ہی کائنات کو وجود بخشا ہے؛ لیکن گرو کے بغیر کائنات میں گھٹا ٹوپ تاریکی ہے۔
ਵਡਹੰਸੁ ਮਹਲਾ ੩ ॥ وڈہنسو محلہ 3۔
ਇਹੁ ਸਰੀਰੁ ਜਜਰੀ ਹੈ ਇਸ ਨੋ ਜਰੁ ਪਹੁਚੈ ਆਏ ॥ یہ جسم بہت کمزور ہے، اسے آہستہ آہستہ بڑھاپا آجاتا ہے۔
ਗੁਰਿ ਰਾਖੇ ਸੇ ਉਬਰੇ ਹੋਰੁ ਮਰਿ ਜੰਮੈ ਆਵੈ ਜਾਏ ॥ گرو نے جن کی حفاظت کی ہے، انہیں نجات مل گئی ہے؛ لیکن اس کے علاوہ لوگ پیدا ہوتے اور فوت ہوتے رہتے ہیں اور دنیا میں آتے جاتے ہی رہتے ہیں۔
ਹੋਰਿ ਮਰਿ ਜੰਮਹਿ ਆਵਹਿ ਜਾਵਹਿ ਅੰਤਿ ਗਏ ਪਛੁਤਾਵਹਿ ਬਿਨੁ ਨਾਵੈ ਸੁਖੁ ਨ ਹੋਈ ॥ بقیہ پیدا ہوتے اور فنا ہوتے اور آتے جاتے رہتے ہیں، آخری وقت میں جاتے ہوئے افسوس کرتے ہیں اور رب کے نام کے بغیر انہیں خوشی حاصل نہیں ہوتی۔
ਐਥੈ ਕਮਾਵੈ ਸੋ ਫਲੁ ਪਾਵੈ ਮਨਮੁਖਿ ਹੈ ਪਤਿ ਖੋਈ ॥ انسان اس دنیا میں جو عمل کرتا ہے، وہی پھل پاتا ہے اور نفس پرست انسان اپنے عزت گنوادیتا ہے۔
ਜਮ ਪੁਰਿ ਘੋਰ ਅੰਧਾਰੁ ਮਹਾ ਗੁਬਾਰੁ ਨਾ ਤਿਥੈ ਭੈਣ ਨ ਭਾਈ ॥ عالم آخرت میں خوفناک اندھیرا اور کہتے کی کیفیت ہے، وہاں نہ کوئی بہن ہے اور نہ بھائی۔
ਇਹੁ ਸਰੀਰੁ ਜਜਰੀ ਹੈ ਇਸ ਨੋ ਜਰੁ ਪਹੁਚੈ ਆਈ ॥੧॥ یہ جسم میں بہت نازک اور کمزور ہے اور اسے آہستہ آہستہ بڑھاپا آجاتا ہے۔ 1۔
ਕਾਇਆ ਕੰਚਨੁ ਤਾਂ ਥੀਐ ਜਾਂ ਸਤਿਗੁਰੁ ਲਏ ਮਿਲਾਏ ॥ اگر صادق گرو اپنے ساتھ ملا لے، تو یہ جسم سونے کی طرح پاکیزہ ہوجاتا ہے۔
error: Content is protected !!
Scroll to Top
https://mta.sertifikasi.upy.ac.id/application/mdemo/ slot gacor slot demo https://bppkad.mamberamorayakab.go.id/wp-content/modemo/ http://gsgs.lingkungan.ft.unand.ac.id/includes/demo/
https://jackpot-1131.com/ https://mainjp1131.com/ https://triwarno-banyuurip.purworejokab.go.id/template-surat/kk/kaka-sbobet/
https://mta.sertifikasi.upy.ac.id/application/mdemo/ slot gacor slot demo https://bppkad.mamberamorayakab.go.id/wp-content/modemo/ http://gsgs.lingkungan.ft.unand.ac.id/includes/demo/
https://jackpot-1131.com/ https://mainjp1131.com/ https://triwarno-banyuurip.purworejokab.go.id/template-surat/kk/kaka-sbobet/